আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬৬ টি
হাদীস নং: ১৪২৫২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیمار کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت سے اس کے ملنے کو مرض کا سبب بتایا ہے
(١٤٢٤٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی الو منحوس ہے اور نہ ہی صفر کا مہینہ منحوس ہے، کوڑھی سے بچو جیسے شیر سے بچا جاتا ہے۔
(۱۴۲۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ وَأَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَزَّازُ بِبَغْدَادَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : لاَ عَدْوَی وَلاَ ہَامَۃَ وَلاَ صَفَرَ وَاتَّقُوا الْمَجْذُومَ کَمَا یُتَّقَی الأَسَدُ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৫৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیمار کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت سے اس کے ملنے کو مرض کا سبب بتایا ہے
(١٤٢٤٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ان کی جانب گھور کر نہ دیکھو، یعنی کوڑھی کی جانب۔
(۱۴۲۴۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْقُرَشِیِّ عَنْ أُمِّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لاَ تُحِدُّوا النَّظَرَ إِلَیْہِمْ ۔ یَعْنِی الْمَجْذُومِینَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৫৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیمار کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت سے اس کے ملنے کو مرض کا سبب بتایا ہے
(١٤٢٤٨) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ان کی طرف نظر جماکر نہ دیکھو۔
(۱۴۲۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تُدِیمُوا النَّظَرَ إِلَیْہِمْ ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৫৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیمار کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت سے اس کے ملنے کو مرض کا سبب بتایا ہے
(١٤٢٤٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم کوڑھیوں کی جانب نظر جما کر نہ دیکھو۔
(۱۴۲۴۹) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمْزَۃَ حَدَّثَنَا الْمُغِیرَۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أُمِّہِ فَاطِمَۃَ بِنْتِ الْحُسَیْنِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تُدِیمُوا النَّظَرَ إِلَی الْمَجَاذِیمِ ۔ وَقِیلَ عَنْہَا عَنْ أَبِیہَا۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৫৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیمار کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت سے اس کے ملنے کو مرض کا سبب بتایا ہے
(١٤٢٥٠) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک کوڑھی کا ہاتھ پکڑ کر پلیٹ میں رکھا اور فرمایا : بسم اللہ پڑھ کر کھاؤ اور اللہ پر توکل کرو۔
(۱۴۲۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَۃَ عَنْ حَبِیبِ بْنِ الشَّہِیدِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَخَذَ بِیَدِ مَجْذُومٍ فَوَضَعَہَا مَعَہُ فِی قَصْعَۃٍ فَقَالَ : کُلْ بِسْمِ اللَّہِ وَتَوَکُّلاً عَلَیْہِ ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৫৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیمار کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت سے اس کے ملنے کو مرض کا سبب بتایا ہے
(١٤٢٥١) حضرت ابوہریرہ (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بنی اسرائیل میں تین شخص تھے : 1 پھلبہری والا 2 گنجا 3 نابینا۔ اللہ نے ان کی آزمائش کا ارادہ کیا تو ان کی جانب ایک فرشتہ بھیجا، وہ برص والے کے پاس آیا، اور کہا : تجھے کونسی چیز اچھی لگتی ہے۔ اس نے کہا : اچھی رنگت اور اچھی جلد، کیونکہ لوگ مجھے اچھا نہیں خیال کرتے تو فرشتے نے اس کے جسم پر ہاتھ پھیرا تو بیماری ختم ہوگئی اور اس کو اچھی جلد اور رنگت مل گئی، پھر طویل حدیث ذکر کی۔
(۱۴۲۵۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَۃَ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی عَمْرَۃَ : أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ ثَلاَثَۃً فِی بَنِی إِسْرَائِیلَ أَبْرَصَ وَأَقْرَعَ وَأَعْمَی أَرَادَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ یَبْتَلِیَہُمْ فَبَعَثَ إِلَیْہِمْ مَلَکًا فَأَتَی الأَبْرَصَ فَقَالَ : أَیُّ شَیْئٍ أَحَبُّ إِلَیْکَ قَالَ : لَوْنٌ حَسَنٌ وَجِلْدٌ حَسَنٌ فَقَدْ قَذَرَنِی النَّاسُ قَالَ فَمَسَحَہُ فَذَہَبَ عَنْہُ قَذَرُہُ وَأُعْطِیَ لَوْنًا حَسَنًا وَجِلْدًا حَسَنًا ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ فَرُّوخَ۔ [صحیح۔ بخاری ۳۴۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৫৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکا دینے والا مہر ادا کرے گا اور اولاد کی قیمت اس کے ذمہ ہے جس نے دھوکا دیا ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ مہر اس کو ادا کرنے پڑے گا جس نے کسی کو دھوکا دیا، حضرت عمر، علی اور ابن عباس (رض) کا یہی فیصلہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ مہر اس کو ادا کرنے پڑے گا جس نے کسی کو دھوکا دیا، حضرت عمر، علی اور ابن عباس (رض) کا یہی فیصلہ ہے۔
(١٤٢٥٢) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : جس شخص نے کسی عورت سے شادی کی، وہ مجنون، کوڑھی یا برص کی بیماری میں مبتلا تھی، اس نے مجامعت بھی کرلی تو اس کے ذمہ مہر ہے اور یہ عورت کے ولی پر ڈال جائے گا۔
(۱۴۲۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَیُّمَا رَجُلٍ نَکَحَ امْرَأَۃً وَبِہَا جُنُونٌ أَوْ جُذَامٌ أَوْ بَرَصٌ فَمَسَّہَا فَلَہَا صَدَاقُہَا وَذَلِکَ لِزَوْجِہَا غُرْمٌ عَلَی وَلِیِّہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৫৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکا دینے والا مہر ادا کرے گا اور اولاد کی قیمت اس کے ذمہ ہے جس نے دھوکا دیا ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ مہر اس کو ادا کرنے پڑے گا جس نے کسی کو دھوکا دیا، حضرت عمر، علی اور ابن عباس (رض) کا یہی فیصلہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ مہر اس کو ادا کرنے پڑے گا جس نے کسی کو دھوکا دیا، حضرت عمر، علی اور ابن عباس (رض) کا یہی فیصلہ ہے۔
(١٤٢٥٣) ابو الوضی فرماتے ہیں کہ دو بھائیوں کی شادی دو بہنوں سے ہوگئی تو ان دونوں عورتوں کو تحفے بھی ملے، دونوں بھائیوں کی جانب سے اور ان سے مجامعت بھی کی تو حضرت علی (رض) نے ان میں سے ہر ایک کے ذمہ حق مہر ڈال دیا اور کہا : دھوکا دینے والا شخص یہ ادا کرے گا۔
(۱۴۲۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ قَالَ یَحْیَی بْنُ عَبَّادٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ بُدَیْلِ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنْ أَبِی الْوَضِیئِ : أَنَّ أَخَوَیْنِ تَزَوَّجَا أُخْتَیْنِ فَأُہْدِیَتْ کُلُّ وَاحِدَۃٍ مِنْہُمَا إِلَی أَخِی زَوْجِہَا فَأَصَابَہَا۔ فَقَضَی عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا بِصَدَاقٍ وَجَعَلَہُ یَرْجِعُ بِہِ عَلَی الَّذِی غَرَّہُ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکا دینے والا مہر ادا کرے گا اور اولاد کی قیمت اس کے ذمہ ہے جس نے دھوکا دیا ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ مہر اس کو ادا کرنے پڑے گا جس نے کسی کو دھوکا دیا، حضرت عمر، علی اور ابن عباس (رض) کا یہی فیصلہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ مہر اس کو ادا کرنے پڑے گا جس نے کسی کو دھوکا دیا، حضرت عمر، علی اور ابن عباس (رض) کا یہی فیصلہ ہے۔
(١٤٢٥٤) امام مالک (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) یا حضرت عثمان (رض) نے فیصلہ ایسی لونڈی کے بارے میں فرمایا جس نے کسی کو دھوکا دیا کہ وہ آزاد ہے اور اس کی اولاد بھی ہوگئی کہ اس کے مثل بچے فدیہ دیے جائیں، امام مالک (رح) فرماتے ہیں : قیمت ادا کی جائے؛ کیونکہ غلام اس جیسا یا اس کی مثل ادا نہیں کیا سکتا۔ اس لیے قیمت ہی ادا کی جائے گی۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : جس نے کہا کہ حق مہر واپس نہ کیا جائے گا، یہ امام شافعی کا جوید قول ہے۔
(ب) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ہے : جو عورت ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرے تو اس کا نکاح باطل ہے، اگر اس سے مجامعت کرلی تو اس کے عوض حق مہر ادا کرنا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے : جب نکاح فاسد میں مجامعت کی وجہ سے حق مہر ہے، جو اس کو واپس نہ کیا جائے گا، یہ اس عورت کے ذمہ ہے جس نے اس کو دھوکا دیا، اس کے علاوہ کسی دوسرے کے ذمہ نہ ہوگا۔ حالانکہ نکاح صحیح میں خاوند کو اختیار ہوتا ہے کہ یہ حق مہر عورت کے لیے ہے تو اس سے لینا درست نہیں، لیکن چٹی ولی پر ڈالی جائے گی اور حضرت عمر (رض) نے فیصلہ فرمایا کہ جس عورت سے عدت کے اندر صحبت کی گئی اس کے لیے حق مہر ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ حق مہر بیت المال میں جمع کروا دیں، بعد میں اس سے رجوع کرلیا، مسروق کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے صداق والے قول سے رجوع فرما لیا تھا؛ کیونکہ یہ اس کی شرمگاہ کو حلال سمجھنے کے عوض تھا جو عورت کو مل گیا۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : جس نے کہا کہ حق مہر واپس نہ کیا جائے گا، یہ امام شافعی کا جوید قول ہے۔
(ب) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ہے : جو عورت ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرے تو اس کا نکاح باطل ہے، اگر اس سے مجامعت کرلی تو اس کے عوض حق مہر ادا کرنا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے : جب نکاح فاسد میں مجامعت کی وجہ سے حق مہر ہے، جو اس کو واپس نہ کیا جائے گا، یہ اس عورت کے ذمہ ہے جس نے اس کو دھوکا دیا، اس کے علاوہ کسی دوسرے کے ذمہ نہ ہوگا۔ حالانکہ نکاح صحیح میں خاوند کو اختیار ہوتا ہے کہ یہ حق مہر عورت کے لیے ہے تو اس سے لینا درست نہیں، لیکن چٹی ولی پر ڈالی جائے گی اور حضرت عمر (رض) نے فیصلہ فرمایا کہ جس عورت سے عدت کے اندر صحبت کی گئی اس کے لیے حق مہر ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : وہ حق مہر بیت المال میں جمع کروا دیں، بعد میں اس سے رجوع کرلیا، مسروق کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے صداق والے قول سے رجوع فرما لیا تھا؛ کیونکہ یہ اس کی شرمگاہ کو حلال سمجھنے کے عوض تھا جو عورت کو مل گیا۔
(۱۴۲۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ : أَنَّ عُمَرَ أَوْ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَضَی أَحَدُہُمَا فِی أَمَۃٍ غَرَّتْ بِنَفْسِہَا رَجُلاً فَذَکَرَتْ أَنَّہَا حُرَّۃٌ فَوَلَدَتْ أَوْلاَدًا فَقَضَی أَنْ یُفْدَی وَلَدُہُ بِمِثْلِہِمْ۔ قَالَ مَالِکٌ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَذَلِکَ یَرْجِعُ إِلَی الْقِیمَۃِ لأَنَّ الْعَبْدَ لاَ یُؤْتَی بِمِثْلِہِ وَلاَ نَحْوِہِ فَلِذَلِکَ یَرْجِعُ إِلَی الْقِیمَۃِ۔ قَالَ الشَّیْخُ : وَمَنْ قَالَ لاَ یُرْجَعُ بِالْمَہْرِ وَہُوَ قَوْلُ الشَّافِعِیِّ فِی الْجَدِیدِ احْتَجَّ بِمَا رُوِّینَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : أَیُّمَا امْرَأَۃٍ نُکِحَتْ بِغَیْرِ إِذْنِ وَلِیِّہَا فَنِکَاحُہَا بَاطِلٌ فَإِنْ أَصَابَہَا فَلَہَا الصَّدَاقُ بِمَا اسْتَحَلَّ مِنْ فَرْجِہَا ۔ (ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَإِذَا جَعَلَ لَہَا الصَّدَاقَ بِالْمَسِیسِ فِی النِّکَاحِ الْفَاسِدِ بِکُلِّ حَالٍ وَلَمْ یَرُدَّہُ بِہِ عَلَیْہَا وَہِیَ الَّتِی غَرَّتْہُ لاَ غَیْرُہَا کَانَ فِی النِّکَاحِ الصَّحِیحِ الَّذِی لِلزَّوْجِ فِیہِ الْخِیَارُ أَوْلَی أَنْ یَکُونَ لِلْمَرْأَۃِ وَإِذَا کَانَ لِلْمَرْأَۃِ لَمْ یَجُزْ أَنْ تَکُونَ ہِیَ الآخِذَۃَ لَہُ وَیَغْرَمُہُ وَلِیُّہَا قَالَ وَقَضَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی الَّتِی نُکِحَتْ فِی عِدَّتِہَا إِنْ أُصِیبَتْ فَلَہَا الْمَہْرُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : قَدْ کَانَ یَقُولُ ہُوَ فِی بَیْتِ الْمَالِ ثُمَّ رَجَعَ عَنْ ذَلِکَ قَالَ مَسْرُوقٌ : رَجَعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ قَوْلِہِ فِی الصَّدَاقِ وَجَعَلَہُ لَہَا بِمَا اسْتَحَلَّ مِنْ فَرْجِہَا۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّیْخُ : قَدْ کَانَ یَقُولُ ہُوَ فِی بَیْتِ الْمَالِ ثُمَّ رَجَعَ عَنْ ذَلِکَ قَالَ مَسْرُوقٌ : رَجَعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ قَوْلِہِ فِی الصَّدَاقِ وَجَعَلَہُ لَہَا بِمَا اسْتَحَلَّ مِنْ فَرْجِہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٥٥) عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے بریرہ کو خرید کر آزاد کرنے کا ارادہ کیا، لیکن اس کے مالکوں نے ولاء کی شرط لگا دی، حضرت عائشہ (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تذکرہ کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خرید کر آزاد کرو کیونکہ ولاء آزاد کرنے والے کی ہوئی ہے، فرماتی ہیں : بریرہ کو گوشت دیا گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا کہ یہ گوشت بریرہ پر صدقہ کیا گیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے لیے صدقہ اور ہمارے لیے ہدیہ ہے، کہتے ہیں : بریرہ کو اختیار دیا گیا اور ان کا خاوند آزاد تھا، شعبہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے ان سے سوال کیا تو فرمانے لگے : میں نہیں جانتا کہ وہ آزاد تھے یا غلام ؟ شعبہ کہتے ہیں : میں نے سماک بن حرب سے کہا : میں سند کے بارے میں سوال کرنے سے بچتا ہوں، آپ سوال کریں تو سماک نے پوچھا کہ کیا آپ کے والد نے حضرت عائشہ (رض) سے بیان کیا تو کہنے لگے : ہاں، شعبہ کہتے ہیں : جب سماک جانے لگے تو فرمایا کہ میں نے توثیق بیان کردی ہے۔
(ب) سماک بن حرب حضرت عبدالرحمن بن قاسم سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کا خاوند غلام ہی تھا۔
(ب) سماک بن حرب حضرت عبدالرحمن بن قاسم سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کا خاوند غلام ہی تھا۔
(۱۴۲۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِیَ بَرِیرَۃَ فَتُعْتِقَہَا وَأَرَادَ مَوَالِیہَا أَنْ یَشْتَرِطُوا الْوَلاَئَ فَذَکَرَتْ عَائِشَۃُ ذَاکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اشْتَرِیہَا وَأَعْتِقِیہَا فَإِنَّ الْوَلاَئَ لِمَنْ أَعْتَقَ ۔ قَالَتْ : وَأُتِیَ بِلَحْمٍ فَقَالَ : مَا ہَذَا؟ ۔ فَقَالُوا : ہَذَا أَہْدَتْہُ إِلَیْنَا بَرِیرَۃُ تُصُدِّقَ بِہِ عَلَیْہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہُوَ عَلَیْہَا صَدَقَۃٌ وَلَنَا ہَدِیَّۃٌ ۔ قَالَ : وَخُیِّرَتْ وَکَانَ زَوْجُہَا حُرًّا۔ قَالَ شُعْبَۃُ ثُمَّ سَأَلْتُہُ بَعْدُ فَقَالَ : مَا أَدْرِی أَحُرٌّ ہُوَ أَمْ عَبْدٌ۔ قَالَ شُعْبَۃُ فَقُلْتُ لِسِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ : إِنِّی أَتَّقِی أَنْ أَسْأَلَہُ عَنِ الإِسْنَادِ فَسَلْہُ أَنْتَ قَالَ : وَکَانَ فِی خُلُقِہِ فَقَالَ لَہُ سِمَاکٌ بَعْدَ مَا حَدَّثَ : أَحَدَّثَکَ ہَذَا أَبُوکَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : نَعَمْ فَلَمَّا خَرَجَ قَالَ لِی سِمَاکٌ : یَا شُعْبَۃُ اسْتَوْثَقْتُہُ لَکَ مِنْہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُثْمَانَ النَّوْفَلِیِّ عَنْ أَبِی دَاوُدَ وَأَخْرَجَہُ ہُوَ وَالْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ وَلَمْ یَذْکُرَا قَوْلَ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ وَقَدْ رَوَاہُ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ فَأَثْبَتَ عَنْہُ کَوْنَ زَوْجِہَا عَبْدًا۔ [صحیح۔ دون قولہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُثْمَانَ النَّوْفَلِیِّ عَنْ أَبِی دَاوُدَ وَأَخْرَجَہُ ہُوَ وَالْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ وَلَمْ یَذْکُرَا قَوْلَ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ وَقَدْ رَوَاہُ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ فَأَثْبَتَ عَنْہُ کَوْنَ زَوْجِہَا عَبْدًا۔ [صحیح۔ دون قولہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٥٦) عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے انصاری لوگوں سے بریرہ کو خرید لیا تو انھوں نے ولاء کی شرط رکھی، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ولاء اس کے لیے ہے جو آزادی کا والی بنا۔ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بریرہ کو اختیار دیا اور اس کا خاوند غلام تھا، اس نے حضرت عائشہ (رض) کو گوشت ہدیہ میں دیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ گوشت ہمارے لیے پکاؤ۔ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : یہ بریرہ پر صدقہ کیا گیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔
(۱۴۲۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ أَحْمَدَ الْفَقِیہُ بالطَّابَرَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ ابْنُ بِنْتِ مُعَاوِیَۃَ بْنِ عَمْرٍو حَدَّثَنِی جَدِّی مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ بْنُ قُدَامَۃَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا اشْتَرَتْ بَرِیرَۃَ مِنْ أُنَاسٍ مِنَ الأَنْصَارٍ فَاشْتَرَطُوا الْوَلاَئَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْوَلاَئُ لِمَنْ وَلِیَ النِّعْمَۃَ ۔ قَالَ : وَخَیَّرَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانَ زَوْجُہَا عَبْدًا وَأَہْدَتْ لِعَائِشَۃَ لَحْمًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَوْ صَنَعْتُمْ لَنَا مِنْ ہَذَا اللَّحْمِ ۔ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ : تُصُدِّقَ بِہِ عَلَی بَرِیرَۃَ فَقَالَ : ہُوَ عَلَیْہَا صَدَقَۃٌ وَلَنَا ہَدِیَّۃٌ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٥٧) خالی۔
(۱۴۲۵۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ زَائِدَۃَ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٥٨) قاسم بن محمد حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ بریرہ (رض) نے انصاری لوگوں سے مکاتبت کی تھی۔ اس نے حدیث کو بیان کیا، ولاء تک اور ہدیہ کے بارے میں۔ فرماتی ہیں : وہ غلام کے نکاح میں تھی، جب بریرہ (رض) آزاد ہوئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو اختیار دیا کہ غلام کے نکاح میں رہنا چاہیے یا جدا ہوجائے۔
(۱۴۲۵۸) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَتْ بَرِیرَۃُ مُکَاتَبَۃً لأُنَاسٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی الْوَلاَئِ وَفِی الْہَدِیَّۃِ۔ قَالَتْ : وَکَانَتْ تَحْتَ عَبْدٍ فَلَمَّا عَتَقَتْ قَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنْ شِئْتِ تَقَرِّینَ تَحْتَ ہَذَا الْعَبْدِ وَإِنْ شِئْتِ تُفَارِقِینَ ۔ ہَذَا یُؤَکِّدُ رِوَایَۃَ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ وَقَدْ قِیلَ عَنْ أُسَامَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ مُخْتَصَرًا وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٥٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اس کا خاوند غلام تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو اختیار دے دیا، اس نے اپنے نفس کو اختیار کرلیا، اگر اس کا شوہر آزاد ہوتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو اختیار نہ دیتے۔
(۱۴۲۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ حَیَّانَ الْمَعْرُوفُ بِأَبِی الشَّیْخِ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ زَوْجُہَا عَبْدًا فَخَیَّرَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَاخْتَارَتْ نَفْسَہَا وَلَوْ کَانَ حُرًّا لَمْ یُخَیِّرْہَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی خَیْثَمَۃَ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ ہَکَذَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی خَیْثَمَۃَ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ ہَکَذَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٦٠) عروہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ بریرہ کا خاوند غلام تھا۔
(۱۴۲۶۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو ہِشَامٍ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ زَوْجُ بَرِیرَۃَ عَبْدًا
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی وَمُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۰۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی وَمُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٦١) عروہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ بریرہ غلام کے نکاح میں تھی، وہ آزاد ہوئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا معاملہ اس کے ہاتھ میں دے دیا۔
(۱۴۲۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْجُنَیْدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الزُّہْرِیُّ وَہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ کِلاَہُمَا حَدَّثَنِی عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَتْ بَرِیرَۃُ عِنْدَ عَبْدٍ فَعَتَقَتْ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَمْرَہَا بِیَدِہَا۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
وَرَوَاہُ أَیْضًا ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٦٢) عمرہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بریرہ کو اختیار دیا جب اس کا خاوند غلام تھا۔
(۱۴۲۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْنٍ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا شَاذَانُ بْنُ مَاہَانَ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مِقْسَمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَیَّرَہَا وَکَانَ زَوْجُہَا مَمْلُوکًا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৬৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٦٣) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ بریرہ کا خاوند سیاہ رنگ کا غلام تھا، اس کا نام مغیث تھا۔ گویا کہ میں اس کی طرف دیکھ رہا ہوں، وہ مدینہ کی گلیوں میں چکر کاٹ رہا ہے۔
(۱۴۲۶۳) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو الْقَاسِمِ :عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِیٍّ الْفَامِیُّ بِبَغْدَادَ فِی مَسْجِدِ الرُّصَافَۃِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ زَوْجُ بَرِیرَۃَ عَبْدًا أَسْوَدَ یُسَمَّی مُغِیثًا کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ یَسْعَی فِی طُرُقِ الْمَدِینَۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۲۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৭০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٦٤) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ بریرہ کا خاوند سیاہ رنگ کا غلام تھا، جس کا نام مغیث تھا۔ کہتے ہیں : میں دیکھ رہا ہوں کہ وہ اس بریرہ کے پیچھے مدینہ کی گلیوں میں آنسو بہاتا پھر رہا ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بارے چار فیصلے فرمائے : 1 ولا آزاد کرنے والے کے لیے ہے 2 بریرہ کو اختیار دیا 3 اور عدت گزارنے کا حکم فرمایا 4 بریرہ پر گوشت صدقہ کیا گیا جو اس نے حضرت عائشہ (رض) کو ہدیہ میں دیا۔ حضرت عائشہ (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے لیے صدقہ اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔
(ب) ابو ولید شعبہ اور ہمام سے مختصر بیان کرتے ہیں کہ میں نے بریرہ کے شوہر کو غلام دیکھا تھا۔
(ب) ابو ولید شعبہ اور ہمام سے مختصر بیان کرتے ہیں کہ میں نے بریرہ کے شوہر کو غلام دیکھا تھا۔
(۱۴۲۶۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ زَوْجَ بَرِیرَۃَ کَانَ عَبْدًا أَسْوَدَ اسْمُہُ مُغِیثٌ قَالَ فَکَأَنِّی أُرَاہُ یَتْبَعُہَا فِی سِکَکِ الْمَدِینَۃِ یَعْصِرُ عَیْنَیْہِ عَلَیْہَا قَالَ : وَقَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِیہَا أَرْبَعَ قَضِیَّاتٍ۔ فَقَالَ : إِنَّ الْوَلائَ لِمَنْ أَعْتَقَ وَخَیَّرَہَا وَأَمَرَہَا أَنْ تَعْتَدَّ ۔ قَالَ : وَتُصُدِّقَ عَلَیْہَا بِصَدَقَۃٍ فَأَہْدَتْ إِلَی عَائِشَۃَ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : ہُوَ لَہَا صَدَقَۃٌ وَلَنَا ہَدِیَّۃٌ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ عَنْ شُعْبَۃَ وَہَمَّامٍ مُخْتَصَرًا قَالَ : رَأَیْتُہُ عَبْدًا یَعْنِی زَوْجَ بَرِیرَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪২৭১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خاوند غلام ہو اور لونڈی کو آزاد کردیا جائے
(١٤٢٦٥) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ مغیث بنو فلاں کا غلام تھا۔ میں مغیث کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ بریرہ کے پیچھے مدینہ کی گلیوں میں روتا پھر رہا ہے۔
(۱۴۲۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : ذَاکَ مُغِیثٌ عَبْدٌ لِبَنِی فُلاَنٍ کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِ یَتْبَعُہَا فِی سِکَکِ الْمَدِینَۃِ یَبْکِی عَلَیْہَا یَعْنِی بَرِیرَۃَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی بْنِ حَمَّادٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۲۸۱]
তাহকীক: