আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২০৮৩৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو جھوٹا گمان کیا گیا لیکن اس سے نکلنے کی راہ موجود ہے تو اس کو جھوٹا نہ کہا جائے
(٢٠٨٣٣) حمید بن عبدالرحمن اپنی والدہ ام کلثوم بنت عقبہ سے نقل فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صرف تین موقعوں پر جھوٹ کی اجازت دیتے تھے اور فرماتے تھے : میں اس کو جھوٹ شمار نہیں کرتا : 1 لوگوں کے درمیان صلح کروانے والا جو صرف اصلاح کا ارادہ رکھتا ہے۔ 2 لڑائی کے موقع پر 3 عورت کا خاوند کے لیے یا خاوند کا اپنی بیوی کے لیے کچھ بیان کرنا۔
(۲۰۸۳۳) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ الْہَادِ عَنْ عَبْدِ الْوَہَّابِ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّہِ أُمِّ کُلْثُومِ بِنْتِ عُقْبَۃَ قَالَتْ : مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یُرَخِّصُ فِی شَیْئٍ مِنَ الْکَذِبِ إِلاَّ فِی ثَلاَثٍ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ لاَ أَعُدُّہُ کَاذِبًا الرَّجُلُ یُصْلِحُ بَیْنَ النَّاسِ یَقُولُ الْقَوْلَ لاَ یُرِیدُ بِہِ إِلاَّ الإِصْلاَحَ وَالرَّجُلُ یَقُولُ الْقَوْلَ فِی الْحَرْبِ وَالرَّجُلُ یُحَدِّثُ امْرَأَتَہُ وَالْمَرْأَۃُ تُحَدِّثُ زَوْجَہَا۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ نَافِعُ بْنُ یَزِیدَ وَغَیْرُہُ عَنِ ابْنِ الْہَادِ عَنْ عَبْدِ الْوَہَّابِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ نَافِعُ بْنُ یَزِیدَ وَغَیْرُہُ عَنِ ابْنِ الْہَادِ عَنْ عَبْدِ الْوَہَّابِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو جھوٹا گمان کیا گیا لیکن اس سے نکلنے کی راہ موجود ہے تو اس کو جھوٹا نہ کہا جائے
(٢٠٨٣٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے صرف تین جھوٹ بولے : 1 ان کے معبودوں کے بارے میں کہا : { بَلْ فَعَلَہٗ کَبِیْرُھُمْ ھٰذَا } [الانبیاء ٦٣] بلکہ ان کے بڑے نے کیا ہے۔ 2 جس وقت انھوں نے ان کو اپنے معبودوں کی طرف دعوت دی تو فرمانے لگے : { انی سقیم } [الصافات ٨٩] ” میں بیمار ہوں۔ “ 3 سارہ کو اپنی بہن کہا۔
(ب) ابن سیرین حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں : { بَلْ فَعَلَہٗ کَبِیْرُھُمْ ھٰذَا } [الانبیاء ٦٣] ” بلکہ ان کے بڑے نے کیا ہے۔ “ یہ مقصود کا تھا کہ ان کے معبود کچھ بنا نہیں سکتے۔ (اور انی سقیم کا معنی کہ وہ عنقریب بیمار ہوجائیں گے، سارہ کو بہن قرار دیاتو وہ اسلامی رشتہ تھا۔
(ب) ابن سیرین حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں : { بَلْ فَعَلَہٗ کَبِیْرُھُمْ ھٰذَا } [الانبیاء ٦٣] ” بلکہ ان کے بڑے نے کیا ہے۔ “ یہ مقصود کا تھا کہ ان کے معبود کچھ بنا نہیں سکتے۔ (اور انی سقیم کا معنی کہ وہ عنقریب بیمار ہوجائیں گے، سارہ کو بہن قرار دیاتو وہ اسلامی رشتہ تھا۔
(۲۰۸۳۴) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا أَبُو حَامِدِ ابْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُقَیْلٍ وَأَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ أَخْبَرَنِی أَبُو الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ إِبْرَاہِیمَ خَلِیلَ الرَّحْمَنِ لَمْ یَکْذِبْ قَطُّ إِلاَّ ثَلاَثَ کَذَبَاتٍ قَوْلُہُ فِی آلِہَتِہِمْ {بَلْ فَعَلَہُ کَبِیرُہُمْ ہَذَا} وَقَوْلُہُ حِینَ دَعَوْہُ إِلَی أَنْ یُحَاجَّ آلِہَتَہُمْ {إِنِّی سَقِیمٌ} وَقَوْلُہُ لِسَارَۃَ أُخْتِی ۔
ہَذَا حَدِیثٌ ثَابِتٌ قَدْ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔
وَقَوْلُہُ {بَلْ فَعَلَہُ کَبِیرُہُمْ ہَذَا} خَرَجَ مَخْرَجَ التَّفْرِیعِ وَالْبَیَانِ أَنَّ آلِہَتَہُمْ لاَ صُنْعَ لَہَا وَقَوْلُہُ {إِنِّی سَقِیمٌ} عَلَی مَعْنَی أَنَّہُ سَیَسْقَمُ وَقَوْلُہُ لِسَارَۃَ أُخْتِی عَلَی مَعْنَی أُخُوَّۃِ الإِسْلاَمِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
ہَذَا حَدِیثٌ ثَابِتٌ قَدْ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔
وَقَوْلُہُ {بَلْ فَعَلَہُ کَبِیرُہُمْ ہَذَا} خَرَجَ مَخْرَجَ التَّفْرِیعِ وَالْبَیَانِ أَنَّ آلِہَتَہُمْ لاَ صُنْعَ لَہَا وَقَوْلُہُ {إِنِّی سَقِیمٌ} عَلَی مَعْنَی أَنَّہُ سَیَسْقَمُ وَقَوْلُہُ لِسَارَۃَ أُخْتِی عَلَی مَعْنَی أُخُوَّۃِ الإِسْلاَمِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو وعدہ پورا کرنے کی نیت سے کرتا ہے لیکن عذر کی بنا پر پورا نہ کرسکے اور جس نے وعدہ ہی پورا نہ کرنے کی نیت سے کیا
(٢٠٨٣٥) عبداللہ بن ابی حمساء فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے خریدو فروخت کی اور میں نے وعدہ کیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس جگہ پر رہے میں ابھی آتا ہوں۔ کہتے ہیں : میں دو دن مسلسل بھول گیا اور تیسرے دن آیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس جگہ موجود تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے نوجوان ! تو نے میرے اوپر مشقت ڈالی ، میں تین دن سے تیرا انتظار کررہا تھا۔
(۲۰۸۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ الْمُقْرِئُ ابْنُ الْحَمَّامِیِّ بِبَغْدَادَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْعَوَقِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ بُدَیْلٍ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَقِیقٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْحَمْسَائِ قَالَ : بَایَعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- فَبَقِیَتْ لَہُ بَقِیَّۃٌ فَوَعَدْتُہُ أَنْ آتِیَہُ بِہَا فِی مَکَانِہِ ذَلِکَ قَالَ فَنَسِیتُہُ یَوْمِی ذَاکَ وَالْغَدِ فَأَتَیْتُہُ فِی الْیَوْمِ الثَّالِثِ وَہُوَ فِی مَکَانِہِ فَقَالَ لِی : یَا فَتَی لَقَدْ شَقَقْتَ عَلَیَّ أَنَا ہَا ہُنَا مِنْ ثَلاَثٍ أَنْتَظِرُکَ ۔
ہَکَذَا قَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَقِیقٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [ضعیف]
ہَکَذَا قَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَقِیقٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو وعدہ پورا کرنے کی نیت سے کرتا ہے لیکن عذر کی بنا پر پورا نہ کرسکے اور جس نے وعدہ ہی پورا نہ کرنے کی نیت سے کیا
(٢٠٨٣٦) عبداللہ بن ابی حمسائ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نبوت سے پہلے خریدو فروخت کی۔ پھر اس کے ہم معنیٰ حدیث ذکر کی ہے۔
(۲۰۸۳۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَیَّۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ بُدَیْلِ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَقِیقٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْحَمْسَائِ قَالَ : بَایَعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بِبَیْعٍ قَبْلَ أَنْ یُبْعَثَ۔ فَذَکَرَ ہَذَا الْحَدِیثَ بِمَعْنَاہُ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو وعدہ پورا کرنے کی نیت سے کرتا ہے لیکن عذر کی بنا پر پورا نہ کرسکے اور جس نے وعدہ ہی پورا نہ کرنے کی نیت سے کیا
(٢٠٨٣٧) سابقہ حدیث کی ایک اور سند ہے
(۲۰۸۳۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلَیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ فَذَکَرَ ہَذَا الْحَدِیثَ۔
قَالَ أَبُو دَاوُدَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی ہَذَا عِنْدَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَقِیقٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ ہَانِئٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ فَقَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْحَمْسَائِ أَوِ الْحَمْسَائِ بِالشَّکِّ وَرَوَاہُ مُعَاذُ بْنُ ہَانِئٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ طَہْمَانَ وَلَمْ یَشُکَّ فِی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْحَمْسَائِ ۔ [ضعیف]
قَالَ أَبُو دَاوُدَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی ہَذَا عِنْدَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ شَقِیقٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ ہَانِئٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ فَقَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْحَمْسَائِ أَوِ الْحَمْسَائِ بِالشَّکِّ وَرَوَاہُ مُعَاذُ بْنُ ہَانِئٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ طَہْمَانَ وَلَمْ یَشُکَّ فِی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی الْحَمْسَائِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو وعدہ پورا کرنے کی نیت سے کرتا ہے لیکن عذر کی بنا پر پورا نہ کرسکے اور جس نے وعدہ ہی پورا نہ کرنے کی نیت سے کیا
(٢٠٨٣٨) زید بن ارقم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب کوئی اپنے بھائی سے وعدہ کرتا ہے اور پورا کرنے کی نیت ہے لیکن پورا کر نہ سکا یا وقت مقرر پر نہ آسکاتو اس پر گناہ نہیں۔
(۲۰۸۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُوعَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُوعَامِرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الأَعْلَی عَنْ أَبِی النُّعْمَانِ عَنْ أَبِی وَقَّاصٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَرْقَمَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِذَا وَعَدَ الرَّجُلُ أَخَاہُ وَمِنْ نِیَّتِہِ أَنْ یَفِیَ لَہُ فَلَمْ یَفِ وَلَمْ یَجِئْ لِلْمِیعَادِ فَلاَ إِثْمَ عَلَیْہِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو وعدہ پورا کرنے کی نیت سے کرتا ہے لیکن عذر کی بنا پر پورا نہ کرسکے اور جس نے وعدہ ہی پورا نہ کرنے کی نیت سے کیا
(٢٠٨٣٩) عبداللہ بن عامر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے گھر تشریف لائے اور میں چھوٹا بچہ تھا، میں کھیل میں مصروف ہوگیا، میری والدہ نے فرمایا : اے عبداللہ ! آؤ میں تجھے کچھ دوں تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا دینے کا ارادہ ہے ؟ کہنے لگی : کھجور دینے کا ارادہ تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر آپ ایسا نہ کرتی تو یہ بھی جھوٹ لکھا جاتا۔
(۲۰۸۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ عَنْ مَوْلًی لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ : جَائَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَیْتَنَا وَأَنَا صَبِیٌّ صَغِیرٌ فَذَہَبْتُ أَلْعَبُ فَقَالَتْ لِی أُمِّی : یَا عَبْدَ اللَّہِ تَعَالَ أُعْطِیکَ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا أَرَدْتِ أَنْ تُعْطِیہِ؟ ۔ قَالَتْ : أَرَدْتُ أَنْ أُعْطِیَہُ تَمْرًا۔ قَالَ : أَمَا إِنَّکِ لَوْ لَمْ تَفْعَلِی لَکُتِبَتْ عَلَیْکِ کِذْبَۃً ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو وعدہ پورا کرنے کی نیت سے کرتا ہے لیکن عذر کی بنا پر پورا نہ کرسکے اور جس نے وعدہ ہی پورا نہ کرنے کی نیت سے کیا
(٢٠٨٤٠) عبداللہ بن عامر بن ربیعہ فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میری والدہ کے پاس آئے اور میں بچہ تھا، میں باہر نکل گیا۔ میری والدہ نے مجھے آواز دی، عبداللہ یہاں آؤ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تو نے اس کو کیا دینا ہے ؟ کہتی ہیں : کھجور۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تو ایسا نہ کرتی تو تیرے ذمہ جھوٹ لکھ دیا جاتا۔
(۲۰۸۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَنْبَأَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنْ زِیَادٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ سَمِعَہُ یَقُولُ : دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی أُمِّی وَأَنَا غُلاَمٌ فَأَدْبَرْتُ خَارِجًا فَنَادَتْنِی أُمِّی یَا عَبْدَ اللَّہِ تَعَالَ ہَاکَ فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَاذَا تُعْطِیہِ؟ ۔ قَالَتْ : أُعْطِیہِ تَمْرًا۔ قَالَ : أَمَا إِنَّکِ لَوْ لَمْ تَفْعَلِی کُتِبَتْ عَلَیْکِ کِذْبَۃً ۔ [ضعیف۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ توریہ کے ذریعے جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے
(٢٠٨٤١) ابوعثمان حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آدمی توریہ کے ذریعہ جھوٹ سے بچ سکتا ہے۔
(۲۰۸۴۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا یَزِیدُ ہُوَ ابْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا سُلَیْمَانُ ہُوَ التَّیْمِیُّ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَا فِی الْمَعَارِیضِ مَا یُغْنِی الرَّجُلَ عَنِ الْکَذِبِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ توریہ کے ذریعے جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے
(٢٠٨٤٢) حضرت عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ توریہ کے ذریعہ جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے۔
(۲۰۸۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَنْبَأَنَا سَعِیدٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَیْنِ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّ فِی الْمَعَارِیضِ لَمَنْدُوحَۃً عَنِ الْکَذِبِ ۔
ہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔ [صحیح]
ہَذَا ہُوَ الصَّحِیحُ مَوْقُوفٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৪৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ توریہ کے ذریعے جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے
(٢٠٨٤٣) حضرت عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : توریہ کے ذریعہ جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے۔
(۲۰۸۴۳) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ فِی الْمَعَارِیضِ لَمَنْدُوحَۃً عَنِ الْکَذِبِ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ توریہ کے ذریعے جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے
(٢٠٨٤٤) سابقہ حدیث کی ایک اور سند ہے
(۲۰۸۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ الْجَعْدِ الْوَشَّائُ حَدَّثَنَا أَبُو إِبْرَاہِیمَ التَّرْجُمَانِیُّ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ تَفَرَّدَ بِرَفْعِہِ دَاوُدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ
وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٌ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَرْفُوعًا۔ [منکر]
وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٌ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَرْفُوعًا۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ توریہ کے ذریعے جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے
(٢٠٨٤٥) ابوعبیدہ فرماتے ہیں کہ توریہ یہ ہے کہ آدمی کوئی کلام کرنا چاہتا ہے اگر وہ واضح بات کرتا ہے تو یہ جھوٹ ہے تو وہ ایسی کلام سے توریہ کرنا ہے کہ وہ کلام لفظوں کے اعتبار سے ایک جیسی ہے لیکن معنیٰ مختلف ہوتا ہے، سننے والے کو وہم ہوتا ہے کہ وہی کلام کررہا ہے، مندوحۃ یعنی کھول کر بیان کرتا ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : تکلیف دور کرنا مقصود ہو تو جائز ہے۔ دوسروں کو تکلیف میں مبتلا کرنا جائز نہیں۔
شیخ فرماتے ہیں : تکلیف دور کرنا مقصود ہو تو جائز ہے۔ دوسروں کو تکلیف میں مبتلا کرنا جائز نہیں۔
(۲۰۸۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : الْمَعَارِیضُ أَنْ یُرِیدَ الرَّجُلُ أَنْ یَتَکَلَّمَ بِالْکَلاَمِ الَّذِی إِنْ صَرَّحَ بِہِ کَانَ کَذِبًا فَیُعَارِضُہُ بِکَلاَمٍ آخَرَ یُوَافِقُ ذَلِکَ الْکَلاَمَ فِی اللَّفْظِ وَیُخَالِفُہُ فِی الْمَعْنَی فَیَتَوَہَّمُ السَّامِعُ أَنَّہُ أَرَادَ ذَلِکَ وَقَوْلُہُ مَنْدُوحَۃٌ یَعْنِی سَعَۃً وَفُسْحَۃً۔
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا إِنَّمَا یَجُوزُ فِیمَا یَرُدُّ بِہِ ضَرَرًا وَلاَ یَرْجِعُ بِالضَّرَرِ عَلَی غَیْرِہِ وَأَمَّا فِیمَا یَضُرُّ غَیْرَہُ فَلاَ۔
[صحیح]
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا إِنَّمَا یَجُوزُ فِیمَا یَرُدُّ بِہِ ضَرَرًا وَلاَ یَرْجِعُ بِالضَّرَرِ عَلَی غَیْرِہِ وَأَمَّا فِیمَا یَضُرُّ غَیْرَہُ فَلاَ۔
[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ توریہ کے ذریعے جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے
(٢٠٨٤٦) سفیان بن اسید حضرمی فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سنا، آپ فرما رہے تھے کہ یہ سب سے بڑی خیانت ہے کہ تو اپنے بھائی سے بات کرے وہ تیری تصدیق کرنے والا ہو اور وہ اس بات میں جھوٹا ہو۔
(۲۰۸۴۶) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَیْوَۃُ بْنُ شُرَیْحٍ الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ ضُبَارَۃَ بْنِ مَالِکٍ الْحَضْرَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ أَسِیدٍ الْحَضْرَمِیِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : کَبِرَتْ خِیَانَۃً أَنْ تُحَدِّثَ أَخَاکَ حَدِیثًا ہُوَ لَکَ بِہِ مُصَدِّقٌ وَأَنْتَ لَہُ بِہِ کَاذِبٌ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ توریہ کے ذریعے جھوٹ سے بچا جاسکتا ہے
(٢٠٨٤٧) سفیان بن اسید حضرمی فرماتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، وہ اسی طرح ذکر کرتے ہیں۔
(۲۰۸۴۷) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَنْبَأَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ہُوَ ابْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنِی أَبُو شُرَیْحٍ ضُبَارَۃُ بْنُ مَالِکٍ الْحَضْرَمِیُّ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَاہُ یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ أَنَّ أَبَاہُ حَدَّثَہُ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ أَسِیدٍ الْحَضْرَمِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کو شیشے اور گھوڑے کو سمندر سے تشبیہ دی اور نابینے کا نام بینا رکھ دیا
(٢٠٨٤٨) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک سفر میں تھے اور عورتیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آگے تھیں کہ اچانک ان کی سواریوں کو چلانے والے، ایک دوسری جگہ ہے کہ حدی خاں سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے انجشہ ! شیشوں کے ساتھ نرمی کرو، یعنی عورتوں کی سواریاں آہستہ سے چلاؤ۔
(۲۰۸۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْمُوَیْہِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی مَسِیرٍ لَہُ وَنِسَاؤُہُ بَیْنَ یَدَیْہِ وَإِذَا حَادٍ أَوْ سَائِقٌ وَفِی مَوْضِعٍ آخَرَ قَالَ فَحَدَا الْحَادِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ارْفُقْ یَا أَنْجَشَۃُ وَیْحَکَ بِالْقَوَارِیرِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کو شیشے اور گھوڑے کو سمندر سے تشبیہ دی اور نابینے کا نام بینا رکھ دیا
(٢٠٨٤٩) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ لوگ گھبرائے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابو طلحہ کے سست گھوڑے پر سوار ہوئے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے، ایڑ لگا رہے تھے۔ لوگ بھی آپ کے بعد آئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم گھبراؤ مت : یہ تو (گھوڑا) سمندر ہے۔
(۲۰۸۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْورُّوذِیُّ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : فَزِعَ النَّاسُ فَرَکِبَ النَّبِیُّ -ﷺ- فَرَسًا لأَبِی طَلْحَۃَ بَطِیئًا ثُمَّ خَرَجَ یَرْکُضُ وَحْدَہُ فَرَکِبَ النَّاسُ یَرْکُضُونَ خَلْفَہُ فَقَالَ : لَنْ تُرَاعُوا إِنَّہُ لَبَحْرٌ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ حُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ سَہْلٍ عَنْ حُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کو شیشے اور گھوڑے کو سمندر سے تشبیہ دی اور نابینے کا نام بینا رکھ دیا
(٢٠٨٥٠) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ مدینہ میں ایک مرتبہ گھبراہٹ کا عالم تھا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابوطلحہ کے گھوڑے پر سوار ہوئے، اس کو مندوب کہا جاتا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گھبراہٹ کے موقع پر ہم نے اس کو سمندر پایا۔
(۲۰۸۵۰) أَخْبَرَنَا ابْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسٌ قَالَ : کَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِینَۃِ فَرَکِبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَرَسًا لأَبِی طَلْحَۃَ یُقَالُ لَہُ مَنْدُوبٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنْ کَانَ مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاہُ لَبَحْرًا ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کو شیشے اور گھوڑے کو سمندر سے تشبیہ دی اور نابینے کا نام بینا رکھ دیا
(٢٠٨٥١) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہمارے ساتھ بصیر کی طرف چلو تاکہ ہم اس کی تیمارداری کریں۔ اور وہ نابیناشخص تھے۔
(۲۰۸۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : انْطَلِقُوا بِنَا إِلَی الْبَصِیرِ الَّذِی فِی بَنِی وَاقِفٍ نَعُودُہُ ۔
وَکَانَ رَجُلاً أَعْمَی کَذَا قَالَ۔ [منکر]
وَکَانَ رَجُلاً أَعْمَی کَذَا قَالَ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৫৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کو شیشے اور گھوڑے کو سمندر سے تشبیہ دی اور نابینے کا نام بینا رکھ دیا
(٢٠٨٥٢) حضرت جبیر بن مطعم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے صحابہ سے ہمارے ساتھ بنو واقف کی طرف چلو تاکہ ہم بصیر کی زیارت کریں۔ سفیان فرماتے ہیں کہ وہ ایک انصاری قبیلہ سے تھے اور آنکھوں سے اندھے تھے۔
(۲۰۸۵۲) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ یَحْیَی أَبُو یَحْیَی النَّاقِدُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُونُسَ الْحَمَّالُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَقُولُ لأَصْحَابِہِ : اذْہَبُوا بِنَا إِلَی بَنِی وَاقِفٍ نَزُورُ الْبَصِیرَ ۔
قَالَ سُفْیَانُ وَہُمْ حَیٌّ مِنَ الأَنْصَارِ وَکَانَ مَحْجُوبَ الْبَصَرِ کَذَا أَتَی بِہِ مَوْصُولاً وَالصَّحِیحُ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً۔ [منکر]
قَالَ سُفْیَانُ وَہُمْ حَیٌّ مِنَ الأَنْصَارِ وَکَانَ مَحْجُوبَ الْبَصَرِ کَذَا أَتَی بِہِ مَوْصُولاً وَالصَّحِیحُ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً۔ [منکر]
তাহকীক: