আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৫৫ টি

হাদীস নং: ২১০০৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠٠٣) ابو صہباء ابن مسعود سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ کے اس فرمان کے بارے میں : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] فرماتے ہیں : اللہ کی قسم ! اس سے مراد گانا بجانا ہے۔
(۲۱۰۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَکَّارُ بْنُ قُتَیْبَۃَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِیسَی الْقَاضِی حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ الْخَرَّاطُ عَنْ عَمَّارٍ الدُّہْنِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ أَبِی الصَّہْبَائِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ۶] قَالَ : ہُوَ وَاللَّہِ الْغِنَائُ ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠٠٤) سعید بن جبیر حضرت ابن عباس (رض) سے اللہ کے اس فرمان : { ومِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ } کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد گانا بجانا اور اس کے مشابہہ اشیاء ہیں۔
(۲۱۰۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {ومِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ} قَالَ : ہُوَ الْغِنَائُ وَأَشْبَاہُہُ۔ وَرُوِّینَاہُ عَنْ مُجَاہِدٍ وَعِکْرِمَۃَ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠٠٥) عکرمہ حضرت ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں، { وَأَنْتُمْ سَامِدُونَ } [النجم ٦١] فرماتے ہیں : اس سے مراد گانا بجانا ہے۔
(۲۱۰۰۵) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا عُبَیْدُاللَّہِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {وَأَنْتُمْ سَامِدُونَ} [النجم ۶۱] قَالَ : ہُوَ الْغِنَائُ بِالْحِمْیَرِیَّۃِ اسْمُدِی لَنَا تَغَنِّی لَنَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠٠٦) ابراہیم فرماتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود (رض) نے فرمایا : گانا بجانا دل میں نفاق کو پیدا کرتا ہے۔
(۲۱۰۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَۃَ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْعُودٍ : الْغِنَائُ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِی الْقَلْبِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠٠٧) عبدالرحمن بن یزید سیدنا ابن مسعود سے نقل فرماتے ہیں کہ گانا بجانا دل میں نفاق کو پیدا کرتا ہے، جیسے پانی کھیتی کو پیدا کرتا ہے، اور ذکر دل میں ایمان کو پیدا کرتا ہے جیسے پانی کھیتی کو اگاتا ہے۔
(۲۱۰۰۷) وَأَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ کَعْبٍ الْمُرَادِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : الْغِنَائُ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِی الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الزَّرْعَ وَالذِّکْرُ یُنْبِتُ الإِیمَانَ فِی الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الزَّرْعَ۔

[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠٠٨) ابو وائل حضرت عبداللہ بن مسعود سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گانا بجانا دل میں نفاق کو پیدا کرتا ہے، جیسے پانی بوٹیوں کو پیدا کرتا ہے۔
(۲۱۰۰۸) أَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنِی عِصْمَۃُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا حَرَمِیُّ بْنُ عُمَارَۃَ حَدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ مِسْکِینٍ حَدَّثَنَا شَیْخٌ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْغِنَائُ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِی الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الْبَقْلَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠٠٩) عبداللہ بن دینار فرماتے ہیں، کہ ابن عمر (رض) ایک چھوٹی بچی کے پاس سے گزرے جو گا رہی تھی۔ فرمانے لگے : اگر شیطان نے کسی ایک کو چھوڑا تو اس کو چھوڑے گا۔
(۲۱۰۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السُّرَیِّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْمَاجِشُونَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ قَالَ : مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِجَارِیَۃٍ صَغِیرَۃٍ تُغْنِّی فَقَالَ لَوْ تَرَکَ الشَّیْطَانُ أَحَدًا تَرَکَ ہَذِہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠١٠) حضرت عائشہ (رض) کی آزاد کردہ لونڈی کہتی ہیں کہ میری بھتیجی تکلیف میں مبتلا رہتی ہے۔ اے ام المومنین ! کیا ہم اس کو کھیل وغیرہ سیکھانے والے کے پاس نہ چھوڑ دیں۔ فرماتی ہیں : کیوں نہیں۔ فلاں گانے والے کے پاس چھوڑ دو ۔ حضرت عائشہ (رض) ایک مرتبہ گھر سے گزری تو وہ بڑی ساز سے گانا گا کر سر کو حرکت دے رہی تھی۔ اس کے بال گھنے تھے۔ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : یہ شیطان ہے اس کو نکال دو ، نکال دو ۔ انھوں نے نکال دیا۔
(۲۱۰۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ بُکَیْرَ بْنَ الأَشَجِّ حَدَّثَہُ أَنَّ أُمَّ عَلْقَمَۃَ مَوْلاَۃَ عَائِشَۃَ أَخْبَرَتْہُ : أَنَّ بَنَاتَ أَخِی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا خُفِضْنَ فَأُلِمْنَ ذَلِکَ فَقِیلَ لِعَائِشَۃَ یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ أَلاَ نَدْعُو لَہُنَّ مَنْ یُلْہِیہِنَّ قَالَتْ بَلَی قَالَتْ فَأُرْسِلَ إِلَی فُلاَنٍ الْمُغَنِّی فَأَتَاہُمْ فَمَرَّتْ بِہِ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی الْبَیْتِ فَرَأَتْہُ یَتَغَنَّی وَیُحَرِّکُ رَأْسَہُ طَرَبًا وَکَانَ ذَا شَعْرٍ کَثِیرٍ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أُفٍّ شَیْطَانٌ أَخْرِجُوہُ أَخْرِجُوہُ فَأَخْرَجُوہُ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وہ انسان جو گانے بجانے کو پیشہ بنا لیتا ہے اور اس میں معروف بھی ہوتا ہے

امام شافعی (رح) نے فرمایا : اس طرح کے لوگوں کی شہادت جائز نہیں، کیونکہ یہ ناپسندیدہ کھیل ہے اور یہ انسانی مروت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
(٢١٠١١) عبیداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نیقاسم بن محمد سے گانے کے متعلق سوال کیا گیا تو فرمایا : میں اس سے منع بھی کرتا ہوں اور ناپسند بھی کرتا ہوں۔ اس نے کہا : کیا یہ حرام ہے ؟ کہنے لگے : اے بھتیجے ! جب اللہ حق و باطل میں تمیز کرے گا تو گانے کو کس پلڑے میں رکھے گا۔
(۲۱۰۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَأَبُو خَیْثَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : سَأَلَ إِنْسَانٌ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنِ الْغِنَائِ فَقَالَ أَنْہَاکَ عَنْہُ وَأَکْرَہُہُ قَالَ أَحَرَامٌ ہُوَ؟ قَالَ : انْظُرْ یَا ابْنَ أَخِی إِذَا مَیَّزَ اللَّہُ الْحَقَّ مِنَ الْبَاطِلِ فِی أَیِّہِمَا یَجْعَلُ الْغِنَائَ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٢) ہشام بن عروہ اپنے والد سے اور وہحضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کے پاس ابوبکر صدیق (رض) آئے اور میرے پاس دو انصاری بچیاں گا رہی تھیں۔ انصار کی وہ باتیں کر رہی تھیں، جو جنگ بعاث میں ان کو پیش آئیں اور وہ دونوں گانے والیاں نہ تھیں، حضرت ابوبکر (رض) فرمانے لگے : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھر میں گانے بجانے کے آلات، اور یہ عید کا دن تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے ابوبکر ! ہر قوم کی عید ہوتی ہے، یہ ہماری عید کا دن ہے۔
(۲۱۰۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُوسَعِیدِ بْنُ أَبِی عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِالْحَمِیدِ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: دَخَلَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَعِنْدِی جَارِیَتَانِ مِنْ جَوَارِی الأَنْصَارِ تُغَنِّیَانِ بِمَا تَقَاوَلَتِ الأَنْصَارُ یَوْمَ بُعَاثٍ أَوْ بُغَاثٍ شَکَّ الْحَارِثِیُّ قَالَتْ وَلَیْسَتَا بِمُغَنِّیَتَیْنِ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَمَزْمُورُ الشَّیْطَانِ فِی بَیْتِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَذَلِکَ یَوْمُ عِیدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَا أَبَا بَکْرٍ إِنَّ لِکُلِّ قَوْمٍ عِیدًا وَہَذَا عِیدُنَا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ کِلاَہُمَا عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ وَقَالاَ یَوْمَ بُعَاثٍ مِنْ غَیْرِ شَکٍّ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٣) عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ان کے پاس ابوبکر صدیق (رض) آئے اور منیٰ کے ایام میں ان کے پاس دو گانے والی بچیاں تھیں۔ وہ دونوں دف بجا رہی تھیں اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کپڑا اوڑھے لیٹے ہوئے تھے تو ابوبکر صدیق (رض) نے ان کو ڈانٹ پلائی۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چہرے سے کپڑا ہٹایا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابوبکر چھوڑو، یہ عید کے ایام ہیں اور یہ منیٰ کے ایام تھے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ میں تھے۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے کپڑے سے چھپا رکھا تھا اور میں مسجد میں کھیلنے والے حبشیوں کی کھیل دیکھ رہی تھی۔ میں اس وقت بچی تھی۔
(۲۱۰۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دَخَلَ عَلَیْہَا وَعِنْدَہَا جَارِیَتَانِ فِی أَیَّامِ مِنًی تُغَنِّیَانِ وَتُدَفِّفَانِ وَتَضْرِبَانِ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مُتَغَشٍّ بِثَوْبِہِ فَانْتَہَرَہُنَّ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَشَفَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ وَجْہِہِ وَقَالَ : دَعْہُمَا یَا أَبَا بَکْرٍ فَإِنَّہَا أَیَّامُ عِیدٍ وَتِلْکَ أَیَّامُ مِنًی ۔ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالْمَدِینَۃِ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَسْتُرُنِی بِثَوْبِہِ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَی الْحَبَشَۃِ وَہُمْ یَلْعَبُونَ فِی الْمَسْجِدِ وَأَنَا جَارِیَۃٌ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ۔

[صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٤) سائب بن یزید فرماتے ہیں کہ ہم عبدالرحمن بن عوف کے ساتھ حج کے راستہ میں تھے اور مکہ کا ارادہ تھا۔ عبدالرحمن راستے کی ایک طرف ہوگئے اور رباح بن مغترف سے کہنے لگے : گانا سناؤ۔ وہ اچھی آواز والے تھے تو رباح کو گانا سنا رہے تھے تو عمر بن خطاب (رض) نے اپنے دور خلافت میں ان کو پکڑ لیا اور پوچھا : یہ کیا ہے ؟ حضرت عمر (رض) فرمانے لگے : اگر آپ نے شعر ہی یاد کرنے ہیں تو پھر ضرار بن خطاب کے اشعار یاد کرو اور ضرار یہ قبیلہ بنو محارب بن فہر کا آدمی تھا۔
(۲۱۰۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَیْبِ بْنِ أَبِی حَمْزَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ قَالَ السَّائِبُ بْنُ یَزِیدَ : بَیْنَا نَحْنُ مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فِی طَرِیقِ الْحَجِّ وَنَحْنُ نَؤُمُّ مَکَّۃَ اعْتَزَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الطَّرِیقَ ثُمَّ قَالَ لِرَبَاحِ بْنِ الْمُغْتَرِفِ غَنِّنَا یَا أَبَا حَسَّانَ وَکَانَ یُحْسِنُ النَّصْبَ فَبَیْنَا رَبَاحٌ یُغَنِّیہِمْ أَدْرَکَہُمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی خِلاَفَتِہِ فَقَالَ : مَا ہَذَا؟ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : مَا بَأْسٌ بِہَذَا نَلْہُو وَنُقَصِّرُ عَنَّا۔ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : فَإِنْ کُنْتَ آخِذًا فَعَلَیْکَ بِشِعْرِ ضِرَارِ بْنِ الْخَطَّابِ وَضِرَارٌ رَجُلٌ مِنْ بَنِی مُحَارِبِ بْنِ فِہْرٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَالنَّصْبُ ضَرْبٌ مِنْ أَغَانِی الأَعْرَابِ وَہُوَ یُشْبِہُ الْحُدَائَ قَالَہُ أَبُو عُبَیْدٍ الْہَرَوِیُّ

وَرُوِّینَا فِیہِ قِصَّۃً أُخْرَی عَنْ خَوَّاتِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ عُمَرَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَأَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فِی کِتَابِ الْحَجِّ قَالَ فِیہَا خَوَّاتٌ : فَمَا زِلْتُ أُغَنِّیہِمْ حَتَّی إِذَا کَانَ السَّحَرُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٥) عبداللہ بن حارث بن نوفل فرماتے ہیں کہ میں نے اسامہ بن زید کو دیکھا، وہ ایک مجلس میں ایک پاؤں دوسرے پر رکھے ہوئے تھے اور ان کی آواز بلند تھی۔ میرا گمان ہے وہ سر لگا کر گا رہے تھے۔
(۲۱۰۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ قَالَ : رَأَیْتُ أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ جَالِسًا فِی الْمَجْلِسِ رَافِعًا إِحْدَی رِجْلَیْہِ عَلَی الأُخْرَی رَافِعًا عَقِیرَتَہُ قَالَ حَسِبْتُہُ قَالَ یَتَغَنَّی النَّصْبَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٦) محمد بن عبداللہ بن نوفل نے خبر دی کہ اس نے اسامہ بن زید کو دیکھا، وہ مسجد نبوی میں پاؤں کے اوپر پاؤں رکھ کر لیٹے ہوئے تھے اور سرلگا کر گا بھی رہے تھے۔
(۲۱۰۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نَوْفَلٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّہُ رَأَی أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ فِی مَسْجِدِ الرَّسُولِ -ﷺ- مُضْطَجِعًا رَافِعًا إِحْدَی رِجْلَیْہِ عَلَی الأُخْرَی یَتَغَنَّی بِالنَّصْبِ وَہَکَذَا قَالَہُ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ وَغَیْرُہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔

قَالَ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَالْحَدِیثُ کَمَا قَالَ الْقَوْمُ غَیْرَ مَعْمَرٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٧) ابو مسعود عقبہ بن عمرو انصاری بدر میں شریک تھے۔ وہ زید بن حسن کے دادا ہیں، سلیمان کہتے ہیں : مجھے اس نے خبر دی جس نے ان سے سنا، وہ اپنی سواری پر تھے اور لشکر کے امیر تھے۔ بلند آواز سے بڑی سر گا رہے تھے۔

(ب) عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ فرماتے ہیں کہ اس کے والدنے سنا کہ عبداللہ بن ارقم بلند آواز سے گا رہے تھے اور عبداللہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن ارقم سے بڑھ کر اللہ سے ڈرنے والا انسان میں نے نہیں دیکھا۔
(۲۱۰۱۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا بِشْرٌ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی سُلَیْمَانُ أَنَّہُ حَدَّثَہُ مَنْ لاَ یُتَّہَمُ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا مَسْعُودٍ عُقْبَۃَ بْنَ عَمْرٍو الأَنْصَارِیَّ وَکَانَ قَدْ شَہِدَ بَدْرًا وَہُوَ جَدُّ زَیْدِ بْنِ حَسَنٍ أَبُو أُمِّہِ قَالَ سُلَیْمَانُ فَأَخْبَرَنِی مَنْ سَمِعَہُ وَہُوَ عَلَی رَاحِلَتِہِ وَہُوَ أَمِیرُ الْجَیْشِ رَافِعًا عَقِیرَتَہُ یَتَغَنَّی النَّصْبَ۔

وَعَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ أَنَّ أَبَاہُ أَخْبَرَہُ أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ الأَرْقَمِ رَافِعًا عَقِیرَتَہُ یَتَغَنَّی قَالَ عَبْدُ اللَّہِ وَلاَ وَاللَّہِ مَا رَأَیْتُ رَجُلاً قَطُّ مِمَّنْ رَأَیْتُ وَأَدْرَکْتُ أُرَاہُ قَالَ کَانَ أَخْشَی لِلَّہِ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَرْقَمِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٨) وہب بن کیسان فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن زبیر ٹیک لگائے بیٹھے تھے۔ بلال (رض) گا رہے تھے، ان سے ایک آدمی نے کہا : گا رہے ہو ؟ وہ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے۔ فرمانے لگے : کونسا مہاجرین کا آدمی ہے کہ میں نے اس کو سنا ہو اور وہ سر لگا کر نہ گاتا ہو۔
(۲۱۰۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ وَہْبِ بْنِ کَیْسَانَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الزُّبَیْرِ : وَکَانَ مُتَّکِئًا تَغَنَّی بِلاَلٌ قَالَ فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ : تَغَنَّی فَاسْتَوَی جَالِسًا ثُمَّ قَالَ : وَأَیُّ رَجُلٍ مِنَ الْمُہَاجِرِینَ لَمْ أَسْمَعْہُ یَتَغَنَّی النَّصْبَ۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ (٦٤) باب الرَّجُلِ لاَ یَنْسِبُ نَفْسَہُ إِلَی الْغِنَائِ وَلاَ یُؤْتَی لِذَلِکَ وَلاَ یَأْتِی عَلَیْہِ وَإِنَّمَا یُعْرَفُ بِأَنَّہُ یَطْرِبُ فِی الْحَالِ فَیَتَرَّنَمُ فِیہَا

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یُسْقِطْ ہَذَا شَہَادَتَہُ وَکَ
(٢١٠١٩) ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے عطاء سے اشعار کے گانے کے متعلق سوال کیا تو وہ کہنے لگے : اگر گندے اشعار نہ ہوں تو کوئی حرج نہیں۔
(۲۱۰۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ التَّمِیمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَجَائٍ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ : سَأَلْتُ عَطَائً عَنِ الْغِنَائِ بِالشِّعْرِ فَقَالَ : لاَ أَرَی بِہِ بَأْسًا مَا لَمْ یَکُنْ فُحْشًا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص گانے کے لیے غلام اور لونڈی رکھتا ہے پھر ان دونوں سے اکٹھا بھی سنتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیوقوف ہے اس کی شہادت رد کی جائے گی۔ خاص طور پر لڑکی کے بارے میں تو وہ زیادہ بےعقل اور دیوث ہے۔
(٢١٠٢٠) مجاہد اللہ کے اس فرمان : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ } [لقمان ٦] کے متعلق فرماتے ہیں : مرادوہ مرد و عورت گانے والے خریدتا ہے، بہت سارے مال کے عوض۔ پھر باطل چیز ان سے سنتا ہے۔
(۲۱۰۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ {وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ} [لقمان ۶] قَالَ : ہُوَ اشْتِرَاؤُہُ الْمُغَنِّیَ وَالْمُغَنِّیَۃَ بِالْمَالِ الْکَثِیرِ وَالاِسْتِمَاعِ إِلَیْہِ وَإِلَی مِثْلِہِ مِنَ الْبَاطِلِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص گانے کے لیے غلام اور لونڈی رکھتا ہے پھر ان دونوں سے اکٹھا بھی سنتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیوقوف ہے اس کی شہادت رد کی جائے گی۔ خاص طور پر لڑکی کے بارے میں تو وہ زیادہ بےعقل اور دیوث ہے۔
(٢١٠٢١) ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ سے بڑھ کر کوئی غیرت مند نہیں۔ اس لیے اس نے بےحیائی کو حرام قرار دیا ہے اور تعریف اللہ کو سب سے بڑھ کر محبوب ہوتی ہے۔
(۲۱۰۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ و أَبُوعَبْدِاللَّہِ إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا أَحَدٌ أَغْیَرُ مِنَ اللَّہِ وَلِذَلِکَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ وَمَا أَحَدٌ أَحَبُّ إِلَیْہِ الْمَدْحُ مِنَ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০২৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص گانے کے لیے غلام اور لونڈی رکھتا ہے پھر ان دونوں سے اکٹھا بھی سنتا ہے

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ بیوقوف ہے اس کی شہادت رد کی جائے گی۔ خاص طور پر لڑکی کے بارے میں تو وہ زیادہ بےعقل اور دیوث ہے۔
(٢١٠٢٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ غیرت والے ہیں اور مومن بھی غیرت مند ہیں اور اللہ کی غیرت یہ ہے کہ مومن اللہ کی حرام کردہ اشیاء کا ارتکاب کرے۔

(ب) ہمام کی روایت میں ہے اور اللہ کی غیرت یہ ہے کہ مومن اللہ کی حرام کردہ اشیاء کو آئے۔
(۲۱۰۲۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَۃَ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ عَنْ یَحْیَی عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: إِنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی یَغَارُ وَإِنَّ الْمُؤْمِنَ یَغَارُ وَغَیْرَۃُ اللَّہِ أَنْ یَأْتِیَ الْمُؤْمِنُ مَا حَرَّمَ عَلَیْہِ ۔

وَفِی رِوَایَۃِ ہَمَّامٍ : وَمِنْ غَیْرَۃِ اللَّہِ أَنْ یَأْتِیَ الْمُؤْمِنُ الْفَاحِشَۃَ الَّتِی حَرَّمَ اللَّہُ عَلَیْہِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی مُوسَی عَنْ أَبِی دَاوُدَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: