আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৬১ টি

হাদীস নং: ১২৪৯৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٢) حضرت علی اور عبداللہ (رض) نے کہا : لعان والوں کے بیٹے کی عصبہ اس کی ماں ہے۔ وہ اس کے سارے مال کی وارث بنے گی۔ اگر اس کی ماں نہ ہو تو ماں کے عصبہ اس کے عصبہ ہوں گے اور زنا والی اولاد اپنے مقام پر ہوگی۔

زید بن ثابت (رض) نے کہا : ماں کے لیے ثلث ہے اور باقی بیت المال کے لیے ہے۔
(۱۲۴۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ أَخْبَرَنَا الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ قَالاَ : عَصَبَۃُ ابْنِ الْمُلاَعَنَۃِ أُمُّہُ تَرِثُ مَالَہُ أَجْمَعَ فَإِنْ لَمْ تَکُنْ لَہُ أُمٌّ فَعَصَبَتُہَا عَصَبَتُہُ وَوَلَدُ الزِّنَا بِمَنْزِلَتِہِ۔ [ضعیف]

وَقَالَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : لِلأُمِّ الثُّلُثُ وَمَا بَقِیَ فَفِی بَیْتِ الْمَالِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৪৯৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٣) شعبی سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) نے ملاعنہ کے بیٹے کے بارے میں کہا جس نے اپنا بھائی اور ماں کو چھوڑا تھا، ماں کے لیے ثلث اور بھائی کے لیے سدس اور باقی ماندہ دونوں پر وارث ہونے کے حساب سے لوٹا دیا۔ عبداللہ نے کہا : بھائی کے لیے سدس اور باقی ماں کے لیے ہے اور وہ عصبہ ہے۔

زید نے کہا : ماں کے ثلث بھائی کے لیے سدس ہے اور باقی بیت المال کے لیے ہے۔
(۱۲۴۹۳) وَبِإِسْنَادِہِ عَنِ الشَّعْبِیِّ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فِی ابْنِ الْمُلاَعَنَۃِ تَرَکَ أَخَاہُ وَأُمَّہُ : لأُمِّہِ الثُّلُثُ وَلأَخِیہِ السُّدُسُ وَمَا بَقِیَ فَہُوَ رَدٌّ عَلَیْہِمَا بِحِسَابِ مَا وَرِثَا۔

وَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ : لِلأَخِ السُّدُسُ وَمَا بَقِیَ فَلِلأُمِّ وَہِیَ عَصَبَتُہُ۔

وَقَالَ زَیْدٌ : لأُمِّہِ الثُّلُثُ وَلأَخِیہِ السُّدُسُ وَمَا بَقِیَ فَفِی بَیْتِ الْمَالِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৪৯৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٤) حضرت قتادہ (رض) سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) اور ابن مسعود (رض) نے ملاعنہ کے بیٹے کے بارے میں کہا : جس نے بھائی اور ماں کو چھوڑا تو بھائی کے لیے ثلث اور ماں کے لیے بھی ثلث ہے۔

زید (رض) نے کہا : ماں کے لیے ثلث، بھائی کے لیے سدس اور باقی بیت المال کے لیے ہے۔
(۱۲۴۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَخْبَرَنَا یَزِیدُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّ عَلِیًّا وَابْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ فِی ابْنِ الْمُلاَعَنَۃِ تَرَکَ أَخَاہُ وَأُمَّہُ : لِلأَخِ الثُّلُثُ وَلِلأُمِّ الثُّلُثُ۔

وَقَالَ زَیْدٌ : لِلأَخِ السُّدُسُ وَلِلأُمِّ الثُّلُثُ وَمَا بَقِیَ فَلِبَیْتِ الْمَالِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٥) قتادہ سے روایت ہے کہ ابن مسعود (رض) اس کی ساری میراث ماں کو دیتے تھے۔ اگر اس کی ماں نہ ہوتی تو اس کے عصبہ کو دیتے تھے اور حسن یہی بات کہتے ہیں اور علی اور زید (رض) کہتے تھے : ماں کے لیے ثلث اور باقی مسلمانوں کے بیت المال کے لیے ہے۔
(۱۲۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ : أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ کَانَ یَجْعَلُ مِیرَاثَہُ کُلَّہُ لأُمِّہِ فَإِنْ لَمْ تَکُنْ لَہُ أُمٌّ کَانَ لِعَصَبَتِہَا قَالَ وَکَانَ الْحَسَنُ یَقُولُ ذَلِکَ قَالَ : وَکَانَ عَلِیٌّ وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَقُولاَنِ : لأُمِّہِ الثُّلُثُ وَبَقِیَّتُہُ فِی بَیْتِ مَالِ الْمُسْلِمِینَ۔

(ت) وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ خِلاَسِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَلِیٍّ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِنَحْوِہِ وَالرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُخْتَلِفَۃٌ وَقَوْلُہُ مَعَ زَیْدٍ أَشْبَہُ بِمَا ذَکَرْنَا مِنَ السُّنَّۃِ الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ مَا مَضَی۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٦) عروہ بن زبیر اور سلیمان بن یسار سے ملاعنہ کے بیٹے اور زنا سے پیدا ہونے والے بیٹے کے بارے میں پوچھا گیا کہ اس کا وارث کون بنے گا تو دونوں نے کہا : اس کی وراثت کی حق دار اس کی ماں ہے اور اس کے اخیافی بھائی حق دار ہیں اور باقی مال کے وارث اس کی ماں کے موالی ہوں گے۔ اگر کوئی ہو تو اگر کوئی عربیۃ (عورت) اس کی وارث بنے اور اس کے اخیافی بھائی وارث ہوں گے اور اس کے باقی مال کے وارث مسلمان ہوں گے۔

امام مالک (رح) نے کہا : ہمارے ہاں یہی موقف ہے اور میں نے اپنے شہر کے اہل علم کو اسی پر پایا ہے۔
(۱۲۴۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ وَسُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّہُمَا سُئِلاَ عَنْ وَلَدِ الْمُلاَعَنَۃِ وَوَلَدِ الزِّنَا مَنْ یَرِثُہُ فَقَالاَ : تَرِثُہُ أُمُّہُ حَقَّہَا وَإِخْوَتُہُ مِنْ أُمِّہِ حُقُوقَہُمْ وَیَرِثُ مَا بَقِیَ مِنْ مَالِہِ مَوَالِی أُمِّہِ إِنْ کَانَتْ مَوْلاَۃً وَإِنْ کَانَتْ عَرَبِیَّۃً وَرِثَتْ حَقَّہَا وَوَرِثَ إِخْوَتُہُ مِنْ أُمِّہِ حُقُوقَہُمْ وَوَرِثَ مَا بَقِیَ مِنْ مَالِہِ الْمُسْلِمُونَ۔

قَالَ مَالِکٌ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَذَلِکَ الأَمْرُ عِنْدَنَا وَالَّذِی أَدْرَکْتُ عَلَیْہِ أَہْلَ الْعِلْمِ بِبَلَدِنَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٧) امام شافعی (رح) نے خبر دی کہ بعض اہل علم نے ہمارے والی بات کہی ہے مگر ایک فصلت میں جبکہ اس کی ماں کوئی عربیۃ (عورت) ہو یا اس کی ولاء نہ ہو تو اس کی باقی میراث اس کی ماں کے عصبۃ پر لوٹا دو اور انھوں نے کہا : اس کی ماں کے عصبہ ہی اس کے عصبہ ہیں۔ انھوں نے ایسی روایات سے دلیل لی ہے جو ثابت نہیں ہیں اور دوسری ایسی ہیں جو حجت کے قابل نہیں ہیں۔
(۱۲۴۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ : وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ بِقَوْلِنَا فِیہِمَا إِلاَّ فِی خَصْلَۃٍ وَاحِدَۃٍ إِذَا کَانَتْ أُمُّہُ عَرَبِیَّۃً أَوْ لاَ وَلاَئَ لَہَا رَدُّوا مَا بَقِیَ مِنْ مِیرَاثِہِ عَلَی عَصَبَۃِ أُمِّہِ وَقَالُوا عَصَبَۃُ أُمِّہِ عَصَبَتُہُ وَاحْتَجُّوا فِیہِ بِرِوَایَۃٍ لَیْسَتْ بِثَابِتَۃٍ وَأُخْرَی لَیْسَتْ مِمَّا تَقُومُ بِہَا حَجَّۃٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٨) واثلہ بن اسقع نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عورت کے لیے تین قسم کی میراث جائز ہے اس کے آزاد کردہ کی اور اس کو کوئی گری پڑی چیز مل جائے تو اس کی اور اس بیٹے کی ہوگی جو لعان سے پیدا ہوا ہو۔
(۱۲۴۹۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ رُؤْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ النَّصْرِیِّ عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ اللَّیْثِیِّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : تَحُوزُ الْمَرْأَۃُ ثَلاَثَ مَوَارِیثَ عَتِیقَہَا وَلَقِیطَہَا وَوَلَدَہَا الَّذِی لاَعَنَتْ عَلَیْہِ ۔

قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : عُمَرُ بْنُ رُؤْبَۃَ التَّغْلِبِیُّ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ النَّصْرِیِّ فِیہِ نَظَرٌ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ سَمِعْتُ ابْنَ حَمَّادٍ یَذْکُرُہُ عَنِ الْبُخَارِیِّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٩٩) مکحول کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ملاعنہ کے بیٹے کی وراثت کا حق دار اس کی ماں کو بنایا اور اس کے بعد اس کے وارثوں کو۔
(۱۲۴۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ وَمُوسَی بْنُ عَامِرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ حَدَّثَنَا مَکْحُولٌ قَالَ : جَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِیرَاثَ ابْنِ الْمُلاَعَنَۃِ لأُمِّہِ وَلِوَرَثَتِہَا مِنْ بَعْدِہَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٥٠٠) پچھلی حدیث کی طرح ہے۔
(۱۲۵۰۰) قَالَ وَحَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ أَخْبَرَنِی عِیسَی أَبُو مُحَمَّدٍ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ۔

قَالَ الشَّیْخُ : حَدِیثُ مَکْحُولٍ مُنْقَطِعٌ۔ وَعِیسَی ہُوَ ابْنُ مُوسَی أَبُو مُحَمَّدٍ الْقُرَشِیُّ فِیہِ نَظَرٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٥٠١) عبداللہ بن عبید انصاری کہتے ہیں : میں نے اپنے بھائی کو لکھا جو بنی زریق سے ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ملاعنہ کے بیٹے کے بارے میں کیا فیصلہ ہے ؟ تو انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا اس کی ماں کے حق میں فیصلہ کیا اور کہا کہ وہ اس کے باپ اور ماں کی مانند ہے۔
(۱۲۵۰۱) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ دَاوُدَ یَعْنِی ابْنَ أَبِی ہِنْدٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُبَیْدٍ الأَنْصَارِیُّ قَالَ : کَتَبْتُ إِلَی أَخٍ لِی مِنْ بَنِی زُرَیْقٍ لِمَنْ قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِوَلَدِ الْمُلاَعَنَۃِ؟ فَقَالَ : قَضَی بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لأُمِّہِ۔ قَالَ : ہِیَ بِمَنْزِلَۃِ أَبِیہِ وَمَنْزِلَۃِ أُمِّہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لعان زدہ اولاد کی وراثت کا بیان
(١٢٥٠٢) عبداللہ نے شام کے ایک آدمی سے نقل کیا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ملاعنہ کے بیٹے کے عصبہ اس کی ماں کے عصبہ ہیں۔

استاذ ابو الولید نے ان اخبار کو اس پر محمول کیا ہے کہ اگر اس کی ماں آزاد کردہ لونڈی ہو۔
(۱۲۵۰۲) وَرَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی الْمَرَاسِیلِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الشَّامِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : وَلَدُ الْمُلاَعَنَۃِ عَصَبَتُہُ عَصَبَۃُ أُمِّہِ ۔ أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا اللُّؤْلُّؤِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ فَذَکَرَہُ وَہَذَا أَیْضًا مُنْقَطِعٌ۔ [ضعیف]

وَقَدْ حَمَلَ الأُسْتَاذُ أَبُو الْوَلِیدِ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذِہِ الأَخْبَارَ عَلَی مَا لَوْ کَانَتْ أُمُّہُ مَوْلاَۃً لِعَتَاقَۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرامی بچہ زانی کا وارث نہ بنے گا اور نہ زانی اس کا وارث بنے گا
(١٢٥٠٣) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسلام میں لونڈی کی کمائی نہیں ہے جس نے جاہلیت میں یہ کمائی، پھر اس عورت کا لڑکا ہوا تو اس کا نسب اس کے مولیٰ سے ملے گا اور جو شخص کسی بچے کا دعویٰ کرے بغیر نکاح کے تو نہ بچہ اس کا وارث ہوگا اور نہ وہ بچے گا۔
(۱۲۵۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ عَنْ سَلْمِ بْنِ أَبِی الذَّیَّالِ قَالَ حَدَّثَنِی بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ مُسَاعَاۃَ فِی الإِسْلاَمِ مَنْ سَاعَی فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَقَدْ لَحِقَ بِعَصَبَتِہِ وَمَنِ ادَّعَی وَلَدًا مِنْ غَیْرِ رِشْدَۃٍ فَلاَ یَرِثُ وَلاَ یُورَثُ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫০৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرامی بچہ زانی کا وارث نہ بنے گا اور نہ زانی اس کا وارث بنے گا
(١٢٥٠٤) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس لڑکے کے بارے میں فیصلہ کیا جو اپنے باپ کے مرجانے کے بعد اس سے ملایا جائے جس کے نام سے پکارا جاتا تھا اور باپ کے وارث اسے ملانا چاہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کیا کہ اگر وہ لڑکا لونڈی سے ہے جس کا وہ جماع کے وقت مالک تھا تو اس کا نسب ملانے والے سے مل جائے گا لیکن جو ترکہ اس کے ملائے جانے سے پہلے تقسیم ہوگیا، اس میں اس کا حصہ نہ ہوگا اور جو ترکہ تقسیم نہ ہوا ہو اس میں اس کا بھی حصہ ہوگا لیکن جب وہ باپ جس سے اس کا نسب ملایا جاتا ہے، اپنی زندگی میں اس کا انکار کرتا ہو تو وارثوں کے ملانے سے نہیں ملے گا۔ اگر وہ لڑکا ایسی لونڈی سے ہو جس کا مالک اس کا باپ نہ تھا یا وہ آزاد عورت کے پیٹ سے ہو جس سے اس کے باپ نے زنا کیا تھا تو اس کا نسب نہ ملے گا اور نہ وہ اس کا وارث ہوگا اگرچہ اس کے باپ نے اپنی زندگی میں اس کا دعویٰ کیا ہو کیونکہ وہ ولد الزنا ہے اگرچہ آزاد کے پیٹ سے ہو یا لونڈی کے پیٹ سے۔
(۱۲۵۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہٍ -ﷺ- قَضَی أَنَّ کُلَّ مُسْتَلْحَقٍ اسْتُلْحِقَ بَعْدَ أَبِیہِ الَّذِی یُدْعَی إِلَیْہِ فَادَّعَاہُ وَرَثَتُہُ مِنْ بَعْدُ فَقَضَی إِنْ کَانَ مِنْ أَمَۃٍ یَمْلِکُہَا یَوْمَ أَصَابَہَا فَقَدْ لَحِقَ بِمَنِ اسْتَلْحَقَہُ لَیْسَ لَہُ فِیمَا قُسِمَ قَبْلَہُ مِنَ الْمِیرَاثِ شَیْئٌ وَمَنْ أَدْرَکَ الْمِیرَاثَ لَمْ یُقْسَمْ فَلَہُ نَصِیبُہُ وَلاَ یُلْحَقُ إِذَا کَانَ أَبُوہُ الَّذِی یُدْعَی لَہُ أَنْکَرَہُ وَإِنْ کَانَ مِنْ أَمَۃٍ لاَ یَمْلِکُہَا أَوْ مِنْ حُرَّۃٍ عَاہَرَ بِہَا فَإِنَّہُ لاَ یُلْحَقُ وَلاَ یَرِثُ وَإِنْ کَانَ أَبُوہُ الَّذِی یُدْعَی لَہُ ہُوَ ادَّعَاہُ فَہُوَ وَلَدُ زِنَا لأَہْلِ أُمِّہِ مَنْ کَانُوا حُرَّۃً أَوْ أَمَۃً۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫১০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرامی بچہ زانی کا وارث نہ بنے گا اور نہ زانی اس کا وارث بنے گا
(١٢٥٠٥) محمد بن راشد کی سند میں زیادتی ہے اور یہ شروع اسلام میں نسب ملایا جاتا تھا، اسلام سے پہلے مال تقسیم کیا جاتا ہے پس وہ گزر چکا۔
(۱۲۵۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ وَزَادَ : وَذَلِکَ فِیمَا اسْتُلْحِقَ فِی أَوَّلِ الإِسْلاَمِ فَمَا اقْتُسِمَ مِنْ مَالٍ قَبْلَ الإِسْلاَمِ فَقَدْ مَضَی۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫১১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی میراث کا بیان
(١٢٥٠٦) امام شافعی (رح) نے خبر دی کہ ہم نے کہا : جب مجوسی اسلام لایا اور اس کی بیٹی، بیوی اور اس کی اخیافی بہن تھی، ہم نے دو بڑے نسبوں کی طرف دیکھا۔ ہم نے اسے اس کا وارث بنادیا اور دوسرے کو ساتھ ملا دیا اور ان دونوں میں سے بڑا اور پختہ ہر حال میں جب ماں اور بہن ہو تو ہم نے اسے وارث بنادیا، کیونکہ وہ ماں ہے اور ماں ہر حال میں ثابت ہے اور اخت کبھی زائل بھی ہوجاتی ہے اور اسی طرح سارے حصے منازل کے اعتبار سے ہوں گے اور بعض لوگوں نے کہا : میں اسے دو اعتبار سے اکٹھا وارث بناؤں۔
(۱۲۵۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ وَقُلْنَا: إِذَا أَسْلَمَ الْمَجُوسِیُّ وَابْنَۃُ الرَّجُلِ امْرَأَتُہُ أَوْ أُخْتُہُ أُمُّہُ نَظَرْنَا إِلَی أَعْظَمِ النَّسَبَیْنِ فَوَرَّثْنَاہَا بِہِ وَأَلْقَیْنَا الأُخْرَی وَأَعْظَمُہُمَا أَثْبَتُہُمَا بِکُلِّ حَالٍ فَإِذَا کَانَتْ أُمٌّ أُخْتًا وَرَّثْنَاہَا بِأَنَّہَا أُمٌّ وَذَلِکَ أَنَّ الأُمَّ قَدْ ثَبَتَتْ فِی کُلِّ حَالٍ وَالأُخْتُ قَدْ تَزُولُ وَہَکَذَا جَمِیعُ فَرَائِضِہِمْ عَلَی ہَذِہِ الْمَنَازِلِ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ أُوَرِّثُہَا مِنَ الْوَجْہَیْنِ مَعًا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫১২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی میراث کا بیان
(١٢٥٠٧) حضرت حسن سے مجوسی کے بارے میں منقول ہے جس کی بیٹی اور بہن ہو اور وہ فوت ہوجائے تو دونوں میں سے زیادہ قریبی وارث بنے گی۔
(۱۲۵۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ فِی مَجُوسِیٍّ تَحْتَہُ ابْنَتُہُ أَوْ أُخْتُہُ امْرَأَۃً لَہُ فَیَمُوتُ قَالَ : تَرِثُ بِأَدْنَی الْقَرَابَتَیْنِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫১৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی میراث کا بیان
(١٢٥٠٨) زہری سے مجوسی کے بارے میں سوال کیا گیا کہ جب وہ مسلمان ہوجائیں اور ان کے لیے دو نسب ہیں تو زہری نے کہا : دونوں میں سے قریبی وارث بنایا جائے گا۔
(۱۲۵۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْمَجُوسِ إِذَا أَسْلَمُوا وَلَہُمْ نَسَبَانِ قَالَ یُوَرَثُ بِأَقْرَبِہِمَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫১৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی میراث کا بیان
(١٢٥٠٩) پچھلی روایت کی طرح ہے۔
(۱۲۵۰۹) قَالَ الشَّیْخُ وَیُذْکَرُ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّہُ قَالَ : یَرِثُ بِأَدْنَی الأَمْرَیْنِ وَلاَ یَرِثُ مِنْ وَجْہَیْنِ وَذَلِکَ فِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ الْفَقِیہِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ سَہْلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَنِیِّ عَنْ أَیُّوبَ الْخُزَاعِیِّ بِسَنَدِہِ إِلَی زَیْدٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫১৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی میراث کا بیان
(١٢٥١٠) حماد بن سلمہ کہتے ہیں : میں نے حماد بن ابی سلیمان سے مجوسی کے میراث کے بارے میں سوال کیا انھوں نے کہا : دو میں سے ایک وارث بنے گا اس اعتبار سے جو حلال ہو۔
(۱۲۵۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ حَمَّادَ بْنَ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ مِیرَاثِ الْمَجُوسِ فَقَالَ : یَرِثُونَ بِأَحَدِ الْوَجْہَیْنِ الْوَجْہِ الَّذِی یَحِلُّ۔ وَرُوِیَ ہَذَا الْقَوْلُ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ رَحِمَہُ اللَّہُ وَمَکْحُولٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৫১৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی میراث کا بیان
(١٢٥١١) یحییٰ بن جزار سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) دو اعتبار سے مجوسی کا وارث بناتے تھے۔ جب اس کی ماں، اس کی بیوی یا بہن یا بیٹی ہوتی۔
(۱۲۵۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یُوَرِّثُ الْمَجُوسَ مِنَ الْوَجْہَیْنِ جَمِیعًا إِذَا کَانَتْ أُمُّہُ امْرَأَتُہُ أَوْ أُخْتُہُ أَوِ ابْنَتُہُ۔ الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ مَتْرُوکٌ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: