আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৫৫ টি

হাদীস নং: ২১০২৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص گانے کے لیے غلام اور لونڈی رکھتا ہے پھر ان دونوں سے اکٹھا بھی سنتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیوقوف ہے اس کی شہادت رد کی جائے گی۔ خاص طور پر لڑکی کے بارے میں تو وہ زیادہ بےعقل اور دیوث ہے۔
(٢١٠٢٣) زید بن اسلم فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : غیرت ایمان کا حصہ ہے اور دیوئی نفاق کا حصہ ہے۔ [ضعیف ]
(۲۱۰۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنَّ الْغَیْرَۃَ مِنَ الإِیمَانِ وَإِنَّ الْمِذَائَ مِنَ النِّفَاقِ وَالْمِذَائُ الدَّیُّوثُ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص گانے کے لیے غلام اور لونڈی رکھتا ہے پھر ان دونوں سے اکٹھا بھی سنتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیوقوف ہے اس کی شہادت رد کی جائے گی۔ خاص طور پر لڑکی کے بارے میں تو وہ زیادہ بےعقل اور دیوث ہے۔
(٢١٠٢٤) زید بن اسلم اس طرح ہی بیان کرتے ہیں۔ مگر اس قول کے بغیر المذاء یعنی دیوث، بےغیرت۔ ابو عبیدہ بیان کرتے ہیں کہ المذاء لیا گیا ہے۔ مذی سے مراد مردوں اور عورتوں کو جمع کر کی پھر ان میں اختلاطکرا دینا، وہ ایک دوسرے سے بےغیرتی کرتے ہیں۔
(۲۱۰۲۴) وَرَوَاہُ أَبُو عُبَیْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ غَیْرِ وَاحِدٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَیْسٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ ہَکَذَا مُرْسَلاً دُونَ قَوْلِہِ وَالْمِذَائُ الدَّیُّوثُ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ الْمِذَائُ أُخِذَ مِنَ الْمَذْیِ یَعْنِی أَنْ یَجْمَعَ بَیْنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَائِ ثُمَّ یُخَلِّیہِمْ یُمَاذِی بَعْضُہُمْ بَعْضًا مِذَائً ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ قَالَ حَدَّثَنَاہُ غَیْرُ وَاحِدٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَیْسٍ فَذَکَرَہُ

قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ غَیْرُہُمَا عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَوْصُولاً۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص گانے کے لیے غلام اور لونڈی رکھتا ہے پھر ان دونوں سے اکٹھا بھی سنتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیوقوف ہے اس کی شہادت رد کی جائے گی۔ خاص طور پر لڑکی کے بارے میں تو وہ زیادہ بےعقل اور دیوث ہے۔
(٢١٠٢٥) سالم بن عبداللہ بن عمر اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین آدمی جنت میں داخل نہ ہوں گے : 1 والدین کا نافرمان 2 بےغیرت 3 عورتوں کی مشابہت کرنے والا۔
(۲۱۰۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُوالْقَاسِمِ عَبْدُالْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِالْخَالِقِ النَّیْسَابُورِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ خَنْبٍ أَبُوبَکْرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُکْرَمُ بْنُ أَحْمَدَ الْقَاضِی بِبَغْدَادَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ التِّرْمِذِیُّ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَسَارٍ الأَعْرَجِ أَنَّہُ سَمِعَ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : ثَلاَثَۃٌ لاَ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ الْعَاقُّ وَالِدَیْہِ وَالدَّیُّوثُ وَرَجُلَۃُ النِّسَائِ ۔

(ت) تَابَعَہُ عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَسَارٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص گانے کے لیے غلام اور لونڈی رکھتا ہے پھر ان دونوں سے اکٹھا بھی سنتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیوقوف ہے اس کی شہادت رد کی جائے گی۔ خاص طور پر لڑکی کے بارے میں تو وہ زیادہ بےعقل اور دیوث ہے۔
(٢١٠٢٦) ہشام بن لاحق حضرت عاصم سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت حسن کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے ابو سعید میری لونڈی کی آواز خوبصورت ہے، اگر میں اس کو گاناسکھا دوں ، پھر اس سے مال کماؤں گا۔ حضرت حسن فرماتے ہیں : حضرت اسماعیل اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوۃ کا حکم دیتے تھے اور وہ پسندیدہ تھے۔ پھر اپنی بات دہراتے رہے۔
(۲۱۰۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ ہِشَامِ بْنِ بَہْرَامَ الْمَدَائِنِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ لاَحِقٍ عَنْ عَاصِمٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی الْحَسَنِ فَقَالَ لَہُ یَا أَبَا سَعِیدٍ إِنَّ لِی جَارِیَۃً حَسَنَۃَ الصَوْتِ لَوْ عَلَّمْتُہَا الْغِنَائَ لَعَلِّی آخُذُ بِہَا مِنْ مَالِ ہَؤُلاَئِ قَالَ الْحَسَنُ إِنَّ إِسْمَاعِیلَ کَانَ یَأْمُرُ أَہْلَہُ بِالصَّلاَۃِ وَالزَّکَاۃِ وَکَانَ عِنْدَ رَبِّہِ مَرْضِیًّا فَأَعَادَ عَلَیْہِ الرَّجُلُ الْقَوْلَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ کُلَّ ذَلِکَ یَقُولُ لَہُ الْحَسَنُ إِنَّ إِسْمَاعِیلَ کَانَ یَأْمُرُ أَہْلَہُ بِالصَّلاَۃِ وَالزَّکَاۃِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رقص کی اجازت جب عورتوں اور مخنث کی مشابہت نہ ہو
(٢١٠٢٧) ہانی بن ہانی حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، میں، جعفر، اور زید اور آپ نے زید سے فرمایا : آپ ہمارے بھائی اور دوست ہیں، اس نے پاؤں اٹھا کر رکھا اور جعفر سے کہا : تو سیرت و صورت میں میرے مشابہہ ہے، اس نے زید کے پاؤں اٹھانے کے بعد اپنا پاؤں اٹھایا، پھر مجھے فرمایا : تو مجھ سے ہے میں تجھ سے ہوں تو میں نے جعفر کے پاؤں اٹھانے کے بعد پاؤں اٹھایا۔ یہ خوشی کی وجہ سے پاؤں اٹھا کر نیچے مارنا ہے اور رقص بھی اسی کے مثل ہوتا ہے۔
(۲۱۰۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ خَشِیشٍ الْمُقْرِئُ بِالْکُوفَۃِ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ ہَانِئِ بْنِ ہَانِئٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَتَیْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنَا وَجَعْفَرٌ وَزِیدٌ فَقَالَ لِزَیْدٍ : أَنْتَ أَخُونَا وَمَوْلاَنَا ۔ فَحَجَلَ وَقَالَ لِجَعْفَرٍ : أَشْبَہْتَ خَلْقِی وَخُلُقِی ۔فَحَجَلَ وَرَائَ حَجْلِ زَیْدٍ ثُمَّ قَالَ لِی : أَنْتَ مِنِّی وَأَنَا مِنْکَ ۔ فَحَجَلْتُ وَرَائَ حَجْلِ جَعْفَرٍ۔ قَالَ الشَّیْخُ : ہَانِئُ بْنُ ہَانِئٍ لَیْسَ بِالْمَعْرُوفِ جِدًّا۔ وَفِی ہَذَا إِنْ صَحَّ دَلاَلَۃٌ عَلَی جَوَازِ الْحَجْلِ وَہُو أَنْ یَرْفَعَ رِجْلاً وَیَقْفِزَ عَلَی الأُخْرَی مِنَ الْفَرَحِ فَالرَّقْصُ الَّذِی یَکُونُ عَلَی مِثَالِہِ یَکُونُ مِثْلَہُ فِی الْجَوَازِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٢٨) عمرو بن شرید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے پیچھے بٹھایا اور فرمایا : کیا امیہ بن ابی صلت کا کوئی شعر یاد ہے ؟ میں نے کہا : ہاں فرمایا : سناؤ۔ کہتے ہیں : میں نے ایک شعر سنایاتو فرمایا : اور سناؤ۔ یہاں تک کہ سو اشعار سنا دیے۔
(۲۱۰۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِیدِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أَرْدَفَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ہَلْ مَعَکَ مِنْ شِعْرِ أُمَیَّۃَ بْنِ أَبِی الصَّلْتِ شَیْء ٌ؟ ۔ قَالَ قُلْتُ : نَعَمْ۔ قَالَ : ہِیہِ ۔ قَالَ فَأَنْشَدْتُہُ بَیْتًا فَقَالَ : ہِیہِ ۔ قَالَ : فَأَنْشَدْتُہُ حَتَّی بَلَغْتُ مِائَۃَ بَیْتٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۲۵۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢٠٨٧٢) سابقہ حدیث کی ایک اور سند ہے
(۲۱۰۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٠) عمرو بن شرید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو امیہ بن ابی صلت کے سو اشعار سنا دیے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : اور سناؤ۔ پھر فرمایا قریب تھا کہ وہ مسلمان ہوجاتا۔

قال الشافعی : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رجز یا اشعار سنے ہیں۔
(۲۱۰۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الثَّقَفِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِیدِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أَنْشَدْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- مِائَۃَ قَافِیَۃٍ مِنْ قَوْلِ أُمَیَّۃَ بْنِ أَبِی الصَّلْتِ کُلَّ ذَلِکَ یَقُولُ : ہِیہِ ہِیہِ ۔ ثُمَّ قَالَ : إِنْ کَادَ فِی شِعْرِہِ لَیُسْلِمُ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الْمُعْتَمِرِ بْنِ سُلَیْمَانَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَسَمِعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْحُدَائَ وَالرَّجَزَ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣١) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک سفر میں تھے۔ ایک بچہ تھا، جس کو انجشہ کہا جاتا تھا۔ وہ سواریوں کو چلارہا تھا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے انجشہ ! عورتوں کی سواریوں کو آہستہ چلاؤ۔
(۲۱۰۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ وَأَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی سَفَرٍ وَکَانَ غُلاَمٌ یُقَالُ لَہُ أَنْجَشَۃُ یَحْدُو لَہُمْ وَیَسُوقُ بِہِمْ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : وَیْحَکَ یَا أَنْجَشَۃُ رُوَیْدًا سَوْقَکَ بِالْقَوَارِیرِ ۔

قَالَ أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ یَعْنِی النِّسَائَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ وَغَیْرِہِ عَنْ حَمَّادٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٢) قتادہ حضرت انس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ایک حدی خاں تھا، اس کو انجشہ کہا جاتا تھا۔ اس کی آواز خوبصورت تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے انجشہ ! رک جاؤ، شیشوں کو نہ توڑو۔
(۲۱۰۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَۃُ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ حَادِیًا لِلنَّبِیِّ -ﷺ- کَانَ یُقَالُ لَہُ أَنْجَشَۃُ وَکَانَ حَسَنَ الصَّوْتِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : رُوَیْدَکَ یَا أَنْجَشَۃُ لاَ تَکْسِرِ الْقَوَارِیرَ ۔

أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ہَمَّامٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٣) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ انجشہ عورتوں کی سواریوں کو ہانکتے تھے اور براء بن مالک مردوں کی سواریوں کو چلاتے تھے اور انجشہ کی آواز بڑی خوبصورت تھی، جب وہ آواز دیتے تو اونٹ تیز بھاگتے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے انجشہ ! تجھ پر افسوس عورتوں کی سواریوں کو آہستہ چلاؤ۔
(۲۱۰۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ أَنْجَشَۃُ یَحْدُو بِالنِّسَائِ وَکَانَ الْبَرَائُ بْنُ مَالِکٍ یَحْدُو بِالرِّجَالِ وَکَانَ أَنْجَشَۃُ حَسَنَ الصَوْتِ کَانَ إِذَا حَدَا أَعْنَقَتِ الإِبِلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : وَیْحَکَ یَا أَنْجَشَۃُ رُوَیْدَکَ سَوْقَکَ بِالْقَوَارِیرِ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٤) سلمہ بن اکوع فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ خیبر کو گئے۔ ہم ایک رات چلتے رہے تو ایک آدمی نے عامر بن اکوع سے کہا : تم اپنے اشعار نہ سناؤ گی اور عامر شاعر آدمی تھا۔ وہ نیچے اترا اور سواریوں کو چلا رہا تھا۔

اے اللہ اگر تو ہمیں ہدایت نہ دیتا تو ہم صدقہ اور نماز ہی ادا نہ کرتے۔

ہمارے اوپر سکینت کو نازل فرما۔ جب ہمارے اوپر آزمائش آئے۔

اور ہماری پریشانی کو تبدیل فرما دینا۔

تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : سواریوں کو چلانے والے کون ہیں ؟ صحابہ (رض) نے جواب دیا : اے اللہ کے رسول ! یہ عامر بن اکوع ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ اس پر رحم فرمائے۔

امام شافعی (رح) نے فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابن رواحہ کو حکم فرمایا تھا کہ قوم میں تحریک پیدا کرو تو انھوں نے رجزیہ اشعار کہے۔
(۲۱۰۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی عُبَیْدٍ مَوْلَی سَلَمَۃَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الأَکْوَعِ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی خَیْبَرَ قَالَ فَسِرْنَا لَیْلاً فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ لِعَامِرِ بْنِ الأَکْوَعِ أَلاَ تُسْمِعُنَا مِنْ ہُنَیْہَاتِکَ وَکَانَ عَامِرٌ رَجُلاً شَاعِرًا فَنَزَلَ یَحْدُو بِالْقَوْمِ یَقُولُ :

اللَّہُمَّ لَوْلاَ أَنْتَ مَا اہْتَدَیْنَا



وَلاَ تَصَدَّقْنَا وَلاَ صَلَّیْنَا

فَاغْفِرْ فِدَائً لَکَ مَا اقْتَفَیْنَا



وَثَبِّتِ الأَقْدَامَ إِنْ لاَقَیْنَا

وَأَلْقِیَنْ سَکِینَۃً عَلَیْنَا



إِنَّا إِذَا صِیحَ بِنَا أَتَیْنَا

وَبِالصِّیَاحِ عَوَّلُوا عَلَیْنَا

فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ ہَذَا السَّائِقُ؟ ۔ فَقَالُوا : عَامِرُ بْنُ الأَکْوَعِ۔ قَالَ : یَرْحَمُہُ اللَّہُ ۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ حَاتِمٍ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَمَرَ ابْنَ رَوَاحَۃَ فِی سَفَرٍ فَقَالَ : حَرِّکْ بِالْقَوْمِ ۔ فَانْدَفَعَ یَرْجُزُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٥) حضرت عبداللہ بن رواحہ فرماتے ہیں کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک سفر میں تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابن رواحہ ! نیچے اترو اور سواری کو حرکت دو ۔ کہنے لگے : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے یہ کام چھوڑ دیا ہے تو حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : سنو اور اطاعت کرو۔ کہتے ہیں : انھوں نے مجھے گھورا اور کہنے لگے :

اے اللہ تو ہمیں ہدایت نہ فرماتا نہ تو ہم صدقہ کرتے اور نہ ہی نمازیں ادا کرتے۔

تو ہمارے اور اوپر سکینت کو نازل فرما اور دشمن کے مقابلہ میں ہمارے قدموں کو ثابت رکھنا۔
(۲۱۰۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو : أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَوَاحَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی مَسِیرٍ لَہُ فَقَالَ لَہُ : یَا ابْنَ رَوَاحَۃَ انْزِلْ فَحَرِّکِ الرِّکَابَ ۔ فَقَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ : قَدْ تَرَکْتُ ذَلِکَ۔ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَسْمِعْ وَأَطِعْ قَالَ فَرَمَی بِنَفْسِہِ وَقَالَ :

وَاللَّہِ لَوْلاَ أَنْتَ مَا اہْتَدَیْنَا



وَمَا تَصَدَّقْنَا وَلاَ صَلَّیْنَا

فَأَنْزِلَنَّ سَکِینَۃً عَلَیْنَا



وَثَبِّتِ الأَقْدَامَ إِنْ لاَقَیْنَا

[منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٦) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں داخل ہوئے اور ابن رواحہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سواری کی موہار پکڑے ہوئے تھے اور کہہ رہے تھے : اے کفار ! آج ان کا راستہ خالی کر دو ۔ مقابلہ میں اترنے والے کی آج گردنیں اتاردی جائے گی۔ جو ان کی گردنیں تن سے جدا کریں گے اور دوست کو دوست سے جدا کردیا جائے گا۔ اے میرے رب ! میں ان کی بات پر ایمان لایا ہوں۔
(۲۱۰۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ السَّلِیطِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَکَّۃَ وَابْنُ رَوَاحَۃَ آخِذٌ بِغَرْزِہِ وَہُوَ یَقُولُ :

خَلُّوا بَنِی الْکُفَّارِ عَنْ سَبِیلِہِ الْیَوْمَ نَضْرِبُکُمْ عَلَی تَنْزِیلِہِ

ضَرْبًا یُزِیلُ الْہَامَ عَنْ مَقِیلِہِ وَیُذْہِلُ الْخَلِیلَ عَنْ خَلِیلِہِ

یَا رَبُّ إِنِّی مُؤْمِنٌ بِقِیلِہِ

[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٧) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عمرہ القضاکو ادا کرنے کے لیے مکہ میں داخل ہوئے تو ابن رواحہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے چل رہے تھے اور کہہ رہے تھے :

اے کفار ! اس کے راستہ کو چھوڑ دو ۔

اللہ نے اس کی مہمانی فرمائی ہے، بہترین مقتول وہ ہے جو اس کے راستہ میں قتل ہو۔ اس تاویل پر ہم نے جہاد کیا۔ جب کہ ہم نے تمہارے ساتھ لڑائی کی اس کے مہمان کے ساتھ مل کر۔
(۲۱۰۳۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ أَبُو الْقَاسِمِ اللَّخْمِیُّ بِأَصْبَہَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی سُوَیْدٍ الشِّبَامِیُّ سَنَۃَ ثَمَانِ وَسَبْعِینَ وَمِائَتَیْنِ بِمَدِینَۃِ شِبَامَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : لَمَّا دَخَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- مَکَّۃَ فِی عُمْرَۃِ الْقَضَائِ مَشَی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ بَیْنَ یَدَیْہِ وَہُوَ یَقُولُ :

خَلُّوا بَنِی الْکُفَّارِ عَنْ سَبِیلِہِ قَدْ نَزَّلَ الرَّحْمَنُ فِی تَنْزِیلِہِ

إِنَّ خَیْرَ الْقَتْلِ فِی سَبِیلِہِ نَحْنُ قَاتَلْنَاکُمْ عَلَی تَأْوِیلِہِ

کَمَا قَاتَلْنَاکُمْ عَلَی تَنْزِیلِہِ

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٨) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں داخل ہوئے، ان کے تجربہ کار لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ (رض) کو دیکھ رہے تھے اور ابن رواحہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے چل رہے تھے اور کہہ رہے تھے۔

اے کفار ! آج اس کا راستہ چھوڑ دو ۔

آج اس کے مقابلہ میں آنے والے کی ہم گردن اتار دیں گے۔

جو کھوپڑیاں تن سے جدا کردیں گے اور دوست کو دوست سے دور کردیں۔

اے میرے رب ! میں اس کی بات پر ایمان لانے والا ہوں۔

حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : اے ابن رواحہ ! حرم اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اشعار کہہ رہے ہو ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عمر رک جا۔ اللہ کی قسم ! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، یہ کلام ان پر تیروں سے بھی زیادہ سخت واقع ہو رہی ہے۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ بنو تمیم کے ایک سوار نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پا لیا اور ان کے ساتھ ایک حدی خاں تھا۔
(۲۱۰۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا قَطَنُ بْنُ نَسِیرٍ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ قَالَ قَطَنُ أَحْسِبُہُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَکَّۃَ فَقَامَ أَہْلُہَا سِمَاطَیْنِ یَنْظُرُونَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَإِلَی أَصْحَابِہِ قَالَ وَابْنُ رَوَاحَۃَ یَمْشِی بَیْنَ یَدَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ ابْنُ رَوَاحَۃَ :

خَلُّوا بَنِی الْکُفَّارِ عَنْ سَبِیلِہِ الْیَوْمَ نَضْرِبُکُمْ عَلَی تَنْزِیلِہِ

ضَرْبًا یُزِیلُ الْہَامَ عَنْ مَقِیلِہِ وَیُذْہِلُ الْخَلِیلَ عَنْ خَلِیلِہِ

یَا رَبُّ إِنِّی مُؤْمِنٌ بِقِیلِہِ

فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا ابْنَ رَوَاحَۃَ أَفِی حَرَمِ اللَّہِ وَبَیْنَ یَدَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- تَقُولُ الشِّعْرَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَہٍ یَا عُمَرُ فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَکَلاَمُہُ ہَذَا أَشَدُّ عَلَیْہِمْ مِنْ وَقْعِ النَّبْلِ ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَدْرَکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- رَکْبًا مِنْ بَنِی تَمِیمٍ وَمَعَہُمْ حَادٍ فَذَکَرَ مَعْنَی الْقِصَّۃِ الَّتِی۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خواں کی آواز کو سننا اور دیہاتیوں کا قلیل و کثیر اشعار سننا
(٢١٠٣٩) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہشام کی طرف جا رہے تھے۔ راستہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سواریوں کے چلانے والے کی آواز سنی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے جلدی اس حدی خاں کے پاس لے چلو۔ راوی کہتے ہیں : انھوں نے جلدی کی اور وہاں تک جا پہنچے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام کہا۔ پوچھا : کون سی قوم ہے ؟ انھوں نے جواب دیا : مضر۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہمارا تعلق بھی مضر سے ہے۔ راوی فرماتے ہیں کہ اس رات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی نسبت مضر کی طرف کی۔ ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! دور جاہلیت سب سے پہلیحدی خاں کا کام کس نے کیا ؟ فرمایا : وہ کیسے ؟ ایک آدمی نے ہمارے اونٹ چرائے اور ان کو چلا۔ وہ اپنے غلام یا ضرور سے کہہ رہا تھا، ان کو جمع کرو۔ اس نے انکار کردیا۔ اونٹ بکھر گئے۔ اس کا اونٹ کو مارنے کی وجہ سے ہاتھ ٹوٹ گیا تو غلام کہنے لگا : ہائے میرا ہاتھ، ہائے میرا ہاتھ۔ اونٹ جمع ہو رہے تھے، وہ کہہ رہا تھا۔ اس طرح کہہ ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہنس رہے تھے۔

(ب) مجاہد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہماری سواریوں کو چلانے والے سست چلاتے تھے۔
(۲۱۰۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَسِیرُ إِلَی الشَّامِ فَسَمِعَ حَادِیًا مِنَ اللَّیْلِ فَقَالَ : أَسْرِعُوا بِنَا إِلَی ہَذَا الْحَادِی ۔ قَالَ : فَأَسْرَعُوا حَتَّی أَدْرَکُوہُ فَسَلَّمَ فَقَالَ : مَنِ الْقَوْمُ؟ ۔ قَالُوا : مُضَرُ۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : وَنَحْنُ مِنْ مُضَرَ ۔ قَالَ : فَبَلَغَ تِلْکَ اللَّیْلَۃَ بِالنِّسْبَۃِ إِلَی مُضَرَ فَقَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا أَوَّلُ مَنْ حَدَا الإِبِلَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ قَالَ فَکَیْفَ ذَاکَ قَالَ : أَغَارَ رَجُلٌ مِنَّا عَلَی إِبِلٍ فَاسْتَاقَہَا فَجَعَلَ یَقُولُ لِغُلاَمِہِ أَوْ لأَجِیرِہِ اجْمَعْہَا فَیَأْبَی فَجَعَلَتِ الإِبِلُ تَفَرَّقُ فَضَرَبَہُ وَکَسَرَ یَدَہُ فَجَعَلَ الْغُلاَمُ یَقُولُ وَایَدَاہْ وَایَدَاہْ فَجَعَلَتِ الإِبِلُ تَجْتَمِعُ وَہُوَ یَقُولُ قُلْ کَذَا قَالَ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَضْحَکُ

قَالَ سُفْیَانُ۔ وَزَادَ فِیہِ الْعَلاَئُ بْنُ عَبْدِ الْکَرِیمِ عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ حَادِیَنَا وَنَی ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان

امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : اللہ نے اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ، یعنی اچھی آواز کے پڑھنے کی اجازت فرمائی۔
(۲۱۰۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ یَعْنِی ابْنَ حَمْزَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی حَازِمٍ عَنْ یَزِیدَ یَعْنِی ابْنَ الْہَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ سَمِعَ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : مَا أَذِنَ اللَّہُ لِشَیْئٍ مَا أَذِنَ لِنَبِیٍّ حَسَنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ یَجْہَرُ بِہِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ حَمْزَۃَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الْہَادِ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان

امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اجازت فرمائی وہ یہ ہے کہ قرآن کو ترنم سے پڑھا جائے۔ ایک شاگرد نے زیادتی کی کہ قرآن کو ترنم سے ظاہر کیا جائے۔
(۲۱۰۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا أَذِنَ اللَّہُ لِشَیْئٍ مَا أَذِنَ لِنَبِیٍّ یَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ ۔ وَقَالَ صَاحِبٌ لَہُ زَادَ : یَجْہَرُ بِہِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرآن کی تلاوت اور ذکر اچھی آواز سے کرنے کا بیان

امام شافعی (رح) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ اللہ نے اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قرآن ترنم کے ساتھ پڑھنے کی اجازت دی ہے۔
(٢١٠٤٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، وہ اسی طرح ذکر کرتے ہیں۔

(ب) ابوعبید فرماتے ہیں کہ ابوعبیدہ فرماتے ہیں کہ جو اللہ اپنے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنتے ہیں، وہ یہ ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ترنم سے قرآن پڑھیں اس کے بغیر وہ راضی نہیں ہوتا۔
(۲۱۰۴۲) وَقَالَ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ فِی رِوَایَتِہِ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ : مَا أَذِنَ اللَّہُ لِشَیْئٍ کَأَذَنِہِ لِنَبِیٍّ یَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْجِرْجَانِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَۃَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَہُ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ فَذَکَرَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ حَرْمَلَۃَ وَالْمَحْفُوظُ فِی ہَذِہِ الرِّوَایَۃِ کَأَذَنِہِ وَبَعْضُہُمْ یَقُولُ کَإِذْنِہِ۔

قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ فِی قَوْلِہِ کَأَذَنِہِ یَعْنِی مَا اسْتَمَعَ اللَّہُ لِشَیْئٍ کَاسْتِمَاعِہِ لِنَبِیٍّ یَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ وَلَمْ یَرْضَ رِوَایَۃَ مَنْ رَوَی کَإِذْنِہِ قَالَ وَقَوْلُہُ یَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ إِنَّمَا مَذْہَبُہُ عِنْدَنَا تَحْزِینُ الْقِرَائَ ۃِ قَالَ وَمِنْ ذَلِکَ حَدِیثُہُ الآخَرُ۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: