আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
گواہیوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬৫৫ টি
হাদীস নং: ২০৬৯৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جگہ کی وجہ سے قسم کا پختہ ہونا
(٢٠٦٩٣) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے میرے اس منبر کے قریب جھوٹی قسم اٹھالی وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
(۲۰۶۹۳) وَرَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا مَالِکٌ عَنْ ہَاشِمِ بْنِ ہَاشِمِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نِسْطَاسٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : مَنْ حَلَفَ عَلَی مِنْبَرِی ہَذَا بِیَمِینٍ آثِمَۃٍ تَبَوَّأَ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ ۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جگہ کی وجہ سے قسم کا پختہ ہونا
(٢٠٦٩٤) مہاجر بن بی امیہ کہتے ہیں کہ ابوبکر صدیق (رض) نے مجھے خط لکھا کہ بقیس بن مکشوح کو میرے پاس قیدی بنا کر روانہ کرو۔ اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منبر کے پاس ٥٠ قسمیں کھائی ہیں کہ اس نے داذوی کو قتل نہیں کیا۔
(۲۰۶۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ أَخْبَرَنَا عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَوْفَلِ بْنِ مُسَاحِقٍ الْعَامِرِیِّ عَنِ الْمُہاجِرِ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ قَالَ : کَتَبَ إِلَیَّ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنِ ابْعَثْ إِلَیَّ بِقَیْسِ بْنِ مَکْشُوحٍ فِی وَثَاقٍ فَأَحْلَفَہُ خَمْسِینَ یَمِینًا عِنْدَ مِنْبَرِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَا قَتَلَ دَاذُوَیَّ۔ وَرَوَاہُ فِی الْقَدِیمِ فَقَالَ أَخْبَرَنَا مَنْ نَثِقُ بِہِ عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ نَوْفَلِ بْنِ مُسَاحِقٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ وَأَتَمَّ مِنْہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جگہ کی وجہ سے قسم کا پختہ ہونا
(٢٠٦٩٥) شعبی فرماتے ہیں کہ ایک آدمی قتل کیا گیا تو حضرت عمر (رض) حجرے میں داخل ہوئے۔ مدعی علیہ نے ٥٠ قسمیں اٹھا دیں کہ نہ تو ہم نے قتل کیا اور نہ ہی ہمیں علم ہے۔
(ب) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی عورت سے کہا : جہاں چاہے تو جا اور کئی مرتبہ کہا تو حضرت عمر (رض) نے اس کو رکن اور مقامِ ابراہیم کے درمیان کھڑا کر کے پوچھا : بتا تیرا کیا ارادہ تھا ؟
(ب) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنی عورت سے کہا : جہاں چاہے تو جا اور کئی مرتبہ کہا تو حضرت عمر (رض) نے اس کو رکن اور مقامِ ابراہیم کے درمیان کھڑا کر کے پوچھا : بتا تیرا کیا ارادہ تھا ؟
(۲۰۶۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : قُتِلَ رَجُلٌ فَأَدْخَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ الْحِجْرَ مِنَ الْمُدَّعَی عَلَیْہِمْ خَمْسِینَ رَجُلاً فَأَقْسَمُوا مَا قَتَلْنَا وَلاَ عَلِمْنَا قَاتِلاً۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : أَنَّ رَجُلاً قَالَ لاِمْرَأَتِہِ حَبْلُکِ عَلَی غَارِبِکِ مِرَارًا فَأَتَی عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَاسْتَحْلَفَہُ بَیْنَ الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ مَا الَّذِی أَرَدْتَ بِقَوْلِکَ۔
وَہُمَا مُرْسَلاَنِ أَحَدُہُمَا یُؤَکِّدُ صَاحِبَہُ فِیمَا اجْتَمَعَا فِیہِ مِنْ نَقْلِ الْیَمِینِ إِلَی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ۔ [ضعیف]
وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : أَنَّ رَجُلاً قَالَ لاِمْرَأَتِہِ حَبْلُکِ عَلَی غَارِبِکِ مِرَارًا فَأَتَی عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَاسْتَحْلَفَہُ بَیْنَ الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ مَا الَّذِی أَرَدْتَ بِقَوْلِکَ۔
وَہُمَا مُرْسَلاَنِ أَحَدُہُمَا یُؤَکِّدُ صَاحِبَہُ فِیمَا اجْتَمَعَا فِیہِ مِنْ نَقْلِ الْیَمِینِ إِلَی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جگہ کی وجہ سے قسم کا پختہ ہونا
(٢٠٦٩٦) عبدالرحمن بن عوف فرماتے ہیں کہ اس نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ مقام ابراہیم اور بیت اللہ کے درمیان قسمیں اٹھا رہے تھے۔ کیا میرے اوپر قربانی ہے، انھوں نے کہا : نہیں۔ اس نے دوبارہ کہا : میرے اوپر کوئی بڑا مال تو نہیں ؟ انھوں نے جواب دیا : نہیں۔ کہتے ہیں : میں ڈرا کہ کہیں لوگ اس جگہ سے مانوس نہ ہوجائیں۔
قال الشیخ : کہ لوگ کہیں مانوس نہ ہوجائیں اور ان کے دلوں سے ڈر جاتا رہے۔
قال الشیخ : کہ لوگ کہیں مانوس نہ ہوجائیں اور ان کے دلوں سے ڈر جاتا رہے۔
(۲۰۶۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُوسَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ وَہَذَا قَوْلُ حُکَّامِ الْمَکِّیِّینَ وَمُفْتِیہِمْ وَمِنْ حُجَّتِہِمْ فِیہِ مَعَ إِجْمَاعِہِمْ أَنَّ مُسْلِمًا وَالْقَدَّاحَ أَخْبَرَانِی عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ بْنِ خَالِدٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَأَی قَوْمًا یَحْلِفُونَ بَیْنَ الْمَقَامِ وَالْبَیْتِ فَقَالَ أَعَلَیَّ دَمٌ۔ فَقَالُوا لاَ قَالَ فَعَلَیَّ عَظِیمٌ مِنَ الأَمْوَالِ۔ قَالُوا لاَ قَالَ لَقَدْ خَشِیتُ أَنْ یَبْہَی النَّاسُ بِہَذَا الْمَقَامِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَذَہَبُوا إِلَی أَنَّ الْعَظِیمَ مِنَ الأَمْوَالِ مَا وَصَفْتَ مِنْ عِشْرِینَ دِینَارًا فَصَاعِدًا۔
قَالَ وَقَالَ مَالِکٌ یَحْلِفُ عَلَی الْمِنْبَرِ عَلَی رُبْعِ دِینَارٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ قَوْلُہُ یَبْہَی النَّاسُ یَعْنِی یَأْنَسُوا بِہِ فَتَذْہَبُ ہَیْبَتَہُ مِنْ قُلُوبِہِمْ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ یُقَالُ بَہَأْتُ بِالشَّیْئِ إِذَا أَنِسْتُ بِہِ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَذَہَبُوا إِلَی أَنَّ الْعَظِیمَ مِنَ الأَمْوَالِ مَا وَصَفْتَ مِنْ عِشْرِینَ دِینَارًا فَصَاعِدًا۔
قَالَ وَقَالَ مَالِکٌ یَحْلِفُ عَلَی الْمِنْبَرِ عَلَی رُبْعِ دِینَارٍ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ قَوْلُہُ یَبْہَی النَّاسُ یَعْنِی یَأْنَسُوا بِہِ فَتَذْہَبُ ہَیْبَتَہُ مِنْ قُلُوبِہِمْ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ یُقَالُ بَہَأْتُ بِالشَّیْئِ إِذَا أَنِسْتُ بِہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جگہ کی وجہ سے قسم کا پختہ ہونا
(٢٠٦٩٧) ابو غطعان بن طریف مری کہتے ہیں کہ زید بن ثابت اور ابن مطیع اپنا جھگڑا لے کر مروان کے پاس آئے تو مروان نے زید بن ثابت پر قسم ڈال دی کہ وہ منبر کے پاس قسم اٹھائیں۔ زید کہنے لگے : میں اس جگہ قسم اٹھاؤں گا۔ مروان نے کہا : حقوق کو کاٹنے والوں کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے تو زید کہنے لگے : یہ اس کا حق ہے، میں منبر کے پاس قسم نہ اٹھاؤں گا تو مروان اس سے تعجب کررہا تھا۔
(۲۰۶۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا غَطَفَانَ بْنَ طَرِیفٍ الْمُرِّیَّ قَالَ : اخْتَصَمَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَابْنُ مُطِیعٍ إِلَی مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ فِی دَارٍ فَقَضَی بِالْیَمِینِ عَلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ زَیْدٌ أَحْلِفُ لَہُ مَکَانِی قَالَ مَرْوَانُ لاَ وَاللَّہِ إِلاَّ عِنْدَ مَقَاطِعِ الْحُقُوقِ فَجَعَلَ زَیْدٌ یَحْلِفُ أَنَّ حَقَّہُ لَحَقٌّ وَیَأْبَی أَنْ یَحْلِفَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَجَعَلَ مَرْوَانُ یَعْجَبُ مِنْ ذَلِکَ۔
قَالَ مَالِکٌ : کَرِہَ زَیْدٌ صَبْرَ الْیَمِینِ۔ [صحیح]
قَالَ مَالِکٌ : کَرِہَ زَیْدٌ صَبْرَ الْیَمِینِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جگہ کی وجہ سے قسم کا پختہ ہونا
(٢٠٦٩٨) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے اس پر قسم ڈالی جن دو کا آپس میں جھگڑا تھا تو حضرت عثمان نے منبر کے قریب قسم سے انکار کردیا، اس سے بچے اور فدیہ دے دیا، کہنے لگے : میں ڈرتا ہوں کہ کہیں تقدیر بھی اس کے موافق آجائے اور میں کسی بڑی معصیت میں پھنس جاؤں۔
(۲۰۶۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ قَالَ وَبَلَغَنِی أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَلَفَ عَلَی الْمِنْبَرِ فِی خُصُومَۃٍ کَانَتْ بَیْنَہُ وَبَیْنَ رَجُلٍ وَأَنَّ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رُدَّتْ عَلَیْہِ الْیَمِینُ عَلَی الْمِنْبَرِ فَاتَّقَاہَا وَافْتَدَی مِنْہَا وَقَالَ أَخَافُ أَنْ یُوَافِقَ قَدَرٌ بَلاَئً فَیُقَالَ بِیَمِینِہِ۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جگہ کی وجہ سے قسم کا پختہ ہونا
(٢٠٦٩٩) جابر بن زید ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان سے ایک عورت کے متعلق سوال کیا گیا کہ اس نے گواہی دی تھی کہ اس نے عورت اور اس کے خاوند کو دودھ پلایا ہے، اس نے کہا : مقامِ ابراہیم کے پاس اس سے قسم لو۔ اگر یہ جھوٹی ہوئی تو اس کے پستان ختم ہوجائیں گے۔ ایسا ہی ہوا ایک سال کے اندر اس کے پستان ختم ہوگئے۔
(۲۰۶۹۹) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ مَحْمُوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ غَیْلاَنَ حَدَّثَنَا حَاضِرُ بْنُ مُطَہَّرٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدَۃَ مُجَّاعَۃُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ امْرَأَۃٍ شَہِدَتْ أَنَّہَا أَرْضَعَتْ امْرَأَۃً وَزَوْجَہَا فَقَالَ اسْتَحْلِفْہَا عِنْدَ الْمَقَامِ فَإِنَّہَا إِنْ کَانَتْ کَاذِبَۃً لَمْ یَحُلْ عَلَیْہَا الْحَوْلُ حَتَّی یَبْیَضَّ ثَدْیَاہَا فَاسْتُحْلِفَتْ فَحَلَفَتْ فَلَمْ یَحُلْ عَلَیْہَا الْحَوْلُ حَتَّی ابْیَضَّ ثَدْیَاہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وقت کی وجہ سے قسم کی تاکید اور قرآن پر قسم لینا
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
(٢٠٧٠٠) ابو موسیٰ اشعری (رض) وصیت کے قصہ کے بارے کہتے ہیں کہ یہ معاملہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ کے بعد نہیں ہوا۔ پھر انھوں نے ان دونوں سے عصر کے بعد قسم لی جنہوں نے خیانت کی۔
(۲۰۷۰۰) قَالَ الشَّیْخُ قَدْ رُوِّینَا عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ فِی قِصَّۃِ الْوَصِیَّۃِ قَالَ ہَذَا أَمْرٌ لَمْ یَکُنْ بَعْدَ الَّذِی کَانَ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَحْلَفَہُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ مَا خَانَا
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَنْبَأَنَا زَکَرِیَّا عَنِ الشَّعْبِیِّ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مَنْصُورٍ : الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ أَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَنْبَأَنَا زَکَرِیَّا عَنِ الشَّعْبِیِّ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وقت کی وجہ سے قسم کی تاکید اور قرآن پر قسم لینا
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
(٢٠٧٠١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تین آدمیوں سے نہ کلام کرے گا اور نہ ہی پاک کرے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔ 1 وہ آدمی جو زائد پانی مسافروں سے روکتا ہے۔ 2 وہ آدمی جو امام سے دنیا کے لییبیعت کرتا ہے۔ اگر دنیا ملے تو بیعت پوری کرتا ہے وگرنہ بیعت پوری نہیں کرتا۔ 3 عصر کے بعد سامان کا سودا کرنے والا۔ اللہ کی قسم ! اٹھا کر کہتا ہے مجھے اتنے کا ملا ہے، دوسرا اس کی تصدیق کرتا ہے۔ وکیع کی حدیث میں ہے کہ وہ آدمی جو امام کی بیعت کرتا ہے۔
(۲۰۷۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی بِنَیْسَابُورَ وَأَبُو الْقَاسِمِ زَیْدُ بْنُ أَبِی ہَاشِمٍ الْعَلَوِیُّ بِالْکُوفَۃِ قَالُوا أَنْبَأَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ أَنْبَأَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَنْبَأَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنْبَأَنَا جَرِیرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ثَلاَثَۃٌ لاَ یُکَلِّمُہُمُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ یُزَکِّیہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ رَجُلٌ عَلَی فَضْلِ مَائٍ بِالطَّرِیقِ یَمْنَعُ ابْنَ السَّبِیلِ مِنْہُ وَرَجُلٌ بَایَعَ إِمَامًا لِلدُّنْیَا فَإِنْ أَعْطَاہُ مَا یُرِیدُ وَفَی لَہُ وَإِنْ لَمْ یُعْطَ لَمْ یَفِ لَہُ وَرَجُلٌ سَاوَمَ رَجُلاً عَلَی سِلْعَۃٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّہِ لَقَدْ أُعْطِیَ بِہَا کَذَا وَکَذَا فَصَدَّقَہُ۔ الآخَرُ لَفْظُ حَدِیثِ جَرِیرٍ وَلَیْسَ فِی حَدِیثِ وَکِیعٍ : وَرَجُلٌ بَایَعَ إِمَامًا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ وَعَنِ ابْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَالأَشَجِّ عَنْ وَکِیعٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَنْبَأَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنْبَأَنَا جَرِیرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ثَلاَثَۃٌ لاَ یُکَلِّمُہُمُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ یُزَکِّیہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ رَجُلٌ عَلَی فَضْلِ مَائٍ بِالطَّرِیقِ یَمْنَعُ ابْنَ السَّبِیلِ مِنْہُ وَرَجُلٌ بَایَعَ إِمَامًا لِلدُّنْیَا فَإِنْ أَعْطَاہُ مَا یُرِیدُ وَفَی لَہُ وَإِنْ لَمْ یُعْطَ لَمْ یَفِ لَہُ وَرَجُلٌ سَاوَمَ رَجُلاً عَلَی سِلْعَۃٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّہِ لَقَدْ أُعْطِیَ بِہَا کَذَا وَکَذَا فَصَدَّقَہُ۔ الآخَرُ لَفْظُ حَدِیثِ جَرِیرٍ وَلَیْسَ فِی حَدِیثِ وَکِیعٍ : وَرَجُلٌ بَایَعَ إِمَامًا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ وَعَنِ ابْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَالأَشَجِّ عَنْ وَکِیعٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وقت کی وجہ سے قسم کی تاکید اور قرآن پر قسم لینا
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
(٢٠٧٠٢) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین آدمیوں سے اللہ کلام بھی نہ کرے گا اور پاک بھی نہ کرے گا اور نظر رحمت سے دیکھے گا بھی نہیں : 1 عصر کے بعد قسم اٹھا کر مسلمان بھائی کا مال ہڑپ کرنے والا 2 وہ آدمی جو کہتا ہے مجھے سامان کے زائد قیمت ملتی ہے، جتنی آپ دے رہے ہیں اور وہ جھوٹا بھی ہے۔ 3 زائد پانی کو روکنے والا۔ اللہ فرماتے ہیں میں بھی زائد پانی کو روک لوں گا جیسے تو نے روکا ہے۔ حالانکہ تو نے اس میں کام نہ کیا تھا۔
(۲۰۷۰۲) وَرَوَاہُ سُمَیٌّ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نَاجِیَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُونُسَ الْجَمَّالُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ثَلاَثَۃٌ لاَ یُکَلِّمُہُمُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ یُزَکِّیہِمْ وَلاَ یَنْظُرُ إِلَیْہِمْ رَجُلٌ حَلَفَ عَلَی مَالِ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بَعْدَ صَلاَۃِ الْعَصْرِ فَیَقْتَطِعُہُ وَرَجُلٌ حَلَفَ لَقَدْ أُعْطِیَ بِسِلْعَتِہِ أَکْثَرَ مِمَّا أُعْطِیَ وَہُوَ کَاذِبٌ وَرَجُلٌ مَنَعَ فَضْلَ مَائٍ یَقُولُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ أَمْنَعُکَ فَضْلِی کَمَا مَنَعْتَ فَضْلَ مَائٍ لَمْ تَعْمَلْہُ یَدُکَ ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ کَمَا أَخْرَجْتُہُ فِی کِتَابِ إِحْیَائِ الْمَوَاتِ عَالِیًا۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ کَمَا أَخْرَجْتُہُ فِی کِتَابِ إِحْیَائِ الْمَوَاتِ عَالِیًا۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭০৯
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وقت کی وجہ سے قسم کی تاکید اور قرآن پر قسم لینا
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
(٢٠٧٠٣) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) کو دو بچیوں کے بارے میں لکھا کہ ایک نے دوسری کو مارا تھا لیکن گواہ بھی موجود نہ تھا تو انھوں نے فرمایا کہ عصر کے بعد ان کو روکو۔ پھر ان پر اس آیت کی تلاوت کرو : { اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا } [آل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے ذریعہ تھوڑی قیمت خریدتے ہیں۔ “ وہ کہتے ہیں : میں نے ایسا کیا تو اس نے اعتراف کرلیا۔
(۲۰۷۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُؤَمَّلٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : کَتَبْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِنَ الطَّائِفِ فِی جَارِیَتَیْنِ ضَرَبَتْ إِحْدَاہُمَا الأُخْرَی وَلاَ شَاہِدَ عَلَیْہِمَا فَکَتَبَ إِلَیَّ أَنْ أَحْبِسَہُمَا بَعْدَ صَلاَۃِ الْعَصْرِ ثُمَّ اقْرَأْ عَلَیْہِمَا {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷] فَفَعَلْتُ فَاعْتَرَفَتْ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১০
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وقت کی وجہ سے قسم کی تاکید اور قرآن پر قسم لینا
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
اللہ کا فرمان ہے : نماز کے بعد روک کر اللہ کی قسم لینا۔ { تَحْبِسُوْنَھُمَا مِنْ بَعْدِ الصَّلٰوۃِ فَیُقْسِمٰنِ بِاللّٰہِ } [المائدۃ ١٠٦]
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مفسرین نے فرمایا : عصر کی نماز۔
(٢٠٧٠٤) مطرف بن مازن اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں، لیکن مجھے یاد نہیں کہ ابن زبیر نے کہا : قرآن کی قسم اٹھاؤ۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں میں نے مطرف کو صنعا میں دیکھا، وہ قرآن پر قسم اٹھاتے تھے اور اطراف کے حکمران بھی قرآن پر قسم لیتے تھے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں میں نے مطرف کو صنعا میں دیکھا، وہ قرآن پر قسم اٹھاتے تھے اور اطراف کے حکمران بھی قرآن پر قسم لیتے تھے۔
(۲۰۷۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی مُطَرِّفُ بْنُ مَازِنٍ بِإِسْنَادٍ لاَ أَحْفَظُہُ : أَنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ أَمَرَ بِأَنْ یَحْلِفَ عَلَی الْمُصْحَفِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرَأَیْتُ مُطَرِّفًا بِصَنْعَائَ یَحْلِفُ عَلَی الْمُصْحَفِ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ کَانَ مِنْ حُکَّامِ الآفَاقِ مَنْ یَسْتَحْلِفُ عَلَی الْمُصْحَفِ وَذَلِکَ عِنْدِی حَسَنٌ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَرَأَیْتُ مُطَرِّفًا بِصَنْعَائَ یَحْلِفُ عَلَی الْمُصْحَفِ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ کَانَ مِنْ حُکَّامِ الآفَاقِ مَنْ یَسْتَحْلِفُ عَلَی الْمُصْحَفِ وَذَلِکَ عِنْدِی حَسَنٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১১
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧٠٥) عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے جبری قسم اٹھا کر مسلمان بھائی کا مال ہڑپ کرنا چاہا اور وہ قسم میں جھوٹا بھی ہو۔ وہ اللہ سے ملاقات کرے گا اور اللہ اس پر ناراض ہوں گے۔
(۲۰۷۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَغَیْرُہُمَا قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ صَبْرٍ لِیَقْتَطِعَ بِہَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ وَہُوَ فِیہَا فَاجِرٌ لَقِیَ اللَّہَ وَہْوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১২
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧٠٦) عبداللہ بن مسعود (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے لازمی قسم اٹھائی مسلمان کا مال ہڑپ کرنے کے لیے وہ اللہ سے ملے گا تو اللہ اس پر ناراض ہوگا۔ اس کی تصدیق کتاب اللہ میں ہے : { اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا } [آل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے ذریعہ تھوڑی قیمت لیتے ہیں۔ “ اشعث بن قیس آئے، کہنے لگے : ابوعبدالرحمن نے تمہیں کیا بیان کیا ہے ؟ کہنے لگے : فلاں فلاں۔ کہنے لگے : اس نے سچ کہا۔ یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی۔ یمن کی زمین کے بارے میں میرا ایک آدمی سے جھگڑا تھا۔ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جھگڑا لے کر آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا، کیا آپ کے پاس دلیل ہے ؟ میں نے کہا : نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قسم۔ میں نے کہا : تب وہ بھی قسم اٹھائے گا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے جھوٹی قسم اٹھا کر مسلمان کا مال ہڑپ کرنا چاہا وہ اللہ سے ملاقات کرے گا اس حال میں کہ اللہ اس پر ناراض ہوں گے۔ اللہ کا فرمان ہے : { اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا } [آل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے عوض تھوڑی قیمت وصول کرتے ہیں۔ “
(۲۰۷۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَنْبَأَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَنْبَأَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ أَبِی وَائِلٍ وَہُوَ شَقِیقُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ صَبْرٍ لِیَقْتَطِعَ بِہَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِیَ اللَّہَ وَہُوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ وَتَصْدِیقُ ذَلِکَ فِی کِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷]۔ إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔
فَدَخَلَ الأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ فَقَالَ مَا حَدَّثَکُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ کَذَا وَکَذَا قَالَ صَدَقَ فِیَّ نَزَلَتْ کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ رَجُلٍ فِی أَرْضٍ بِالیَمَنِ خُصُومَۃٌ فَاخْتَصَمْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ ہَلْ لَکَ بَیِّنَۃٌ؟ قُلْتُ لاَ قَالَ فَیَمِینُہُ قُلْتُ إِذًا یَحْلِفُ قَالَ: مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ صَبْرٍ لِیَقْتَطِعَ بِہَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِیَ اللَّہَ وَہُوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ۔ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷] إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔
[صحیح۔ متفق علیہ]
فَدَخَلَ الأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ فَقَالَ مَا حَدَّثَکُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ کَذَا وَکَذَا قَالَ صَدَقَ فِیَّ نَزَلَتْ کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ رَجُلٍ فِی أَرْضٍ بِالیَمَنِ خُصُومَۃٌ فَاخْتَصَمْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ ہَلْ لَکَ بَیِّنَۃٌ؟ قُلْتُ لاَ قَالَ فَیَمِینُہُ قُلْتُ إِذًا یَحْلِفُ قَالَ: مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ صَبْرٍ لِیَقْتَطِعَ بِہَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِیَ اللَّہَ وَہُوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ۔ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷] إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الأَعْمَشِ۔
[صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১৩
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧٠٧) حضرت ابو وائل سیدنا عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے جھوٹی قسم کے عوض مسلمان کا مال ہڑپ کرنا چاہا وہ اللہ سے ملاقات کرے گا اور اللہ اس پر ناراض ہوگا۔ پھر حضرت عبداللہ (رض) نے یہ آیت تلاوت کی : { اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا } [آل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے عوض تھوڑی قیمت وصول کرتے ہیں۔ “
(۲۰۷۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ إِمْلاَئً أَنْبَأَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَعْیَنَ وَجَامِعُ بْنُ أَبِی رَاشِدٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اقْتَطَعَ مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِیَمِینٍ کَاذِبَۃٍ لَقِیَ اللَّہَ وَہْوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ ۔
قَالَ عَبْدُ اللَّہِ ثُمَّ قَرَأَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِصْدَاقَہُ مِنْ کِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷] الآیَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ۔[صحیح۔ متفق علیہ]
قَالَ عَبْدُ اللَّہِ ثُمَّ قَرَأَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِصْدَاقَہُ مِنْ کِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷] الآیَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنْ سُفْیَانَ۔[صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১৪
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧٠٨) رجاء بن حیرہ اور عرس بن عمیرہ اپنے والد عدی سے نقل فرماتے ہیں کہ امرء القیس اور حضرموت کے ایک آدمی کے درمیان جھگڑا تھا۔ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جھگڑا لے کر آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دلیل لاؤ یا قسم اٹھاؤ۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ میری زمین قسم اٹھا کرلے جائے گا۔ آپ نے فرمایا : جس نے جھوٹی قسم کے ذریعے اپنے بھائی کا مال لیا وہ اللہ سے ملاقات کرے گا اور اللہ اس سے ناراض ہوگا۔ امرء قیس کہتے ہیں : اے اللہ کے رسول ! جس نے حق پر ہوتے ہوئے بھی چھوڑ دیا ؟ فرمایا : جنت ملے گی۔ اس نے کہا : وہ بیشک میری ہے میں اس کو چھوڑتا ہوں۔
(ب) عدی کہتے ہیں کہ عرس بن عمیرہ کی حدیث میں ہے کہ آیت نازل ہوئی : { اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا } [آل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے عوض تھوڑی قیمت وصول کرتے ہیں۔ “
(ب) عدی کہتے ہیں کہ عرس بن عمیرہ کی حدیث میں ہے کہ آیت نازل ہوئی : { اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا } [آل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے عوض تھوڑی قیمت وصول کرتے ہیں۔ “
(۲۰۷۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَنْبَأَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَنْبَأَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عَدِیُّ بْنُ عَدِیٍّ عَنْ رَجَائِ بْنِ حَیْوَۃَ وَالْعُرْسِ بْنِ عَمِیرَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَدِیٍّ قَالَ : کَانَ بَیْنَ امْرِئِ الْقَیْسِ وَبَیْنَ رَجُلٍ مِنْ حَضْرَمَوْتَ خُصُومَۃٌ فَارْتَفَعُوا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَال : بَیِّنَتُکَ وَإِلاَّ فَیَمِینُہُ ۔ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ حَلَفَ ذَہَبَ بِأَرْضِی قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَنْ حَلَفَ عَلَی یَمِینٍ کَاذِبَۃٍ لِیَقْتَطِعَ بِہَا مَالَ أَخِیہِ لَقِیَ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ وَہُوَ عَلَیْہِ غَضْبَانُ فَقَالَ امْرُؤُ الْقَیْسِ : یَا رَسُولَ اللَّہِ فَمَا لِمَنْ تَرَکَہَا مُحِقًّا قَالَ : الْجَنَّۃُ ۔ قَالَ فَإِنِّی أَشْہَدُ أَنِّی قَدْ تَرَکْتُہَا۔
قَالَ جَرِیرٌ فَزَادَنِی أَیُّوبُ وَکُنَّا جَمِیعًا حِینَ سَمِعْنَا مِنْ عَدِیٍّ قَالَ قَالَ عَدِیٌّ فِی حَدِیثِ الْعُرْسِ بْنِ عَمِیرَۃَ فَنَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷] إِلَی آخِرِہَا وَلَمْ أَحْفَظْہَا مِنْ عَدِیٍّ۔ [صحیح]
قَالَ جَرِیرٌ فَزَادَنِی أَیُّوبُ وَکُنَّا جَمِیعًا حِینَ سَمِعْنَا مِنْ عَدِیٍّ قَالَ قَالَ عَدِیٌّ فِی حَدِیثِ الْعُرْسِ بْنِ عَمِیرَۃَ فَنَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا} [آل عمران ۷۷] إِلَی آخِرِہَا وَلَمْ أَحْفَظْہَا مِنْ عَدِیٍّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১৫
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧٠٩) علقمہ بن وائل اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک حضر موت اور ایک کندہ کا آدمی آیا۔ حضرمی نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس نے میرے باپ کی زمین پر قبضہ کرلیا ہے۔ کندی کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! یہ میری زمین ہے میں کھیتی باڑی کرتا ہوں۔ کسی کا اس میں کوئی حق نہیں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرمی سے کہا : کیا تیرے پاس دلیل ہے ؟ اس نے کہا : نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرے ذمہ قسم ہے۔ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ فاجر آدمی ہے، یہ قسم کی پروا نہیں کرے گا۔ یہ تو کسی چیز سے پرہیز نہ کرے گا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرے لیے صرف یہی ہے، وہ قسم کے لیے چلا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جب وہ مڑا : اگر اس نے ظلم کے ذریعہ مال کھانے کے لییقسم اٹھائی تو جب وہ اللہ سے ملاقات کرے گا تو اللہ اس سے اعراض کرنے والا ہے۔
(۲۰۷۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَنْبَأَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ وَرَجُلٌ مِنْ کِنْدَۃَ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ الْحَضْرَمِیُّ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ ہَذَا قَدْ غَلَبَنِی عَلَی أَرْضِی کَانَتْ لأَبِی فَقَالَ الْکِنْدِیُّ ہِیَ أَرْضِی وَفِی یَدِی أَزْرَعُہَا لَیْسَ لَہُ فِیہَا حَقٌّ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- لِلْحَضْرَمِیِّ : أَلَکَ بَیِّنَۃٌ؟ ۔ قَالَ لاَ قَالَ فَلَکَ یَمِینُہُ قَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ الرَّجُلَ فَاجِرٌ لاَ یُبَالِی عَلَی مَا حَلَفَ عَلَیْہِ وَلَیْسَ یَتَوَرَّعُ مِنْ شَیْئٍ قَالَ لَیْسَ لَکَ مِنْہُ إِلاَّ ذَلِکَ فَانْطَلَقَ لِیَحْلِفَ لَہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لَمَّا أَدْبَرَ : أَمَا لَئِنْ حَلَفَ عَلَی مَالٍ لِیَأْکُلَہُ ظُلْمًا لَیَلْقَیَنَّ اللَّہَ وَہُوَ عَنْہُ مُعْرِضٌ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ۔ فِی قَوْلِہِ فَانْطَلَقَ لِیَحْلِفَ لَہُ وَقَوْلُہُ قَالَ لَمَّا أَدْبَرَ کَالدَّلاَلَۃِ عَلَی أَنَّ الأَیْمَانَ کَانَتْ تُنْقَلُ بِالْمَدِینَۃِ إِلَی الْمَسْجِدِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ۔ فِی قَوْلِہِ فَانْطَلَقَ لِیَحْلِفَ لَہُ وَقَوْلُہُ قَالَ لَمَّا أَدْبَرَ کَالدَّلاَلَۃِ عَلَی أَنَّ الأَیْمَانَ کَانَتْ تُنْقَلُ بِالْمَدِینَۃِ إِلَی الْمَسْجِدِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১৬
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧١٠) ابو امامہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے قسم کے ذریعے مسلمان بھائی کا مال کھایا اللہ نے اس پر جنت حرام کردی ہے اور اس پر جہنم کو واجب کردیا ہے۔ انھوں نے کہا : اگر چیز کم ہی ہو۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر پیلو کے درخت کی چھڑی ہی کیوں نہ ہو۔
(۲۰۷۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمِہْرَجَانِیُّ أَنْبَأَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ کَعْبٍ عَنْ أَخِیہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ کَعْبٍ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اقْتَطَعَ حَقَّ مُسْلِمٍ بِیَمِینِہِ حَرَّمَ اللَّہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَأَوْجَبَ لَہُ النَّارَ ۔ قَالُوا وَإِنْ کَانَ شَیْئًا یَسِیرًا یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : وَإِنْ کَانَ قَضِیبًا مِنْ أَرَاکٍ ۔ قَالَہَا ثَلاَثًا۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১৭
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧١١) علاء بن عبدالرحمن نے اپنی سند سے ذکر کیا ہے، لیکن یہ نہیں کہا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین مرتبہ فرمایا۔
(۲۰۷۱۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ لَمْ یَقُلْ قَالَہَا ثَلاَثًا رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭১৮
گواہیوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جھوٹی قسم کی وعید اور امام کا اس کے بارے میں وعظ کرنے کا بیان
(٢٠٧١٢) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) کو دو عورتوں کے بارے میں لکھاجو چمڑے کو سونت رہی تھی گھر میں اور حجرہ میں نو عمر بچیاں تھیں۔ ان میں سے ایک نکلی، اس کے ہاتھ سے خون بہہ رہا تھا۔ اس نے کہا : اس نے مجھے مارا ہے۔ دوسری نے انکار کردیا تو ابن عباس (رض) نے مجھے لکھا کہ قسم مدعیٰ علیہ پر ہے۔ اگر لوگوں کو ان کے دعویٰ کی بنیاد پر دیا جانے لگے تو لوگ خونوں کے دعوے شروع کردیں ان کو بلا کر یہ آیت تلاوت کریں :{ اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَھْدِ اللّٰہِ وَ اَیْمَانِھِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا اُولٰٓئِکَ لَا خَلَاقَ لَھُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ وَ لَا یُکَلِّمُھُمْ اللّٰہُ وَ لَا یَنْظُرُ اِلَیْھِمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَ لَا یُزَکِّیْھِمْ وَ لَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ} [آل عمران ٧٧] ” وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت کے ذریعہ خریدتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں کہ آخرت میں ان کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ اللہ قیامت کے دن ان سے کلام بھی نہ کرے گا اور نظر رحمت سے دیکھے گا بھی نہ اور آخرت کے دن دردناک عذاب بھی ہے۔ “
(۲۰۷۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ مُعَاذُ بْنُ نَجْدَۃَ الْقُرَشِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ شَیْبَانَ البَغْدَادِیُّ ثُمَّ الْہَرَوِیُّ بِہَا أَنْبَأَنَا مُعَاذُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْمَکِّیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : کَتَبْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی امْرَأَتَیْنِ کَانَتَا تَخْرُزَانِ خَرِیزًا فِی بَیْتٍ وَفِی الْحُجْرَۃِ حُدَّاثٌ فَخَرَجَتْ إِحْدَاہُمَا وَیَدُہَا تَشْخُبُ دَمًا فَقَالَتْ أَصَابَتْ یَدَی ہَذِہِ وَأَنْکَرَتِ الأُخْرَی ذَلِکَ قَالَ فَکَتَبَ إِلَیَّ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی أَنَّ الْیَمِینَ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَیْہِ وَلَوْ أَنَّ النَّاسَ أُعْطُوا بِدَعْوَاہُمُ ادَّعَی نَاسٌ دِمَائَ أُنَاسٍ وَأَمْوَالَہُمْ فَادْعُہَا وَاقْرَأْ عَلَیْہَا {إِنَّ الَّذِینَ یَشْتَرُونَ بِعَہْدِ اللَّہِ وَأَیْمَانِہِمْ ثَمَنًا قَلِیلاً أُوْلَئِکَ لاَ خَلاَقَ لَہُمْ فِی الآخِرَۃِ وَلاَ یُکَلِّمُہُمُ اللَّہُ وَلاَ یَنْظُرُ إِلَیْہِمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ یُزَکِّیہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ} [آل عمران ۷۷] قَالَ : فَاعْتَرَفَتْ فَبَلَغَ ذَلِکَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَرَّہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَلاَّدِ بْنِ یَحْیَی مُخْتَصَرًا وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مُخْتَصَراً عَنْ نَافِعٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ بِطُولِہِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ شَیْبَانَ البَغْدَادِیُّ ثُمَّ الْہَرَوِیُّ بِہَا أَنْبَأَنَا مُعَاذُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْمَکِّیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : کَتَبْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی امْرَأَتَیْنِ کَانَتَا تَخْرُزَانِ خَرِیزًا فِی بَیْتٍ وَفِی الْحُجْرَۃِ حُدَّاثٌ فَخَرَجَتْ إِحْدَاہُمَا وَیَدُہَا تَشْخُبُ دَمًا فَقَالَتْ أَصَابَتْ یَدَی ہَذِہِ وَأَنْکَرَتِ الأُخْرَی ذَلِکَ قَالَ فَکَتَبَ إِلَیَّ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَضَی أَنَّ الْیَمِینَ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَیْہِ وَلَوْ أَنَّ النَّاسَ أُعْطُوا بِدَعْوَاہُمُ ادَّعَی نَاسٌ دِمَائَ أُنَاسٍ وَأَمْوَالَہُمْ فَادْعُہَا وَاقْرَأْ عَلَیْہَا {إِنَّ الَّذِینَ یَشْتَرُونَ بِعَہْدِ اللَّہِ وَأَیْمَانِہِمْ ثَمَنًا قَلِیلاً أُوْلَئِکَ لاَ خَلاَقَ لَہُمْ فِی الآخِرَۃِ وَلاَ یُکَلِّمُہُمُ اللَّہُ وَلاَ یَنْظُرُ إِلَیْہِمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَلاَ یُزَکِّیہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ} [آل عمران ۷۷] قَالَ : فَاعْتَرَفَتْ فَبَلَغَ ذَلِکَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَرَّہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَلاَّدِ بْنِ یَحْیَی مُخْتَصَرًا وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مُخْتَصَراً عَنْ نَافِعٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ بِطُولِہِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
তাহকীক: