আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৬১ টি
হাদীস নং: ১২৪৫৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسئلہ خرقاء کے اختلاف کا بیان
(١٢٤٥٢) ابراہیم کہتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے فرمایا : ماں، بہن اور جد کے بارے میں یہ ہے کہ بہن کے لیے نصف، ماں کے لیے باقی ماندہ کا ثلث اور رجد کے لیے باقی ماندہ حصہ ہے۔
(۱۲۴۵۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی أُمٍّ وَأُخْتٍ وَجَدٍّ : لِلأُخْتِ النِّصْفُ وَلِلأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِیَ وَلِلْجَدِّ مَا بَقِیَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৫৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسئلہ خرقاء کے اختلاف کا بیان
(١٢٤٥٣) ابراہیم کہتے ہیں کہ عمر اور عبداللہ (رض) دونوں ماں کو پر فضیلت نہ دیتے تھے۔
(۱۲۴۵۳) قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : کَانَ عُمَرُ وَعَبْدُ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا لاَ یُفَضِّلاَنِ أُمًّا عَلَی جَدٍّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৫৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں عول کا بیان
(١٢٤٥٤) حضرت خارجہ بن زید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے فرائض میں عول کیا اور اکثر وہ دو تہائی سے عول کرتے تھے۔
(۱۲۴۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الأَسْوَدِ الْعِجْلِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُ أَوَّلُ مَنْ أَعَالَ الْفَرَائِضَ وَکَانَ أَکْثَرَ مَا أَعَالَہَا بِہِ الثُّلُثَیْنِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں عول کا بیان
(١٢٤٥٥) حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ ایک عورت، والدین اور دو بیٹیاں ہوں تو اس کا آٹھواں حصہ نواں بن جائے گا۔
(۱۲۴۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : فِی امْرَأَۃٍ وَأَبَوَیْنِ وابْنَتَیْنِ صَارَ ثُمُنُہَا تُسْعًا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں عول کا بیان
(١٢٤٥٦) ابراہیم نخعی کہتے ہیں : حضرت علی اور حضرت عبداللہ (رض) فرائض کے بعض مسائل میں عول کرتے تھے۔
(۱۲۴۵۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔ وَفِی حِکَایَۃِ إِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ عَنْ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَسَائِلُ أَعَالاَ فِیہَا الْفَرَائِضَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فرائض میں عول کا بیان
(١٢٤٥٧) عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں : میں اور زفرین اوس ابن عباس (رض) کے پاس گئے جب کہ ان کی نظر ختم ہوگئی تھی، ہم نے میراث کے حصوں کے بارے میں گفتگو کی۔ ابن عباس (رض) نے کہا : تم دیکھتے ہو وہ جو اس نے عالم کے ذرات کو شمار کیا ہے اس نے نہیں شمار کیا، مال میں نصف، نصف اور ثلث کو جب نصف اور نصف چلا گیا تو ثلث کہاں سے آیا ؟ زفر نے کہا : اے ابن عباس (رض) ! کون تھا جس نے پہلے عول کیا تھا ؟ ابن عباس (رض) نے کہا : عمر بن خطاب (رض) ۔ زفر نے کہا : کس لیے ؟ ابن عباس (رض) نے کہا : جب لوگ سوار ہو کر آنے لگے۔ (مسائل بڑھ گئے) تو عمر (رض) نے کہا : اللہ کی قسم ! میں نے نہیں جانتا کہ تمہارے ساتھ کیا کروں ؟ اور اللہ کی قسم میں نہیں جانتا کہ تم میں سے اللہ نے کس کو مقدم کیا اور کس کو مؤخر کیا ہے ؟ اور کہا : میں مال میں اس سے اچھا نہیں پاتا کہ اس کو حصوں میں تقسیم کر دوں، پھر ابن عباس (رض) نے کہا : اللہ کی قسم ! اگر وہ مقدم کرتے جس کو اللہ نے مقدم کیا تھا اور مؤخر کرتے جس کو اللہ نے موخر کیا تھا تو حصوں میں عول نہ کرنا پڑتا۔ زفر نے کہا : ان میں سے کس کو مقدم کیا اور کس کو مؤخر کیا ؟ ابن عباس (رض) نے کہا : ہر حصہ ایک دوسرے حصہ کی طرف ہے۔ پس جس کو اللہ نے مقدم کیا وہ یہ ہے خاوند کا حصہ نصف ہے پس اگر وہ (نصف) زائل ہوجائے تو ربع ہے اور اس سے کم نہ ہوگا اور عورت کے لیے ربع اگر (ربع) زائل ہوجائے تو ثمن ہے، اس سے کم نہ ہوگا اور بہنوں کے لیے دو تہائی ہے اور ایک ہو تو اس کے لیے نصف ہے اگر ان کے ساتھ بیٹیاں بھی ہوں تو باقی ان کے لیے ہے، پس یہ وہ ہیں جن کو اللہ نے مؤخر کیا، پس اگر وہ دے دیتے جس کو اللہ نے مقدم رکھا اس کا حصہ مکمل پھر باقی ماندہ ان میں تقسیم کردیتے ان میں جن کو اللہ نے مؤخر رکھا حصوں میں تو عول نہ کرنا پڑتا۔ زفر نے انھیں کہا : آپ کو کس نے روکا کہ عمر (رض) کو اس بات کا اشارہ کرتے ؟ ابن عباس (رض) نے کہا : اللہ کی قسم ! میں ان سے ڈر گیا تھا، ابن اسحاق کہتے ہیں، مجھے زہری نے کہا : اللہ کی قسم ! اگر اس کو امام ہدی مقدم نہ کرتے تو اس کا معاملہ ورع پر تھا۔ اہل علم میں سے دو نے ابن عباس (رض) پر اختلاف نہیں کیا۔
(۱۲۴۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : دَخَلْتُ أَنَا وَزُفَرُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ بَعْدَ مَا ذَہَبَ بَصَرُہُ فَتَذَاکَرْنَا فَرَائِضَ الْمِیرَاثِ فَقَالَ : تَرَوْنَ الَّذِی أَحْصَی رَمْلَ عَالَجٍ عَدَدًا لَمْ یُحْصِ فِی مَالٍ نِصْفًا وَنِصْفًا وَثُلُثًا إِذَا ذَہَبَ نِصْفٌ وَنِصْفٌ فَأَیْنَ مَوْضِعُ الثُّلُثِ فَقَالَ لَہُ زُفَرُ : یَا أَبَا عَبَّاسٍ مَنْ أَوَّلُ مَنْ أَعَالَ الْفَرَائِضَ؟ قَالَ : عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ قَالَ : وَلِمَ؟ قَالَ : لَمَّا تَدَافَعَتْ عَلَیْہِ وَرَکِبَ بَعْضُہَا بَعْضًا قَالَ وَاللَّہِ مَا أَدْرِی کَیْفَ أَصْنَعُ بِکُمْ وَاللَّہِ مَا أَدْرِی أَیَّکُمْ قَدَّمَ اللَّہُ وَلاَ أَیَّکُمْ أَخَّرَ قَالَ وَمَا أَجِدُ فِی ہَذَا الْمَالِ شَیْئًا أَحْسَنَ مِنْ أَنْ أَقْسِمَہُ عَلَیْکُمْ بِالْحِصَصِ ثُمَّ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : وَایْمُ اللَّہِ لَوْ قَدَّمَ مَنْ قَدَّمَ اللَّہُ وَأَخَّرَ مَنْ أَخَّرَ اللَّہُ مَا عَالَتْ فَرِیضَۃٌ فَقَالَ لَہُ زُفَرٌ : وَأَیَّہُمْ قَدَّمَ وَأَیَّہُمْ أَخَّرَ؟ فَقَالَ : کُلُّ فَرِیضَۃٍ لاَ تَزُولُ إِلاَّ إِلَی فَرِیضَۃٍ فَتِلْکَ الَّتِی قَدَّمَ اللَّہُ وَتِلْکَ فَرِیضَۃُ الزَّوْجِ لَہُ النِّصْفُ فَإِنْ زَالَ فَإِلَی الرُّبُعِ لاَ یَنْقُصُ مِنْہُ وَالْمَرْأَۃُ لَہَا الرُّبُعُ فَإِنْ زَالَتْ عَنْہُ صَارَتْ إِلَی الثُّمُنِ لاَ تَنْقُصُ مِنُْہ وَالأَخَوَاتُ لَہُنَّ الثُّلُثَانِ وَالْوَاحِدَۃُ لَہَا النِّصْفُ فَإِنْ دَخَلَ عَلَیْہِنَّ الْبَنَاتُ کَانَ لَہُنَّ مَا بَقِیَ فَہَؤُلاَئِ الَّذِینَ أَخَّرَ اللَّہُ فَلَوْ أَعْطَی مَنْ قَدَّمَ اللَّہُ فَرِیضَتَہُ کَامِلَۃً ثُمَّ قَسَّمَ مَا یَبْقَی بَیْنَ مَنْ أَخَّرَ اللَّہُ بِالْحِصَصِ مَا عَالَتْ فَرِیضَۃٌ۔ فَقَالَ لَہُ زُفَرٌ : فَمَا مَنَعَکَ أَنْ تُشِیرَ بِہَذَا الرَّأْیِ عَلَی عُمَرَ فَقَالَ : ہِبْتُہُ وَاللَّہِ۔ قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ فَقَالَ لِی الزُّہْرِیُّ : وَایْمُ اللَّہِ لَوْلاَ أَنَّہُ تَقَدَّمَہُ إِمَامُ ہُدًی کَانَ أَمْرُہُ عَلَی الْوَرَعِ مَا اخْتَلَفَ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ اثْنَانِ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٥٨) حضرت اسامہ بن زید (رض) فرماتے ہیں : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات پہنچی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان کافر کا وارث نہ بنے اور نہ کافر مسلمان کا وارث بنے۔
(۱۲۴۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- : إِنَّ الْمُسْلِمَ لاَ یَرِثُ الْکَافِرَ وَإِنَّ الْکَافِرَ لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ بخاری، مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
[صحیح۔ بخاری، مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٥٩) یزید بن براء اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ مجھے میرے چچا ملے اور ان کے پاس تلوار تھی، میں نے کہا : کہاں کا ارادہ ہے ؟ انھوں نے کہا : مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایسے آدمی کی طرف بھیجا ہے کہ اس نے اپنے باپ کی بیوی سے نکاح کرلیا ہے، میں اس کو قتل کر دوں اور اس کا مال لے لوں۔
اور ہمارے بعض اصحاب نے اسے اس پر محمول کیا ہے کہ اس نے اس عورت سے اس کو مباح سمجھ کر نکاح کیا تھا، پس وہ مرتد ہوگیا، اس کا قتل واجب تھا اور اس کا مال قبضے میں لے لیا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیان کیا گیا ہے کہ معاویہ (رض) نے ابن عباس (رض) کی طرف لکھا اور مرتد کی میراث کے بارے میں سوال کیا، انھوں نے کہا : بیت المال کے لیے ہے۔ امام شافعی کہتے ہیں : دونوں کی مراد تھی کہ وہ فئی ہے۔
اور ہمارے بعض اصحاب نے اسے اس پر محمول کیا ہے کہ اس نے اس عورت سے اس کو مباح سمجھ کر نکاح کیا تھا، پس وہ مرتد ہوگیا، اس کا قتل واجب تھا اور اس کا مال قبضے میں لے لیا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیان کیا گیا ہے کہ معاویہ (رض) نے ابن عباس (رض) کی طرف لکھا اور مرتد کی میراث کے بارے میں سوال کیا، انھوں نے کہا : بیت المال کے لیے ہے۔ امام شافعی کہتے ہیں : دونوں کی مراد تھی کہ وہ فئی ہے۔
(۱۲۴۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ قِسْطٍ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَیْدِ بْنِ أَبِی أُنَیْسَۃَ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الْبَرَائِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَقِیتُ عَمِّی وَمَعَہُ رَایَۃٌ فَقُلْتُ : أَیْنَ تُرِیدُ؟ فَقَالَ : بَعَثَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی رَجُلٍ نَکَحَ امْرَأَۃَ أَبِیہِ فَأَمَرَنِی أَنْ أَضْرِبَ عُنُقَہُ وَآخُذَ مَالَہُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الرُّوذْبَارِیِّ۔ [صحیح]
وَقَدْ حَمَلَ ہَذَا بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَلَی أَنَّہُ نَکَحَہَا مُعْتَقِدًا لإِبَاحَتِہِ فَصَارَ بِہِ مُرْتَدًّا وَجَبَ قَتْلُہُ وَأَخْذُ مَالِہِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقَدْ رُوِیَ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ کَتَبَ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ یَسْأَلُہُمَا عَنْ مِیرَاثِ الْمُرْتَدِّ فَقَالاَ : لِبَیْتِ الْمَالِ قَالَ الشَّافِعِیُّ : یَعْنِیَانِ أَنَّہُ فَیْئٌ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ قِسْطٍ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَیْدِ بْنِ أَبِی أُنَیْسَۃَ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الْبَرَائِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لَقِیتُ عَمِّی وَمَعَہُ رَایَۃٌ فَقُلْتُ : أَیْنَ تُرِیدُ؟ فَقَالَ : بَعَثَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی رَجُلٍ نَکَحَ امْرَأَۃَ أَبِیہِ فَأَمَرَنِی أَنْ أَضْرِبَ عُنُقَہُ وَآخُذَ مَالَہُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الرُّوذْبَارِیِّ۔ [صحیح]
وَقَدْ حَمَلَ ہَذَا بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَلَی أَنَّہُ نَکَحَہَا مُعْتَقِدًا لإِبَاحَتِہِ فَصَارَ بِہِ مُرْتَدًّا وَجَبَ قَتْلُہُ وَأَخْذُ مَالِہِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقَدْ رُوِیَ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ کَتَبَ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ یَسْأَلُہُمَا عَنْ مِیرَاثِ الْمُرْتَدِّ فَقَالاَ : لِبَیْتِ الْمَالِ قَالَ الشَّافِعِیُّ : یَعْنِیَانِ أَنَّہُ فَیْئٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٦٠) حجاج بن ارطاۃ نے حکم سے نقل کیا کہ حضرت علی (رض) نے مرتد کی میراث کے بارے میں فیصلہ کیا کہ وہ مسلمانوں میں سے اس کے اہل کے لیے ہے۔
(۱۲۴۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنِ الْحَکَمِ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی فِی مِیرَاثِ الْمُرْتَدِّ أَنَّہُ لأَہْلِہِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔ ہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ وَرَاوِیہِ عَنِ الْحَکَمِ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا شَرِیکٌ عَنْ مُغِیرَۃِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ أَیْضًا مُنْقَطِعٌ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا شَرِیکٌ عَنْ مُغِیرَۃِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ أَیْضًا مُنْقَطِعٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٦١) ابو عمرو شیبانی سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) کے پاس مستورد عجلی کو لایا گیا، آپ نے اسے قتل کیا اور اس کی وراثت اس کے مسلمان اہل و عیال میں بانٹ دی۔ عیسائیوں نے اس کی لاش لینے کے لیے تیس ہزار دیے لیکن حضرت علی (رض) نے ان کو بیچنے سے انکار کردیا اور اسے جلا دیا۔
(۱۲۴۶۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ عَنْ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ عَنْ أَبِی عَمْرٍو الشَّیْبَانِیِّ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أُتِی بِالْمُسْتَوْرِدِ الْعِجْلِیِّ فَقَتَلَہُ وَجَعَلَ مِیرَاثَہُ لأَہْلِہِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ فَأَعْطَاہُ النَّصَارَی بِجِیفَتِہِ ثَلاَثِینَ أَلْفًا فَأَبَی أَنْ یَبِیعَہُمْ إِیَّاہُ وَأَحْرَقَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٦٢) حضرت ابوعمرو شیبانی فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) کے پاس مستوردعجلی کو لایا گیا، وہ مرتد ہوگیا تھا، آپ نے اس پر اسلام پیش کیا۔ اس نے انکار کردیا۔ حضرت علی (رض) نے اسے قتل کردیا اور اس کی میراث اس کے مسلمان رشتہ داروں کو دے دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : تم میں سے بعض اہل حدیث خیال کرتے ہیں کہ یہ غلط ہے۔ دوسری جگہ فرمایا : میں نے اسے کہا : جس کا موقف یہ ہے کیا تو نے اہل حدیث سے سنا ہے جو میں گمان کرتا ہو کہ انھوں نے حضرت علی (رض) سے یاد نہیں رکھا کہ آپ نے اس کا مال اس مسلمان ورثاء کے درمیان تقسیم کردیا ہو اور ہم ڈرتے ہیں کہ جس نے یہ زیادتی (اضافہ) کی وہ غلط ہو۔
امام احمد نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے، جس میں ہے کہ حضرت علی (رض) سے منقول ہے کہ مرتد کی میراث اس کے مسلمان ورثاء کے لیے ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : تم میں سے بعض اہل حدیث خیال کرتے ہیں کہ یہ غلط ہے۔ دوسری جگہ فرمایا : میں نے اسے کہا : جس کا موقف یہ ہے کیا تو نے اہل حدیث سے سنا ہے جو میں گمان کرتا ہو کہ انھوں نے حضرت علی (رض) سے یاد نہیں رکھا کہ آپ نے اس کا مال اس مسلمان ورثاء کے درمیان تقسیم کردیا ہو اور ہم ڈرتے ہیں کہ جس نے یہ زیادتی (اضافہ) کی وہ غلط ہو۔
امام احمد نے اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے، جس میں ہے کہ حضرت علی (رض) سے منقول ہے کہ مرتد کی میراث اس کے مسلمان ورثاء کے لیے ہے۔
(۱۲۴۶۲) وَ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی عَمْرٍو الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ أُتِیَ بِمُسْتَوْرِدٍ الْعِجْلِیِّ وَقَدِ ارْتَدَّ فَعَرَضَ عَلَیْہِ الإِسْلاَمَ فَأَبَی قَالَ فَقَتَلَہُ وَجَعَلَ مِیرَاثَہُ بَیْنَ وَرَثَتِہِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : قَدْ یَزْعُمُ بَعْضُ أَہْلِ الْحَدِیثِ مِنْکُمْ أَنَّہُ غَلَطٌ ۔ [صحیح]
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ فَقُلْتُ لَہُ یَعْنِی لِلَّذِی یُنَاظِرُہُ ہَلْ سَمِعْتَ مِنْ أَہْلِ الْحَدِیثِ مِنْکُمْ مَنْ یَزْعُمُ أَنَّ الْحُفَّاظَ لَمْ یَحْفَظُوا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَسَمَ مَالَہُ بَیْنَ وَرَثَتِہِ الْمُسْلِمِینَ وَنَخَافُ أَنْ یَکُونَ الَّذِی زَادَ ہَذَا غَلِطَ۔
قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَقَرَأْتُ فِی رِوَایَۃِ أَبِی بَکْرٍ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ ہَانِئٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنَّہُ ضَعَّفَ الْحَدِیثَ الَّذِی رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ مِیرَاثَ الْمُرْتَدِّ لِوَرَثَتِہِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔
قَالَ الشَّیْخُ قَدْ رُوِّیتُ قِصَّۃَ الْمُسْتَوْرِدِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَلِیٍّ وَلَیْسَ فِیہَا ہَذِہِ اللَّفْظَۃُ وَإِنَّمَا فِیہَا أَنَّہُ لَمْ یَعْرِضْ لِمَالِہِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : قَدْ یَزْعُمُ بَعْضُ أَہْلِ الْحَدِیثِ مِنْکُمْ أَنَّہُ غَلَطٌ ۔ [صحیح]
قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ فَقُلْتُ لَہُ یَعْنِی لِلَّذِی یُنَاظِرُہُ ہَلْ سَمِعْتَ مِنْ أَہْلِ الْحَدِیثِ مِنْکُمْ مَنْ یَزْعُمُ أَنَّ الْحُفَّاظَ لَمْ یَحْفَظُوا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَسَمَ مَالَہُ بَیْنَ وَرَثَتِہِ الْمُسْلِمِینَ وَنَخَافُ أَنْ یَکُونَ الَّذِی زَادَ ہَذَا غَلِطَ۔
قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَقَرَأْتُ فِی رِوَایَۃِ أَبِی بَکْرٍ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ ہَانِئٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنَّہُ ضَعَّفَ الْحَدِیثَ الَّذِی رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ مِیرَاثَ الْمُرْتَدِّ لِوَرَثَتِہِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔
قَالَ الشَّیْخُ قَدْ رُوِّیتُ قِصَّۃَ الْمُسْتَوْرِدِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَلِیٍّ وَلَیْسَ فِیہَا ہَذِہِ اللَّفْظَۃُ وَإِنَّمَا فِیہَا أَنَّہُ لَمْ یَعْرِضْ لِمَالِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٦٣) ابن عبید بن ابرص فرماتے ہیں کہ میں حضرت علی (رض) کے پاس بیٹھا تھا، جب بنی عجل کے ایک آدمی مستوردکو لایا گیا، وہ مسلمان تھا، پھر یہودی ہوگیا، حضرت علی (رض) نے اس سے پوچھا : تو نے ایسا کیوں کیا ؟ اس نے کہا : میں نے ان کا دین تمہارے دین سے بہتر پایا ہے۔ حضرت علی (رض) نے پوچھا : تیرا دین کیا ہے، اس نے کہا : عیسیٰ (علیہ السلام) والا دین، حضرت علی (رض) نے کہا : میں بھی عیسیٰ (علیہ السلام) کے دین پر ہوں، لیکن عیسیٰ (علیہ السلام) کے بارے میں کیا کہتا ہے، اس نے ایسا کلمہ کہا جو مجھ سے مخفی رہا، میں اسے سمجھ نہ سکا لوگوں نے خیال کیا کہ اس نے کہا ہے کہ وہ اس کے رب ہیں۔ حضرت علی (رض) نے کہا : اسے قتل کر دو ۔ لوگوں نے اسے روندھنا شروع کردیا۔ یہاں تک کہ وہ فوت ہوگیا، پھر اہل حیرۃ کے لوگ آئے انھوں نے لاش کے بدلے بارہ ہزار دیے۔ حضرت علی (رض) نے انکار کردیا اور حکم دیا کہ اس کی لاش جلادو اور اس کا مال بھی پیش نہ کیا۔
حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ جس میں مال کا ذکر نہیں ہے۔ پھر شافعی (رح) سے اس میں اختلاف ثابت ہے اور اس کے چھوڑنے میں عذر بیان کیا اس کا قول بظاہر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول ہے کہ مسلمان کافر کا وارث نہ بنے اور نہ کافر مسلمان کا وارث بنے جیسا کہ انھوں نے معاذ اور معاویہ کا قول کہ مسلمان کا یہودی کا وارث بننا بھی چھوڑ دیا۔
حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ جس میں مال کا ذکر نہیں ہے۔ پھر شافعی (رح) سے اس میں اختلاف ثابت ہے اور اس کے چھوڑنے میں عذر بیان کیا اس کا قول بظاہر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول ہے کہ مسلمان کافر کا وارث نہ بنے اور نہ کافر مسلمان کا وارث بنے جیسا کہ انھوں نے معاذ اور معاویہ کا قول کہ مسلمان کا یہودی کا وارث بننا بھی چھوڑ دیا۔
(۱۲۴۶۳) أَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنِ ابْنِ عَبِیدِ بْنِ الأَبْرَصِ قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَالِسًا حِینَ أُتِیَ بِرَجُلٍ مِنْ بَنِی عِجْلٍ یُقَالُ لَہُ الْمُسْتَوْرِدُ کَانَ مُسْلِمًا فَتَنَصَّرَ فَقَالَ لَہُ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَا ذَاکَ؟ قَالَ : وَجَدْتُ دِینَہُمْ خَیْرًا مِنْ دِینِکُمْ۔ قَالَ : وَمَا دِینُکَ؟ قَالَ : دِینُ عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَأَنَا عَلَی دِینِ عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ وَلَکِنْ مَا تَقُولُ فِی عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ؟ فَقَالَ کَلِمَۃً خَفِیَتْ عَلَیَّ لَمْ أَفْہَمْہَا فَزَعَمَ الْقَوْمُ أَنَّہُ قَالَ : إِنَّہُ رَبُّہُ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : اقْتُلُوہُ فَتَوَطَّأَہُ الْقَوْمُ حَتَّی مَاتَ قَالَ فَجَائَ أَہْلُ الْحِیرَۃِ فَأَعْطَوْا یَعْنِی بِجِیفَتِہِ اثْنَی عَشَرَ أَلْفًا فَأَبَی عَلَیْہِمْ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَمَرَ بِہَا فَأُحْرِقَتْ بِالنَّارِ وَلَمْ یَعْرِضْ لِمَالِہِ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا الشَّعْبِیُّ وَعَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَیْرٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دُونَ ذِکْرِ الْمَالِ ثُمَّ قَدْ جَعَلَہُ الشَّافِعِیُّ لِخَصْمِہِ ثَابِتًا وَاعْتَذَرَ فِی تَرْکِہِ قَوْلَہُ بِظَاہِرِ قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ-: لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلاَ الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ۔ کَمَا تَرَکُوا بِہِ قَوْلَ مُعَاذٍ وَمُعَاوِیَۃَ وَغَیْرِہِمَا فِی تَوْرِیثِ الْمُسْلِمِ مِنَ الْیَہُودِیِّ۔ [ضعیف]
وَرَوَاہُ أَیْضًا الشَّعْبِیُّ وَعَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَیْرٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دُونَ ذِکْرِ الْمَالِ ثُمَّ قَدْ جَعَلَہُ الشَّافِعِیُّ لِخَصْمِہِ ثَابِتًا وَاعْتَذَرَ فِی تَرْکِہِ قَوْلَہُ بِظَاہِرِ قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ-: لاَ یَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلاَ الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ۔ کَمَا تَرَکُوا بِہِ قَوْلَ مُعَاذٍ وَمُعَاوِیَۃَ وَغَیْرِہِمَا فِی تَوْرِیثِ الْمُسْلِمِ مِنَ الْیَہُودِیِّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৬৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٦٤) ابواسود کہتے ہیں : حضرت معاذ (رض) کو ایسے آدمی کے پاس لایا گیا، جو اسلام کے علاوہ (کسی اور دین پر) فوت ہوا تھا اور اس کا بیٹا مسلمان تھا معاذ (رض) نے اسے وارث بنایا اور کہا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : اسلام زیادہ کرتا ہے کم نہیں کرتا۔
(۱۲۴۶۴) وَذَلِکَ فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی حَکِیمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْمَرَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ الدِّیلِیِّ قَالَ : أُتِیَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ فِی رَجُلٍ قَدْ مَاتَ عَلَی غَیْرِ الإِسْلاَمِ وَتَرَکَ ابْنَہُ مُسْلِمًا فَوَرَّثَہُ مِنْہُ مُعَاذٌ وَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : الإِسْلاَمُ یَزِیدُ وَلاَ یَنْقُصُ ۔ کَذَا رَوَاہُ شُعْبَۃُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৭০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٦٥) عبداللہ بن بریدہ کہتے ہیں : دو آدمی اپنا جھگڑا یحییٰ بن یعمر کی طرف لے کر گئے : یہودی اور مسلم۔ یحییٰ نے مسلمان کو وارث بنادیا اور کہا : مجھے ابواسود نے بیان کیا کہ ان کو ایک آدمی نے بیان کیا کہ حضرت معاذ (رض) نے کہا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسلام زیادہ کرتا کم نہیں کرتا۔ پس مسلمان کو وارث بنادیا۔
(۱۲۴۶۵) وَرَوَاہُ عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی حَکِیمٍ الْوَاسِطِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بُرَیْدَۃَ : أَنَّ أَخَوَیْنِ اخْتَصَمَا إِلَی یَحْیَی بْنِ یَعْمَرَ یَہُودِیٌّ وَمُسْلِمٌ فَوَرَّثَ الْمُسْلِمَ مِنْہُمَا وَقَالَ حَدَّثَنِی أَبُو الأَسْوَدِ أَنَّ رَجُلاً حَدَّثَہُ أَنَّ مُعَاذًا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : الإِسْلاَمُ یَزِیدُ وَلاَ یَنْقُصُ ۔ فَوَرَّثَ الْمُسْلِمَ۔
وَإِنْ صَحَّ الْخَبَرُ فَتَأْوِیلُہُ غَیْرُ مَا ذَہَبَ إِلَیْہِ إِنَّمَا أَرَادَ أَنَّ الإِسْلاَمَ فِی زِیَادَۃٍ وَلاَ یَنْقُصُ بِالرِّدَّۃِ وَہَذَا رَجُلٌ مَجْہُولٌ فَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔[ضعیف]
وَإِنْ صَحَّ الْخَبَرُ فَتَأْوِیلُہُ غَیْرُ مَا ذَہَبَ إِلَیْہِ إِنَّمَا أَرَادَ أَنَّ الإِسْلاَمَ فِی زِیَادَۃٍ وَلاَ یَنْقُصُ بِالرِّدَّۃِ وَہَذَا رَجُلٌ مَجْہُولٌ فَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৭১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرتد کی وراثت کا بیان
(١٢٤٦٦) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ جب کوئی مرتد ہوجائے تو اس کی اولاد اس کی وارث ہوگی۔
(۱۲۴۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جُمَیْعٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : إِذَا ارْتَدَّ الْمُرْتَدُّ وَرِثَہُ وَلَدُہُ ہَذَا مُنْقَطِعٌ۔ الْقَاسِمُ لَمْ یُدْرِکْ جَدَّہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৭২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراکت کا بیان
(١٢٤٦٧) حکم بن مسعودثقفی فرماتے ہیں کہ میں عمر بن خطاب (رض) کے پاس حاضر ہوا، آپ (رض) نے حقیقی بھائی کو اخیافی بھائی کے ساتھ ثلث میں شریک کیا۔ ایک آدمی نے ان سے کہا آپ نے یہ فیصلہ پہلی دفعہ ایسا کیا ہے، عمر (رض) نے کہا : کیسے فیصلہ کیا تھا ؟ اس نے کہا : آپ نے اخیافی بھائی کے لیے حصہ مقرر کیا تھا اور حقیقی بھائی کے لیے نہ کیا تھا، حضرت عمر (رض) نے کہا : وہ فیصلہ وہاں تھا اور یہ فیصلہ اس (موقع محل) پر ہے۔
(۱۲۴۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ سِمَاکِ بْنِ الْفَضْلِ خَوْلاَنِیِّ عَنْ وَہْبِ بْنِ مُنَبِّہٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ مَسْعُودٍ الثَّقَفِیِّ قَالَ : شَہِدْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَشْرَک بَیْنَ الإِخْوَۃَ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ مَعَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ فِی الثُّلُثِ فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ : قَضَیْتَ فِی ہَذَا عَامَ أَوَّلٍ بِغَیْرِ ہَذَا قَالَ : کَیْفَ قَضَیْتُ؟ قَالَ : جَعَلْتَہُ لِلإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ وَلَمْ تَجْعَلْ لِلإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ شَیْئًا قَالَ : تِلْکَ عَلَی مَا قَضَیْنَا وَہَذَا عَلَی مَا قَضَیْنَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৭৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراکت کا بیان
(١٢٤٦٨) پچھلی حدیث کی طرح ہے۔
(۱۲۴۶۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ ثَوْرٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ وَہْبٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ مَسْعُودٍ الثَّقَفِیِّ عَنْ عُمَرَ بِنَحْوِہِ۔
وَرَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ وَقَالاَ فِی إِسْنَادِہِ مَسْعُودُ بْنُ الْحَکَمِ۔
قَالَ یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ ہَذَا خَطَأٌ إِنَّمَا ہُوَ الْحَکَمُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ وَمَسْعُودُ بْنُ الْحَکَمِ زُرَقِیٌّ وَالَّذِی رَوَی عَنْہُ وَہْبُ بْنُ مُنَبِّہٍ إِنَّمَا ہُوَ الْحَکَمُ بْنُ مَسْعُودٍ ثَقَفِیٌّ۔ [ضعیف]
وَرَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ وَقَالاَ فِی إِسْنَادِہِ مَسْعُودُ بْنُ الْحَکَمِ۔
قَالَ یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ ہَذَا خَطَأٌ إِنَّمَا ہُوَ الْحَکَمُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ وَمَسْعُودُ بْنُ الْحَکَمِ زُرَقِیٌّ وَالَّذِی رَوَی عَنْہُ وَہْبُ بْنُ مُنَبِّہٍ إِنَّمَا ہُوَ الْحَکَمُ بْنُ مَسْعُودٍ ثَقَفِیٌّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৭৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراکت کا بیان
(١٢٤٦٩) مسعود بن حکم ثقفی فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے ایک عورت کے بارے میں فیصلہ کیا۔ جس نے خاوند، بیٹی، اخیافی بہن اور حقیقی بہن چھوڑی تھی۔ پس عمر (رض) نے اخیافی اور حقیقی بہن کو ثلث میں برابر شریک رکھا۔ ایک آدمی نے کہا : اے امیر المومنین ! آپ نے فلاں فلاں میں شریک نہ کیا تھا، حضرت عمر (رض) نے کہا : وہ اس وقت فیصلہ تھا اور آج یہ فیصلہ ہے۔
(۱۲۴۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مَعْمَرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ وَہْبِ بْنِ مُنَبِّہٍ عَنْ مَسْعُودِ بْنِ الْحَکَمِ یَعْنِی الثَّقَفِیَّ قَالَ : قَضَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ زَوْجَہَا وَابْنَتَہَا وَإِخْوَتَہَا لأُمِّہَا وَإِخْوَتَہَا لأَبِیہَا وَأُمَّہَا فَشَرَّکَ بَیْنَ الإِخْوَۃِ لِلأُمِّ وَبَیْنَ الإِخْوَۃِ لِلأُمِّ وَالأَبِ جَعَلَ الثُّلُثَ بَیْنَہُمْ سَوَائً فَقَالَ رَجُلٌ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ إِنَّکَ لَمْ تُشَرِّکْ بَیْنَہُمْ عَامَ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ عُمَرُ : تِلْکَ عَلَی مَا قَضَیْنَا یَوْمَئِذٍ وَہَذِہِ عَلَی مَا قَضَیْنَا الْیَوْمَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔قَالَ یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ ہَذَا خَطَأٌ إِنَّمَا ہُوَ الْحَکَمُ بْنُ مَسْعُودٍ وَبِمَعْنَاہُ قَالَ الْبُخَارِیُّ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ وَہْبِ بْنِ مُنَبِّہٍ عَنْ مَسْعُودِ بْنِ الْحَکَمِ یَعْنِی الثَّقَفِیَّ قَالَ : قَضَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ زَوْجَہَا وَابْنَتَہَا وَإِخْوَتَہَا لأُمِّہَا وَإِخْوَتَہَا لأَبِیہَا وَأُمَّہَا فَشَرَّکَ بَیْنَ الإِخْوَۃِ لِلأُمِّ وَبَیْنَ الإِخْوَۃِ لِلأُمِّ وَالأَبِ جَعَلَ الثُّلُثَ بَیْنَہُمْ سَوَائً فَقَالَ رَجُلٌ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ إِنَّکَ لَمْ تُشَرِّکْ بَیْنَہُمْ عَامَ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ عُمَرُ : تِلْکَ عَلَی مَا قَضَیْنَا یَوْمَئِذٍ وَہَذِہِ عَلَی مَا قَضَیْنَا الْیَوْمَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔قَالَ یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ ہَذَا خَطَأٌ إِنَّمَا ہُوَ الْحَکَمُ بْنُ مَسْعُودٍ وَبِمَعْنَاہُ قَالَ الْبُخَارِیُّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৭৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراکت کا بیان
(١٢٤٧٠) پچھلی روایت کی طرح ہے۔
(۱۲۴۷۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَۃَ أَنَّ مَسْعُودَ بْنَ الْحَکَمِ زُرَقِیٌّ وَالَّذِی رَوَی عَنْہُ وَہْبُ بْنُ مُنَبِّہٍ إِنَّمَا ہُوَ الْحَکَمُ بْنُ مَسْعُودٍ ثَقَفِیٌّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১২৪৭৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شراکت کا بیان
(١٢٤٧١) سعید بن مسیب کہتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے حقیقی اور اخیافی بھائیوں کو ثلث میں شریک کیا۔
(۱۲۴۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ الْمُعَلِّمُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ عُمَرَ أَشْرَکَ بَیْنَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ وَبَیْنَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ فِی الثُّلُثِ۔ [ضعیف]
তাহকীক: