আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২১০৪৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٣) عبداللہ بن مغفل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فتح مکہ کے دن دیکھا آپ سورة فتح کو سریلی آواز سے پڑھ رہے تھے۔ عبداللہ بن مغفل نے بھی اچھی آواز سے پڑھی۔ ابو ایاس کہتے ہیں : اگر مجھے یہ خوف نہ ہو کہ لوگ میرے پاس جمع ہوجائیں گے تو میں بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے انداز سے پڑھتا۔
(ب) ابوعبید فرماتے ہیں کہ تم قرآن کو اپنی آوازوں سے مزین کر کے تلاوت کرو۔
(ب) ابوعبید فرماتے ہیں کہ تم قرآن کو اپنی آوازوں سے مزین کر کے تلاوت کرو۔
(۲۱۰۴۳) یَعْنِی مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِیَاسٍ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُغَفَّلِ قَالَ : رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ فَتْحِ مَکَّۃَ قَرَأَ سُورَۃَ الْفَتْحِ فَرَجَّعَ قَالَ وَقَرَأَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُغَفَّلِ فَرَجَّعَ قَالَ وَقَرَأَ أَبُو إِیَاسٍ وَقَالَ لَوْلاَ أَنِّی أَخْشَی أَنْ یَجْتَمِعَ عَلَیَّ النَّاسُ لَقَرَأْتُ بِذَلِکَ اللَّحْنِ الَّذِی قَرَأَ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَہُوَ تَأْوِیلُ قَوْلِہِ : زَیِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَہُوَ تَأْوِیلُ قَوْلِہِ : زَیِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٤) براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم قرآن کو اپنی آوازوں سے مزین کر کے ادا کرو۔
(۲۱۰۴۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ الْجُشَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ أَنْبَأَنَا سُلَیْمَانُ الأَعْمَشُ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَۃَ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : زَیِّنُو ا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٥) براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ رحمت نازل کرتے ہیں اور اس کے فرشتے پہلی صف والوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔ کہتے ہیں : میرا گمان ہے کہ تم قرآن کو اپنی اچھی آوازوں سے مزین کرو۔
(۲۱۰۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَۃَ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ اللَّہَ وَمَلاَئِکَتَہُ یُصَلُّونَ عَلَی الصَّفِّ الأَوَّلِ۔ قَالَ وَحَسِبْتُ أَنَّہُ قَالَ : وَزَیِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِکُمْ ۔
ہَذَا حَدِیثٌ طَوِیلٌ قَدْ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ إِلاَّ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْسَجَۃَ کَانَ یَشُکُّ فِی ہَذِہِ اللَّفْظَۃِ۔
وَقَالَ فِی رِوَایَۃِ شُعْبَۃَ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْہُ کُنْتُ نَسِیتُ ہَذِہِ الْکَلِمَۃَ حَتَّی ذَکَّرْنِیہَا الضَّحَّاکُ بْنُ مُزَاحِمٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
ہَذَا حَدِیثٌ طَوِیلٌ قَدْ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ إِلاَّ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْسَجَۃَ کَانَ یَشُکُّ فِی ہَذِہِ اللَّفْظَۃِ۔
وَقَالَ فِی رِوَایَۃِ شُعْبَۃَ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْہُ کُنْتُ نَسِیتُ ہَذِہِ الْکَلِمَۃَ حَتَّی ذَکَّرْنِیہَا الضَّحَّاکُ بْنُ مُزَاحِمٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں جو قرآن کو اچھی آواز سے تلاوت نہیں کرتا۔
(۲۱۰۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَبْدُ الْبَاقِی بْنُ قَانِعٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ بِہَذَا اللَّفْظِ۔
وَالْجَمَاعَۃُ عَنِ الزُّہْرِیِّ إِنَّمَا رَوَوْہُ بِاللَّفْظِ الَّذِی نَقَلْنَاہُ فِی أَوَّلِ ہَذَا الْبَابِ وَبِذَلِکَ اللَّفْظِ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ وَہَذَا اللَّفْظُ إِنَّمَا یُعْرَفُ مِنْ حَدِیثِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَغَیْرِہِ إِلاَّ أَنَّ الَّذِی رَوَاہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ بِہَذَا اللَّفْظِ حَافِظٌ إِمَامٌ فَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَا جَمِیعًا مَحْفُوظَینِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ بخاری۷۵۲۷]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ بِہَذَا اللَّفْظِ۔
وَالْجَمَاعَۃُ عَنِ الزُّہْرِیِّ إِنَّمَا رَوَوْہُ بِاللَّفْظِ الَّذِی نَقَلْنَاہُ فِی أَوَّلِ ہَذَا الْبَابِ وَبِذَلِکَ اللَّفْظِ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ وَہَذَا اللَّفْظُ إِنَّمَا یُعْرَفُ مِنْ حَدِیثِ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَغَیْرِہِ إِلاَّ أَنَّ الَّذِی رَوَاہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ بِہَذَا اللَّفْظِ حَافِظٌ إِمَامٌ فَیُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَا جَمِیعًا مَحْفُوظَینِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ بخاری۷۵۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٧) سعد بن ابی وقاص فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو قرآن کو ترنم سے نہیں پڑھتا اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
(۲۱۰۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ وَالْفَضْلُ بْنُ عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا لَیْثٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَہِیکٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ۔
[صحیح]
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٨) سعد تاجر آدمی ہیں فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ فرما رہے تھے : جو قرآن کو ترنم سے نہ پڑھے اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
(۲۱۰۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ وَعَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ قَالاَ أَنْبَأَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَہِیکٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ : أَتَیْتُہُ فَسَأَلَنِی مَنْ أَنْتَ فَأَخْبَرْتُہُ عَنْ کَسْبِی فَقَالَ سَعْدٌ تُجَّارٌ کَسَبَۃٌ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ ۔ قَالَ سُفْیَانُ : یَعْنِی یَسْتَغْنِی بِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٩) سلیمان فرماتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ جو قرآن کو ترنم سے نہ پڑھے اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ ایک آدمی نے کہا کہ وہ اس سے بے پروا ہوتا ہے، فرمانے لگے : یہ معنی نہیں ہے بلکہ وہ اس کو حدر غم گینی کے ساتھ پڑھتا ہے۔
(۲۱۰۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدَ بْنَ یَعْقُوبَ یَقُولُ سَمِعْتُ الرَّبِیعَ بْنَ سُلَیْمَانَ یَقُولُ سَمِعْتُ الشَّافِعِیَّ یَقُولُ : لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ۔ فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ لِیَسْتَغْنِی بِہِ فَقَالَ لاَ لَیْسَ ہَذَا مَعْنَاہُ مَعْنَاہُ یَقْرَؤُہُ حَدْرًا وَتَحْزِینًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٥٠) ابو لبابہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ نے فرمایا : جو قرآن کو ترنم سے نہیں پڑھتا، اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ میں نے ابن ابی ملیکہ سے کہا : جب آواز خوبصوت نہ ہو۔ فرمانے لگے : جتنی آواز خوبصورت بنا سکتا ہو بنا لے۔
(۲۱۰۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَرْدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی مُلَیْکَۃَ یَقُولُ قَالَ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی یَزِیدَ سَمِعْتُ أَبَا لُبَابَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ ۔ قُلْتُ لاِبْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ : یَا أَبَا مُحَمَّدٍ أَرَأَیْتَ إِذَا لَمْ یَکُنْ حَسَنَ الصَّوْتِ۔ قَالَ : یُحَسِّنُہُ مَا اسْتَطَاعَ۔
ہَذَا حَدِیثٌ مُخْتَلَفٌ فِی إِسْنَادِہِ عَلَی ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ فَرُوِیَ عَنْہُ مِنْ ہَذَیْنِ الْوَجْہَیْنِ وَقِیلَ عَنْہُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقِیلَ عَنْہُ عَنْ عَائِشَۃَ وَقِیلَ عَنْہُ وَغَیْرِ ذَلِکَ وَقَوْلُ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ یُؤَکِّدُ صِحَّۃَ تَأْوِیلِ الشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [منکر]
ہَذَا حَدِیثٌ مُخْتَلَفٌ فِی إِسْنَادِہِ عَلَی ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ فَرُوِیَ عَنْہُ مِنْ ہَذَیْنِ الْوَجْہَیْنِ وَقِیلَ عَنْہُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقِیلَ عَنْہُ عَنْ عَائِشَۃَ وَقِیلَ عَنْہُ وَغَیْرِ ذَلِکَ وَقَوْلُ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ یُؤَکِّدُ صِحَّۃَ تَأْوِیلِ الشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٥١) فضالہ بن عبید انصاری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے اچھی آواز والے کو اجازت فرمائی ہے کہ وہ قرآن کو ترنم سے پڑھے، یعنی راگ والے کی طرح راگ کے ساتھ۔
(۲۱۰۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَنْبَأَنَا أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْمُہاجِرِ عَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ الأَنْصَارِیِّ قَالَ قَال رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَلَّہُ أَشَدُّ أَذَنًا لِلرَّجُلِ الْحَسَنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ مِنْ صَاحِبِ الْقَیْنَۃِ إِلَی قَیْنَتِہِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٥٢) فضالہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے کہ اللہ نے اچھی آواز کو ترنم کے ساتھ قرآن پڑھنے کی اجازت عطا کی ہے۔
(۲۱۰۵۲) وَرَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ مَیْسَرَۃَ مَوْلَی فَضَالَۃَ عَنْ فَضَالَۃَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : لَلَّہُ أَشَدُّ أَذَنًا إِلَی حَسَنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ مِنْ صَاحِبِ الَقَیْنَۃِ إِلَی قَیْنَتِہِ ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَۃَ بْنِ کَثِیرٍ السَّدُوسِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَنَّہُ -ﷺ- سَمِعَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ قَیْسٍ یَعْنِی أَبَا مُوسَی یَقْرَأُ فَقَالَ : لَقَدْ أُوتِیَ ہَذَا مِنْ مَزَامِیرِ آلِ دَاوُدَ ۔ [ضعیف]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَۃَ بْنِ کَثِیرٍ السَّدُوسِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَنَّہُ -ﷺ- سَمِعَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ قَیْسٍ یَعْنِی أَبَا مُوسَی یَقْرَأُ فَقَالَ : لَقَدْ أُوتِیَ ہَذَا مِنْ مَزَامِیرِ آلِ دَاوُدَ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৫৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٥٣) عبداللہ بن بریرہ بن حصیب اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابو موسیٰ اشعری سے فرمایا : جب وہ مسجد کے ایک کونے میں تلاوت فرما رہے تھے کہ اللہ نے اس کو آل داؤد کی طرح اچھی آواز عطا کی ہے۔
(۲۱۰۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ خَنْبٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ بْنِ حَصِیبٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ لأَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ وَإِذَا ہُوَ یَقْرَأُ فِی جَانِبِ الْمَسْجِدِ : لَقَدْ أُعْطِیَ ہَذَا مِزْمَارًا مِنْ مَزَامِیرِ آلِ دَاوُدَ ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٥٤) حضرت ابو موسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تو مجھے دیکھ لیتا جب گزشتہ رات میں آپ کی تلاوت سن رہا تھا۔ آپ تو آل داؤد کی طرح اچھی آواز دیے گئے ہیں، فرمانے لگے : اگر مجھے معلوم ہوتا تو میں تلاوت کو مزید خوشنما بنا کر پیش کرتا۔
(۲۱۰۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَبَّانِیُّ وَعِمْرَانُ بْنُ مُوسَی قَالاَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَمَوِیُّ حَدَّثَنَا طَلْحَۃُ بْنُ یَحْیَی عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَوْ رَأَیْتَنِی وَأَنَا أَسْمَعُ قِرَائَ تَکَ الْبَارِحَۃَ لَقَدْ أُوتِیتَ مِزْمَارًا مِنْ مَزَامِیرِ آلِ دَاوُدَ ۔ فَقَالَ : لَوْ عَلِمْتُ لَحَبَّرْتُہُ لَکَ تَحْبِیرًا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ مُخْتَصَرًا۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ رُشَیْدٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ مُخْتَصَرًا۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٥٥) ابو سلمہ فرماتے ہیں : جب حضرت عمر (رض) ابو موسیٰ اشعری (رض) کے پاس بیٹھتے تو ان سے فرماتے : اے ابو موسیٰ ! نصیحت کرو تو وہ قرآن کی تلاوت سناتے۔
(۲۱۰۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ قَالَ : کَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِذَا جَلَسَ عِنْدَ أَبِی مُوسَی قَالَ لَہُ : ذَکِّرْ یَا أَبَا مُوسَی فَیَقْرَأُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٥٦) ابن جریج، ابن شہاب ز ہری سے اللہ کے اس قول : { یَزِیدُ فِی الْخَلْقِ مَا یَشَائُ } [الفاطر ١] کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد اچھی آواز ہے۔
(۲۱۰۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَیَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا صَالِحٌ النَّاجِیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ فِی قَوْلِہِ { یَزِیدُ فِی الْخَلْقِ مَا یَشَائُ } [الفاطر ۱] قَالَ : حُسْنَ الصَّوْتِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تلاوتِ قرآن کے وقت رونے کا بیان
(٢١٠٥٧) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابن مسعود ! میرے سامنے تلاوت کرو۔ میں نے کہا : میں تلاوت کروں حالانکہ قرآن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوتا ہے ؟ کہتے ہیں : میں سورة نساء کی تلاوت شروع کی۔ جب میں { فَکَیْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍ بِشَہِیدٍ وَجِئْنَا بِکَ عَلَی ہَؤُلاَئِ شَہِیدًا } [النساء ٤١] جب ہم ہر امت سے گواہ لائیں گے ان کے اوپر آپ کو گواہ پیش کیا جائے گا۔ “
آپ نے فرمایا : کافی ہے، جب میں نے آپ کی طرف دیکھا تو آپ کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔
آپ نے فرمایا : کافی ہے، جب میں نے آپ کی طرف دیکھا تو آپ کی دونوں آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔
(۲۱۰۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مَیْمُونٍ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَبِیدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اقْرَأْ عَلَیَّ ۔ فَقُلْتُ : أَقْرَأُ عَلَیْکَ وَعَلَیْکَ أُنْزِلَ؟ قَالَ : فَقَرَأْتُ سُورَۃَ النِّسَائِ فَلَمَّا بَلَغْتُ {فَکَیْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍ بِشَہِیدٍ وَجِئْنَا بِکَ عَلَی ہَؤُلاَئِ شَہِیدًا} [النساء ۴۱] قَالَ: حَسْبُکَ ۔ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا عَیْنَاہُ تَذْرِفَانِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفِرْیَابِیِّ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفِرْیَابِیِّ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تلاوتِ قرآن کے وقت رونے کا بیان
(٢١٠٥٨) عبدالرحمن بن سائب فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس سعد بن مالک آئے۔ میں ان کو سلام کرتے ہوئے ان کے پاس آیا۔ اس نے مجھے اپنا نسب بیان کیا اور میں نے ان کو اپنا نسب بیان کیا، اس نے کہا : بھتیجے کو خوش آمدید ہو۔ کہنے لگے : مجھے معلوم ہوا ہے، آپ خوبصورت آواز والے ہیں۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، یہ قرآن سخت جگہ پر نازل ہوا ہے، جب تم اس کی تلاوت کرو تو رویا کرو۔ اگر رو نہ سکو تو رونے والی شکل بنا لو۔
(ب) سلمی کی حدیث میں ہے کہ سعد بن ابی وقاص کی نظر جب چلی گئیتو میں ان کو سلام کہتے ہوئے ان کے پاس حاضر ہوا۔ پوچھا : تو کون ہے ؟ میں نے ان کو خبر دی تو فرمایا : ایبھتیجے !۔۔ اس کے آخر میں ہے جو خوش الحانی سے نہیں پڑھتا اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
(ب) سلمی کی حدیث میں ہے کہ سعد بن ابی وقاص کی نظر جب چلی گئیتو میں ان کو سلام کہتے ہوئے ان کے پاس حاضر ہوا۔ پوچھا : تو کون ہے ؟ میں نے ان کو خبر دی تو فرمایا : ایبھتیجے !۔۔ اس کے آخر میں ہے جو خوش الحانی سے نہیں پڑھتا اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
(۲۱۰۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ قُرَیْشٍ قَالاَ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ وَصَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَافِعٍ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ : قَدِمَ عَلَیْنَا سَعْدُ بْنُ مَالِکٍ فَأَتَیْتُہُ مُسَلِّمًا فَنَسَبَنِی فَانْتَسَبْتُ فَقَالَ : مَرْحَبًا بِابْنِ أَخِی بَلَغَنِی أَنَّکَ حَسَنُ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ ہَذَا الْقُرْآنَ نَزَلَ بِحُزْنٍ فَإِذَا قَرَأْتُمُوہُ فَابْکُوا فَإِنْ لَمْ تَبْکُوا فَتَبَاکَوْا ۔
لَفْظُ حَدِیثِ السُّلَمِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: قَدِمَ عَلَیْنَا سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ وَقَدْ کُفَّ بَصَرُہُ فَأَتَیْتُہُ مُسَلِّمًا فَقَالَ: مَنْ أَنْتَ؟ فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : یَا ابْنَ أَخِی فَذَکَرَہُ وَزَادَ فِی آخِرِہِ : وَتَغَنَّوْا بِہِ فَمَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِہِ فَلَیْسَ مِنَّا۔ [ضعیف]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ قُرَیْشٍ قَالاَ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ وَصَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ رَافِعٍ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ : قَدِمَ عَلَیْنَا سَعْدُ بْنُ مَالِکٍ فَأَتَیْتُہُ مُسَلِّمًا فَنَسَبَنِی فَانْتَسَبْتُ فَقَالَ : مَرْحَبًا بِابْنِ أَخِی بَلَغَنِی أَنَّکَ حَسَنُ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ ہَذَا الْقُرْآنَ نَزَلَ بِحُزْنٍ فَإِذَا قَرَأْتُمُوہُ فَابْکُوا فَإِنْ لَمْ تَبْکُوا فَتَبَاکَوْا ۔
لَفْظُ حَدِیثِ السُّلَمِیِّ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: قَدِمَ عَلَیْنَا سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ وَقَدْ کُفَّ بَصَرُہُ فَأَتَیْتُہُ مُسَلِّمًا فَقَالَ: مَنْ أَنْتَ؟ فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : یَا ابْنَ أَخِی فَذَکَرَہُ وَزَادَ فِی آخِرِہِ : وَتَغَنَّوْا بِہِ فَمَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِہِ فَلَیْسَ مِنَّا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٥٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم گمان سے بچو کیونکہ گمان جھوٹی بات ہے، جاسوسی نہ کرو، ٹوہ نہ لگاؤ، ایک دوسرے سے آگے نہ بڑھو۔ حسد، بغض اور قطع تعلقی نہ کرو اور اے اللہ کے بندو ! بھائی بھائی بن جاؤ۔
(۲۱۰۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو عَلِیٍّ : إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الدَّقِیقِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: إِیَّاکُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَکْذَبُ الْحَدِیثِ وَلاَ تَجَسَّسُوا وَلاَ تَحَسَّسُوا وَلاَ تَنَافَسُوا وَلاَ تَحَاسَدُوا وَلاَ تَبَاغَضُوا وَلاَ تَدَابَرُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّہِ إِخْوَانًا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: إِیَّاکُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَکْذَبُ الْحَدِیثِ وَلاَ تَجَسَّسُوا وَلاَ تَحَسَّسُوا وَلاَ تَنَافَسُوا وَلاَ تَحَاسَدُوا وَلاَ تَبَاغَضُوا وَلاَ تَدَابَرُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّہِ إِخْوَانًا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک دوسرے سے قطع تعلقی، دشمنی، بغض اور حسد اختیار نہ کرو اور تم اللہ کے بندوں میں بھائی بھائی بن جاؤ، جیسے اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(۲۱۰۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: لاَ تَقَاطَعُوا وَلاَ تَدَابَرُوا وَلاَ تَبَاغَضُوا وَلاَ تَحَاسَدُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّہِ إِخْوانًا کَمَا أَمَرَکُمُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْحُلْوَانِیِّ وَغَیْرِہِ عَنْ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْحُلْوَانِیِّ وَغَیْرِہِ عَنْ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦١) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک دوسرے کے ساتھ بغض، حسد اور قطع تعلقی اختیار نہ کرو۔ تم آپس میں بھائی بھائی بن جاؤ اور کوئی مسلمان اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلقی نہ رکھے۔ وہ دونوں ایک دوسرے سے ملیں تو آپس میں اعراض کرنے والے ہوں، لیکن بہتر وہ ہے جو سلام میں ابتدا کرتا ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : اللہ نے لوگوں کو اسلام پر جمع کیا۔ اس پر ہی ان کے انساب ہیں اور ان کے بہترین نسب ہیں، اگر کوئی آدمی محبت رکھتا ہے تو اس سے بھی محبت کی جائے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : اللہ نے لوگوں کو اسلام پر جمع کیا۔ اس پر ہی ان کے انساب ہیں اور ان کے بہترین نسب ہیں، اگر کوئی آدمی محبت رکھتا ہے تو اس سے بھی محبت کی جائے۔
(۲۱۰۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ وَأَبُو عَلِیٍّ حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْہَرَوِیُّ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ السِّرَاجُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَلِیٍّ حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْہَرَوِیُّ قَالاَ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تَبَاغَضُوا وَلاَ تَحَاسَدُوا وَلاَ تَدَابَرُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّہِ إِخْوَانًا وَلاَ یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یَہْجُرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثِ لَیَالٍ یَلْتَقِیَانِ یَصُدُّ ہَذَا وَیَصُدُّ ہَذَا وَخَیْرُہُمَا الَّذِی یَبْدَأُ بِالسَّلاَمِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : قَدْ جَمَعَ اللَّہُ النَّاسَ بِالإِسْلاَمِ وَنَسَبَہُمْ إِلَیْہِ فَہُوَ أَشْرَفُ أَنْسَابِہِمْ فَإِنْ أَحَبَّ امْرُؤٌ فَلْیُحْبِبْ عَلَیْہِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ السِّرَاجُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَلِیٍّ حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْہَرَوِیُّ قَالاَ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تَبَاغَضُوا وَلاَ تَحَاسَدُوا وَلاَ تَدَابَرُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّہِ إِخْوَانًا وَلاَ یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یَہْجُرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلاَثِ لَیَالٍ یَلْتَقِیَانِ یَصُدُّ ہَذَا وَیَصُدُّ ہَذَا وَخَیْرُہُمَا الَّذِی یَبْدَأُ بِالسَّلاَمِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : قَدْ جَمَعَ اللَّہُ النَّاسَ بِالإِسْلاَمِ وَنَسَبَہُمْ إِلَیْہِ فَہُوَ أَشْرَفُ أَنْسَابِہِمْ فَإِنْ أَحَبَّ امْرُؤٌ فَلْیُحْبِبْ عَلَیْہِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০৬৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبیت والوں کی گواہی کا بیان
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
امام شافعی (رح) نے فرمایا : جس سے عصیبت ظاہر ہو اور اس کا داعی بھی ہو اس کی شہادت قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ اس نے حرام کام کیا ہے اور دلیل یہ ہے کہ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ [الحجرات ١٠] مومن ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور
(٢١٠٦٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تم سے جاہلیت کی عصبیت لے گیا اور آباء و اجداد کے ساتھ فخر کرنا۔ مومن پرہیزگار ہے اور گناہ گار بدبخت ہے اور لوگ آدم کے بیٹے ہیں اور وہ مٹی سے پیدا کیے گئے اور لوگ جاہلیت میں اپنے آباء پر فخر کرنا چھوڑ دیں گے یا وہ اللہ کے نزدیک اس کپڑے سے ذلیل و حقیر ہوں گے جو اپنے ناک سے گندگی کو روکتا ہے، پیچھے کرتا ہے۔
(۲۱۰۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَآبَاذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَذْہَبَ عَنْکُمْ عُبِّیَّۃَ الْجَاہِلِیَّۃِ وَالْفَخْرَ بِالآبَائِ مُؤْمِنٌ تَقِیٌّ وَفَاجِرٌ شَقِیٌّ النَّاسُ بَنُو آدَمَ وَآدَمُ خُلِقَ مِنْ تُرَابٍ لَیَنْتَہِیَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ فَخْرِہِمْ بِآبَائِہِمْ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ أَوْ لَیَکُونُنَّ أَہْوَنَ عَلَی اللَّہِ مِنَ الْجُعْلاَنِ الَّتِی تَدْفَعُ النَّتَنَ بِأَنْفِہَا ۔ [ضعیف]
তাহকীক: