আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

مہر کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৭১ টি

হাদীস নং: ১৪৫৩৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار یا بےروزہ دعوت قبول کریں لیکن دونوں کیا کریں
(١٤٥٣٢) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تمہیں کھانے کی دعوت دی جائے تو تو قبول کرو اگر بےروزہ ہو تو کھانا کھاؤ اگر روزہ دار ہو تو دعا کرو۔
(۱۴۵۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْقَطَّانُ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ بْنِ الأَخْرَمِ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالاَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِذَا دُعِیَ أَحَدُکُمْ إِلَی طَعَامٍ فَلْیُجِبْ فَإِنْ کَانَ مُفْطِرًا فَلْیَطْعَمْ وَإِنْ کَانَ صَائِمًا فَلْیُصَلِّ ۔ یَعْنِی الدُّعَائَ ۔

ہَذِہِ رِوَایَۃُ رَوْحٍ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ہِشَامِ بْنِ حَسَّانَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৩৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار یا بےروزہ دعوت قبول کریں لیکن دونوں کیا کریں
(١٤٥٣٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مالک نے جو نافع سے بیان کی ہے، وہ اس کے ہم معنی ہے، لیکن کچھ اضافہ ہے : اگر روزہ دار ہے تو دعا کرے اگر بےروزہ ہے تو کھانا کھائے۔
(۱۴۵۳۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ عُبَیْدِاللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِمَعْنَاہُ یَعْنِی بِمَعْنَی حَدِیثِ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ فِی الْوَلِیمَۃِ زَادَ: فَإِنْ کَانَ مُفْطِرًا فَلْیَطْعَمْ وَإِنْ کَانَ صَائِمًا فَلْیَدْعُ۔ [صحیح۔ اخرجہ السجستانی ۳۷۳۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار یا بےروزہ دعوت قبول کریں لیکن دونوں کیا کریں
(١٤٥٣٤) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ جب شادی کے ولیمہ کی دعوت دی جائے تو روزہ سے ہو یا بےروزہ دعوت قبول کرے۔ اگر روزہ دار ہے تو برکت کی دعا کرے اگر بےروزہ ہے تو کھانا کھائے۔
(۱۴۵۳۴) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُوالْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ کَانَ إِذَا دُعِیَ إِلَی وَلِیمَۃِ عُرْسٍ أَجَابَ صَائِمًا کَانَ أَوْ مُفْطِرًا فَإِنْ کَانَ صَائِمًا دَعَا وَبَرَّکَ وَإِنْ کَانَ مُفْطِرًا أَکَلَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار یا بےروزہ دعوت قبول کریں لیکن دونوں کیا کریں
(١٤٥٣٥) عبیداللہ بن ابی یزید کہتے ہیں کہ میرے والد نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کو دعوت دی تو وہ آئے اور بیٹھے، کھانا رکھا گیا تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے اپنا ہاتھ کھانے میں رکھا اور فرمایا : بسم اللہ پڑھ کر شروع کرو اور حضرت عبداللہ نے اپنا ہاتھ اٹھا لیا اور فرمایا : میں روزہ سے ہوں۔
(۱۴۵۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ سَمِعَ عُبَیْدَ اللَّہِ بْنَ أَبِی یَزِیدَ یَقُولُ دَعَا أَبِی عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ فَأَتَاہُ فَجَلَسَ وَوُضِعَ الطَّعَامُ فَمَدَّ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ یَدَہُ وَقَالَ : خُذُوا بِسْمِ اللَّہِ وَقَبَضَ عَبْدُ اللَّہِ یَدَہُ وَقَالَ : إِنِّی صَائِمٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ روزہ دار یا بےروزہ دعوت قبول کریں لیکن دونوں کیا کریں
(١٤٥٣٦) محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ ان کے والد نے صحابہ (رض) کے ایک گروہ کو دعوت دی۔ میرا خیال ہے ان میں ابی بن کعب (رض) بھی تھے تو انھوں نے برکت کی دعا کی اور چلے گئے۔

شیخ (رح) فرماتے ہیں : پہلے روایات میں گذر گیا ہے کہ وہ روزہ سے تھے، انھوں نے دعا کی اور چلے گئے۔
(۱۴۵۳۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ : أَنَّ أَبَاہُ دَعَا نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَتَاہُ فِیہِمْ أَبِیُّ بْنُ کَعْبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَحْسَبُہُ قَالَ فَبَارَکَ وَانْصَرَفَ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقَدْ رُوِّینَا فِیمَا تَقَدَّمَ أَنَّہُ کَانَ صَائِمًا فَصَلَّی یَقُولُ : فَدَعَا بِالْبَرَکَۃِ ثُمَّ خَرَجَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر فرضی روزہ نہ ہو تو چھوڑ دینا مستحب ہے
(١٤٥٣٧) حضرت ابو سعید فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے کھانا پکایا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ (رض) کو دعوت دی تو ایک شخص نے کہا : میں روزہ سے ہوں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرے بھائی نے کھانا پکایا ہے، روزہ چھوڑ اور اس کی جگہ کسی دوسرے دن روزہ رکھ لینا۔

(ب) ابن ابی فدیک حضرت ابن ابی حمید سے نقل فرماتے ہیں اگر آپ قضاء کو پسند کریں۔

(ج) محمد بن منکدر حضرت ابو سعید سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے کھانا پکایا تھا۔
(۱۴۵۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی حُمَیْدٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ رِفَاعَۃَ الزُّرَقِیِّ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ : صَنَعَ رَجُلٌ طَعَامًا وَدَعَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَأَصْحَابَہُ فَقَالَ رَجُلٌ : إِنِّی صَائِمٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَخُوکَ صَنَعَ طَعَامًا وَدَعَاکَ أَفْطِرْ وَاقْضِ یَوْمًا مَکَانَہُ ۔

وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ عَنِ ابْنِ أَبِی حُمَیْدٍ وَزَادَ فِیہِ : إِنْ أَحْبَبْتَ یَعْنِی الْقَضَائَ ۔ وَابْنُ أَبِی حُمَیْدٍ یُقَالُ لَہُ مُحَمَّدٌ وَیُقَالُ حَمَّادٌ وَہُوَ ضَعِیفٌ۔

وَقَدْ رُوِّینَاہُ بِمَعْنَاہُ عَنْ أَبِی أُوَیْسٍ الْمَدَنِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ : أَنَّہُ صَنَعَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- طَعَامًا۔ قَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الصِّیَامِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر فرضی روزہ نہ ہو تو چھوڑ دینا مستحب ہے
(١٤٥٣٨) یحییٰ بن حسان بکری فرماتے ہیں کہ میں اور ابن قریر، ابن ادہم اور موسیٰ بن یسار تھے، ہمارے پاس کھانا لایا گیا تو موسیٰ بن یسار نے اپنا ہاتھ روک لیا۔ یحییٰ نے کہا : کھاؤ۔ ابو قرصافہ جو صحابی تھے انھوں نے ٢٠ برس اس مسجد میں ہماری امامت کروائی، وہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔ میرے ہاں بچہ پیدا ہوا تو میں نے دعوت دی تو وہ اس دن روزہ سے تھے۔ انھوں نے افطار کردیا، کہتے ہیں : تو موسیٰ نے اپنا ہاتھ پھیلایا اور کھایا اور ابن ادہم مسجد کو اپنی چادر سے صاف کر رہے تھے۔
(۱۴۵۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَیْرٍ حَدَّثَنَا ضَمْرَۃُ عَنْ بِلاَلِ بْنِ کَعْبٍ الْعَکِّیِّ قَالَ زُرْنَا یَحْیَی بْنَ حَسَّان الْبَکْرِیَّ مِنْ عَسْقَلاَنَ إِلَی سَنَّاجِیَۃَ أَنَا وَابْنُ قُرَیْرٍ وَابْنُ أَدْہَمَ وَمُوسَی بْنُ یَسَارٍ فَأَتَانَا بِطَعَامٍ فَأَمْسَکَ مُوسَی یَدَہُ فَقَالَ لَہُ یَحْیَی کُلْ فَقَدْ أَمَّنَا رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی ہَذَا الْمَسْجِدِ عِشْرِینَ سَنَۃً یُکْنَی بِأَبِی قِرْصَافَۃَ فَکَانَ یَصُومُ یَوْمًا وَیُفْطِرُ یَوْمًا فَوُلِدَ لِی غُلاَمٌ فَأَوْلَمْتُ عَلَیْہِ فَدَعَوْتُہُ فِی الْیَوْمِ الَّذِی کَانَ یَصُومُ فِیہِ فَأَفْطَرَ قَالَ فَمَدَّ مُوسَی یَدَہُ فَأَکَلَ وَقَامَ ابْنُ أَدْہَمَ إِلَی الْمَسْجِدِ یَکْنُسُہُ بِرِدَائِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ بےروزہ کھائے یا چھوڑ دے اس کو اختیار ہے
(١٤٥٣٩) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تمہیں دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے، دل چاہے تو کھانا کھائے وگرنہ چھوڑ دے۔
(۱۴۵۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا دُعِیَ أَحَدُکُمْ فَلْیُجِبْ فَإِنْ شَائَ طَعِمَ وَإِنْ شَائَ تَرَکَ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ وَابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس نے معذرت کی اس کی معذرت قبول نہ کی جائے تو وہ دعوت کو قبول کرے
(١٤٥٤٠) حضرت عطا فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کو کھانے کی دعوت دی گئی، وہ پیاس کی بیماری کا علاج کرتے تھے تو انھوں نے لوگوں سے کہا کہ تم اپنے بھائی کی طرف جاؤ یا اپنے بھائی کی دعوت قبول کرو۔ اسے میری طرف سے سلام کہنا اور کہہ دینا : میں مصروف ہوں۔
(۱۴۵۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عَطَائٍ قَالَ : دُعِیَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا إِلَی طَعَامٍ وَہُوَ یُعَالِجُ أَمْرَ السِّقَایَۃِ فَقَالَ لِلْقَوْمِ : قُومُوا إِلَی أَخِیکُمْ أَوْ أَجِیبُوا أَخَاکُمْ فَاقْرَئُ وا عَلَیْہِ السَّلاَمَ وَأَخْبِرُوہُ أَنِّی مَشْغُولٌ۔

[صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۹۶۶۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس نے معذرت کی اس کی معذرت قبول نہ کی جائے تو وہ دعوت کو قبول کرے
(١٤٥٤١) حضرت عطاء یا کوئی دوسرا کہتا ہے کہ ابن صفوان کا قاصد حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے پاس آیا تو وہ زمزم سے علاج کر رہے تھے۔ اس نے ان کو اور ان کے شاگردوں کو دعوت دی تو انھوں نے شاگردوں کو روانہ کردیا اور خود اس سے معذرت کی اور کہا : اگر وہ میری معذرت قبول نہ کریں تو میں بھی آجاؤں گا۔
(۱۴۵۴۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ الشَّافِعِیُّ : لاَ أَدْرِی عَنْ عَطَائٍ أَوْ غَیْرِہِ قَالَ : جَائَ رَسُولُ ابْنِ صَفْوَانَ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَہُوَ یُعَالِجُ زَمْزَمَ یَدْعُوہُ وَأَصْحَابَہُ فَأَمَرَہُمْ فَقَامُوا وَاسْتَعْفَاہُ وَقَالَ : إِنْ لَمْ یُعْفِنِی جِئْتُہُ۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪৮
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جس نے معذرت کی اس کی معذرت قبول نہ کی جائے تو وہ دعوت کو قبول کرے
(١٤٥٤٢) مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کو ایک دن کھانے کی دعوت دی گئی تو لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا : کیا میں اس سے معذرت نہ کرلوں تو ابن عمر (رض) فرمانے لگے : تیری کوئی معذرت قبول نہیں چلو۔
(۱۴۵۴۲) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ مُجَاہِدٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا دَعَا یَوْمًا إِلَی طَعَامٍ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ : أَمَّا أَنَا فَأَعْفِنِی مِنْ ہَذَا فَقَالَ لَہُ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : لاَ عَافِیَۃَ لَکَ مِنْ ہَذَا فَقُمْ۔[صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۹۶۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৪৯
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر دعوت کے آکر کھانا کھائے اس کے لیے جائز نہیں ہے مگر ولیمہ والا خود اجازت دے دے
(١٤٥٤٣) ابو وائل حضرت ابو مسعود یعنی عقبہ بن عمرو (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک انصاری شخص جس کو ابو شعیب کہا جاتا تھا، اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے سے بھوک محسوس کیا تو اپنے قصاب بیٹے سے کہا کہ آپ ہمارے لیے کھانا پکائیں شاید میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سمیت پانچ آدمیوں کو کھانے کی دعوت دوں۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو ان کے پیچھے ایک شخص بغیر دعوت کے آگیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گھر والے سے کہا کہ یہ ہمارے پیچھے بغیر دعوت کے آگیا ہے، کیا آپ اس کو اجازت دیتے ہیں ؟ اس نے اجازت دے دی۔
(۱۴۵۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ وَزِیَادُ بْنُ الْخَلِیلِ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ : عُقْبَۃَ بْنِ عَمْرٍو رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ یُقَالُ لَہُ أَبُو شُعَیْبٍ أَبْصَرَ فِی وَجْہِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الْجُوعَ وَکَانَ لَہُ غُلاَمٌ لَحَّامٌ فَقَالَ : اصْنَعْ لِی طَعَامًا لَعَلِّی أَدْعُو رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَامِسَ خَمْسَۃٍ فَدَعَاہُ فَتَبِعَہُمْ رَجُلٌ لَمْ یُدْعَ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ ہَذَا قَدْ تَبِعَنَا فَتَأْذَنُ لَہُ؟ ۔ قَالَ : نَعَمْ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ عَنْ أَبِی عَوَانَۃَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الأَعْمَشِ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۸۱۔ ۲۴۵۶۔ ۵۴۳۴۔ ۵۴۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫০
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر دعوت کے آکر کھانا کھائے اس کے لیے جائز نہیں ہے مگر ولیمہ والا خود اجازت دے دے
(١٤٥٤٤) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ابو شعیب کا بیٹا گوشت فروش تھا۔ جب ابو شعیب نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ کو بھوکا محسوس کیا تو اپنے بیٹے کو گوشت بھیجنے کا کہا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پانچ آدمیوں سمیت کھانے کی دعوت دے دی۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ساتھیوں سمیت پانچ آئے تو ان کے ساتھ چھٹا آدمی بھی تھا۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابو شعیب کے پاس آئے تو فرمایا : آپ نے پانچ آدمیوں کی دعوت کی تھی، لیکن یہ چھٹا شخص ہمارے ساتھ ہو لیا۔ اگر آپ اجازت دیں تو آجاتا ہے وگرنہ لوٹ جائے گا تو ابو شعیب نے کہا کہ میں نے اس کو اجازت دے دی ہے، وہ داخل ہوجائے۔
(۱۴۵۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ وَاقِدٍ الْحَرَّانِیُّ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ أَبُو خَیْثَمَۃَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ لأَبِی شُعَیْبٍ غُلاَمٌ لَحَّامٌ فَلَمَّا رَأَی مَا بِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَصْحَابِہِ مِنَ الْجَہْدِ أَمَرَ غُلاَمَہُ أَنْ یَأْتِیَہُ بِلَحْمٍ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنِ ائْتِنَا خَامِسَ خَمْسَۃٍ فَجَائَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَعَ خَمْسَۃٍ وَمَعَہُمْ سَادِسٌ فَلَمَّا انْتَہَوْا إِلَی أَبِی شُعَیْبٍ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّک أَرْسَلْتَ إِلَی خَمْسَۃٍ مِنَّا وَإِنَّ ہَذَا تَبِعَنَا فَإِنْ أَذِنْتَ لَہُ دَخَلَ وَإِلاَّ رَجَعَ ۔ قَالَ : قَدْ أَذِنْتُ لَہُ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَلْیَدْخُلْ۔

لَفْظُ حَدِیثِ النُّفَیْلِیِّ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوعوانہ ۸۳۰۰۔ ۸۳۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫১
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر دعوت کے آکر کھانا کھائے اس کے لیے جائز نہیں ہے مگر ولیمہ والا خود اجازت دے دے
(١٤٥٤٥) وائل ابو مسعود (رض) سے جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں، اسی طرح ہے اور مسلم نے زہیر بن معاویہ کی حدیث سے بیان کیا ہے۔
(۱۴۵۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- نَحْوَہُ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ زُہَیْرِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫২
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر دعوت کے آکر کھانا کھائے اس کے لیے جائز نہیں ہے مگر ولیمہ والا خود اجازت دے دے
(١٤٥٤٦) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو بغیر دعوت آیا وہ ڈاکو بن کر داخل ہوا اور چور بن کر نکلا۔

(ب) بحرانی نے اس میں کچھ اضافہ کیا ہے کہ ولیمہ حق ہے جس نے ولیمہ کی دعوت کو قبول نہ کیا اس نے اللہ اور رسول کی نافرمانی کی۔
(۱۴۵۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ النَّفَّاحِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ یَزِیدَ الْبَحْرَانِیُّ حَدَّثَنَا دُرُسْتُ بْنُ زِیَادٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْمِہْرَجَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الدَّارَکِیُّ حَدَّثَنَا جَدِّی أَبُو عَلِیٍّ : الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّارَکِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا دُرُسْتُ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ طَارِقٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ دَخَلَ عَلَی غَیْرِ دَعْوَۃٍ دَخَلَ مُغِیرًا وَخَرَجَ سَارِقًا ۔

زَادَ الْبَحْرَانِیُّ فِی أَوَّلِہِ : الْوَلِیمَۃُ حَقٌّ مَنْ دُعِیَ فَلَمْ یُجِبْ فَقَدْ عَصَی اللَّہَ وَرَسُولَہُ ۔ ثُمَّ ذَکَرَ الْبَاقِیَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫৩
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر دعوت کے آکر کھانا کھائے اس کے لیے جائز نہیں ہے مگر ولیمہ والا خود اجازت دے دے
(١٤٥٤٧) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کسی قوم کے پاس کھانے کے لیے گیا حالانکہ اسے دعوت نہ تھی وہ فاسق داخل ہوا اور ایسا کھانا کھایا جو اس کے لیے جائز نہ تھا۔
(۱۴۵۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ إِمْلاَئً وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَۃَ : أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ خَالِدٍ أَبُو زَکَرِیَّا عَنْ رَوْحِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ دَخَلَ عَلَی قَوْمٍ لِطَعَامٍ لَمْ یُدْعَ إِلَیْہِ فَأَکَلَ دَخَلَ فَاسِقًا وَأَکَلَ مَا لاَ یَحِلُّ لَہُ ۔

وَقَدْ قِیلَ عَنْ بَقِیَّۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ خَالِدٍ عَنْ رَوْحٍ عَنْ لَیْثٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَہُوَ بِإِسْنَادَیْہِمَا لَمْ یَرْوِہِ عَنْ رَوْحِ بْنِ الْقَاسِمِ غَیْرُ یَحْیَی بْنِ خَالِدٍ۔ وَہُوَ مَجْہُولٌ مِنْ شُیُوخِ بَقِیَّۃَ وَلِبَقِیَّۃَ فِیہِ إِسْنَادٌ آخَرُ مَجْہُولٌ وَفِی حَدِیثِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کِفَایَۃٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫৪
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایسی دعوت ولیمہ جس میں نافرمانی کے کام ہوں اگر وہ منع کرنے سے رک جائیں تو درست وگرنہ ایسی دعوت قبول نہ کی جائے
(١٤٥٤٨) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی برائی کو دیکھے تو اس کو اپنے ہاتھ سے روکے، اگر ہاتھ سے روکنے کی طاقت نہ ہو تو زبان سے منع کرے، اگر زبان سے منع کرنے کی طاقت بھی نہ ہو تو دل سے منع کرے، یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔
(۱۴۵۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَبِیہِ فِی قِصَّۃِ الْبِدَایَۃِ بِالْخُطْبَۃِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ رَأَی أَمْرًا مُنْکَرًا فَلْیُغَیِّرْہُ بِیَدِہِ فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِہِ فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِہِ وَذَلِکَ أَضْعَفُ الإِیمَانِ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ مسلم ۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫৫
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایسی دعوت ولیمہ جس میں نافرمانی کے کام ہوں اگر وہ منع کرنے سے رک جائیں تو درست وگرنہ ایسی دعوت قبول نہ کی جائے
(١٤٥٤٩) حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے وہ ایسے دستر خوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب کا دور ہو اور جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ تہبند پہن کر حمام میں داخل ہو اور جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو وہ حمام میں داخل نہ ہو۔
(۱۴۵۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ السَّائِبِ حَدَّثَہُ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ أَبِی الْقَاسِمِ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ قَاصَّ الأَجْنَادِ بِالْقُسْطَنْطِینِیَّۃِ یُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللَّہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَلاَ یَقْعُدْ عَلَی مَائِدَۃٍ یُدَارُ عَلَیْہَا الْخَمْرُ وَمَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللَّہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَلاَ یَدْخُلِ الْحَمَّامَ إِلاَّ بِإِزَارٍ وَمَنْ کَانَتْ تُؤْمِنُ بِاللَّہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَلاَ تَدْخُلِ الْحَمَّامَ ۔

وَرُوِیَ ہَذَا مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ مَرْفُوعًا۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫৬
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایسی دعوت ولیمہ جس میں نافرمانی کے کام ہوں اگر وہ منع کرنے سے رک جائیں تو درست وگرنہ ایسی دعوت قبول نہ کی جائے
(١٤٥٥٠) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو قسم کے کھانے سے منع فرمایا ہے : 1 ایسے دستر خوان پر بیٹھ کر کھانا جس پر شراب کا دور ہو۔ 2 اور پیٹ کے بل لیٹ کر کھانے سے منع فرما دیا۔

ہمارے حضرات کا کہنا ہے : اگر اس نے دعوت قبول کرلی اور وہ نہیں جانتا تو وہ بیٹھ جائے اور لوگوں کی نافرمانی میں مدد نہ کرے اور نہ ہی ان کی کھیل کی طرف دیکھے اور چلا جائے۔
(۱۴۵۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ مَطْعَمَیْنِ الْجُلُوسِ عَلَی مَائِدَۃٍ یُشْرَبُ عَلَیْہَا الْخَمْرُ وَأَنْ یَأْکُلَ الرَّجُلُ وَہُوَ مُنْبَطِحٌ عَلَی بَطْنِہِ۔

قَالَ أَصْحَابُنَا : فَإِنْ أَجَابَ وَلَمْ یَعْلَمْ قَعَدَ وَلَمْ یُسَاعِدِ الْقَوْمَ فِی الْمَعْصِیَۃِ وَلَمْ یَسْتَمِعْ إِلَی مَلاَہِیہَا ثُمَّ یَخْرُجُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪৫৫৭
مہر کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ ایسی دعوت ولیمہ جس میں نافرمانی کے کام ہوں اگر وہ منع کرنے سے رک جائیں تو درست وگرنہ ایسی دعوت قبول نہ کی جائے
(١٤٥٥١) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : جب زمین پر نافرمانی کی جائے تو موجود آدمی نے اس کو ناپسند کیا وہ ایسے ہے جیسے اس وقت موجود نہ تھا لیکن جو غائب تھا پھر بھی اس نافرمانی کو پسند کرتا ہے تو وہ ایسے ہے جیسے اس وقت موجود تھا۔
(۱۴۵۵۱) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الإِیَادِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ یُوسُفَ الْمُطَّوِعِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ سُفْیَانَ أَخْبَرَنِی أَشْعَثُ بْنُ أَبِی الشَّعْثَائِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَیْرٍ أَخِی عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا عُمِلَ بِالْخَطِیَّۃِ فِی الأَرْضِ کَانَ مَنْ شَہِدَہَا فَکَرِہَہَا کَمَنْ غَابَ عَنْہَا وَمَنْ غَابَ عَنْہَا فَرَضِیَہَا کَانَ کَمَنْ شَہِدَہَا۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক: