আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২০৮১৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٨١٣) حبیب تمیمی بیان کرتے ہیں کہ معاویہ نے عبدالقیس کے ایک آدمی سے پوچھا : مروت کو تم کس میں شمار کرتے ہو ؟ کہنے لگا : حرفت اور عفت میں شمار کرتے ہیں۔
(ب) ابوسوار سے روایت ہے کہ معاویہ سے کہا گیا کہ مروت کیا ہے ؟ فرمایا : دین میں پاک دامنی اختیار کرنا اور معیشت کی اصلاح کرنا۔
(ب) ابوسوار سے روایت ہے کہ معاویہ سے کہا گیا کہ مروت کیا ہے ؟ فرمایا : دین میں پاک دامنی اختیار کرنا اور معیشت کی اصلاح کرنا۔
(۲۰۸۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاوُدَ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی الْمُنْتَجِعُ بْنُ مُصْعَبٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ حَبِیبٍ التَّمِیمِیِّ : أَنَّ مُعَاوِیَۃَ سَأَلَ رَجُلاً مِنْ عَبْدِ الْقَیْسِ مَا تَعُدُّونَ الْمُرُوئَ ۃَ فِیکُمْ؟ قَالَ : الْحِرْفَۃُ وَالْعِفَّۃُ۔
وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی سَوَّارٍ قَالَ قِیلَ لِمُعَاوِیَۃَ: مَا الْمُرُوئَ ۃُ؟ قَالَ: الْعَفَافُ فِی الدِّینِ وَإِصْلاَحٌ فِی الْمَعِیشَۃِ۔ [حسن]
وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی سَوَّارٍ قَالَ قِیلَ لِمُعَاوِیَۃَ: مَا الْمُرُوئَ ۃُ؟ قَالَ: الْعَفَافُ فِی الدِّینِ وَإِصْلاَحٌ فِی الْمَعِیشَۃِ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٨١٤) محمد بن یعقوب فارسی کہتے ہیں کہ میں نے بعض کتب میں پڑھا کہ یزید بن معاویہ نے احنف بن قیس سے مروت کے بارے میں پوچھا تو احنف کہنے لگے کہ اس سے مراد تقوی اور پاک دامن رہنا ہے۔ پھر تھوڑی دیر کے بعد یہ شعر پڑھا۔ ” جب خوبصورت آدمی خوبصورت کام نہ کرے۔ اس کا جمال اور نوجوان کے اخلاق میں بھلائی نہیں ہے۔ “ سوائے تقویٰ کے یزید نے کہا : بہت خوب اے ابو بحر ! سمندر کے موافق ہوگیا ۔ اصنف نے کہا : تو نے یہ کیوں نہ کہا : معنی تفسیر کے موافق ہوگیا۔
(۲۰۸۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ الْمُؤَمَّلِ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْفَارِسِیُّ یَقُولُ قَرَأْتُ فِی بَعْضِ الْکُتُبِ : أَنَّ یَزِیدَ بْنَ مُعَاوِیَۃَ سَأَلَ الأَحْنَفَ بْنَ قَیْسٍ عَنِ الْمُرُوئَ ۃِ فَقَالَ الأَحْنَفُ : الْمُرُوئَ ۃُ الْتُّقَی وَالاِحْتِمَالُ ثُمَّ أَطْرَقَ الأَحْنَفُ سَاعَۃً وَقَالَ
وَإِذَا جَمِیلُ الْوَجْہِ لَمْ
یَأْتِ الْجَمِیلَ
فَمَا جَمَالُہُ مَا خَیْرُ أَخْلاَقِ الْفَتَی
إِلاَّ تُقَاہُ وَاحْتِمَالُہُ۔
فَقَالَ یَزِیدُ : أَحْسَنْتَ یَا أَبَا بَحْرٍ وَافَقَ الْیَمُّ زِیرًا۔ قَالَ الأَحْنَفُ : ہَلاَّ قُلْتَ وَافَقَ الْمَعْنَی تَفْسِیرًا۔ [ضعیف]
وَإِذَا جَمِیلُ الْوَجْہِ لَمْ
یَأْتِ الْجَمِیلَ
فَمَا جَمَالُہُ مَا خَیْرُ أَخْلاَقِ الْفَتَی
إِلاَّ تُقَاہُ وَاحْتِمَالُہُ۔
فَقَالَ یَزِیدُ : أَحْسَنْتَ یَا أَبَا بَحْرٍ وَافَقَ الْیَمُّ زِیرًا۔ قَالَ الأَحْنَفُ : ہَلاَّ قُلْتَ وَافَقَ الْمَعْنَی تَفْسِیرًا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٨١٥) اصمعی فرماتے ہیں کہ مسلم بن قتیبہ نے کہا کہ دنیا سے مراد عافیت ہے اور شباب سے مراد صحت ہے۔ مروت سے مراد مردوں کے خلاف صبر کرنا میں نے پوچھا صبر علی الرجال کا کیا مطلب ہے ؟ فرمایا : نرمی برتنا ۔
(۲۰۸۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُؤَمَّلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الَفَرَّائُ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عَثَّامٍ عَنِ الأَصْمَعِیِّ قَالَ قَالَ سَلْمُ بْنُ قُتَیْبَۃَ : الدُّنْیَا الْعَافِیَۃُ وَالشَّبَابُ الصِّحَّۃُ وَالْمُرُوئَ ۃُ الصَّبْرُ عَلَی الرِّجَالِ قَالَ فَسَأَلْتُ مَا الصَّبْرُ عَلَی الرِّجَالِ؟ فَوَصَفَ الْمُدَارَاۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٨١٦) سفیان بن حسین فرماتے ہیں کہ میں نے ایاس بن معاویہ سے کہا : مروت کیا ہے ؟ فرمایا : تیرے شہر میں یا ایسی جگہ جہاں تو نرمی برتنا پہچانا جائے تقویٰ ہے اور اگر ایسی جگہ ہے کہ تو نہ پہنچانا جائے تو لباس ہے۔
(۲۰۸۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُشْرِفُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ قَالَ قُلْتُ لإِیَاسِ بْنِ مُعَاوِیَۃَ مَا الْمُرُوئَ ۃُ؟ قَالَ : أَمَّا فِی بَلَدِکَ وَحَیْثُ تُعْرَفُ التَّقْوَی وَأَمَّا حَیْثُ لاَ تُعْرَفُ فَاللِّبَاسُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨١٧) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سچ کو لازم پکڑو، کیونکہ سچ نیکی کی طرف لے جاتا ہے اور نیکی جنت میں لے جانے والی ہے، جب آدمی سچ بولتا رہے تو اللہ کے ہاں اس کا شمار سچوں میں ہوتا ہے۔ جھوٹ سے بچو، جھوٹ گناہ کی طرف لاتا ہے اور گناہ جہنم میں لے جانے کا سبب ہے اور آدمی جھوٹ بولتا رہتا ہے تو اس کا شمار اللہ کے ہاں جھوٹوں میں ہوجاتا ہے۔
(۲۰۸۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : عَلَیْکُمْ بِالصِّدْقِ فَإِنَّ الصِّدْقَ یَہْدِی إِلَی الْبِرِّ وَإِنَّ الْبِرَّ یَہْدِی إِلَی الْجَنَّۃِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَیَصْدُقُ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَ اللَّہِ صِدِّیقًا وَإِیَّاکُمْ وَالْکَذِبَ فَإِنَّ الْکَذِبَ یَہْدِی إِلَی الْفُجُورِ وَإِنَّ الْفُجُورَ یَہْدِی إِلَی النَّارِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَیَکْذِبُ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَ اللَّہِ کَذَّابًا ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨١٨) اعمش اپنی سند سے روایت کرتے ہیں کہ ہمیشہ انسان سچ بولتا ہے اور سچ کی تلاش میں رہتا ہے تو اللہ کے ہاں سچوں میں لکھ دیا جاتا ہے اور دوسری روایت میں ہے کہ انسان ہمیشہ جھوٹ بولتا ہے اور جھوٹ تلاش کرتا رہتا ہے اور اللہ کے ہاں جھوٹوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
(۲۰۸۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَنْبَأَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : وَمَا یَزَالُ الرَّجُلُ یَصْدُقُ وَیَتَحَرَّی الصِّدْقَ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَ اللَّہِ صِدِّیقًا ۔ وَقَالَ فِی آخِرِہِ : وَمَا یَزَالُ الرَّجُلُ یَکْذِبُ وَیَتَحَرَّی الْکَذِبَ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَ اللَّہِ کَذَّابًا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ شَقِیقٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ شَقِیقٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨١٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : منافق کی تین علامتیں ہیں : 1 جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔ 2 جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔ 3 جب امانت رکھوائی جائے تو خیانت کرے۔
(۲۰۸۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِی سُہَیْلٍ نَافِعِ بْنِ مَالِکِ بْنِ أَبِی عَامِرٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : آیَۃُ الْمُنَافِقِ ثَلاَثٌ إِذَا حَدَّثَ کَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوگوں میں سے دورخا انسان بدترین ہے۔ کبھی وہ اس چہرہ سے آتا ہے اور کبھی اس چہرہ سے۔
(۲۰۸۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ وَمُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ الذُّہْلِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ مِنْ شَرِّ النَّاسِ ذَا الْوَجْہَیْنِ الَّذِی یَأْتِی ہَؤُلاَئِ بِوَجْہٍ وَہَؤُلاَئِ بِوَجْہٍ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢١) ابن ابی ملیکہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سب سے مبغوض ترین عادت جھوٹ کی لگتی تھی اور جب کوئی آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جھوٹ بول لیتا تو آپ دل میں اس پر ناراض رہتے۔ جب تک آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ نہ پتہ چل جاتا کہ اس نے توبہ کرلی ہے۔
(۲۰۸۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ أَنَّ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَا کَانَ خُلُقٌ أَبْغَضَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْکَذِبِ وَلَقَدْ کَانَ الرَّجُلُ یَکْذِبُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- الْکَذْبَۃَ فَمَا تَزَالُ فِی نَفْسِہِ عَلَیْہِ حَتَّی یَعَلَمَ أَنَّہُ قَدْ أَحْدَثَ مِنْہَا تَوْبَۃً
قَالَ أَبُو بَکْرٍ کَانَ فِی نُسْخَتِنَا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ہَذَا الْحَدِیثِ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ أَوْ غَیْرِہِ فَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بِغَیْرِ شَکٍّ فَقَالَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ وَلَمْ یَذْکُرْ أَوْ غَیْرِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَلَہُ شَاہِدٌ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ۔ [صحیح]
قَالَ أَبُو بَکْرٍ کَانَ فِی نُسْخَتِنَا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ہَذَا الْحَدِیثِ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ أَوْ غَیْرِہِ فَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بِغَیْرِ شَکٍّ فَقَالَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ وَلَمْ یَذْکُرْ أَوْ غَیْرِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَلَہُ شَاہِدٌ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٢) عبداللہ بن ابی ملیکہ حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جھوٹ سے بڑھ کر کوئی چیز ناپسند نہ تھی، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کسی پر جھوٹ کا تجربہ ہوجاتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی جانب پلٹ کر نہ آتے، جب تک اس کی توبہ کا حال معلوم نہ ہوجاتا۔
(۲۰۸۲۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنِی مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ السَّخْتِیَانِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَا کَانَ شَیْء ٌ أَبْغَضَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْکَذِبِ وَمَا جَرَّبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی أَحَدٍ کَذِبًا فَرَجَعَ إِلَیْہِ مَا کَانَ حَتَّی یَعْرِفَ مِنْہُ تَوْبَۃً۔ وَأَخْرَجَہُ شَیْخُنَا فِیمَا لَمْ یُمْلِ مِنْ کِتَابِ الْمُسْتَدْرَکِ عَنِ الأَصَمِّ عَنِ ابْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮২৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٣) موسیٰ بن ابی شیبہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کی شہادت جھوٹ کی وجہ سے رد کردی تھی۔
(۲۰۸۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَبْطَلَ شَہَادَۃَ رَجُلٍ فِی کَذْبَۃٍ کَذِبَہَا۔ کَذَا فِی کِتَابِی مُوسَی بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٤) موسیٰ بن ابی شیبہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کی شہادت پر اس کے جھوٹ بولنے کی وجہ سے حرح کی۔
(۲۰۸۲۴) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا حَمْزَۃُ الْکَاتِبُ حَدَّثَنَا نُعَیْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ مُوسَی بْنِ شَیْبَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- جَرَحَ شَہَادَۃَ رَجُلٍ فِی کِذْبَۃٍ کَذَبَہَا۔ وَہَذَا أَصَحُّ وَہُوَ مُرْسَلٌ۔ [ضعیف۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٥) بہنربن حکیم اپنے والد سے اور وہ اپنے باپ سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس آدمی کے لیے ہلاکت ہے جو جھوٹ بول کر لوگوں کو ہنساتا ہے۔ اس کے لیے ہلاکت ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے۔
(۲۰۸۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَنْبَأَنَا بَہْزُ بْنُ حَکِیمٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ قَالَ ذَکَرَ سُفْیَانُ عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : وَیْلٌ لِلَّذِی یُحَدِّثُ فَیَکْذِبُ لِتَضْحَکَ بِہِ النَّاسُ وَیْلٌ لَہُ وَیْلٌ لَہُ ۔ [حسن]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ قَالَ ذَکَرَ سُفْیَانُ عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : وَیْلٌ لِلَّذِی یُحَدِّثُ فَیَکْذِبُ لِتَضْحَکَ بِہِ النَّاسُ وَیْلٌ لَہُ وَیْلٌ لَہُ ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٦) قیس بن ابی حازم فرماتے ہیں کہ میں نے ابوبکر (رض) سے سنا ، وہ فرماتے تھے : تم جھوٹ سے بچو؛ کیونکہ جھوٹ ایمان سے دور کرتا ہے۔
(۲۰۸۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَنْبَأَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ ہُوَ ابْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِیَّاکُمْ وَالْکَذِبَ فَإِنَّ الْکَذِبَ مُجَانِبٌ لِلإِیمَانِ۔
ہَذَا مَوْقُوفٌ وَہُوَ الصَّحِیحُ وَقَدْ رُوِیَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح]
ہَذَا مَوْقُوفٌ وَہُوَ الصَّحِیحُ وَقَدْ رُوِیَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٧) مصعب بن سعد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ مسلمان کی طبیعت میں ہر خصلت ہوسکتی ہے سوائے خیانت اور جھوٹ کے۔
(۲۰۸۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : الْمُسْلِمُ یُطْبَعُ عَلَی کُلِّ الطَّبِیعَۃِ غَیْرَ الْخِیَانَۃِ وَالْکَذِبِ۔
ہَذَا مَوْقُوفٌ وَہُوَ الصَّحِیحُ وَقَدْ رُوِیَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح]
ہَذَا مَوْقُوفٌ وَہُوَ الصَّحِیحُ وَقَدْ رُوِیَ مَرْفُوعًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو انسان واضح جھوٹ بولے اس کی شہادت جائز نہیں ہے
(٢٠٨٢٨) مصعب بن سعد اپنے والد سے اور وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ مومن کی طبیعت میں جھوٹ اور خیانت کے علاوہ ہر خصلت ہوسکتی ہے۔
(۲۰۸۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ حَفْصٍ الْوَکِیلُ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَیْدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : یُطْبَعُ الْمُؤْمِنُ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ إِلاَّ الْخِیَانَۃَ وَالْکَذِبَ ۔ [منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر جھوٹی شہادت کا تجربہ ہو اس کی شہادت قبول نہ ہوگی
(٢٠٨٢٩) حضرت انس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سب سے بڑا کبیرہ گناہ شرک ، کسی جان کو ناحق قتل کرنا ، والدین کی نافرمانی کرنا ، جھوٹی بات یا جھوٹی گواہی۔
(۲۰۸۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ أَنْبَأَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : أَکْبَرُ الْکَبَائِرِ الإِشْرَاکُ بِاللَّہِ وَقَتْلُ النَّفْسِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَیْنِ وَقَوْلُ الزُّورِ أَوْ قَالَ شَہَادَۃُ الزُّورِ ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَرْزُوقٍ۔ [صحیح]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَرْزُوقٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس پر جھوٹی شہادت کا تجربہ ہو اس کی شہادت قبول نہ ہوگی
(٢٠٨٣٠) ابوملیح ہذلی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ابوموسیٰ اشعری (رض) کو خط لکھا۔ اس نے حدیث کو ذکر کیا، اس میں ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کا فیصلہ کرسکتے ہیں، سوائے اس جس کو حد کی وجہ سے سزا ملی ہو اور اس پر جھوٹی گواہی کا تجربہ ہو اور نیت اور قرابت داری کے اندر تہمت ہو۔
(۲۰۸۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ النُّعْمَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ أَبِی خِدَاشٍ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی الْمَلِیحِ الْہُذَلِیِّ قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَی أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فِیہِ الْمُسْلِمُونَ عُدُولٌ بَعْضُہُمْ عَلَی بَعْضٍ إِلاَّ مَجْلُودٌ فِی حَدٍّ أَوْ مُجَرَّبٌ فِی شَہَادَۃِ زُورٍ أَوْ ظَنِینٌ فِی وَلاَئٍ أَوْ قَرَابَۃٍ۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۲۰۲۸۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو جھوٹا گمان کیا گیا لیکن اس سے نکلنے کی راہ موجود ہے تو اس کو جھوٹا نہ کہا جائے
(٢٠٨٣١) حمید بن عبدالرحمن اپنی والدہ ام کلثوم بنت عقبہ سے جو ابتدائی مہاجرین میں سے ہیں نقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : وہ انسان جھوٹا نہیں جو لوگوں کے درمیان صلح کرواتا ہے، وہ بھلائی کی بات کہتا ہے۔
(۲۰۸۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّہِ أُمِّ کُلْثُومِ بِنْتِ عُقْبَۃَ وَکَانَتْ مِنَ الْمُہَاجِرَاتِ الأُوَلِ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لَیْسَ الْکَاذِبُ مَنْ أَصْلَحَ بَیْنَ النَّاسِ فَقَالَ خَیْرًا أَوْ نَمَی خَیْرًا ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ مَعْمَرٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عُلَیَّۃَ عَنْ مَعْمَرٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮৩৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کو جھوٹا گمان کیا گیا لیکن اس سے نکلنے کی راہ موجود ہے تو اس کو جھوٹا نہ کہا جائے
(٢٠٨٣٢) حمید بن عبدالرحمن بن عوف فرماتے ہیں کہ ان کی والدہ ام کلثوم بنت عقبہ نے ان کو خبر دی کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : وہ آدمی جھوٹا نہیں ہوتا جو بھلائی کو آگے پھیلاتا ہے یا بھلائی کی بات کرتا ہے اور بیان کرتی ہیں کہ جھوٹ کی اجازت صرف تین مواقع میں ملتی ہے :1 لڑائی میں 2 لوگوں کے درمیان صلح کروانے میں 3 عورت کا اپنے خاوند اور خاوند کا اپنی عورت کے لیے۔ ام کلثوم ابتدائی مہاجرین میں سے ہے جنہوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیعت کی۔
(۲۰۸۳۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیْعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ صَالِحِ بْنِ کَیْسَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ شِہَابٍ أَنَّ حُمَیْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَخْبَرَہُ أَنَّ أُمَّہُ أُمَّ کُلْثُومِ بِنْتَ عُقْبَۃَ أَخْبَرَتْہُ أَنَّہَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لَیْسَ الْکَذَّابُ الَّذِی یُصْلِحُ بَیْنَ النَّاسِ فَیَنْمِی خَیْرًا أَوْ یَقُولُ خَیْرًا ۔
وَقَالَتْ لَمْ أَسْمَعْہُ یُرَخِّصُ فِی شَیْئٍ مِمَّا یَقُولُ النَّاسُ إِلاَّ فِی ثَلاَثٍ فِی الْحَرْبِ وَالإِصْلاَحِ بَیْنَ النَّاسِ وَحَدِیثِ الرَّجُلِ امْرَأَتَہُ وَحَدِیثِ الْمَرْأَۃِ زَوْجَہَا قَالَ وَکَانَتْ أُمُّ کُلْثُومِ بِنْتُ عُقْبَۃَ مِنَ الْمُہَاجِرَاتِ اللاَّتِی بَایَعْنَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ مُخْتَصَرًا وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ یَعْقُوبَ بِتَمَامِہِ وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ إِلَی قَوْلِہِ : وَیَنْمِی خَیْرًا ۔ ثُمَّ جَعَلَ الْبَاقِیَ مِنْ قَوْلِ ابْنِ شِہَابٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
وَقَالَتْ لَمْ أَسْمَعْہُ یُرَخِّصُ فِی شَیْئٍ مِمَّا یَقُولُ النَّاسُ إِلاَّ فِی ثَلاَثٍ فِی الْحَرْبِ وَالإِصْلاَحِ بَیْنَ النَّاسِ وَحَدِیثِ الرَّجُلِ امْرَأَتَہُ وَحَدِیثِ الْمَرْأَۃِ زَوْجَہَا قَالَ وَکَانَتْ أُمُّ کُلْثُومِ بِنْتُ عُقْبَۃَ مِنَ الْمُہَاجِرَاتِ اللاَّتِی بَایَعْنَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ مُخْتَصَرًا وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ یَعْقُوبَ بِتَمَامِہِ وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ إِلَی قَوْلِہِ : وَیَنْمِی خَیْرًا ۔ ثُمَّ جَعَلَ الْبَاقِیَ مِنْ قَوْلِ ابْنِ شِہَابٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক: