আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২০৯৮৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچوں کے ساتھ کھیلنے کا بیان
(٢٠٩٨٣) عروہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ان کی شادی ٧ سال کی عمر میں ہوئی اور رخصتی ٩ سال کی عمر میں ہوئی۔ ان کے کھلونے ان کے ساتھ تھے اور جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوئے تو ان کی عمر ١٨ برس کی تھی۔
(ب) حمید عبدالرزاق سے نقل فرماتے ہیں کہ جب ان کی رخصتی ہوئی تو وہ بالغ ہوچکی تھیں۔ ممکن ہے بلوغت کے بعد بھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے کھلونے ان کے پاس رہنے دیے لیکن ہمارے نزدیک کھلونے بچوں کے لیے ہوتے ہیں بڑوں کے لیے نہیں۔ حلیمی نے بیان کیا کہ وہ پتھر، تانبہ، لکڑی وغیرہ کی بنی ہوئی چیزیں تھیں جیسے بت ہوتے ہیں، ان کا توڑنا ضروری تھا۔ ان کا رکھنا جائز نہیں ہے۔ اگر وہ خالی کپڑے کی بنائی گئی ہوں اور ان کا نام کھلونے رکھ دیاہو، پھر ممانعت نہیں ہے۔
(ب) حمید عبدالرزاق سے نقل فرماتے ہیں کہ جب ان کی رخصتی ہوئی تو وہ بالغ ہوچکی تھیں۔ ممکن ہے بلوغت کے بعد بھی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے کھلونے ان کے پاس رہنے دیے لیکن ہمارے نزدیک کھلونے بچوں کے لیے ہوتے ہیں بڑوں کے لیے نہیں۔ حلیمی نے بیان کیا کہ وہ پتھر، تانبہ، لکڑی وغیرہ کی بنی ہوئی چیزیں تھیں جیسے بت ہوتے ہیں، ان کا توڑنا ضروری تھا۔ ان کا رکھنا جائز نہیں ہے۔ اگر وہ خالی کپڑے کی بنائی گئی ہوں اور ان کا نام کھلونے رکھ دیاہو، پھر ممانعت نہیں ہے۔
(۲۰۹۸۳) عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- تَزَوَّجَہَا وَہِیَ ابْنَۃُ سَبْعِ سِنِینَ وَزُفَّتْ إِلَیْہِ وَہْیَ ابْنَۃُ تِسْعِ سِنِینَ وَلُعَبُہَا مَعَہَا وَمَاتَ عَنْہَا وَہِیَ ابْنَۃُ ثَمَانَ عَشْرَۃَ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا فَیَّاضُ بْنُ زُہَیْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَذَکَرَہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ (ق) وَلَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الرِّوَایَاتِ : أَنَّہَا کَانَتْ بَلَغَتْ مَبْلَغَ النِّسَائِ بِغَیْرِ السِّنِّ فِی وَقْتِ زِفَافِہَا فَیُحْتَمَلُ إِنْ کَانَ إِشْغَالُہَا بِلُعَبِہَا وَتَقْرِیرُ النَّبِیِّ -ﷺ- إِیَّاہَا عَلَی ذَلِکَ إِلَی وَقْتِ بُلُوغِہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَعَلَی ہَذَا حَمْلَہُ أَبُو عُبَیْدٍ فَقَالَ وَلَیْسَ وَجْہُ ذَلِکَ عِنْدَنَا إِلاَّ مِنْ أَجْلِ أَنَّہَا لَہْوٌ لِلصِّبْیَانِ فَلَوْ کَانَ لِلْکِبَارِ لَکَانَ مَکْرُوہًا وَذَکَرَ الْحَلِیمِیُّ أَنَّہُ إِنْ عُمِلَ مِنْ خَشَبٍ أَوْ حَجَرٍ أَوْ صُفْرٍ أَوْ نُحَاسٍ شِبْہُ آدَمِیٍّ تَامُّ الأَطْرَافِ کَالْوَثَنِ وَجَبَ کَسْرُہُ وَلَمْ یَجُزْ إِطْلاَقُ إِمْسَاکِہِ لَہُنَّ فَأَمَّا إِذَا کَانَتِ الْوَاحِدَۃُ مِنْہُنَّ تَأْخُذُ خِرْقَۃً فَتَلُفُّہَا ثُمَّ تُشَکِّلُہَا بِشَکْلٍ مِنْ أَشْکَالِ الصَّبَایَا وَتُسَمِّیہَا بِنْتًا أَوْ أُمًّا وَتَلْعَبُ بِہَا فَلاَ تُمْنَعُ مِنْہَا وَذَکَرَ مَا فِی ذَلِکَ مِنَ انْبِسَاطِ قَلْبِہَا وَحُسْنِ نُشُوِّہَا وَمُمَارَسَتِہَا مُعَالَجَۃَ الصِّبْیَانِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ (ق) وَلَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الرِّوَایَاتِ : أَنَّہَا کَانَتْ بَلَغَتْ مَبْلَغَ النِّسَائِ بِغَیْرِ السِّنِّ فِی وَقْتِ زِفَافِہَا فَیُحْتَمَلُ إِنْ کَانَ إِشْغَالُہَا بِلُعَبِہَا وَتَقْرِیرُ النَّبِیِّ -ﷺ- إِیَّاہَا عَلَی ذَلِکَ إِلَی وَقْتِ بُلُوغِہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَعَلَی ہَذَا حَمْلَہُ أَبُو عُبَیْدٍ فَقَالَ وَلَیْسَ وَجْہُ ذَلِکَ عِنْدَنَا إِلاَّ مِنْ أَجْلِ أَنَّہَا لَہْوٌ لِلصِّبْیَانِ فَلَوْ کَانَ لِلْکِبَارِ لَکَانَ مَکْرُوہًا وَذَکَرَ الْحَلِیمِیُّ أَنَّہُ إِنْ عُمِلَ مِنْ خَشَبٍ أَوْ حَجَرٍ أَوْ صُفْرٍ أَوْ نُحَاسٍ شِبْہُ آدَمِیٍّ تَامُّ الأَطْرَافِ کَالْوَثَنِ وَجَبَ کَسْرُہُ وَلَمْ یَجُزْ إِطْلاَقُ إِمْسَاکِہِ لَہُنَّ فَأَمَّا إِذَا کَانَتِ الْوَاحِدَۃُ مِنْہُنَّ تَأْخُذُ خِرْقَۃً فَتَلُفُّہَا ثُمَّ تُشَکِّلُہَا بِشَکْلٍ مِنْ أَشْکَالِ الصَّبَایَا وَتُسَمِّیہَا بِنْتًا أَوْ أُمًّا وَتَلْعَبُ بِہَا فَلاَ تُمْنَعُ مِنْہَا وَذَکَرَ مَا فِی ذَلِکَ مِنَ انْبِسَاطِ قَلْبِہَا وَحُسْنِ نُشُوِّہَا وَمُمَارَسَتِہَا مُعَالَجَۃَ الصِّبْیَانِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھولے کا بیان
(٢٠٩٨٤) ہشام بن عروہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے شادی کی تو میری عمر ٦ برس کی تھی اور میری رخصتی ہوئی تو میری عمر ٩ سال کی تھی۔ میں مدینہ آئی تو مہینہ بھر بخار رہا، میرے جہمیہ بال تھے۔ میرے پاس ام رومان آئیں، میں اپنی سہلیوں کے ساتھ جھولے پر تھی۔ انھوں نے مجھے پکارا، میں ان کے پاس آئی۔ مجھے معلوم نہ تھا ان کا ارادہ کیا ہے، اس نے میرا ہاتھ پکڑ کر دروازے کی دہلیز پر لے آئیں۔ میں نے کہا : یہ کیا، یہاں تک کہ میرے دل کا خوف ختم ہوگیا۔ اس نے مجھے گھر میں داخل کردیا، جہاں انصاری عورتیں تھیں، انھوں نے کہا : آپ کے لیے خیر و برکت ہو۔ اس نے مجھے ان عورتوں کے سپردکر دیا۔ انھوں نے میرا سر دھویا اور مجھے تیار کیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دیکھا تو ان عورتوں نے مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سپرد کردیا۔
(۲۰۹۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الدَّارِمِیُّ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَمْلاَہُ عَلَیْنَا حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : تَزَوَّجَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِسِتِّ سِنِینَ وَبَنَی بِی وَأَنَا ابْنَۃُ تِسْعِ سِنِینَ۔ قَالَتْ فَقَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ فَوُعِکْتُ شَہْرًا فَوَافَی شَعَرِی جُمَیْمَۃً فَأَتَتْنِی أُمُّ رُومَانَ وَأَنَا عَلَی أُرْجُوحَۃٍ وَمَعِی صَوَاحِبِی فَصَرَخَتْ بِی فَأَتَیْتُہَا وَمَا أَدْرِی مَا یُرَادُ بِی فَأَخَذَتْ بِیَدِی فَأَوْقَفَتْنِی عَلَی الْبَابِ فَقُلْتُ ہَذِہِ ہَذِہِ حَتَّی ذَہَبَ نَفَسِی فَأَدْخَلَتْنِی بَیْتًا فَإِذَا نِسْوَۃٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقُلْنَ عَلَی الْخَیْرِ وَالْبَرَکَۃِ وَعَلَی خَیْرِ طَائِرٍ فَأَسْلَمْنَنِی إِلَیْہِنَّ فَغَسَلْنَ رَأْسِی وَأَصْلَحْنَنِی فَلَمْ یَرُعْنِی إِلاَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأَسْلَمْنَنِی إِلَیْہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ ہِشَامٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھولے کا بیان
(٢٠٩٨٥) عبدالرحمن بن حاطب فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ میری شادی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ٦ سال کی عمر میں ہوئی۔ جب ہم مدینہ میں آئے تو بنو حارث بن خزرج کے ہاں باغ میں اترے۔ میں نے دو خوشوں کے درمیان ایک کو ترجیح دی تھی۔ اس وقت میری عمر ٩ برس کی تھی۔ اچانک میری والدہ میرے پاس آئی۔ مجھے لے کر چلی اور دروازے تک جا پہنچی۔ میں تھک چکی تھی۔ میری والدہ نے میرے چہرہ پانی سے صاف کیا اور میری مانگ نکالی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس چھوڑ آئیں۔ وہاں انصاری عورتیں تھیں اور مرد بھی۔ وہ کہنیلگیں : یہ آپ کا گھر ہے اللہ آپ کو برکت دے اور ان کو آپ کے لیے برکت دے ۔ مرد اور عورتیں چل گئیں اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے بنا کی۔
(۲۰۹۸۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دَاوُدَ الرَّزَّازُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ الأَوْدِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : تَزَوَّجَنِی یَعْنِی النَّبِیَّ -ﷺ- لِسِتِّ سِنِینَ فَلَمَّا قَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ نَزَلْنَا السُّنْحَ فِی بَنِی الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ قَالَتْ فَإِنِّی لأُرَجَّحُ بَیْنَ عَذْقَیْنِ وَأَنَا ابْنَۃُ تِسْعٍ إِذْ جَائَ تْ أُمِّی فَأَنْزَلَتْنِی ثُمَّ مَشَتْ بِی حَتَّی انْتَہَتْ بِی إِلَی الْبَابِ وَأَنَا أَنْہَجُ فَمَسَحَتْ وَجْہِی بِشَیْئٍ مِنْ مَائٍ وَفَرَّقَتْ جُمَیْمَۃً کَانَتْ لِی وَدَخَلَتْ بِی عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَفِی الْبَیْتِ رِجَالٌ وَنِسَاء ٌ فَقَالَتْ : ہَؤُلاَئِ أَہْلُکِ فَبَارَکَ اللَّہُ لَکِ فِیہِمْ وَبَارَکَ لَہُمْ فِیکِ وَقَامَ الرِّجَالُ وَالنِّسَائُ وَخَرَجُوا وَبَنَی بِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھولے کا بیان
(٢٠٩٨٦) صالح ابو الجلیل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جھولوں کو کاٹنے کا حکم دیا۔
(۲۰۹۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنِی أَبِی أَنْبَأَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ زِیَادِ بْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ صَالِحٍ أَبِی الْخَلِیلِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ بِقَطْعِ الْمَرَاجِیحِ۔ ہَذَا مُنْقَطِعٌ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٍ مَوْصُولاً وَلَیْسَ بِشَیْئٍ وَکَانَ أَبُو بُرْدَۃَ وَطَلْحَۃُ بْنُ مُصَرِّفٍ یَکْرَہَانِہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٨٧) ابن عباس (رض) اس آیت { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ } [لقمان ٦] کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ گانے بجانے کے آلات اور اس کے مشابہہ اشیاء کے بارے میں نازل ہوئی۔
(۲۰۹۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ النَّہْدِیُّ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ أَبِی الأَسْوَدِ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ } [لقمان ۶] قَالَ : نَزَلَتْ فِی الْغِنَائِ وَأَشْبَاہِہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٨٨) عبدالرحمن بن غنم اشعری فرماتے ہیں کہ ابو عامر یا ابو مالک کہتے ہیں : اس نے کبھی مجھ سے جھوٹ نہیں بولا ، اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میری امت میں ایسے لوگ ہوں گے جو ریشم، شراب اور گانے بجانے کے آلات کو جائز خیال کریں گے اور ایسی قوم جو پہاڑ کے دامن میں اترے گی ان کے جانور شام کو چر کر واپس آئیں گے۔ ایک آدمی اپنی ضرورت ان کے سامنے رکھے گا، وہ کہیں گے : کل آنا۔ اللہ ان پر رات کے وقت پہاڑ گرا دے گا اور دوسروں کی شکلیں بگاڑ دے گا، قیامت تک کے لیے بندر اور خنزیر بنا دے گا ۔
(۲۰۹۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَۃُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ عَنْ عَطِیَّۃَ بْنِ قَیْسٍ الْکِلاَبِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ الأَشْعَرِیِّ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو عَامِرٍ أَوْ أَبُو مَالِکٍ وَاللَّہِ مَا کَذَبَنِی أَنَّہُ سَمِعَ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : لَیَکُونَنَّ فِی أُمَّتِی أَقْوَامٌ یَسْتَحِلُّونَ الْحَرِیرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ وَلَیَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلَی جَنْبِ عَلَمٍ تَرُوحُ عَلَیْہِمْ سَارِحَۃٌ لَہُمْ فَیَأْتِیہِمْ رَجُلٌ لِحَاجَتِہِ فَیَقُولُونَ ارْجِعْ إِلَیْنَا غَدًا فَیُبَیِّتُہُمُ اللَّہُ فَیَضَعُ الْعَلَمَ وَیَمْسَخُ آخَرِینَ قِرَدَۃً وَخَنَازِیرَ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری تعلیقا]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری تعلیقا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٨٩) مالک بن ابی مریم فرماتے ہیں کہ عبدالرحمن بن غنم اشعری دمشق آئے تو ہمارا ایک گروہ ان کے پاس جمع ہوگیا، ہم نے روغن کا تذکرہ کیا، ہم میں سے بعض اس کی رخصت دیتے تھے اور بعض ناپسند کرتے تھے۔ راوی کہتے ہیں : میں بھی آگیا جب ہم اس میں مصروف ہوگئیتو وہ کہنے لگے : میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ابو مالک اشعری (رض) سے سنا، جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوگ شراب پیا کریں گے، لیکن نام تبدیل کر کے اور گانا بجانا ان کے اندر ہوگا تو اللہ ان کو زمین میں دھنسا دیں گے۔ ان میں سے بعض بندر اور خنزیر بنا دیے جائیں گے۔
(۲۰۹۸۹) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِیلَ التِّرْمِذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ حَاتِمِ بْنِ حُرَیْثٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ : أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ غَنْمٍ الأَشْعَرِیَّ وَفَدَ دِمَشْقَ فَاجْتَمَعَ إِلَیْہِ عِصَابَۃٌ مِنَّا فَذَکَرْنَا الطَّلاَ فَمِنَّا الْمُرَخِّصُ فِیہِ وَمِنَّا الْکَارِہُ لَہُ قَالَ فَأَتَیْتُہُ بَعْدَ مَا خُضْنَا فِیہِ فَقَالَ إِنِّی سَمِعْتُ أَبَا مَالِکٍ الأَشْعَرِیَّ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُحَدِّثُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : لَیَشْرَبَنَّ أُنَاسٌ مِنْ أُمَّتِی الْخَمْرَ یُسَمُّونَہَا بِغَیْرِ اسْمِہَا وَیُضْرَبُ عَلَی رُئُ وسِہِمُ الْمَعَازِفُ وَالْمُغَنِّیَاتُ یَخْسِفُ اللَّہُ بِہِمُ الأَرْضَ وَیَجْعَلُ مِنْہُمُ الْقِرَدَۃَ وَالْخَنَازِیرَ ۔
وَلِہَذَا شَوَاہِدُ مِنْ حَدِیثِ عَلِیٍّ وَعِمْرَانَ بْنِ حَصِینٍ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُسْرٍ وَسَہْلِ بْنِ سَعْدٍ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [ضعیف]
وَلِہَذَا شَوَاہِدُ مِنْ حَدِیثِ عَلِیٍّ وَعِمْرَانَ بْنِ حَصِینٍ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُسْرٍ وَسَہْلِ بْنِ سَعْدٍ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٠) ابن عباس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے تمہارے اوپر شراب، جوا اور طبلے کو حرام قرار دیا ہے اور فرمایا : ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔
(۲۰۹۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یُوسُفَ الزَّمِّیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ہُوَ الْجَزَرِیُّ عَنْ قَیْسِ بْنِ حَبْتَرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْخَمْرَ وَالْمَیْسِرَ وَالْکُوبَۃَ وَہُوَ الطَّبْلُ وَقَالَ کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۲۰۹۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩١) قیس بن حبتر کہتے ہیں : میں نے ابن عباس (رض) سے سوال کیا تو انھوں نے عبدالقیس کا قصہ بیان کیا، پھر فرمایا : یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہ اللہ نے میرے اوپر شراب، جوا اور طبلے کو حرام قرار دیا اور فرمایا : ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ سفیان کہتے ہیں : میں نے حضرت علی (رض) سے پوچھا : کو بہ کیا ہے ؟ فرمایا : طبلہ۔
(۲۰۹۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَلِیِّ بْنِ بَذِیمَۃَ عَنْ قَیْسِ بْنِ حَبْتَرٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ الْجَرِّ فَذَکَرَ قِصَّۃَ عَبْدِ الْقَیْسِ قَالَ ثُمَّ قَالَ یَعْنِی النَّبِیَّ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ حَرَّمَ عَلَیَّ أَوْ حَرَّمَ الْخَمْرَ وَالْمَیْسِرَ وَالْکُوبَۃَ وَقَالَ کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ ۔ وَقَالَ سُفْیَانُ قُلْتُ لِعَلِیٍّ : مَا الْکُوبَۃُ؟ قَالَ: الطَّبْلُ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ عَنْ أَبِی أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَشَّارٍ عَنْ أَبِی أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٢) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شراب، جوا، طبلہ اور مکئی کی شراب سے منع فرمایا : اور فرمایا ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔
(۲۰۹۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَیْسِرِ وَالْکُوبَۃِ وَالْغُبَیْرَائِ وَقَالَ : کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ ۔ خَالَفَہُ عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ جَعْفَرٍ فِی اسْمِ مَنْ رَوَی عَنْہُ یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৯৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٣) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے میرے اوپر جان بوجھ کر جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے۔ پھر فرمایا : کہ اللہ اور اس کے رسول نے شراب، جوا، طبلہ اور مکئی کی شراب کو حرام قرار دیا ہے۔
(۲۰۹۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا أَنْبَأَنَا أَبُو عَمْرٍو إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو مُسْلِمٍ إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْوَلِیدِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ کَذَبَ عَلَی مُتَعَمِّدًا فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ ۔ثُمَّ قَالَ : إِنَّ اللَّہَ وَرَسُولَہُ حَرَّمَا الْخَمْرَ وَالْمَیْسِرَ وَالْکُوبَۃَ وَالْغُبَیْرَائَ ۔
وَقَالَ غَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ یَزِیدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدَۃَ۔ [ضعیف]
وَقَالَ غَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ یَزِیدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدَۃَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٤) عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی طرف آئے اور وہ مسجد میں تھے۔ فرمایا : میرے رب نے شراب، جوا، طبلے اور قنین وغیرہ کو حرام قرار دے دیا ہے۔
(۲۰۹۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہُبَیْرَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَوْ ہُبَیْرَۃَ الْعَجْلاَنِیِّ عَنْ مَوْلًی لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- خَرَجَ إِلَیْہِمْ ذَاتَ یَوْمٍ وَہُمْ فِی الْمَسْجِدِ فَقَالَ : إِنَّ رَبِّی حَرَّمَ عَلَیَّ الْخَمْرَ وَالْمَیْسِرَ وَالْکُوبَۃَ وَالْقِنِّینَ ۔ وَالْکُوبَۃُ الطَّبْلُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٥) قیس بن سعد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس طرح فرمایا کہ مکئی کی شراب اور ہر نشہ آور چیز حرام ہیلیث نے قنین کا ذکر نہیں کیا۔
(۲۰۹۹۵) قَالَ وَأَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ وَابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عَبْدَۃِ عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدٍ وَکَانَ صَاحِبَ رَایَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ ذَلِکَ قَالَ وَالْغُبَیْرَائُ وَکُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ قَالَ عَمْرُو بْنُ الْوَلِیدِ وَبَلَغَنِی عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ مِثْلَہُ وَلَمْ یَذْکُرِ اللَّیْثُ الْقِنِّینَ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٦) قیس بن سعد بن عبادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے رب نے میرے اوپر شراب، جوا اور طبل وغیرہ کو حرام قرار دیا۔ ابو زکریاقنین کا معنی لکڑی کا کرتے ہیں۔
(۲۰۹۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ إِسْحَاقَ السَّالَحِینِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ بَکْرِ بْنِ سَوَادَۃَ عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ رَبِّی حَرَّمَ عَلَیَّ الْخَمْرَ وَالْمَیْسِرَ وَالْقِنِّینَ وَالْکُوبَۃَ ۔
قَالَ أَبُو زَکَرِیَّا الْقِنِّینُ الْعُودُ۔ [ضعیف]
قَالَ أَبُو زَکَرِیَّا الْقِنِّینُ الْعُودُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٧) نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے گانے کی آواز سنی تو اپنی انگلیاں کانوں میں لے لیں اور راستے سے ایک طرف چلے گئے اور مجھے کہا : اے نافع ! کیا کچھ سن رہے ہو۔ میں نے کہا : نہیں۔ تب انھوں نے اپنی انگلیاں کانوں سے نکالیں۔ کہتے ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گانے کی آواز سنی تو اس طرح کیا تھا۔
(ب) قاضی کی روایت میں ہے کہ میں ابن عمر (رض) کے ساتھ چل رہا تھا۔ اس نے گانے کی آواز سنی تو راستہ چھوڑ دیا اور مجھے کہنے لگے : کیا سن رہے ہو ؟ میں نے کہا : نہیں۔ پھر راستہ کی طرف واپس آئے۔ پھر فرمانے لگے : اسی طرح میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تھا۔
(ب) قاضی کی روایت میں ہے کہ میں ابن عمر (رض) کے ساتھ چل رہا تھا۔ اس نے گانے کی آواز سنی تو راستہ چھوڑ دیا اور مجھے کہنے لگے : کیا سن رہے ہو ؟ میں نے کہا : نہیں۔ پھر راستہ کی طرف واپس آئے۔ پھر فرمانے لگے : اسی طرح میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تھا۔
(۲۰۹۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْہِرٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَاللَّفْظُ لَہُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْغُدَانِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ نَافِعٍ قَالَ : سَمِعَ ابْنُ عُمَرَ مِزْمَارًا قَالَ فَوَضَعَ أُصْبَعَیْہِ عَلَی أُذُنَیْہِ وَنَأَی عَنِ الطَّرِیقِ وَقَالَ لِی : یَا نَافِعُ ہَلْ تَسْمَعُ شَیْئًا؟ قَالَ فَقُلْتُ: لاَ۔ قَالَ: فَرَفَعَ أُصْبَعَیْہِ مِنْ أُذُنَیْہِ وَقَالَ: کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَمِعَ مِثْلَ ہَذَا فَصَنَعَ مِثْلَ ہَذَا۔
وَفِی رِوَایَۃِ الْقَاضِی قَالَ : کُنْتُ أَسِیرُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فَسَمِعَ زَمْرَ رِعَائٍ فَتَرَکَ الطَّرِیقَ وَجَعَلَ یَقُولُ ہَلْ تَسْمَعُ قُلْتُ لاَ ثُمَّ عَارَضَ الطَّرِیقَ ثُمَّ قَالَ : ہَکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَعَلَ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَاللَّفْظُ لَہُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْغُدَانِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ نَافِعٍ قَالَ : سَمِعَ ابْنُ عُمَرَ مِزْمَارًا قَالَ فَوَضَعَ أُصْبَعَیْہِ عَلَی أُذُنَیْہِ وَنَأَی عَنِ الطَّرِیقِ وَقَالَ لِی : یَا نَافِعُ ہَلْ تَسْمَعُ شَیْئًا؟ قَالَ فَقُلْتُ: لاَ۔ قَالَ: فَرَفَعَ أُصْبَعَیْہِ مِنْ أُذُنَیْہِ وَقَالَ: کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَمِعَ مِثْلَ ہَذَا فَصَنَعَ مِثْلَ ہَذَا۔
وَفِی رِوَایَۃِ الْقَاضِی قَالَ : کُنْتُ أَسِیرُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فَسَمِعَ زَمْرَ رِعَائٍ فَتَرَکَ الطَّرِیقَ وَجَعَلَ یَقُولُ ہَلْ تَسْمَعُ قُلْتُ لاَ ثُمَّ عَارَضَ الطَّرِیقَ ثُمَّ قَالَ : ہَکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَعَلَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٨) نافع فرماتے ہیں کہ میں ابن عمر (رض) کے پیچھے سواری پر تھا۔ اچانک ایک چرواہا میرے پاس سے گزرا جو گانا گا رہا تھا۔ اس طرح انھوں نے بیان کیا۔
(۲۰۹۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا مُطْعِمُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا نَافِعٌ قَالَ کُنْتُ رِدْفَ ابْنِ عُمَرَ إِذْ مَرَّ بِرَاعِی یَزْمِرُ فَذَکَرَ نَحْوَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢٠٩٩٩) نافع فرماتے ہیں کہ میں ابن عمر (رض) کے ساتھ تھا، میں نے گانے کی آواز سنی۔ پھر اسی طرح بیان کیا ۔
(۲۰۹۹۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِیحِ عَنْ مَیْمُونٍ عَنْ نَافِعٍ قَالَ : کُنَّا مَعَ ابْنِ عُمَرَ فَسَمِعْتُ صَوْتَ مِزْمَارٍ فَذَکَرَ نَحْوَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢١٠٠٠) ابو ہاشم کوفی ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ دف بجانا، گانا بجانا ، طبلہ اور حرام، گانے بجانے کے آلات حرام ہیں۔
(۲۱۰۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مَنْصُورٍ الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ الْجَزَرِیِّ عَنْ أَبِی ہَاشِمٍ الْکُوفِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: الدُّفُّ حَرَامٌ وَالْمَعَازِفُ حَرَامٌ وَالْکُوبَۃُ حَرَامٌ وَالْمِزْمَارُ حَرَامٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢١٠٠١) عطاء بن یسار حضرت عبداللہ بن عمرو سے بیان کرتے ہیں کہ قرآن کی اس آیت کے بارہ میں { یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ ۔ } [المائدہ ٩٠] ” اے ایمان والو ! شراب، جوئے، بت، پانسے کے تیر ناپاک کام شیطان کے اعمال میں سے ہیں، ان سے بچو تاکہ تم نجات پا جاؤ۔ “
فرماتے ہیں کہ توراۃ میں ہے کہ اللہ نے حق کو نازل کیا، تاکہ باطل ختم ہوجائے اور وہ کھیلوں، گانے بجانے کے آلات اور ڈھول بجانے والی لکڑیوں وغیرہ کو بھی باطل قرار دے دیا۔
(ب) ابن رجاء کی روایت میں ہے کہ تصویریں، اشعار، شراب، وغیرہ جس نے لالچ کرتے ہوئے ان کو پیا مجھے میری عزت کی قسم میں اس کو قیامت والے دن پیاسا رکھوں گا اور جس نے اس کی حرمت کے بعد نہ پیا تو اس کو حظیرۃ القدس سے پلاؤں گا۔
فرماتے ہیں کہ توراۃ میں ہے کہ اللہ نے حق کو نازل کیا، تاکہ باطل ختم ہوجائے اور وہ کھیلوں، گانے بجانے کے آلات اور ڈھول بجانے والی لکڑیوں وغیرہ کو بھی باطل قرار دے دیا۔
(ب) ابن رجاء کی روایت میں ہے کہ تصویریں، اشعار، شراب، وغیرہ جس نے لالچ کرتے ہوئے ان کو پیا مجھے میری عزت کی قسم میں اس کو قیامت والے دن پیاسا رکھوں گا اور جس نے اس کی حرمت کے بعد نہ پیا تو اس کو حظیرۃ القدس سے پلاؤں گا۔
(۲۱۰۰۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ فِی الْقُرْآنِ {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالأَنْصَابُ وَالأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ} [المائدہ۹۰] قَالَ : ہِیَ فِی التَّوْرَاۃِ إِنَّ اللَّہَ أَنْزَلَ الْحَقَّ لِیُذْہِبَ بِہِ الْبَاطِلَ وَیُبْطِلَ بِہِ اللَّعِبَ وَالزَّفْنَ وَالزِّمَّارَاتِ وَالْمَزَاہِرَ وَالْکِنَّارَاتِ۔زَادَ ابْنُ رَجَائٍ فِی رِوَایَتِہِ وَالتَّصَاوِیرَ وَالشِّعْرَ وَالْخَمْرَ فَمَنْ طَعِمَہَا أَقْسَمَ بِیَمِینِہِ وَعِزَّتِہِ لَمَنْ شَرِبَہَا بَعْدَ مَا حَرَّمْتُہَا لأُعْطِشَنَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَمَنْ تَرَکَہَا بَعْدَ مَا حَرَّمْتُہَا سَقَیْتُہُ إِیَّاہَا مِنْ حَظِیرَۃِ الْقُدْسِ۔ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَوْلُہُ الْمَزَاہِرُ وَاحِدُہَا مِزْہَرٌ وَہُوَ الْعُودُ الَّذِی یُضْرَبُ بِہِ وَأَمَّا الْکِنَّارَاتُ فَیُقَالُ إِنَّہَا الْعِیدَانُ أَیْضًا وَیُقَالُ بَلِ الدُّفُوفُ وَأَمَّا الْکُوبَۃُ یَعْنِی الْمَذْکُورَۃَ فِی خَبَرٍ آخَرَ مَرْفُوعٍ فَإِنَّ مُحَمَّدَ بْنَ کَثِیرٍ أَخْبَرَنِی أَنَّ الْکُوبَۃَ النَّرْدُ فِی کَلاَمِ أَہْلِ الْیَمَنِ وَقَالَ غَیْرُہُ الطَّبْلُ قَالَ الشَّیْخُ ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ فِی الْقُرْآنِ {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالأَنْصَابُ وَالأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ} [المائدہ۹۰] قَالَ : ہِیَ فِی التَّوْرَاۃِ إِنَّ اللَّہَ أَنْزَلَ الْحَقَّ لِیُذْہِبَ بِہِ الْبَاطِلَ وَیُبْطِلَ بِہِ اللَّعِبَ وَالزَّفْنَ وَالزِّمَّارَاتِ وَالْمَزَاہِرَ وَالْکِنَّارَاتِ۔زَادَ ابْنُ رَجَائٍ فِی رِوَایَتِہِ وَالتَّصَاوِیرَ وَالشِّعْرَ وَالْخَمْرَ فَمَنْ طَعِمَہَا أَقْسَمَ بِیَمِینِہِ وَعِزَّتِہِ لَمَنْ شَرِبَہَا بَعْدَ مَا حَرَّمْتُہَا لأُعْطِشَنَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَمَنْ تَرَکَہَا بَعْدَ مَا حَرَّمْتُہَا سَقَیْتُہُ إِیَّاہَا مِنْ حَظِیرَۃِ الْقُدْسِ۔ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَوْلُہُ الْمَزَاہِرُ وَاحِدُہَا مِزْہَرٌ وَہُوَ الْعُودُ الَّذِی یُضْرَبُ بِہِ وَأَمَّا الْکِنَّارَاتُ فَیُقَالُ إِنَّہَا الْعِیدَانُ أَیْضًا وَیُقَالُ بَلِ الدُّفُوفُ وَأَمَّا الْکُوبَۃُ یَعْنِی الْمَذْکُورَۃَ فِی خَبَرٍ آخَرَ مَرْفُوعٍ فَإِنَّ مُحَمَّدَ بْنَ کَثِیرٍ أَخْبَرَنِی أَنَّ الْکُوبَۃَ النَّرْدُ فِی کَلاَمِ أَہْلِ الْیَمَنِ وَقَالَ غَیْرُہُ الطَّبْلُ قَالَ الشَّیْخُ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০০৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَہْوَ الْحَدِیثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ } [لقمان ٦] ” اور بعض لوگ جو گانے بجانے کے آلات کو خریدتے ہیں تاکہ وہ اللہ کے راستے سے گمراہ کریں۔ “
(٢١٠٠٢) عطاء بن یسار حضرت کعب سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ نے موسیٰ (علیہ السلام) پر نازل کیا، ہم حق کو ہم نازل ہی اس لیے کرتے ہیں تاکہ باطل ختم ہوجائے اور ہم کھیلوں، گانے بجانے کے آلات، اشعار، شراب کو بھی باطل کردیں، میرے رب نے قسم اٹھائی جو بندہ میرے آڈر کی وجہ سے ان کو ترک کر دے گا، میں اس کو پاکیزہ حوضوں سے پلاؤں گا۔ زید بن حباب کہتے ہیں : میں نے ابو مودود سے سوال کیا کہ مزامیر کیا ہوتی ہے ؟ فرمایا : مربع شکل دف۔ میں نے کہا : الکنارات کیا ہے ؟ فرمایا : لکڑیاں۔
(۲۱۰۰۲) وَرَوَاہُ زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ أَبِی مَوْدُودٍ الْمَدَنِیِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ کَعْبٍ قَالَ إِنَّ فِیمَا أَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی مُوسَی إِنَّا أَنْزَلْنَا الْحَقَّ لِنُبْطِلَ بِہِ الْبَاطِلَ وَنُبْطِلَ بِہِ اللَّعِبَ وَالْمَزَامِیرَ وَالَّکِنَّارَاتِ وَالشِّعْرَ وَالْخَمْرَ فَأَقْسَمَ رَبِّی عَزَّ وَجَلَّ لاَ یَتْرُکُہَا عَبْدٌ خَشْیَۃً مِنِّی إِلاَّ سَقَیْتُہُ مِنْ حِیَاضِ الْقُدْسِ۔قَالَ زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ سَأَلْتُ أَبَا مَوْدُودٍ مَا الْمَزَامِیرُ قَالَ الدُّفُوفُ الْمُرَبَّعَۃُ فَقُلْتُ مَا الْکِنَّارَاتُ قَالَ الطَّنَابِیرُ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ شَعْثَمُ بْنُ أُصَیْلٍ الْعِجْلِیُّ إِمْلاَئً بِجَنْجَرُّوذَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا أَبُو مَوْدُودٍ الْمَدَنِیُّ فَذَکَرَہُ مَعَ التَّفْسِیرِ۔ [صحیح]
তাহকীক: