আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৭১ টি
হাদীস নং: ১৪৪৯৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کو فائدہ دینے کا بیان
(١٤٤٩٢) سوید بن غفلہ فرماتے ہیں کہ خثعمیہ حضرت حسن بن علی کے نکاح میں تھی، جب حضرت علی (رض) کو شہید کیا گیا اور حسن کی بیعت کی گئی تو حضرت حسن بن علی اس کے پاس آئے تو اس نے کہا : آپ کو خلافت مبارک ہو۔ حضرت حسن کہنے لگے : تو نے حضرت علی (رض) کے قتل کی خوشی ظاہر کی ہے، تجھے تین طلاقیں ہیں۔ اس نے کپڑے میں منہ چھپالیا اور کہنے لگی : میرا یہ ارادہ نہ تھا، وہ ٹھہری رہے، جب عدت ختم ہوگئی تو چلی گئی، حضرت حسن نے اس کا باقی ماندہ حق مہر اور فائدہ کے لیے ٢٠ ہزار درہم دیے، جب آپ کا قاصد اور اس نے مال دیکھا تو کہنے لگی کہ جدا ہونے والے محبوب کے مقابلہ میں یہ مال بہت ہی کم ہے تو قاصد نے حسن بن علی کو بتایا تو وہ رو پڑے اور فرمایا : اگر میں نے اپنے باپ کو اپنے نانا یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا کہ جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں تو وہ اس کے لیے حلال نہیں ہے جب تک وہ دوسرے خاوند سے نکاح نہ کرے تو میں رجوع کرلیتا۔
(۱۴۴۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ الْبَیْہَقِیُّ صَاحِبُ الْمَدْرَسَۃِ بِنَیْسَابُورَ أَخْبَرَنَا أَبُو حَفْصٍ : عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقِرْمِیسِینِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ زِیَادٍ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَیْدٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی قَیْسٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی عَنْ سُوَیْدِ بْنِ غَفَلَۃَ قَالَ : کَانَتِ الْخَثْعَمِیَّۃُ تَحْتَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَلَمَّا أَنْ قُتِلَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بُویِعَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ دَخَلَ عَلَیْہَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ فَقَالَتْ لَہُ : لِتَہْنِکَ الْخِلاَفَۃُ۔ فَقَالَ الْحَسَنُ : أَظْہَرْتِ الشَّمَاتَۃَ بِقَتْلِ عَلِیٍّ أَنْتِ طَالِقٌ ثَلاَثًا فَتَلَفَّفَتْ فِی ثَوْبِہَا وَقَالَتْ : وَاللَّہِ مَا أَرَدْتُ ہَذَا فَمَکَثَتْ حَتَّی انْقَضَتْ عِدَّتُہَا وَتَحَوَّلَتْ فَبَعَثَ إِلَیْہَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ بِبَقِیَّۃٍ مِنْ صَدَاقِہَا وَبِمُتْعَۃٍ عِشْرِینَ أَلْفَ دِرْہَمٍ فَلَمَّا جَائَ ہَا الرَّسُولُ وَرَأَتِ الْمَالَ قَالَتْ : مَتَاعٌ قَلِیلٌ مِنْ حَبِیبٍ مَفَارِقٍ۔ فَأَخْبَرَ الرَّسُولُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَبَکَی وَقَالَ : لَوْلاَ أَنِّی سَمِعْتُ أَبِی یُحَدِّثُ عَنْ جَدِّی النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : مَنْ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا لَمْ تَحِلَّ لَہُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ ۔ لَرَاجَعْتُہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کو فائدہ دینے کا بیان
(١٤٤٩٣) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ حفص بن مغیرہ نے اپنی عورت فاطمہ کو طلاق دے دی۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے خاوند سے فرمایا : اس کو فائدہ دو ۔ اس نے کہا : میرے پاس کچھ نہیں کہ میں اسے فائدہ پہنچاؤں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فائدہ ضرور دینا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فائدہ پہنچاؤ اگرچہ نصف صاع کھجور ہی کیوں نہ ہو۔ یہ مشہور قصہ ہے کہ یہ مدخولہ تھی۔
(۱۴۴۹۳) وَقَدْ جَائَ فِی مُتْعَۃِ الْمَدْخُولِ بِہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبُو ہَمَّامٍ : الْوَلِیدُ بْنُ شُجَاعٍ السَّکُونِیُّ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : لَمَّا طَلَّقَ حَفْصُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ امْرَأَتَہُ فَاطِمَۃَ فَأَتَتِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ لِزَوْجِہَا : مَتِّعْہَا ۔ قَالَ : لاَ أَجِدُ مَا أُمَتِّعُہَا قَالَ : فَإِنَّہُ لاَ بُدَّ مِنَ الْمَتَاعِ قَالَ مَتِّعْہَا وَلَوْ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ تَمْرٍ ۔
وَقِصَّتُہَا الْمَشْہُورَۃُ فِی الْعِدَّۃِ دَلِیلٌ عَلَی أَنَّہَا کَانَتْ مَدْخُولاً بِہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
وَقِصَّتُہَا الْمَشْہُورَۃُ فِی الْعِدَّۃِ دَلِیلٌ عَلَی أَنَّہَا کَانَتْ مَدْخُولاً بِہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کو فائدہ دینے کا بیان
(١٤٤٩٤) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں : ہر مطلقہ کو فائدہ پہنچانا ہے، { وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَی الْمُتَّقِینَ } [البقرۃ ] اور مطلقہ کو فائدہ پہنچانا ہے اچھائی کے ساتھ یہ کہ پرہیزگاروں پر فرض ہے۔
(۱۴۴۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی بِشْرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : لِکُلِّ مُطَلَّقَۃٍ مُتْعَۃٌ { وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَی الْمُتَّقِینَ } وَرُوِّینَا ہَذَا الْقَوْلَ عَنْ أَبِی الْعَالِیَۃِ وَالْحَسَنِ وَالزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کو فائدہ دینے کا بیان
(١٤٤٩٥) حکم فرماتے ہیں کہ ایک عورت جس کو اس کے خاوند نے طلاق دے دی، وہ اس سے فائدہ پہنچانے کا سوال کرتی تھی، مقدمہ قاضی شریح کی عدالت میں آیا تو قاضی شریح نے یہ آیت تلاوت کی : { وَ لِلْمُطَلَّقٰتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا عَلَی الْمُتَّقِیْنَ ۔ } [البقرۃ ٢٤١] تو قاضی شریح نے کہا : فائدہ پہنچاؤ اس کا فیصلہ نہ کیا۔
(ب) قاضی شریح نے اس شخص سے کہا جس نے اپنی بیوی کو چھوڑا تھا کہ تو پرہیزگاروں اور نیکی کرنے والوں میں سے ہونے کا انکار نہ کر۔
(ج) شعبی قاضی شریح سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : اگر تو متقین میں سے ہے تو پھر اس کو فائدہ پہنچاؤ، لیکن زبردستی نہ کی۔ قاضی شریح نے دخول سے پہلے طلاق یافتہ کو فائدہ پہنچانے میں زبردستی کی تھی۔
(ب) قاضی شریح نے اس شخص سے کہا جس نے اپنی بیوی کو چھوڑا تھا کہ تو پرہیزگاروں اور نیکی کرنے والوں میں سے ہونے کا انکار نہ کر۔
(ج) شعبی قاضی شریح سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : اگر تو متقین میں سے ہے تو پھر اس کو فائدہ پہنچاؤ، لیکن زبردستی نہ کی۔ قاضی شریح نے دخول سے پہلے طلاق یافتہ کو فائدہ پہنچانے میں زبردستی کی تھی۔
(۱۴۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَنْ شُعْبَۃَ عَنِ الْحَکَمِ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ إِلَی شُرَیْحٍ تُخَاصِمُ زَوْجَہَا تَسْأَلُہُ الْمُتْعَۃَ وَقَدْ کَانَ طَلَّقَہَا قَالَ فَقَرَأَ شُرَیْحٌ {وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَی الْمُتَّقِینَ} فَقَالَ لَہُ : مَتِّعْہَا وَلَمْ یَقْضِ لَہَا۔
وَرُوِّینَا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ قَالَ لِرَجُلٍ فَارَقَ : لاَ تَأْبَی أَنْ تَکُونَ مِنَ الْمُتَّقِینَ لاَ تَأْبَی أَنْ تَکُونَ مِنَ الْمُحْسِنِینَ۔
وَعَنْ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ عَنْ شُرَیْحٍ : إِنْ کُنْتَ مِنَ الْمُتَّقِینَ فَمَتِّعْ وَلَمْ یُجْبِرْہُ۔
وَرُوِّینَا عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ جَبَرَہُ عَلَی الْمُتْعَۃِ فِی الْمُفَوَّضَۃِ قَبْلَ الدُّخُولِ۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ قَالَ لِرَجُلٍ فَارَقَ : لاَ تَأْبَی أَنْ تَکُونَ مِنَ الْمُتَّقِینَ لاَ تَأْبَی أَنْ تَکُونَ مِنَ الْمُحْسِنِینَ۔
وَعَنْ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ عَنْ شُرَیْحٍ : إِنْ کُنْتَ مِنَ الْمُتَّقِینَ فَمَتِّعْ وَلَمْ یُجْبِرْہُ۔
وَرُوِّینَا عَنْ شُرَیْحٍ أَنَّہُ جَبَرَہُ عَلَی الْمُتْعَۃِ فِی الْمُفَوَّضَۃِ قَبْلَ الدُّخُولِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کو فائدہ دینے کا بیان
(١٤٤٩٦) قتادہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے قاضی شریح کے پاس اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو قاضی شریح نے کہا : فائدہ پہنچاؤ تو عورت نے کہا : اس کے ذمہ فائدہ پہنچانا نہیں ہے۔ اللہ فرماتے ہیں : { وَ لِلْمُطَلَّقٰتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا عَلَی الْمُتَّقِیْنَ ۔ } [البقرۃ ٢٤١] یہ ان میں سے نہیں ہے۔
(۱۴۴۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ وَأَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّجَّارِ بِالْکُوفَۃِ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ : طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَہُ عِنْدَ شُرَیْحٍ فَقَالَ لَہُ شُرَیْحٌ : مَتِّعْہَا فَقَالَتِ الْمَرْأَۃُ : إِنَّہُ لَیْسَتْ لِی عَلَیْہِ مُتْعَۃٌ إِنَّمَا قَالَ اللَّہُ ( وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَی الْمُتَّقِینَ) (وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ حَقًّا عَلَی الْمُحْسِنِینَ) وَلَیْسَ مِنْ أُولَئِکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ابواب کا مجموعہ
ولیمہ کا حکم
ولیمہ کا حکم
(١٤٤٩٧) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو ان پر زردی کے نشانات تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پوچھنے پر انھوں نے بتایا کہ میں نے انصاری عورت سے شادی کی ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کتنا حق مہر دیا ہے ؟ کہنے لگے کہ کھجور کی گٹھلی کے وزن کے برابر سونے کے عوض۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ولیمہ کرو چاہے ایک بکری ہی کیوں نہ ہو۔
(۱۴۴۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَبِہِ أَثَرُ صُفْرَۃٍ فَسَأَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرَہُ أَنَّہُ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : کَمْ سُقْتَ إِلَیْہَا؟ ۔ قَالَ : زِنَۃَ نَوَاۃٍ مِنْ ذَہَبٍ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاۃٍ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ حُمَیْدٍ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۴۲۷]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ حُمَیْدٍ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۴۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ابواب کا مجموعہ
ولیمہ کا حکم
ولیمہ کا حکم
(١٤٤٩٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عبدالرحمن بن عوف پر زردی کے نشانات دیکھے، فرمایا : یہ کیا ہے ؟ انھوں نے کہا کہ میں نے کھجور کی گٹھلی کے وزن کے برابر سونے کے عوض عورت سے شادی کی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تجھے برکت دے، ولیمہ کرو چاہے ایک بکری ہو۔
(٢٤) باب الْمُسْتَحَبُّ إِنْ وَجَدَ سَعَۃً أَنْ یُولِمَ بِشَاۃٍ
اگر طاقت ہو تو بکری سے ولیمہ کرنا مستحب ہے
(٢٤) باب الْمُسْتَحَبُّ إِنْ وَجَدَ سَعَۃً أَنْ یُولِمَ بِشَاۃٍ
اگر طاقت ہو تو بکری سے ولیمہ کرنا مستحب ہے
(۱۴۴۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَأَی عَلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَثَرَ صُفْرَۃٍ فَقَالَ : مَا ہَذَا؟ ۔ قَالَ : إِنِّی تَزَوَّجْتُ امْرَأَۃً عَلَی وَزْنِ نَوَاۃٍ مِنْ ذَہَبٍ قَالَ: فَبَارَکَ اللَّہُ لَکَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاۃٍ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ حَمَّادٍ کَمَا مَضَی۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ حَمَّادٍ کَمَا مَضَی۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ابواب کا مجموعہ
ولیمہ کا حکم
ولیمہ کا حکم
(١٤٤٩٩) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں : جب عبدالرحمن بن عوف مدینہ آئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے اور سعد بن ربیع کے درمیان مواخات قائم کردی۔ سعد نے اپنا اہل اور آدھا مال عبدالرحمن (رض) کے لیے پیش کردیا۔ سعد کی دو بیویاں تھیں عبدالرحمن بن عوف (رض) فرمانے لگے : اللہ آپ کے اہل اور مال میں برکت دے، مجھے بازار کا راستہ بتاؤ، پھر عبدالرحمن (رض) نے بازار سے پنیر اور گھی خرید کر منافع حاصل کیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبدالرحمن بن عوف (رض) کو چند ایام کے بعد دیکھا تو ان پر زردی کے نشانات تھے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : عبدالرحمن ! یہ کیا ہے ؟ تو کہنے لگے : میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حق مہر کیا دیا ہے ؟ کہنے لگے : کھجور کی گٹھلی کے وزن کے برابر سونا دیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ولیمہ کرو چاہے ایک بکری ہو۔
(۱۴۴۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا الدَّبَرِیُّ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ ح قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ وَیُوسُفُ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِیرٍ کُلُّہُمْ عَنِ الثَّوْرِیِّ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمَّا قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الْمَدِینَۃَ فَآخَی النَّبِیُّ -ﷺ- بَیْنَہُ وَبَیْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ الأَنْصَارِیِّ فَعَرَضَ عَلَیْہِ سَعْدٌ أَنْ یُنَاصِفَہُ أَہْلَہُ وَمَالَہُ وَکَانَ لَہُ امْرَأَتَانِ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : بَارَکَ اللَّہُ لَکَ فِی أَہْلِکَ وَمَالِکَ دُلُّونِی عَلَی السُّوقِ قَالَ فَأَتَی السُّوقَ فَرَبِحَ شَیْئًا مِنْ أَقِطٍ وَشَیْئًا مِنْ سَمْنٍ فَرَآہُ النَّبِیُّ -ﷺ- بَعْدَ أَیَّامٍ وَعَلَیْہِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَۃٍ فَقَالَ : مَہْیَمْ ۔فَقَالَ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَۃً مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ: مَا سُقْتَ إِلَیْہَا ۔ قَالَ : وَزْنَ نَوَاۃٍ مِنْ ذَہَبٍ فَقَالَ : أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاۃٍ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفِرْیَابِیِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ ح قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ وَیُوسُفُ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِیرٍ کُلُّہُمْ عَنِ الثَّوْرِیِّ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمَّا قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الْمَدِینَۃَ فَآخَی النَّبِیُّ -ﷺ- بَیْنَہُ وَبَیْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ الأَنْصَارِیِّ فَعَرَضَ عَلَیْہِ سَعْدٌ أَنْ یُنَاصِفَہُ أَہْلَہُ وَمَالَہُ وَکَانَ لَہُ امْرَأَتَانِ فَقَالَ لَہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : بَارَکَ اللَّہُ لَکَ فِی أَہْلِکَ وَمَالِکَ دُلُّونِی عَلَی السُّوقِ قَالَ فَأَتَی السُّوقَ فَرَبِحَ شَیْئًا مِنْ أَقِطٍ وَشَیْئًا مِنْ سَمْنٍ فَرَآہُ النَّبِیُّ -ﷺ- بَعْدَ أَیَّامٍ وَعَلَیْہِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَۃٍ فَقَالَ : مَہْیَمْ ۔فَقَالَ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَۃً مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ: مَا سُقْتَ إِلَیْہَا ۔ قَالَ : وَزْنَ نَوَاۃٍ مِنْ ذَہَبٍ فَقَالَ : أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاۃٍ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفِرْیَابِیِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ کَثِیرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ابواب کا مجموعہ
ولیمہ کا حکم
ولیمہ کا حکم
(١٤٥٠٠) ثابت کہتے ہیں : حضرت انس بن مالک (رض) کے پاس زینب بنت جحش کی شادی کا تذکرہ ہوا تو فرمانے لگے : جتنا ولیمہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی شادی کے موقعہ پر کیا اتنا ولیمہ اپنی کسی دوسری بیوی سے شادی کے موقعہ پر نہ کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بکری سے ولیمہ کیا۔
(۱۴۵۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَقُتَیْبَۃُ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ قَالَ : ذُکِرَ تَزْوِیجُ زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عِنْدَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : مَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَوْلَمَ عَلَی أَحَدٍ مِنْ نِسَائِہِ مَا أَوْلَمَ عَلَیْہَا أَوْلَمَ بِشَاۃٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۲۸]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۲۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ابواب کا مجموعہ
ولیمہ کا حکم
ولیمہ کا حکم
(١٤٥٠١) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیوی میں سے سب سے زیادہ اور اچھا ولیمہ حضرت زینب کی شادی کے موقعہ پر کیا، ثابت البنانی نے پوچھا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا ولیمہ کیا ؟ حضرت انس (رض) فرماتے ہیں : گوشت اور روٹی کھلائی، یہاں تک کہ صحابہ چھوڑ کر چلے گئے۔
(۱۴۵۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَقُولُ : مَا أَوْلَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی امْرَأَۃٍ مِنْ نِسَائِہِ أَکْثَرَ وَأَفْضَلَ مِمَّا أَوْلَمَ عَلَی زَیْنَبَ قَالَ ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ : مَا أَوْلَمَ؟ قَالَ : أَطْعَمَہُمْ خُبْزًا وَلَحْمًا حَتَّی تَرَکُوہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ وَغَیْرِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ وَغَیْرِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے حق کی ادائیگی میں کونسا کھانا کھلایا جائے
(١٤٥٠٢) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر اور مدینہ کے درمیان تین راتیں قیام کیا تو حضرت صفیہ کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پیش کیا گیا۔ میں نے مسلمانوں کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ولیمہ کی دعوت دی جس میں روٹی اور گوشت نہ تھا۔ آپ نے دستر خوان بچھانے کا حکم فرمایا اور اس پر کھجور، گھی، پنیر کے ٹکڑے ڈال دیے گئے تو مسلمانوں نے کہا : یہ امہات المومنین سے تھی یا لونڈی تھی۔ کہنے لگے : اگر اس نے پردہ کیا تو امہات المومنین سے ہے، اگر پردہ نہ کیا تو لونڈی ہے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کوچ فرمایا تو ؟ اپنے پیچھے سواری پر جگہ بنائی اور لوگوں سے پردہ کروایا۔
(ب) حضرت انس (رض) اسی طرح نقل فرماتے ہیں کہ کھجور، پنیر اور گھی وغیرہ تھا اور کہتے ہیں : انھوں نے حلوہ بھی بنایا۔ حضرت انس (رض) کی دوسری روایت میں اقط کی جگہ سویق یعنی ستو کے الفاظ آتے ہیں۔
(ب) حضرت انس (رض) اسی طرح نقل فرماتے ہیں کہ کھجور، پنیر اور گھی وغیرہ تھا اور کہتے ہیں : انھوں نے حلوہ بھی بنایا۔ حضرت انس (رض) کی دوسری روایت میں اقط کی جگہ سویق یعنی ستو کے الفاظ آتے ہیں۔
(۱۴۵۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَان أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ یَعْقُوبَ الإِیَادِیُّ الْمَالِکِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ النَّصِیبِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِی حُمَیْدٌ أَنَّہُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَ خَیْبَرَ وَالْمَدِینَۃِ ثَلاَثَ لَیَالٍ یُبْنَی عَلَیْہِ بِصَفِیَّۃَ فَدَعَوْتُ الْمُسْلِمِینَ إِلَی وَلِیمَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَا کَانَ فِیہَا خُبْزٌ وَلاَ لَحْمٌ وَمَا کَانَ إِلاَّ أَنْ أَمَرَ بِالأَنْطَاعِ فَبُسِطَتْ وَأُلْقِیَ عَلَیْہَا التَّمْرُ وَالأَقِطُ وَالسَّمْنُ فَقَالَ الْمُسْلِمُونَ : إِحْدَی أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ ہِیَ أَوْ مَا مَلَکَتْ یَمِینُہُ قَالُوا : إِنْ حَجَبَہَا فَہِیَ إِحْدَی أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ وَإِنْ لَمْ یَحْجُبْہَا فَہِیَ مِمَّا مَلَکَتْ یَمِینُہُ فَلَمَّا ارْتَحَلَ وَطَّأَ لَہَا خَلْفَہُ وَمَدَّ الْحِجَابَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ النَّاسِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ عَنْ أَنَسٍ کَذَلِکَ فِی التَّمْرِ وَالأَقِطِ وَالسَّمْنِ وَقَالَ : فَحَاسُوا حَیْسًا وَکَذَلِکَ فِی رِوَایَۃِ حَمَّادٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ وَفِی رِوَایَۃِ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ السَّوِیقِ بَدَلَ الأَقِطِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۶۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ یَعْقُوبَ الإِیَادِیُّ الْمَالِکِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ النَّصِیبِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِی حُمَیْدٌ أَنَّہُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَقَامَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْنَ خَیْبَرَ وَالْمَدِینَۃِ ثَلاَثَ لَیَالٍ یُبْنَی عَلَیْہِ بِصَفِیَّۃَ فَدَعَوْتُ الْمُسْلِمِینَ إِلَی وَلِیمَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَا کَانَ فِیہَا خُبْزٌ وَلاَ لَحْمٌ وَمَا کَانَ إِلاَّ أَنْ أَمَرَ بِالأَنْطَاعِ فَبُسِطَتْ وَأُلْقِیَ عَلَیْہَا التَّمْرُ وَالأَقِطُ وَالسَّمْنُ فَقَالَ الْمُسْلِمُونَ : إِحْدَی أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ ہِیَ أَوْ مَا مَلَکَتْ یَمِینُہُ قَالُوا : إِنْ حَجَبَہَا فَہِیَ إِحْدَی أُمَّہَاتِ الْمُؤْمِنِینَ وَإِنْ لَمْ یَحْجُبْہَا فَہِیَ مِمَّا مَلَکَتْ یَمِینُہُ فَلَمَّا ارْتَحَلَ وَطَّأَ لَہَا خَلْفَہُ وَمَدَّ الْحِجَابَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ النَّاسِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ عَنْ أَنَسٍ کَذَلِکَ فِی التَّمْرِ وَالأَقِطِ وَالسَّمْنِ وَقَالَ : فَحَاسُوا حَیْسًا وَکَذَلِکَ فِی رِوَایَۃِ حَمَّادٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ وَفِی رِوَایَۃِ سُلَیْمَانَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ السَّوِیقِ بَدَلَ الأَقِطِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۶۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫০৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے حق کی ادائیگی میں کونسا کھانا کھلایا جائے
(١٤٥٠٣) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خیبر آئے تو صفیہ بن حیی کا ذکر کیا گیا، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) راستے میں تھے تو ام سلیم نے صفیہ کو تیار کر کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پیش کردیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح شادی کی حالت میں کی اور فرمایا : جس کے پاس جو بھی ہے وہ لے آئے۔ راوی کہتے ہیں : انھوں نے چٹائی بچھا دی، کسی نے کھجور، کسی نے پنیر، کوئی گھی، کوئی کچھ لے کر آیا تو انھوں نے ملا کر حلوہ بنایا، یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ولیمہ تھا۔
(۱۴۵۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ صُہَیْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَتَی خَیْبَرَ فَذَکَرَ الْقِصَّۃَ فِی شَأْنِ صَفِیَّۃَ بِنْتِ حُیَیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَ : حَتَّی إِذَا کَانَ بِالطَّرِیقِ جَہَّزَتْہَا لَہُ أُمُّ سُلَیْمٍ فَأَہْدَتْہَا لَہُ مِنَ اللَّیْلِ فَأَصْبَحَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَرُوسًا فَقَالَ : مَنْ کَانَ عِنْدَہُ شَیْء ٌ فَلْیَجِئْ بِہِ ۔ قَالَ : وَبَسَطَ نِطَعًا فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَجِیئُ بِالأَقِطِ وَجَعَلَ الرَّجُلُ یَجِیئُ بِالتَّمْرِ وَجَعَلَ الرَّجُلُ یَجِیئُ بِالسَّمْنِ فَحَاسُوا حَیْسًا فَکَانَتْ وَلِیمَۃَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَعْقُوبَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرٍ کِلاَہُمَا عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَعْقُوبَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرٍ کِلاَہُمَا عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے حق کی ادائیگی میں کونسا کھانا کھلایا جائے
(١٤٥٠٤) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ صفیہ حضرت دحیہ کلبی کے حصہ میں آئی تو صحابہ (رض) نے صفیہ کی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بڑی مدح کی کہ ہم نے اس جیسی عورت اور قیدی کبھی نہیں دیکھی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت دحیہ کلبی کو کچھ دے کر جتنے پر وہ راضی ہوئے صفیہ کو ام سلیم کے حوالے کردیا اور فرمایا : اس کو تیار کرو۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر سے کوچ کرتے ہوئے ان کو اپنے پیچھے سوار کیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے خیمہ لگایا گیا، پھر صبح کی تو فرمایا : جس کے پاس زاد راہ ہے وہ ہمارے پاس لے آئے تو کسی نے کھجور، ستو اور کسی نے گھی پیش کیا تو انھوں نے بہت زیادہ حلوہ تیار کیا، صحابہ (رض) نے کھانے کے بعد بارش کا پانی پیا۔ یہ صفیہ سے شادی کے موقعہ پر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ولیمہ تھا۔ حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ولیمہ دیکھا جس میں روٹی اور گوشت نہ تھا۔ پھر انھوں نے یہ حدیث ذکر کی۔
(۱۴۵۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ وَأَبُو الْوَلِیدِ قَالاَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَاللَّفْظُ لِحَدِیثِہِ ہَذَا أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ یَعْنِی ابْنَ الْمُغِیرَۃِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : صَارَتْ صَفِیَّۃُ لِدَحْیَۃَ الْکَلْبِیِّ فِی مَقْسَمِہِ فَجَعَلُوا یَمْدَحُونَہَا عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَدْ رَأَیْنَا السَّبْیَ مَا رَأَیْنَا امْرَأَۃً ضَرْبَہَا فَبَعَثَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَأَعْطَی بِہَا دَحْیَۃَ الْکَلْبِیَّ مَا رَضِیَ وَدَفَعَہَا إِلَی أُمِّ سُلَیْمٍ فَقَالَ : أَصْلِحِیہَا ۔ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ خَیْبَرَ فَجَعَلَہَا فِی ظَہْرِہِ قَالَ ثُمَّ ضَرَبَ الْقُبَّۃَ عَلَیْہَا ثُمَّ أَصْبَحَ فَقَالَ : مَنْ کَانَ عِنْدَہُ فَضْلُ زَادٍ فَلْیَأْتِنَا بِہِ ۔ قَالَ : فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَجِیئُ بِفَضْلِ التَّمْرِ وَفَضْلِ السَّوِیقِ وَفَضْلِ السَّمْنِ حَتَّی جَعَلُوا سَوَادَ حَیْسٍ فَجَعَلُوا یَأْکُلُونَ وَیَشْرَبُونَ مِنْ مَائِ السَّمَائِ إِلَی جَنْبِہِمْ قَالَ : وَکَانَتْ تِلْکَ وَلِیمَۃَ النَّبِیِّ -ﷺ- عَلَی صَفِیَّۃَ وَکَانَ أَنَسٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : لَقَدْ رَأَیْنَا لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَلِیمَۃً لَیْسَ فِیہَا خُبْزٌ وَلاَ لَحْمٌ۔ ثُمَّ یَذْکُرُ ہَذَا الْحَدِیثَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے حق کی ادائیگی میں کونسا کھانا کھلایا جائے
(١٤٥٠٥) ثابت حضرت انس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور، پنیر اور گھی سے ولیمہ کیا۔
(۱۴۵۰۵) وَرَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَلِیمَتَہَا التَّمْرَ وَالأَقِطَ وَالسَّمْنَ۔
أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ فَذَکَرَہُ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَفَّانَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ فَذَکَرَہُ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَفَّانَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے حق کی ادائیگی میں کونسا کھانا کھلایا جائے
(١٤٥٠٦) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت صفیہ سے شادی کے موقعہ پر کھجور اور ستو سے ولیمہ کیا۔
(۱۴۵۰۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا وَائِلُ بْنُ دَاوُدَ عَنِ ابْنِہِ بَکْرِ بْنِ وَائِلٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَوْلَمَ عَلَی صَفِیَّۃَ بِسَوِیقٍ وَتَمْرٍ۔ [صحیح۔ الترمذی ۱۰۹۵۔ اخرجہ السجستانی ۳۷۴۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے حق کی ادائیگی میں کونسا کھانا کھلایا جائے
(١٤٥٠٧) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بعض بیویوں پر صرف دو مد جو سے ولیمہ کیا۔
(۱۴۵۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ صَفِیَّۃَ عَنْ أُمِّہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : أَوْلَمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی بَعْضِ نِسَائِہِ بِمُدَّیْنِ مِنْ شَعِیرٍ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ سُفْیَانَ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی إِسْنَادِہِ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۱۷۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے وقت کا بیان
(١٤٥٠٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی بیوی سے خلوت اختیار کی تو مجھے مردوں کو کھانے کی دعوت دینے کے لیے روانہ کیا۔
(۱۴۵۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا بَیَانٌ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : بَنَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِامْرَأَۃٍ فَأَرْسَلَنِی فَدَعَوْتُ رِجَالاً إِلَی الطَّعَامِ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَالِکِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ أَبِی غَسَّانَ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۱۷۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ایام
(١٤٥٠٩) حضرت عبداللہ بن عثمان ثقفی تقیف کے ایک بھینگے شخص سے نقل فرماتے ہیں جس کی تعریف ہی کی جاتی تھی، اگر اس کا نام زہیر بن عثمان نہ ہو تو میں اس کے نام کو نہیں جانتا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پہلے دن ولیمہ حق ہے جبکہ دوسرے دن بھلائی اور تیسرے دن کا شہرت اور ریا کاری ہے۔
(۱۴۵۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ الثَّقَفِیِّ عَنْ رَجُلٍ أَعْوَرَ مِنْ ثَقِیفٍ کَانَ یُقَالُ لَہُ مَعْرُوفًا أَیْ یُثْنَی عَلَیْہِ خَیْرًا إِنْ لَمْ یَکُنِ اسْمُہُ زُہَیْرَ بْنَ عُثْمَانَ فَلاَ أَدْرِی مَا اسْمُہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : الْوَلِیمَۃُ أَوَّلَ یَوْمٍ حَقٌّ وَالثَّانِی مَعْرُوفٌ وَالْیَوْمَ الثَّالِثَ سُمْعَۃٌ وَرِیَائٌ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ایام
(١٤٥١٠) حضرت سعید بن مسیب کو جب پہلے یا دوسرے دن کے ولیمہ کی دعوت دی جاتی تو قبول فرماتے لیکن تیسرے دن قبول نہ فرماتے اور کہتے : یہ شہرت اور ریا کاری ہے۔
(۱۴۵۱۰) قَالَ قَتَادَۃُ وَحَدَّثَنِی رَجُلٌ : أَنَّ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ دُعِیَ أَوَّلَ یَوْمٍ فَأَجَابَ وَالثَّانِی فَأَجَابَ وَدُعِیَ الْیَوْمَ الثَّالِثَ فَلَمْ یُجِبْ وَقَالَ : أَہْلُ سُمْعَۃٍ وَرِیَائٍ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৫১৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ولیمہ کے ایام
(١٤٥١١) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ ابن مسیب ولیمہ کے پہلے اور دوسرے دن کی دعوت قبول فرماتے، لیکن تیسرے دن ان کو وادی بطحاء میں کنکر مارتے تھے اور فرماتے : لے جاؤ ریا کار اور شہرت باز کو۔
(۱۴۵۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ : دُعِیَ ابْنُ الْمُسَیَّبِ أَوَّلَ یَوْمٍ فَأَجَابَ وَدُعِیَ الْیَوْمَ الثَّانِی فَأَجَابَ وَدُعِیَ الْیَوْمَ الثَّالِثَ فَحَصَبَہُمْ بِالْبَطْحَائِ وَقَالَ : اذْہَبُوا أَہْلَ رِیَائٍ وَسُمْعَۃٍ۔
[ضعیف۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۹۶۶۱]
[ضعیف۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۹۶۶۱]
তাহকীক: