আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৭১ টি

হাদীস নং: ১৪৪১৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١٢) علقمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کے پاس ایسی عورت کا فیصلہ آیا کہ شادی کے بعد خاوند دخول بھی نہ کرسکا، حق مہر بھی مقرر نہ ہوا اور وہ فوت ہوگیا تو حضرت عبداللہ کو تردد ہوا اور وہ ہمیشہ اس طرح ہی رہے، آخر انھوں نے اپنی رائے سے بات کی کہ مکمل حق مہر ملے گا، عدت گزارے گی اور اس کو میراث بھی ملے گی تو معقل بن سنان نے کھڑے ہو کر کہا کہ اس کی موجودگی میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بروع بنت واثق اشجعیہ کے بارے میں اس طرح فیصلہ فرمایا، جیسے آپ نے فیصلہ کیا ہے تو عبداللہ بہت زیادہ خوش ہوئے۔
(۱۴۴۱۲) وَرَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَہُوَ أَحَدُ حُفَّاظِ الْحَدِیثِ مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ وَغَیْرِہِ بِإِسْنَادٍ آخَرَ صَحِیحٍ کَذَلِکَ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ قَالاَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ : أُتِیَ عَبْدُ اللَّہِ فِی امْرَأَۃٍ تُوُفِّیَ عَنْہَا زَوْجُہَا وَلَمْ یَفْرِضْ لَہَا صَدَاقًا وَلَمْ یَدْخُلْ بِہَا فَتَرَدَّدُوا إِلَیْہِ وَلَمْ یَزَالُوا بِہِ حَتَّی قَالَ : إِنِّی سَأَقُولُ بِرَأْیِی لَہَا صَدَاقُ نِسَائِہَا لاَ وَکْسَ وَلاَ شَطَطَ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ وَلَہَا الْمِیرَاثُ فَقَامَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَشَہِدَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی فِی بَرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ الأَشْجَعِیَّۃِ بِمِثْلِ مَا قَضَیْتَ فَفَرِحَ عَبْدُ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪১৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١٣) عبدالرزاق ثوری سے آخری سند سے نقل فرماتے ہیں اور آخر میں ہے کہ معقل بن یسار نے کھڑے ہو کر کہا۔
(۱۴۴۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَابْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ فَذَکَرَہُ۔

(ت) وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُاللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ الْعَدَنِیُّ عَنْ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ وَقَالَ فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ الأَشْجَعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَبَعْضُ الرُّوَاۃِ رَوَاہُ عَنْ عَبْدِالرَّزَّاقِ عَنِ الثَّوْرِیِّ بِہَذَا الإِسْنَادِ الأَخِیرِ وَقَالَ: فَقَامَ مَعْقِلُ بْنُ یَسَارٍ۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١٤) سفیان بن سعید نے ذکر کیا اور فرمایا : وہ معقل بن یسار تھے۔
(۱۴۴۱۴) وَکَذَلِکَ ذَکَرَہُ بَعْضُ الرُّوَاۃِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ عَنِ الثَّوْرِیِّ وَلاَ أُرَاہُ إِلاَّ وَہَمًا أَخْبَرَنَا بِحَدِیثِ یَزِیدَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ وَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ یَسَارٍ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١٥) عبدالرزاق سفیان سے اس کے ہم معنی ذکر کرتے ہیں کہ اگر درست ہو تو یہ اللہ کی جانب سے ہے اور اگر غلطی ہوئی تو میری جانب سے ہے تو فرمانے لگے : اس کے لیے مہر مثل، عدت گزارنا اور میراث بھی ہے اور معقل بن یسار کھڑے ہوئے، یہ وہم ہے لیکن درست معقل بن سنان ہے۔
(۱۴۴۱۵) وَأَخْبَرَنَا بِحَدِیثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مَسْعُودٍ أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ سُفْیَانَ فَذَکَرَ مَعْنَاہُ وَقَالَ : فَإِنْ کَانَ صَوَابًا فَمِنَ اللَّہِ وَإِنْ کَانَ خَطَأً مِنِّی ، لَہَا صَدَاقُ نِسَائِہَا وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ وَلَہَا الْمِیرَاثُ۔ فَقَامَ مَعْقِلُ بْنُ یَسَارٍ وَہَذَا وَہَمٌ وَالصَّوَابُ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ کَمَا رَوَاہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ وَغَیْرُہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١٦) علقمہ بن قیس فرماتے ہیں کہ لوگ حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس آئے اور ان سے کہنے لگے : ہمارے ایک فرد نے شادی کی، لیکن بیوی سے دخول نہ کرسکا اور حق مہر بھی مقرر نہ کیا، فوت ہوگیا تو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرمانے لگے : اتنا مشکل سوال مجھے نہ ہوا تھا جب سے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جدا ہوا۔ تم کسی اور کے پاس جاؤ۔ انھوں نے ایک مہینہ تک آپس میں اختلاف کیا اور آخر کار حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے کہنے لگے : اگر آپ سے سوال نہ کریں تو کس سے کریں اس شہر میں صرف آپ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں کوئی اور نہیں ہے، تو فرمانے لگے : پھر میں اپنی رائے سے کہہ دیتا ہوں اگر درست ہوا تو اللہ کی جانب سے اگر غلط ہوا تو میری جانب سے۔ اللہ اور اس کے رسول اس سے بری الذمہ ہیں۔ اس عورت کے ذمہ ٤ مہینہ دس دن عدت ہے تو اشجع کے لوگ بھی اس فیصلہ کو سن رہے تھے تو انھوں نے کہا ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ کے فیصلہ کی مانند رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہماری ایک عورت بروع بنت واثق کے بارے میں فیصلہ دیا تھا تو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے اتنی بڑی خوشی نہ دیکھی تھی سوائے اپنے اسلام لانے کی، پھر کہا : اے اللہ ! اگر یہ درست ہے تو تیرے اکیلے کی جانب سے ہے، اگر غلط ہے تو میری اور شیطان کی طرف سے ہے، اللہ اور اس کے رسول اس سے بری الذمہ ہیں۔
(۱۴۴۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ الْخَلِیلِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِی ہِنْدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ قَیْسٍ : أَنَّ قَوْمًا أَتَوْا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ فَقَالُوا لَہُ : إِنَّ رَجُلاً مِنَّا تَزَوَّجَ امْرَأَۃً وَلَمْ یَفْرِضْ لَہَا صَدَاقًا وَلَمْ یَجْمَعْہَا إِلَیْہِ حَتَّی مَاتَ فَقَالَ لَہُمْ عَبْدُ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَا سُئِلْتُ عَنْ شَیْئٍ مُنْذُ فَارَقْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَشَدَّ عَلَیَّ مِنْ ہَذِہِ فَأْتُوا غَیْرِی قَالَ : فَاخْتَلَفُوا إِلَیْہِ فِیہَا شَہْرًا ثُمَّ قَالُوا لَہُ فِی آخِرِ ذَلِکَ : مَنْ نَسْأَلُ إِذَا لَمْ نَسْأَلْکَ وَأَنْتَ أَخِیَّۃُ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ -ﷺ- فِی ہَذَا الْبَلَدِ وَلاَ نَجِدُ غَیْرَکَ۔ فَقَالَ سَأَقُولُ فِیہَا بِجَہْدِ رَأْیِی فَإِنْ کَانَ صَوَابًا فَمِنَ اللَّہِ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَإِنْ کَانَ خَطَأً فَمِنِّی وَاللَّہُ وَرَسُولُہُ مِنْہُ بَرِیئٌ: أَرَی أَنْ أَجْعَلَ لَہَا صَدَاقًا کَصَدَاقِ نِسَائِہَا لاَ وَکْسَ وَلاَ شَطَطَ وَلَہَا الْمِیرَاثُ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ أَرْبَعَۃَ أَشْہُرٍ وَعَشْرًا قَالَ وَذَلِکَ بِسَمْعِ نَاسٍ مِنْ أَشْجَعَ فَقَامُوا فَقَالُوا : نَشْہَدُ أَنَّکَ قَضَیْتَ بِمِثْلِ الَّذِی قَضَی بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی امْرَأَۃٍ مِنَّا یُقَالُ لَہَا بَرْوَعُ بِنْتُ وَاشِقٍ قَالَ : فَمَا رُئِیَ عَبْدُ اللَّہِ فَرِحَ بِشَیْئٍ مَا فَرِحَ یَوْمَئِذٍ إِلاَّ بِإِسْلاَمِہِ ثُمَّ قَالَ : اللَّہُمَّ إِنْ کَانَ صَوَابًا فَمِنْکَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ وَإِنْ کَانَ خَطَأً فَمِنِّی وَمِنَ الشَّیْطَانِ وَاللَّہُ وَرَسُولُہُ مِنْہُ بَرِیء ٌ۔ وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ فِیہِ : فَقَامَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ الأَشْجَعِیُّ۔ وَرَوَاہُ ابْنُ عَوْنٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ رَجُلٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ فِیہِ فَقَالَ الأَشْجَعِیُّ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١٧) حضرت عبداللہ بن عتبہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس ایک مرد کا فیصلہ آیا جس نے شادی کے بعد بیوی سے دخول بھی نہ کیا اور نہ ہی حق مہر مقرر کیا اور فوت ہوگیا، انھوں نے ایک مہینہ یا مہینہ کے قریب آپس میں اختلاف کیا، انھوں نے آخر کار عبداللہ بن مسعود سے کہا : آپ کچھ فرمائیں اس کے بارہ میں، فرمانے لگے : اس کے لیے مہر مثل ہے بغیر کسی کمی و زیادتی کے۔ میراث بھی ہوگی اور عدت بھی گزارے گی۔ اگر درست ہے تو اللہ کی جانب سے ہے اگر غلط ہوا تو میرے اور شیطان کی طرف سے ہے، اللہ اور رسول اس سے بری ہیں۔ اس گروہ میں اشجع قبیلہ کے کچھ لوگ تھے، ان میں جراح اور ابو سنان تھے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہماری عورت بروع بنت واشق کے بارے میں اس طرح فیصلہ فرمایا تھا جس کا خاوند حلال بن مرۃ اشجعی تھا، تو حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) اس موافقت پر بڑے ہی خوش ہوئے۔

شیخ فرماتے ہیں : بروع بنت واثق کا قصہ بیان کرتے ہوئے بعض نے کسی کا نام لیا اور بعض نے مطلق چھوڑ دیا۔ تو اس طرح حدیث کمزور نہیں ہوئی کیونکہ تمام سندیں صحیح ہیں۔
(۱۴۴۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ عُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ الْقُشَیْرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی حَسَّانَ وَخِلاَسِ بْنِ عَمْرٍو کِلاَہُمَا یُحَدِّثَانِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ : أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أُتِیَ فِی رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَمَاتَ قَبْلَ أَنْ یَدْخُلَ بِہَا وَلَمْ یُسَمِّ لَہَا صَدَاقًا فَاخْتَلَفُوا إِلَیْہِ فِی ذَلِکَ شَہْرًا أَوْ قَرِیبًا مِنْ شَہْرٍ فَقَالُوا : مَا بُدٌّ أَنْ تَقُولَ فِیہَا قَالَ : أَقْضِی أَنَّ لَہَا صَدَاقَ امْرَأَۃٍ مِنْ نِسَائِہَا لاَ وَکْسَ وَلاَ شَطَطَ وَلَہَا الْمِیرَاثُ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ فَإِنْ یَکُنْ صَوَابًا فَمِنَ اللَّہِ وَإِنْ یَکُنْ خَطَأً فَمَنْ نَفْسِی وَمِنَ الشَّیْطَانِ وَاللَّہُ وَرَسُولُہُ بَرِیئَانِ مِنْ ذَلِکَ۔ فَقَامَ رَہْطٌ مِنْ أَشْجَعَ فِیہِمُ الْجَرَّاحُ وَأَبُو سِنَانٍ فَقَالُوا : نَشْہَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی فِی امْرَأَۃ مِنَّا یُقَالُ لَہَا بَرْوَعُ بِنْتُ وَاشِقٍ وَکَانَ زَوْجُہَا یُقَالُ لَہُ ہِلاَلُ بْنُ مُرَّۃَ الأَشْجَعِیُّ فَفَرِحَ ابْنُ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَرَحًا شَدِیدًا حِینَ وَافَقَ قَضَاؤُہُ قَضَائَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ وَرَوَاہُ ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی حَسَّانَ وَرَوَاہُ ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ خِلاَسٍ۔ قَالَ الشَّیْخُ : ہَذَا الاِخْتِلاَفُ فِی تَسْمِیَۃِ مَنْ رَوَی قِصَّۃَ بَرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لاَ یُوہِنُ الْحَدِیثَ فَإِنَّ جَمِیعَ ہَذِہِ الرِّوَایَاتِ أَسَانِیدُہَا صِحَاحٌ وَفِی بَعْضِہَا مَا دَلَّ عَلَی أَنَّ جَمَاعَۃً مِنْ أَشْجَعَ شَہِدُوا بِذَلِکَ فَکَأَنَّ بَعْضَ الرُّوَاۃِ سَمَّی مِنْہُمْ وَاحِدًا وَبَعْضَہُمْ سَمَّی آخَر وَبَعْضَہُمْ سَمَّی اثْنَیْنِ وَبَعْضُہُمْ أَطْلَقَ وَلَمْ یُسَمِّ وَبِمِثْلِہِ لاَ یَرُدُّ الْحَدِیثَ وَلَوْلاَ ثِقَۃُ مَنْ رَوَاہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَمَا کَانَ لِفَرَحِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ بِرِوَایَتِہِ مَعْنًی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے کہ حق مہر نہیں ہے
(١٤٤١٨) نافع فرماتے ہیں کہ عبیداللہ بن عمر کی بیٹی اور اس کی والدہ زید بن خطاب کی بیٹی جو ابن عبداللہ بن عمر (رض) کے نکاح میں تھی، وہ فوت ہوگئے بغیر دخول کیے اور حق مہر مقرر کرنے سے پہلے ہی تو اس کی والدہ نے حق مہر کا تقاضا کیا، تو ابن عمرو (رض) فرمانے لگے : کوئی حق مہر نہیں ہے، اگر اس کا حق مہر ہوا تو ہم منع بھی نہ کریں گے اور ظلم بھی نہیں کرتے تو اس نے اس بات کو قبول کرنے سے انکار کردیا تو انھوں نے فیصل حضرت زید بن ثابت (رض) کو بنا لیا تو انھوں نے میراث کا فیصلہ دیا لیکن حق مہر نہ ہوگا۔
(۱۴۴۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَۃَ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ وَأُمُّہَا ابْنَۃُ زَیْدِ بْنِ الْخَطَّابِ کَانَتْ تَحْتَ ابْنٍ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ فَمَاتَ وَلَمْ یَدْخُلْ بِہَا وَلَمْ یُسَمِّ لَہَا صَدَاقًا فَابْتَغَتْ أُمُّہَا صَدَاقَہَا فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ : لَیْسَ لَہَا صَدَاقٌ وَلَوْ کَانَ لَہَا صَدَاقٌ لَمْ نَمْنَعْکُمُوہُ وَلَمْ نَظْلِمْہَا فَأَبَتْ أَنْ تَقْبَلَ ذَلِکَ فَجَعَلُوا بَیْنَہُمْ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ فَقَضَی أَنْ لاَ صَدَاقَ لَہَا وَلَہَا الْمِیرَاثُ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۱۲۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے کہ حق مہر نہیں ہے
(١٤٤١٩) سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنے بیٹے کی شادی اپنے بھائی کی بیٹی سے کردی، اور اس وقت ان کا بیٹا چھوٹا تھا، حق مہر نہ ہوا۔ لیکن کچھ زندگی کے بعد بچہ فوت ہوگیا، تو بچی کی خالہ نے جھگڑا زید بن ثابت کے سامنے رکھا۔ تو ابن عمر (رض) فرمانے لگے کہ میں نے اپنے بیٹے کی شادی کی اور بھلائی کا ارادہ تھا، لیکن وہ پہلے ہی فوت ہوگیا۔ بچی کے لیے حق مہر مقرر نہ تھا تو زید فرمانے لگے : بچی کو وراثت ملے گی اگر بچے کا مال تھا اور بچی عدت گزارے گی، لیکن حق مہر نہ ملے گا۔
(۱۴۴۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا زَوَّجَ ابْنًا لَہُ ابْنَۃَ أَخِیہِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ وَابْنُہُ صَغِیرٌ یَوْمَئِذٍ وَلَمْ یَفْرِضْ لَہَا صَدَاقًا فَمَکَثَ الْغُلاَمُ مَا مَکَثَ ثُمَّ مَاتَ فَخَاصَمَ خَالُ الْجَارِیَۃَ ابْنَ عُمَرَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لِزَیْدٍ : إِنِّی زَوَّجْتُ ابْنِی وَأَنَا أُحْدِّثُ نَفْسِی أَنْ أَصْنَعَ بِہِ خَیْرًا فَمَاتَ قَبْلَ ذَلِکَ وَلَمْ یَفْرِضْ لِلْجَارِیَۃِ صَدَاقًا فَقَالَ زَیْدٌ : فَلَہَا الْمِیرَاثُ إِنْ کَانَ لِلْغُلاَمِ مَالٌ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ وَلاَ صَدَاقَ لَہَا۔ [صحیح۔ اخرجہ سعید بن منصور ۹۲۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے کہ حق مہر نہیں ہے
(١٤٤٢٠) خالی۔
(۱۴۴۲۰) وَبِمَعْنَاہُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَذَلِکَ فِیمَا رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے کہ حق مہر نہیں ہے
(١٤٤٢١) عبد خیر فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : اس کو وراثت ملے گی اور عدت گزارے گی لیکن حق مہر نہ ملے گا۔
(۱۴۴۲۱) وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ حَدَّثَنِی عَبْدُ خَیْرٍ قَالَ کَانَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : لَہَا الْمِیرَاثُ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ وَلاَ صَدَاقَ لَہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے کہ حق مہر نہیں ہے
(١٤٤٢٢) عبد خیر حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس عورت کا خاوند فوت ہوگیا اور حق مہر مقرر نہ تھا تو اس کو وراثت ملے گی اور حق مہر نہیں ملے گا۔
(۱۴۴۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ فِی الْمُتَوَفَّی عَنْہَا وَلَمْ یَفْرِضْ لَہَا صَدَاقًا : لَہَا الْمِیرَاثُ وَلاَ صَدَاقَ لَہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪২৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے کہ حق مہر نہیں ہے
(١٤٤٢٣) شعبی حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اس عورت کو وراثت ملے گی اور وہ عدت بھی گزارے گی لیکن حق مہر نہیں دیا جائے گا۔
(۱۴۴۲۳) قَالَ وَحَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ عَلِیٍّ مِثْلَ ذَلِکَ۔قَالَ وَحَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : لَہَا الْمِیرَاثُ وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ وَلاَ صَدَاقَ لَہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہے کہ حق مہر نہیں ہے
(١٤٤٢٤) ابو شعثاء جابر بن زید اور عطاء بن ابی رباح سے نقل فرماتے ہیں کہ عورت کو صرف میراث ملے گی۔
(۱۴۴۲۴) قَالَ وَحَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْکُوفِیُّ عَنْ مَزْیَدَۃَ بْنِ جَابِرٍ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ نَقْبَلُ قَوْلَ أَعْرَابِیٍّ مِنْ أَشْجَعَ عَلَی کِتَابِ اللَّہِ۔ وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی الشَّعْثَائِ : جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ وَعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُمَا قَالاَ : لَیْسَ لَہَا إِلاَّ الْمِیرَاثُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر مقرر کرنے کے بعد زوجین میں سے کوئی ایک فوت ہوجائے
(١٤٤٢٥) عطاء فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے اس عورت کے بارہ میں پوچھا گیا جس کا خاوند فوت ہوگیا اور حق مہر اس کے لیے مقرر تھا تو فرمایا : حق مہر اور میراث دونوں ملیں گے۔
(۱۴۴۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً یَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ سُئِلَ عَنِ الْمَرْأَۃِ یَمُوتُ عَنْہَا زَوْجُہَا وَقَدْ فَرَضَ لَہَا صَدَاقًا قَالَ : لَہَا الصَّدَاقُ وَالْمِیرَاثُ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو عورت سے شادی اس کے حکم پر کرتا ہے
(١٤٤٢٦) محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ اشعث بن قیس ایک مرد کے ساتھ چلے تو انھیں اس شخص کی عورت بڑی پسند آئی۔ وہ آدمی راستے میں فوت ہوگیا تو اشعث بن قیس نے عورت کو نکاح کا پیغام دیا، لیکن عورت نے انکار کردیا، لیکن وہ اس کے فیصلے پر اس سے شادی کرسکتی ہے تو اشعث بن قیس نے اس عورت کے فیصلے کے مطابق شادی کرلی۔ پھر اشعث نے فیصلہ سے پہلے ہی طلاق دے دی اور کہنے لگے : میرے فیصلہ کو مانو۔

تو اس عورت نے کہا : میں فلاں فلاں غلام کو فیصل بناتی ہوں جو ان کے باپ کے موروثی غلام ہیں، اس نے کہا : ان کے علاوہ کسی اور کو فیصل بناؤ۔ اس عورت نے انکار کردیا، وہ حضرت عمر (رض) کے پاس آئے اور تین مرتبہ فرمایا کہ میں عاجز آگیا۔ تو انھوں نے پوچھا : کس چیز سے ؟ کہنے لگے : میں نے ایک عورت سے عشق کیا۔ فرمانے لگے کہ تو اس کا مالک نہیں تھا۔ اس نے کہا : نہیں، پھر میں نے اس کے فیصلہ پر شادی کرلی، پھر اس کے فیصلہ کرنے سے پہلے ہی طلاق دے دی تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : یہ مسلمان عورت ہے، امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ عمر (رض) نے فرمایا : اس کے لیے مسلمان عورتوں والا حق مہر ہے، یعنی اس کے قبیلہ کی عورتوں جیسا۔
(۱۴۴۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ أَبِی تَمِیمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ أَنَّ الأَشْعَثَ بْنَ قَیْسٍ صَحِبَ رَجُلاً فَرَأَی امْرَأَتَہُ فَأَعْجَبَتْہُ فَتُوُفِّیَ فِی الطَّرِیقِ فَخَطَبَہَا الأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ فَأَبَتْ أَنْ تَتَزَوَّجَہُ إِلاَّ عَلَی حُکْمِہَا فَتَزَوَّجَہَا عَلَی حُکْمِہَا ثُمَّ طَلَّقَہَا قَبْلَ أَنْ نَحْکُمَ فَقَالَ : احْکُمِی۔

فَقَالَتْ : أَحْکُمُ فُلاَنًا وَفُلاَنًا رَقِیقًا کَانُوا لأَبِیہِ مِنْ تِلاَدِہِ فَقَالَ : احْکُمِی غَیْرَ ہَؤُلاَئِ فَأَبَتْ فَأَتَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عَجَزْتُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔

فَقَالَ : مَا ہُنَّ؟ قَالَ : عَشِقْتُ امْرَأَۃً۔ قَالَ : ہَذَا مَا لَمْ تَمْلِکْ۔ قَالَ : ثُمَّ تَزَوَّجْتُہَا عَلَی حُکْمِہَا ثُمَّ طَلَّقْتُہَا قَبْلَ أَنْ تَحْکُمَ۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : امْرَأَۃٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔ (ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : یَعْنِی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَہَا مَہْرُ امْرَأَۃٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَیَعْنِی مِنْ نِسَائِہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو عورت سے شادی اس کے حکم پر کرتا ہے
(١٤٤٢٧) ابن سیرین فرماتے ہیں کہ اشعث بن قیس نے ایک عورت سے عشق کرتے ہوئے اس کے فیصلے کے مطابق شادی کرلی تو اس عورت نے اس کے ذمہ دو غلام ڈال دیے تو اشعث حضرت عمر (رض) کے پاس آگئے اور کہنے لگے : میں نے عشق کی وجہ سے عورت سے شادی کی، کہنے لگے : جب تک تو اس کا مالک نہیں بنا۔ اشعث کہنے لگے : میں نے اس کے حکم کو مانا، جو لاگو کیا ہوا ہے، حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اس کے لیے کچھ نہیں سوائے اس کے قبیلہ کی عورتوں کا حق مہر۔
(۱۴۴۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ وَہِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ الأَشْعَثَ بْنَ قَیْسٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً عَشِقَہَا عَلَی حُکْمِہَا فَاحْتَکَمَتْ عَلَیْہِ مَمْلُوکَیْنِ لَہُ فَأَتَی عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : عَشِقْتُ امْرَأَۃً قَالَ : ذَاکَ مِمَّا لَمْ تَمْلِکْ۔ قَالَ : جَعَلْتُ لَہَا حُکْمَہَا۔ قَالَ : حُکْمُہَا لَیْسَ بِشَیْئٍ لَہَا سُنَّۃُ نِسَائِہَا۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر میں شرط لگانا
(١٤٤٢٨) حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس عورت کا نکاح حق مہر یا چادر یا کسی چیز پر بھی کیا گیا تو اس عورت کے لیے وہ ہے اور جو نکاح کے بعد دیا گیا، جس کو دیا گیا وہ اسی کا ہے اور زیادہ حق دار وہ مرد ہے جس کی عزت کی گئی اس کی بیٹی یا بہن کی وجہ سے۔
(۱۴۴۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ہُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ عَمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : أَیُّمَا امْرَأَۃٍ نُکِحَتْ عَلَی صَدَاقٍ أَوْ حِبَائٍ أَوْ عِدَۃٍ قَبْلَ عِصْمَۃِ النِّکَاحِ فَہُوَ لَہَا فَمَا کَانَ بَعْدَ عِصْمَۃِ النِّکَاحِ فَہُوَ لِمَنْ أُعْطِیَہُ وَأَحَقُّ مَا أُکْرِمَ عَلَیْہِ الرَّجُلُ ابْنَتُہُ أَوْ أُخْتُہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر میں شرط لگانا
(١٤٤٢٩) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس چیز کے ذریعے عورت کی شرمگاہ کو حلال کیا گیا وہ عورت کے لیے ہے اور نکاح کے بعد جو عورت کے باپ یا بھائی یا ولی کی عزت کے لیے دیا گیا وہ اس کے لیے ہے اور وہ مرد زیادہ حق دار ہے جس کی عزت اس کی بیٹی یا بہن کی وجہ سے کی گئی۔
(۱۴۴۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ أَخْبَرَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدٍ الصَّیْرَفِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَا اسْتُحِلَّ بِہِ فَرْجُ الْمَرْأَۃِ مِنْ مَہْرٍ أَوْ عِدَۃٍ فَہُوَ لَہَا وَمَا أُکْرِمَ بِہِ أَبُوہَا أَوْ أَخُوہَا أَوْ وَلِیُّہَا بَعْدَ عُقْدَۃِ النِّکَاحِ فَہُوَ لَہُ وَأَحَقُّ مَا أُکْرِمَ بِہِ الرَّجُلُ ابْنَتُہُ أَوْ أُخْتُہُ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ الصَّغَانِیِّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نکاح میں شرائط کا بیان
(١٤٤٣٠) عقبہ بن عامر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سب سے زیادہ پورا کرنے کے قابل وہ شرطیں ہیں جن کے ذریعہ تم شرمگاہوں کو حلال کرتے ہو۔
(۱۴۴۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَیَّانَ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا لَیْثٌ حَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ أَبِی الْخَیْرِ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ أَحَقَّ الشُّرُوطِ أَنْ یُوفَی بِہَا مَا اسْتَحْلَلْتُمْ بِہِ الْفُرُوجَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۷۲۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৪৩৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ نکاح میں شرائط کا بیان
(١٣١٣١) عقبہ بن عامر جہنی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سب سے زیادہ پورا کرنے کے قابل وہ شرطیں ہیں جن کے ذریعے تم شرمگاہوں کو حلال کرتے ہو۔

امام شافعی (رح) نے فرمایا : مسنون شرطیں پوری کرنی جائز ہیں جبکہ غیر مسنون شروط کو پورا کرنا درست نہیں ہے۔
(۱۴۴۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَہُوَ أَبُو الْخَیْرِ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ الْجُہَنِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ أَحَقَّ الشُّرُوطِ أَنْ یُوفَی بِہَا مَا اسْتَحْلَلْتُمْ بِہِ الْفُرُوجَ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی سُنَّۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِنَّہُ إِنَّمَا یُوفَی مِنَ الشُّرُوطِ بِمَا سَنَّ أَنَّہُ جَائِزٌ وَلَمْ تَدُلَّ سُنَّۃٌ عَلَی أَنَّہُ غَیْرُ جَائِزٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: