আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৭১ টি
হাদীস নং: ১৪৩৯৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر میں کیا دینا جائز ہے
(١٤٣٩٢) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا : حق مہر وہ ہے جس پر میاں بیوی راضی ہوجائیں۔
(۱۴۳۹۲) أَخْبَرَنِی أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : الصَّدَاقُ مَا تَرَاضَی بِہِ الزَّوْجَانِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৩৯৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر میں کیا دینا جائز ہے
(١٤٣٩٣) عبداللہ بن قسیط کہتے ہیں کہ ایک شخص کو لونڈی کی خوشخبری دی گئی تو مرد نے کہا کہ اپنا نفس میرے لیے ہبہ کر دو ۔ اس کا تذکرہ حضرت سعید بن مسیب کے سامنے ہوا، فرمانے لگے : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد کسی لیے اپنا نفس ہبہ کرنا درست نہیں ہے۔ اگر مرد عورت کو کوڑا یا اس سے بھی کم حق مہر دے دے تو جائز ہے، دوسری جگہ پر ہے کہ اگر ایک کوڑا حق مہر دے دے تو اس کے لیے حلال ہے۔
(۱۴۳۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَیُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُسَیْطٍ قَالَ : بُشِّرَ رَجُلٌ بِجَارِیَۃٍ فَقَالَ رَجُلٌ : ہِبْہَا لِی فَذُکِرَ ذَلِکَ لِسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ فَقَالَ : لَمْ تَحِلَّ الْمَوْہُوبَۃُ لأَحَدٍ بَعْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَوْ أَصْدَقَہَا سَوْطًا فَمَا فَوْقَہُ جَازَ۔ وَقَالَ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ وَلَوْ أَصْدَقَہَا سَوْطًا حَلَّتْ لَہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافی فی الام ۵/۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ حق مہر میں کیا دینا جائز ہے
(١٤٣٩٤) ابن ابی یحییٰ فرماتے ہیں : میں نے ربیعہ سے سوال کیا کہ حق مہر کتنا کم ہونا چاہیے ؟ فرماتے ہیں : جتنے پر گھر والے راضی ہوجائیں، میں نے کہا : اگرچہ ایک درہم ہی ہو۔ فرمانے لگے : اگرچہ نصف درہم ہی کیوں نہ ہو۔ میں نے کہا : اگر اس سے بھی کم ہو ؟ فرماتے ہیں : اگرچہ ایک مٹھی گندم یا گندم کے دانے ہی کیوں نہ ہو۔
(۱۴۳۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی یَحْیَی قَالَ سَأَلْتُ رَبِیعَۃَ کَمْ أَقُلُّ الصَّدَاقِ؟ فَقَالَ : مَا تَرَاضَی بِہِ الأَہْلُونَ قُلْتُ : وَإِنْ کَانَ دِرْہَمًا قَالَ : وَإِنْ کَانَ نِصْفَ دِرْہَمٍ۔ قُلْتُ : وَإِنْ کَانَ أَقُلَّ؟ قَالَ : وَلَوْ کَانَ قَبْضَۃَ حِنْطَۃٍ أَوْ حَبَّۃَ حِنْطَۃٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بیوی سے حق مہر کو روک لینے کا بیان
(١٤٣٩٥) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ کوئی شخص عورت سے شادی کے بعد اپنی حاجت پوری کرلینے کے بعد طلاق دے دے اور مہر بھی لے جائے۔ اور ایسا شخص جس نے کسی سے کام کروایا اور اس کی اجرت لے گیا اور دوسرے نے اس کی سواری کو فضول میں قتل کردیا۔
(۱۴۳۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الإِمَامُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ أَعْظَمَ الذُّنُوبِ عِنْدَ اللَّہِ رَجُلٌ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَلَمَّا قَضَی حَاجَتَہُ مِنْہَا طَلَّقَہَا وَذَہَبَ بِمَہْرِہَا وَرَجُلٌ اسْتَعْمَلَ رَجُلاً فَذَہَبَ بِأُجْرَتِہِ وَآخَرُ یَقْتُلُ دَابَّۃً عَبَثًا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بیوی سے حق مہر کو روک لینے کا بیان
(١٤٣٩٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انصار سے محبت ایمان ہے اور انصار سے بغض کفر ہے اور وہ شخص جو عورت سے شادی حق مہر پر کرتا ہے لیکن ادا کرنے کا ارادہ نہیں ہے تو یہ زانی ہے۔
(۱۴۳۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ التُّسْتَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُصَیْنِ بْنِ الْقَاسِمِ الْقَصَّاصُ مَوْلَی قُرَیْشٍ قَالَ سَمِعْتُ السَّکَنَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ ذَکْوَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : حُبُّ الأَنْصَارِ إِیمَانٌ وَبُغْضُہُمْ کُفْرٌ وَأَیُّمَا رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً عَلَی صَدَاقٍ وَلاَ یُرِیدُ أَنْ یُعْطِیَہَا فَہُوَ زَانٍ ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُ عَنِ السَّکَنِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ وَرَوَاہُ أَبُو عَاصِمٍ الْعَبَادَانِیُّ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ ذَکْوَانَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بیوی سے حق مہر کو روک لینے کا بیان
(١٤٣٩٧) صہیب بن سنان رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے عورت کو حق مہر دینے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن حقیقت میں حق مہر ادا نہیں کرنا چاہتا، تو اس نے اللہ سے دھوکا کیا اور باطل طریقے سے شرمگاہ کو حلال کیا، وہ قیامت کے دن زانی ہونے کی حالت میں اللہ سے ملاقات کرے گا۔
(۱۴۳۹۷) وَرُوِیَ فِی ہَذَا الْبَابِ عَنْ صُہَیْبٍ مَرْفُوعًا أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَنْصَارِیُّ عَنْ رَجُلٍ مِنَ النَّمِرِ بْنِ قَاسِطٍ قَالَ سَمِعْتُ صُہَیْبَ بْنَ سِنَانٍ یُحَدِّثُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَصْدَقَ امْرَأَۃً صَدَاقًا وَاللَّہُ یَعْلَمُ مِنْہُ أَنَّہُ لاَ یُرِیدُ أَدَائَ ہُ إِلَیْہَا فَغَرَّہَا بِاللَّہِ وَاسْتَحَلَّ فَرْجَہَا بِالْبَاطِلِ لَقِیَ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَہُوَ زَانٍ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تعلیم کے عوض نکاح کا بیان
(١٤٣٩٨) ابو حازم حضرت سہل بن سعد ساعدی سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی اور کہنے لگی : میں نے اپنا نفس آپ کے لیے ہبہ کردیا ہے وہ زیادہ دیر کھڑی رہی تو ایک شخص نے کھڑے ہو کر کہا : اے اللہ کے رسول ! اگر آپ کو ضرورت نہیں تو میرا نکاح کردیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تیرے پاس حق مہر دینے کے لیے کچھ ہے ؟ کہتا ہے : میری یہ چادر ہے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر چادر تو نے اس کو دے دی پھر آپ بغیر چادر کے رہ جاؤ گے کچھ تلاش کرو۔ اس نے کہا : میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوہے کی انگوٹھی ہی تلاش کرو۔ تلاش کے باوجود اس کو کچھ نہ ملا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تجھے قرآن یاد ہے ؟ کہنے لگا : فلاں فلاں سورت یاد ہے، اس نے نام لیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تیرا نکاح اس سے کردیا اس قرآن کے عوض جو تجھے یاد ہے۔
(۱۴۳۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ : أَنَّ امْرَأَۃً أَتَتِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَتْ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی قَدْ وَہَبْتُ نَفْسِی لَکَ فَقَامَتْ قِیَامًا طَوِیلاً فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ زَوِّجْنِیہَا إِنْ لَمْ تَکُنْ لَکَ بِہَا حَاجَۃٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہَلْ عِنْدَکَ مِنْ شَیْئٍ تُصْدِقُہَا إِیَّاہُ؟ ۔ فَقَالَ : مَا عِنْدِی إِلاَّ إِزَارِی ہَذَا فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنْ أَعْطَیْتَہَا إِیَّاہُ جَلَسْتَ لاَ إِزَارَ لَکَ فَالْتَمِسْ شَیْئًا ۔ فَقَالَ : مَا أَجِدُ شَیْئًا قَالَ : الْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِیدٍ ۔ فَالْتَمَسَ فَلَمْ یَجِدْ شَیْئًا فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہَلْ مَعَکَ مِنَ الْقُرْآنِ شَیْء ٌ؟ ۔ قَالَ : نَعَمْ سُورَۃُ کَذَا وَسُورَۃُ کَذَا لِسُوَرٍ سَمَّاہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : قَدْ زَوَّجْتُکَہَا بِمَا مَعَکَ مِنَ الْقُرْآنِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ، وقد تقدم کثیرا]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ، وقد تقدم کثیرا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تعلیم کے عوض نکاح کا بیان
(١٤٣٩٩) ابو حازم حضرت سہل بن سعد ساعدی سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی، اس نے مالک کی حدیث کے ہم معنی بیان کی اور مالک کی حدیث مکمل ہے، اس کے آخر میں ہے : کیا تو نے قرآن سے کچھ پڑھا ہوا ہے ؟ اس نے کہا : ہاں۔ آپ نے فرمایا : جاؤ میں نے تیرا نکاح اس عورت سے کردیا ہے، آپ اس کو قرآن کی تعلیم دیں گے۔
(ب) ابوبکر بن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ جاؤ میں نے تیرا نکاح اس عورت سے کردیا ہے، تو اس کو قرآن کی تعلیم دے دینا۔
(ب) ابوبکر بن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ جاؤ میں نے تیرا نکاح اس عورت سے کردیا ہے، تو اس کو قرآن کی تعلیم دے دینا۔
(۱۴۳۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْفَرَّائُ أَخْبَرَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنَا زَائِدَۃُ
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ زَائِدَۃَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِبَعْضِ مَعْنَی حَدِیثِ مَالِکٍ وَحَدِیثُ مَالِکٍ أَتَمُّ وَقَالَ فِی آخِرِہِ قَالَ : ہَلْ تَقْرَأُ مِنَ الْقُرْآنِ شَیْئًا؟ ۔ قَالَ : نَعَمْ۔ قَالَ : انْطَلِقْ فَقَدْ زَوَّجْتُکَہَا بِمَا تُعَلِّمُہَا مِنَ الْقُرْآنِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَقَالَ : انْطَلِقْ فَقَدْ زَوَّجْتُکَہَا فَعَلِّمْہَا مِنَ الْقُرْآنِ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ زَائِدَۃَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ : جَائَ تِ امْرَأَۃٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِبَعْضِ مَعْنَی حَدِیثِ مَالِکٍ وَحَدِیثُ مَالِکٍ أَتَمُّ وَقَالَ فِی آخِرِہِ قَالَ : ہَلْ تَقْرَأُ مِنَ الْقُرْآنِ شَیْئًا؟ ۔ قَالَ : نَعَمْ۔ قَالَ : انْطَلِقْ فَقَدْ زَوَّجْتُکَہَا بِمَا تُعَلِّمُہَا مِنَ الْقُرْآنِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَقَالَ : انْطَلِقْ فَقَدْ زَوَّجْتُکَہَا فَعَلِّمْہَا مِنَ الْقُرْآنِ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تعلیم کے عوض نکاح کا بیان
(١٤٤٠٠) عطاء بن ابی رباح حضرت ابوہریرہ (رض) سے سہل بن سعد کے قصہ کی طرح ہی نقل فرماتے ہیں، لیکن اس میں چادر اور انگوٹھی کا تذکرہ نہیں ہے۔ فرمایا : کیا تجھے قرآن یاد ہے ؟ اس نے کہا : سورة بقرہ اور اس سے ملی ہوئی سورت۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کھڑے ہوجاؤ اس کو ٢٠ آیات کی تعلیم دے دو ، یہ آپ کی بیوی ہے اور رازی کی روایت میں ہے کہ میں نے تیرا نکاح اس عورت سے کردیا ہے۔
(۱۴۴۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ یَحْیَی الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ الْحَجَّاجِ الْبَاہِلِیِّ عَنْ عِسْلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَحْوَ قِصَّۃِ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ لَمْ یَذْکُرِ الإِزَارَ وَالْخَاتَمَ فَقَالَ : مَا تَحْفَظُ مِنَ الْقُرْآنِ ۔ قَالَ : سُورَۃَ الْبَقَرَۃِ أَوِ الَّتِی تَلِیہَا قَالَ : قُمْ فَعَلِّمْہَا عِشْرِینَ آیَۃً وَہِیَ امْرَأَتُکَ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ وَفِی رِوَایَۃِ الرَّازِیِّ : وَقَدْ زَوَّجْتُکَہَا ۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ الْحَجَّاجِ الْبَاہِلِیِّ عَنْ عِسْلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَحْوَ قِصَّۃِ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ لَمْ یَذْکُرِ الإِزَارَ وَالْخَاتَمَ فَقَالَ : مَا تَحْفَظُ مِنَ الْقُرْآنِ ۔ قَالَ : سُورَۃَ الْبَقَرَۃِ أَوِ الَّتِی تَلِیہَا قَالَ : قُمْ فَعَلِّمْہَا عِشْرِینَ آیَۃً وَہِیَ امْرَأَتُکَ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی دَاوُدَ وَفِی رِوَایَۃِ الرَّازِیِّ : وَقَدْ زَوَّجْتُکَہَا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تعلیم کے عوض نکاح کا بیان
(١٤٤٠١) عیسل حضرت عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے قرآن کی تعلیم کے عوض نکاح کرلیا تو یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے پیش ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جائز ہے۔
(۱۴۴۰۱) وَرَوَاہُ شُعْبَۃُ عَنْ عِسْلٍ فَأَرْسَلَہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ المُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عِسْلٍ عَنْ عَطَائٍ: أَنَّ رَجُلاً تَزَوَّجَ امْرَأَۃً عَلَی أَنْ یُعَلِّمَہَا الْقُرْآنَ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَجَازَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تعلیم کے عوض نکاح کا بیان
(١٤٤٠٢) عبدالصمد نے اس کے علاوہ کہا کہ قرآن سے کچھ سکھا دو تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو جائز قرار دیا۔
(۱۴۴۰۲) وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی عَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ غَیْرَ أَنَّہُ قَالَ : شَیْئًا مِنَ الْقُرْآنِ فَأَجَازَ ذَلِکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا السَّاجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪০৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تعلیم کے عوض نکاح کا بیان
(١٤٤٠٣) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ ایک عورت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئی اور کہا : میرے بارے میں اپنی رائے قائم کریں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص سے کہا، جس نے نکاح کے لیے کہا تھا : کیا تو نے قرآن سے کچھ پڑھا ہوا ہے ؟ اس نے کہا : سورة البقرہ اور سورة المفصل تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تیرا نکاح اس سے کردیا، لیکن قرآن کی تعلیم دے دینا اور جب اللہ تجھے رزق دے تو اس کے عوض بھی ادا کردینا، تو اس پر اس شخص نے شادی کرلی۔
(۱۴۴۰۳) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی رَوَاہُ عُتْبَۃُ بْنُ السَّکَنِ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ زِیَادِ بْنِ أَبِی زِیَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَخْبَرَۃَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ امْرَأَۃً أَتَتِ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ رَأْ فِیَّ رَأْیَکَ الْحَدِیثَ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَعْنِی لِلَّذِی خَطَبَہَا : فَہَلْ تَقْرَأُ مِنَ الْقُرْآنِ شَیْئًا ۔ قَالَ : نَعَمْ سُورَۃَ الْبَقَرَۃِ وَسُورَۃَ الْمُفَصَّلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : قَدْ أَنْکَحْتُکَہَا عَلَی أَنْ تُقْرِئَہَا وَتُعَلِّمَہَا وَإِذَا رَزَقَکَ اللَّہُ عَوَّضْتَہَا ۔ فَتَزَوَّجَہَا الرَّجُلُ عَلَی ذَلِکَ۔ فَأَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ أَبُو الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ ہَاشِمٍ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا عُتْبَۃُ بْنُ السَّکَنِ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ فَذَکَرَہُ۔ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ تَفَرَّدَ بِہِ عُتْبَۃُ وَہُوَ مَتْرُوکُ الْحَدِیثِ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : عُتْبَۃُ بْنُ السَّکَنِ مَنْسُوبٌ إِلَی الْوَضْعِ وَہَذَا بَاطِلٌ لاَ أَصْلَ لَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [باطل]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ کتاب اللہ کی تعلیم پر اجرت لینے کا بیان
(١٤٤٠٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ صحابہ کا ایک گروہ عرب کے کسی قبیلہ کے پاس سے گزرا۔ ان میں سے ایک شخص ڈسا ہوا تھا تو انھوں نے پوچھا : کیا تمہارے اندر کوئی دم کرنے والا ہے جو ڈسے ہوئے کو دم کر دے ؟ تو ایک شخص نے بکریوں کے عوض دم کردیا، وہ ڈسا ہوا درست ہوگیا۔ جب وہ بکریاں لے کر اپنے ساتھیوں کے پاس آیا تو انھوں نے ناپسند کیا، انھوں نے کہا : تو کتاب اللہ پر اجرت لیتا ہے ؟ پھر واپس آکر انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کو بلا کر پوچھا تو اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم عرب کے قبائل میں سے کسی کے پاس سے گزر رہے تھے ان میں ایک شخص کو کسی چیز نے ڈس لیا تھا تو انھوں نے پوچھا : تم میں کوئی دم کرنے والا ہے ؟ تو میں نے سورة فاتحہ پڑھ کر دم کردیا وہ صحت مند ہوگیا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی کتاب زیادہ حق رکھتی ہے کہ اس کی تعلیم پر اجرت لی جائے۔
(۱۴۴۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَیْسَرَۃَ الْقَوَارِیرِیُّ قَالَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَزِیدَ أَبُو مَعْشَرٍ الْبَرَّائُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ الأَخْنَسِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مَرُّوا بِحَیٍّ مِنْ أَحْیَائِ الْعَرَبِ وَفِیہِمْ لَدِیغٌ أَوْ سَلِیمٌ فَقَالُوا: ہَلْ فِیکُمْ مِنْ رَاقٍ فَإِنَّ فِی الْمَائِ لَدِیغًا أَوْ سَلِیمًا فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْہُمْ فَرَقَاہُ عَلَی شَائٍ فَبَرَأَ فَلَمَّا أَتَی أَصْحَابَہُ کَرِہُوا ذَاکَ وَقَالُوا : أَخَذْتَ عَلَی کِتَابِ اللَّہِ أَجْرًا فَلَمَّا قَدِمُوا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأُخْبِرَ بِذَلِکَ فَدَعَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الرَّجُلَ فَسَأَلَہُ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا مَرَرْنَا بِحَیٍّ مِنْ أَحْیَائِ الْعَرَبِ وَفِیہِمْ لَدِیغٌ أَوْ سَلِیمٌ فَقَالُوا : ہَلْ فِیکُمْ مِنْ رَاقٍ فَرَقَیْتُہُ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ فَبَرِأَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَیْہِ أَجْرًا کِتَابُ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سِیدَانَ بْنِ مُضَارِبٍ عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ وَتَمَامُ ہَذَا الْبَابِ وَمَا رُوِیَ فِی مُعَارَضَتِہِ قَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الإِجَارَۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۷۳۷]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سِیدَانَ بْنِ مُضَارِبٍ عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ وَتَمَامُ ہَذَا الْبَابِ وَمَا رُوِیَ فِی مُعَارَضَتِہِ قَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الإِجَارَۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۷۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سپرد کرنے کا بیان
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
(١٤٤٠٥) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ وہ شخص جو حق مہر مقرر کیے بغیر شادی کرتا ہے، پھر مجامعت سے پہلے طلاق دے دیتا ہے تو اللہ نے اس کی تنگی اور آسانی کے مطابق فائدہ دینے کا حکم فرمایا ہے۔ اگر مالدار ہے تو خادم یا اس کے برابر فائدہ دے۔ اگر تنگدست ہے تو پھر تین کپڑے یا اس کے برابر دے۔
(۱۴۴۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی ہَذِہِ الآیَۃِ قَالَ : ہُوَ الرَّجُلُ یَتَزَوَّجُ الْمَرْأَۃَ وَلَمْ یُسَمِّ لَہَا صَدَاقًا ثُمَّ طَلَّقَہَا مِنْ قَبْلِ أَنْ یَنْکِحَہَا فَأَمَرَ اللَّہُ تَعَالَی أَنْ یُمَتِّعَہَا عَلَی قَدْرِ یُسْرِہِ وَعُسْرِہِ فَإِنْ کَانَ مُوسِرًا مَتَّعَہَا بِخَادِمٍ أَوْ نَحْوِ ذَلِکَ وَإِنْ کَانَ مُعْسِرًا فَبِثَلاَثَۃِ أَثْوَابٍ أَوْ نَحْوِ ذَلِکَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سپرد کرنے کا بیان
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
(١٤٤٠٦) نافع فرماتے ہیں کہ ایک شخص ابن عمر (رض) کے پاس آیا، اس نے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو جدا کردیا ہے تو ابن عمر (رض) فرمانے لگے : اتنی رقم اور اتنے کپڑے دو ۔ ہمیں اتنا کافی ہے یا اس کے برابر تیس درہم۔ میں نے نافع سے کہا : وہ آدمی کیسا تھا۔ فرماتے ہیں : وہ درمیانے درجے کا آدمی تھا۔
(ب) دوسری سند سے نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ سب سے کم فائدہ دینا ٣٠ درہم ہیں۔
(ب) دوسری سند سے نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ سب سے کم فائدہ دینا ٣٠ درہم ہیں۔
(۱۴۴۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ: إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنِی أَحْمَدُ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ سَمِعَ أَیُّوبَ بْنَ سَعْدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ رَجُلاً أَتَی ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَذَکَرَ أَنَّہُ فَارَقَ امْرَأَتَہُ فَقَالَ: أَعْطِہَا کَذَا وَاکْسُہَا کَذَا فَحَسَبْنَا ذَلِکَ فَإِذَا نَحْوٌ مِنْ ثَلاَثِینَ دِرْہَمًا۔ قُلْتُ لِنَافِعٍ : کَیْفَ کَانَ ہَذَا الرَّجُلُ؟ قَالَ : کَانَ مُتَسَدِّدًا۔ وَرُوِّینَا مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : أَدْنَی مَا یَکُونُ مِنَ الْمُتْعَۃِ ثَلاَثِینَ دِرْہَمًا۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سپرد کرنے کا بیان
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
(١٤٤٠٧) سعد بن ابراہیم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن عوف نے اپنی بیوی کو طلاق دے کر ایک سیاہ لونڈی سے فائدہ دیا، یعنی ابوعبید کہتے ہیں کہ طلاق کے بعد فائدہ دینا۔ عرب اس کا نام متعہ التحمیم رکھتے ہیں۔
(۱۴۴۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ہُوَ ابْنُ عَوْفٍ أَنَّہُ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ فَمَتَّعَہَا بِجَارِیَۃٍ سَوْدَائَ حَمَّمَہَا إِیَّاہَا۔ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ یَعْنِی مَتَّعَہَا بِہَا بَعْدَ الطَّلاَقِ وَکَانَتِ الْعَرَبُ تُسَمِّی الْمُتْعَۃَ التَّحْمِیمَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سپرد کرنے کا بیان
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
(١٤٤٠٨) ابن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بن علی نے اپنی بیوی کو طلاق دی تو ١٠ ہزار درہم سے فائدہ پہنچایا، ابن سیرین کہتے ہیں کہ اس عورت نے کہا : جس محبوب سے جدائی ہوئی اس کے مقابلہ میں یہ بہت ہی کم ہے، جب حضرت حسن بن علی کو پتہ چلا تو انھوں نے رجوع کرلیا۔
(۱۴۴۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ الْحَذَّائُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا ہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ أَخْبَرَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا طَلَّقَ امْرَأَۃً لَہُ فَمَتَّعَہَا بِعَشَرَۃِ آلاَفِ دِرْہَمٍ۔ قَالَ فَقَالَتْ : مَتَاعٌ قَلِیلٌ لِحَبِیبٍ أُفَارِقُ قَالَ فَبَلَغَہُ ذَلِکَ فَرَاجَعَہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ سپرد کرنے کا بیان
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
اللہ کا فرمان : { لَا جُنَاحَ عَلَیْکُمْ اِنْ طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ مَا لَمْ تَمَسُّوْہُنَّ اَوْ تَفْرِضُوْا لَہُنَّ فَرِیْضَۃً وَّ مَتِّعُوْہُنَّ عَلَی الْمُوْسِعِ قَدَرُہٗ وَ عَلَی الْمُقْتِرِ قَدَرُہٗ مَتَاعًا بِالْمَعْرُوْفِ حَقًّا
(١٤٤٠٩) حسن بن سعد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بن علی نے اپنی بیوی کو طلاق کے بعد ٢٠ ہزار اور مسک شہد کی سے فائدہ پہنچایا، تو عورت نے کہا : جدا ہونے والے حبیب کے مقابلہ میں یہ مال بہت کم ہے۔
(۱۴۴۰۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ہُوَ ابْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَیْسَانَ عَنْ مِہْرَانَ بْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مَتَّعَ امْرَأَۃً عِشْرِینَ أَلْفًا وَزِقَّیْنِ عَسَلٍ فَقَالَتِ الْمَرْأَۃُ مَتَاعٌ قَلِیلٌ مِنْ حَبِیبٍ مَفَارِقٍ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١٠) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر میرے ماں باپ قربان ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بروع بنت واشق کے بارے میں فیصلہ سنایا، جب اس کا خاوند فوت ہوگیا لیکن حق مہر مقرر نہ تھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مہر مثل کا حکم دیا اور میراث کا فیصلہ دیا، اگر یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہو تو یہ سب سے زیادہ بہتر ہے، وگرنہ جتنے بھی زیادہ لوگ بیان کریں اور قول نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نہ ہو تو قابل حجت نہیں ہے، صرف اللہ کی اطاعت کی جائے گی۔
لیکن بعض حضرات معقل بن یسار یا معقل بن سنان یا اشجع سے نقل فرماتے ہیں کہ جب میاں یا بیوی فوت ہوجائے تو حق مہر اور فائدہ دینا ضروری نہیں ہوتا۔
لیکن بعض حضرات معقل بن یسار یا معقل بن سنان یا اشجع سے نقل فرماتے ہیں کہ جب میاں یا بیوی فوت ہوجائے تو حق مہر اور فائدہ دینا ضروری نہیں ہوتا۔
(۱۴۴۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ قَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِأَبِی ہُوَ وَأُمِّی : أَنَّہُ قَضَی فِی بَرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ وَنُکِحَتْ بِغَیْرِ مَہْرٍ فَمَاتَ زَوْجُہَا فَقَضَی لَہَا بِمَہْرِ مِثْلِہَا وَقَضَی لَہَا بِالْمِیرَاثِ۔ فَإِنْ کَانَ یَثْبُتُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَہُوَ أَوْلَی الأُمُورِ بِنَا وَلاَ حُجَّۃَ فِی قَوْلِ أَحَدٍ دُونَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَإِنْ کَثُرُوا وَلاَ فِی قِیَاسٍ وَلاَ شَیْئَ فِی قَوْلِہِ إِلاَّ طَاعَۃُ اللَّہِ بِالتَّسْلِیمِ لَہُ وَإِنْ کَانَ لاَ یَثْبُتُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَمْ یَکُنْ لأَحَدٍ أَنْ یُثْبِتَ عَنْہُ مَا لَمْ یَثْبُتْ وَلَمْ أَحْفَظْہُ بَعْدُ مِنْ وَجْہٍ یَثْبُتُ مِثْلُہُ۔ ہُوَ مَرَّۃً یُقَالُ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ وَمَرَّۃً عَنْ مَعْقِلِ بْنِ سِنَانٍ وَمَرَّۃً عَنْ بَعْضِ أَشْجَعَ لاَ یُسَمَّی : فَإِذَا مَاتَ أَوْ مَاتَتْ فَلاَ مَہْرَ لَہَا وَلاَ مُتْعَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪৪১৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ زوجین میں کوئی مہر مقرر کرنے اور دخول سے پہلے فوت ہوجائے
(١٤٤١١) مسروق حضرت عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے شادی کے بعد حق مہر مقرر نہ کیا اور دخول بھی نہ کرسکا فوت ہوگیا۔ فرمانے لگے : عورت کو مکمل حق مہر ملے گا، عدت گزارے گی اور اس کو میراث بھی ملے گی تو معقل بن سنان نے کھڑے ہو کر کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بروع بنت واشق کے بارے میں یہ فیصلہ کیا تھا۔
(۱۴۴۱۱) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی حَدِیثِ بَرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ ہَذَا الاِخْتِلاَفُ الَّذِی ذَکَرَہُ الشَّافِعِیُّ لَکِنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَہْدِیٍّ إِمَامٌ مِنْ أَئِمَّۃِ الْحَدِیثِ وَقَدْ رَوَاہُ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ فِرَاسٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ فِی رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً فَمَاتَ وَلَمْ یَدْخُلْ بِہَا وَلَمْ یَفْرِضْ لَہَا قَالَ : لَہَا الصَّدَاقُ کَامِلاً وَعَلَیْہَا الْعِدَّۃُ وَلَہَا الْمِیرَاثُ فَقَامَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ فَقَالَ : شَہِدْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی بِہِ فِی بَرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ۔
ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ وَقَدْ سُمِّیَ فِیہِ مَعْقِلَ بْنَ سِنَانٍ وَہُوَ صَحَابِیُّ مَشْہُورٌ۔ [صحیح]
ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ وَقَدْ سُمِّیَ فِیہِ مَعْقِلَ بْنَ سِنَانٍ وَہُوَ صَحَابِیُّ مَشْہُورٌ۔ [صحیح]
তাহকীক: