আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৭১ টি
হাদীস নং: ১৪৪৭৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا دخول کے لیے حکم دینا درست ہے
(١٤٤٧٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے، جب ہم واپس پلٹے تو میں نے اپنے سست رفتار اونٹ کی طرف جلدی کی۔ پیچھے سے میرے اونٹ کو کسی سوار نے نیزہ کے ذریعہ چوکا دیا تو میرا اونٹ ایسی چال چلا کہ میں نے کبھی کسی عمدہ اونٹ کو بھی ایسی چال چلتے نہ دیکھا تھا، میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : جابر کیسی جلدی ہے ؟ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! نئی نئی شادی کی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کنواری سے شادی کی ہے یا بیوہ سے ؟ کہتے ہیں : میں نے کہا : بیوہ سے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو نے کنواری سے شادی کیوں نہ کی تو اس سے کھیلتا وہ تجھ سے کھیلتی۔ جب مدینہ آئے تو ہم نے گھروں میں داخل ہونے کا قصد کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ٹھہر جاؤ عشاء کے وقت داخل ہونا تاکہ بکھرے بالوں والی کنگھی کرلے اور خاوند کو غیب پانے والے زیر ناف بال مونڈ لے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب جاؤ تو سمجھداری کا ثبوت دینا۔
(۱۴۴۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ سَیَّارٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُما قَالَ : کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزَاۃٍ فَلَمَّا أَقْبَلْنَا تَعَجَّلْتُ عَلَی بَعِیرٍ لِی قَطُوفٍ فَلَحِقَنِی رَاکِبٌ مِنْ خَلْفِی فَنَخَسَ بَعِیرِی بِعَنَزَۃٍ کَانَتْ مَعَہُ فَانْطَلَقَ بَعِیرِی کَأَجْوَدِ مَا أَنْتَ رَائٍ مِنَ الإِبِلِ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا أَنَا بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : مَا یُعْجِلُکَ یَا جَابِرُ ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی حَدِیثُ عَہْدٍ بِعُرْسٍ فَقَالَ : أَبِکْرًا تَزَوَّجْتَہَا أَمْ ثَیِّبًا؟ ۔ قَالَ فَقُلْتُ : بَلْ ثَیِّبٌ قَالَ : فَہَلاَّ جَارِیَۃً تُلاَعِبُہَا وَتُلاَعِبُکَ ۔ قَالَ : فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِینَۃَ ذَہَبْنَا لِنَدْخُلَ فَقَالَ : أَمْہِلُوا حَتَّی نَدْخُلَ لَیْلاً أَیْ عِشَائً کَیْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَۃُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِیبَۃُ ۔ قَالَ وَقَالَ : فَإِذَا قَدِمْتَ فَالْکَیْسَ الْکَیْسَ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ وَغَیْرِہِ عَنْ ہُشَیْمٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৭৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مرد عورت سے خلوت اختیار کرلے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دے
(١٤٤٧٣) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اس شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے شادی کے بعد تنہائی اختیار کی، لیکن دخول سے پہلے ہی طلاق دے دی تو وہ نصف حق مہر ادا کرے گا؛ کیونکہ یہی اللہ کا فرمان ہے : { وَ اِنْ طَلَّقْتُمُوْہُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْہُنَّ وَ قَدْ فَرَضْتُمْ لَہُنَّ فَرِیْضَۃً فَنِصْفِ مَا فَرَضْتُمْ } [البقرۃ ٢٣٧] ” اگر تم نے مجامعت سے پہلے طلاق دے دی اور حق مہر مقرر کرلیا تو نصف ادا کرنا ہے جتنا تم نے مقرر کیا ہے۔ “
(۱۴۴۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ لَیْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ قَالَ : فِی الرَّجُلِ یَتَزَوَّجُ الْمَرْأَۃَ یَخْلُو بِہَا وَلاَ یَمَسُّہَا ثُمَّ یُطَلِّقُہَا : لَیْسَ لَہَا إِلاَّ نِصْفُ الصَّدَاقِ لأَنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ { وَإِنْ طَلَّقْتُمُوہُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوہُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُمْ لَہُنَّ فَرِیضَۃً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ }۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مرد عورت سے خلوت اختیار کرلے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دے
(١٤٤٧٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اس شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس پر اس کی عورت کو داخل کیا گیا لیکن اس نے دخول سے پہلے ہی طلاق دے دی تو اس پر آدھا حق مہر ہے۔
(۱۴۴۷۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی رَجُلٍ أُدْخِلَتْ عَلَیْہِ امْرَأَتُہُ ثُمَّ طَلَّقَہَا فَزَعَمَ أَنَّہُ لَمْ یَمَسَّہَا قَالَ : عَلَیْہِ نِصْفُ الصَّدَاقِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مرد عورت سے خلوت اختیار کرلے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دے
(١٤٤٧٥) حضرت عبداللہ بن عباس اللہ کے اس قول : { وَ اِنْ طَلَّقْتُمُوْہُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْہُنَّ وَ قَدْ فَرَضْتُمْ لَہُنَّ فَرِیْضَۃً فَنِصْفِ مَا فَرَضْتُمْ } [البقرۃ ٢٣٧] ” اگر تم مجامعت سے پہلے طلاق دے دو اور ان کے لیے حق مہر بھی مقرر ہو تو اس کا نصف ادا کر دو ۔ “ مرد شادی کے بعد دخول سے پہلے ہی طلاق دے دیتا ہے لیکن حق مہر مقرر کیا ہوا ہے تو عورت کے لیے نصف حق مہر ہے زیادہ نہیں۔
(۱۴۴۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَإِنْ طَلَّقْتُمُوہُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَمَسُّوہُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُمْ لَہُنَّ فَرِیضَۃً فَنِصْفُ مَا فَرَضْتُمْ} فَہُوَ الرَّجُلُ یَتَزَوَّجُ الْمَرْأَۃَ وَقَدْ سَمَّی لَہَا صَدَاقًا ثُمَّ یُطَلِّقُہَا مِنْ قَبْلِ أَنْ یَمَسَّہَا وَالْمَسُّ الْجِمَاعُ فَلَہَا نِصْفُ الصَّدَاقِ وَلَیْسَ لَہَا أَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مرد عورت سے خلوت اختیار کرلے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دے
(١٤٤٧٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ کے اس قول : { اِذَا نَکَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْہُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْہُنَّ فَمَا لَکُمْ عَلَیْہِنَّ مِنْ عِدَّۃٍ تَعْتَدُّوْنَہَا } [الاحزاب ٤٩] ” جب تم مومنہ عورتوں سے نکاح کرو، پھر صحبت سے پہلے تم نے طلاق دے دی، پھر تمہارے اوپر کوئی دنوں کی گنتی نہیں ہے کہ تم اس کو شمار کرتے پھرو۔ “ مرد عورت سے شادی کے بعد مجامعت سے پہلے طلاق دے دے تو پھر اس عورت پر عدت نہیں جس سے چاہے شادی کرلے، پھر فرمایا : { فَمَتِّعُوْہُنَّ وَ سَرِّحُوْہُنَّ سَرَاحًا جَمِیْلًا ۔ } [الاحزاب ٤٩] ” ان کو فائدہ دو اور اچھے طریقے سے چھوڑ دو ۔ “ اگر حق مہر مقرر کر رکھا ہے تو نصف ادا کرنا ہے اگر حق مہر مقرر نہیں تو اپنی طاقت کے مطابق فائدہ دینا ہے۔ یہ ہے احسن انداز سے چھوڑنا۔
(۱۴۴۷۶) وَبِإِسْنَادِہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {اِذَا نَکَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْہُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْہُنَّ فَمَا لَکُمْ عَلَیْہِنَّ مِنْ عِدَّۃٍ تَعْتَدُّوْنَہَا} فَہَذَا الرَّجُلُ یَتَزَوَّجُ الْمَرْأَۃَ ثُمَّ یُطَلِّقُہَا مِنْ قَبْلِ أَنْ یَمَسَّہَا فَإِذَا طَلَّقَہَا وَاحِدَۃً بَانَتْ مِنْہُ وَلاَ عِدَّۃَ عَلَیْہَا تَزَوَّجُ مَنْ شَائَ تْ ثُمَّ قَالَ {فَمَتِّعُوْہُنَّ وَ سَرِّحُوْہُنَّ سَرَاحًا جَمِیْلًاo} یَقُولُ : إِنْ کَانَ سَمَّی لَہَا صَدَاقًا فَلَیْسَ لَہَا إِلاَّ النِّصْفُ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ سَمَّی لَہَا صَدَاقًا مَتَّعَہَا عَلَی قَدْرِ یُسْرِہِ وَعُسْرِہِ وَہُوَ السَّرَاحُ الْجَمِیلُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مرد عورت سے خلوت اختیار کرلے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دے
(١٤٤٧٧) شعبی فرماتے ہیں کہ عمرو بن نافع نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو عورت کا گمان تھا کہ وہ اس کے قریب آیا ہے جبکہ خاوند نے انکار کردیا۔ جھگڑا قاضی شریح کی عدالت میں آیا تو قاضی شریح نے عمرو سے قسم لی کہ وہ اس کے قریب نہیں گیا اور نصف حق مہر بھی ادا کرے۔
(ب) مغیرہ عن شعبی عن شریح ہے کہ ایک شخص نے شادی کے بعد دروازہ بند کرلیا اور پردے لٹکا دیے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دی تو قاضی شریح نے نصف حق مہر ادا کرنے کا فیصلہ سنایا۔
(ب) مغیرہ عن شعبی عن شریح ہے کہ ایک شخص نے شادی کے بعد دروازہ بند کرلیا اور پردے لٹکا دیے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دی تو قاضی شریح نے نصف حق مہر ادا کرنے کا فیصلہ سنایا۔
(۱۴۴۷۷) أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْعَبْدَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ عَمْرَو بْنَ نَافِعٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ وَکَانَتْ قَدْ أُدْخِلَتْ عَلَیْہِ فَزَعَمَ أَنَّہُ لَمْ یَقْرَبْہَا وَزَعَمَتْ أَنَّہُ قَدْ قَرِبَہَا فَخَاصَمَتْہُ إِلَی شُرَیْحٍ فَصَبَرَ شُرَیْحٌ یَمِینَ عَمْرٍو بِاللَّہِ الَّذِی لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ مَا قَرِبَہَا وَقَضَی عَلَیْہِ بِنِصْفِ الصَّدَاقِ۔وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ إِسْمَاعِیلَ وَمُغِیرَۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ شُرَیْحٍ : أَنَّ رَجُلاً تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَأَغْلَقَ الْبَابَ وَأَرْخَی السِّتْرَ ثُمَّ طَلَّقَہَا وَلَمْ یَمَسَّہَا فَقَضَی لَہَا شُرَیْحٌ بِنِصْفِ الصَّدَاقِ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ مرد عورت سے خلوت اختیار کرلے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دے
(١٤٤٧٨) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : اگر وہ اس کی ٹانگوں کے درمیان بیٹھ بھی گیا تب بھی نصف حق مہر ادا کرنا ہے۔
(۱۴۴۷۸) وَرَوَی الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ فِرَاسٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : لَہَا نِصْفُ الصَّدَاقِ وَإِنْ جَلَسَ بَیْنَ رِجْلَیْہَا وَذَلِکَ فِیمَا أَنْبَأَنِیہِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ إِجَازَۃً أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زُہَیْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ فَذَکَرَہُ وَفِیہِ انْقِطَاعٌ بَیْنَ الشَّعْبِیِّ وَبَیْنَ ابْنِ مَسْعُودٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٧٩) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اس عورت کے بارے میں فیصلہ دیا جس سے کسی مرد نے شادی کی تو جب پردے لٹکا دیے جائیں تو حق مہر واجب ہوگا۔
(۱۴۴۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی فِی الْمَرْأَۃِ یَتَزَوَّجُہَا الرَّجُلُ أَنَّہُ إِذَا أُرْخِیَتِ السُّتُورُ فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی فِی الْمَرْأَۃِ یَتَزَوَّجُہَا الرَّجُلُ أَنَّہُ إِذَا أُرْخِیَتِ السُّتُورُ فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٠) ابن شہاب حضرت زید بن ثابت (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب مرد عورت کو لے کر داخل ہوگیا پردے لٹکا لیے تو حق مہر واجب ہوگیا۔
(۱۴۴۸۰) قَالَ وَأَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بِامْرَأَتِہِ فَأُرْخِیَتْ عَلَیْہِمَا السُّتُورُ فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب دروازہ بند کرلیا جائے اور پردہ لٹکا دیا جائے تو مہر واجب ہوجاتا ہے۔
(۱۴۴۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا تَمِیمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا أُجِیفَ الْبَابُ وَأُرْخِیَتِ السُّتُورُ فَقَدْ وَجَبَ الْمَہْرُ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٢) اخنف بن قیس فرماتے ہیں کہ حضرت عمرو علی (رض) فرماتے ہیں کہ جب دروازہ بند کرلیا جائے اور پردہ لٹکا دیا جائے تو مہر مکمل ادا کرنا ہوگا اور عورت پر عدت بھی ہے۔
(۱۴۴۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ یَعْنِی ابْنَ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَیْسٍ أَنَّ عُمَرَ وَعَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ : إِذَا أَغْلَقَ بَابًا وَأَرْخَی سِتْرًا فَلَہَا الصَّدَاقُ کَامِلاً وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ۔ [صحیح۔ عن عمر فقط]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৮৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٣) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ جب اس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو حق مہر واجب ہوگیا۔
(۱۴۴۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ مَیْسَرَۃَ عَنِ الْمِنْہَالِ عَنْ عَبَّادٍ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ الأَسَدِیَّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا أَغْلَقَ بَابًا وَأَرْخَی سِتْرًا فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٤) زرارہ بن اوفی کہتے ہیں کہ خلفاء راشدین فرماتے تھے کہ جب اس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا دیا تو حق مہر اور عدت واجب ہوگئی۔
(۱۴۴۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا عَوْفٌ عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی قَالَ : قَضَائُ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِینَ الْمَہْدِیِّینَ أَنَّہُ مَنْ أَغْلَقَ بَابًا وَأَرْخَی سِتْرًا فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ وَالْعِدَّۃُ۔
ہَذَا مُرْسَلٌ زُرَارَۃُ لَمْ یُدْرِکْہُمْ وَقَدْ رُوِّینَاہُ عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَوْصُولاً۔
ہَذَا مُرْسَلٌ زُرَارَۃُ لَمْ یُدْرِکْہُمْ وَقَدْ رُوِّینَاہُ عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَوْصُولاً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٥) سلیمان بن یسار حضرت زید بن ثابت سے ایک شخص کے بارے میں نقل فرماتے ہیں جس نے عورت سے خلوت اختیار کی، لیکن مجامعت نہ کی اور عورت نے کہا : اس نے مجامعت کی ہے۔ فرماتے ہیں : بات عورت کی مانی جائے گی۔
(۱۴۴۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فِی رَجُلٍ یَخْلُو بِالْمَرْأَۃِ فَیَقُولُ : لَمْ أَمَسَّہَا وَتَقُولُ : قَدْ مَسَّنِی قَالَ الْقَوْلُ قَوْلُہَا۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٦) حضرت سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ حارث بن حکم نے ایک عورت سے نکاح کیا تو حارث نے کچھ نقص دیکھ کر بغیر چھوئے طلاق دے دی تو مروان نے زید بن ثابت سے پوچھنے کے لیے کسی کو روانہ کیا تو زید نے کہا : اس کے لیے مکمل حق مہر ہے، وہ کہنے لگے : اس پر کسی قسم کی تہمت نہیں لگائی گئی تو زید (رض) فرمانے لگے : اگرچہ وہ حاملہ ہو تو کیا پھر آپ اس پر حد قائم کریں گے ؟ تو مروان نے کہا : نہیں، تو زید نے کہا : پھر نہیں۔
(ب) سلیمان نے ایسا قصہ زکر کیا کہ مرد نے کہہ دیا : میں نے مجامعت نہیں کی جبکہ عورت کہتی ہے کہ اس نے وطی کی ہے اس کے آخر میں ہے کہ عورت کو مہر مثل دیا جائے گا۔
(ج) حضرت عمر اور علی (رض) فرماتے ہیں کہ تنہائی میں عورت کو لے جانا یہ ویسے ہے جیسے بیوع میں قبضہ کرنا ہوتا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) سے روایت ہے کہ ان عورتوں کا کیا گناہ، جب وہ عاجز آجائے تو اس لیے مہر کا فیصلہ کیا جائے گا اگرچہ مجامعت کا دعویٰ نہ بھی کرے۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : خالی خلوت سے حق مہر واجب نہ ہوگا لیکن مجامعت کے بارے میں عورت کی بات معتبر ہے۔
(ب) سلیمان نے ایسا قصہ زکر کیا کہ مرد نے کہہ دیا : میں نے مجامعت نہیں کی جبکہ عورت کہتی ہے کہ اس نے وطی کی ہے اس کے آخر میں ہے کہ عورت کو مہر مثل دیا جائے گا۔
(ج) حضرت عمر اور علی (رض) فرماتے ہیں کہ تنہائی میں عورت کو لے جانا یہ ویسے ہے جیسے بیوع میں قبضہ کرنا ہوتا ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) سے روایت ہے کہ ان عورتوں کا کیا گناہ، جب وہ عاجز آجائے تو اس لیے مہر کا فیصلہ کیا جائے گا اگرچہ مجامعت کا دعویٰ نہ بھی کرے۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : خالی خلوت سے حق مہر واجب نہ ہوگا لیکن مجامعت کے بارے میں عورت کی بات معتبر ہے۔
(۱۴۴۸۶) وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ قَالَ : تَزَوَّجَ الْحَارِثُ بْنُ الْحَکَمِ امْرَأَۃً فَقَالَ عِنْدَہَا فَرَآہَا خَضْرَائَ فَطَلَّقَہَا وَلَمْ یَمَسَّہَا۔ فَأَرْسَلَ مَرْوَانُ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَسَأَلَہُ فَقَالَ زَیْدٌ : لَہَا الصَّدَاقُ کَامِلاً قَالَ : إِنَّہُ مِمَّنْ لاَ یُتَّہَمُ فَقَالَ : أَرَأَیْتَ یَا مَرْوَانُ لَوْ کَانَتْ حُبْلَی أَکُنْتَ مُقِیمًا عَلَیْہَا الْحَدَّ قَالَ : لاَ۔ قَالَ: فَلاَ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الْجَوْہَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ۔ وَرَوَاہُ بُکَیْرُ بْنُ الأَشَجِّ عَنْ سُلَیْمَانَ وَذَکَرَ فِی الْقِصَّۃِ أَنَّہُ قَالَ : لَمْ أَطَأْہَا وَقَالَتِ الْمَرْأَۃُ : قَدْ وَطِئَنِی ثُمَّ قَالَ فِی آخِرِہَا فَکَذَلِکَ تُصَدَّقُ الْمَرْأَۃُ فِی مِثْلِ ہَذَا، ظَاہِرُ مَا رُوِّینَا عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُمَا جَعَلاَ الْخَلْوَۃَ کَالْقَبْضِ فِی الْبُیُوعِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرُوِیَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : مَا ذَنْبُہُنَّ إِنْ جَائَ الْعَجْزُ مِنْ قِبَلِکُمْ وَذَلِکَ یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُ یَقْضِی بِالْمَہْرِ وَإِنْ لَمْ تَدَّعِی الْمَسِیسَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَمَّا زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ فَظَاہِرُ الرِّوَایَۃِ عَنْہُ یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُ لاَ یُوجِبُہُ بِنَفْسِ الْخَلْوَۃِ لَکِنْ یَجْعَلُ الْقَوْلَ قَوْلَہَا فِی الإِصَابَۃِ۔ [صحیح]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرُوِیَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : مَا ذَنْبُہُنَّ إِنْ جَائَ الْعَجْزُ مِنْ قِبَلِکُمْ وَذَلِکَ یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُ یَقْضِی بِالْمَہْرِ وَإِنْ لَمْ تَدَّعِی الْمَسِیسَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَمَّا زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ فَظَاہِرُ الرِّوَایَۃِ عَنْہُ یَدُلُّ عَلَی أَنَّہُ لاَ یُوجِبُہُ بِنَفْسِ الْخَلْوَۃِ لَکِنْ یَجْعَلُ الْقَوْلَ قَوْلَہَا فِی الإِصَابَۃِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٧) محمد بن ثوبان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے عورت کا پردہ اٹھا کر دیکھ لیا تو حق مہر واجب ہوگیا۔
(ب) محمد بن عبدالرحمن محمد بن ثوبان سے اور وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے عورت کا دوپٹہ اٹھا کر دیکھ لیا تو اس کے ذمہ حق مہر ہے دخول کیا یا نہیں۔
(ب) محمد بن عبدالرحمن محمد بن ثوبان سے اور وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے عورت کا دوپٹہ اٹھا کر دیکھ لیا تو اس کے ذمہ حق مہر ہے دخول کیا یا نہیں۔
(۱۴۴۸۷) وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِإِسْنَادٍ مُرْسَلٍ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَیْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَوْبَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ کَشَفَ امْرَأَۃً فَنَظَرَ إِلَی عَوْرَتِہَا فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ ۔ قَالَ وَبَلَغَنَا ذَلِکَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَالْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ وَعُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ وَأَبِی بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ وَرَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبِی الزِّنَادِ وَزَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ وَرَوَاہُ ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً : مَنْ کَشَفَ خِمَارَ امْرَأَۃٍ وَنَظَرَ إِلَیْہَا فَقَدْ وَجَبَ الصَّدَاقُ دَخَلَ بِہَا أَوْ لَمْ یَدْخُلْ ۔ وَلَمْ یَذْکُرْ مَذْہَبَ ہَؤُلاَئِ
وَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَبَعْضُ رُوَاتِہِ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
وَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَبَعْضُ رُوَاتِہِ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٨) سعید بن زید انصاری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبیلہ غفار کی عورت سے شادی کی، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) داخل ہوئے تو کپڑے اتارنے کا حکم دیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے پستانوں کے قریب پھلبہری کے سفید نشان دیکھے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گزر گئے اور فرمایا : اپنے کپڑے لے لو، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی اور فرمایا : اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا مکمل حق مہر ادا کیا۔
(۱۴۴۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ أَبِی یَحْیَی عَنْ جَمِیلِ بْنِ زَیْدٍ الطَّائِیِّ عَنْ سَعْدِ بْنِ زَیْدٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- امْرَأَۃً مِنْ غِفَارٍ فَدَخَلَ بِہَا فَأَمَرَہَا فَنَزَعَتْ ثَوْبَہَا فَرَأَی بِہَا بَیَاضًا مِنْ بَرَصٍ عِنْدَ ثَدْیِہَا فَانْمَازَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ : خُذِی ثَوْبَکِ ۔ فَأَصْبَحَ وَقَالَ لَہَا : الْحَقِی بِأَہْلِکِ ۔ فَأَکْمَلَ لَہَا صَدَاقَہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٨٩) زید بن کعب فرماتے ہیں کہ کعب نے کہا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنو غفار کی ایک عورت سے شادی کی۔ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بھیجی گئی (تحفہ میں دی گئی تھی) ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے پہلو میں سفیدی کے داغ دیکھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے کپڑے پہنو اور اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا حق مہر ادا کردیا۔
(۱۴۴۸۹) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَابِرٍ عَنْ جَمِیلِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ کَعْبٍ قَالَ کَعْبٌ : تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- امْرَأَۃً مِنْ بَنِی غِفَارٍ فَأُہْدِیَتْ إِلَیْہِ فَرَأَی بِکَشْحِہَا وَضَحًا مِنْ بَیَاضٍ قَالَ : ضُمِّی إِلَیْکِ ثِیَابَکِ وَالْحَقِی بِأَہْلِکِ ۔ وَأَلْحَقَ لَہَا مَہْرَہَا۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ جس نے دروازہ بند کرلیا اور پردہ لٹکا لیا تو اس کے ذمہ مکمل حق مہر ادا کرنا ہے
(١٤٤٩٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنو غفار کی ایک عورت سے شادی کی، جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر داخل ہوئے تو اس کے پہلو پر سفیدی کے داغ دیکھے تو فرمایا : اپنے کپڑے پہنو اور اپنے گھر والوں کے پاس چلی جاؤ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو کچھ دیا تھا واپس نہ لیا۔
(۱۴۴۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْوَرْکَانِیُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ غُصْنٍ عَنْ جَمِیلِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- تَزَوَّجَ امْرَأَۃً مِنْ غِفَارٍ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَیْہَا وَجَدَ بِکَشْحِہَا بَیَاضًا فَقَالَ : ضُمِّی إِلَیْکِ ثِیَابَکِ ۔ وَلَمْ یَأْخُذْ مِمَّا آتَاہَا شَیْئًا۔ ہَذَا مُخْتَلَفٌ فِیہِ عَلَی جَمِیلِ بْنِ زَیْدٍ کَمَا تَرَی قَالَ الْبُخَارِیُّ لَمْ یَصِحَّ حَدِیثُہُ۔
[ضعیف۔ تقدم قبلہ]
[ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪৯৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کو فائدہ دینے کا بیان
(١٤٤٩١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ہر مطلقہ عورت کو فائدہ پہنچایا جائے گا، لیکن وہ مطلقہ جس کا حق مہر مقرر ہے اور دخول نہیں ہوا اس کا نصف حق مہر ادا کیا جائے گا۔
(۱۴۴۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : لِکُلِّ مُطَلَّقَۃٍ مُتْعَۃٌ إِلاَّ الَّتِی تُطَلَّقُ وَقَدْ فُرِضَ لَہَا الصَّدَاقُ وَلَمْ تُمَسَّ فَحَسْبُہَا نِصْفُ مَا فُرِضَ لَہَا۔
وَرُوِّینَا ہَذَا الْقَوْلَ مِنَ التَّابِعِینَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَمُجَاہِدٍ وَالشَّعْبِیِّ۔ [صحیح]
وَرُوِّینَا ہَذَا الْقَوْلَ مِنَ التَّابِعِینَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَمُجَاہِدٍ وَالشَّعْبِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক: