আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৬১ টি

হাদীস নং: ১২২৩৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٣٢) حضرت سعید بن مسیب (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے کہا : ہم دوسری ملتوں والوں کے وارث نہیں بنتے اور نہ وہ ہمارے وارث بنیں۔
(۱۲۲۳۰) أَخْبَرَنَا وَبِہَذَا الإِسْنَادِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ نَرِثُ أَہْلَ الْمِلَلِ وَلاَ یَرِثُونَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٣٣) طارق بن شہاب فرماتی ہیں کہ اشعث کی پھوپھی فوت ہوگئی اور وہ یہودیہ تھی، وہ عمر (رض) کے پاس آئے تو عمر نے اسے وارث بننے سے روک دیا اور کہا : اس کے وارث اس کے دین والے ہیں۔ [صحیح۔ مالک ١٠٨١)
(۱۲۲۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ بِہَا قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنِی أَبِی عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ قَالَ : تُوُفِّیَتْ عَمَّۃٌ لِلأَشْعَثِ وَہِیَ یَہُودِیَّۃٌ فَأَتَی عُمَرَ فَأَبَی أَنْ یُوَرِّثَہُ وَقَالَ : یَرِثُہَا أَہْلُ دِینِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৩৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے
(١٢٢٣٤) حضرت حصین کہتے ہیں : میں نے ایک بزرگ کو دیکھا، وہ لاٹھی کے سہارے چل رہا تھا۔ انھوں نے کہا : یہ صفیہ بنت حیی کا وارث ہے، ہم باتیں کر رہے تھے کہ جب صفیہ فوت ہوئی تو یہ بزرگ اس کی میراث کی وجہ سے مسلمان ہوئے لیکن وارث نہ بن سکے۔
(۱۲۲۳۴) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ حَصِینٍ قَالَ : رَأَیْتُ شَیْخًا یَمْشِی عَلَی عَصًا فَقَالُوا ہَذَا وَارِثُ صَفِیَّۃَ بِنْتِ حُیَیٍّ فَکُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّہَا لَمَّا مَاتَتْ أَسْلَمَ مِنْ أَجْلِ مِیرَاثِہَا فَلَمْ یُوَرَّثْ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٣٥) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو غلام کو بیچے اور اس کے پاس مال ہو تو اس کا مال بیچنے والے کا ہے، مگر یہ کہ خریدنے والا کوئی شرط لگائے۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے کہ غلام مال کا مالک نہیں ہوتا، جس چیز کا مالک غلام ہے حقیقت میں اس کا مالک سردار ہے۔ حالانکہ سردار میت کا باپ نہیں ہوتا اور نہ ایسا وارث ہے کہ اس کا حصہ مقرر ہو، ہم اگر غلام کو دیں کیونکہ وہ باپ ہے تو ہم سردار کو دیں گے جس کا مقرر حصہ نہیں ہے، ہم نے ایسے شخص کو وارث بنادیا جسے اللہ نے وارث نہیں بنایا۔ اس وجہ سے ہم غلام کو وارث نہیں بنائیں گے، اور نہ کسی ایسے شخص کو جس میں آزادی اور اسلام جمع نہ ہوں اور نہ اس شخص کو جو قتل سے بری نہ ہو۔
(۱۲۲۳۵) اسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ بَاعَ عَبْدًا لَہُ مَالٌ فَمَالُہُ لِلْبَائِعِ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَہُ الْمُبْتَاعُ ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَلَمَّا کَانَ بَیِّنًا فِی سُنَّۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّ الْعَبْدَ لاَ یَمْلِکُ مَالاً وَأَنَّ مَا یَمْلِکُ الْعَبْدُ فَإِنَّمَا یَمْلِکُہُ لِسَیِّدِہِ وَلَمْ یَکُنِ السَّیِّدُ بِأَبِی الْمَیِّتِ وَلاَ وَارِثٍ سُمِّیَتْ لَہُ فَرِیضَۃٌ فَکُنَّا لَوْ أَعْطَیْنَا الْعَبْدَ بِأَنَّہُ أَبٌ إِنَّمَا أَعْطَیْنَا السَّیِّدَ الَّذِی لاَ فَرِیضَۃَ لَہُ فَوَرَّثْنَا غَیْرَ مَنْ وَرَّثَ اللَّہُ فَلَمْ نُوَرِّثْ عَبْدًا لِمَا وَصَفْتُ وَلاَ أَحَدًا لَمْ تَجْتَمِعُ فِیہِ الْحُرِّیَّۃُ وَالإِسْلاَمُ وَالْبَرَائَ ۃُ مِنَ الْقَتْلِ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَبِہِ قَالَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ۔ [صحیح۔ اللام للشافعی ۴/ ۷۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٣٦) سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قاتل دیت کا وارث نہ بنے، جس نے قتل کیا ہے۔
(۱۲۲۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَرِثُ قَاتَلٌ مِنْ دِیَۃِ مَنْ قَتَلَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٣٧) ابن ابی ذئب سے روایت ہیکہجان بوجھ کر قتل کرنے والا اور غلطی سے قتل کرنے والا دیت میں سے کسی بھی چیز کا وارث نہ بنے گا۔
(۱۲۲۳۷) أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنْ عِیسَی بْنِ یُونُسَ الطَّرْسُوسِیِّ عَنْ حَجَّاجٍ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی مَتْنِہِ : لاَ یَرِثُ قَاتَلُ عَمْدٍ وَلاَ خَطَإٍ شَیْئًا مِنَ الدِّیَۃِ ۔

أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا الْفَسَوِیُّ حَدَّثَنَا اللُّؤْلُؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٣٨) عدی جذامی کی دو بیویاں تھیں، وہ دونوں لڑنے لگیں، ایک کو پتھر مارا وہ اس سے مرگئی، جب وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور یہ ذکر کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کہا : اس کی دیت دے اور تو اس کا وارث نہیں ہے۔
(۱۲۲۳۸) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی حَفْصُ بْنُ مَیْسَرَۃَ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ حَرْمَلَۃَ الأَسْلَمِیَّ حَدَّثَہُ قَالَ حَدَّثَنِی غَیْرُ وَاحِدٍ : أَنَّ عَدِیًّا الْجُذَامِیَّ کَانَتْ لَہُ امْرَأَتَانِ اقْتَتَلَتَا فَرَمَی إِحْدَاہُمَا فَمَاتَتْ مِنْہَا فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَتَاہُ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ لَہُ : اعْقِلْہَا وَلاَ تَرِثْہَا ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٣٩) حضرت عمرو بن شعیب فرماتے ہیں کہ بنی مدلج کا ایک آدمی جس کا نام قتادہ تھا، اس کی ام ولد تھی، اس سے دو بیٹے تھے، قتادہ نے عرب کی ایک عورت سے شادی کی۔ اس عرب عورت نے کہا : میں تجھ سے اس صورت میں خوش ہوں کہ تو اپنی ام ولد سے کہہ کہ وہ میری خدمت کیا کرے۔ قتادہ نے ام ولد کو حکم دیا کہ اس کی خدمت کیا کر، لیکن اس کے بیٹوں نے انکار کردیا، قتادہ تلوار لے کر ایک بیٹے کے در پے ہوئے وہ مرگیا۔ سراقہ بن مالک حضرت عمر (رض) کے پاس آئے اور یہ سارا ماجرا ذکر کیا تو حضرت عمر (رض) نے اسے کہا : میرے لیے سواری تیار کرو اور قتادہ اسی وقت بنی مدلج کی زمین میں ایک سو بیس اونٹوں کے ساتھ رہتے تھے، جب عمر (رض) آئے تو تیس اونٹ جذعہ، تیس حصی اور چالیس حاملہ پکڑے پھر کہا : مقتول کا بھائی کہاں ہے ! میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قاتل کے لیے کوئی چیز نہیں ہے۔
(۱۲۲۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِی مُدْلِجٍ یُدْعَی قَتَادَۃَ کَانَتْ لَہُ أُمُّ وَلَدٍ وَکَانَ لَہُ مِنْہَا ابْنَانِ فَتَزَوَّجَ عَلَیْہَا امْرَأَۃً مِنَ الْعَرَبِ فَقَالَتْ لاَ أَرْضَی عَنْکَ حَتَّی تَرْعَی عَلَیَّ أُمُّ وَلَدِکَ فَأَمَرَہَا أَنْ تَرْعَی عَلَیْہَا فَأَبَی ابْنَاہَا ذَلِکَ فَتَنَاوَلَ قَتَادَۃُ أَحَدَ ابْنَیْہِ بِالسَّیْفِ فَمَاتَ فَقَدِمَ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکِ بْنِ جُعْشُمٍ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ لَہُ : اعْدُدْ لِی بِقُدَیْدٍ وَہِیَ أَرْضُ بَنِی مُدْلِجٍ عِشْرِینَ وَمِائَۃً مِنَ الإِبِلِ فَلَمَّا قَدِمَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ أَخَذَ ثَلاَثِینَ جَذَعَۃً وَثَلاَثِینَ حِقَّۃً وَأَرْبَعِینَ خَلِفَۃً ثُمَّ قَالَ : أَیْنَ أَخُ الْمَقْتُولِ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لَیْسَ لِلْقَاتِلِ شَیْئٌ ۔

ہَذِہِ مَرَاسِیلٌ جَیِّدَۃٌ یَقْوَی بَعْضُہَا بِبَعْضٍ وَقَدْ رُوِیَ مَوْصُولاً مِنْ أَوْجُہٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٠) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قاتل کے لیے کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر کوئی اس کا وارث نہ ہو تو لوگوں میں سے قریب ترین اس کا وارث ہوگا اور قاتل کسی چیز کا وارث نہیں ہے۔
(۱۲۲۴۰) مِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ أَبُو الشَّیْخِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَیْسَ لِقَاتِلٍ شَیْئٌ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ وَارِثٌ یَرِثْہُ أَقْرَبُ النَّاسِ إِلَیْہِ وَلاَ یَرِثُ الْقَاتِلُ شَیْئًا ۔

[حسن۔ ابوداود ۶۶۶۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤١) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قاتل کے لیے میراث میں کوئی چیز نہیں ہے۔
(۱۲۲۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَارُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْعَلاَئِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَیْسَ لِلْقَاتِلِ مِنَ الْمِیرَاثِ شَیْئٌ ۔

رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ عَیَّاشٍ۔ وَقِیلَ عَنْہُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ وَابْنِ جُرَیْجٍ وَالْمُثَنَّی بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٢) حضرت ابن عباس (رض) سے منقول ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کسی کو قتل کرے وہ اس کا وارث نہیں بن سکتا اگرچہ اس کا وارث نہ بھی ہو اور اگرچہ (قاتل) اولاد یا والد ہی کیوں نہ ہو۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہی فیصلہ کیا ہے کہ قاتل کے لیے میراث نہیں ہے۔
(۱۲۲۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الشَّیْخِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ رَجُلٍ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَہُوَ عَمْرُو بَرْقٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَنْ قَتْلَ قَتِیلاً فَإِنَّہُ لاَ یَرِثْہُ ۔ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ وَارِثٌ غَیْرُہُ وَإِنْ کَانَ وَلَدِہِ أَوْ وَالِدِہِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی : لَیْسَ لِقَاتِلٍ مِیرَاثٌ ۔ [ضعیف۔ عبدالرزاق ۱۷۷۸۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٣) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قاتل وارث نہیں بن سکتا۔
(۱۲۲۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی فَرْوَۃَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : الْقَاتِلُ لاَ یَرِثُ ۔

إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ إِلاَّ أَنَّ شَوَاہِدَہُ تُقَوِّیہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ ۲۶۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৪৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٤) شعبی سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : قاتل وارث نہیں بن سکتا اگرچہ غلطی سے قتل کرے یا جان بوجھ کر۔
(۱۲۲۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمْدُوَیْہِ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ عُمَرُ: لاَ یَرِثُ الْقَاتِلُ خَطَأً وَلاَ عَمْدًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৫০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٥) شعبی سے منقول ہے کہ علی، زید اور عبداللہ کہتے تھے : قاتل وارث نہیں بن سکتا جان بوجھ کر قتل کرے یا غلطی سے۔
(۱۲۲۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ وَعَبْدِ اللَّہِ قَالُوا : لاَ یَرِثُ الْقَاتِلُ عَمْدًا وَلاَ خَطَأً شَیْئًا۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৫১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٦) قتادہ خلاس سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے پتھر پھینکا، وہ اس کی ماں کو لگا وہ مرگئی۔ پس اس نے ماں کی وراثت سے اپنا حصہ لینے کا ارادہ کیا، اس کے بھائی نے اسے کہا : تیرا کوئی حق نہیں ہے، پس وہ حضرت علی (رض) کے پاس آیا تو حضرت علی (رض) نے اسے کہا : تیرا حصہ میراث میں صرف پتھر تھا اور اس پر دیت ڈال دی اور اس عورت کی وراثت سے کچھ نہ دیا۔
(۱۲۲۴۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ خِلاَسٍ : أَنَّ رَجُلاً رَمَی بِحَجَرٍ فَأَصَابَ أُمَّہُ فَمَاتَتْ مِنْ ذَلِکَ فَأَرَادَ نَصِیبَہُ مِنْ مِیرَاثِہَا فَقَالَ لَہُ إِخْوَتُہُ : لاَ حَقَّ لَکَ فَارْتَفَعُوا إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ لَہُ عَلِیٌّ : حَظُّکَ مِنْ مِیرَاثِہَا الْحَجَرُ وَأَغْرَمَہُ الدِّیَۃَ وَلَمْ یُعْطِہِ مِنْ مِیرَاثِہَا شَیْئًا۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৫২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٧) حضرت جابر بن زید (رض) فرماتے ہیں : جو آدمی کسی مرد یا عورت کو عمداً قتل کرے یا غلطی سے اس کے لیے ان کی وراثت میں سے کچھ نہیں ہے اور جو عورت کسی مرد یا عورت کو عمداً یا غلطی سے قتل کرے اس کے لیے ان کی وراثت میں سے کچھ نہیں ہے اور اگر قتل عمداً ہو تو بدلہ ہے مگر یہ کہ مقتول کے ورثاء معاف کردیں۔ اگر وہ معاف کردیں تو اس کی دیت اور مال سے اس کے لیے کوئی وراثت نہیں ہے۔ اسی طرح عمر بن خطاب، علی، شریح (رض) اور دیگر مسلمان قاضیوں نے فیصلہ کیا۔
(۱۲۲۴۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا حَبِیبُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَمِْرِو بْنِ ہَرِمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : أَیُّمَا رَجُلٍ قَتْلَ رَجُلاً أَوِ امْرَأَۃً عَمْدًا أَوْ خَطَأً مِمَّنْ یَرِثُ فَلاَ مِیرَاثَ لَہُ مِنْہُمَا وَأَیُّمَا امْرَأَۃٍ قَتَلَتْ رَجُلاً أَوِ امْرَأَۃٍ عَمْدًا أَوْ خَطَأً فَلاَ مِیرَاثَ لَہَا مِنْہُمَا وَإِنْ کَانَ الْقَتْلُ عَمْدًا فَالْقَوْدَ إِلاَّ أَنْ یَعْفُوَ أَوْلِیَائُ الْمَقْتُولِ فَإِنْ عَفَوْا فَلاَ میِرَاثَ لَہُ مِنْ عَقْلِہِ وَلاَ مِنْ مَالِہِ قَضَی بِذَلِکَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَشُرَیْحٌ وَغَیْرُہُمْ مِنْ قُضَاۃِ الْمُسْلِمِینَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৫৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں بن سکے گا
(١٢٢٤٨) عبیدہ سلمانی فرماتے ہیں : بنی اسرائیل میں ایک بانجھ آدمی تھا، اس کی کوئی اولاد نہ تھی اور اس کے پاس بہت زیادہ مال تھا اور اس کا ایک بھتیجا اس کا وارث تھا، اس نے اسے قتل کردیا اور رات کو میت کو اٹھا کر دوسرے قبیلے کے ایک آدمی کے گھر کے دروازے پر رکھ گیا، پھر صبح کے وقت ان پر دعویٰ کردیا، یہاں تک کہ انھوں نے لڑائی کے لیے اسلحہ نکال لیا اور ایک دوسرے کی طرف سوار ہو کر جانے لگے۔ ایک عقل مند نے کہا : کس وجہ سے تم ایک دوسرے کو قتل کرنے لگے ہو، تم میں اللہ کا پیغمبر موجود ہے، پس اس پیغمبر نے کہا : اللہ تم کو حکم دیتے ہیں کہ ایک گائے ذبح کرو۔ انھوں نے کہا : کیا تو ہم سے مذاق کرتا ہے، اس نے کہا : میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں کہ میں جاہلوں میں سے ہوں۔ اگر وہ گائے پر اعتراض نہ کرتے تو ادنیٰ سی گائے بھی کافی تھی لیکن انھوں نے سختی اختیار کی، پس ان پر بھی سختی کردی گئی، یہاں تک کہ وہ اس گائے کے پاس آئے جس کے ذبح کرنے کا حکم دیا گیا تھا، انھوں نے اسے ایسے آدمی کے پاس پایا کہ اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور گائے نہ تھی۔ اس نے کہا : میں اس کا چمڑا بھرے ہوئے میں سے کچھ کم نہ کروں گا، پس انھوں نے چمڑا بھر کر سونے کے بدلے گائے لی، اس کو ذبح کیا، انھوں نے اس گائے کا کچھ حصہ میت کو لگایا وہ کھڑی ہوگئی۔ انھوں نے پوچھا : تجھے کس نے قتل کیا ہے ؟ اس نے کہا : میرے بھتیجے نے۔ پھر وہ مردہ ہوگیا۔ پس اس کے بھتیجے کو اس کے مال میں سے کچھ نہ دیا گیا اور نہ قاتل اس کے بعد اس کا وارث بنایا گیا۔
(۱۲۲۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ عَبِیدَۃَ السَّلْمَانِیِّ قَالَ : کَانَ فِی بَنِی إِسْرَائِیلَ عَقِیمٌ لاَ یُولَدُ لَہُ وَکَانَ لَہُ مَالٌ کَثِیرٌ وَکَانَ ابْنُ أَخِیہِ وَارِثَہُ فَقَتَلَہُ ثُمَّ احْتَمَلَہُ لَیْلاً حَتَّی أَتَی بِہِ حَیًّا آخَرِینَ فَوَضَعَہُ عَلَی بَابِ رَجُلٍ مِنْہُمْ ثُمَّ أَصْبَحَ یَدَّعِیہِ عَلَیْہِمْ حَتَّی تَسَلَّحُوا وَرَکِبَ بَعْضُہُمْ إِلَی بَعْضِ فَقَالَ ذُو الرَّأْیِ وَالنُّہَی : عَلَی مَا یَقْتُلُ بَعْضُکُمْ بَعْضًا وَہَذَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِیکُمْ فَأَتَوْہُ فَقَالَ (إِنَّ اللَّہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تَذْبَحُوا بَقَرَۃً قَالُوا أَتَتَّخِذُنَا ہُزُوًا قَالَ أَعُوذُ بِاللَّہِ أَنْ أَکُونْ مِنَ الْجَاہِلِینَ) قَالَ فَلَوْ لَمْ یَعْتَرِضُوا الْبَقَرَ لأَجْزَأْتَ عَنْہُمْ أَدْنَی بَقَرَۃٍ وَلَکِنَّہُمْ شَدَّدُوا فَشُدِّدَ عَلَیْہِمْ حَتَّی انْتَہَوْا إِلَی الْبَقَرَۃِ الَّتِی أُمِرُوا بِذَبْحِہَا فَوَجَدُوہَا عِنْدَ رَجُلٍ لَیْسَ لَہُ بَقَرَۃٌ غَیْرُہَا فَقَالَ : وَاللَّہِ لاَ أَنْقُصُہَا مِنْ مِلْئِ جِلْدِہَا َأَخَذُوہَا بِمِلْئِ جِلْدِہَا ذَہَبًا فَذَبَحُوہَا فَضَرَبُوہُ بِبَعْضِہَا فَقَامَ فَقَالُوا : مَنْ قَتَلَکَ؟ قَالَ : ہَذَا لاِبْنِ أَخِیہِ ثُمَّ مَالَ مَیِّتًا فَلَمْ یُعِطَ ابْنُ أَخِیہِ مِنْ مَالِہِ شَیْئًا وَلَمْ یُوَرَّثْ قَاتِلٌ بَعْدَہُ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৫৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ قاتل قتل خطاء میں مال کا وارث ہوگا اور دیت کا وارث نہیں ہوگا
(١٢٢٤٩) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فتح مکہ کے دن کھڑے ہوئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو دینوں والے ایک دوسرے کے وارث نہیں بنیں گے اور عورت اپنے خاوند کی دیت اور مال سے وارث بنے گی اور وہ وارث بنے گا عورت کی دیت اور مال کا۔ جب ان میں سے ایک نے عمداً دوسرے کو قتل نہ کیا ہوگا۔ اگر ایک نے دوسرے کو عمداً قتل کیا تو اس کی دیت اور مال میں سے کسی چیز کا وارث نہ بنے، گا اگر قتل خطا کیا تو مال سے وارث ٹھہرے گا، دیت سے نہیں۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : کوئی فرق نہیں کہ قتل خطا میں وارث بنے گا اور قتل میں وارث نہیں بنے گا مگر کسی ایسے آدمی کی خبر سے جو اسے مرفوع بیان کرے اور اگر ثابت ہو تو حجت ہوگی ۔ لیکن جائز نہیں کہ اس کے لیے کوئی چیز ثابت کی جائے اور دوسرا اس کا ردکرے۔

جب یہ حدیث ثابت نہیں تو وہ وارث نہیں بنے گا عمداً یا خطاً قتل کرے اس عموم سے واضح ہے کہ قاتل نے جسے قتل کیا اس کا وارث نہیں بن سکے گا۔
(۱۲۲۴۹) یَعْنِی مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَطِیرِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَیْمُونٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبِی عَنْ جَدِّی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَامَ یَوْمَ فَتْحِ مَکَّۃَ فَقَالَ : لاَ یَتَوَارَثُ أَہْلُ مِلَّتَیْنِ الْمَرْأَۃُ تَرِثُ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا وَمَالِہِ وَہُوَ یَرِثُ مِنْ دِیَتِہَا وَمَالِہَا مَا لَمْ یَقْتُلْ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ عَمْدًا فَإِنْ قَتَلَ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ عَمْدًا لَمْ یَرِثْ مِنْ دِیَتِہِ وَمَالِہِ شَیْئًا وَإِنْ قَتَلَ صَاحِبَہُ خَطَأً وَرِثَ مِنْ مَالِہِ وَلَمْ یَرِثْ مِنْ دِیَتِہِ ۔

قَالَ وَأَخْبَرَنَا عَلِیٌّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ۔ قَالَ عَلِیٌّ : مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدٍ الطَّائِفِیُّ ثِقَۃٌ۔

قَالَ الشَّیْخُ : وَقَدْ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ الْوَاقِدِیُّ وَلَیْسَ بِحَجَّۃٍ عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مَخْرَمَۃَ بْنِ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَمْرٍو والشَّافِعِیُّ کَالْمُتَوَقِّفِ فِی رِوَایَاتِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ إِذَا لَمْ یَنْضَمَّ إِلَیْہَا مَا یُؤَکِّدُہَا۔ [ضعیف جداً۔ السلسلۃ الضعیفہ ۴۶۷۴]

قَالَ الشَّافِعِیُّ : لَیْسَ فِی الْفَرَقِ بَیْنَ أَنْ یَرِثَ قَاتِلُ الْخَطَإِ وَلاَ یَرِثُ قَاتِلُ الْعَمْدِ خَبَرٌ یُتَّبَعُ إِلاَّ خَبَرَ رَجُلٍ فَإِنَّہُ یَرْفَعُہُ لَوْ کَانَ ثَابِتًا کَانَتِ الْحُجَّۃُ فِیہِ وَلَکِنْ لاَ یَجُوزُ أَنْ یُثْبَتَ لَہُ شَیْئٌ وَیُرَدَّ لَہُ آخَرُ لاَ مُعَارِضَ لَہُ

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَإِذَا لَمْ یَثْبُتِ الْحَدِیثُ فَلاَ یَرِثُ عَمْدًا وَلاَ خَطَأً شَیْئًا أَشْبَہُ بِعُمُومِ أَنْ لاَ یَرِثَ قَاتِلٌ مِمَّنْ قَتَلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৫৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٠) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں : مجھے ابوبکر (رض) نے حکم دیا جب اہل یمامہ شہید ہوئے کہ فوت شدہ کے زندوں کو وارث بنایا جائے اور ان فوت شدہ میں سے ایک دوسرے کو وارث نہ بناؤ۔
(۱۲۲۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنِی أَبُو الزِّنَادِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : أَمَرَنِی أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ حَیْثُ قُتِلَ أَہْلُ الْیَمَامَۃِ أَنْ یُوَرَّثَ الأَحْیَائُ مِنَ الأَمْوَاتِ وَلاَ أُوَرِّثُ بَعْضُہُمْ مِنْ بَعْضٍ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২২৫৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥١) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں : مجھے عمر بن خطاب (رض) نے طاعون عمواس میں حکم دیاجب کہ ایک قبیلہ ہلاک ہوگیا تھا اور ان کا وارث ایک دوسری قوم کا بنایا گیا انھوں نے کہا کہ میں فوت شدہ کا وارث ان کے زندہ لوگوں کو بناؤں اور فوت شدہ لوگوں کو ایک دوسرے کا وارث نہ بناؤں۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) سے منقول ہے کہ انھوں نے بعض کو بعض کے موروثی مال کا وارث بنایا اور ایک روایت میں ہے کہ انھوں نے حضرت علی (رض) سے کہا ان کو وارث بنادو ، پس انھوں نے ان کو موروثی مالوں کا وارث بنادیا، قتادہ سے روایت ہے کہ انھوں نے طاعون عمواس والوں کا وارث بعض کو بنایا، جب ایک کا ہاتھ اور پاؤں دوسرے پر تھا تو اعلیٰ کو نچلے پر فوقیت دے کر وارث بنایا اور نچلے کو بلند پروارث نہیں بنایا۔
(۱۲۲۵۱) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ قَالَ : أَمَرَنِی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَیَالِیَ طَاعُونَ عَمْوَاسٍ قَالَ : کَانَتِ الْقَبِیلَۃُ تَمُوتُ بِأَسْرِہَا فَیَرِثُہُمْ قَوْمٌ آخَرُونَ قَالَ فَأَمَرَنِی أَنْ أُوَرِّثَ الأَحْیَائَ مِنَ الأَمْوَاتِ وَلاَ أُوَرِّثَ الأَمْوَاتَ بَعْضَہُمْ مِنْ بَعْضٍ۔ [ضعیف جداً] قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عُمَرَ : أَنَّہُ وَرَّثَ بَعْضَہُمْ مِنْ بَعْضٍ مِنْ تِلاَدٍ أَمْوَالِہِمْ وَفِی رِوَایَۃٍ أَنَّہُ قَالَ لِعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَرِّثْ ہَؤُلاَئِ فَوَرَّثَہُمْ مِنْ تِلاَدِ أَمْوَالِہِمْ۔ وَعَنْ قَتَادَۃَ : أَنَّ عُمَرَ وَرَّثَ أَہْلَ طَاعُونِ عَمْوَاسٍ بَعْضَہُمْ مِنْ بَعْضٍ فَإِذَا کَانَتْ یَدُ أَحَدِہِمَا وَرِجْلُہُ عَلَی الآخَرِ وَرَّثَ الأَعْلَی مِنَ الأَسْفَلِ وَلَمْ یُوَرِّثِ الأَسْفَلَ مِنَ الأَعْلَی

وَہَاتَانِ الرِّوَایَتَانِ مُنْقَطِعَتَانِ وَقَدْ قِیلَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ رَجَائِ بْنِ حَیْوَۃَ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ ذُؤَیْبٍ عَنْ عُمَرَ وَہُوَ أَیْضًا مُنْقَطِعٌ فَمَا رُوِّینَا عَنْ عُمَرَ أَشْبَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
tahqiq

তাহকীক: