আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২০৭৫৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٥٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بندہ زنا کرتے وقت مومن نہیں رہتا۔ بندہ شراب پیتے وقت مومن نہیں رہتا۔ بندہ چوری کرتے وقت مومن نہیں رہتا۔ ڈاکہ ڈالتے وقت جب لوگنظریں اٹھا کر اس کی طرف دیکھ رہے ہوں وہ مومن نہیں رہتا۔
(ب) ابوہریرہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اور ابوبکر سے نقل فرماتے ہیں لیکن اس میں ڈاکے کا ذکر نہیں ہے۔
(ج) ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ اس کے بعد توبہ پیش کی جائے گی۔
(ب) ابوہریرہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اور ابوبکر سے نقل فرماتے ہیں لیکن اس میں ڈاکے کا ذکر نہیں ہے۔
(ج) ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ اس کے بعد توبہ پیش کی جائے گی۔
(۲۰۷۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ
(ح) وَأَنْبَأَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ حَدَّثَنِی أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْبُوشَنْجِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: لاَ یَزْنِی الزَّانِی حِینَ یَزْنِی وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ یَشْرَبُ الْخَمْرَ حِینَ یَشْرَبُہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ یَسْرِقُ السَّارِقُ حِینَ یَسْرِقُہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ یَنْتَہِبُ نُہْبَۃً یَرْفَعُ النَّاسُ إِلَیْہِ فِیہَا أَبْصَارَہُمْ حِینَ یَنْتَہِبُہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ ۔وَعَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِمِثْلِ حَدِیثِ أَبِی بَکْرٍ ہَذَا إِلاَّ النُّہْبَۃَ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُفَیْرٍ عَنِ اللَّیْثِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ۔زَادَ فِیہِ أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَالتَّوْبَۃُ مَعْرُوضَۃٌ بَعْدُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(ح) وَأَنْبَأَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ حَدَّثَنِی أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْبُوشَنْجِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: لاَ یَزْنِی الزَّانِی حِینَ یَزْنِی وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ یَشْرَبُ الْخَمْرَ حِینَ یَشْرَبُہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ یَسْرِقُ السَّارِقُ حِینَ یَسْرِقُہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ یَنْتَہِبُ نُہْبَۃً یَرْفَعُ النَّاسُ إِلَیْہِ فِیہَا أَبْصَارَہُمْ حِینَ یَنْتَہِبُہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ ۔وَعَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَأَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِمِثْلِ حَدِیثِ أَبِی بَکْرٍ ہَذَا إِلاَّ النُّہْبَۃَ
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عُفَیْرٍ عَنِ اللَّیْثِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ۔زَادَ فِیہِ أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَالتَّوْبَۃُ مَعْرُوضَۃٌ بَعْدُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٥٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس زیادتی کو ذکر کیا لیکن ڈاکے کا ذکر نہیں کیا۔
(۲۰۷۵۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ بِہَمَذَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ ذَکْوَانَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَہُ بِزِیَادَتِہِ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَذْکُرِ النُّہْبَۃَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی عَدِیٍّ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٥٥) عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلم وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں اور مہاجر وہ ہے جو اللہ کی منہیات سے رک جائے۔
(۲۰۷۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَطَّارُ الْمَعْرُوفُ بِابْنِ شَبَّانَ وَأَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الرَّزَّازُ بِبَغْدَادَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ سُلَیْمَانَ الصُّغْدِیُّ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی السَّفَرِ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِہِ وَیَدِہِ وَالْمُہَاجِرُ مَنْ ہَجَرَ مَا نَہَی اللَّہُ عَنْہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٥٦) ابوزبیر نے جابر سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔
(۲۰۷۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِہِ وَیَدِہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی عَاصِمٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۴۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٥٧) سعید بن عمرو بن سعید بن عاص فرماتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے اپنے والد سے نقل کیا کہ میں عثمان بن عفان کے پاس تھا۔ انھوں نے وضو کا پانی منگوایا : کہتے ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حاضر تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب مسلمان بندہ اچھی طرح وضو کر کے فرض نماز میں حاضر ہو۔ پھر رکوع و سجود بھی اچھیطرح ادا کرے اگر وہ کبیرہ گناہوں سے بچتا ہے تو صغیرہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(۲۰۷۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ وَأَبُو بَکْرٍ الطَّیَالِسِیُّ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالاَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِیدٍ یَعْنِی ابْنَ عَمْرِو بْنَ سَعِیدِ بْنِ الْعَاصِ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَدَعَا بِطَہُورٍ فَقَالَ : شَہِدْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَا مِنْ مُسْلِمٍ تَحْضُرُہُ صَلاَۃٌ مَکْتُوبَۃٌ فَیُحْسِنُ وُضُوئَ ہَا وَرُکُوعَہَا وَسُجُودَہَا إِلاَّ کَانَتْ لَہُ کَفَّارَۃً لِمَا مَضَی مِنَ الذُّنُوبِ مَا لَمْ یَأْتِ کَبِیرَۃً وَہَذَا الدَّہْرَ کُلَّہُ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ وَغَیْرِہِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٥٨) حضرت ابوہریرہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ نمازیں اور ایک جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک درمیانی وقفہ یہ گناہوں کا کفارہ ہے۔ جب وہ کبائر سے محفوظ رہے۔
(۲۰۷۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ بْنُ أَبِی الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْعَلاَئِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ وَالْجُمُعَۃُ إِلَی الْجُمُعَۃِ کَفَّارَاتٌ لِمَا بَیْنَہُنَّ مَا لَمْ یُغْشَ الْکَبَائِرُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۳۳]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۳۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٥٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ نمازیں اور ایک جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تککا وقت، ایک رمضان سے لے کر دوسرے رمضان تک یہ گناہوں کا کفارہ ہے جب کبائر سے بچا جائے۔
(۲۰۷۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ أَنْبَأَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ أَبِی صَخْرٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ إِسْحَاقَ مَوْلَی زَائِدَۃَ حَدَّثَہُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَقُولُ : الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ وَالْجُمُعَۃُ إِلَی الْجُمُعَۃِ وَرَمَضَانُ إِلَی رَمَضَانَ مُکَفِّرَاتٌ مَا بَیْنَہُمَا إِذَا اجْتُنِبَتِ الْکَبَائِرُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٠) ابوسعید اور حضرت ابوہریرہ (رض) دونوں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر بیٹھے تھے، پھر فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ تین مرتبہ فرمایا، پھر خاموش ہوگئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دائیں جانب والے بوجہ غم کے رونے لگے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو بندہ پانچ نمازیں، رمضان کے روزے اور کبیرہ گناہوں سے بچتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت کی : { اِنْ تَجْتَنِبُوْا کَبَآئِرَ مَا تُنْھَوْنَ عَنْہُ نُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ } [النساء ٣٧] ” اگر تم کبیرہ گناہوں سے بچتے رہو تو ہم تمہاری غلطیاں مٹا دیں گے۔ “
(ان اخبار میں) ان احادیث میں کبیرہ گناہوں کی سختی بیان ہوتی ہے اور صغیرہ گناہوں کا کفارہ۔ بعض نے ان کے درمیان فرق کیا ہے کہ مرتکبِ کبیرہ کی شہادت قبول نہیں کرتے جبکہ مرتکبِ صغیرہ کی شہادت قبول ہے۔
ان احادیث میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ جب صغیرہ گناہ کی کثرت ہوجائے تو یہ کبیرہ کے درجہ تک پہنچ جاتے ہیں۔
(ان اخبار میں) ان احادیث میں کبیرہ گناہوں کی سختی بیان ہوتی ہے اور صغیرہ گناہوں کا کفارہ۔ بعض نے ان کے درمیان فرق کیا ہے کہ مرتکبِ کبیرہ کی شہادت قبول نہیں کرتے جبکہ مرتکبِ صغیرہ کی شہادت قبول ہے۔
ان احادیث میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ جب صغیرہ گناہ کی کثرت ہوجائے تو یہ کبیرہ کے درجہ تک پہنچ جاتے ہیں۔
(۲۰۷۶۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ ابْنَ أَبِی ہِلاَلٍ حَدَّثَہُ أَنَّ نُعَیْمَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الْمُجْمِرَ حَدَّثَہُ أَنَّ صُہَیْبًا مَوْلَی الْعُتْوَارِیِّینَ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ وَأَبَا ہُرَیْرَۃَ یُخْبِرَانِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ ثُمَّ قَالَ : وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ۔ ثُمَّ سَکَتَ فَأَکَبَّ کُلُّ رَجُلٍ مِنَّا یَبْکِی حَزِینًا لِیَمِینِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ قَالَ : مَا مِنْ عَبْدٍ یَأْتِی الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ وَیَصُومُ رَمَضَانَ وَیَجْتَنِبُ الْکَبَائِرَ السَّبْعَ إِلاَّ فُتِّحَتْ لَہُ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَتی إِنَّہا لَتَصَفَّقُ ۔ ثُمَّ تَلاَ {اِنْ تَجْتَنِبُوْا کَبَآئِرَ مَا تُنْھَوْنَ عَنْہُ نُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ} [النساء ۳۷] فَفِی ہَذِہِ الأَخْبَارِ وَمَا جَانَسَہَا مِنَ التَّغْلِیظِ فِی الْکَبَائِرِ وَالتَّکْفِیرِ عَنِ الصَّغَائِرِ مَا یُؤَکِّدُ قَوْلَ مَنْ فَرَّقَ بَیْنَہُمَا بِرَدِّ شَہَادَۃِ مَنِ ارْتَکَبَ کَبِیرَۃً دُونَ مَنِ ارْتَکَبَ صَغِیرَۃً۔
وَمِنَ الأَخْبَارِ الَّتِی تَدُلُّ عَلَی أَنَّ الصَّغَائِرَ إِذَا کَثُرَتْ بَلَغَتْ بِصَاحِبِہَا مَبْلَغَ مُرْتَکِبِ الْکَبِیرَۃِ فِی رَدِّ الشَّہَادَۃِ وَغَیْرِہِ مَا ۔ [ضعیف]
وَمِنَ الأَخْبَارِ الَّتِی تَدُلُّ عَلَی أَنَّ الصَّغَائِرَ إِذَا کَثُرَتْ بَلَغَتْ بِصَاحِبِہَا مَبْلَغَ مُرْتَکِبِ الْکَبِیرَۃِ فِی رَدِّ الشَّہَادَۃِ وَغَیْرِہِ مَا ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦١) غیلان حضرت انس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ تم بہت سارے اعمال کو جانتے ہو، جو تمہاری نظروں میں بال سے بھی زیادہ باریک ہوں گے۔ اگر ہم ان کو شمار کریں تو یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ہلاک کردینے والے تھے۔
(۲۰۷۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مَہْدِیُّ بْنُ مَیْمُونٍ حَدَّثَنَا غَیْلاَنُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : إِنَّکُمْ لَتَعْمَلُونَ أَعْمَالاً ہِیَ أَدَقُّ فِی أَعْیُنِکُمْ مِنَ الشَّعَرِ إِنْ کُنَّا لَنَعُدَّ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہَا لَہِیَ الْمُوبِقَاتُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۴۹۲]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۴۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٢) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم حقیر اعمال سے بچو، اگر وہ آدمی پر جمع ہوجائیں تو اس کو ہلاک کردیں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی مثال بیان کی ہے کہ ایسی قوم جو چٹیل میدان میں ہو اور قوم کے کاریگر جمع ہوجائیں تو لوگ ایک ایک لکڑی لانی شروع کردیں، انھوں نے زیادہ لکڑیاں جمع کرلیں، پھر انھوں نے آگ روشن کی۔ پھر وہ جلا ڈالے گی جو بھی اس میں ڈالا جائے گا۔
(۲۰۷۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ عَنْ أَبِی عِیَاضٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِیَّاکُمْ وَمُحَقِّرَاتِ الأَعْمَالِ إِنَّہُنَّ لَیَجْتَمِعْنَ عَلَی الرَّجُلِ حَتَّی یُہْلِکَنَّہُ ۔ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ضَرَبَ لَہُنَّ مَثَلاً کَمَثَلِ قَوْمٍ نَزَلُوا بِأَرْضِ فَلاَۃٍ فَحَضَرَ صَنِیعُ الْقَوْمِ فَجَعَلَ الرَّجُلُ یَجِیئُ بِالْعُودِ وَالرَّجُلُ یَجِیئُ بِالْعُوَیْدِ حَتَّی جَمَعُوا مِنْ ذَلِکَ سَوَادًا ثُمَّ أَجَّجُوا نَارًا فَأَنْضَجَتْ مَا قُذِفَ فِیہَا۔
وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْ قَوْلِہِ غَیْرَ مَرْفُوعٍ۔ [ضعیف]
وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْ قَوْلِہِ غَیْرَ مَرْفُوعٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৬৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب بندہ گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر سیاہ نکتہ لگجاتا ہے، اگر وہ توبہ کرلے اور گناہ چھوڑ دے اور استغفار کرلے تو نکتہ صاف کردیا جاتا ہے۔ اگر وہ دوبارہ گناہ کرتا ہے تو دل زنگ آلود ہوجاتا ہے۔ اس کا تذکرہ اللہ نے اپنی کتاب میں کیا ہے : { کَلاَّ بَلْ رَانَ عَلَی قُلُوبِہِمْ مَا کَانُوا یَکْسِبُون } [المطففین ١٤] ” ہرگز نہیں بلکہ ان کی اپنی کرتوتوں کی وجہ سے ان کے دل زنگ آلود ہوگئے۔ “
شیخ فرماتے ہیں : یہ ان کے لیے ڈانٹ ہے جو گناہوں پر اصرار کرتے ہیں، توبہ استغفار نہیں کرتے اور اپنے دل کو گناہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں کرتے۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ ان کے لیے ڈانٹ ہے جو گناہوں پر اصرار کرتے ہیں، توبہ استغفار نہیں کرتے اور اپنے دل کو گناہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں کرتے۔
(۲۰۷۶۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَکَّارُ بْنُ قُتَیْبَۃَ الْقَاضِی بِمِصْرَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِیسَی أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا أَذْنَبَ ذَنْبًا کَانَتْ نُکْتَۃٌ سَوْدَائُ فِی قَلْبِہِ فَإِنْ تَابَ وَنَزَعَ وَاسْتَغْفَرَ صُقِلَ مِنْہَا قَلْبُہُ فَإِنْ عَادَ رَانَتْ حَتَّی یُغْلَقَ بِہَا قَلْبُہُ فَذَاکَ الَّذِی ذَکَرَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ فِی کِتَابِہِ {کَلاَّ بَلْ رَانَ عَلَی قُلُوبِہِمْ مَا کَانُوا یَکْسِبُون} [المطففین ۱۴]۔
قَالَ الشَّیْخُ وَیُشْبِہُ أَنْ تَکُونَ ہَذِہِ الأَخْبَارُ وَمَا جَانَسَہَا فِی التَّغْلِیظِ وَالتَّشْدِیدِ فِیمَنْ أَصَرَّ عَلَی الذُّنُوبِ غَیْرَ مُسْتَغْفَرٍ مِنْہَا وَلاَ مُحَدِّثٍ نَفْسَہُ بِتَرْکِہَا۔ [حسن]
قَالَ الشَّیْخُ وَیُشْبِہُ أَنْ تَکُونَ ہَذِہِ الأَخْبَارُ وَمَا جَانَسَہَا فِی التَّغْلِیظِ وَالتَّشْدِیدِ فِیمَنْ أَصَرَّ عَلَی الذُّنُوبِ غَیْرَ مُسْتَغْفَرٍ مِنْہَا وَلاَ مُحَدِّثٍ نَفْسَہُ بِتَرْکِہَا۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب بندہ گناہ کرتا ہے او کہتا ہے : اے میرے رب ! مجھے معاف فرما تو اللہ فرماتے ہیں کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کے گناہ معاف کرنے والا رب ہے، جو اس کا مواخذہ بھی کرسکتا ہے۔ پھر اللہ اس کو معاف کردیتے ہیں، پھر کچھ دیر کے بعد وہ دوبارہ گناہ کرلیتا ہے اور بعض اوقات کئی اور بھی گناہ کرلیتا ہے، پھر کہتا ہے کہ اے اللہ ! میں نے دوسرا گناہ کرلیا ہے، مجھے معاف فرما تو اللہ فرماتے ہیں کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اللہ اس کو معاف کر دے گا اور اس کا مواخذہ بھی کرسکتا ہے، اللہ اس کو معاف کردیتے ہیں۔ پھر وہ کچھ دیر ٹھہرتا ہے، پھر گناہ کرلیتا ہے، پھر کہتا ہے : اے اللہ ! مجھے گناہ معاف کر دے تو اللہ فرماتے ہیں کہ میرا بندہ جانتا ہے کہ اللہ اس کو معاف کردیں گے، اس کا مواخذہ بھی کرسکتا ہے تو اللہ فرماتے ہیں : میں نے تجھے معاف کردیا جو مرضی عمل کر۔
(۲۰۷۶۴) فَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْوَلِیِدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی قَالَ سَمِعْتُ إِسْحَاقَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِی عَمْرَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ عَبْدًا أَصَابَ ذَنْبًا فَقَالَ یَا رَبِّ إِنِّی أَذْنَبْتُ ذَنْبًا فَاغْفِرْ لِی فَقَالَ رَبُّہُ عَلِمَ عَبْدِی أَنَّ لَہُ رَبًّا یَغْفِرُ الذَّنْبَ وَیَأْخُذُ بِہِ فَغَفَرَ لَہُ ثُمَّ مَکَثَ مَا شَائَ اللَّہُ ثُمَّ أَصَابَ ذَنْبًا آخَرَ وَرُبَّمَا قَالَ أَذْنَبَ ذَنْبًا آخَرَ فَقَالَ یَا رَبِّ إِنِّی أَذْنَبْتُ ذَنْبًا آخَرَ فَاغْفِرْ لِی قَالَ رَبُّہُ عَلِمَ عَبْدِی أَنَّ لَہُ رَبًّا یَغْفِرُ الذَّنْبَ وَیَأْخُذُ بِہِ فَغَفَرَ لَہُ ثُمَّ مَکَثَ مَا شَائَ اللَّہُ ثُمَّ أَصَابَ ذَنْبًا آخَرَ وَرُبَّمَا قَالَ أَذْنَبَ ذَنْبًا آخَرَ فَقَالَ یَا رَبِّ إِنِّی أَذْنَبْتُ ذَنْبًا آخَرَ فَاغْفِرْ لِی فَقَالَ رَبُّہُ عَلِمَ عَبْدِی أَنَّ لَہُ رَبًّا یَغْفِرُ الذَّنْبَ وَیَأْخُذُ بِہِ فَقَالَ رَبُّہُ غَفَرْتُ لِعَبْدِی فَلْیَعْمَلْ مَا شَائَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَجَائٍ عَنْ ہَمَّامٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَجَائٍ عَنْ ہَمَّامٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٥) اب نصیرۃ حضرت ابوبکر کے آزاد کردہ غلام سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرمایا : کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو گناہ پر اصرار نہ کرے، استغفار کرلے تو اگر وہ ایک دن کے اندر ٧٠ مرتبہ بھی توبہ کرے۔
(۲۰۷۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَنْبَأَنَا ابْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ وَاقِدٍ الْعُمَرِیُّ عَنْ أَبِی نُصَیْرَۃَ عَنْ مَوْلًی لآلِ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا أَصَرَّ مَنِ اسْتَغْفَرَ وَإِنْ عَادَ فِی الْیَوْمِ سَبْعِینَ مَرَّۃً ۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٦) حضرت ابوموسیٰ اشعری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ رب العزت رات کو اپنا ہاتھ پھیلاتے ہیں تاکہ دن کا گناہ گار توبہ کرلے اور دن کو اپنے ہاتھ پھیلاتے ہیں، تاکہ رات کا پاپی توبہ کرلے۔ یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہوجائے۔
(۲۰۷۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ سَمِعَ أَبَا عُبَیْدَۃَ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ یَبْسُطُ یَدَہُ بَاللَّیْلِ لِیَتُوبَ مُسِیئُ النَّہَارِ وَبِالنَّہَارِ لِیَتُوبَ مُسِیئُ اللَّیْلِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِہَا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارَ عَنْ أَبِی دَاوُدَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۷۵۹]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارَ عَنْ أَبِی دَاوُدَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۷۵۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٧) حارث بن سوید فرماتے ہیں کہ ہم عبداللہ بن مسعود (رض) کے پاس آئے، انھوں نے ہمیں دو احادیث بیان کیں : ایک نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرفوع بیان کی اور دوسری اپنی جانب سے۔ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ اپنے بندہ کی توبہ سے اس آدمی سے بڑھ کر خوش ہوتا ہے، جو جنگلی سفر میں ہلاکت کی جگہ پر تھا۔ اس کی سواری پر کھانا، پینا موجود تھا۔ وہ قیام کی غرض سے اترا آرام کرنے کے بعد بیدار ہوا تو سواری غائب تھی۔ تلاش کرنے پر اس کو پا نہ سکا۔ اس کو پیاس نے تنگ کیا۔ اس نے کہا : میں اپنی سواروں والی جگہ واپس پلٹ جاؤں گا یہاں تک کہ موت آجائے۔ وہ اس جگہ پر آ کر سوگیا۔ جب بیدار ہوا اس کی سواری موجود تھی اس کا کھانا، پینا بھی تھا۔ پھر عبداللہ فرماتے ہیں کہ مومن بندہ جب گناہ دیکھتا ہے تو وہ اپنے آپ کو پہاڑ کے نیچے تصور کرتا ہے کہ کہیں اس کے اوپر نہ گرجائے اور گناہ گار اپنے گناہ کو اس طرح خیال کرتا ہے جیسے اس کے ناک پر مکھی ہو وہ اپنے ناک پر ہاتھ پھیر دیتا ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : فرح کی نسبت اللہ کی جانب ہے۔ اس سے مراد اللہ کی رضا و قبولیت ہے جیسے { کُلُّ حِزْبٍ بِّمَا لَدَیْہِمْ فَرِحُوْنَ } [المومنون ٥٣] ” ہر گروہ جو اس کے پاس ہے اس پر راضی ہے۔ “ جو دارلسلام کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے اور گناہوں میں مصروف ہوجاتا ہے۔ اللہ کی مشیت پر ہے کہ معاف کرے یا سزا دے۔ “
شیخ فرماتے ہیں : فرح کی نسبت اللہ کی جانب ہے۔ اس سے مراد اللہ کی رضا و قبولیت ہے جیسے { کُلُّ حِزْبٍ بِّمَا لَدَیْہِمْ فَرِحُوْنَ } [المومنون ٥٣] ” ہر گروہ جو اس کے پاس ہے اس پر راضی ہے۔ “ جو دارلسلام کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے اور گناہوں میں مصروف ہوجاتا ہے۔ اللہ کی مشیت پر ہے کہ معاف کرے یا سزا دے۔ “
(۲۰۷۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَارِثَ بْنَ سُوَیْدٍ یَقُولُ أَتَیْنَا عَبْدَ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ فَحَدَّثَنَا بِحَدِیثَیْنِ أَحَدُہُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَالآخَرُ عَنْ نَفْسِہِ فَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَلَّہُ أَشَدُّ فَرَحًا بِتَوْبَۃِ عَبْدِہِ الْمُؤْمِنِ مِنْ رَجُلٍ قَالَ بِأَرْضٍ فَلاَۃٍ دَوِیَّۃٍ وَمَہْلَکَۃٍ وَمَعَہُ رَاحِلَتُہُ عَلَیْہَا طَعَامُہُ وَشَرَابُہُ فَنَزَلَ فِیہَا فَنَامَ وَرَاحِلَتُہُ عِنْدَ رَأْسِہِ فَاسْتَیْقَظَ وَقَدْ ذَہَبَتْ فَذَہَبَ فِی طَلَبِہَا فَلَمْ یَقْدِرْ عَلَیْہَا حَتَّی أَدْرَکَہُ مِنَ الْعَطَشِ فَقَالَ وَاللَّہِ لأَرْجِعَنَّ فَلأَمُوتَنَّ حَیْثُ کَانَ رَحْلِی فَرَجَعَ فَنَامَ وَاسْتَیْقَظَ وَإِذَا رَاحِلَتُہُ عِنْدَ رَأْسِہِ عَلَیْہَا طَعَامُہُ وَشَرَابُہُ ۔ قَالَ ثُمَّ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ إِنَّ الْمُؤْمِنَ یَرَی ذُنُوبَہُ کَأَنَّہُ جَالِسٌ فِی أَصْلِ جَبَلٍ یَخَافُ أَنْ یَنْقَلِبَ عَلَیْہِ وَإِنَّ الْفَاجِرَ یَرَی ذُنُوبَہُ کَذُبَابٍ مَرَّ عَلَی أَنْفِہِ وَقَالَ لَہُ ہَکَذَا فَذَہَبَ وَأَمَرَّ بِیَدِہِ عَلَی أَنْفِہِ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَالْفَرَحُ الْمُضَافُ إِلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ بِمَعْنَی الرِّضَا وَالْقَبُولِ کَقَوْلِہِ تَعَالَی {کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْہِمْ فَرِحُونَ} [المومنون ۵۳] یَعْنِی رَاضُونَ کَذَلِکَ ذَکَرَہُ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ وَہُوَ حَسَنٌ وَفِی التَّوْبَۃِ مِنَ الذَّنْبِ أَخْبَارٌ کَثِیرَۃٌ وَلَیْسَ ہَا ہُنَا مَوْضِعُہَا
وَأَمَّا مَنْ خَرَجَ مِنْ أَہْلِ الإِسْلاَمِ مِنْ دَارِ الدُّنْیَا وَقَدْ تَلَوَّثَ بِالذُّنُوبِ وَالْخَطَایَا فَہُوَ فِی مَشِیئَۃِ اللَّہِ تَعَالَی إِنْ شَائَ غَفَرَ لَہُ بِفَضْلِہِ ذُنُوبَہُ صِغَارَہَا وَکِبَارَہَا وَإِنْ شَائَ عَاقَبَہُ بِعَدْلِہِ عَلَی ذُنُوبِہِ ثُمَّ أَخْرَجَہُ مِنْ عُقُوبَتِہِ إِلَی جَنَّتِہِ بِرَحْمَتِہِ أَوْ بِشَفَاعَۃِ الشَّافِعِینَ بِإِذْنِہِ فِی ذَلِکَ أَخْبَارٌ کَثِیرَۃٌ إِلاَّ أَنَّا نُشِیرُ ہَا ہُنَا إِلَی مَا یَقَعُ بِہِ الْبَیَانُ بِتَوْفِیقِ اللَّہِ تَعَالَی۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَالْفَرَحُ الْمُضَافُ إِلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ بِمَعْنَی الرِّضَا وَالْقَبُولِ کَقَوْلِہِ تَعَالَی {کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْہِمْ فَرِحُونَ} [المومنون ۵۳] یَعْنِی رَاضُونَ کَذَلِکَ ذَکَرَہُ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ وَہُوَ حَسَنٌ وَفِی التَّوْبَۃِ مِنَ الذَّنْبِ أَخْبَارٌ کَثِیرَۃٌ وَلَیْسَ ہَا ہُنَا مَوْضِعُہَا
وَأَمَّا مَنْ خَرَجَ مِنْ أَہْلِ الإِسْلاَمِ مِنْ دَارِ الدُّنْیَا وَقَدْ تَلَوَّثَ بِالذُّنُوبِ وَالْخَطَایَا فَہُوَ فِی مَشِیئَۃِ اللَّہِ تَعَالَی إِنْ شَائَ غَفَرَ لَہُ بِفَضْلِہِ ذُنُوبَہُ صِغَارَہَا وَکِبَارَہَا وَإِنْ شَائَ عَاقَبَہُ بِعَدْلِہِ عَلَی ذُنُوبِہِ ثُمَّ أَخْرَجَہُ مِنْ عُقُوبَتِہِ إِلَی جَنَّتِہِ بِرَحْمَتِہِ أَوْ بِشَفَاعَۃِ الشَّافِعِینَ بِإِذْنِہِ فِی ذَلِکَ أَخْبَارٌ کَثِیرَۃٌ إِلاَّ أَنَّا نُشِیرُ ہَا ہُنَا إِلَی مَا یَقَعُ بِہِ الْبَیَانُ بِتَوْفِیقِ اللَّہِ تَعَالَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٨) زید بن وہب فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ذر (رض) نے بیان کیا جو ربذہ میں تھے۔ ہم مدینہ کے پتھریلے علاقے میں چل رہے تھے۔ ہم احد پہاڑ کے سامنے آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اے ابوذر ! اگر احد پہاڑ سونے کا بنادیا جائے تو میرے پاس ایک رات بھی نہ نکالے، ہاں وہ ایک دینار جو قرض کے لیے رکھ لیا گیا ہو کہ میں اللہ کے بندوں میں اس طرح تقسیم کر دوں اور اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا، پھر فرمایا : اے ابوذر ! کہتے ہیں : اے اللہ کے رسول ! حاضر ہوں حاضر ہوں۔ خبردار ! بہت سارے لوگ مالدار ہوتے ہیں لیکن مال کے اعتبار سے کم ہوتے ہیں لیکن جس نے اس طرح خرچ کردیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : اے ابوذر ! اپنی جگہ رہنا میں تیرے پاس آتا ہوں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چلے، مجھ سے چھپ گئے، میں نے آواز سنی تو میں ڈرا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے کوئی معاملہ پیش نہ آجائے، میں نے ارادہ کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آؤں، لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات یاد آگئی جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا کہ ابوذر اپنی جگہ رہنا۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں نے آواز سنی تھی، میں ڈرا کہ کوئی معاملہ پیش نہ آئے۔ پھر آپ کی بات یاد آگئی تو میں ٹھہر گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ جبرائیل ہیں اس نے مجھے خبر دی کہ میری امت کا جو فرد فوت ہوگیا اور اللہ کے ساتھ اس نے شرک نہ کیا تو ہو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ میں نے کہا : اگرچہ اس نے زنا اور چوری بھی کی ہو، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر اس نے زنا اور چوری بھی کی ہو۔
(۲۰۷۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا السُّرَیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنَا وَاللَّہِ أَبُو ذَرٍّ بِالرَّبَذَۃِ قَالَ : کُنْتُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- أَمْشِی فِی حَرَّۃِ الْمَدِینَۃِ عِشَائً فَاسْتَقْبَلَنَا أُحُدٌ فَقَالَ : یَا أَبَا ذَرٍّ مَا أُحِبُّ أَنْ أُحُدًا ذَاکَ لِی ذَہَبًا تَأْتِی عَلَیْہِ لَیْلَۃٌ وَعِنْدِی مِنْہُ دِینَارٌ إِلاَّ دِینَارٌ أَرْصُدُہُ لِدَیْنٍ إِلاَّ أَنْ أَقُولَ بِہِ فِی عِبَادِ اللَّہِ ہَکَذَا وَہَکَذَا ۔ وَأَوْمَأَ بِیَدِہِ ثُمَّ قَالَ : یَا أَبَا ذَرٍّ ۔ قُلْتُ لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ قَالَ : أَلاَ إِنَّ الأَکْثَرِینَ ہُمُ الأَقَلُّونَ إِلاَّ مَنْ قَالَ ہَکَذَا وَہَکَذَا وَہَکَذَا ۔ ثُمَّ قَالَ لِی : مَکَانَکَ لاَ تَبْرَحْ یَا أَبَا ذَرٍّ حَتَّی أَرْجِعَ إِلَیْکَ ۔ قَالَ : وَانْطَلَقَ حَتَّی غَابَ عَنِّی فَسَمِعْتُ صَوْتًا فَتَخَوَّفْتُ أَنْ یَکُونَ عُرِضَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَرَدْتُ أَنْ آتِیَہُ ثُمَّ ذَکَرْتُ قَوْلَہُ لاَ تَبْرَحْ فَقُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ سَمِعْتُ صَوْتًا خَشِیتُ أَنْ یَکُونَ عُرِضَ لَکَ ذَاکَ ثُمَّ ذَکَرْتُ قَوْلَکَ فَأَقَمْتُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ذَاکَ جِبْرِیلُ أَتَانِی فَأَخْبَرَنِی أَنَّہُ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِی لاَ یُشْرِکُ بِاللَّہِ شَیْئًا دَخَلَ الْجَنَّۃَ ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَإِنْ زِنَا وَإِنْ سَرَقَ؟ قَالَ : وَإِنْ زَنَا وَإِنْ سَرَقَ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصِ بْنِ غِیَاثٍ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٦٩) سابقہ حدیث کی ایک اور سند ہے
(۲۰۷۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا السُّرَیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ حَدَّثَنِی أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ نَحْوَہُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ حَدِیثُ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ مُرْسَلٌ وَالصَّحِیحُ حَدِیثُ أَبِی ذَرٍّ۔
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ فَذَکَرَ مَا۔
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ فَذَکَرَ مَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٠) زید بن وہب حضرت ابوذر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے پاس جبرائیل آئے اور مجھے خوشخبری دی کہ جو امتی فوت ہوگیا اور اس نے شرک نہ کیا ہو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ حضرت ابوذر (رض) نے عرض کیا : اگرچہ اس نے چوری اور زنا بھی کیا ہو ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگرچہ اس نے زنا اور چوری بھی کی ہو۔
(۲۰۷۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : الْحُسَیْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ السَّدِیرِیُّ الْبَیْہَقِیُّ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ الْخُسْرَوْجِرْدِیُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْبَیْہَقِیُّ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ زَنْجُوَیْہِ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ أَنْبَأَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا حَبِیبُ بْنُ أَبِی ثَابِتٍ وَسُلَیْمَانُ الأَعْمَشُ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ رُفَیْعٍ قَالُوا سَمِعْنَا زَیْدَ بْنَ وَہْبٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ جِبْرِیلَ أَتَانِی فَبَشَّرَنِی أَنَّہُ مَنْ مَاتَ مِنْ أُمَّتِی لاَ یُشْرِکُ بِاللَّہِ شَیْئًا دَخَلَ الْجَنَّۃَ ۔ قَالَ قُلْتُ: وَإِنْ زَنَا وَإِنْ سَرَقَ؟ قَالَ: وَإِنْ زَنَا وَإِنْ سَرَقَ۔
قَالَ سُلَیْمَانُ یَعْنِی لِزَیْدِ بْنِ وَہْبٍ إِنَّمَا یُرْوَی ہَذَا الْحَدِیثُ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ أَمَّا أَنَا فَسَمِعْتُہُ مِنْ أَبِی ذَرٍّ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]ٍ
قَالَ سُلَیْمَانُ یَعْنِی لِزَیْدِ بْنِ وَہْبٍ إِنَّمَا یُرْوَی ہَذَا الْحَدِیثُ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ أَمَّا أَنَا فَسَمِعْتُہُ مِنْ أَبِی ذَرٍّ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]ٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧١) زید بن وہب حضرت ابوذر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میں ایک رات نکلا کہ اچانک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چل رہے تھے، لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کوئی انسان نہ تھا۔ حدیث کو ذکر کیا۔ کہتے ہیں : جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو میں صبر نہ کرسکا۔ میں نے کہہ دیا : اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اللہ مجھے آپ پر قربان کر دے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ کے پتھریلے علاقے میں کس سے بات چیت کر رہے تھے۔ میں نے کسی چیز کو آپ کی طرف آتے ہوئے نہیں دیکھا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ جبرائیل تھے جو آئے تھے۔ اس نے کہا : اپنی امت کو بشارت دے دو جو شرک کیے بغیر فوت ہوگیا وہ جنت میں داخل ہوجائے گا۔ میں نے کہا : اے جبرائیل ! اس نے چوری اور زنا بھی کیا ہو۔ اس نے کہا : ہاں ! اگرچہ اس نے زنا اور چوری بھی کی ہو۔ میں نے کہا : اگرچہ اس زنا اور چوری بھی کی ہو ؟ اگرچہ وہ زانی، چور اور شرابی ہی کیوں نہ ہو۔
(۲۰۷۷۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَنْبَأَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنْبَأَنَا جَرِیرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ رُفَیْعٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : خَرَجْتُ لَیْلَۃً مِنَ اللَّیَالِی فَإِذَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَمْشِی لَیْسَ مَعَہُ إِنْسَانٌ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ فَلَمَّا جَائَ لَمْ أَصْبِرْ حَتَّی قُلْتُ یَا نَبِیَّ اللَّہِ جَعَلَنِی اللَّہُ فِدَائَ کَ مَنْ کُنْتَ تُکَلِّمُ فِی جَانِبِ الْحَرَّۃِ فَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا یَرْجِعُ إِلَیْکَ شَیْئًا۔ فَقَالَ : ذَاکَ جِبْرِیلُ عَرَضَ لِی فِی جَانِبِ الْحَرَّۃِ فَقَالَ بَشِّرْ أُمَّتَکَ أَنَّہُ مَنْ مَاتَ لاَ یُشْرِکُ بِاللَّہِ شَیْئًا دَخَلَ الْجَنَّۃَ فَقُلْتُ یَا جِبْرِیلُ وَإِنْ سَرَقَ وَإِنْ زَنَا قَالَ نَعَمْ وَإِنْ سَرَقَ وَإِنْ زَنَا قُلْتُ وَإِنْ سَرَقَ وَإِنْ زَنَا قَالَ وَإِنْ سَرَقَ وَزَنَا وَشَرِبَ الْخَمْرَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭৭৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عاقل بالغ مسلمانوں میں سے جن کی شہادت جائز ہے اور کن کی ناجائز
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
امام شافعی (رح) نے فرمایا : ہم کسی کو بھی نہیں جانتے کہ وہ خالص اطاعت ومروت کو رکھے، اس کے اندر نافرمانی نہ ہو اور نہ ہی مروت کو چھوڑ کر خالص نافرمانی پر لگ جائے اور مروت کو چھوڑ کر اطاعت اس ک
(٢٠٧٧٢) معروز بن سوید حضرت ابوذر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں جنت میں داخل ہونے والے آخری آدمی کو جانتا ہوں اور جہنم سے سب سے آخر میں نکلنے والے کو بھی جانتا ہوں۔ قیامت کے دن ایک آدمی کو لایا جائے گا، کہا جائے گا : اس کے صغیرہ گناہ اس پر پیش کرو۔ کبیرہ پیش نہ کرنا۔ صغیرہ گناہ پیش کیے جائیں گے ت : کہا جائے گا : تو نے یہ یہ کام کیے فلاں فلاں دن تو وہ اعتراف کرے گا۔ انکار کی جرأت نہ ہوگی، کبیرہ گناہوں سے خوف کھائے گا کہ وہ پیش نہ کردیے جائیں تو اس کو کہہ دیا جائے گا : ہر برائی کے بدلے نیکی تجھے ملے گی، پھر کہے گا : اے اللہ ! میں نے بہت سارے اعمال کیے جو مجھے یہاں نظر نہیں آرہے۔ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ ہنس رہے تھے کہ آپ کی داڑھ مبارک نظر آنے لگی۔
(۲۰۷۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَیْدٍ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنِّی لأَعْلَمُ آخِرَ أَہْلِ الْجَنَّۃِ دُخُولاً الْجَنَّۃَ وَآخِرَ أَہْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْہَا رَجُلٌ یُؤْتَی بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیُقَالُ اعْرِضُوا عَلَیْہِ صِغَارَ ذُنُوبِہِ وَارْفَعُوا عَنْہُ کِبَارَہَا فَیُعْرَضُ عَلَیْہِ صِغَارُ ذُنُوبِہِ فَیُقَالُ عَمِلْتَ یَوْمَ کَذَا وَکَذَا کَذَا وَکَذَا وَعَمِلْتَ یَوْمَ کَذَا وَکَذَا کَذَا وَکَذَا فَیَقُولُ نَعَمْ لاَ یَسْتَطِیعُ أَنْ یُنْکِرَ وَہُوَ مُشْفِقٌ مِنْ کِبَارِ ذُنُوبِہِ أَنْ تُعْرَضَ عَلَیْہِ فَیُقَالُ لَہُ فَإِنَّ لَکَ بِمَکَانِ کُلِّ سَیِّئَۃٍ حَسَنَۃً فَیَقُولُ رَبِّ قَدْ عَمِلْتُ أَشْیَائَ لاَ أَرَاہَا ہَا ہُنَا ۔ فَلَقَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُہُ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۹۰]
তাহকীক: