আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৬১ টি
হাদীস নং: ১২২৫৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٢) خارجہ بن زید اپنے والد زید بن ثابت (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے ایسی قوم کے بارے میں فرمایا جو ایک دوسرے کے وارث بننے والے تھے، لیکن غرق ہو کر فوت ہوگئے یا کسی اور وجہ سے تلف ہوگئے پس علم نہ ہوا کہ ان میں سے کون پہلے فوت ہوا وہ ایک دوسرے کے وارث نہ بنیں گے۔
(۱۲۲۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّہُ قَالَ فِی قَوْمٍ مُتَوَارِثِینَ ہَلَکُوا فِی ہَدْمٍ أَوْ غَرَقٍ أَوْ غَیْرِ ذَلِکَ مِنَ الْمَتَالِفِ فَلَمْ یُدْرَ أَیُّہُمْ مَاتَ قَبْلَ قَالَ : لاَ یَتَوَارَثُونَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৫৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٣) ابوالزناد فقہاء اہل مدینہ سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ کہتے تھے : ہر ایسی قوم جو ایک دوسرے کا وارث بننے والی تھی وہ فوت ہوجائیں کوئی چیز گرنے سے یا غرق ہو کر یا جل کر یا کسی بھی وجہ سے موت آجائے ایک دوسرے سے پہلے وہ نہ وارث بنیں گے اور نہ حاجب (روکنے والے) اور یہی قول زید بن ثابت کا ہے اور اسی کے مطابق عمر بن عبدالعزیز (رح) نے فیصلہ کیا۔
(۱۲۲۵۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الرَّفَّائُ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ وَعِیسَی بْنُ مِینَائَ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الْفُقَہَائِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ کَانُوا یَقُولُون : کُلُّ قَوْمٍ مُتَوَارِثِینَ مَاتُوا فِی ہَدْمٍ أَوْ غَرَقٍ أَوْ حَرِیقٍ أَوْ غَیْرِہِ فَعَمِیَ مَوْتُ بَعْضِہِمْ قَبْلَ بَعْضٍ فَإِنَّہُمْ لاَ یَتَوَارَثُونَ وَلاَ یَحْجُبُونَ وَعَلَی ذَلِکَ کَانَ قَوْلُ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَقَضَی بِذَلِکَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৫৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٤) حضرت جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ام کلثوم بنت علی اور اس کے بیٹے زید دونوں کو ایک ہی دن تکلیف پہنچی۔ پس علم نہ ہوسکا کہ پہلے کون ہلاک ہوا، نہ ام کلثوم کی ان کی وارث بنی اور نہ زید ام کلثوم کے وارث بنے اور اہل صفین ایک دوسرے کے وارث نہ بنائے گئے اور اہل حرۃ ایک دوسرے کے وارث نہ بنائے گئے۔
(۱۲۲۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِیُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ أُمَّ کُلْثُومٍ بِنْتَ عَلِیٍّ وَابْنَہَا زَیْدًا وَقَعَا فِی یَوْمٍ وَاحِدٍ وَالْتَقَتِ الصَّائِحَتَانِ فَلَمْ یُدْرَ أَیُّہُمَا ہَلَکَ قَبْلُ فَلَمْ تَرِثْہُ وَلَمْ یَرِثْہَا وَإِنَّ أَہْلَ صِفِّینَ لَمْ یَتَوَارَثُوا وَإِنَّ أَہْلَ الْحَرَّۃِ لَمْ یَتَوَارَثُوا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٥) ابوالزناد فرماتی ہیں : مجھے ثقہ نے خبر دی کہ اہل حرہ جب تکلیف دیے گئے تو ان کا فیصلہ کرنے والے زید بن ثابت تھے اور لوگوں میں اس دن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اصحاب اور ان کی اولادیں بھی تھیں۔
(۱۲۲۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْخَلاَّلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ قَالَ قَالَ أَبُو الزِّنَادِ أَخْبَرَنِی الثِّقَۃُ : أَنَّ أَہْلَ الْحَرَّۃِ حِینَ أُصِیبُوا کَانَ الْقَضَائُ فِیہِمْ عَلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَفِی النَّاسِ یَوْمَئِذٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَمِنْ أَبْنَائِہِمْ نَاسٌ کَثِیرٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٦) عمارہ بن حزن اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے جنگِ جمل میں قتل ہونے والوں کے زندوں کو ان کا وارث بنایا۔
یحییٰ بن سعید سے ہے کہ جنگ جمل اور حرہ والوں کا وارث ان کے زندہ لوگوں کو بنایا گیا۔
یحییٰ بن سعید سے ہے کہ جنگ جمل اور حرہ والوں کا وارث ان کے زندہ لوگوں کو بنایا گیا۔
(۱۲۲۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا شَیْخٌ مِنْ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ حَزْنٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَرَّثَ قَتْلَی الْجَمَلِ فَوَرَّثَ وَرَثَتَہُمُ الأَحْیَائُ ۔ [ضعیف جداً]
قَالَ وَأَخْبَرَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ طَرِیفٍ الْبَاہِلِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَنَّ قَتْلَی الْجَمَلِ وَالْحَرَّۃِ وُرِّثَ وَرَثَتُہُمُ الأَحْیَائُ ۔
قَالَ وَأَخْبَرَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ طَرِیفٍ الْبَاہِلِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ أَنَّ قَتْلَی الْجَمَلِ وَالْحَرَّۃِ وُرِّثَ وَرَثَتُہُمُ الأَحْیَائُ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٧) حزن بن بشیرخثمعی اپنیوالد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے ایک آدمی کو وارث ٹھہرایا اور اس کا بیٹا اور اس کے دو بھائی صفین میں مارے گئے تھے، وہ یہ نہ جانتے تھے کہ دونوں میں سے پہلے کون فوت ہوا، پس بعض کو بعض کا وارث بنادیا۔ [ضعیف ]
(۱۲۲۵۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ حَزْنِ بْنِ بَشِیرٍ الْخَثْعَمِیُّ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عَلِیًّا وَرَّثَ رَجُلاً وَابْنَہُ أَوْ أَخَوَیْنِ أُصِیْبَا بِصِفِّینَ لاَ یُدْرَی أَیُّہُمَا مَاتَ قَبْلَ الآخَرِ فَوَرَّثَ بَعْضَہُمْ مِنْ بَعْضٍ کَذَا قَالَ وَنَحْنُ إِنَّمَا نَأْخُذُ بِالرِّوَایَۃِ الأُولَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس کی وراثت کا بیان جسے موت ہلاک کر دے
(١٢٢٥٨) ربیعہ بن عبدالرحمن اپنے علماء سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے جمل، صفین اور حرہ کے دن مارے جانے والوں کو ایک دوسرے کا وارث نہیں بنایا، پھر قدید کے دن بھی کسی کو وارث نہ بنایا گیا جو قتل ہوا اس کا مگر یہ جان کر کہ کون پہلے فوت ہوا۔
امام مالک (رح) نے فرمایا : اس معاملہ میں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں اور ہمارے امام احمد (رح) ایاس بن عبدالمزنی سے نقل فرماتے ہیں کہ ان میں سے بعض کو بعض کا وارث بنایا جائے گا۔
امام مالک (رح) نے فرمایا : اس معاملہ میں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں اور ہمارے امام احمد (رح) ایاس بن عبدالمزنی سے نقل فرماتے ہیں کہ ان میں سے بعض کو بعض کا وارث بنایا جائے گا۔
(۱۲۲۵۸) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ مِنْ عُلَمَائِہِمْ : أَنَّہُ لَمْ یَتَوَارَثْ مَنْ قُتِلَ یَوْمَ الْجَمَلِ وَیَوْمَ صِفِّینَ وَیَوْمَ الْحَرَّۃِ ثُمَّ کَانَ یَوْمُ قُدَیْدٍ فَلَمْ یَتَوَارَثْ أَحَدٌ مِمَّنْ قُتِلَ مِنْہُمْ مِنْ صَاحِبِہِ شَیْئًا إِلاَّ مَنْ عُلِمَ أَنَّہُ قُتِلَ قَبْلَ صَاحِبِہِ۔ [صحیح]
قَالَ مَالِکٌ : وَذَلِکَ الأَمَرُ الَّذِی لاَ اخْتِلاَفَ فِیہِ عِنْدَنَا وَلاَ شَکَّ عِنْدَ أَحَدٍ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ بِبَلَدِنَا۔
قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرُوِیَ عَنْ إِیَاسِ بْنِ عَبْدٍ الْمُزَنِیِّ أَنَّہُ قَالَ : یُوَرَّثُ بَعْضُہُمْ مِنْ بَعْضٍ وَقَوْلُ الْجَمَاعَۃِ أَوْلَی۔
قَالَ مَالِکٌ : وَذَلِکَ الأَمَرُ الَّذِی لاَ اخْتِلاَفَ فِیہِ عِنْدَنَا وَلاَ شَکَّ عِنْدَ أَحَدٍ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ بِبَلَدِنَا۔
قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرُوِیَ عَنْ إِیَاسِ بْنِ عَبْدٍ الْمُزَنِیِّ أَنَّہُ قَالَ : یُوَرَّثُ بَعْضُہُمْ مِنْ بَعْضٍ وَقَوْلُ الْجَمَاعَۃِ أَوْلَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے جو وارث نہ ہو وہ حاجب بھی نہ ہوگا
(١٢٢٥٩) انس بن سیرین نے فرمایا کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : دو ملتوں والے کبھی بھی وارث نہ بنیں گے اور جو وارث نہیں وہ حاجب بھی نہیں ہوگا۔
(۱۲۲۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِیرِینَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ یَتَوَارَثُ أَہْلُ مِلَّتَیْنِ شَتَّی وَلاَ یَحْجِبُ مَنْ لاَ یَرِثُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے جو وارث نہ ہو وہ حاجب بھی نہ ہوگا
(١٢٢٦٠) ابراہیم کہتے ہیں : حضرت علی (رض) اور زید نے کہا : مشرک نہ حاجب ہوتا ہے اور نہ وارث۔
قال عبداللہ : وہ حاجب ہوتا ہے لیکن وارث نہیں ہوتا۔
قال عبداللہ : وہ حاجب ہوتا ہے لیکن وارث نہیں ہوتا۔
(۱۲۲۶۰) قَالَ وَأَخْبَرَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ وَزَیْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : الْمُشْرِکُ لاَ یُحْجُبُ وَلاَ یَرِثُ۔
وَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَحْجُبُ وَلاَ یَرِثُ۔ [ضعیف]
وَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَحْجُبُ وَلاَ یَرِثُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے جو وارث نہ ہو وہ حاجب بھی نہ ہوگا
(١٢٢٦١) شعبی سے منقول ہے کہ حضرت علی اور زید بن ثابت (رض) نے کہا : غلام اور اہل کتاب مردوں کی طرح ہیں اور عبداللہ نے کہا : وہ حاجب بن سکتے ہیں وارث نہیں بن سکتے۔
(۱۲۲۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ حُلَیمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنِی أَبِی عَنْ شُعْبَۃَ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالاَ : الْمَمْلُوکُونَ وَأَہْلُ الْکِتَابِ بِمَنْزِلَۃِ الأَمْوَاتِ۔ قَالَ وَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : یَحْجِبُونَ وَلاَ یَرِثُونُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے باپ ، دادا ، بیٹے اور پوتے کی وجہ سے حجب کا بیان
(١٢٢٦٢) قاسم بن ربیعہ بن قالف فرماتے ہیں : میں نے سعد بن ابی وقاص کے سامنے پڑھا یہاں تک کہ میں اس آیت پر پہنچا { وَإِنْ کَانَ رَجُلٌ یُورَثُ کَلاَلَۃً أَوِ امْرَأَۃٌ وَلَہُ أَخٌ} اگر آدمی کلالہ کا وارث بنے یا عورت ہو اور اس کا بھائی ہو، سعد نے کہا : ماں کی طرف سے بھائی ہو۔
(۱۲۲۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِیعَۃَ بْنِ قَانِفٍ یَقُولُ : قَرَأْتُ عَلَی سَعْدٍ یَعْنِی ابْنَ أَبِی وَقَّاصٍ حَتَّی بَلَغْتُ {وَإِنْ کَانَ رَجُلٌ یُورَثُ کَلاَلَۃً أَوِ امْرَأَۃٌ وَلَہُ أَخٌ} فَقَالَ سَعْدٌ: مِنْ أُمِّہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے باپ ، دادا ، بیٹے اور پوتے کی وجہ سے حجب کا بیان
(١٢٢٦٣) شعبی سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر (رض) سے کلالہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا : میں اپنی رائے دوں گا اگر وہ صحیح ہو تو اللہ کی طرف سے۔ اگر غلط ہو تو میری طرف سے اور شیطان کی طرف سے۔ کلالہ میرے نزدیک وہ ہے جس کی اولاد اور والدین نہ ہوں، پس جب حضرت عمر (رض) خلیفہ بنائے گئے تو کہا : مجھے اللہ سے شرم آتی ہے کہ میں ابوبکر کی کہی ہوئی بات کا انکار کروں۔
(۱۲۲۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ الأَحْوَلُ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : سُئِلَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ الْکَلاَلَۃِ فَقَالَ : إِنِّی سَأَقُولُ فِیہَا بِرَأَیِی فَإِنْ یَکُ صَوَابًا فَمِنَ اللَّہِ وَإِنْ یَکُ خَطَأً فَمِنِّی وَمِنَ الشَّیْطَانِ أُرَاہُ مَا خَلاَ الْوَلَدِ وَالْوَالِدِ فَلَمَّا اسْتُخْلِفَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِنِّی لأَسْتَحْیِی اللَّہَ أَنْ أَرُدَّ شَیْئًا قَالَہُ أَبُو بَکْرٍ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৬৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے باپ ، دادا ، بیٹے اور پوتے کی وجہ سے حجب کا بیان
(١٢٢٦٤) شعبی نے کہا : جس نے یہ گمان کیا کہ اصحاب محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں سے کسی نے اخیافی بھائی کو دادا کے ساتھ وارث بنایا ہے تو تحقیق اس نے جھوٹ بولا۔
(۱۲۲۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : مَنْ زَعَمَ أَنَّ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ -ﷺ- وَرَّثَ إِخْوَۃً مِنْ أُمٍّ مَعَ جَدٍّ فَقَدْ کَذَبَ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৭০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے باپ ، دادا ، بیٹے اور پوتے کی وجہ سے حجب کا بیان
(١٢٢٦٥) شعبی سے منقول ہے کہ اصحاب محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں سے کسی نے کبھی بھی اخیافی بھائی کو دادا کے ساتھ وارث نہیں ٹھہرایا۔
(۱۲۲۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ: مَا وَرَّثَ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- الإِخْوَۃَ مِنَ الأُمِّ مَعَ الْجَدِّ شَیْئًا قَطُّ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৭১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے باپ ، دادا ، بیٹے اور پوتے کی وجہ سے حجب کا بیان
(١٢٢٦٦) پچھلی حدیث کی طرح ہے۔
(۱۲۲۶۶) قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ نَحْوَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৭২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علاتی بہن، بھائی کے لیے حجب کا بیان جب بیٹا اور پوتا موجود ہوں
(١٢٢٦٧) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : میں بیمارا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری عیادت کی۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں اپنے مال میں کیا فیصلہ کروں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ابھی کچھ نہ کہا تھا کہ آیت نازل ہوئی : { یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ } ” وہ آپ سے فتویٰ پوچھتے ہیں، کہہ دیجیے : اللہ تعالیٰ کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے۔
(۱۲۲۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلاَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : مَرِضْتُ فَأَتَانِی النَّبِیُّ -ﷺ- یَعُودُنِی فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ کَیْفَ أَقْضِی فِی مَالِی کَیْفَ أَصْنَعُ فِی مَالِی؟ فَلَمْ یُحَدِّثْنِی بِشَیْئٍ حَتَّی نَزَلَتْ آیَۃُ الْمِیرَاثِ {یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ}
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ کِلاَہُمَا عَنْ سُفْیَانَ۔
[بخاری ۱۸۷۔ مسلم ۱۶۱۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ کِلاَہُمَا عَنْ سُفْیَانَ۔
[بخاری ۱۸۷۔ مسلم ۱۶۱۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৭৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علاتی بہن، بھائی کے لیے حجب کا بیان جب بیٹا اور پوتا موجود ہوں
(١٢٢٦٨) ابن منکدر نے حضرت جابر سے سنا وہ کہتے تھے کہ میں بیمار ہوا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری عیادت کی۔ ابوبکر بھی ساتھ تھے۔ وہ پیدل چلتے ہوئے آئے اور میں بےہوش تھا، میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی بات نہ کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا اور مجھ پر وضو کے چھینٹے ڈالے۔ مجھے افاقہ ہوا تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں اپنے مال کا کیا کروں ؟ اور میری بہنیں بھی ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : آیت المیراث نازل ہوئی ہے : { یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ } یعنی جس کی اولاد نہ ہو اور بہنیں ہوں۔ جابر (رض) نے کہا : میرا وارث کلالہ بنا ہے تو انھوں نے نام لیا کون کلالہ وارث ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : آیت المیراث جابر بن عبداللہ (رض) کے بارے میں نازل ہوئی، نہ ان کی کوئی اولاد تھی اور نہ والدین تھے، کیونکہ ان کے والد احد کے دن شہید ہوگئے تھے۔
شیخ فرماتے ہیں : آیت المیراث جابر بن عبداللہ (رض) کے بارے میں نازل ہوئی، نہ ان کی کوئی اولاد تھی اور نہ والدین تھے، کیونکہ ان کے والد احد کے دن شہید ہوگئے تھے۔
(۱۲۲۶۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْکَدِرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرًا یَقُولُ: مَرِضْتُ فَأَتَانِی النَّبِیُّ -ﷺ- یَعُودُنِی ہُوَ وَأَبُو بَکْرٍ مَاشِیَیْنِ وَقَدْ أُغْمِیَ عَلَیَّ فَلَمْ أُکَلِّمْہُ فَتَوَضَّأَ وَصَبَّہُ عَلَیَّ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ کَیْفَ أَصْنَعُ فِی مَالِی وَلِی أَخَوَاتٌ؟ قَالَ فَنَزَلَتْ آیَۃُ الْمِیرَاثِ {یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ} مَنْ کَانَ لَیْسَ لَہُ وَلَدٌ وَلَہُ أَخَوَاتٌ۔
وَفِی رِوَایَۃِ شُعْبَۃَ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ : إِنَّمَا تَرِثُنِی کَلاَلَۃٌ فَسَمَّی مَنْ یَرِثُہُ کَلاَلَۃً وَقَدْ مَضَی ذِکْرُہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَجَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الَّذِی نَزَلَتْ فِیہِ آیَۃُ الْکَلاَلَۃِ لَمْ یَکُنْ لَہُ وَلَدٌ وَلاَ وَالِدٌ لأَنَّ أَبَاہُ قُتِلَ یَوْمَ أُحُدٍ وَہَذِہِ الآیَۃُ نَزَلَتْ بَعْدَہُ۔ [صحیح]
وَفِی رِوَایَۃِ شُعْبَۃَ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ : إِنَّمَا تَرِثُنِی کَلاَلَۃٌ فَسَمَّی مَنْ یَرِثُہُ کَلاَلَۃً وَقَدْ مَضَی ذِکْرُہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَجَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الَّذِی نَزَلَتْ فِیہِ آیَۃُ الْکَلاَلَۃِ لَمْ یَکُنْ لَہُ وَلَدٌ وَلاَ وَالِدٌ لأَنَّ أَبَاہُ قُتِلَ یَوْمَ أُحُدٍ وَہَذِہِ الآیَۃُ نَزَلَتْ بَعْدَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৭৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علاتی بہن، بھائی کے لیے حجب کا بیان جب بیٹا اور پوتا موجود ہوں
(١٢٢٦٩) حضرت برائ (رض) سے روایت ہے کہ آخری آیت جو نازل ہوئی وہ یہ تھی : { یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ }
(۱۲۲۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْبَرَائِ قَالَ : آخِرُ آیَۃٍ نَزَلَتْ {یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ}
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ خَشْرَمٍ عَنْ وَکِیعٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ۔
[بخاری ۴۳۶۳۔ مسلم ۱۶۱۸]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ خَشْرَمٍ عَنْ وَکِیعٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ۔
[بخاری ۴۳۶۳۔ مسلم ۱۶۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৭৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علاتی بہن، بھائی کے لیے حجب کا بیان جب بیٹا اور پوتا موجود ہوں
(١٢٢٧٠) معدان بن ابو طلحہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے خطبہ دیا، اس میں یہ بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آیت کلالہ کے بارے میں بار بار سوال کیا۔ اتنا کسی اور چیز کے بارے میں نہیں پوچھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی اتنی ہی سختی سے مجھے جواب دیا، یہاں تک کہ آپ نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھے وہ آیت کافی نہیں جو گرمی کے موسم میں نازل ہوئی۔ جو سورة نساء کے آخر میں ہے : { یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ } عنقریب میں ایسا فیصلہ دوں گا کلالہ کے بارے میں اس کو جان لے گا جو پڑھتا ہے یا نہیں پڑھتا اور وہ (کلالہ) جس کا باپ نہ ہو جیسا کہ میں نے سمجھا ہے۔
(۱۲۲۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شُعَیْبٍ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ أَبُو خَیْثَمَۃَ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ الْیَعْمُرِیِّ قَالَ : خَطَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فِیہِ : مَا أَغْلَظَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَوْ مَا نَازَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی شَیْئٍ أَکْثَرَ مِنْ آیَۃِ الْکَلاَلَۃِ حَتَّی ضَرَبَ صَدْرِی وَقَالَ : یَکْفِیکَ مِنْہَا آیَۃُ الصَّیْفِ ۔ الَّتِی أُنْزِلَتْ فِی آخِرِ سُورَۃِ النِّسَائِ { یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ} إِلَی آخِرِ الآیَۃِ وَسَأَقْضِی فِیہَا بِقَضَائٍ یَعْلَمُہُ مَنْ یَقْرَأُ وَمَنْ لاَ یَقْرَأُ وَہُوَ مَا خَلاَ الأَبَ کَذَا أَحْسِبُ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ۔ [مسلم ۵۶۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২২৭৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علاتی بہن، بھائی کے لیے حجب کا بیان جب بیٹا اور پوتا موجود ہوں
(١٢٢٧١) حضرت براء بن عازب (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ آپ سے کلالہ کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ پس کلالہ کیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھے گرمی کے موسم میں نازل ہونے والی آیت کافی ہوگی، میں نے ابواسحاق سے کہا : کلالہ وہ ہے جو فوت ہوجائے اور نہ اولاد چھوڑے نہ والدین اسی طرح انھوں نے خیال کیا۔
(۱۲۲۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِی مُزَاحِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ یَسْتَفْتُونَکَ فِی الْکَلاَلَۃِ فَمَا الْکَلاَلَۃُ؟ قَالَ : تَجْزِیکَ آیَۃُ الصَّیْفِ ۔ قُلْتُ لأَبِی إِسْحَاقَ : ہُوَ مَنْ مَاتَ وَلَم یَدَعْ وَلَدًا وَلاَ وَالِدًا قَالَ : کَذَلِکَ ظَنُّوا أَنَّہُ کَذَلِکَ۔ [حسن۔ اخرجہ السجستانی ۲۸۸۹]
তাহকীক: