আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৬১ টি
হাদীস নং: ১২১৯৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٢) حضرت قتادہ فرماتے ہیں : میں نے انس (رض) سے سنا ، وہ کہتے تھی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں چار آدمیوں نے قرآن کو جمع کیا : ابی بن کعب، معاذ بن جبل، زید بن ثابت اور ابو زید (رض) ۔ کہتے ہیں : میں نے انس سے کہا : ابو زید کون ہے ؟ انس نے کہا : میرے چچوں میں سے ایک ہے۔
(۱۲۱۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا یَقُولُ : جَمَعَ الْقُرْآنَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَرْبَعَۃٌ : أُبَیُّ بْنُ کَعْبٍ وَمُعَاذُ بْنِ جَبَلٍ وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَأَبُو زَیْدٍ قَالَ قُلْتُ لأَنَسِ : مَنْ أَبُو زَیْدٍ؟ قَالَ : أَحَدُ عُمُومَتِی۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مُوسَی عَنْ أَبِی دَاوُدَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ بُنْدَارٍ عَنْ یَحْیَی عَنْ شُعْبَۃَ۔
[بخاری ۳۵۲۶۔ مسلم ۲۴۶۵]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی مُوسَی عَنْ أَبِی دَاوُدَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ بُنْدَارٍ عَنْ یَحْیَی عَنْ شُعْبَۃَ۔
[بخاری ۳۵۲۶۔ مسلم ۲۴۶۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২১৯৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٣) زید بن ثابت انصاری (رض) فرماتے ہیں : مجھے ابوبکر (رض) نے کہا : آپ نوجوان عقلمند انسان ہیں۔ آپ کو معاملہ میں متہم بھی نہیں کیا جاسکتا اور آپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وحی بھی لکھتے تھے ، آپ قرآن کو پوری تلاش اور محنت کے ساتھ جمع کرو۔
(۱۲۱۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِی مَنِیعٍ قَالَ حَدَّثَنِی جَدِّی جَمِیعًا عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ السَّبَّاقِ أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ الأَنْصَارِیَّ قَالَ قَالَ لِی أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّکَ رَجُلٌ شَابٌّ عَاقِلٌ لاَ نَتَّہِمُکَ وَکُنْتَ تَکْتُبُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَتَتَبَّعِ الْقُرْآنَ فَاجْمَعْہُ۔
قَدْ مَضَتْ ہَذِہِ الْقِصَّۃُ بِطُوْلِہَا فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ وَفِیہَا فَضِیلَۃُ سَنِیَّۃٌ لِزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
[بخاری ۴۹۸۶]
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِی مَنِیعٍ قَالَ حَدَّثَنِی جَدِّی جَمِیعًا عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ السَّبَّاقِ أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ الأَنْصَارِیَّ قَالَ قَالَ لِی أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّکَ رَجُلٌ شَابٌّ عَاقِلٌ لاَ نَتَّہِمُکَ وَکُنْتَ تَکْتُبُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَتَتَبَّعِ الْقُرْآنَ فَاجْمَعْہُ۔
قَدْ مَضَتْ ہَذِہِ الْقِصَّۃُ بِطُوْلِہَا فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ وَفِیہَا فَضِیلَۃُ سَنِیَّۃٌ لِزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
[بخاری ۴۹۸۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২১৯৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٤) حضرت زید بن ثابت فرماتے ہیں : مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی لکھنے والی اشیا لے کر آ، میں نہیں پسند کرتا کہ اسے کوئی پڑھے کیا تو سریانی زبان جانتا ہے ؟ میں نے کہا : نہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اسے سیکھ لے ۔ میں نے سات دنوں میں اسے سیکھا۔
(۱۲۱۹۴) أَخْبَرَنَا ہِلاَلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَفَّارُ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ السَّرِیِّ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ : ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ قَالَ لِی النَّبِیُّ -ﷺ- : تَأْتِینِی کُتُبٌ لاَ أُحِبُّ أَنْ یَقْرَأَہَا أَحَدٌ فَتُحْسِنُ السِّرْیَانِیَّۃَ ۔ قُلْتُ : لاَ قَالَ : فَتَعَلَّمْہَا ۔ فَتَعَلَّمْتُہَا فِی سَبْعَۃَ عَشَرَ یَوْمًا۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ الْفَضْلِ۔ [احمد ۲۱۹۲۰]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ : ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ قَالَ لِی النَّبِیُّ -ﷺ- : تَأْتِینِی کُتُبٌ لاَ أُحِبُّ أَنْ یَقْرَأَہَا أَحَدٌ فَتُحْسِنُ السِّرْیَانِیَّۃَ ۔ قُلْتُ : لاَ قَالَ : فَتَعَلَّمْہَا ۔ فَتَعَلَّمْتُہَا فِی سَبْعَۃَ عَشَرَ یَوْمًا۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ الْفَضْلِ۔ [احمد ۲۱۹۲۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٥) خارجہ بن زید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ میں آئے تو مجھے ان کے پاس لایا گیا۔ میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے کچھ پڑھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے کہا : تو یہود کی کتاب سیکھ، مجھے ان کے کاتبوں پر یقین نہیں۔ زید کہتے ہیں : پندرہ دن نہ گزرے تھے کہ میں نے اسے سیکھ لیا۔ پھر میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے لکھتا تھا اور ان کے خط بھی میں ہی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے پڑھتا تھا۔
(۱۲۱۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَزَّازُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ قَزَعَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَمَّا قَدِمَ النَّبِیُّ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ أُتِیَ بِی إِلَیْہِ فَقَرَأْتُ عَلَیْہِ فَقَالَ لِی : تَعَلَّمْ کِتَابَ الْیَہُودِ فَإِنِّی لاَ آمَنُہُمْ عَلَی کِتَابِنَا ۔ قَالَ : فَمَا مَرَّ بِی خَمْسَۃَ عَشَرَ حَتَّی تَعَلَّمْتُہُ فَکُنْتُ أَکْتُبُ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- وَأَقْرَأُ کُتُبَہُمْ إِلَیْہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٦) ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ ابن عباس (رض) نے زید بن ثابت (رض) کی زین کو پکڑا تو انھوں نے کہا : اے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چچا کے بیٹے ! پیچھے ہٹ جاؤ، انھوں نے کہا : ہم اپنے بڑوں اور علماء کے ساتھ ایسے ہی کرتے ہیں۔
(۱۲۱۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ التَّاجِرُ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا الأَنْصَارِیُّ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ: أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخَذَ بِرِکَابِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَقَالَ لَہُ : تَنَحَّ یَا ابْنَ عَمِّ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّا ہَکَذَا نَفْعَلُ بِکُبَرَائِنَا وَعُلَمَائِنَا۔
وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ الشَّعْبِیُّ۔ [حسن]
وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ الشَّعْبِیُّ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٧) عمار بن ابو عمارفرماتے ہیں : جب زید بن ثابت فوت ہوئیتو ہم ابن عباس (رض) کے پاس بیٹھے تھے، عمارت کے سایہ میں۔ انھوں نے کہا : یہ علم کا جانا ہے۔ تحقیق آج بہت زیادہ علم دفن کردیا گیا ہے۔
(۱۲۱۹۷) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ قَالَ : لَمَّا مَاتَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ قَعَدْنَا إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فِی ظِلِّ قَصْرٍ فَقَالَ : ہَکَذَا ذَہَابُ الْعِلْمِ لَقَدْ دُفِنَ الْیَوْمَ عِلْمٌ کَثِیرٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٨) مسروق فرماتے ہیں : میں مدینہ میں آیا، میں نے اصحابِ رسول کے متعلق سوال کیا، انھوں نے مجھے خبر دی کہ زید بن ثابت (رض) راسخ علم والوں میں سے ہیں۔
(۱۲۱۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : أَتَیْتُ الْمَدِینَۃَ فَسَأَلْتُ عَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرُونِی أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ کَانَ مِنَ الرَّاسِخِینَ فِی الْعِلْمِ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں تمام صحابہ کرام (رض) میں سے حضرت زید بن ثابت (رض) کی بات کو ترجیح حاصل ہونے کا بیان
(١٢١٩٩) شعبی فرماتے ہیں : زید بن ثابت (رض) کے علم میں دو خصوصیات ہیں : قرآن اور فرائض کا علم۔
(۱۲۱۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ الْعَنَزِیُّ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِدْرِیسَ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : عِلْمُ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ بِخَصْلَتَیْنِ بِالْقُرْآنِ وَبِالْفَرَائِضِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠٠) محمد بن منکدر فرماتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس آئے۔ میں مریض تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا اور اپنے وضو کے چھینٹے مجھ پر ڈالے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرا وارث کلالہ آدمی بنا ہے تو میراث کیسے تقسیم ہوگی ؟ چنانچہ فرائض کی آیت نازل ہوئی۔
(۱۲۲۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : دَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَنَا مَرِیضٌ فَتَوَضَّأَ وَنَضَحَ عَلَیَّ مِنْ وَضُوئِہِ قَالَ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّمَا یَرِثُنِی کَلاَلَۃٌ فَکَیْفَ الْمِیرَاثُ؟ فَنَزَلَتْ آیَۃُ الْفَرَائِضِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ عَنْ شُعْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی مُوسَی عَنْ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ۔ [بخاری ۶۸۲۳۔ مسلم ۱۶۱۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠١) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری عیادت کی اور ابوبکر (رض) نے بھی بنی سلمہ میں اور مجھے بےہوش پایا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی منگوایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا، پھر اس سے مجھ پر چھینٹے ڈالے۔ مجھے افاقہ ہوا تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں اپنے مال کا کیا کروں ؟ تو یہ آیت نازل ہوئی :{ یُوصِیکُمُ اللَّہُ فِی أَوْلاَدِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ }
(۱۲۲۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الصَّیْدَلاَنِیُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : عَادَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ فِی بَنِی سَلِمَۃَ فَوَجَدَنِی لاَ أَعْقِلُ فَدَعَا بِمَائٍ فَتَوَضَّأَ فَرَشَّ عَلَیَّ مِنْہُ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ کَیْفَ أَصْنَعَ فِی مَالِی یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ فَنَزَلَتْ فِیَّ {یُوصِیکُمُ اللَّہُ فِی أَوْلاَدِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ}
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠٢) شرحبیل بن مسلم خولانی نے ابوامامہ (رض) سے سنا کہ میں حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر ہوا، میں نے سنا کہ آپ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے ہر حق والے کو اس کا حق دیا ہے، پس وارث کے لیے وصیت جائز نہیں ہے۔
(۱۲۲۰۲) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا شُرَحْبِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَوْلاَنِیِّ سَمِعَ أَبَا أُمَامَۃَ یَقُولُ : شَہِدْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ : إِنَّ اللَّہَ قَدْ أَعْطَی کُلَّ ذِی حَقٍّ حَقَّہُ فَلاَ وَصِیَّۃَ لِوَارِثٍ ۔
[صحیح۔ الطیالسی ۱۲۲۳]
[صحیح۔ الطیالسی ۱۲۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠٣) عطاء بن یسار فرماتے ہیں : اہل العالیہ میں سے ایک آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایک آدمی فوت ہوا ہے، اس نے پھوپھی اور خالہ کو چھوڑا ہے، آپ چلیں اور اس کی وراثت تقسیم کردیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گدھے پر بیٹھ کر آئے اور فرمایا : اے رب ! ایک آدمی نے پھوپھی اور خالہ کو چھوڑا ہے پھر تھوڑی دیر چلے ، پھر کہا : اے رب ! ایک آدمی نے پھوپھی اور خالہ کو چھوڑا ہے۔ پھر تھوڑی دیر چلے۔ پھر کہا : اے رب ! ایک آدمی نے پھوپھی اور خالہ کو چھوڑا ہے، پھر کہا : میں نہیں خیال کرتا کہ مجھ پر کوئی چیز نازل ہو، ان کے لیے کچھ نہیں ہے۔
(۱۲۲۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْمُجَبَّرِ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ قَالَ : أَتَی رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْعَالِیَۃِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ رَجُلاً ہَلَکَ وَتَرَکَ عَمَّۃً وَخَالَۃً انْطَلِقْ تَقْسِمْ مِیرَاثَہُ فَتَبِعَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی حِمَارٍ وَقَالَ : یَا رَبِّ رَجُلٌ تَرَکَ عَمَّۃً وَخَالَۃً ۔ ثُمَّ سَارَ ہُنَیَّۃً ثُمَّ قَالَ : یَا رَبِّ رَجُلٌ تَرَکَ عَمَّۃً وَخَالَۃً ۔ ثُمَّ سَارَ ہُنَیَّۃً ثُمَّ قَالَ : یَا رَبِّ رَجُلٌ تَرَکَ عَمَّۃً وَخَالَۃً ۔ ثُمَّ قَالَ : لاَ أُرَی یُنْزَلُ عَلَیَّ شَیْئٌ لاَ شَیْئَ لَہُمَا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২০৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠٤) حضرت عطاء بن یسار فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سوار ہو کر قباء کی طرف گئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھوپھی اور خالہ کے بارے میں استخارہ کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوا کہ ان کے لیے میراث نہیں ہے۔
حارث بن عبد نے خبر دی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پھوپھی اور خالہ کی وراثت کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے۔ جبرائیل نازل ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : مجھے جبرائیل (علیہ السلام) نے بیان کیا ہے کہ ان کے لیے وراثت نہیں ہے۔
حارث بن عبد نے خبر دی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پھوپھی اور خالہ کی وراثت کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے۔ جبرائیل نازل ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : مجھے جبرائیل (علیہ السلام) نے بیان کیا ہے کہ ان کے لیے وراثت نہیں ہے۔
(۱۲۲۰۴) وَرَوَی أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَکَبَ إِلَی قُبَائٍ یَسْتَخِیرُ فِی مِیرَاثِ الْعَمَّۃِ وَالْخَالَۃِ فَأُنْزِلَ عَلَیْہِ لاَ مِیرَاثَ لَہُمَا۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ۔
وَرَوَاہُ أَبُو نُعَیْمٍ : ضِرَارُ بْنُ صُرَدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ مَوْصُولاً بِذِکْرِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِیہِ وَرُوِیَ عَنْ شَرِیکِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ عَبْدٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سُئِلَ عَنْ مِیرَاثِ الْعَمَّۃِ وَالْخَالَۃِ فَسَکَتَ فَنَزَلَ عَلَیْہِ جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ فَقَالَ : حَدَّثَنِی جِبْرِیلُ أَنْ لاَ مِیرَاثَ لَہُمَا ۔ [ضعیف]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ۔
وَرَوَاہُ أَبُو نُعَیْمٍ : ضِرَارُ بْنُ صُرَدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ مَوْصُولاً بِذِکْرِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِیہِ وَرُوِیَ عَنْ شَرِیکِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ عَبْدٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سُئِلَ عَنْ مِیرَاثِ الْعَمَّۃِ وَالْخَالَۃِ فَسَکَتَ فَنَزَلَ عَلَیْہِ جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ فَقَالَ : حَدَّثَنِی جِبْرِیلُ أَنْ لاَ مِیرَاثَ لَہُمَا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠٥) حضرت خارجہ بن زید اپنے والد زید بن ثابت سے نقل فرماتے ہیں کہ اس فرائض کے مفاہیم اور اصول زید بن ثابت (رض) سے ہیں اور زید بن ثابت کے مفاہیم کی تفسیر ابوالزناد سے ہے۔ انھوں نے کہا : بھائی کا بیٹا ماں کا وارث نہیں بن سکتا، اور نہ دادی وارث بن سکتی ہے اور نہ نانا وارث بن سکتا ہے، اور نہ بھائی کی بیٹی ماں اور باپ کی وارث بن سکتی ہے اور نہ پھوپھی ماں اور باپ کی وارث بن سکتی ہے اور نہ خالہ اور نہ وہ جو نسب کے اعتبار سے فوت شدہ سے دور ہے، وہ وارث بن سکتا ہے۔ اس وجہ سے جو کتاب میں نام رکھا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی رحم کی وجہ سے وارث نہ بن سکے گا۔
(۱۲۲۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ أَحْمَدَ الْفَارِسِیُّ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْخَلاَّلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی الْمَوْصِلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ أَبِیہِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ مَعَانِیَ ہَذِہِ الْفَرَائِضَ وَأُصُولَہَا عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَأَمَّا التَّفْسِیرُ فَتَفْسِیرُ أَبِی الزِّنَادِ عَلَی مَعَانِی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : لاَ یَرِثُ ابْنُ الأَخِ لِلأُمِّ بِرَحِمِہِ تِلْکَ شَیْئًا وَلاَ تَرِثُ الْجَدَّۃُ أُمُّ أَبِی الأُمِّ َظُنُّہُ قَالَ وَلاَ الْجَدُّ أَبُو الأُمِّ وَلاَ ابْنَۃُ الأَخِ لِلأُمِّ وَالأَبِ وَلاَ الْعَمَّۃُ أُخْتُ الأَبِ لِلأُمِّ وَالأَبِ وَلاَ الْخَالَۃُ وَلاَ مَنْ ہُوَ أَبَعْدُ نَسَبًا مِنَ الْمُتَوَفَّی مِمَّنْ سَمَّی فِی ہَذَا الْکِتَابِ لاَ یَرِثُ أَحَدٌ مِنْہُمْ بِرَحِمِہِ ذَلِکَ شَیْئًا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠٦) قریش کے ایک غلام جنہیں ابن موسیٰ کہا جاتا تھا، وہ کہتے ہیں : میں عمر بن خطاب (رض) کے پاس بیٹھا تھا، جب انھوں نے ظہر کی نماز پڑھائی تو کہا : اے یرفائ ! وہ خط لاؤ جسے عمرنے پھوپھی کے بارے میں لکھا تھا، سوال جواب تھے۔ جب یرفا وہ خط لایا تو حضرت عمر (رض) نے دھات کا ایک پیالہ منگوایا، اس میں پانی تھا اور اس میں اس خط کو مٹا دیا، پھر کہا : اگر اللہ تعالیٰ کی رضا ہوتی تو وہ تجھے قائم رکھتا۔
(۱۲۲۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَنْظَلَۃَ الزُّرَقِیِّ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ عَنْ مَوْلًی لِقُرَیْشٍ کَانَ قَدِیمًا یُقَالُ لَہُ ابْنُ مِرْسَی قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا صَلَّی الظُّہْرَ قَالَ : یَا یَرْفَأُ ہَلُمَّ الْکِتَابَ لِکِتَابٍ کَانَ کَتَبَہُ فِی شَأْنِ الْعَمَّۃِ یَسْأَلُ عَنْہَا وَیَسْتَخِیرُ فِیہَا فَأَتَاہُ بِہِ یَرْفَأُ فَدَعَا بِتَوْرٍ أَوْ قَدَحٍ فِیہِ مَائٌ فَمَحَا ذَلِکَ الْکِتَابَ فِیہِ ثُمَّ قَالَ : لَوْ رَضِیَکِ اللَّہُ لأَقَرَّکَ لَوْ رَضِیَکِ اللَّہُ لأَقَرَّکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم رشتہ داروں میں سے جو وارث نہ بن سکے
(١٢٢٠٧) عمرو بن حزم نے اپنے والد کثیر سے سنا وہ کہتے تھے کہ عمر بن خطاب (رض) فرمایا کرتے تھے کہ پھوپھی کا معاملہ عجب ہے کہ اس کے بھتیجے اس کے وارث ہوتے ہیں لیکن وہ وارث نہیں ہوتی۔
(۱۲۲۰۷) وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَاہُ کَثِیرًا یَقُولُ کَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : عَجَبًا لِلْعَمَّۃِ تُوْرَثُ وَلاَ تَرِثُ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عُمَرَ بِخِلاَفِہِ وَرِوَایَۃُ الْمَدَنِیِّینَ أَوْلَی بِالصِّحَّۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢٠٨) حضرت ابو امامہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ابوعبیدہ بن جراح (رض) کی طرف خط لکھا کہ اپنے غلاموں کو تیرنا سکھاؤ اور اپنے فوجیوں کو تیراندازی سکھاؤ اور وہ مقاصد میں اختلاف کر رہے تھے۔ پس غربی جانب سے ایک تیر آیا اور ایک غلام کو لگا اور اس کو قتلکر دیا، اس کے ماموں کی گود میں اس کی اصل کا پتہ نہ چلا، راوی کہتے ہیں : ابوعبیدہ (رض) نے حضرت عمر (رض) کی طرف لکھا اور سوال کیا کہ اس کی دیت کس کو دیں ؟ حضرت عمر (رض) نے جواب دیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے تھے : اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے والی ہیں، جس کا کوئی والی نہ ہو اور ماموں اس کا وارث ہوگا جس کا کوئی وارث نہ ہو۔
(۱۲۲۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَیَّاشِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حَکِیمِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ حُنَیْفٍ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ عَلِّمُوا غِلْمَانَکُمُ الْعَوْمَ وَمُقَاتِلَتَکُمُ الرَّمْیَ قَالَ وَکَانُوا یَخْتَلِفُونَ بَیْنَ الأَغْرَاضِ فَجَائَ سَہْمُ غَرْبٍ فَأَصَابَ غُلاَمًا فَقَتَلَہُ فِی حِجْرِ خَالٍ لَہُ لاَ یُعْلَمُ لَہُ أَصْلٌ قَالَ فَکَتَبَ أَبُو عُبَیْدَۃَ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَسْأَلُہُ إِلَی مَنْ یَدْفَعُ عَقْلَہُ قَالَ فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَقُولُ : اللَّہُ وَرَسُولُہُ مَوْلَی مَنْ لاَ مَوْلَی لَہُ وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لاَ وَارِثَ لَہُ ۔ [حسن لغیرہ۔ احمد ۱/ ۲۸/ ۱۸۹۔ ابن ماجہ ۲۷۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢٠٩) حضرت مقدام (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو قرض چھوڑے وہ ہمارے ذمہ ہے اور کہا : اللہ اور اس کے رسول کے ذمہ ہے اور وہ جو مال چھوڑے وہ اس کے ورثاء کے لیے ہے اور میں اس کا وارث ہوں، جس کا کوئی وارث نہ ہو۔ میں اس کی طرف سے دیت دوں گا اور وارث بنوں گا اور ماموں اس کا وارث ہے جس کا کوئی وارث نہ ہو، وہ اس کی دیت دے گا اور اس کا وارث بنے گا۔
(۱۲۲۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ بُدَیْلٍ الْعُقَیْلِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَلْحَۃَ یُحَدِّثُ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِی عَامِرٍ الْہَوْزَنِیِّ عَنِ الْمِقْدَامِ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ تَرَکَ کَلاٍّ فَإِلَیْنَا ۔ وَرُبَّمَا قَالَ : إِلَی اللَّہِ وَرَسُولِہِ وَمَنْ تَرَکَ مَالاً فَلِوَرَثَتِہِ وَأَنَا وَارِثُ مَنْ لاَ وَارِثَ لَہُ أَعْقِلُ عَنْہُ وَأَرِثُہُ وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لاَ وَارِثُ لَہُ یَعْقِلُ عَنْہُ وَیَرِثُہُ ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١٠) حضرت مقدم کندی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں ہر مومن کے زیادہ قریب ہوں، اس کی اپنی جان سے بھی۔ جو کوئی آدمی قرض چھوڑے یا اولاد چھوڑے، وہ میرے ذمہ ہے اور جو مال چھوڑے وہ اس کے وارثوں کے لیے ہے اور میں اس کا والی ہوں، جس کا کوئی والی نہ ہو، میں اس کے مال کا وارث ہوں اور اس کے قیدیوں کو آزاد کراؤں گا اور ماموں اس کا والی ہے جس کا کوئی والی نہ ہو، وہ اس کے مال کا وارث ہوگا اور اس کے قیدیوں کو آزاد کرائے گا۔
(۱۲۲۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ بُدَیْلٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِی عَامِرٍ الْہَوْزَنِیِّ عَنِ الْمِقْدَامِ الْکِنْدِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَا أَوْلَی بِکُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِہِ فَمَنْ تَرَکَ دَیْنًا أَوْ ضَیْعَۃً فَإِلَیَّ وَمَنْ تَرَکَ مَالاً فَلِوَرَثَتِہِ وَأَنَا مَوْلَی مَنْ لاَ مَوْلَی لَہُ أَرِثُ مَالَہُ وَأَفُکُّ عَانَہُ وَالْخَالُ مَوْلَی مَنْ لاَ مَوْلَی لَہُ یَرِثُ مَالَہُ وَیَفُکُّ عَانَہُ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ رَوَاہُ الزُّبَیْدِیُّ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ عَائِذٍ عَنِ الْمِقْدَامِ وَرَوَاہُ مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ رَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمِقْدَامَ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২১৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے محرم رشتہ داروں کی وراثت کا قول کیا
(١٢٢١١) حضرت یحییٰ بن مقدام اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اس کا وارث ہوں جس کا کوئی وارث نہ ہو، میں اس کے قیدیوں کو چھڑاؤں گا اور اس کے مال کا وارث ہوں اور ماموں اس کا وارث ہے جس کا کوئی وارث نہ ہو، وہ اس کے قیدیوں کو چھڑائے گا اور اس کے مال کا وارث بنے گا۔
(۱۲۲۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ عَتِیقٍ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ حُجْرٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ یَحْیَی بْنِ الْمِقْدَامِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : أَنَا وَارِثُ مَنْ لاَ وَارِثُ لَہُ أَفُکُّ عَنِیَّہُ وَأَرِثُ مَالَہُ وَالْخَالُ وَارِثُ مَنْ لاَ وَارِثُ لَہُ یَفُکُّ عَنِیَّہُ وَیَرِثُ مَالَہُ ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক: