আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৭১ টি

হাদীস নং: ১৪৪৫৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے یعنی خاوند کے حق مہر معاف کرنے کا بیان
(١٤٤٥٢) اسی سند سے شعبی سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم ! قاضی شریح نے کبھی ایسا فیصلہ نہیں کیا، فرماتے ہیں کہ وہ بیوقوف ہے جو پہلے قول کو چھوڑ کر اس پر عمل کرتا ہے۔
(۱۴۴۵۲) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : وَاللَّہِ مَا قَضَی شُرَیْحٌ قَضَائً قَطُّ کَانَ أَحْمَقَ مِنْہُ حِینَ تَرَکَ قَوْلَہُ الأَوَّلَ وَأَخَذَ بِہَذَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৫৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے یعنی خاوند کے حق مہر معاف کرنے کا بیان
(١٤٤٥٣) ابو بشر طاؤس، عطاء اور اہل مدینہ سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے، وہ ولی ہے۔ کہتے ہیں : میں نے ان کو سعید بن جبیر کے قول کی خبر دی کہ وہ خاوند ہے تو انھوں نے اپنے قول سے رجوع کرلیا۔ جب سعید بن جبیر آئے تو انھوں نے پوچھا : آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر ولی حق مہر معاف کر دے اور عورت انکار کر دے تو ولی کا معاف کرنا کچھ کفایت کرے گا یا عورت معاف کرے اور ولی انکار کر دے تو ولی کا کوئی تعلق ہے ؟
(۱۴۴۵۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ أَبِی بِشْرٍ عَنْ طَاوُسٍ وَعَطَائٍ وَأَہْلِ الْمَدِینَۃِ أَنَّہُمْ قَالُوا : الَّذِی بِیَدِہِ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ ہُوَ الْوَلِیُّ فَأَخْبَرْتُہُمْ بِقَوْلِ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ : ہُوَ الزَّوْجُ فَرَجَعُوا عَنْ قَوْلِہِمْ۔ فَلَمَّا قَدِمَ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ قَالَ : أَرَأَیْتُمْ إِنْ عَفَا الْوَلِیُّ وَأَبَتِ الْمَرْأَۃُ مَا یُغْنِی عَفْوُ الْوَلِیِّ أَوْ عَفَتْ ہِیَ وَأَبِی الْوَلِیُّ مَا لِلْوَلِیِّ مِنْ ذَلِکَ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے یعنی خاوند کے حق مہر معاف کرنے کا بیان
(١٤٤٥٤) شعبی قاضی شریح سے نقل فرماتے ہیں کہ خاوند اگر چاہے تو مکمل حق مہر ادا کر دے۔

(ب) ابراہیم، علقمہ اور حسن فرماتے ہیں : وہ ولی ہے۔

(ج) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نکاح کی گرہ کا ولی خاوند ہوتا ہے۔
(۱۴۴۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ غَیْلاَنَ حَدَّثَنَا أَبُو ہِشَامٍ الرِّفَاعِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ شُرَیْحٍ قَالَ : ہُوَ الزَّوْجُ إِنْ شَائَ أَتَمَّ لَہَا الصَّدَاقَ۔ وَکَذَلِکَ قَالَ نَافِعُ بْنُ جُبَیْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ کَعْبٍ وَطَاوُسٌ وَمُجَاہِدٌ وَالشَّعْبِیُّ وَسَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ وَقَالَ إِبْرَاہِیمُ وَعَلْقَمَۃُ وَالْحَسَنُ : ہُوَ الْوَلِیُّ۔ وَرَوَی ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : وَلِیُّ عُقْدَۃِ النِّکَاحِ الزَّوْجُ۔

وَہَذَا غَیْرُ مَحْفُوظٍ وَابْنُ لَہِیعَۃَ غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ نکاح کی گرہ کا مالک ولی ہے
(١٤٤٥٥) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جس کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے کیا ہے، یعنی { اَوْ یَعْفُوَا الَّذِیْ بِیَدِہٖ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ } اس سے مراد عورت کا باپ ہے۔
(۱۴۴۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِیُّ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی الَّذِی ذَکَرَ اللَّہُ تَعَالَی

(أَوْ یَعْفُوَ الَّذِی بِیَدِہِ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ) قَالَ : ذَلِکَ أَبُوہَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ نکاح کی گرہ کا مالک ولی ہے
(١٤٤٥٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ کے اس قول : { اِلَّآ اَنْ یَّعْفُوْنَ اَوْ یَعْفُوَا } [البقرۃ ٢٣٧] فرماتے ہیں کہ عورت معاف کر دے یا جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے، یعنی ولی معاف کر دے۔
(۱۴۴۵۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الدَّقِیقِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ بْنُ عُمَرَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی

(إِلاَّ أَنْ یَعْفُونَ) قَالَ : أَنْ تَعْفُوَ الْمَرْأَۃُ أَوْ یَعْفُوَ الَّذِی بِیَدِہِ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ الْوَلِیُّ۔

[صحیح۔ اخرجہ الدارقطنی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ نکاح کی گرہ کا مالک ولی ہے
(١٤٤٥٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ کے اس قول : { اِلَّآ اَنْ یَّعْفُوْنَ اَوْ یَعْفُوَا } [البقرۃ ٢٣٧] یہ بیوہ یا باکرہ عورت جس کا نکاح باپ کے علاوہ کوئی دوسرا کرتا ہے، اگر یہ چاہیں تو حق مہر وصول کریں یا معاف کردیں، پھر فرمایا : { اَوْ یَعْفُوَا الَّذِیْ بِیَدِہٖ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ } [البقرۃ ٢٣٧] اس سے مراد کنواری بچی کا باپ ہے، وہ حق مہر کو معاف کرے لیکن کوئی دوسرا معاملہ نہیں جب اس کو طلاق دی گئی، وہ اس کی پرورش میں نہ تھی۔
(۱۴۴۵۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {إِلاَّ أَنْ یَعْفُونَ} قَالَ : ہِیَ الْمَرْأَۃُ الثَّیِّبُ أَوِ الْبِکْرُ یُزَوِّجُہَا غَیْرُ أَبِیہَا فَجَعَلَ اللَّہُ الْعَفْوَ إِلَیْہِنَّ إِنْ شِئْنَ تَرَکْنَ وَإِنْ شِئْنَ أَخَذْنَ نِصْفَ الصَّدَاقِ ثُمَّ قَالَ {أَوْ یَعْفُوَ الَّذِی بِیَدِہِ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ} وَہُوَ أَبُو الْجَارِیَۃِ الْبِکْرِ جَعَلَ اللَّہُ الْعَفْوَ إِلَیْہِ لَیْسَ لَہَا مَعَہُ أَمْرٌ إِذَا طُلِّقَتْ مَا کَانَتْ فِی حَجْرِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ نکاح کی گرہ کا مالک ولی ہے
(١٤٤٥٨) ابراہیم حضرت علقمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ { الَّذِیْ بِیَدِہٖ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ } سے مراد ولی ہے۔ قاضی شریح فرماتے ہیں کہ مراد خاوند ہے۔
(۱۴۴۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّ عَلْقَمَۃَ قَالَ : الَّذِی بِیَدِہِ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ الْوَلِیُّ قَالَ شُرَیْحٌ : الزَّوْجُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ نکاح کی گرہ کا مالک ولی ہے
(١٤٤٥٩) قتادہ حضرت حسن سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ ولی ہے، سعید بن ابی عروبہ کہتے ہیں : ہمیں اس سے تعجب نہ ہوا۔
(۱۴۴۵۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُشَیْرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : ہُوَ الْوَلِیُّ۔ قَالَ سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ : وَلاَ یُعْجِبُنَا ہَذَا۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ نکاح کی گرہ کا مالک ولی ہے
(١٤٤٦٠) عکرمہ فرماتے ہیں کہ اللہ نے حکم فرمایا : وہ عورت معاف کرے یا اجازت دے۔ اگر معاف کرے تب بھی جائز ہے اگر بخیلی کرے اور اس کا ولی معاف کر دے تب بھی جائز ہے۔



(ب) پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔{ اَوْ یَعْفُوَا الَّذِیْ بِیَدِہٖ عُقْدَۃُ النِّکَاحِ } [البقرۃ ٢٣٧]
(۱۴۴۶۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ الْہَرَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : أَمَرَ اللَّہُ سُبْحَانَہُ وَتَعَالَی بِالْعَفْوِ وَأَذِنَ فِیہِ فَإِنْ عَفَتْ جَازَ عَفْوُہَا وَإِنْ شَحَّتْ وَعَفَا وَلِیُّہَا جَازَ عَفْوُہُ۔

قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : ہُوَ الْوَلِیُّ۔



(ق) وَرُوِّینَا ہَذَا الْقَوْلُ أَیْضًا عَنْ أَبِی الشَّعْثَائِ وَالزُّہْرِیِّ وَہُوَ قَوْلُ مَالِکٍ۔ وَإِلَیْہِ کَانَ یَذْہَبُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی الْقَدِیمِ ثُمَّ رَجَعَ فِی الْجَدِیدِ إِلَی الْقَوْلِ الأَوَّلِ وَالْقَوْلُ الأَوَّلُ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔

[صحیح۔ اخرجہ سعید بن منصور ۳/ ۸۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر یا اس کے قائم مقام کوئی چیز دینے سے پہلے دخول نہ کیا جائے
(١٤٤٦١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : جب میں نے فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شادی کی تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! وہ مجھ سے دور رہے ؟ تو فرمایا : اسے کچھ دو تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حطمیہ ذرع کہاں ہے ؟ تو حضرت علی نے کہا : میرے پاس ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہی اس کو دے دو ۔
(۱۴۴۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ أَبِی قُمَاشٍ وَعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لَمَّا تَزَوَّجْتُ فَاطِمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قُلْتُ ابْنِ بِی یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ فَقَالَ : أَعْطِہَا شَیْئًا ۔ فَقُلْتُ : أَثِبْنِی یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا عِنْدِی شَیْء ٌ قَالَ : فَأَیْنَ دِرْعُکَ الْحُطَمِیَّۃُ ۔ قَالَ قُلْتُ : ہَا ہِیَ ذِی عِنْدِی قَالَ : أَعْطِہَا إِیَّاہَا ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر یا اس کے قائم مقام کوئی چیز دینے سے پہلے دخول نہ کیا جائے
(١٤٤٦٢) محمد بن عبدالرحمن بن ثوبان صحابہ میں سے کسی سے نقل فرماتے ہیں کہ جب حضرت علی (رض) نے فاطمہ سے شادی کی اور دخول کا ارادہ کیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرما دیا کہ پہلے فاطمہ کو کچھ دو تو حضرت علی (رض) کہتے ہیں : میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی ذرع ہی دے دو تو حضرت علی (رض) نے ذرع دے کر دخول کیا۔
(۱۴۴۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ عُبَیْدٍ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَیْوَۃَ عَنْ شُعَیْبِ بْنِ أَبِی حَمْزَۃَ قَالَ حَدَّثَنِی غَیْلاَنُ بْنُ أَنَسٍ قَالَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّ عَلِیًّا لَمَّا تَزَوَّجَ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَرَادَ أَنْ یَدْخُلَ بِہَا فَمَنَعَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی یُعْطِیَہَا شَیْئًا فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ لَیْسَ لِی شَیْء ٌ۔ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَعْطِہَا دِرْعَکَ ۔ فَأَعْطَاہَا دِرْعَہُ ثُمَّ دَخَلَ بِہَا۔ قَالَ وَحَدَّثَنَا کَثِیرٌ حَدَّثَنَا أَبُو حَیْوَۃَ عَنْ شُعَیْبٍ عَنْ غَیْلاَنَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَہُ۔ [حسن۔ اخرجہ السجستانی:۲۱۲۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৬৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر یا اس کے قائم مقام کوئی چیز دینے سے پہلے دخول نہ کیا جائے
(١٤٤٦٣) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : جب کوئی شخص کسی عورت سے شادی کرے اور حق مہر بھی مقرر کر دے اور دخول کا ارادہ ہو تو اپنی چادر یا انگوٹھی پہلے عورت کو دے اگر موجود ہو۔
(۱۴۴۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ عِکْرِمَۃَ یَقُولُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : إِذَا نَکَحَ الرَّجُلُ الْمَرْأَۃَ فَسَمَّی لَہَا صَدَاقًا فَأَرَادَ أَنْ یَدْخُلَ عَلَیْہَا فَلْیُلْقِ إِلَیْہَا رِدَائً أَوْ خَاتَمًا إِنْ کَانَ مَعَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر یا اس کے قائم مقام کوئی چیز دینے سے پہلے دخول نہ کیا جائے
(١٤٤٦٤) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ کسی مرد کے لیے یہ درست نہیں کہ عورت کو کچھ دیے بغیر اس سے دخول کرے اس کی رضا مندی کے بغیر، لیکن اس کو کپڑا یا عطیہ دے کر راضی کرے۔
(۱۴۴۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ : لاَ یَصْلُحُ لِلرَّجُلِ أَنْ یَقَعَ عَلَی الْمَرْأَۃِ حَتَّی یُقَدِّمَ إِلَیْہَا شَیْئًا مِنْ مَالِہِ مَا رَضِیَتْ بِہِ مِنْ کِسْوَۃٍ أَوْ عَطَائٍ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کچھ لیے بغیر عورت کا دخول کے لیے رضا مند ہوجانے کا بیان
(١٤٤٦٥) حضرت طلحہ خیثمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں کسی عورت سے شادی کی تو کچھ دیے بغیر اس کے ساتھ دخول کرلیا۔
(۱۴۴۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ طَلْحَۃَ عَنْ خَیْثَمَۃَ : أَنَّ رَجُلاً تَزَوَّجَ امْرَأَۃً عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَجَہَّزَہَا إِلَیْہِ مِنْ قَبْلِ أَنْ یَنْقُدَ شَیْئًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کچھ لیے بغیر عورت کا دخول کے لیے رضا مند ہوجانے کا بیان
(١٤٤٦٦) حضرت خیثمہ بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عورت سے شادی کی، وہ تنگدست تھا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے ساتھ نرمی کرنے کا فرمایا تو اس نے بغیر کچھ دیے عورت سے دخول کرلیا، پھر جب آسانی ہوگئی تو اس نے ادا کردیا۔
(۱۴۴۶۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ خَیْثَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ رَجُلاً تَزَوَّجَ امْرَأَۃً وَکَانَ مُعْسِرًا فَأَمَرَ نَبِیُّ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُرْفَقَ بِہِ فَدَخَلَ بِہَا وَلَمْ یُنْقِدْہَا شَیْئًا ثُمَّ أَیْسَرَ بَعْدَ ذَلِکَ فَسَاقَ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کچھ لیے بغیر عورت کا دخول کے لیے رضا مند ہوجانے کا بیان
(١٤٤٦٧) ایضاً ۔
(۱۴۴۶۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ طَلْحَۃَ عَنْ خَیْثَمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- نَحْوَہُ وَصَلَہُ شَرِیکٌ وَأَرْسَلَہُ غَیْرُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا دخول کے لیے حکم دینا درست ہے
(١٤٤٦٨) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے ساتھ نکاح چھ سال کی عمر میں کیا جب کہ میری رخصتی ٩ سال کی عمر میں ہوئی۔ فرماتی ہیں : میں مدینہ آئی تو ایک مہینہ بخار رہا اور میرے بال جڑے ہوئے تھے تو ام رومان میرے پاس آئیں اور میں جھولے میں تھی، میرے ساتھ میری سہلیاں بھی تھیں، انھوں نے مجھے آواز دی، میں ان کے پاس آئی، لیکن مجھے معلوم نہ تھا کہ انھوں نے مجھے کیوں بلایا ہے۔ انھوں نے میرا ہاتھ پکڑ کر دروازے کی دہلیز پر لا کر کھڑا کردیا، میں سانس کی وجہ سے ہانپ رہی تھی، یہاں تک کہ میرا سانس درست ہوا تو انھوں نے مجھے گھر میں داخل کیا۔ وہاں انصاری عورتیں تھیں، انھوں نے کہا : آپ خیر و برکت اور ہمیشگی کی خیر پر ہیں تو والدہ نے مجھے ان کے سپرد کردیا اور انھوں نے میرے سر کو دھویا اور حالت کو سنوارا۔ پھر چاشت کے وقت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو انھوں نے مجھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سپرد کردیا۔
(۱۴۴۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَہْلِ بْنِ بَحْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ وَجَدْتُ فِی کِتَابِی عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : تَزَوَّجَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِسِتِّ سِنِینَ وَبَنَی بِی وَأَنَا ابْنَۃُ تِسْعِ سِنِینَ قَالَتْ فَقَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ فَوُعِکْتُ شَہْرًا فَوَفَی شَعْرِی جُمَیْمَۃً فَأَتَتْنِی أُمُّ رُومَانَ وَأَنَا عَلَی أُرْجُوحَۃٍ وَمَعِی صَوَاحِبِی فَصَرَخَتْ بِی فَأَتَیْتُہَا وَمَا أَدْرِی مَا یُرَادُ بِی فَأَخَذَتْ بِیَدِی فَأَوْقَفَتْنِی عَلَی الْبَابِ فَقُلْتُ ہَہْ ہَہْ حَتَّی ذَہَبَ نَفَسِی فَأَدْخَلَتْنِی بَیْتًا فَإِذَا نِسْوَۃٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقُلْنَ عَلَی الْخَیْرِ وَالْبَرَکَۃِ وَعَلَی خَیْرِ طَائِرٍ فَأَسْلَمَتْنِی إِلَیْہِنَّ فَغَسَلْنَ رَأْسِی وَأَصْلَحْنَنِی فَلَمْ یَرُعْنِی إِلاَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- تَعْنِی ضُحًی فَأَسْلَمْنَنِی إِلَیْہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ مُرْسَلاً مُخْتَصَرًا وَأَخْرَجَہُ بِہَذَا اللَّفْظِ مِنْ حَدِیثِ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ عَنْ ہِشَامٍ کَمَا مَضَی ذِکْرُہُ فِی آخِرِ أَبْوَابِ خُطْبَۃِ النِّکَاحِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم۱۴۲۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا دخول کے لیے حکم دینا درست ہے
(١٤٤٦٩) ہشام بن عروہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میری والدہ نے میرا علاج کرنا چاہا کہ میں صحت مند ہوجاؤں تاکہ وہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر داخل کردیں، میں کچھ درست ہوگئی یہاں تک کہ میں نے کھجور ککڑی کے ساتھ کھانی شروع کردی تو میں کافی صحت مند ہوگئی۔
(۱۴۴۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَتْ أُمِّی تُعَالِجُنِی تُرِیدُ تُسَمِّنَنِی بَعْضَ السِّمَنِ لِتُدْخِلَنِی عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَمَا اسْتَقَامَ لَہَا بَعْضُ ذَلِکَ حَتَّی أَکَلْتُ التَّمْرَ بِالْقِثَّائِ فَسَمِنْتُ عَنْہُ کَأَحْسَنِ مَا یَکُونُ مِنَ السُّمْنَۃِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا دخول کے لیے حکم دینا درست ہے
(١٤٤٧٠) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : میری والدہ نے ارادہ کیا کہ وہ مجھے صحت مند کر کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر داخل کر دے، لیکن میں کسی چیز کو بھی قبول نہ کرتی تھی جس کا ان کا ارادہ ہوتا تھا، یہاں تک کہ انھوں نے کھجور اور ککڑی ملا کر کھلائی تو اس سے میں کافی صحت مند ہوگئی۔
(۱۴۴۷۰) وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ ہِشَامٍ بِمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : الْقِثَّائَ بِالرُّطَبِ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : نُوحُ بْنُ یَزِیدَ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : أَرَادَتْ أُمِّی أَنْ تُسَمِّنَنِی لِدُخُولِی عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَتْ فَلَمْ أَقْبَلْ عَلَیْہَا بِشَیْئٍ مِمَّا تُرِیدُ حَتَّی أَطْعَمَتْنِی الْقِثَّائَ بِالرُّطَبِ فَسَمِنْتُ عَلَیْہِ کَأَحْسَنِ السِّمَنِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৭৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عورت کا دخول کے لیے حکم دینا درست ہے
(١٤٤٧١) جعفر بن سعد بن عبیداللہ کاہلی فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے جب فاطمہ کو نکاح کا پیغام دے دیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تیرے پاس حق مہر ہے ؟ میں نے کہا : میری سواری اور ذرع ہے، کہتے ہیں : میں نے ان دونوں کو چار سو میں فروخت کردیا اور فرمایا : فاطمہ کے لیے زیادہ خوشبو لو، وہ بھی عورتوں میں سے ایک عورت ہے۔
(۱۴۴۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ قَالَ قَالَ لِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ وَہُوَ سَعْدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْکَاہِلِیُّ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمَّا خَطَبْتُ فَاطِمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا -ﷺ- قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ہَلْ لَکَ مِنْ مَہْرٍ ۔ قُلْتُ مَعِی رَاحِلَتَی وَدِرْعِی قَالَ فَبِعْتُہُمَا بِأَرْبَعِمِائَۃٍ وَقَالَ : أَکْثِرُوا الطِّیبَ لِفَاطِمَۃَ فَإِنَّہَا امْرَأَۃٌ مِنَ النِّسَائِ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: