আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬৫৫ টি

হাদীস নং: ২০৭৭৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز

امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٣) حضرت ابوہریرہ (رض) نے کعب احبار سے کہا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر نبی کے لیے ایک قبول ہونے والی دعا ہوتی ہے تو ہر نبی نے اپنی دعا میں جلدی کی۔ لیکن میں نے اپنی دعا اپنی امت کے لیے قیامت کے لیے باقی رکھی ہے، یہ اس کو قیامت کے دن ملے گی، جو بغیر شرک کے مرگیا۔ کعب نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے کہا : کیا آپ نے یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے ؟ ابوہریرہ (رض) نے فرمایا : ہاں۔
(۲۰۷۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ أَبِی سُفْیَانَ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ لِکَعْبِ الأَحْبَارِ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ لِکُلِّ نَبِیٍّ دَعْوَۃً مُسْتَجَابَۃً فَتَعَجَّلَ کُلُّ نَبِیٍّ دَعَوْتَہُ وَإِنِّی اخْتَبَأْتُ دَعْوَتِی شَفَاعَۃً لأُمَّتِی إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ فَہِیَ نَائِلَۃٌ إِنْ شَائَ اللَّہُ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِی لاَ یُشْرِکُ بِاللَّہِ شَیْئًا ۔ قَالَ کَعْبٌ لأَبِی ہُرَیْرَۃَ أَسَمِعْتَ ہَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : نَعَمْ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ بْنِ یَحْیَی وَبِہَذَا اللَّفْظِ أَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز

امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٤) حضرت انس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ میری امت کے کبیرہ گناہ کے مرتکب افراد کے لیے یہ سفارش ہے۔
(۲۰۷۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی وَأَبُو الْمُثَنَّی الْعَنْبَرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا بِسْطَامُ بْنُ حُرَیْثٍ عَنْ أَشْعَثَ الْحُدَّانِیِّ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : شَفَاعَتِی لأَہْلِ الْکَبَائِرِ مِنْ أُمَّتِی ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز

امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٥) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر نبی کے لیے دعا ہوتی ہے جو اس نے اپنی امت کے لیے کی ہے اور میں نے قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لیے چھپا رکھی ہے۔
(۲۰۷۷۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عِبَادَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ لِکُلِّ نَبِیٍّ دَعْوَۃً قَدْ دَعَا بِہَا فِی أُمَّتِہِ وَإِنِّی اخْتَبَأْتُ دَعْوَتِی شَفَاعَۃً لأُمَّتِی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ رَوْحٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز

امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٦) جابر بن عبداللہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس طرح ہی نقل فرماتے ہیں۔
(۲۰۷۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی خَلَفٍ عَنْ رَوْحٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز

امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٧) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اپنے دونوں کانوں سے سنا کہ اللہ تعالیٰ ایکقوم کو جہنم سے نکالے گا اور ان کو جنت میں داخل کرے گا۔
(۲۰۷۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ أَنْبَأَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ الْمُخَرِّمِیُّ أَنْبَأَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بِأُذُنِیَّ ہَاتَیْنِ یَقُولُ : إِنَّ اللَّہَ تَعَالَی یُخْرِجُ قَوْمًا مِنَ النَّارِ فَیُدْخِلُہُمُ الْجَنَّۃَ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۹۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز

امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٨) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک قوم سفارش کی وجہ سے جہنم سے نکلے گے، وہ اُگے گے جیسے ککڑی اگتی ہے۔ عمرو سے پوچھا گیا کہثعاریر کیا ہے ؟ کہتے ہیں : ککڑی۔

(ب) جابر بن عبداللہ (رض) سے پوچھا گیا : کیا آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ میری شفاعت کی وجہ سے ایک قوم کو جہنم سے نکالے گا ؟ فرمایا : ہاں۔

(ج) حضرت جابر (رض) نے اللہ کے اس قول سے دلیل لی ہے : { عَسٰٓی اَنْ یَّبْعَثَکَ رَبُّکَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا } [الاسراء ٧٩] ” عنقریب اللہ آپ کو مقام محمود تک لے جائے گا۔ “ یہ مقام نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ہے، جس پر اللہ رب العزت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فائز کریں گے۔
(۲۰۷۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَخْرُجُ قَوْمٌ مِنَ النَّارِ بِالشَّفَاعَۃِ فَیَنْبُتُونَ کَأَنَّہُمُ الثَّعَارِیرُ ۔

قَالَ قِیلَ لِعَمْرٍو وَمَا الثَّعَارِیرُ قَالَ الضَّغَابِیسُ قَالَ حَمَّادٌ وَکَانَ عَمْرٌو سَقَطَ فَمُہُ قَالَ حَمَّادٌ فَقُلْتُ لِعَمْرٍو یَا أَبَا مُحَمَّدٍ سَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ سَمِعْتَ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ یُخْرِجُ قَوْمًا مِنَ النَّارِ بِالشَّفَاعَۃِ؟ ۔ قَالَ نَعَمْ

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَارِمٍ۔ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ عَنْ حَمَّادٍ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ یَزِیدَ الْفَقِیرِ عَنْ جَابِرٍ وَاحْتَجَّ فِی ذَلِکَ جَابِرٌ بِقَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {عَسَی أَنْ یَبْعَثَکَ رَبُّکَ مَقَامًا مَحْمُودًا} [الاسراء ۷۹] وَقَالَ إِنَّہُ مَقَامُ مُحَمَّدٍ الْمَحْمُودُ الَّذِی یُخْرِجُ اللَّہُ بِہِ مَنْ یُخْرِجُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز

امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٩) حضرت ابوسعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جنت والے جنت میں اور جہنمی جہنم میں داخل ہوجائیں گے تو اللہ فرمائیں گے : جس کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہے اس کو جہنم سے نکال لو۔ وہ نکالے جائیں گے وہ جل چکے ہوں گے اور کوئلہ ہوچکے ہوں گے، ان کو نہر میں ڈالا جائے گا۔ اس کو نہر حیات کہا جاتا ہے، وہ اس طرح اگیں گے جیسے دانہ سیلاب کے بعد اگتا ہے۔ کیا آپ دیکھتے نہیں کہ وہ زردی میں لیٹا ہوتا ہے۔

شیخ (رح) فرماتے ہیں یہ سفارش اس کے لیے ہوگی جس نے شرک نہ کیا ہو۔
(۲۰۷۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ أَبُو سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا دَخَلَ أَہْلُ الْجَنَّۃِ الْجَنَّۃَ وَأَہْلُ النَّارِ النَّارَ یَقُولُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ مَنْ کَانَ فِی قَلْبِہِ مِثْقَالُ خَرْدَلَۃٍ مِنْ خَیْرٍ فَأَخْرِجُوہُ فَیُخْرَجُونَ قَدِ امْتَحَشُوا وَعَادُوا حُمَمًا قَالَ فَیُلْقَوْنَ فِی نَہَرٍ یُقَالُ لَہُ نَہَرُ الْحَیَاۃِ قَالَ فَیَنْبُتُونَ فِیہِ کَمَا تَنْبُتُ الْحِبَّۃُ فِی حَمِیلِ السَّیْلِ ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَلَمْ تَرَوْا أَنَّہَا تَنْبُتُ صَفْرَائَ مُلْتَوِیَۃً ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ وَغَیْرِہِ عَنْ عَمْرٍو۔

قَالَ الشَّیْخُ وَفِی ہَذَا أَخْبَارٌ کَثِیرَۃٌ وَفِیمَا ذَکَرْنَا مَعَ نَصِّ الْکِتَابِ بِغُفْرَانِ مَا دُونَ الشِّرْکِ لِمَنْ یَشَائُ کِفَایَۃٌ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٠) طلحہ بن کر یذ خزاعی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کریم ہیں اور اچھے اخلاق کو پسند فرماتے ہیں اور کمینگی کو ناپسند کرتے ہیں۔
(۲۰۷۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الرَّمَادِیُّ یَعْنِی أَحْمَدَ بْنَ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ کَرِیْزٍ الْخُزَاعِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ تَعَالَی کَرِیمٌ یُحِبُّ مَعَالِیَ الأَخْلاَقِ وَیَکْرَہُ سَفْسَافَہَا ۔

ہَذَا مُرْسَلٌ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی حَازِمٍ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨١) سہل بن سعد فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ معزز ہیں، عزت کو پسند کرتے ہیں اور اچھے اخلاق کو بھی اور کمینگی کو ناپسند کرتے ہیں۔
(۲۰۷۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ یَحْیَی الأَدَمِیُّ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَوْرٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ کَرِیمٌ یُحِبُّ الْکَرَمَ وَمَعَالِیَ الأَخْلاَقِ وَیَبْغَضُ سَفْسَافَہَا ۔

وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ أَبِی غَسَّانَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں مبعوث کیا گیا ہوں، تاکہ اچھے اخلاق کی تکمیل کروں۔
(۲۰۷۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ الْمَرْورُّوذِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّمَا بُعِثْتُ لأُتَمِّمَ مَکَارِمَ الأَخْلاَقِ ۔ کَذَا رُوِیَ عَنِ الدَّرَاوَرْدِیِّ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৮৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کامل ترین ایمان والا وہ ہے جس کا اخلاق اچھا ہے۔

(ب) ابن عجلان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں مبعوث کیا گیا ہوں تاکہ درست اخلاق کی تکمیل کروں۔
(۲۰۷۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ أَنْبَأَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ أَنْبَأَنَا أَبُو یَعْقُوبَ إِسْحَاقُ بْنُ جَابِرٍ الْقَطَّانُ قِرَائَ ۃً عَلَیْہِ حَدَّثَکُمْ سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا یَحْیَی ہُوَ ابْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنِی ابْنُ عَجْلاَنَ أَنَّ الْقَعْقَاعَ بْنَ حَکِیمٍ أَخْبَرَہُ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : أَکْمَلُ الْمُؤْمِنِینَ إِیمَانًا أَحْسَنُہُمْ خُلُقًا ۔

قَالَ ابْنُ عَجْلاَنَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : بُعِثْتُ لأُتَمِّمَ صَالِحَ الأَخْلاَقِ ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٤) عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہ تو بری کلام کرتے اور نہ جان بوجھ کر ایسے کلام کرنے کی کوشش فرماتے، بلکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تو فرماتے : تم میں سے بہترین وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں۔
(۲۰۷۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرٍو رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَکُنْ فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا وَأَنَّہُ کَانَ یَقُولُ إِنَّ أَخْیَارَکُمْ أَحَاسِنُکُمْ أَخْلاَقًا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ وَقَالَ بَعْضُہُمْ فِی الْحَدِیثِ مِنْ خِیَارِکُمْ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٥) نواس بن سمعان انصاری فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نیکی اور گناہ کے بارہ میں سوال کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نیکی اچھا اخلاق ہے اور گناہ وہ ہے جو تیرے دل میں کھٹکے اور تو ناپسند کرے کہ لوگ اس پر اطلاع پائیں۔
(۲۰۷۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی طَاہِرٍ الدَّقَّاقُ بِبَغْدَادَ قَالاَ أَنْبَأَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَیْرِ الْقُرَشِیُّ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرِ بْنِ مَالِکٍ الْحَضْرَمِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّوَّاسِ بْنِ سَمْعَانَ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْبِرِّ وَالإِثْمِ فَقَالَ : الْبِرُّ حُسْنُ الْخُلُقِ وَالإِثْمُ مَا حَاکَ فِی نَفْسِکَ وَکَرِہْتَ أنْ یَطَّلِعَ عَلَیْہِ النَّاسُ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ۔

[صحیح۔ مسلم ۲۵۵۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٦) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کنواری لڑکی سے بھی بڑھ کر حیا دار تھے۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کسی چیز کو ناپسند کرتے تو ہم آپ کے چہرے سے پہچان لیتے۔
(۲۰۷۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أَبِی عُتْبَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَشَدَّ حَیَائً مِنَ الْعَذْرَائِ فِی خِدْرِہَا وَکَانَ إِذَا کَرِہَ شَیْئًا عَرَفْنَاہُ فِی وَجْہِہِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارٍ عَنِ ابْنِ مَہْدِیٍّ

وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ مَہْدِیٍّ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٧) حضرت ابو مسعود انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوگوں نے نبوت کی کلام سے سب سے پہلے جو پایا وہ یہ ہے کہ جب تو حیا نہ کرے تو جو مرضی کرو۔
(۲۰۷۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مَحْمُوَیْہِ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ الْقَلاَنِسِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ سَمِعْتُ رِبْعِیَّ بْنَ حِرَاشٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ مِمَّا أَدْرَکَ النَّاسُ مِنْ کَلاَمِ النُّبُوَّۃِ إِذَا لَمْ تَسْتَحِی فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۱۲۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٨) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے نہیں دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کبھی خادم کو مارا ہو اور نہ کسی اور کو، صرف جہاد فی سبیل اللہ میں اور نہ ہی آپ نے اپنی ذات کے لیے کسی سے انتقام لیاسوائے اللہ کے لیے۔ جب اللہ کے لیے ہوتا تو انتقام لیتے۔ اگر دو معاملے ہوتے تو آسانی کو قبول فرماتے۔ اگر گناہ نہ ہوتا۔ جب گناہ ہوتا تو اس سے بہت دور ہوتے۔
(۲۰۷۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَہَنَّادُ بْنُ السُّرَیِّ قَالاَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ضَرَبَ خَادِمًا قَطُّ وَلاَ ضَرَبَ بِیَدِہِ شَیْئًا قَطُّ إِلاَّ أَنْ یُجَاہِدَ فِی سَبِیلِ اللَّہِ وَلاَ نِیلَ مِنْہُ شَیْء ٌ قَطُّ فَیَنْتَقِمَہُ مِنْ صَاحِبِہِ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ لِلَّہِ فَإِذَا کَانَ لِلَّہِ انْتَقَمَ مِنْہُ وَلاَ عَرَضَ لَہُ أَمْرَانِ إِلاَّ أَخذَ الَّذِی ہُوَ أَیْسَرَ حَتَّی یَکُونَ إِثْمًا فَإِذَا کَانَ إِثْمًا کَانَ أَبَعْدَ النَّاسِ مِنْہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۳۲۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٨٩) سلیمان بن یسار حضرت عائشہ (رض) سینقل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کبھی نہیں دیکھا کہ منہ کھول کر ہنستے ہوں اور آپ کا کوا نظر آجاتا ہو۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صرف مسکراتے تھے۔
(۲۰۷۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ فَرَجٍ وَیَحْیَی بْنُ سُلَیْمَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنِی أَبُو النَّضْرِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مُسْتَجْمِعًا ضَاحِکًا حَتَّی أَرَی مِنْہُ لَہَوَاتِہِ إِنَّمَا کَانَ یَتَبَسَّمُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سُلَیْمَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ ہَارُونَ بْنِ مَعْرُوفٍ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٩٠) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کسی سے مصافحہ کرتے یا کوئی آدمی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مصافحہ کرتا تو اپنا ہاتھ نہ چھڑواتے یہاں تک آدمی اپنا ہاتھ کھینچ لیتا۔ جب چہرے کے ساتھ متوجہہوتے تو اپنا چہرہ نہ پھیرتے یہاں تک کہ آدمی اپنا چہرہ پھیر لیتا اور مجلس میں پاؤں پھیلا کر نہ بیٹھتے تھے۔
(۲۰۷۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ زَیْدٍ أَبُو یَحْیَی الْمُلاَئِیُّ حَدَّثَنِی زَیْدٌ الْعَمِّیُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا صَافَحَ أَوْ صَافَحَہُ الرَّجُلُ لاَ یَنْزِعُ یَدَہُ مِنْ یَدِہِ حَتَّی یَکُونَ الرَّجُلُ یَنْزِعُ فَإِنِ اسْتَقْبَلَہُ بِوَجْہِہِ لاَ یَصْرِفُہُ عَنْہُ حَتَّی یَکُونَ الرَّجُلُ یَنْصَرِفُ وَلَمْ یُرَ مُقَدِّمًا رُکْبَتَیْہِ بَیْنَ یَدَیْ جَلِیسٍ لَہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٩١) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بری کلام نہ کرتے اور نہ ہی جان بوجھ کر ایسی کلام کرتے اور لعن طعن اور گالی گلوچ اختیار نہ کرتے تھے اور جب کسی کو عتاب کرنا ہوتا تو فرماتے : اس کی پیشانی خاک آلود ! اسے کیا ہوگیا۔
(۲۰۷۹۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکَعْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَیْحٌ حَدَّثَنَا ہِلاَلٌ یَعْنِی ابْنَ عَلِیٍّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : لَمْ یَکُنْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَاحِشًا مُتَفَحِّشا وَلاَ لَعَّانًا وَلاَ سَبَّابًا کَانَ یَقُولُ لأَحَدِنَا عِنْدَ الْمَعْتَبَۃِ : مَا لَہُ تَرِبَتْ جَبِینُہُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৭৯৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اچھے اخلاق اور ان کو اپنانے کا بیان جو اہل مروت سے ہو یہ شہادت کی قبولیت کی شرط ہے
(٢٠٧٩٢) زید بن اسلم (رض) فرماتے ہیں کہ عبدالملک بن مروان ام درداء کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویوں کے پاس روانہ کرتے تاکہ وہ ان کے پاس رات گزاریں اور سوال کریں۔ کہتے ہیں : وہ ایک رات کھڑے ہوئے تو خادم کو بلایا۔ اس نے دیر کردی تو اس پر لعنت کی۔ وہ کہنے لگی : لعنت مت کرو؛ کیونکہ ابودرداء نے مجھے بیان کیا تھا کہ اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ لعنت کرنے والے قیامت کے دن گواہ اور سفارشی نہ بن سکیں گے۔
(۲۰۷۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ : کَانَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَرْوَانَ یُرْسِلُ إِلَی أُمِّ الدَّرْدَائِ فَتَبِیتُ عِنْدَ نِسَائِہِ وَیَسْأَ لُہَا عَنِ الشَّیْئِ قَالَ فَقَامَ لَیْلَۃً فَدَعَا خَادِمَہُ فَأَبْطَأَتْ عَلَیْہِ فَلَعَنَہَا فَقَالَتْ : لاَ تَلْعَنْ فَإِنَّ أَبَا الدَّرْدَائِ حَدَّثَنِی أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ اللَّعَّانِینَ لاَ یَکُونُونَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شُفَعَائَ وَلاَ شُہَدَائَ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۵۹۸]
tahqiq

তাহকীক: