আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬৬ টি
হাদীস নং: ১৩৩১২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣٠٦) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر احد پہاڑ میرے لیے سونا بنادیا جائے یہ بات مجھے اچھی نہیں لگے گی اس بات سے کہ میرے پاس کوئی چیز ہو اور میں اس کو تین راتوں سے پہلے پہلے خرچ کر دوں۔ سوائے اس کے جو قرض دینے کے لیے رکھ چھوڑوں۔
(۱۳۳۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لَوْ أَنَّ لِی مِثْلَ أُحُدٍ ذَہَبًا مَا سَرَّنِی أَنْ یَأْتِیَ عَلَیَّ ثَلاَثُ لَیَالٍ وَعِنْدِی مِنْہُ شَیْء ٌ إِلاَّ شَیْء ٌ أَرْصُدُہُ لِدَیْنٍ ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ۔ [بخاری ۲۳۸۹۔ مسلم ۹۹۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩১৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣٠٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اللہ ! آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اتنا رزق عطا کر جس سے وہ اپنی کمر سیدھی رکھ سکیں۔
(۱۳۳۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُومُحَمَّدٍ: عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِی زُرْعَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اللَّہُمَّ اجْعَلْ رِزْقَ آلِ مُحَمَّدٍ قُوتًا ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الأَشَجِّ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ فُضَیْلِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ عُمَارَۃَ۔ [بخاری ۴۲۶۰۔ مسلم ۱۰۵۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩১৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣٠٨) ابو حازم فرماتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ (رض) کو دیکھا کہ اپنی انگلیوں سے بار بار اشارہ کر رہے تھے کہ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے اہل و عیال نے تین دن سے زیادہ جَو کی روٹی کبھی بھی سیر ہو کر نہیں کھائی۔ یہاں تک کہ دنیا سے چلے گئے۔
(۱۳۳۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِسْحَاقَ الْخُرَاسَانِیُّ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ کَیْسَانَ حَدَّثَنِی أَبُو حَازِمٍ قَالَ : رَأَیْتَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُشِیرُ بِأَصَابِعِہِ مِرَارًا وَیَقُولُ وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ مَا شَبِعَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- وَأَہْلُہُ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ تِبَاعًا مِنْ خُبْزِ حِنْطَۃٍ حَتَّی فَارَقَ الدُّنْیَا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۳۷۴۔ مسلم ۲۹۷۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩১৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣٠٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کبھی مسلسل تین دن تک پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھایا حتیٰ کہ اپنے راستے کو ہو لیے (فوت ہوگئے) ۔
(۱۳۳۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ غَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَا شَبِعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ تِبَاعًا حَتَّی مَضَی لِسَبِیلِہِ۔ [بخاری ۵۴۱۶۔ مسلم ۲۹۷۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩১৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٠) ابو معاویہ نے اسی طرح ذکر کیا ہے صرف یہ زیادتی ہے ” جب مدینہ آئے اور فرمایا : گندم کی روٹی سے۔ “
(۱۳۳۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ زَادَ فِیہِ مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِینَۃَ وَقَالَ مِنْ خُبْزِ بُرٍّ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩১৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١١) ایضاً
(۱۳۳۱۱) وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی الْحَدِیثِ : مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ -ﷺ- مُنْذُ قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْمَدِینَۃَ مِنْ طَعَامِ بُرٍّ ثَلاَثَ لَیَالٍ تِبَاعًا حَتَّی قُبِضَ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَقُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ جَرِیرٍ عَنْ مَنْصُورٍ بِذَلِکَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ وَعَابِسُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩১৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٢) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر کئی کئی مہینے گزر جاتے لیکن آپ کے چولہے میں آگ نہ جلتی علاوہ کھجوروں اور پانی کے۔ ہمارے اردگرد انصار کے گھر تھے تو انصار کے لوگ دودھ والی بکری نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بھیجتے تھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے دودھ حاصل کرتے تھے۔
(۱۳۳۱۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : قَدْ کُنَّا آلَ مُحَمَّدٍ -ﷺ- یَمُرُّ بِنَا الْہِلاَلُ وَالْہِلاَلُ وَالْہِلاَلُ مَا نُوقِدُ بِنَارٍ لِطَعَامٍ إِلاَّ أَنَّہُ التَّمْرُ وَالْمَائُ إِلاَّ أَنَّہُ حَوْلَنَا أَہْلُ دُورٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَیَبْعَثُ أَہْلُ کُلِّ دَارٍ بِغَرِیزَۃِ شَاتِہِمْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَکَانَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- مِنْ ذَلِکَ اللَّبَنِ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ہِشَامٍ وَغَیْرِہِ عَنْ عُرْوَۃَ۔ [بخاری ۲۵۶۷۔ مسلم ۲۹۷۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩১৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٣) قتادہ فرماتے ہیں کہ ہم انس بن مالک (رض) کے پاس آتے اور روٹیاں پکانے والا کھڑا ہوجاتا، انس فرماتے : کھاؤ میں نہیں جانتا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کسی نے کبھی چپاتی کھاتے ہوئے دیکھا ہو حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ سے جا ملے اور نہ ہی کسی نے بھنی ہوئی بکری کھاتے دیکھا۔
(۱۳۳۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ وَتَمِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ہُدْبَۃُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ : کُنَّا نَأْتِی أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَخَبَّازُہُ قَائِمٌ قَالَ کُلُوا فَمَا أَعْلَمُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَأَی رَغِیفًا مُرَقَّقًا حَتَّی لَحِقَ بِاللَّہِ وَلاَ رَأَی شَاۃً سَمِیطًا بِعَیْنِہِ قَطُّ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہُدْبَۃَ بْنِ خَالِدٍ۔ [بخاری ۵۳۸۶۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٤) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دستر خوان پر کبھی بھی کھانا نہیں کھایا اور نہ ہی میدے کی روٹی کھائی ہے۔ پوچھا گیا : اے ابو حمزہ ! کس چیز پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھاتے تھے تو انھوں نے کہا : چٹائی پر۔
(۱۳۳۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الطَّالَقَانِیُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یُونُسَ بْنِ أَبِی الْفُرَاتِ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَا أَکَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی مَائِدَۃٍ قَطُّ وَلاَ أَکَلَ خُبْزَ رُقَاقٍ قَطُّ وَلاَ اصْطَبَغَ فِی سُکُرُّجَۃٍ قَطُّ۔ قَالَ فَقِیلَ : یَا أَبَا حَمْزَۃَ فَعَلَی أَیِّ شَیْئٍ کَانُوا یَأْکُلُونَ قَالَ عَلَی السُّفَرِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَغَیْرِہِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ ہِشَامٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ہم بکری کی پنڈلی کا گوشت پندرہ دن بعد نکالتے تھے ہم اس کو کھاتیں تھیں، راوی کہتا ہے : میں نے کہا آپ ایسا کیوں کرتے تھے ؟ تو وہ ہنس پڑیں اور فرمایا : آل محمد نے کبھی تین دن پیٹ بھر کر جَو کی روٹی نہیں کھائی۔
(۱۳۳۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسِ بْنِ رَبِیعَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَابِسِ بْنِ رَبِیعَۃَ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَقَدْ کُنَّا نُخْرِجُ الْکُرَاعَ بَعْدَ خَمْسَ عَشْرَۃَ فَنَأْکُلُہُ فَقُلْتُ وَلِمَ تَفْعَلُونَ ذَلِکَ قَالَ فَضَحِکَتْ وَقَالَتْ : مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ -ﷺ- مِنْ خُبْزٍ مَأْدُومٍ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ حَتَّی لَحِقَ بِاللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سُفْیَانَ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۵۷۰۔ مسلم ۱۹۷۱]
[صحیح۔ بخاری ۵۵۷۰۔ مسلم ۱۹۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٦) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوئے تو میرے گھر میں آدھے وسق جَو کے سوا جو ایک طاق میں رکھے ہوئے تھے اور کوئی چیز نہ تھی جو کسی جان دار کی خوراک بن سکتی، میں اس سے کھاتی رہی اور بہت دن گزر گئے۔ پھر میں نے اس سے ناپ کر نکالنا شروع کیا تو وہ جلدی ختم ہوگئے۔
(۱۳۳۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَقَدْ تُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَمَا فِی بَیْتِی شَیْء ٌ یَأْکُلُہُ ذُو کَبِدٍ إِلاَّ شُطَیْرُ شَعِیرٍ فِی رَفٍّ لِی فَأَکَلْتُ مِنْہُ حَتَّی طَالَ عَلَیَّ فَکِلْتُہُ فَفَنِیَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ کِلاَہُمَا عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [بخاری ۳۰۹۷۔ مسلم ۳۹۷۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَقَدْ تُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَمَا فِی بَیْتِی شَیْء ٌ یَأْکُلُہُ ذُو کَبِدٍ إِلاَّ شُطَیْرُ شَعِیرٍ فِی رَفٍّ لِی فَأَکَلْتُ مِنْہُ حَتَّی طَالَ عَلَیَّ فَکِلْتُہُ فَفَنِیَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ کِلاَہُمَا عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [بخاری ۳۰۹۷۔ مسلم ۳۹۷۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٧) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا بستر (گدا) چمڑے کا اور اس کو کھجور کے پتوں سے بھرا گیا تھا۔
(۱۳۳۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ أَخْبَرَنِی أَبِی عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ فِرَاشُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ أَدَمٍ وَحَشْوُہُ لِیفٌ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی رَجَائٍ عَنِ النَّضْرِ بْنِ شُمَیْلٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ۔
[صحیح۔ بخاری ۶۴۵۶۔ مسلم ۲۰۸۲]
[صحیح۔ بخاری ۶۴۵۶۔ مسلم ۲۰۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٨) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی ہے اور میں جامع کلمات دیا گیا ہوں۔ ایک دفعہ میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی چابیاں میرے ہاتھ پر لا کر رکھ دی گئیں۔
(۱۳۳۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ ہُوَ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ وَأُعْطِیتُ جَوَامِعَ الْکَلِمِ وَبَیْنَا أَنَا نَائِمٌ إِذْ جِیئَ بِمَفَاتِیحِ خَزَائِنِ الأَرْضِ فَوُضِعَتْ فِی یَدِی ۔ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : فَقَدْ ذَہَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَنْتُمْ تَنْتَثِلُونَہَا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ وَعَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ وَحْدَہُ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۹۷۱۔ مسلم ۵۲۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣١٩) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی ہے اور مجھے خزانے دیے گئے ہیں اور مجھے اختیار دیا گیا ہے کہ میں زندہ رہوں اور میں دیکھوں جو میری امت پر کھولا جائے گا اور جلدی کا بھی اختیار دیا گیا، لیکن میں نے جلدی کو پسند کیا۔
(۱۳۳۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ وَأُعْطِیتُ الْخَزَائِنَ وَخُیِّرَتُ بَیْنَ أَنْ أَبْقَی حَتَّی أَرَی مَا یُفْتَحُ عَلَی أُمَّتِی وَبَیْنَ التَّعْجِیلِ فَاخْتَرْتُ التَّعْجِیلَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣٢٠) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جبرائیل (علیہ السلام) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دنیا اور آخرت میں اختیار دیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آخرت کو پسند کیا اور دنیا کا ارادہ نہیں کیا۔
(۱۳۳۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سَالِمٍ الأَسَدِیُّ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : إِنَّ جِبْرِیلَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَخَیَّرَہُ بَیْنَ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ فَاخْتَارَ الآخِرَۃَ وَلَمْ یُرِدِ الدُّنْیَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آخرت کو دنیا پر اختیار کرنے اور اپنی آنکھوں کو دنیا کی خوبصورتی میں محو نہ کرنے کا حکم دیا
(١٣٣٢١) طاؤس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف ایک فرشتہ بھیجا گیا، جس کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جانتے نہیں تھے، اس نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نبی بندے بننا چاہتے ہیں یا نبی رسول تو جبرائیل (علیہ السلام) نے اشارہ کیا کہ آپ تواضع اختیار کریں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نبی بندہ بننا چاہتا ہوں۔
(۱۳۳۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : بُعِثَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- مَلَکٌ لَمْ یَعْرِفْہُ فَقَالَ إِنَّ رَبَّکَ تَعَالَی یُخَیِّرُکَ بَیْنَ أَنْ تَکُونَ نَبِیًّا عَبْدًا أَوْ نَبِیًّا مَلِکًا فَأَشَارَ إِلَیْہِ جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ أَنْ تَوَاضَعَ قَالَ : نَبِیًّا عَبْدًا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی چیز آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اچھی لگتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہتے : اے اللہ ! میں حاضر ہوں اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے
(١٣٣٢٢) حضرت مجاہد (رح) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تلبیہ پکارتے وقت کہتے تھے : لَبَّیْکَ اللَّہُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ لَبَّیْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ ۔ راوی کہتے ہیں کہ ایک دن لوگ واپس جا رہے تھے ۔ یہ منظر آپ کو اچھا لگا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان الفاظ کا اضافہ کیا : لَبَّیْکَ إِنَّ الْعَیْشَ عَیْشَ الآخِرَہْ ۔ ابن جریج کہتے ہیں : یہ عرفہ کا دن تھا۔
(۱۳۳۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی حُمَیْدٌ الأَعْرَجُ عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّہُ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یُظْہِرُ مِنَ التَّلْبِیَۃِ : لَبَّیْکَ اللَّہُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ لَبَّیْکَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ ۔ قَالَ حَتَّی إِذَا کَانَ ذَاتَ یَوْمٍ وَالنَّاسُ یُصْرَفُونَ عَنْہُ کَأَنَّہُ أَعْجَبَہُ مَا ہُوَ فِیہِ فَزَادَ فِیہَا: لَبَّیْکَ إِنَّ الْعَیْشَ عَیْشَ الآخِرَہْ۔ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ وَحَسِبْتُ أَنَّ ذَلِکَ یَوْمَ عَرَفَۃَ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ وَقَدْ رُوِیَ مَوْصُولاً مُخْتَصَرًا عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔ وَہَذِہِ کَلِمَۃٌ صَدَرَتْ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی أَنْعَمِ حَالِہِ یَوْمَ حَجٍّ بِعَرَفَۃَ وَفِی أَشَدِّ حَالِہِ یَوْمَ الْخَنْدَقِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩২৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کوئی چیز آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اچھی لگتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہتے : اے اللہ ! میں حاضر ہوں اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے
(١٣٣٢٣) سہل بن سعد فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ خندق کھود رہے تھے اور مٹی نکال رہے تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا : اللَّہُمَّ لاَ عَیْشَ إِلاَّ عَیْشَ الآخِرَہْ فَاغْفِرْ لِلأَنْصَارِ وَالْمُہَاجِرَہْ ۔
(۱۳۳۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِیُّ حَدَّثَنَا الْفُضَیْلُ یَعْنِی ابْنَ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ سَعْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِالْخَنْدَقِ وَہُوَ یَحْفِرُ وَنَحْنُ نَنْقُلُ فَبَصُرَ بِنَا فَقَالَ اللَّہُمَّ لاَ عَیْشَ إِلاَّ عَیْشَ الآخِرَہْ فَاغْفِرْ لِلأَنْصَارِ وَالْمُہَاجِرَہْ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ الْمِقْدَامِ۔ [صحیح۔ بخاری۳۷۹۷۔ مسلم ۱۸۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩৩০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوسروں پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے علم کی فضیلت
(١٣٣٢٤) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک دفعہ میں سویا ہوا تھا، میں نے ایک پیالہ دیکھا جس میں مجھے دودھ دیا گیا۔ میں نے اس میں سے پیا یہاں تک کہ مجھے ایسے محسوس ہوا کہ میرے ناخنوں میں سے دودھ نکل رہا ہے۔ پھر میرا بچا ہوا عمر بن خطاب کو دیا گیا۔ صحابہ کرام (رض) نے فرمایا کہ تاویل کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : علم۔
(۱۳۳۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ حَمْزَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : بَیْنَا أَنَا نَائِمٌ إِذْ رَأَیْتُ قَدَحًا أُتِیتُ بِہِ فِیہِ لَبَنٌ فَشَرِبْتُ مِنْہُ حَتَّی إِنِّی لأَرَی الرِّیَّ یَجْرِی فِی أَظْفَارِی ثُمَّ أَعْطَیْتُ فَضْلِی عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ۔ قَالُوا : فَمَا أَوَّلْتَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : الْعِلْمَ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یُونُسَ۔ [صحیح۔ بخاری ۸۲۔ مسلم ۲۳۹۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৩৩১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان ” میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا “ کا بیان
(١٣٣٢٥) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا۔
(۱۳۳۲۵) أَخْبَرَنَا الإِمَامُ أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَضْرَمِیُّ وَسَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الأَقْمَرِ عَنْ أَبِی جُحَیْفَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَمَّا أَنَا فَلاَ آکُلُ مُتَّکِئًا۔
[بخاری ۵۳۹۸]
[بخاری ۵۳۹۸]
তাহকীক: