আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬৬ টি
হাদীস নং: ১৪২৯২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اختیار کے وقت کا بیان
(١٤٢٨٦) عروہ بن زبیر کہتے ہیں کہ بنو عدی بن کعب کی لونڈی جس کو زبراء کہا جاتا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ایک غلام کے نکاح میں تھی، اس کو آزادی مل گئی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی حضرت حفصہ نے مجھے اس کو بلانے کے لیے بھیجا اور فرمایا : میں تجھے بتانے لگی ہوں اور مجھے پسند نہیں کہ آپ کچھ بھی کریں، تیرا معاملہ تیرے ہاتھ میں رہے گا جب تک تیرے خاوند نے تجھ سے مجامعت نہ کرلی۔ کہتی ہیں : میں اس سے تین دن جدا رہی۔
(ب) ابو قلابہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : جب اس نے مجامعت کرلی تو پھر لونڈی کو اختیار نہ رہے گا۔
(ب) ابو قلابہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : جب اس نے مجامعت کرلی تو پھر لونڈی کو اختیار نہ رہے گا۔
(۱۴۲۸۶) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ : أَنَّ مَوْلاَۃَ لِبَنِی عَدِیِّ بْنِ کَعْبٍ یُقَالُ لَہَا زَبْرَائُ أَخْبَرَتْہُ أَنَّہَا کَانَتْ تَحْتَ عَبْدٍ وَہِیَ أَمَۃٌ نُوبِیَّۃٌ فَأُعْتِقَتْ قَالَ فَأَرْسَلَتْ إِلَیَّ حَفْصَۃُ زَوْجُ النَّبِیِّ -ﷺ- فَدعَتْنِی فَقَالَتْ : إِنِّی مُخْبِرَتُکِ خَبَرًا وَلاَ أُحِبُّ أَنْ تَصْنَعِی شَیْئًا إِنَّ أَمْرَکِ بِیَدِکِ مَا لَمْ یَمَسَّکِ زَوْجُکِ۔ قَالَتْ : فَفَارَقْتُہُ ثَلاَثًا۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَیُذْکَرُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا جَامَعَہَا فَلاَ خِیَارَ لَہَا۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ : أَنَّ مَوْلاَۃَ لِبَنِی عَدِیِّ بْنِ کَعْبٍ یُقَالُ لَہَا زَبْرَائُ أَخْبَرَتْہُ أَنَّہَا کَانَتْ تَحْتَ عَبْدٍ وَہِیَ أَمَۃٌ نُوبِیَّۃٌ فَأُعْتِقَتْ قَالَ فَأَرْسَلَتْ إِلَیَّ حَفْصَۃُ زَوْجُ النَّبِیِّ -ﷺ- فَدعَتْنِی فَقَالَتْ : إِنِّی مُخْبِرَتُکِ خَبَرًا وَلاَ أُحِبُّ أَنْ تَصْنَعِی شَیْئًا إِنَّ أَمْرَکِ بِیَدِکِ مَا لَمْ یَمَسَّکِ زَوْجُکِ۔ قَالَتْ : فَفَارَقْتُہُ ثَلاَثًا۔
لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ بُکَیْرٍ وَیُذْکَرُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا جَامَعَہَا فَلاَ خِیَارَ لَہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৯৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد کردہ لونڈی سے خاوند غلام نے مجامعت کرلی اور لونڈی نے جہالت کا دعویٰ کردیا
امام شافعی (رح) کے اس بارے میں دو قول ہیں 1 اگر وہ قسم اٹھائے تو اس کو اختیار ہے یہ مجھے زیادہ محبوب ہے۔ 2 اس کو کوئی اختیار نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) کے اس بارے میں دو قول ہیں 1 اگر وہ قسم اٹھائے تو اس کو اختیار ہے یہ مجھے زیادہ محبوب ہے۔ 2 اس کو کوئی اختیار نہیں ہے۔
(١٤٢٨٧) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : ایسی لونڈی جو غلام کے نکاح میں ہو آزاد کردی جائے تو خاوند کی مجامعت سے پہلے اس کو اختیار ہے، اگر خاوند نے مجامعت کرلی اور لونڈی نے جہالت کا دعویٰ کردیا تو اس کو اختیار ہے لیکن اس کو متہم کیا جائے گا اور جہالت کے دعویٰ کی تصدیق نہ کی جائے گی اور مجامعت کے بعد اس کو کوئی اختیار نہیں ہے۔
(ب) ابن جریج کی روایت جو عطاء بن ابی رباح سے منقول ہے، جب غلام لونڈی پر واقع ہوگیا لیکن لونڈی کو علم نہ تھا جب پتہ چلا تب اس کو اختیار ہے۔
(ج) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ لونڈی کی آزادی کے بعد غلام خاوند نے مجامعت کرلی اختیار دیے جانے سے پہلے۔ تو اس سے قسم لی جائے گی کہ اس کو معلوم نہ تھا، پھر اختیار دیا جائے گا۔
(ب) ابن جریج کی روایت جو عطاء بن ابی رباح سے منقول ہے، جب غلام لونڈی پر واقع ہوگیا لیکن لونڈی کو علم نہ تھا جب پتہ چلا تب اس کو اختیار ہے۔
(ج) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ لونڈی کی آزادی کے بعد غلام خاوند نے مجامعت کرلی اختیار دیے جانے سے پہلے۔ تو اس سے قسم لی جائے گی کہ اس کو معلوم نہ تھا، پھر اختیار دیا جائے گا۔
(۱۴۲۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوَشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی الأَمَۃِ تَکُونُ تَحْتَ الْعَبْدِ فَتُعْتَقُ : أَنَّ لَہَا الْخِیَارَ مَا لَمْ یَمَسَّہَا فَإِنْ مَسَّہَا فَزَعَمَتْ أَنَّہَا جَہِلَتْ أَنَّ لَہَا الْخِیَارَ فَإِنَّہَا تُتَّہَمُ وَلاَ تُصَدَّقُ بِمَا ادَّعَتْ مِنَ الْجَہَالَۃِ وَلاَ خِیَارَ لَہَا بَعْدَ أَنْ یَمَسَّہَا۔ وَفِی حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ: إِذَا وَقَعَ عَلَیْہَا وَلَمْ تَعْلَمْ فَلَہَا الْخِیَارُ إِذَا عَلِمَتْ۔ وَرَوَی الشَّافِعِیُّ فِی الْقَدِیمِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ قَالَ فِی الأَمَۃِ تُعْتَقُ فَیَغْشَاہَا زَوْجُہَا قَبْلَ أَنْ تُخَیَّرَ قَالَ : تُسْتَحْلَفُ أَنَّہَا لَمْ تَعْلَمْ أَنَّ لَہَا الْخِیَارَ ثُمَّ تُخَیَّرُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৯৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد کردہ لونڈی کو فراق کا اختیار ہے جب خاوند نے مجامعت نہ کی ہو اور اس کے لیے حق مہر بھی نہ ہوگا
(١٤٢٨٨) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : جب لونڈی کو دخول سے پہلے آزاد کردیا جائے تو اس کو اختیار ہے، اس لونڈی کے لیے کچھ بھی نہیں ہے کہ وہ اس کے نفس اور مال کو جمع کرے۔
(۱۴۲۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ أَبِی أُمَیَّۃَ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ قَالَ فِی الأَمَۃِ إِذَا أُعْتِقَتْ قَبْلَ أَنْ یُدْخَلَ بِہَا فَاخْتَارَتْ نَفْسَہَا : فَلاَ شَیْئَ لَہَا لاَ یَجْتَمِعُ عَلَیْہِ أَنْ تَذْہَبَ نَفْسُہَا وَمَالُہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৯৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٨٩) سعید بن مسیب حضرت عمر بن خطاب (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نامرد آدمی کو ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔ اگر وہ درست ہوجائے تو ٹھیک وگرنہ دونوں کے درمیان تفریق کردی جائے گی۔ عورت کے لیے مہر اور عدت دونوں ہوں گی۔
شیخ فرماتے ہیں کہ خلوت مہر اور عدت کو واجب کردیتی ہے۔
(ب) شعبی حضرت عمر (رض) سے مرسل روایت فرماتے ہیں کہ ایک سال کی مہلت کو تب شمار کریں گے جب مقدمہ بادشاہ کے سامنے پیش ہو۔
شیخ فرماتے ہیں کہ خلوت مہر اور عدت کو واجب کردیتی ہے۔
(ب) شعبی حضرت عمر (رض) سے مرسل روایت فرماتے ہیں کہ ایک سال کی مہلت کو تب شمار کریں گے جب مقدمہ بادشاہ کے سامنے پیش ہو۔
(۱۴۲۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ یُوسُفَ الأَزْرَقُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ فِی الْعِنِّینِ : یُؤَجَّلُ سَنَۃً فَإِنْ قَدَرَ عَلَیْہَا وَإِلا فُرِّقَ بَیْنَہُمَا وَلَہَا الْمَہْرُ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَہَذَا عَلَی قَوْلِہِ أَنَّ الْخَلْوَۃَ تُقَرِّرُ الْمَہْرَ وَتُوْجِبُ الْعِدَّۃَ۔ وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ دُونِ ہَذِہِ الزِّیَادَۃِ وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی لَیْلَی عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُرْسَلاً : أَنَّہُ کَانَ یُؤَجَّلُ سَنَۃً وَقَالَ فِیہِ : لاَ أَعْلَمُہُ إِلاَّ مِنْ یَوْمِ یُرْفَعُ إِلَی السُّلْطَانِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٠) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک سال کی مہلت دی جائے۔ اگر تندرست ہوجائے تو ٹھیک وگرنہ ان کے درمیان تفریق کردی جائے گی۔
(۱۴۲۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو طَلْحَۃَ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْکَرِیمِ الْفَزَارِیُّ حَدَّثَنَا بِنْدَارٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الرُّکَیْنِ بْنِ الرَّبِیعِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی وَحُصَیْنَ بْنَ قَبِیصَۃَ یُحَدِّثَانِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : یُؤَجَّلُ سَنَۃً فَإِنْ أَتَاہَا وَإِلاَّ فُرِّقَ بَیْنَہُمَا۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩١) مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ نامرد شخص کو ایک سال کی مہلت دی جائے۔
(۱۴۲۹۱) قَالَ وَحَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الرُّکَیْنِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ قَالَ : أَتَیْنَا الْمُغِیرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الْعِنِّینِ فَقَالَ : یُؤَجَّلُ سَنَۃً۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৯৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٢) مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ نامرد شخص کو ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔
(۱۴۲۹۲) قَالَ وَحَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الرُّکَیْنِ عَنْ أَبِی طَلْقٍ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ قَالَ : الْعِنِّینُ یُؤَجَّلُ سَنَۃً۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৯৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٣) مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ نامرد کو ایک سال کی مہلت دی جائے جس وقت اس کا معاملہ بادشاہ کے سامنے پیش ہو۔
(ب) امام مالک (رح) فرماتے ہیں : اس دن سے مہلت کو شمار کیا جائے جس وقت مقدمہ قاضی کے سامنے پیش ہو۔
(ب) امام مالک (رح) فرماتے ہیں : اس دن سے مہلت کو شمار کیا جائے جس وقت مقدمہ قاضی کے سامنے پیش ہو۔
(۱۴۲۹۳) قَالَ وَحَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنِ الرُّکَیْنِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ حَنْظَلَۃَ بْنِ نُعَیْمٍ أَنَّ الْمُغِیرَۃَبْنَ شُعْبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَجَّلَہُ سَنَۃً مِنْ یَوْمِ رَافَعَتْہُ۔
قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَکَذَلِکَ قَالَ سُفْیَانُ وَمَالِکٌ : مِنْ یَوْمِ تُرَافِعُہُ۔ [ضعیف]
قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَکَذَلِکَ قَالَ سُفْیَانُ وَمَالِکٌ : مِنْ یَوْمِ تُرَافِعُہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٤) مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص جو اپنی بیوی کی حاجت پوری کرنے سے عاجز آگیا۔ اس کا مقدمہ آیا تو انھوں نے اس کو ایک سال کی مہلت دی۔
(۱۴۲۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الشُّرَیْحِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الرُّکَیْنِ بْنِ الرَّبِیعِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا طَلْقٍ یُحَدِّثُ عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ رُفِعَ إِلَیْہِ رَجُلٌ عَجَزَ أَنْ یَأْتِیَ امْرَأَتَہُ فَأَجَّلَہُ سَنَۃً۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٥) حضرت عبداللہ نامرد شخص کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اسے ایک سال کی مہلت دی جائے گی، اگر وہ دخول کے قابل ہوجائے تو درست وگرنہ دونوں کے درمیان تفریق ڈال دی جائے۔
(۱۴۲۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُوسَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُوأَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالْعَزِیزِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِیرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ شُعْبَۃَ حَدَّثَنِی الرُّکَیْنُ عَنْ حُصَیْنِ بْنِ قَبِیصَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی یَذْکُرُہُ عَنْ عَبْدِاللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فِی الْعِنِّینِ یُؤَجَّلُ سَنَۃً فَإِنْ دَخَلَ بِہَا وَإِلاَّ فُرِّقَ بَیْنَہُمَا۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٦) ابو طلق کہتے ہیں کہ مغیرہ بن شعبہ نامرد کو ایک سال کی مہلت دیتے تھے۔
(۱۴۲۹۶) قَالَ وَحَدَّثَنِی الرُّکَیْنُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا طَلْقٍ : إِنَّ الْمُغِیرَۃَ بْنَ شُعْبَۃَ أَجَّلَ الْعِنِّینِ سَنَۃً۔
[صحیح۔ تقدم برقم ۱۴۲۹۱]
[صحیح۔ تقدم برقم ۱۴۲۹۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٧) سفیان بن سعید فرماتے ہیں کہ شعبہ آپ کی مغیرہ بن شعبہ کی حدیث میں مخالفت کرتے ہیں کہ نامرد کو ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔
(۱۴۲۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الرَّمَادِیُّ قَالَ حُدِّثُونَا عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ قَالَ قِیلَ لِسُفْیَانَ بْنِ سَعِیدٍ إِنَّ شُعْبَۃَ یُخَالِفُکَ فِی حَدِیثِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ فِی الْعِنِّینِ یُؤَجَّلُ سَنَۃً وَتَرْوِیَانِ عَنِ الرُّکَیْنِ تَقُولُ أَنْتَ أَبُو النُّعْمَانِ وَیَقُولُ ہُوَ أَبُو طَلْقٍ فَضَحِکَ سُفْیَانُ وَقَالَ : کُنْتُ أَنَا وَشُعْبَۃُ عِنْدَ الرُّکَیْنِ فَمَرَّ ابْنٌ لأَبِی النُّعْمَانِ یُقَالُ لَہُ أَبُو طَلْقٍ فَقَالَ الرُّکَیْنُ سَمِعْتُ أَبَا أَبِی طَلْقٍ فَذَہَبَ عَلَی شُعْبَۃَ أَبَا أَبِی طَلْقٍ فَقَالَ أَبُو طَلْقٍ۔ وَرُوِّینَا ہَذَا الْمَذْہَبُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَالْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٨) ہانی بن ہانی کہتے ہیں ایک خوبصورت عورت حضرت علی (رض) کے پاس آئی اور کہنے لگی : اے امیرالمومنین ! آپ کا ایسی عورت کے بارے میں کیا خیال ہے جو نہ بیوہ ہے اور نہ ہی خاوند والی ہے ؟ وہ پہچان گئے کہ وہ کیا کہہ رہی تھی، اس کا خاوند قوم کا سردار تھا، وہ بھی آگیا تو حضرت علی (رض) نے فرمایا : آپ کیا کہتے ہیں اس کے بارے میں جو وہ کہہ رہی ہے ؟ اس نے کہا : وہ ویسے ہی ہے جیسے اس نے کہا ہے، وہ کہنے لگا : اس کے علاوہ کوئی دوسری چیز تو کہنے لگے : نہیں فرمانے لگے اور نہ آخری رات کے وقت میں ؟ انھوں نے کہا : نہ آخیر رات میں۔ حضرت علی (رض) فرمانے لگے : تو خود بھی ہلاک ہوا اور تو نے اس کو بھی ہلاک کیا، لیکن میں تمہارے درمیان تفریق کو ناپسند کرتا ہوں۔
(۱۴۲۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ ہَانِئِ بْنِ ہَانِئٍ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَسْنَائُ جَمِیلَۃٌ فَقَالَتْ: یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ہَلْ لَکَ فِی امْرَأَۃٍ لاَ أَیَّمَ وَلاَ ذَاتَ زَوْجٍ فَعَرَفَ مَا تَقُولُ فَأُتِیَ بِزَوْجِہَا فَإِذَا ہُوَ سَیِّدُ قَوْمِہِ فَقَالَ : مَا تَقُولُ فِیمَا تَقُولُ ہَذِہِ قَالَ : ہُوَ مَا تَرَی عَلَیْہَا۔ قَالَ شَیْء ٌ غَیْرُ ہَذَا۔ قَالَ : لاَ قَالَ: وَلاَ مِنْ آخِرِ السَّحَرِ؟ قَالَ: وَلاَ مِنْ آخِرِ السَّحَرِ قَالَ: ہَلَکْتَ وَأَہْلَکْتَ وَإِنِّی لأَکْرَہُ أَنْ أُفَرِّقَ بَیْنَکُمَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٢٩٩) اگر یہ حدیث حضرت علی (رض) سے ثابت ہو تو حضرت عمر (رض) کا اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے؛ کیونکہ اس نے مجامعت تو کی تھی، لیکن اس کے بعد اس عمر تک اس نے مجامعت نہیں کی۔
(۱۴۲۹۹) وَرَوَاہُ شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ بِمَعْنَاہُ وَقَالَ : وَجَائَ زَوْجُہَا یَتْلُوہَا مِنْ بَعْدِہَا شَیْخٌ عَلَی عَصًا وَزَادَ وَاتَّقِی اللَّہَ وَاصْبِرِی۔ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ فَذَکَرَہُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی سُنَنِ حَرْمَلَۃَ : ہَذَا الْحَدِیثُ لَوْ کَانَ ثَبَتَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَمْ یَکُنْ فِیہِ خِلاَفٌ لِعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لأَنَّہُ قَدْ یَکُونُ أَصَابَہَا ثُمَّ بَلَغَ ہَذَا السِّنَّ فَصَارَ لاَ یُصِیبُہَا ثُمَّ سَاقَ الْکَلاَمَ إِلَی أَنْ قَالَ : مَعَ أَنَّہُ یَعْلَمُ أَنَّ ہَانِئَ بْنَ ہَانِئٍ لاَ یُعْرَفُ وَأَنَّ ہَذَا الْحَدِیثَ عِنْدَ أَہْلِ الْعِلْمِ بِالْحَدِیثِ مِمَّا لاَ یُثْبِتُونَہُ لَجَہَالَتِہِمْ بِہَانِئِ بْنِ ہَانیِئٍ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا مرد جو جماع پر قدرت نہ رکھتا ہو اس کی مدت کا بیان
(١٤٣٠٠) ضحاک حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نامرد کو ایک سال کی مہلت دی جائے گی۔ اگر وہ دخول کے قابل ہوجائے تو درست وگرنہ ان کے درمیان تفریق کردی جائے۔
(۱۴۳۰۰) وَرَوَی مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ خَالِدِ بْنِ کَثِیرٍ عَنِ الضَّحَّاکِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : یُؤَجَّلُ الْعِنِّینَ سَنَۃً فَإِنْ وَصَلَ وَإِلا فُرِّقَ بَیْنَہُمَا۔ أَنْبَأَنِیہِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِجَازَۃً حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میاں بیوی مجامعت کے بارے میں اختلاف کرتے ہیں اگر عورت ثیبہ ہے تو مرد کی بات معتبر ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : وہ نکاح فسخ کرنا چاہتی ہے اور مرد کے ذمہ قسم ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : وہ نکاح فسخ کرنا چاہتی ہے اور مرد کے ذمہ قسم ہے۔
(١٤٣٠١) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ ایک عورت حضرت عائشہ (رض) کے پاس آئی، اس پر سبز اوڑھنی تھی۔ اس نے اپنے خاوند کی شکایت کی اور اپنی جلد پر مار کا نشان بھی دکھایا۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو حضرت عائشہ (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا اور کہنے لگی کہ مسلمان عورتوں کو ان کے خاوندوں سے اتنی تکلیف آتی ہے اور فرمانے لگیں کہ اس کی جلد پر اس کی اوڑھنی سے بھی زیادہ سبز داغ تھے۔ عکرمہ کہتے ہیں کہ عورتیں ایک دوسرے کی مدد کرتی ہیں اور مرد بھی آگیا تو عورت نے کہہ دیا جو اس کے پاس ہے وہ مجھ سے بے پروا ہے (یعنی میری حاجت پوری نہیں کرتا) اور اپنے کپڑے کے سرے کو پکڑ کر کہنے لگی : اس طرح ہے اور مرد کہنے لگا : اللہ کی قسم ! میں اس کو اس طرح چھانٹتا ہوں جیسے چمڑے کو چھانٹا جاتا ہے، لیکن یہ نافرمانی کا ارادہ رکھتی ہے اور یہ رفاعہ کا ارادہ رکھتی ہے جس نے پہلے اس کو طلاق دے دی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر بات ایسے ہے تو پھر تیرے لیے جائز نہیں یہاں تک کہ تو اس کا مزہ چکھ لے اور وہ تیرا۔
(۱۴۳۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عِکْرِمَۃَ : أَنَّ امْرَأَۃً دَخَلَتْ عَلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَعَلَیْہَا خِمَارٌ أَخْضَرُ فَشَکَتْ إِلَیْہَا زَوْجَہَا وَأَرَتْہَا ضَرْبًا بِجِلْدِہَا فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَتْ لَہُ ذَلِکَ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا وَقَالَتْ : مَا تَلْقَی نِسَائُ الْمُسْلِمِینَ مِنْ أَزْوَاجِہِنَّ وَقَالَتْ لِلَّذِی بِجِلْدِہَا أَشَدُّ خُضْرَۃً مِنْ خِمَارِہَا قَالَ عِکْرِمَۃُ : وَالنِّسَائُ یَنْصُرُ بَعْضُہُنَّ بَعْضًا وَجَائَ الرَّجُلُ فَقَالَتْ : مَا الَّذِی عِنْدَہُ بِأَغْنَی عَنِّی مِنْ ہَذَا وَقَالَتْ بِطَرَفِ ثَوْبِہَا فَقَالَ الرَّجُلُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَاللَّہِ إِنِّی لأَنْفُضُہَا نَفْضَ الأَدِیمِ وَلَکِنَّہَا نَاشِزٌ تُرِیدُ رِفَاعَۃَ وَکَانَ رِفَاعَۃُ زَوْجَہَا قَدْ طَلَّقَہَا قَبْلَ ذَلِکَ فَقَالَ : إِنَّہُ إِنْ کَانَ کَمَا تَقُولِینَ لَمْ تَحِلِّی لَہُ حَتَّی یَذُوقَ مِنْ عُسَیْلَتِکِ وَتَذُوقِی مِنْ عُسَیْلَتِہِ ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۸۲۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میاں بیوی مجامعت کے بارے میں اختلاف کرتے ہیں اگر عورت ثیبہ ہے تو مرد کی بات معتبر ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : وہ نکاح فسخ کرنا چاہتی ہے اور مرد کے ذمہ قسم ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : وہ نکاح فسخ کرنا چاہتی ہے اور مرد کے ذمہ قسم ہے۔
(١٤٣٠٢) عیینہ بن عبدالرحمن اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت سمرہ بن جندب کے پاس آئی۔ اس نے تذکرہ کیا کہ میرا خاوند دخول کے قابل نہیں ہے۔ جب سمرہ (رض) نے مرد سے پوچھا تو اس نے انکار کردیا، انھوں نے معاویہ کو خط لکھا کہ اس عورت کی شادی بیت المال کے مال سے کردی جائے اس کی خوبصورتی اور دین کی وجہ سے۔ اگر وہ گمان کرے کہ وہ دخول کے قابل ہے تو ان کو جمع کردینا۔ اگر عورت کا خیال ہو کہ وہ اس قابل نہیں ہے تو تفریق کردینا۔ کہتے ہیں وہ ان کے گھر آئے تو لوگ داخل ہوئے تو میں بھی داخل ہوا۔ مرد آیا تو اس پر زردی کے نشانات تھے تو اس سے کہا کہ تو نے کیا کیا ہے ؟ تو اس نے کہا کہ میں نے کپڑے میں اس کے پیچھے سے بہت حرکت دی ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ عورت اس کے پاؤں کے پاس کھڑی ہوگئی، جب اس نے اس سے سوال کیا تو کہنے لگی : یہ کچھ بھی نہیں ہے۔ تو سمرہ نے کہا کہ اب جدا ہونا ہے یا قریب قریب رہنا ہے ؟ عورت کہنے لگی : کیوں نہیں۔ لیکن وہ جب بھی قریب آتا ہے تو شر ہی لاتا ہے تو سمرہ نے کہا : اے حرکت دینے والے ! تو اس کا راستہ چھوڑ دے۔ یہ معاویہ (رض) کی رائے ہے اور کبھی ایک عورت سے تو نامرد ہوتا ہے لیکن دوسری کے لیے نہیں اور سنت کی پیروی میں بہتری ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قسم کا فیصلہ فرمایا جو انکار کرے اور خاوند نامردی کے دعویٰ کو نہیں مانتا اور حضرت عمرو بن دینار کہتے ہیں : جب ایک مرتبہ جماع کرلے تو پھر اس میں کوئی جھگڑا اور کلام نہیں ہے۔
(۱۴۳۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَشْہَلُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عُیَیْنَۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ إِلَی سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ فَذَکَرَتْ : أَنَّ زَوْجَہَا لاَ یَصِلُ إِلَیْہَا فَسَأَلَ الرَّجُلَ قَالَ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ۔ وَکَتَبَ فِیہِ إِلَی مُعَاوِیَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فَکَتَبَ أَنَّ زَوِّجْہُ امْرَأَۃً مِنْ بَیْتِ الْمَالِ لَہَا حَظٌّ مِنْ جَمَالٍ وَدِینٍ فَإِنْ زَعَمَتْ أَنَّہُ یَصِلُ إِلَیْہَا فَاجْمَعْ بَیْنَہُمَا وَإِنْ زَعَمَتْ أَنَّہُ لاَ یَصِلُ إِلَیْہَا فَفَرِّقْ بَیْنَہُمَا قَالَ : فَفَعَلَ وَأَتَی بِہِمَا عِنْدَہُ فِی الدَّارِ قَالَ فَلَمَّا أَصْبَحَ دَخَلَ النَّاسُ وَدَخَلْتُ قَالَ فَجَائَ الرَّجُلُ عَلَیْہِ أَثَرُ صُفْرَۃٍ فَقَالَ لَہُ : مَا فَعَلْتَ؟ قَالَ : فَعَلْتُ وَاللَّہِ حَتَّی خَضْخَضْتُہُ فِی الثَّوْبِ مِنْ وَرَائِہَا قَالَ وَجَائَ تِ الْمَرْأَۃُ مُتَقَنِّعَۃً فَقَامَتْ عِنْدَ رِجْلِہِ قَالَ فَسَأَلَہَا وَعَظَّمَ عَلَیْہَا فَقَالَتْ : لاَ شَیْئَ فَقَالَ : أَمَا یَنْتَشِرُ أَمَا یَدْنُو قَالَتْ : بَلَی وَلَکِنَّہُ إِذَا دَنَا جَائَ شَرُّہُ فَقَالَ سَمُرَۃُ : خَلِّ سَبِیلَہَا یَا مُخَضْخِضُ۔ ہَذَا رَأْیٌ مِنْ مُعَاوِیَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقَدْ یَکُونُ الرَّجُلُ عِنِّینًا مِنَ امْرَأَۃٍ و لاَ یَکُونُ عِنِّینًا مِنْ أُخْرَی۔ وَمُتَابِعَۃُ السُّنَّۃِ أَوْلَی وَقَدْ قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْیَمِینِ عَلَی مَنْ أَنْکَرَ وَالزَّوْجُ یُنْکَرُ مَا یُدَّعَی عَلَیْہِ مِنَ الْعِنَّۃِ۔ وَرُوِّینَا عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ أَنَّہُ قَالَ : مَا زِلْنَا نَسْمَعُ أَنَّہُ إِذَا أَصَابَہَا مَرَّۃً فَلاَ کَلاَمَ لَہَا وَلاَ خُصُومَۃَ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ طَاوُسٍ وَالْحَسَنِ وَالزُّہْرِیِّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩০৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عزل کا بیان
(١٤٣٠٣) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ہم عزل کرتے تھے اور قرآن نازل ہو رہا تھا۔
(ب) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں عزل کرتے تھے اور ابو زبیر نے حضرت جابر سے کچھ اضافہ کیا ہے کہ یہ بات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں منع نہ فرمایا۔
(ب) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں عزل کرتے تھے اور ابو زبیر نے حضرت جابر سے کچھ اضافہ کیا ہے کہ یہ بات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں منع نہ فرمایا۔
(۱۴۳۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ قَالَ عَمْرٌو یَعْنِی ابْنَ دِینَارٍ وَأَخْبَرَنِی عَطَاء ٌ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُنَّا نَعْزِلُ وَالْقُرْآنُ یَنْزِلُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَإِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ سُفْیَانَ۔ وَرَوَاہُ ابْنُ جُرَیْجٍ وَمَعْقِلٌ الْجَزَرِیُّ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُنَّا نَعْزِلُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- زَادَ فِیہِ أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمْ یَنْہَنَا عَنْہُ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۲۰۹]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَإِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ سُفْیَانَ۔ وَرَوَاہُ ابْنُ جُرَیْجٍ وَمَعْقِلٌ الْجَزَرِیُّ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُنَّا نَعْزِلُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- زَادَ فِیہِ أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمْ یَنْہَنَا عَنْہُ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۲۰۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩১০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عزل کا بیان
(١٤٣٠٤) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں عزل کرتے تھے اور جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر ملی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع نہ فرمایا۔
(۱۴۳۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعْدٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُنَّا نَعْزِلُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمْ یَنْہَنَا عَنْہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی غَسَّانَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی غَسَّانَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩১১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عزل کا بیان
(١٤٣٠٥) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا کہ کہنے لگا : میری لونڈی اور خادمہ ہے، میں اس سے مجامعت بھی کرتا ہوں لیکن اس کے حاملہ ہونے کو ناپسند کرتا ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ اس سے عزل کریں اگر چاہیں تو وگرنہ جو اس کے مقدر میں ہے وہ اس کو جنم دے گی۔ کچھ دنوں کے بعد پھر وہ شخص آیا اور کہنے لگا کہ میری لونڈی حاملہ ہوگئی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تجھے خبر دی تھی کہ عنقریب آئے گا جو اللہ نے اس کے مقدر میں کر رکھا ہے۔
(۱۴۳۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ : أَنَّ رَجُلاً أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : إِنَّ لِی جَارِیَۃً وَہِی خَادِمُنَا وَسَانِیَتُنَا وَأَنَا أَطُوفُ عَلَیْہَا وَأَنَا أَکْرَہُ أَنْ تَحْمِلَ فَقَالَ : اعْزِلْ عَنْہَا إِنْ شِئْتَ فَإِنَّہُ سَیَأْتِیہَا مَا قُدِّرَ لَہَا ۔ فَلَبِثَ الرَّجُلُ ثُمَّ أَتَاہُ فَقَالَ : إِنَّ الْجَارِیَۃَ قَدْ حَمَلَتْ۔ فَقَالَ : قَدْ أَخْبَرْتُکَ أَنَّہُ سَیَأْتِیہَا مَا قُدِّرَ لَہَا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۳۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۳۹]
তাহকীক: