আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২০৮৯৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٨٩٣) ربیع فرماتے ہیں کہ امام شافعی (رح) نے حفص سے بات کی تو حفص کہنے لگے : قرآن مخلوق ہے، امام شافعی (رح) فرمانے لگے : تو نے اللہ کے ساتھ کفر کیا ہے۔
(۲۰۸۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ یَقُولُ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَیْمَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ الرَّبِیعَ یَقُولُ لَمَّا کَلَّمَ الشَّافِعِیُّ حَفْصًا الْفَرْدَ فَقَالَ حَفْصٌ الْقُرْآنُ مَخْلُوقٌ قَالَ لَہُ الشَّافِعِیُّ کَفَرْتَ بِاللَّہِ الْعَظِیمِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٨٩٤) علی بن سہل رملی فرماتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے قرآن کے بارے میں سوال کیا۔ کہنے لگے : وہ اللہ کا کلام ہے مخلوق نہیں ہے۔ پوچھا : جو مخلوق کہے، آپ کے نزدیک اس کا کیا حکم ہے ؟ کہنے لگے : وہ کافر ہے، میں نے امام شافعی (رح) سے کہا : آپ کے اساتذہ کا کیا خیال ہے ؟ فرماتے ہیں : وہ بھی یہی کہتے ہیں، جو قرآن کو مخلوق کہتے ہیں، وہ کافر ہیں۔
(۲۰۸۹۴) أَخْبَرَنَاأَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْفَضْلِ بْنُ أَبِی نَصْرٍ الْعَدْلُ حَدَّثَنِی حَمَلُ بْنُ عَمْرٍو الْعَدْلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ فَوْرِشَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ سَہْلٍ الرَّمْلِیِّ أَنَّہُ قَالَ سَأَلْتُ الشَّافِعِیَّ عَنِ الْقُرْآنِ فَقَالَ لِی کَلاَمُ اللَّہِ غَیْرُ مَخْلُوقٍ قُلْتُ فَمَنْ قَالَ بِالْمَخْلُوقِ فَمَا ہُوَ عِنْدَکَ قَالَ کَافِرٌ فَقُلْتُ لِلشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ مَنْ لَقِیتَ مِنْ أُسْتَاذَیْکَ قَالُوا مَا قُلْتَ قَالَ مَا لَقِیتُ أَحَدًا مِنْہُمْ إِلاَّ قَالَ مَنْ قَالَ فِی الْقُرْآنِ مَخْلُوقٌ فَہُوَ کَافِرٌ عِنْدَہُمْ۔ [صحیح۔ الشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٨٩٥) ربیع فرماتے ہیں کہ میں نے امام شافعی (رح) سے سنا، وہ کہتے تھے کہ بندہ اللہ سے ملاقات کرے گا ہر گناہ لے کر سوائے شرک کے ۔ بہتر ہے کہ اہل ہواء میں سے نہ ہو۔ اس طرح کی قوم آپ کے سامنے تقدیر کے بارے میں جھگڑا کیا۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : مشیت اللہ کی ہے اس کی مخلوق کے علاوہ۔ اللہ کی مشیت سے مراد اللہ کا ارادہ ہے۔ اللہ کا فرمان ہے : { وَمَا تَشَآئُ وْنَ اِلَّآ اَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ } [الانسان ٣٠] ” جو تم نہیں چاہتے، مگر وہ ہوتا ہے جو اللہ چاہتا ہے۔ “ مشیت بھی اللہ کی ہے اور اللہ ہی تقدیر کو ثابت کرتا ہے۔
(۲۰۸۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَیَّانَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِیَادٍ أَنْبَأَنَا أَبُو یَحْیَی السَّاجِیُّ أَوْ فِیمَا أَجَازَ لِی مُشَافَہَۃً حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ قَالَ سَمِعْتُ الشَّافِعِیَّ یَقُولُ لأَنْ یَلْقَی اللَّہَ الْعَبْدُ بِکُلِّ ذَنْبٍ مَا خَلاَ الشِّرْکَ بِاللَّہِ خَیْرٌ مِنْ أَنْ یَلْقَاہُ بِشَیْئٍ مِنْ ہَذِہِ الأَہْوَائِ وَذَلِکَ أَنَّہُ رَأَی قَوْمًا یَتَجَادَلُونَ فِی الْقَدَرِ بَیْنَ یَدَیْہِ فَقَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ اللَّہِ الْمَشِیئَۃُ لَہُ دُونَ خَلْقِہِ وَالْمَشِیئَۃُ إِرَادَۃُ اللَّہِ یَقُولُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {وَمَا تَشَائُ ونَ إِلاَّ أَنْ یَشَائَ اللَّہُ} [الانسان ۳۰] فَأَعْلَمَ خَلْقَہُ أَنَّ الْمَشِیئَۃَ لَہُ وَکَانَ یُثْبِتُ الْقَدَرَ۔ [صحیح۔ للشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٨٩٦) ربیع بن سلیمان فرماتے ہیں کہ امام شافعی (رح) سے تقدیر کے بارے میں سوال کیا گیا تو فرمایا :
وہی ہوتا ہے جو تو چاہتا ہے اگر میں نہ بھی چاہوں
اور جو میں چاہتا ہوں وہ نہیں ہوتا اگر تو نہ چاہے
تو نے اپنے علم کے مطابق بندوں کو پیدا کیا
اور تیرے علم میں نوجوان اور بوڑھے سب چلتے ہیں
بعض پر تو احسان کرتا ہے اور بعض کو تو ذلیل کرتا ہے
اور بعض کی تو مدد کرتا ہے اور بعض کی مدد نہیں کرتا
ان میں سے بعض بدبخت ہیں اور بعض نیک بخت ہیں
اور بعض ان میں سے بدصورت ہیں اور بعض خوبصورت ہیں
وہی ہوتا ہے جو تو چاہتا ہے اگر میں نہ بھی چاہوں
اور جو میں چاہتا ہوں وہ نہیں ہوتا اگر تو نہ چاہے
تو نے اپنے علم کے مطابق بندوں کو پیدا کیا
اور تیرے علم میں نوجوان اور بوڑھے سب چلتے ہیں
بعض پر تو احسان کرتا ہے اور بعض کو تو ذلیل کرتا ہے
اور بعض کی تو مدد کرتا ہے اور بعض کی مدد نہیں کرتا
ان میں سے بعض بدبخت ہیں اور بعض نیک بخت ہیں
اور بعض ان میں سے بدصورت ہیں اور بعض خوبصورت ہیں
(۲۰۸۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی الزُّبَیْرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی حَمْزَۃُ بْنُ عَلِیٍّ الْعَطَّارُ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ : سُئِلَ الشَّافِعِیُّ عَنِ الْقَدَرِ فَأَنْشَأَ یَقُولُ
مَا شِئْتُ کَانَ وَإِنْ لَمْ أَشَأْ
وَمَا شِئْتُ إِنْ لَمْ تَشَأْ لَمْ یَکُنْ
خَلَقْتَ الْعِبَادَ عَلَی مَا عَلِمْتَ
فَفِی الْعِلْمِ یَجْرِی الْفَتَی وَالْمُسِنْ
عَلَی ذَا مَنَنْتَ وَہَذَا خَذَلْتَ
وَہَذَا أَعَنْتَ وَذَا لَمْ تُعِنْ
فَمِنْہُمْ شَقِیٌّ وَمِنْہُمْ سَعِیدٌ
وَمِنْہُمْ قَبِیحٌ وَمِنْہُمْ حَسَنْ
[صحیح۔ للشافعی]
مَا شِئْتُ کَانَ وَإِنْ لَمْ أَشَأْ
وَمَا شِئْتُ إِنْ لَمْ تَشَأْ لَمْ یَکُنْ
خَلَقْتَ الْعِبَادَ عَلَی مَا عَلِمْتَ
فَفِی الْعِلْمِ یَجْرِی الْفَتَی وَالْمُسِنْ
عَلَی ذَا مَنَنْتَ وَہَذَا خَذَلْتَ
وَہَذَا أَعَنْتَ وَذَا لَمْ تُعِنْ
فَمِنْہُمْ شَقِیٌّ وَمِنْہُمْ سَعِیدٌ
وَمِنْہُمْ قَبِیحٌ وَمِنْہُمْ حَسَنْ
[صحیح۔ للشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٨٩٧) ربیع فرماتے ہیں کہ میں نے بیوطی سے سنا، وہ کہہ رہے تھے جس نے قران کو مخلوق کہا، وہ کافر ہے۔ اللہ فرماتے ہیں : {إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَیْئٍ إِذَا أَرَدْنَاہُ أَنْ نَقُولَ لَہُ کُنْ فَیَکُونُ } جب ہم کسی چیز کے بارے میں کہتے ہیں : ہوجا وہ ہوجاتی۔ اللہ تعالیٰ نے خبر دی کہ وہ اپنی مخلوق کو لفظِ { کُنْ } سے پیدا کرتا ہے بعض لوگوں کا گمان ہے کہ لفظ { کُنْ } بھی مخلوق ہے۔
(۲۰۸۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أَحْمَدَ الْحُسَیْنَ بْنَ عَلِیٍّ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ إِسْحَاقَ یَقُولُ سَمِعْتُ الرَّبِیعَ یَقُولُ سَمِعْتُ الْبُوَیْطِیُّ یَقُولُ مَنْ قَالَ الْقُرْآنُ مَخْلُوقٌ فَہُوَ کَافِرٌ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَیْئٍ إِذَا أَرَدْنَاہُ أَنْ نَقُولَ لَہُ کُنْ فَیَکُونُ} فَأَخْبَرَ اللَّہُ أَنَّہُ یَخْلُقُ الْخَلْقَ بِکُنْ فَمَنْ زَعَمَ أَنَّ {کُنْ} مَخْلُوقٌ فَقَدْ زَعَمَ أَنَّ اللَّہَ یَخْلُقُ الْخَلْقَ بِخَلْقٍ۔ [صحیح۔ للبیوطی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٨٩٨) یحییٰ بن زکریا فرماتے ہیں کہ میں نے مزنی سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ قرآن اللہ کا کلام ہے مخلوق نہیں۔
(۲۰۸۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالاَ سَمِعْنَا أَبَا مُحَمَّدٍ جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا زَکَرِیَّا یَحْیَی بْنَ زَکَرِیَّا یَقُولُ سَمِعْتُ الْمُزَنِیَّ یَقُولُ : الْقُرْآنُ کَلاَمُ اللَّہِ غَیْرُ مَخْلُوقٍ۔ [صحیح۔ للمزنی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٨٩٩) ابو محمد مزنی فرماتے ہیں کہ میں نے یوسف بن موسیٰ مروزی سے ٢٩٥ ھ کو سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ ہم ابوابراہیم مزنی کے پاس اہل خراسان کی جماعت کے ساتھ موجود تھے اور ہم رات کے وقت ان کے پاس جمع ہوتے تھے اور مسائل کے بارے میں بحث کرتے تھے۔ وہ جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو فراغت کے بعد ہماری طرف دیکھتے اور کہتے : اگر تمہارے لیے اس طرح کہہ دیا جائے تو تم کیا جواب دو گے ؟ پھر اپنی نماز میں مصروف ہوجاتے، ایک رات ہم نے قیام کیا۔ میں اور میرے ساتھی ان کے پاس گئے، ہم نے کہا : ہم خراسان کے رہنے والے ہیں، ہمارے ہاں ایسی قوم ہے جو کہتی ہے کہ قرآن اللہ کی مخلوق ہے لیکن ہم ان کی کلام میں شامل نہیں ہوتے اور نہ ہی ہم اس کے بارے میں آپ سے فتویٰ طلب کرتے ہیں، صرف اپنے دین کے بارے میں۔ ہمارے پاس کون ہے جس کو ہم آپ کی جانب سے کوئی خبر دیں اور وہ ہمیں جواب دے کہنے لگے کہ قرآن اللہ کا کلام ہے مخلوق نہیں۔
شیخ فرماتے ہیں کہ یہی ہمارا مذہب ہے۔
شیخ فرماتے ہیں کہ یہی ہمارا مذہب ہے۔
(۲۰۸۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ قَالَ سَمِعْتُ یُوسُفَ بْنَ مُوسَی الْمَرْورُّوذِیُّ سَنَۃَ خَمْسٍ وَتِسْعِینَ وَمِائَتَیْنِ یَقُولُ کُنَّا عِنْدَ أَبِی إِبْرَاہِیمَ الْمُزَنِیِّ بِمِصْرَ جَمَاعَۃٌ مِنْ أَہْلِ خُرَاسَانَ وَکُنَّا نَجْتَمِعُ عِنْدَہُ بِاللَّیْلِ فَنُلْقِی الْمَسْأَلَۃَ فِیمَا بَیْنَنَا وَیَقُومُ لِلصَّلاَۃِ فَإِذَا سَلَّمَ الْتَفَتَ إِلَیْنَا فَیَقُولُ أَرَأَیْتُمْ لَوْ قِیلَ لَکُمْ کَذَا وَکَذَا بِمَاذَا تُجِیبُونَہُمْ وَیَعُودُ إِلَی صَلاَتِہِ فَقُمْنَا لَیْلَۃً مِنَ اللَّیَالِی فَتَقَدَّمْتُ أَنَا وَأَصْحَابٌ لَنَا إِلَیْہِ فَقُلْنَا نَحْنُ قَوْمٌ مِنْ أَہْلِ خُرَاسَانَ وَقَدْ نَشَأَ عِنْدَنَا قَوْمٌ یَقُولُونَ الْقُرْآنُ مَخْلُوقٌ وَلَسْنَا مِمَّنْ یَخُوضُ فِی الْکَلاَمِ وَلاَ نَسْتَفْتِیکَ فِی ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ إِلاَّ لِدِینِنَا وَلِمَنْ عِنْدَنَا لِنُخْبِرَہُمْ عَنْکَ بِمَا تُجِیبُنَا فِیہِ فَقَالَ الْقُرْآنُ کَلاَمُ اللَّہِ غَیْرُ مَخْلُوقٍ وَمَنْ قَالَ إِنَّ الْقُرْآنَ مَخْلُوقٌ فَہُوَ کَافِرٌ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَہَذَا مَذْہَبُ أَئِمَّتِنَا رَحِمَہُمُ اللَّہُ فِی ہَؤُلاَئِ الْمُبْتَدِعَۃِ الَّذِینَ حُرِمُوا التَّوْفِیقَ وَتَرَکُوا ظَاہِرَ الْکِتَابِ وَالسُّنَّۃِ بِآرَائِہِمْ الْمُزَخْرَفَۃِ وَتَأْوِیلاَتِہِمُ الْمُسْتَنْکَرَۃِ۔
وَقَدْ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ عُمَرَ بْنَ أَحْمَدَ الْعَبْدَوِیَّ الْحَافِظَ یَقُولُ سَمِعْتُ زَاہِرَ بْنَ أَحْمَدَ السَّرْخَسِیَّ یَقُولُ لَمَّا قَرُبَ حُضُورُ أَجَلِ أَبِی الْحَسَنِ الأَشْعَرِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی دَارِی بِبَغْدَادَ دَعَانِی فَقَالَ : اشْہَدْ عَلَیْ أَنِّی لاَ أُکَفِّرُ أَحَدًا مِنْ أَہْلِ ہَذِہِ الْقِبْلَۃِ لأَنَّ الْکَلَّ یُشِیرُونَ إِلَی مَعْبُودٍ وَاحِدٍ وَإِنَّمَا ہَذَا اخْتِلاَفُ الْعِبَارَاتِ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَمَنْ ذَہَبَ إِلَی ہَذَا زَعَمَ أَنَّ ہَذَا أَیْضًا مَذْہَبُ الشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَلاَ تَرَاہُ قَالَ فِی کِتَابِ أَدَبِ الْقَاضِی ذَہَبَ النَّاسُ مَنْ تَأَوَّلَ الْقُرْآنَ وَالأَحَادِیثَ وَالْقِیَاسَ أَوْ مَنْ ذَہَبَ مِنْہُمْ إِلَی أُمُورٍ اخْتَلَفُوا فِیہَا فَتَبَایَنُوا فِیہَا تَبَایُنًا شَدِیدًا وَاسْتَحَلَّ فِیہَا بَعْضُہُمْ مِنْ بَعْضٍ بَعْضَ مَا تَطُولُ حِکَایَتُہُ وَکُلُّ ذَلِکَ مُتَقَادِمٌ مِنْہُ مَا کَانَ فِی عَہْدِ السَّلَفِ وَبَعْدَہُمْ إِلَی الْیَوْمِ فَلَمْ نَعْلَمْ أَحَدًا مِنْ سَلَفِ ہَذِہِ الأُمَّۃِ یُقْتَدَی بِہِ وَلاَ مِنَ التَّابِعِینَ بَعْدَہُمْ رَدَّ شَہَادَۃَ أَحَدٍ بِتَأْوِیلٍ وَإِنْ خَطَّأَہُ وَضَلَّلَہُ ثُمَّ سَاقَ الْکَلاَمَ إِلَی أَنْ قَالَ وَشَہَادَۃُ مَنْ یَرَی الْکَذِبَ شِرْکًا بِاللَّہِ أَوْ مَعْصِیَۃً لَہُ یُوجِبُ عَلَیْہَا النَّارَ أَوْلَی أَنْ تَطِیبَ النَّفْسُ عَلَیْہَا مِنْ شَہَادَۃِ مَنْ یُخَفِّفُ الْمَأْثَمَ فِیہَا قَالُوا وَالَّذِی رُوِّینَا عَنِ الشَّافِعِیِّ وَغَیْرِہِ مِنَ الأَئِمَّۃِ مِنْ تَکْفِیرِ ہَؤُلاَئِ الْمُبْتَدِعَۃِ فَإِنَّمَا أَرَادُوا بِہِ کُفْرًا دُونَ کُفْرٍ وَہُوَ کَمَا قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ (وَمَنْ لَمْ یَحْکُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّہُ فَأُولَئِکَ ہُمُ الْکَافِرُونَ) قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّہُ لَیْسَ بِالْکُفْرِ الَّذِی تَذْہَبُونَ إِلَیْہِ إِنَّہُ لَیْسَ بِکُفْرٍ یَنْقُلُ عَنْ مِلَّۃٍ وَلَکِنْ کُفْرٌ دُونَ کُفْرٍ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَکَأَنَّہُمْ أَرَادُوا بِتَکْفِیرِہِمْ مَا ذَہَبُوا إِلَیْہِ مِنْ نَفْیِ ہَذِہِ الصِّفَاتِ الَّتِی أَثْبَتَہَا اللَّہُ تَعَالَی لِنَفْسِہِ وَجُحُودِہِمْ لَہَا بِتَأْوِیلٍ بَعِیدٍ مَعَ اعْتِقَادِہِمْ إِثْبَاتَ مَا أَثْبَتَ اللَّہُ تَعَالَی فَعَدَلُوا عَنِ الظَّاہِرِ بِتَأْوِیلٍ فَلَمْ یَخْرُجُوا بِہِ عَنِ الْمِلَّۃِ وَإِنْ کَانَ التَّأْوِیلُ خَطَأً کَمَا لَمْ یَخْرُجْ مَنْ أَنْکَرَ إِثْبَاتَ الْمُعَوِّذَتَیْنِ فِی الْمَصَاحِفِ کَسَائِرِ السُّوَرِ مِنَ الْمِلَّۃِ لِمَا ذَہَبَ إِلَیْہِ مِنَ الشُّبْہَۃِ وَإِنْ کَانَتْ عِنْدَ غَیْرِہِ خَطَأً وَالَّذِی رُوِّینَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِنْ قَوْلِہِ الْقَدَرِیَّۃُ مَجُوسُ ہَذِہِ الأُمَّۃِ إِنَّمَا سَمَّاہُمْ مَجُوسًا لِمُضَاہَاۃِ بَعْضِ مَا یَذْہَبُونَ إِلَیْہِ مَذَاہِبَ الْمَجُوسِ فِی قَوْلِہِمْ بِالأَصْلَیْنِ وَہُمَا النُّورُ وَالظُّلْمَۃُ یَزْعُمُونَ أَنَّ الْخَیْرَ مِنْ فِعْلِ النُّورِ وَأَنَّ الشَّرَّ مِنْ فِعْلِ الظُّلْمَۃِ فَصَارُوا ثَنَوِیَّۃً کَذَلِکَ الْقَدَرِیَّۃُ یُضِیفُونَ الْخَیْرَ إِلَی اللَّہِ وَالشَّرَّ إِلَی غَیْرِہِ وَاللَّہُ تَعَالَی خَالِقُ الْخَیْرِ وَالشَّرِّ وَالأَمْرَانِ مَعًا مُنْضَافَانِ إِلَیْہِ خَلْقًا وَإِیجَادًا وَإِلَی الْفَاعِلِینَ لَہُمَا مِنْ عِبَادِہِ فِعْلاً وَاکْتِسَابًا ہَذَا قَوْلُ أَبِی سُلَیْمَانَ الْخَطَابِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ عَلَی الْخَیْرِ۔
وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصِّبْغِیُّ فِیمَا
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَہَذَا مَذْہَبُ أَئِمَّتِنَا رَحِمَہُمُ اللَّہُ فِی ہَؤُلاَئِ الْمُبْتَدِعَۃِ الَّذِینَ حُرِمُوا التَّوْفِیقَ وَتَرَکُوا ظَاہِرَ الْکِتَابِ وَالسُّنَّۃِ بِآرَائِہِمْ الْمُزَخْرَفَۃِ وَتَأْوِیلاَتِہِمُ الْمُسْتَنْکَرَۃِ۔
وَقَدْ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ عُمَرَ بْنَ أَحْمَدَ الْعَبْدَوِیَّ الْحَافِظَ یَقُولُ سَمِعْتُ زَاہِرَ بْنَ أَحْمَدَ السَّرْخَسِیَّ یَقُولُ لَمَّا قَرُبَ حُضُورُ أَجَلِ أَبِی الْحَسَنِ الأَشْعَرِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی دَارِی بِبَغْدَادَ دَعَانِی فَقَالَ : اشْہَدْ عَلَیْ أَنِّی لاَ أُکَفِّرُ أَحَدًا مِنْ أَہْلِ ہَذِہِ الْقِبْلَۃِ لأَنَّ الْکَلَّ یُشِیرُونَ إِلَی مَعْبُودٍ وَاحِدٍ وَإِنَّمَا ہَذَا اخْتِلاَفُ الْعِبَارَاتِ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَمَنْ ذَہَبَ إِلَی ہَذَا زَعَمَ أَنَّ ہَذَا أَیْضًا مَذْہَبُ الشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَلاَ تَرَاہُ قَالَ فِی کِتَابِ أَدَبِ الْقَاضِی ذَہَبَ النَّاسُ مَنْ تَأَوَّلَ الْقُرْآنَ وَالأَحَادِیثَ وَالْقِیَاسَ أَوْ مَنْ ذَہَبَ مِنْہُمْ إِلَی أُمُورٍ اخْتَلَفُوا فِیہَا فَتَبَایَنُوا فِیہَا تَبَایُنًا شَدِیدًا وَاسْتَحَلَّ فِیہَا بَعْضُہُمْ مِنْ بَعْضٍ بَعْضَ مَا تَطُولُ حِکَایَتُہُ وَکُلُّ ذَلِکَ مُتَقَادِمٌ مِنْہُ مَا کَانَ فِی عَہْدِ السَّلَفِ وَبَعْدَہُمْ إِلَی الْیَوْمِ فَلَمْ نَعْلَمْ أَحَدًا مِنْ سَلَفِ ہَذِہِ الأُمَّۃِ یُقْتَدَی بِہِ وَلاَ مِنَ التَّابِعِینَ بَعْدَہُمْ رَدَّ شَہَادَۃَ أَحَدٍ بِتَأْوِیلٍ وَإِنْ خَطَّأَہُ وَضَلَّلَہُ ثُمَّ سَاقَ الْکَلاَمَ إِلَی أَنْ قَالَ وَشَہَادَۃُ مَنْ یَرَی الْکَذِبَ شِرْکًا بِاللَّہِ أَوْ مَعْصِیَۃً لَہُ یُوجِبُ عَلَیْہَا النَّارَ أَوْلَی أَنْ تَطِیبَ النَّفْسُ عَلَیْہَا مِنْ شَہَادَۃِ مَنْ یُخَفِّفُ الْمَأْثَمَ فِیہَا قَالُوا وَالَّذِی رُوِّینَا عَنِ الشَّافِعِیِّ وَغَیْرِہِ مِنَ الأَئِمَّۃِ مِنْ تَکْفِیرِ ہَؤُلاَئِ الْمُبْتَدِعَۃِ فَإِنَّمَا أَرَادُوا بِہِ کُفْرًا دُونَ کُفْرٍ وَہُوَ کَمَا قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ (وَمَنْ لَمْ یَحْکُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّہُ فَأُولَئِکَ ہُمُ الْکَافِرُونَ) قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّہُ لَیْسَ بِالْکُفْرِ الَّذِی تَذْہَبُونَ إِلَیْہِ إِنَّہُ لَیْسَ بِکُفْرٍ یَنْقُلُ عَنْ مِلَّۃٍ وَلَکِنْ کُفْرٌ دُونَ کُفْرٍ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ فَکَأَنَّہُمْ أَرَادُوا بِتَکْفِیرِہِمْ مَا ذَہَبُوا إِلَیْہِ مِنْ نَفْیِ ہَذِہِ الصِّفَاتِ الَّتِی أَثْبَتَہَا اللَّہُ تَعَالَی لِنَفْسِہِ وَجُحُودِہِمْ لَہَا بِتَأْوِیلٍ بَعِیدٍ مَعَ اعْتِقَادِہِمْ إِثْبَاتَ مَا أَثْبَتَ اللَّہُ تَعَالَی فَعَدَلُوا عَنِ الظَّاہِرِ بِتَأْوِیلٍ فَلَمْ یَخْرُجُوا بِہِ عَنِ الْمِلَّۃِ وَإِنْ کَانَ التَّأْوِیلُ خَطَأً کَمَا لَمْ یَخْرُجْ مَنْ أَنْکَرَ إِثْبَاتَ الْمُعَوِّذَتَیْنِ فِی الْمَصَاحِفِ کَسَائِرِ السُّوَرِ مِنَ الْمِلَّۃِ لِمَا ذَہَبَ إِلَیْہِ مِنَ الشُّبْہَۃِ وَإِنْ کَانَتْ عِنْدَ غَیْرِہِ خَطَأً وَالَّذِی رُوِّینَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِنْ قَوْلِہِ الْقَدَرِیَّۃُ مَجُوسُ ہَذِہِ الأُمَّۃِ إِنَّمَا سَمَّاہُمْ مَجُوسًا لِمُضَاہَاۃِ بَعْضِ مَا یَذْہَبُونَ إِلَیْہِ مَذَاہِبَ الْمَجُوسِ فِی قَوْلِہِمْ بِالأَصْلَیْنِ وَہُمَا النُّورُ وَالظُّلْمَۃُ یَزْعُمُونَ أَنَّ الْخَیْرَ مِنْ فِعْلِ النُّورِ وَأَنَّ الشَّرَّ مِنْ فِعْلِ الظُّلْمَۃِ فَصَارُوا ثَنَوِیَّۃً کَذَلِکَ الْقَدَرِیَّۃُ یُضِیفُونَ الْخَیْرَ إِلَی اللَّہِ وَالشَّرَّ إِلَی غَیْرِہِ وَاللَّہُ تَعَالَی خَالِقُ الْخَیْرِ وَالشَّرِّ وَالأَمْرَانِ مَعًا مُنْضَافَانِ إِلَیْہِ خَلْقًا وَإِیجَادًا وَإِلَی الْفَاعِلِینَ لَہُمَا مِنْ عِبَادِہِ فِعْلاً وَاکْتِسَابًا ہَذَا قَوْلُ أَبِی سُلَیْمَانَ الْخَطَابِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ عَلَی الْخَیْرِ۔
وَقَالَ أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصِّبْغِیُّ فِیمَا
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٩٠٠) ابوعبداللہ فرماتے ہیں کہ قدریہ اس امت کے مجوسی ہیں؛ کیونکہ مجوسی کہتے ہیں کہ بعض چیزوں کو اللہ نے پیدا کیا ہے اور بعض کو نہیں جیسے نور کو اللہ نے پیدا کیا ہے اور اندھیرے کو اللہ نے پیدا نہیں کیا۔ قدریہ کہتے ہیں : بعض چیزوں کو اللہ نے پیدا کیا ہے اور بعض کو نہیں جیسے بادل کی آواز کو اللہ نے پیدا کیا ہے لیکن چیکماق کی آواز کو اللہ نے پیدا نہیں کیا، مجوس کہتے ہیں کہ اللہ نے جہالت اور بھول جانے کو پیدا نہیں کیا۔ قدریہ کہتے ہیں کہ اللہ نے یاد رکھنا۔ علم اور عمل کو پیدا نہیں کیا مجوسی اور قدریہ کہتے ہیں کہ اللہ نے گمراہی کو پیدا نہیں کیا حالانکہ اللہ فرماتے ہیں : { یُضِلُّ مَنْ یَّشَآئُ } [الرعد ٢٧] ” وہ جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے۔ “ { یُرِیْدُ اَنْ یُّغْوِیَکُمْ } [ہود ٣٤] ” وہ ارادہ کرتا ہے کہ تمہیں گمراہ کرے، مجوسی ان آیات کا معنی یوں کرتے ہیں کہ گمراہی کی نسبت امت کی جانب ہے۔
(۲۰۹۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ عَنْہُ فِی الدَّلِیلِ عَلَی أَنَّ الْقَدَرِیَّۃَ مَجُوسُ ہَذِہِ الأُمَّۃِ أَنَّ الْمَجُوسَ قَالَتْ خَلَقَ اللَّہُ بَعْضَ ہَذِہِ الأَعْرَاضِ دُونَ بَعْضٍ خَلَقَ النُّورَ وَلَمْ یَخْلُقِ الظُّلْمَۃَ وَقَالَتِ الْقَدَرِیَّۃُ خَلَقَ اللَّہُ بَعْضَ الأَعْرَاضِ دُونَ بَعْضٍ خَلَقَ صَوْتَ الرَّعْدِ وَلَمْ یَخْلُقْ صَوْتَ الْمِقْدَحِ وَقَالَتِ الْمَجُوسُ إِنَّ اللَّہَ لَمْ یَخْلُقِ الْجَہْلَ وَالنِّسْیَانَ وَقَالَتِ الْقَدَرِیَّۃُ إِنَّ اللَّہَ لَمْ یَخْلُقْ الْحِفْظَ وَالْعِلْمَ وَالْعَمَلَ وَقَالَتِ الْمَجُوسُ إِنَّ اللَّہَ لاَ یُضِلُّ أَحَدًا وَقَالَتِ الْقَدَرِیَّۃُ مِثْلَہُ وَقَدْ قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {یُضِلُّ مَنْ یَّشَآئُ} [الرعد ۲۷] وَقَالَ {یُرِیْدُ اَنْ یُّغْوِیَکُمْ} [ہود ۳۴] قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَإِنَّمَا سَمَّاہُمْ مَجُوسَ لِہَذِہِ الْمَعَانِی أَوْ بَعْضِہَا وَأَضَافَہُمْ مَعَ ذَلِکَ إِلَی الأُمَّۃِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٩٠١) ابوسلمہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہود اکہتر (٧١) فرقوں میں بٹ گئے اور عیسائی اکہتر یا بہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی۔
ابوسلیمان خطابی فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ قول کہ میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گیمراد یہ ہے کہ یہ تمام فرقے دین سے خارج نہ ہوں گے بلکہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی امت میں شمار کیے جائیں گے۔
شیخ فرماتے ہیں : جس نے کسی مسلمان کو مطلق طور پر کافر کہا تو اس کے کافر کہنے کی وجہ سے وہ دین سے نہ نکل جائے گا جیسا کہ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) کی حدیث میں ہے کہ معاذ بن جبل (رض) کے پیچھے سے آدمی نماز سے نکل گیا تو انھوں نے اس کو منافق کہہ دیا، جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پتہ چلا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت معاذ (رض) کو نماز کی تخفیف کا حکم دیا اور فرمایا : اے معاذ (رض) ! کیا آپ فتنہ ڈالنے والے ہیں، یعنی زیادہ لمبی نماز نہ پڑھا کرو۔
حاتم بن ابی بلتعہ نے جب قریشیوں کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حملہ کی خبر دینے کی کوشش کی تو حضرت عمر (رض) کہنے لگے : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اگر اجازت ہو تو میں اس منافق کی گردن اتاردوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یہ بدر میں شریک ہوا تھا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عمر (رض) کے اس کو منافق کہنے پر تکفیر نہیں فرمائی کیونکہ یہ نفاق پر ایک ظاہری علامت تھی اور کافر وہ ہوتا ہے جس نے کسی مسلمان کی بغیر تاویل کیتکفیر کردی۔
ابوسلیمان خطابی فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ قول کہ میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گیمراد یہ ہے کہ یہ تمام فرقے دین سے خارج نہ ہوں گے بلکہ وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی امت میں شمار کیے جائیں گے۔
شیخ فرماتے ہیں : جس نے کسی مسلمان کو مطلق طور پر کافر کہا تو اس کے کافر کہنے کی وجہ سے وہ دین سے نہ نکل جائے گا جیسا کہ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) کی حدیث میں ہے کہ معاذ بن جبل (رض) کے پیچھے سے آدمی نماز سے نکل گیا تو انھوں نے اس کو منافق کہہ دیا، جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پتہ چلا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت معاذ (رض) کو نماز کی تخفیف کا حکم دیا اور فرمایا : اے معاذ (رض) ! کیا آپ فتنہ ڈالنے والے ہیں، یعنی زیادہ لمبی نماز نہ پڑھا کرو۔
حاتم بن ابی بلتعہ نے جب قریشیوں کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حملہ کی خبر دینے کی کوشش کی تو حضرت عمر (رض) کہنے لگے : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اگر اجازت ہو تو میں اس منافق کی گردن اتاردوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یہ بدر میں شریک ہوا تھا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عمر (رض) کے اس کو منافق کہنے پر تکفیر نہیں فرمائی کیونکہ یہ نفاق پر ایک ظاہری علامت تھی اور کافر وہ ہوتا ہے جس نے کسی مسلمان کی بغیر تاویل کیتکفیر کردی۔
(۲۰۹۰۱) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ فِی کِتَابِ السُّنَنِ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ بَقِیَّۃَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : افْتَرَقَتِ الْیَہُودُ عَلَی إِحْدَی أَوْ ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِینَ فِرْقَۃً وَتَفَرَّقَتِ النَّصَارَی عَلَی إِحْدَی أَوْ ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِینَ فِرْقَۃً وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِی عَلَی ثَلاَثٍ وَسَبْعِینَ فِرْقَۃً ۔قَالَ أَبُو سُلَیْمَانَ الْخَطَابِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِیمَا بَلَغَنِی عَنْہُ قَوْلُہُ : سَتَفْتَرِقُ أُمَّتِی عَلَی ثَلاَثٍ وَسَبْعِینَ فِرْقَۃً ۔ فِیہِ دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ ہَذِہِ الْفِرَقَ کُلَّہَا غَیْرُ خَارِجِینَ مِنَ الدِّینِ إِذِ النَّبِیُّ -ﷺ- جَعَلَہُمْ کُلَّہُمْ مِنْ أُمَّتِہِ وَفِیہِ أَنَّ الْمُتَأَوِّلَ لاَ یَخْرُجُ مِنَ الْمِلَّۃِ وَإِنْ أَخْطَأَ فِی تَأْوِیلِہِ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَمَنْ کَفَّرَ مُسْلِمًا عَلَی الإِطْلاَقِ بِتَأْوِیلٍ لَمْ یَخْرُجْ بِتَکْفِیرِہِ إِیَّاہُ بِالتَّأْوِیلِ عَنِ الْمِلَّۃِ فَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الصَّلاَۃِ فِی حَدِیثِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فِی قِصَّۃِ الرَّجُلِ الَّذِی خَرَجَ مِنَ صَلاَۃِ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ فَبَلَغَ ذَلِکَ مُعَاذًا فَقَالَ مُنَافِقٌ ثُمَّ إِنَّ الرَّجُلَ ذَکَرَ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- وَالنَّبِیُّ -ﷺ- لَمْ یَزِدْ مُعَاذًا عَلَی أَنْ أَمَرَہُ بِتَخْفِیفِ الصَّلاَۃِ وَقَالَ أَفَتَّانٌ أَنْتَ لِتَطْوِیلِہِ الصَّلاَۃَ
وَرُوِّینَا فِی قِصَّۃِ حَاطِبِ بْنِ أَبِی بَلْتَعَۃَ حَیْثُ کَتَبَ إِلَی قُرَیْشٍ بِمَسِیرِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلَیْہِمْ عَامَ الْفَتْحِ أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ دَعْنِی أَضْرِبُ عُنُقَ ہَذَا الْمُنَافِقِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنَّہُ قَدْ شَہِدَ بَدْرًا ۔وَلَمْ یُنْکِرْ عَلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَسْمِیَتَہُ بِذَلِکَ إِذْ کَانَ مَا فَعَلَ عَلاَمَۃً ظَاہِرَۃً عَلَی النِّفَاقِ وَإِنَّمَا یَکْفُرُ مَنْ کَفَّرَ مُسْلِمًا بِغَیْرِ تَأْوِیلٍ۔ [حسن لغیرہ]
وَرُوِّینَا فِی قِصَّۃِ حَاطِبِ بْنِ أَبِی بَلْتَعَۃَ حَیْثُ کَتَبَ إِلَی قُرَیْشٍ بِمَسِیرِ النَّبِیِّ -ﷺ- إِلَیْہِمْ عَامَ الْفَتْحِ أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ دَعْنِی أَضْرِبُ عُنُقَ ہَذَا الْمُنَافِقِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : إِنَّہُ قَدْ شَہِدَ بَدْرًا ۔وَلَمْ یُنْکِرْ عَلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَسْمِیَتَہُ بِذَلِکَ إِذْ کَانَ مَا فَعَلَ عَلاَمَۃً ظَاہِرَۃً عَلَی النِّفَاقِ وَإِنَّمَا یَکْفُرُ مَنْ کَفَّرَ مُسْلِمًا بِغَیْرِ تَأْوِیلٍ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٩٠٢) ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس بندے نے اپنے بھائی کو کافر کہا تو کلمہ دونوں میں سے ایک کی جانب لوٹے گا۔
(۲۰۹۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : أَیُّمَا رَجُلٍ قَالَ لأَخِیہِ کَافِرٌ فَقَدْ بَائَ بِہِ أَحَدُہُمَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ فَعَلَی ہَذِہِ الطَّرِیقَۃِ شَہَادَۃُ أَہْلِ الأَہْوَائِ إِذَا کَانَ لَہُمْ تَأْوِیلٌ تَکُونُ مَاضِیَۃً۔
[صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ فَعَلَی ہَذِہِ الطَّرِیقَۃِ شَہَادَۃُ أَہْلِ الأَہْوَائِ إِذَا کَانَ لَہُمْ تَأْوِیلٌ تَکُونُ مَاضِیَۃً۔
[صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯০৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٩٠٣) عبدالرحمن بن مہدی فرماتے ہیں کہ اہل ہواء سے علم لیا جائے گا، ان کی گواہی جائز ہے، جب تک وہ لوگوں کو اپنے عقیدہ کی جانب دعوت نہ دیں، جب اپنے عقیدہ کی طرف دعوت دیں تو ان سے احادیث کو نہ لکھا جائے اور نہ ان کی گواہی جائز ہے۔
(۲۰۹۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ مُحَمَّدَ بْنَ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الْمُسْتَمْلِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ الْحُسَیْنَ بْنَ مَنْصُورٍ یَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَہْدِیٍّ یَقُولُ : یُکْتَبُ الْعِلْمُ عَنْ أَصْحَابِ الأَہْوَائِ وَتَجُوزُ شَہَادَاتُہُمْ مَا لَمْ یَدْعُوا إِلَیْہِ فَإِذَا دَعَوْا إِلَیْہِ لَمْ یُکْتَبْ عَنْہُمْ وَلَمْ تَجُزْ شَہَادَاتُہُمْ یُرِیدُ بِکَتْبَۃِ الْعِلْمِ الأَخْبَارَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯১০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کے پیروکار کی شہادت رد کی جائے گی
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
بعض لوگوں نے اللہ کی صفات جو کتاب وسنت میں آئی ہیں ان کا رد کیا ہے، جیسے کلام، قدرت، علم ومشیت اور افعال سارے مخلوق ہیں، ان کا انکار کرنے والوں کو کام قرار دیا گیا ہے اور اس امت کے سلف صالحین اس طرح کے لوگوں سے ب
(٢٠٩٠٤) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : جو کسی آدمی کے خلاف جھوٹی گواہی کو جائز سمجھے یا کسی کے خون بہانے کو یا مال ہڑپ کرنے کو جائز خیال کرتا ہے تو اس کی گواہی کو رد کردیا جائے گا اور ایسا آدمی جو کسی کے حق میں قسم اٹھا کر گواہی دیتا ہے حالانکہ وہ اس موقع پر موجود بھی نہ تھا اور نہ ہی اس کے بارے میں اس نے سن رکھا تھا تو اس کی گواہی کو بھی رد کردیا جائے گا یا وہ آدمی دشمنی کی بناپر کسی کے خلاف گواہی دیتا ہے تو اس کی گواہی کو بھی رد کردیا جائے گا۔
(۲۰۹۰۴) قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِیمَا أَجَازَ لِی رِوَایَتَہُ عَنْہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ أَدَبِ الْقَاضِی إِلاَّ أَنْ یَکُونَ مِنْہُمْ مَنْ یُعْرَفُ بِاسْتِحْلاَلِ شَہَادَۃِ الزُّورِ عَلَی الرَّجُلِ لأَنَّہُ یَرَاہُ حَلاَلَ الدَّمِ أَوْ حَلاَلَ الْمَالِ فَتُرَدُّ شَہَادَتُہُ بِالزُّورِ أَوْ یَکُونَ مِنْہُمْ مَنْ یَسْتَحِلُّ أَوْ یَرَی الشَّہَادَۃَ لِلرَّجُلِ إِذَا وَثِقَ بِہِ فَیَحْلِفُ لَہُ عَلَی حَقِّہِ وَیَشْہَدُ لَہُ بِالْبَتِّ بِہِ وَلَمْ یَحْضُرْہُ وَلَمْ یَسْمَعْہُ فَتُرَدَّ شَہَادَتُہُ مِنْ قِبَلِ اسْتِحْلاَلِہِ الشَّہَادَۃَ بِالزُّورِ أَوْ یَکُونَ مِنْہُمْ مَنْ یُبَایِنُ الرَّجُلَ الْمُخَالِفَ لَہُ مُبَایَنَۃَ الْعَدَاوَۃِ لَہُ فَتُرَدَّ شَہَادَتُہُ مِنْ جِہَۃِ الْعَدَاوَۃِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج کے ساتھ کھیلنا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
(٢٠٩٣٥) ابوموسیٰ اشعری (رض) فرماتے ہیں کہ شطرنج صرف گناہ گار آدمی کھیلتا ہے۔
(۲۰۹۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ أَبَا مُوسَی الأَشْعَرِیَّ قَالَ : لاَ یَلْعَبُ بِالشَّطْرَنْجِ إِلاَّ خَاطِئٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج کے ساتھ کھیلنا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
(٢٠٩٣٦) عبیداللہ بن ابی جعفر حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ کبل کو ناپسند کرتی تھیں اگرچہ اس پر جوا نہ بھی ہو اور ابو سعید خدری (رض) شطرنج کو ناپسند کرتے تھے۔
(۲۰۹۳۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرٌ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ قَالَ : کَانَتْ عَائِشَۃُ زَوْجُ النَّبِیِّ -ﷺ- تَکْرَہُ الْکَبْلَ وَإِنْ لَمْ یُقَامَرْ عَلَیْہَا وَأَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیُّ یَکْرَہُ أَنْ یُلْعَبَ بِالشَّطْرَنْجِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج کے ساتھ کھیلنا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
(٢٠٩٣٧) صالح بن ابی یزید فرماتے ہیں کہ میں نے ابن مسیب سے شطرنج کے بارے میں سوال کیا، انھوں نے کہا : یہ باطل ہے اور اللہ باطل کو ناپسند کرتے ہیں۔
(۲۰۹۳۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرٌ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ عُمَرَ عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ الْمُسَیَّبِ عَنِ الشَّطْرَنْجِ فَقَالَ ہِیَ بَاطِلٌ وَلاَ یُحِبُّ اللَّہُ الْبَاطِلَ۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج کے ساتھ کھیلنا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
(٢٠٩٣٨) عقیل فرماتے ہیں کہ ابن شہاب زہری سے شطرنج کھیلنے کے متعلق سوال ہوا تو فرمایا : یہ باطل ہے میں اس کو ناپسند کرتا ہوں۔
(۲۰۹۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرٌ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ لَعِبِ الشَّطْرَنْجِ فَقَالَ : ہِیَ مِنَ الْبَاطِلِ وَلاَ أُحِبُّہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج کے ساتھ کھیلنا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
(٢٠٩٣٩) ابراہیم بن اسحاق نے ابن شہاب سے شطرنج کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے کہا : یہ باطل ہے اور اللہ باطل کو ناپسند کرتے ہیں۔
(۲۰۹۳۹) وَبِإِسْنَادِہِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ إِسْحَاقَ : أَنَّہُ سَأَلَ ابْنَ شِہَابٍ عَنِ الشَّطْرَنْجِ فَقَالَ ہِیَ مِنَ الْبَاطِلِ وَلاَ یُحِبُّ اللَّہُ الْبَاطِلَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج کے ساتھ کھیلنا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل ہواء شطرنج کے ساتھ کھیلتے ہیں، شطرنج اور کبوتروں سے کھیلنا مکروہ ہے۔
(٢٠٩٤٠) اسماعیل فرماتے ہیں کہ ابو جعفر سے شطرنج کے بارے میں سوال ہوا تو انھوں نے کہا : ہم نے اس مجوسیہ کو چھوڑ رکھا ہے۔
(۲۰۹۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الدُّنْیَا حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبُو شِہَابٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ قَالَ: سُئِلَ أَبُو جَعْفَرٍ عَنِ الشَّطْرَنْجِ فَقَالَ دَعُونَا مِنْ ہَذِہِ الْمَجُوسِیَّۃِ۔
وَرُوِّینَا فِی کَرَاہِیَۃِ اللَّعِبِ بِہَا عَنْ یَزِیدَ أَبِی بْنِ حَبِیبٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا فِی کَرَاہِیَۃِ اللَّعِبِ بِہَا عَنْ یَزِیدَ أَبِی بْنِ حَبِیبٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ وَإِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کبوتروں سے کھیلنا ناپسندیدہ ہے
(٢٠٩٤١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو کبوتر کے پیچھے جاتے ہوئے دیکھا تو فرمایا : شیطان شیطاننی کا پیچھا کررہا ہے۔
(۲۰۹۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَأَی رَجُلاً یَتْبَعُ حَمَامَۃً فَقَالَ : شَیْطَانٌ یَتْبَعُ شَیْطَانَۃً ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯৪৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کبوتروں سے کھیلنا ناپسندیدہ ہے
(٢٠٩٤٢) اسامہ بن زید فرماتے ہیں کہ میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کے پاس حاضر ہوا۔ وہ بازی والے کبوتروں کے متعلق ذبح کا حکم دے رہے تھے کہ ان کو کاٹ کر چھوڑ دیا جائے۔
(۲۰۹۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عِبَادَۃَ عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ: شَہِدْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ یَأْمُرُ بِالْحَمَامِ الطَّیَّارَاتِ فَیُذْبَحْنَ وَتُتْرَکُ الْمُقَصَّصَاتُ۔ [صحیح]
তাহকীক: