আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২১০৬৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٣) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ایمان کی حلاوت کو نہیں پا سکو گے، جب تک تم آدمی سے صرف اللہ کے لیے محبت نہ کرو۔
(۲۱۰۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاہِیمُ بْنُ حُسَیْنِ بْنِ دَیْزِیلَ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَجِدُ أَحَدُکُمْ حَلاَوَۃَ الإِیمَانِ حَتَّی یُحِبَّ الْمَرْئَ لاَ یُحِبُّہُ إِلاَّ لِلَّہِ وَحَتَّی یَکُونَ أَنْ یُقْذَفَ فِی النَّارِ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِنْ أَنْ یَرْجِعَ فِی الْکُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنْقَذَہُ اللَّہُ مِنْہُ وَحَتَّی یَکُونَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِمَّا سِوَاہُمَا ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! تم جنت میں داخل نہیں ہوسکتے جب تک ایمان نہ لاؤ اور تم ایماندار نہیں ہوسکتے جب تک ایک دوسرے سے محبت نہ کرو۔ کیا میں ایسا کام نہ بتاؤں اگر تم کرو تو آپس میں محبت کرنے لگ جاؤ گے۔ سلام کو آپس میں عام کرو۔
(۲۱۰۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْعَبْسِیُّ أَنْبَأَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لاَ تَدْخُلُوا الْجَنَّۃَ حَتَّی تُؤْمِنُوا وَلاَ تُؤْمِنُوا حَتَّی تَحَابُّوا أَوَلاَ أَدُلُّکُمْ عَلَی شَیْئٍ إِذَا فَعَلْتُمُوہُ تَحَابَبْتُمْ؟ أَفْشُوا السَّلاَمَ بَیْنَکُمْ ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ مسلم ۵۴۲]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ مسلم ۵۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٥) زبیر بن عوام فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم سے پہلی امتوں کی دو بیماریاں حسد اور بغض ہلاک کرنے والیاں ہیں۔ یہ دین کو تباہ کرتی ہیں نہ کہ بالوں کو مونڈ دیتی ہیں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے۔ تم ایماندار نہیں ہوسکتے جب تک تم آپس میں محبت نہ کرو۔ کیا ایسا کام نہ بتاؤں اگر تم اس کو اختیار کرلو تو آپس میں محبت کرنے لگو۔ فرمایا : آپس میں سلام کو عام کر دو ۔
(۲۱۰۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتُوَائِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ یَعِیشَ بْنِ الْوَلِیدِ عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ الْعَوَّامِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : دَبَّ إِلَیْکُمْ دَائُ الأُمَمِ قَبْلَکُمُ الْحَسَدُ وَالْبَغْضَائُ ہِیَ الْحَالِقَۃُ حَالِقَۃُ الدِّینِ لاَ حَالِقَۃَ الشَّعْرِ وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ لاَ تُؤْمِنُوا حَتَّی تَحَابُّوا أَفَلاَ أُنَبِّئُکُمْ بِأَمْرٍ إِذَا فَعَلْتُمُوہُ تَحَابَبْتُمْ أَفْشُوا السَّلاَمَ بَیْنَکُمْ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٦) ایضا
(۲۱۰۶۶) وَرُوِیَ عَنْ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ عَنْ یَحْیَی عَنْ یَعِیشَ عَنْ مَوْلًی لِلزُّبَیْرِ عَنِ الزُّبَیْرِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ عُبَیْدَۃَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیہِ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت والے دن اللہ فرمائیں گے : میرے جلال کی وجہ سے محبت کرنے والے کہاں ہیں ؟ آج میں ان کو اپنے سائے میں جگہ عطا کروں گا جس دن کسی کا سایہ نہ ہوگا۔
(۲۱۰۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ یَقُولُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَیْنَ الْمُتَحَابُّونَ بِجَلاَلِی الْیَوْمَ أُظِلُّہُمْ فِی ظِلِّی یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلِّی ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۵۶۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۵۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٨) ابو ادریس عاندی فرماتے ہیں کہ میں عبادہ بن صامت کے پاس آیا تو وہ کہنے لگے : میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان سے جو سن رکھا ہے وہ بیان کرتا ہوں، میرے لیے دو محبت کرنے والوں کی محبت سچی ہوتی ہے اور میری محبت ان کے لیے ثابت ہے۔ صلہ رحمی کرنے والے میری وجہ سے ان کے لیے میری محبت ثابت ہے اور میری محبت ان کے لیے ہے جو میری رضا کے لیے صف بندی کرتے ہیں اور میری محبت ان کے لیے ہے جو میری وجہ سے ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں۔
(۲۱۰۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عَطَائٍ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی إِدْرِیسَ الْعَائِذِیِّ قَالَ : أَتَیْتُ عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ فَقَالَ لاَ أُحَدِّثُکَ إِلاَّ مَا سَمِعْتُ عَلَی لِسَانِ مُحَمَّدٍ -ﷺ- : حَقَّتْ مَحَبَّتِی لِلْمُتَحَابِّینَ فِیَّ وَحَقَّتْ مَحَبَّتِی لِلْمُتَوَاصِلِینَ فِیَّ وَحَقَّتْ مَحَبَّتِی لِلْمُتَصَافِینَ فِیَّ أَوْ قَالَ حَقَّتْ مَحَبَّتِی لِلْمُتَبَاذِلِینَ فِیَّ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٩) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عبداللہ ! اسلام کا کونسا کڑا زیادہ مضبوط ہے، میں نے کہا : اللہ اور اس کے رسول جانتے ہیں، فرمایا : اللہ کے لیے دوستی کرنا اور اللہ کے لیے محبت اور بغض رکھنا۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : اگر آدمی اپنی قوم سے محبت کو خاص کردیتا ہے دوسروں پر اس کو محمول نہیں کرتا۔ تو یہ اس کے لیے جائز نہیں ہے۔ یہ صلہ رحمی ہے عصبیت نہیں ہے، بہت کم لوگ ہوتے ہیں مگر وہ محبوب و مکروہ ہوتے ہیں۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : اگر آدمی اپنی قوم سے محبت کو خاص کردیتا ہے دوسروں پر اس کو محمول نہیں کرتا۔ تو یہ اس کے لیے جائز نہیں ہے۔ یہ صلہ رحمی ہے عصبیت نہیں ہے، بہت کم لوگ ہوتے ہیں مگر وہ محبوب و مکروہ ہوتے ہیں۔
(۲۱۰۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الصَّعِقُ بْنُ حَزْنٍ عَنْ عَقِیلٍ الْجَعْدِیِّ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ سُوَیْدِ بْنِ غَفَلَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: یَا عَبْدَاللَّہِ أَیُّ عُرَی الإِسْلاَمِ أَوْثَقُ؟ قَالَ قُلْتُ: اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ۔ قَالَ: الْوَلاَیَۃُ فِی اللَّہِ الْحُبُّ فِی اللَّہِ وَالْبُغْضُ فِی اللَّہِ۔ وَرُوِیَ ذَلِکَ مِنْ حَدِیثِ الْبَرَائِ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَلَوْ خَصَّ امْرُؤٌ قَوْمَہُ بِالْمَحَبَّۃِ مَا لَمْ یَحْمِلْ عَلَی غَیْرِہِمْ مَا لَیْسَ یَحِلُّ لَہُ فَہَذِہِ صِلَۃٌ لَیْسَتْ بِعَصَبِیَّۃٍ فَقَلَّ امْرُؤٌ إِلاَّ وَفِیہِ مَحْبُوبٌ وَمَکْرُوہٌ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَلَوْ خَصَّ امْرُؤٌ قَوْمَہُ بِالْمَحَبَّۃِ مَا لَمْ یَحْمِلْ عَلَی غَیْرِہِمْ مَا لَیْسَ یَحِلُّ لَہُ فَہَذِہِ صِلَۃٌ لَیْسَتْ بِعَصَبِیَّۃٍ فَقَلَّ امْرُؤٌ إِلاَّ وَفِیہِ مَحْبُوبٌ وَمَکْرُوہٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٠) عمرو بن العاص فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو ذات السلاسل کے لشکر کے ساتھ روانہ کیا۔
(۲۱۰۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الإِمَامُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ قَالَ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَہُ عَلَی جَیْشِ ذَاتِ السَّلاَسِلِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧١) ابو عثمان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عمرو بن عاص کو ذات السلاسل کے لشکر کے ساتھ روانہ کیا، کہتے ہیں : میں آیا اور پوچھا : اے اللہ کے رسول ! آپ کو لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبوب کون ہے۔ یحییٰ کی حدیث میں ہے، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ کو لوگوں میں سے سب سے زیادہ محبوب کون ہے ؟ فرمایا : عائشہ (رض) ۔ میں نے کہا : مردوں میں ؟ فرمایا : اس کا باپ۔ میں نے کہا : پھر کون ؟ فرمایا : عمر (رض) آپ نے کئی آدمیوں کو شمار کیا۔
(۲۱۰۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ عَلَیَ جَیْشِ ذَاتِ السَّلاَسِلِ قَالَ فَأَتَیْتُہُ فَقُلْتُ : أَیُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَیْکَ؟ ۔ وَفِی حَدِیثِ یَحْیَی فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَنْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَیْکَ؟ قَالَ : عَائِشَۃُ ۔ قُلْتُ : مِنَ الرِّجَالِ؟ قَالَ : أَبُوہَا ۔ قُلْتُ : ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ : ثُمَّ عُمَرُ فَعَدَّ رِجَالاً۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بِشْرٍ الْوَاسِطِیِّ وَہُوَ إِسْحَاقُ بْنُ شَاہِینٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٢) عدی بن ثابت کہتے ہیں کہ میں نے براء سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا اور حضرت حسن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کندھوں پر تھے اور آپ فرما رہے تھے : اے اللہ ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت رکھ۔
(۲۱۰۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَدِیُّ بْنُ ثَابتٍ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَالْحَسَنُ عَلَی عَاتِقِہِ وَہُوَ یَقُولُ : اللَّہُمَّ إِنِّی أُحِبُّہُ فَأَحِبَّہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৭৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن کے لیے فرمایا : اے اللہ ! میں اس سے محبت رکھتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر اور اس کو بھی اپنا محبوب بنا جو ان سے محبت رکھے، ان سے محبت رکھ۔
(۲۱۰۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الرَّبِیعِ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی یَزِیدَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ لِحَسَنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : اللَّہُمَّ إِنِّی أُحِبُّہُ فَأَحِبَّہُ وَأَحْبِبْ مَنْ یُحِبُّہُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی یَزِیدَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ لِحَسَنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : اللَّہُمَّ إِنِّی أُحِبُّہُ فَأَحِبَّہُ وَأَحْبِبْ مَنْ یُحِبُّہُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٤) اسامہ بن زید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے اور حضرت حسن (رض) کو پکڑے ہوئے تھے اور فرما رہے تھے اے اللہ ! میں ان دونوں سے محبت رکھتا ہوں تو بھی ان سے محبت کر۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : اگر اپنی قوم کا آدمی ہو اس سے بھی محبت جائز نہیں ۔ اگر اس کے نسب میں طعن ہو یا عصبیت کا شکار ہو تو اس کی شہادت بھی رد کردی جاتی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : اگر اپنی قوم کا آدمی ہو اس سے بھی محبت جائز نہیں ۔ اگر اس کے نسب میں طعن ہو یا عصبیت کا شکار ہو تو اس کی شہادت بھی رد کردی جاتی ہے۔
(۲۱۰۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مُلاَعِبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ بْنُ خَلِیفَۃَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیِّ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَأْخُذُنِی وَالْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ فَیَقُولُ : اللَّہُمَّ إِنِّی أُحِبُّہُمَا فَأَحِبَّہُمَا ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مُعْتَمِرِ بْنِ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیہِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَالْمَکْرُوہُ فِی مَحَبَّۃِ الرَّجُلِ مَنْ ہُوَ مِنْہُ أَنْ یَحْمِلَ عَلَی غَیْرِہِ مَا حَرَّمَ اللَّہُ عَلَیْہِ مِنَ الْبَغْیِ وَالطَّعْنِ فِی النَّسَبِ وَالْعَصَبِیَّۃِ وَالْبِغْضَۃِ عَلَی النَّسَبِ لاَ عَلَی مَعْصِیَۃِ اللَّہِ وَلاَ عَلَی جِنَایَۃٍ مِنَ الْمُبْغَضِ عَلَی الْمُبْغِضِ وَلَکِنْ یَقُولُ أَبْغَضُہُ لأَنَّہُ مِنْ بَنِی فُلاَنٍ فَہَذِہِ الْعَصَبِیَّۃُ الْمَحْضَۃُ الَّتِی تُرَدُّ بِہَا الشَّہَادَۃُ۔
[صحیح۔ بخاری ۳۷۴۷]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مُعْتَمِرِ بْنِ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیہِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَالْمَکْرُوہُ فِی مَحَبَّۃِ الرَّجُلِ مَنْ ہُوَ مِنْہُ أَنْ یَحْمِلَ عَلَی غَیْرِہِ مَا حَرَّمَ اللَّہُ عَلَیْہِ مِنَ الْبَغْیِ وَالطَّعْنِ فِی النَّسَبِ وَالْعَصَبِیَّۃِ وَالْبِغْضَۃِ عَلَی النَّسَبِ لاَ عَلَی مَعْصِیَۃِ اللَّہِ وَلاَ عَلَی جِنَایَۃٍ مِنَ الْمُبْغَضِ عَلَی الْمُبْغِضِ وَلَکِنْ یَقُولُ أَبْغَضُہُ لأَنَّہُ مِنْ بَنِی فُلاَنٍ فَہَذِہِ الْعَصَبِیَّۃُ الْمَحْضَۃُ الَّتِی تُرَدُّ بِہَا الشَّہَادَۃُ۔
[صحیح۔ بخاری ۳۷۴۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٥) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جو اطاعت سے نکل گیا وہ جماعت سے الگ ہوگیا۔ وہ جاہلیت کی موت مرا۔ جو اندھے جھنڈے کے تحت مارا گیا۔ وہ عصبیت کی وجہ سے بغض رکھتا ہے اور عصبیت کی وجہ سے مدد کرتا ہے اور عصبیت کی طرف بلاتا ہے، اگر وہ قتل کردیا گیا تو اس کا قتل جاہلیت کا قتل ہے اور جس نے اپنی قوم کے نیک اور بدکار کو مارا اور مومن سے بچتا نہیں اور ذمی کا عہد پورا نہیں کرتا، اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
(۲۱۰۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِیرِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ غَیْلاَنَ بْنِ جَرِیرٍ عَنْ زِیَادِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ خَرَجَ مِنَ الطَّاعَۃِ وَفَارَقَ الْجَمَاعَۃَ فَمَاتَ مِیتَۃً جَاہِلِیَّۃً وَمَنْ قُتِلَ تَحْتَ رَایَۃٍ عُمِّیَّۃٍ یَغْضَبُ لِعَصَبِیَّۃٍ وَیَنْصُرُ عَصَبِیَّۃً وَیَدْعُو إِلَی عَصَبِیَّۃٍ فَقُتِلَ فَقِتْلَتُہُ جَاہِلِیَّۃً وَمَنْ خَرَجَ عَلَی أُمَّتِی یَضْرِبُ بَرَّہَا وَفَاجِرَہَا لاَ یَتَحَاشَی مِنْ مُؤْمِنِہَا وَلاَ یَفِی لِذِی عَہْدِہَا فَلَیْسَ مِنْ أُمَّتِی ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَوَارِیرِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۴۸]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَوَارِیرِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۸۴۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٦) واثلہ بن اسقع فرماتی ہیں : میں نے اپنے والد سے سنا ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! عصبیت کیا ہوتی ہے ؟ فرمایا : ظلم پر اپنی قوم کی مدد کرنا۔
(۲۱۰۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ بِشْرٍ الدِّمَشْقِیُّ عَنِ ابْنَۃِ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ أَنَّہَا سَمِعَتْ أَبَاہَا یَقُولُ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا الْعَصَبِیَّۃُ؟ قَالَ : أَنْ تُعِینَ قَوْمَکَ عَلَی الظُّلْمِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٧) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اگر آدمی اپنی قوم کی حق پر مدد کرے تو یہ عصبیت ہے ؟ فرمایا : نہیں۔
(۲۱۰۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَمِنَ الْعَصَبِیَّۃِ أَنْ یُعِینَ الرَّجُلُ قَوْمَہُ عَلَی الْحَقِّ؟ قَالَ : لاَ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٨) عبدالرحمن بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ آدمی کا اپنی قوم کی ناحق مدد کرنا ایسے ہے جیسے کنویں میں گرے ہوئے اونٹ کو دم سے نکالنے کی کوشش کرنا ۔
(۲۱۰۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ وَعَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : مَثَلُ الَّذِی یُعِینُ قَوْمَہُ عَلَی غَیْرِ الْحَقِّ مَثَلُ بَعِیرٍ رَدِیَ وَہُوَ یُجَرُّ بِذَنَبِہِ۔ قَالَ أَبُو دَاوُدَ رَفَعَہُ عَمْرُو بْنُ ثَابِتٍ وَلَمْ یَرْفَعْہُ شُعْبَۃُ
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ سُفْیَانَ وَإِسْرَائِیلَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ سُفْیَانَ وَإِسْرَائِیلَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٧٩) عبداللہ بن مسعود اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پاس آیا، وہ چمڑے کے خیمہ میں تھے۔ اس طرح انھوں نے ذکر کیا۔
(۲۱۰۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : انْتَہَیْتُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ فِی قُبَّۃٍ مِنْ أَدَمٍ۔ فَذَکَرَ نَحْوَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٨٠) عبداللہ بن مسعود اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے ظلم پر مدد کی وہ اس اونٹ کی مانند ہے، جو کنویں میں گرا دیا گیا، پھر اس کو دم سے کھینچ کر نکالنے کی کوشش کی گئی۔
(۲۱۰۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ قَزَعَۃَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَعَانَ عَلَی ظُلْمٍ فَہُوَ کَالْبَعِیرِ الْمُتَرَدِّی فَہُوَ یُنْزَعُ بِذَنَبِہِ ۔
وَرَوَاہُ زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ سِمَاکٍ مَوْقُوفًا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
وَرَوَاہُ زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ سِمَاکٍ مَوْقُوفًا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٨١) عبیداللہ بن ابی یزید نے ابن عباس (رض) سے سنا، وہ فرما رہے تھے : جاہلیت کی عادات میں سے ہے، نسب میں طعن کرنا۔ نوحہ کرنا۔ تیسری چیز بھول گئے۔ سفیان کہتے ہیں : ستاروں کے ذریعہ بارش مانگنا۔
(۲۱۰۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : خِلاَلٌ مِنَ خِلاَلِ الْجَاہِلِیَّۃِ الطَّعْنُ فِی الأَنْسَابِ وَالنِّیَاحَۃُ وَنَسِیَ الثَّالِثَۃَ۔ قَالَ سُفْیَانُ یَقُولُونَ إِنَّہَا الاِسْتِسْقَائُ بِالأَنْوَائِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ وَقَدْ مَضَی ذَلِکَ بِمَعْنَاہُ مَرْفُوعًا مِنْ حَدِیثِ أَبِی مَالِکٍ الأَشْعَرِیِّ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ [صحیح۔ بخاری ۳۸۵۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ وَقَدْ مَضَی ذَلِکَ بِمَعْنَاہُ مَرْفُوعًا مِنْ حَدِیثِ أَبِی مَالِکٍ الأَشْعَرِیِّ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ [صحیح۔ بخاری ۳۸۵۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৮৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٨٢) ابوبکرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سرکشی اور قطع رحمی ایسے گناہ ہیں جن کی سزا اللہ دنیا میں بھی دیتا ہے اور آخرت کے لیے ذخیرہ رکھتا ہے۔
(۲۱۰۸۲) حَدَّثَنَا السَّیِّدُ أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الرَّمْجَارِیُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا عُیَیْنَۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْغَطَفَانِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا مِنْ ذَنْبٍ أَجْدَرُ أَنْ یُعَجِّلَ اللَّہُ لِصَاحِبِہِ الْعُقُوبَۃَ فِی الدُّنْیَا مَعَ مَا یَدَّخِرُ لَہُ فِی الآخِرَۃِ مِنَ الْبَغْیِ وَقَطِیعَۃِ الرَّحِمِ ۔ [صحیح]
তাহকীক: