আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قسامت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০১ টি
হাদীস নং: ১৬৪৯৬
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیت کی میراث کا بیان
(١٦٤٩٠) قرہ بن دعموص نمیری کہتے ہیں : میں اور میرا چچا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، میں نے کہا : یا رسول اللہ ! میرے والد کی دیت اس کے پاس ہے، اسے کہیں کہ مجھے دے دے۔ آپ نے کہا : اسے اس کے والد کی دیت دے دو ۔ وہ جاہلیت میں قتل کیا گیا تھا۔ میں نے کہا : یا رسول اللہ ! کیا اس میں میری ماں کا بھی حصہ ہے ؟ فرمایا : ہاں اور دیت ١٠٠ اونٹ تھی۔
(۱۶۴۹۰) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً وَأَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ قِرَائَ ۃً عَلَیْہِ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنِی قَیْسُ بْنُ حَفْصٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْفُضَیْلُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنِی عَائِذُ بْنُ رَبِیعَۃَ بْنِ قَیْسٍ حَدَّثَنِی قُرَّۃُ بْنُ دُعْمُوصٍ النُّمَیْرِیُّ قَالَ : أَتَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- أَنَا وَعَمِّی قُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّہِ دِیَۃُ أَبِی عِنْدَ ہَذَا فَمُرْہُ فَلْیُعْطِنِی قَالَ : أَعْطِہِ دِیَۃَ أَبِیہِ ۔ وَکَانَ قُتِلَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ لأُمِّی فِیہَا شَیْئٌ قَالَ : نَعَمْ ۔ وَکَانَ دِیَۃُ أَبِیہِ مِائَۃَ بَعِیرٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯৭
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیت کی میراث کا بیان
(١٦٤٩١) حجاج صواف کہتے ہیں کہ میں نے قلابہ کے چچا زاد کی کتاب میں پڑھا جو ابو قلابہ کی کتاب سے تھا، میں نے اس میں پایا، یہ محمد بن ثابت بن مغیرہ بن شعبہ کے یاد دلائے ہوئے فیصلے ہیں، جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیے تھے کہ دیت کی میراث کتاب اللہ میں جو میراث بیان ہوئی ہے اسی کے مطابق تقسیم ہوگی۔
(۱۶۴۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا خَلِیفَۃُ بْنُ خَیَّاطٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ الصَّوَّافُ قَالَ : قَرَأْتُ فِی کِتَابِ مُعَاوِیَۃَ ابْنِ عَمِّ أَبِی قِلاَبَۃَ أَنَّہُ مِنْ کُتُبِ أَبِی قِلاَبَۃَ فَوَجَدْتُ فِیہِ ہَذَا مَا اسْتَذْکَرَ مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ الْمُغِیرَۃَ بْنَ شُعْبَۃَ مِنْ قَضَائٍ قَضَاہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّ الدِّیَۃَ بَیْنَ الْوَرَثَۃِ مِیرَاثٌ عَلَی کِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯৮
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم پر گواہی دینے کا بیان
(١٦٤٩٢) رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ ایک انصاری خیبر میں قتل ہوگیا۔ اس کے اولیاء نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگئے اور سارا واقعہ سنایا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم اپنے صاحب کے قتل پر گواہی دیتے ہو تو انھوں نے کہا کہ یا رسول اللہ ! وہاں کوئی مسلم نہیں تھا اور یہودی بڑے بڑے گناہوں پر جرأت کر جاتے ہیں اور مکمل حدیث ذکر کی۔
(۱۶۴۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ رَاشِدٍ أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ أَبِی حَیَّانَ التَّیْمِیِّ حَدَّثَنَا عَبَایَۃُ بْنُ رِفَاعَۃَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ قَالَ : أَصْبَحَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ مَقْتُولاً بِخَیْبَرَ فَانْطَلَقَ أَوْلِیَاؤُہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَذَکَرُوا ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ أَلَکُمْ شَاہِدَانِ یَشْہَدَانِ عَلَی قَتْلِ صَاحِبِکُمْ قَالُوا یَا رَسُولَ اللَّہِ لَمْ یَکُنْ ثَمَّ أَحَدٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَإِنَّمَا ہُمْ یَہُودُ وَقَدْ یَجْتَرِئُونَ عَلَی أَعْظَمَ مِنْ ہَذَا وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯৯
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جرم پر گواہی دینے کا بیان
(١٦٤٩٣) شریح کہتے ہیں کہ ان کے پاس دو آدمیوں نے گواہی دی کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اس نے اس کی گردن پر مکا مارا اور وہ مرگیا۔ کہا کہ کیا تم اس کے قتل پر گواہی دیتے ہو۔ شیخ ابو الولید فرماتے ہیں کہ انھوں نے مارنے پر گواہی تھی۔ یہ نہیں کہا، قتل کیا اس لیے ان پر حکم نہیں لگایا۔
(۱۶۴۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوالْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو شِہَابٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ تَمِیمِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ شُرَیْحٍ قَالَ: شَہِدَ عِنْدَ شُرَیْحٍ رَجُلاَنِ فَقَالاَ نَشْہَدُ أَنَّ ہَذَا لَہَزَہُ بِمِرْفَقِہِ فِی حَلْقِہِ فَمَاتَ فَقَالَ أَتَشْہَدُونَ أَنَّہُ قَتَلَہُ قَالَ الأَعْمَشُ فَلَمْ یُجِزْہُ قَالَ الشَّیْخُ أَبُو الْوَلِیدِ: قَالَ أَصْحَابُنَا قَدْ یَکُونُ الضَّرْبُ وَلاَ یَمُوتُ مِنْہُ فَلَمَّا لَمْ یَقُولاَ قَتَلَہُ لَمْ یَحْکُمْ بِہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০০
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کا بیان جو کہتے ہیں کہ جادو کی حقیقت ہے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ” اور ان کے پیچھے لگ گئے جو سلیمان (علیہ السلام) کے عہد میں شیطان پڑھا کرتے تھے اور سلیمان نے مطلق کفر کی بات نہیں کی بلکہ شیطان ہی کفر کرتے تھے کہ لوگوں کو جادو سکھاتے تھے اور ان باتوں کے بھی پیچھے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ” اور ان کے پیچھے لگ گئے جو سلیمان (علیہ السلام) کے عہد میں شیطان پڑھا کرتے تھے اور سلیمان نے مطلق کفر کی بات نہیں کی بلکہ شیطان ہی کفر کرتے تھے کہ لوگوں کو جادو سکھاتے تھے اور ان باتوں کے بھی پیچھے
(١٦٤٩٤) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر جادو کردیا گیا، جس کا اثر یہ ہوا کہ آپ کو خیال ہوتا کہ میں نے یہ کام کیا ہے اور وہ کیا نہ ہوتا۔ آپ نے اپنے رب سے دعا کی، پھر فرمایا : کیا تجھے پتا ہے کہ جو میں نے اللہ سے پوچھا تھا، اللہ نے مجھے بتادیا۔ عائشہ (رض) فرماتی ہیں : وہ کیا ہے یا رسول اللہ ! فرمایا : میرے پاس دو آدمی آئے، ایک میرے سر اور دوسرا میرے پاؤں کے پاس بیٹھ گیا۔ ایک کہنے لگا : اسے کیا تکلیف ہے ؟ دوسرے نے کہا : جادو ہوا ہے۔ پوچھا : کس نے جادو کیا ہے ؟ کہا : لبید بن اعصم یہودی نے۔ پوچھا وہ کس میں ہے ؟ کہا : ایک کنگھی ہے اور اس میں بال ہے اور ایک گڈا ہے جس میں سوئیاں چبھی ہوئی ہیں۔ پوچھا : وہ کہاں ہے ؟ کہا : بنو زریق کے ذروان نامی کنویں میں۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لائے گئے، پھر آپ حضرت عائشہ کے پاس آئے اور فرمایا : واللہ اس کا پانی ایسے تھا جیسے مہندی کا رنگ ہو اور اس کے کھجور کے درخت ایسے تھے جیسے شیطان کے سر ہوں میں نے کہا : آپ نے اسے نکالا کیوں نہیں ؟ تو جواب دیا : اللہ نے مجھے اس سے شفاء دے دی تو میں نے ناپسند جانا کہ لوگوں کو اس کا کچھ شر پہنچے۔
(۱۶۴۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو الْعَبَّاسِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّاذْیَاخِیُّ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا أَنَسُ بْنُ عِیَاضٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- طُبَّ حَتَّی أَنَّہُ لَیُخَیَّلُ إِلَیْہِ أَنَّہُ قَدْ صَنَعَ الشَّیْئَ وَمَا صَنَعَہُ وَإِنَّہُ دَعَا رَبَّہُ ثُمَّ قَالَ : أَشَعَرْتِ أَنَّ اللَّہَ قَدْ أَفْتَانِی فِیمَا اسْتَفْتَیْتُہُ فِیہِ ۔ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : وَمَا ذَاکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : جَائَ نِی رَجُلاَنِ فَجَلَسَ أَحَدُہُمَا عِنْدَ رَأْسِی وَالآخَرُ عِنْدَ رِجْلَیَّ فَقَالَ أَحَدُہُمَا لِصَاحِبِہِ مَا وَجَعُ الرَّجُلِ قَالَ الآخَرُ مَطْبُوبٌ قَالَ مَنْ طَبَّہُ قَالَ لَبِیدُ بْنُ الأَعْصَمِ قَالَ فِیمَا ذَا قَالَ فِی مُشْطٍ وَمُشَاطَۃٍ وَجُفِّ طَلْعَۃٍ ذَکَرٍ قَالَ فَأَیْنَ ہُوَ قَالَ ہُوَ فِی ذَرْوَانَ ۔ وَذَرْوَانُ بِئْرٌ فِی بَنِی زُرَیْقٍ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَأَتَاہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ رَجَعَ إِلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَ: وَاللَّہِ لَکَأَنَّ مَائَ ہَا نُقَاعَۃُ الْحِنَّائِ وَلَکَأَنَّ نَخْلَہَا رُء ُوسُ الشَّیَاطِینِ۔ قَالَتْ فَقُلْتُ لَہُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَلاَّ أَخْرَجْتَہُ؟ قَالَ: أَمَّا أَنَا فَقَدْ شَفَانِی اللَّہُ کَرِہْتُ أَنْ أُثِیرَ عَلَی النَّاسِ مِنْہُ شَرًّا ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَنَسِ بْنِ عِیَاضٍ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَنَسِ بْنِ عِیَاضٍ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০১
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کا بیان جو کہتے ہیں کہ جادو کی حقیقت ہے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ” اور ان کے پیچھے لگ گئے جو سلیمان (علیہ السلام) کے عہد میں شیطان پڑھا کرتے تھے اور سلیمان نے مطلق کفر کی بات نہیں کی بلکہ شیطان ہی کفر کرتے تھے کہ لوگوں کو جادو سکھاتے تھے اور ان باتوں کے بھی پیچھے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ” اور ان کے پیچھے لگ گئے جو سلیمان (علیہ السلام) کے عہد میں شیطان پڑھا کرتے تھے اور سلیمان نے مطلق کفر کی بات نہیں کی بلکہ شیطان ہی کفر کرتے تھے کہ لوگوں کو جادو سکھاتے تھے اور ان باتوں کے بھی پیچھے
(١٦٤٩٥) حضرت سعد فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو ہر روز صبح عجوہ کھجور کھائے تو اس دن اسے نہ تو کوئی زہر نہ کوئی جادو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اور دوسری حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ مدینہ کی سات عجوہ کھجور۔۔۔
اور دوسری حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ مدینہ کی سات عجوہ کھجور۔۔۔
(۱۶۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا مَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ قَالاَ حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ ہَاشِمٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ سَعْدًا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ تَصَبَّحَ بِتَمَرَاتٍ مِنْ عَجْوَۃٍ لَمْ یَضُرَّہُ ذَلِکَ الْیَوْمَ سُمٌّ و لاَ سِحْرٌ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی بَدْرٍ وَفِی رِوَایَۃِ مَکِّیٍّ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اصْطَبَحَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ مِنْ عَجْوَۃِ الْمَدِینَۃِ لَمْ یَضُرَّہُ ذَلِکَ الْیَوْمَ سُمٌّ وَلاَ سِحْرٌ ۔ قَالَ ہَاشِمٌ : لاَ أَعْلَمُ أَنَّ عَامِرًا ذَکَرَ إِلاَّ مِنْ عَجْوَۃِ الْعَالِیَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہَاشِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ عَنْ أَبِی بَدْرٍ شُجَاعِ بْنِ الْوَلِیدِ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ قَالاَ حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ ہَاشِمٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ سَعْدًا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ تَصَبَّحَ بِتَمَرَاتٍ مِنْ عَجْوَۃٍ لَمْ یَضُرَّہُ ذَلِکَ الْیَوْمَ سُمٌّ و لاَ سِحْرٌ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی بَدْرٍ وَفِی رِوَایَۃِ مَکِّیٍّ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اصْطَبَحَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ مِنْ عَجْوَۃِ الْمَدِینَۃِ لَمْ یَضُرَّہُ ذَلِکَ الْیَوْمَ سُمٌّ وَلاَ سِحْرٌ ۔ قَالَ ہَاشِمٌ : لاَ أَعْلَمُ أَنَّ عَامِرًا ذَکَرَ إِلاَّ مِنْ عَجْوَۃِ الْعَالِیَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہَاشِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ عَنْ أَبِی بَدْرٍ شُجَاعِ بْنِ الْوَلِیدِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০২
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر کے کفر کا بیان اگرچہ وہ صریح کفریہ الفاظ کے ساتھ جادو نہ بھی کرے اور اسے قتل کرنے کا بیان
(١٦٤٩٦) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کسی جادو گر یا کاہن کے پاس آیا اور اس کی تصدیق کی تو اس نے جو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوا ہے اس کے ساتھ کفر کیا۔
(۱۶۴۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِہْرَانَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِی جَمِیلَۃَ
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَاضِی بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ خِلاَسٍ وَمُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَتَی عَرَّافًا أَوْ کَاہِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُولُ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَی مُحَمَّدٍ ۔ [صحیح]
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَاضِی بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ خِلاَسٍ وَمُحَمَّدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَتَی عَرَّافًا أَوْ کَاہِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُولُ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَی مُحَمَّدٍ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০৩
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر کے کفر کا بیان اگرچہ وہ صریح کفریہ الفاظ کے ساتھ جادو نہ بھی کرے اور اسے قتل کرنے کا بیان
(١٦٤٩٧) ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ جو کسی کاہن، جادو گر، یا غیب کی خبر دینے والے کے پاس آیا اور اس نے اس کی تصدیق کی تو اس نے شریعت محمدی کے ساتھ کفر کیا۔
(۱۶۴۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْقَاضِی بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی وَثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْکِنَانِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ ہُبَیْرَۃَ بْنِ یَرِیمَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : مَنْ أَتَی سَاحِرًا أَوْ کَاہِنًا أَوْ عَرَّافًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُولُ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَی مُحَمَّدٍ -ﷺ-۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০৪
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر کے کفر کا بیان اگرچہ وہ صریح کفریہ الفاظ کے ساتھ جادو نہ بھی کرے اور اسے قتل کرنے کا بیان
(١٦٤٩٨) بجالہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر نے یہ عمال کو خط لکھا کہ جادو گر مرد ہو یا عورت اسے قتل کر دو ۔ کہتے ہیں : ہم نے تین جادو گروں کو قتل کیا تھا۔
(۱۶۴۹۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ أَخْبَرَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ الْمَخْرَمِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ أَنَّہُ سَمِعَ بَجَالَۃَ یَقُولُ : کَتَبَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنِ اقْتُلُوا کُلَّ سَاحِرٍ وَسَاحِرَۃٍ قَالَ : فَقَتَلْنَا ثَلاَثَ سَوَاحِرَ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ أَنَّہُ سَمِعَ بَجَالَۃَ یَقُولُ : کَتَبَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنِ اقْتُلُوا کُلَّ سَاحِرٍ وَسَاحِرَۃٍ قَالَ : فَقَتَلْنَا ثَلاَثَ سَوَاحِرَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০৫
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر کے کفر کا بیان اگرچہ وہ صریح کفریہ الفاظ کے ساتھ جادو نہ بھی کرے اور اسے قتل کرنے کا بیان
(٩٩ ١٦٤) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت حفصہ (رض) کی ایک لونڈی نے جادو کردیا۔ اس نے اقرار بھی کرلیا اور نکال بھی دیا تو اسے قتل کردیا۔ حضرت عثمان کو جب یہ پتہ چلا تو بہت غصہ ہوئے۔ ابن عمر (رض) آئے اور کہنے لگے : عثمان ! لونڈی نے جادو کردیا تھا، پھر اس نے اقرار بھی کرلیا اور اپنا جادو نکال بھی دیا۔ حضرت عثمان (رض) رک گئے۔ گویا کہ عثمان (رض) اس وجہ سے غصہ تھے کہ ان کے حکم کے بغیر اسے قتل کردیا تھا۔ امام شافعی فرماتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے جادو گروں کے قتل کا حکم دیا تھا۔
(۱۶۴۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ حَفْصَۃَ بِنْتَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا سَحَرَتْہَا جَارِیَۃٌ لَہَا فَأَقَرَّتْ بِالسِّحْرِ وَأَخْرَجَتْہُ فَقَتَلَتْہَا فَبَلَغَ ذَلِکَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَغَضِبَ فَأَتَاہُ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : جَارِیَتُہَا سَحَرَتْہَا أَقَرَّتْ بِالسِّحْرِ وَأَخْرَجَتْہُ۔ قَالَ : فَکَفَّ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ قَالَ : وَکَأَنَّہُ إِنَّمَا کَانَ غَضَبُہُ لِقَتْلِہَا إِیَّاہَا بِغَیْرِ أَمْرِہِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَمَرَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ تُقْتَلَ السُّحَارُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِنْ کَانَ السِّحْرُ شِرْکًا وَکَذَلِکَ أَمْرُ حَفْصَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَمَرَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ تُقْتَلَ السُّحَارُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِنْ کَانَ السِّحْرُ شِرْکًا وَکَذَلِکَ أَمْرُ حَفْصَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০৬
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر کے کفر کا بیان اگرچہ وہ صریح کفریہ الفاظ کے ساتھ جادو نہ بھی کرے اور اسے قتل کرنے کا بیان
(١٦٥٠٠) جندب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ساحر کی حد تلوار ہے۔
(۱۶۵۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْخَلِیلِ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : حَدُّ السَّاحِرِ ضَرْبُہُ بِالسَّیْفِ ۔
إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف۔ و الموقوف صحیح]
إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف۔ و الموقوف صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০৭
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر کے کفر کا بیان اگرچہ وہ صریح کفریہ الفاظ کے ساتھ جادو نہ بھی کرے اور اسے قتل کرنے کا بیان
(١٦٥٠١) حضرت جندب نے ولید بن عقبہ کے پاس ایک جادو گر کو قتل کیا پھر یہ آیت پڑھی : { اَفَتَاْتُوْنَ السِّحْرَ وَ اَنْتُمْ تُبْصِرُوْنَ } [الانبیاء ٣]
(۱۶۵۰۱) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْقَاضِی الْمَحَامِلِیُّ حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِی عُثْمَانَ النَّہْدِیِّ عَنْ جُنْدُبٍ الْبَجَلِیِّ : أَنَّہُ قَتَلَ سَاحِرًا کَانَ عِنْدَ الْوَلِیدِ بْنِ عُقْبَۃَ ثُمَّ قَالَ (أَفَتَأْتُونَ السِّحْرَ وَأَنْتُمْ تُبْصِرُونَ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০৮
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر کے کفر کا بیان اگرچہ وہ صریح کفریہ الفاظ کے ساتھ جادو نہ بھی کرے اور اسے قتل کرنے کا بیان
(١٦٥٠٢) ولید بن عقبہ ایک دفعہ عراق گئے، دیکھا جادو گر آپس میں کھیل رہے ہیں کہ وہ ایک آدمی کا سر کاٹتے، پھر اسے صحیح کردیتے۔ لوگ کہنے لگے : سبحان اللہ مردے کو زندہ کر رہے ہیں۔ وہاں ایک صالح مہاجر آدمی بھی تھا، وہ چلا گیا اور دوسرے دن جب جادو گر اپنا کرتب دکھانے لگا تو یہ تلوار لے آیا اور اس جادو گر کی گردن کاٹ دی اور کہا : اگر یہ اتنا سچا تھا تو اب اپنے آپ کو زندہ کر کے دکھائے۔ اس آدمی کو قید کردیا گیا تو ولید نے قید کے محافظ کو دینار دیے اور اسے بھگانے کا کہا اور کہا : بھاگ جا، اللہ مجھ سے تیرے بارے میں کبھی سوال نہیں کرے گا۔
(۱۶۵۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الأَسْوَدِ : أَنَّ الْوَلِیدَ بْنَ عُقْبَۃَ کَانَ بِالْعِرَاقِ یَلْعَبُ بَیْنَ یَدَیْہِ سَاحِرٌ فَکَانَ یَضْرِبُ رَأْسَ الرَّجُلِ ثُمَّ یَصِیحُ بِہِ فَیَقُومُ خَارِجًا فَیَرْتَدُّ إِلَیْہِ رَأْسُہُ فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّہِ یُحْیِی الْمَوْتَی وَرَآہُ رَجُلٌ مِنْ صَالِحِ الْمُہَاجِرِینَ فَنَظَرَ إِلَیْہِ فَلَمَّا کَانَ مِنَ الْغَدِ اشْتَمَلَ عَلَی سَیْفِہِ فَذَہَبَ یَلْعَبُ لَعِبَہُ ذَلِکَ فَاخْتَرَطَ الرَّجُلُ سَیْفَہُ فَضَرَبَ عُنُقَہُ فَقَالَ إِنْ کَانَ صَادِقًا فَلْیُحْیِ نَفْسَہُ فَأَمَرَ بِہِ الْوَلِیدُ دِینَارًا صَاحِبَ السِّجْنِ وَکَانَ رَجُلاً صَالِحًا فَسَجَنَہُ فَأَعْجَبَہُ نَحْوُ الرَّجُلِ فَقَالَ أَفَتَسْتَطِیعُ أَنْ تَہْرَبَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَاخْرُجْ لاَ یَسْأَلُنِی اللَّہُ عَنْکَ أَبَدًا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫০৯
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر اگر توبہ کرلے تو اس کا خون معاف ہے
(١٦٥٠٣) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں، یہاں تک کہ وہ لا الہ الا اللہ کہیں۔ جب انھوں نے لا الہ الا اللہ کہہ دیا تو انھوں نے مجھ سے اپنے مال اور جان کو بچالیامگر اس کے حق کے ساتھ اور ان کا حساب اللہ پر ہے۔
(۱۶۵۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَخْبَرَہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی یَقُولُوا لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَمَنْ قَالَ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ عَصَمَ مِنِّی مَالَہُ وَنَفْسَہُ إِلاَّ بِحَقِّہِ وَحِسَابُہُ عَلَی اللَّہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ شُعَیْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ شُعَیْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫১০
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر اگر توبہ کرلے تو اس کا خون معاف ہے
(١٦٥٠٤) ابو موسیٰ اشعری (رض) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے ہاتھوں کو رات کے وقت کھولتے ہیں کہ دن کا بھولا توبہ کرلے اور دن کو ہاتھ کھولتے ہیں کہ رات کا بھولا توبہ کرلے یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہوگا۔
اور فرعون کے جادو گروں کی توبہ جو قرآن میں تفصیلاً ذکر ہے، جادو گر کی توبہ کے قبول کے لیے کافی دلیل ہے۔
اور فرعون کے جادو گروں کی توبہ جو قرآن میں تفصیلاً ذکر ہے، جادو گر کی توبہ کے قبول کے لیے کافی دلیل ہے۔
(۱۶۵۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ سَمِعَ أَبَا عُبَیْدَۃَ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہَ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ یَبْسُطُ یَدَہُ بِاللَّیْلِ لِیَتُوبَ مُسِیء ُ النَّہَارِ وَبِالنَّہَارِ لِیَتُوبَ مُسِیء ُ اللَّیْلِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِہَا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارٍ عَنْ أَبِی دَاوُدَ۔
وَکَفَاکَ بِسَحَرَۃِ فِرْعَوْنَ وَقِصَّتِہِمْ فِی کِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ فِی قَبُولِ تَوْبَۃِ السَّاحِرِ۔ [صحیح]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارٍ عَنْ أَبِی دَاوُدَ۔
وَکَفَاکَ بِسَحَرَۃِ فِرْعَوْنَ وَقِصَّتِہِمْ فِی کِتَابِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ فِی قَبُولِ تَوْبَۃِ السَّاحِرِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫১১
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جادو گر اگر توبہ کرلے تو اس کا خون معاف ہے
(١٦٥٠٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ دومۃ الجندل کی ایک عورت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملنے آئی تاکہ وہ کچھ سوال کرے جس میں جادو کا اثر تھا۔ حضرت عائشہ (رض) نے عروہ کو کہا : میں نے دیکھا کہ جب اسے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موت کا پتا چلا تو وہ رو پڑی۔ مجھے اس پر بڑا ترس آیا مجھے ڈر ہوا کہ کہیں وہ میری وجہ سے ہلاک ہی نہ ہوجائے کہنے لگی : میرا خاوند غائب ہوگیا۔ میں ایک بڑھیا کے پاس آئی تو وہ کہنے لگی : جب رات ہو تو دو سیاہ کتے لانا ایک پر وہ سوار ہوگئی اور ایک پر میں۔ ہم چلے یہاں تک کہ بابل میں پہنچے تو میں نے دیکھا کہ دو شخص الٹے لٹکے ہوئے ہیں۔ وہ کہنے لگے : کیوں آئی ہو ؟ میں نے کہا : کیا تم جادو سکھاتے ہو ؟ تو انھوں نے کہا : ہم فتنہ ہیں کفر نہ کر لوٹ جا۔ میں نے انکار کردیا تو انھوں نے کہا : اس تنور کے پاس جاؤ اور اس میں پیشاب کرو، وہ گئی لیکن گھبراہٹ کی وجہ سے نہ کرسکی۔ ویسے ہی آگئی۔ پوچھا : پیشاب کر آئی، کہا : ہاں ! پوچھا : کچھ دیکھا، کہا : نہیں تو وہ کہنے لگے : پھر کیا ہی نہیں۔ ہم پھر کہتے ہیں : واپس چلی جا کفر نہ کر۔ لیکن پھر میں نے انکار کردیا، پھر بولے جاؤ اس تنور میں پیشاب کر کے آؤ، لیکن نہ کرسکی واپس آئی اور وہی بات انھوں نے دہرائی کہ واپس چلی جا کفر نہ کر، میں نے انکار کردیا تو بولے جاؤ اس میں پیشاب کرو میں گئی اور کردیا تو میں نے دیکھا کہ میرے اندر سے ایک گھڑ سوار نکلا ہے اور آسمان میں چلا گیا، میں واپس آئی اور سارا واقعہ ان دونوں کو سنایا تو وہ کہنے لگے : یہ تیرا ایمان تھا جو تجھ سے نکل گیا۔ میں نے اس عورت کو کہا کہ واللہ ! مجھے تو کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا تو وہ کہنے لگی کہ تو جس چیز کا بھی ارادہ کرے گی وہ ہوجائے گی۔ یہ گندم لے اسے بکھیر پھر اکٹھا کر اور پیس اور آٹا بنا پھر اسے گوندھ پھر اس کی روٹی بنا۔ جب میں نے یہ کام کیے تو میں نے دیکھا کہ میں جس چیز کا بھی ارادہ کرتی، وہ میرے ہاتھوں میں آ گرتی۔ واللہ ! اے ام المؤمنین ! میں نادم ہوں، میں نے اس سے ابھی تک کچھ بھی نہیں کیا اور نہ آئندہ کروں گی۔ میں نے صحابہ سے اس بارے میں سوال کیا لیکن کسی نے بھی بغیر علم کے فتویٰ دینے سے انکار کردیا۔ صرف ابن عباس اور چند ان کے ساتھیوں نے یہ بات کہی کہ اگر تیرے والدین یا ان میں سے کوئی ایک زندہ ہوتا۔ ہشام کہتے ہیں : اگر ہم سے یہ سوال ہوتا تو ہم ضمان کا فتویٰ دیتے ، لیکن چونکہ صحابہ کرام بہت زیادہ محتاط اور اللہ سے ڈرنے والے تھے اس لیے خاموش رہے۔ پھر ہشام کہتے ہیں : اگر آج ایسا کوئی واقعہ ہوجائے تو کئی احمق اور بیوقوف کھڑے ہوجائیں جو بغیر علم کے فتوی دیں۔
(۱۶۵۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ حَدَّثَنِی ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہَا قَالَتْ : قَدِمَتْ عَلَیَّ امْرَأَۃٌ مِنْ أَہْلِ دُومَۃِ الْجَنْدَلِ جَائَ تْ تَبْتَغِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعْدَ مَوْتِہِ حَدَاثَۃَ ذَلِکَ تَسَلْہُ عَنْ شَیْئٍ دَخَلَتْ فِیہِ مِنْ أَمْرِ السِّحْرِ وَلَمْ تَعْمَلْ بِہِ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہَا لِعُرْوَۃَ : یَا ابْنَ أُخْتِی فَرَأَیْتُہَا تَبْکِی حِینَ لَمْ تَجِدْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَکَانَتْ تَبْکِی حَتَّی إِنِّی لأَرْحَمُہَا تَقُولُ إِنِّی لأَخَافُ أَنْ أَکُونَ قَدْ ہَلَکْتُ کَانَ لِی زَوْجٌ فَغَابَ عَنِّی فَدَخَلْتُ عَلَی عَجُوزٍ فَشَکَوْتُ إِلَیْہَا ذَلِکَ فَقَالَتْ : إِنْ فَعَلْتِ مَا آمُرُکِ بِہِ فَأَجْعَلُہُ یَأْتِیکِ فَلَمَّا کَانَ اللَّیْلُ جَائَ تْنِی بِکَلْبَیْنِ أَسْوَدَیْنِ فَرَکِبَتْ أَحَدَہُمَا وَرَکِبْتُ الآخَرَ فَلَمْ یَکُنْ کَثِیرٌ حَتَّی وَقَفْنَا بِبَابِلَ فَإِذَا بِرَجُلَیْنِ مُعَلَّقَیْنِ بِأَرْجُلِہِمَا فَقَالاَ : مَا جَائَ بِکِ؟ فَقُلْتُ : أَتَعَلَّمُ السِّحْرَ۔ فَقَالاَ : إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَۃٌ فَلاَ تَکْفُرِی وَارْجِعِی فَأَبَیْتُ وَقُلْتُ لاَ۔ قَالاَ : فَاذْہَبِی إِلَی ذَلِکَ التَّنُّورِ فَبُولِی فِیہِ فَذَہَبَتْ فَفَزِعَتْ وَلَمْ تَفْعَلْ فَرَجَعَتْ إِلَیْہِمَا فَقَالاَ : فَعَلْتِ۔ فَقُلْتُ : نَعَمْ فَقَالاَ ہَلْ رَأَیْتِ شَیْئًا قُلْتُ لَمْ أَرَ شَیْئًا فَقَالاَ : لَمْ تَفْعَلِی ارْجِعِی إِلَی بِلاَدَکِ وَلاَ تَکْفُرِی فَأَرِبْتُ وَأَبَیْتُ فَقَالاَ : اذْہَبِی إِلَی ذَلِکَ التَّنُّورِ فَبُولِی فِیہِ ثُمَّ ائْتِی فَذَہَبْتُ فَاقْشَعَرَّ جِلْدِی وَخِفْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ إِلَیْہِمَا فَقُلْتُ : قَدْ فَعَلْتُ فَقَالاَ : فَمَا رَأَیْتِ؟ فَقُلْتُ : لَمْ أَرَ شَیْئًا۔ فَقَالاَ : کَذَبْتِ لَمْ تَفْعَلِی فَارْجِعِی إِلَی بِلاَدِکِ وَلاَ تَکْفُرِی فَإِنَّکِ عَلَی رَأْسِ أَمْرِکِ فَأَرِبْتُ وَأَبَیْتُ فَقَالاَ : اذْہَبِی إِلَی ذَلِکَ التَّنُّورِ فَبُولِی فِیہِ فَذَہَبْتُ إِلَیْہِ فَبُلْتُ فِیہِ فَرَأَیْتُ فَارِسًا مُقَنَّعًا بِحَدِیدٍ قَدْ خَرَجَ مِنِّی حَتَّی ذَہَبَ فِی السَّمَائِ وَغَابَ عَنِّی حَتَّی مَا أُرَاہُ فَجِئْتُہُمَا فَقُلْتُ قَدْ فَعَلْتُ۔ فَقَالاَ : فَمَا رَأَیْتِ؟ فَقُلْتُ : رَأَیْتُ فَارِسًا مُقَنَّعًا خَرَجَ مِنِّی فَذَہَبَ فِی السَّمَائِ حَتَّی مَا أُرَاہُ فَقَالاَ : صَدَقْتِ ذَلِکَ إِیمَانُکِ خَرَجَ مِنْکِ اذْہَبِی۔ فَقُلْتُ لِلْمَرْأَۃِ : وَاللَّہِ مَا أَعْلَمُ شَیْئًا وَمَا قَالَ لِی شَیْئًا۔ فَقَالَتْ : بَلَی لَنْ تُرِیدِی شَیْئًا إِلاَّ کَانَ خُذِی ہَذَا الْقَمْحَ فَابْذُرِی فَبَذَرْتُ فَقُلْتُ اطْلُعِی فَطَلَعَتْ فَقُلْتُ احْقِلِی فَأَحْقَلَتْ ثُمَّ قُلْتُ افْرُکِی فَأَفْرَکَتْ ثُمَّ قُلْتُ : أَیْبِسِی فَأَیْبَسَتْ ثُمَّ قُلْتُ اطْحَنِی فَأَطْحَنَتْ ثُمَّ قُلْتُ اخْبِزِی فَأَخْبَزَتْ فَلَمَّا رَأَیْتُ أَنِّی لاَ أُرِیدُ شَیْئًا إِلاَّ کَانَ سُقِطَ فِی یَدِی وَنَدِمْتُ وَاللَّہِ یَا أُمَّ الْمُؤْمِنِینَ مَا فَعَلْتُ شَیْئًا قَطُّ وَلاَ أَفْعَلُہُ أَبَدًا فَسَأَلْتُ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَہُمْ یَوْمَئِذٍ مُتَوَافِرُونَ فَمَا دَرَوْا مَا یَقُولُونَ لَہَا وَکُلُّہُمْ ہَابَ وَخَافَ أَنْ یُفْتِیَہَا بِمَا لاَ یَعْلَمُ إِلاَّ أَنَّہُ قَدْ قَالَ لَہَا ابْنُ عَبَّاسٍ أَوْ بَعْضُ مَنْ کَانَ عِنْدَہُ : لَوْ کَانَ أَبَوَاکِ حَیَّیْنِ أَوْ أَحَدُہُمَا قَالَ ہِشَامٌ فَلَوْ جَائَ تْنَا الْیَوْمَ أَفْتَیْنَاہَا بِالضَّمَانِ قَالَ ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ وَکَانَ ہِشَامٌ یَقُولُ إِنَّہُمْ کَانُوا أَہْلُ وَرَعٍ وَخَشْیَۃٍ مِنَ اللَّہِ وَبُعَدَائَ مِنَ التَّکَلُّفِ وَالْجُرْأَۃِ عَلَی اللَّہِ ثُمَّ یَقُولُ ہِشَامٌ : وَلَکِنَّہَا لَوْ جَائَ تِ الْیَوْمَ مَثَلُہَا لَوَجَدَتْ نَوْکَی أَہْلَ حُمْقٍ وَتَکَلُّفٍ بِغَیْرِ عِلْمٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫১২
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا جادو کفر نہ ہو اور اس سے کسی کو قتل نہ کیا ہو توا سے بھی قتل نہیں کیا جائے گا
(١٦٥٠٦) عائشہ (رض) سے منقول ہے کہ ایک دفعہ یہ بیمار ہوگئیں تو آپ کے بھتیجوں نے ایک شخص کو ان کے بار میں بتایا جو منہ میں بھنبھنا کر علاج کرتا ہے اور اس نے ان کو کہا تمہیں یاد ہوگا کہ ایک عورت پر اس کی لونڈی نے جادو کردیا تھا اس لونڈی کی گود میں اب ایک بچہ بھی ہے جس نے اس کی گود میں پیشاب کردیا۔ انھوں نے یہ بات آ کر حضرت عائشہ کو بتائی تو آپ نے فرمایا : فلاں عورت کو بلاؤا سے لایا گیا تو آپ نے پوچھا : تو جادو کرتی ہے ؟ کہا : ہاں پوچھا : کیوں ؟ کہنے لگی : اس لیے کہ یہ مجھے آزاد کردیں۔ حضرت عائشہ نے فرمایا : اللہ کرے تو کبھی آزاد نہ ہو دیکھو عرب کا کوئی برا آدمی اسے اس کے ہاتھوں بیچ دو اور پھر اس کی قیمت سے ایک دوسری لونڈی خریدی اور اسے آزاد کردیا۔
(۱۶۵۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ الثَّقَفِیُّ قَالَ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ یَقُولُ أَخْبَرَنِی ابْنُ عَمْرَۃَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَارِثَۃَ وَہُوَ أَبُو الرِّجَالِ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَصَابَہَا مَرَضٌ وَإِنَّ بَعْضَ بَنِی أَخِیہَا ذَکَرُوا شَکْوَاہَا لِرَجُلٍ مِنَ الزُّطِّ یَتَطَبَّبُ وَإِنَّہُ قَالَ لَہُمْ إِنَّکُمْ لَتَذْکُرُونَ امْرَأَۃً مَسْحُورَۃً سَحَرَتْہَا جَارِیَۃٌ لَہَا فِی حَجْرِ الْجَارِیَۃِ الآنَ صَبِیٌّ قَدْ بَالَ فِی حَجْرِہَا فَذَکَرُوا ذَلِکَ لِعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَتِ : ادْعُوا لِی فُلاَنَۃَ لِجَارِیَۃٍ لَہَا قَالُوا فِی حَجْرِہَا فُلاَنٌ صَبِیٌّ لَہُمْ قَدْ بَالَ فِی حَجْرِہَا فَقَالَتِ : ائْتُونِی بِہَا فَأُتِیَتْ بِہَا فَقَالَتْ : سَحَرْتِنِی؟ قَالَتْ : نَعَمْ۔ قَالَتْ : لِمَہْ؟ قَالَتْ : أَرَدْتُ أَنْ أُعْتَقَ۔ وَکَانَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَعْتَقَتْہَا عَنْ دُبُرٍ مِنْہَا فَقَالَتْ : إِنَّ لِلَّہِ عَلَیَّ أَنْ لاَ تُعْتَقِی أَبَدًا انْظُرُوا أَسْوَأَ الْعَرَبِ مَلَکَۃً فَبِیعُوہَا مِنْہُمْ۔ وَاشْتَرَتْ بِثَمَنِہَا جَارِیَۃً فَأَعْتَقَتْہَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫১৩
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا جادو کفر نہ ہو اور اس سے کسی کو قتل نہ کیا ہو توا سے بھی قتل نہیں کیا جائے گا
(١٦٥٠٧) ابن مسیب کہتے ہیں کہ ایک عورت حضرت عائشہ (رض) کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ اگر میں جادو سے اپنے اونٹ کو قید کرلوں ؟ فرمایا : ٹھیک ہے، کہنے لگی : اگر اپنے خاوند کو اپنا بنا لوں تو آپ نے فرمایا : اسے یہاں سے نکال دو ، یہ جادو گر ہے تو اسے نکال دیا گیا۔
(۱۶۵۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ رَجُلٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : دَخَلَتِ امْرَأَۃٌ عَلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَتْ ہَلْ عَلَیَّ حَرَجٌ أَنْ أُقَیِّدَ جَمَلِی؟ قَالَتْ : قَیِّدِی جَمَلَکِ۔ قَالَتْ : فَأَحْبِسُ عَلَیَّ زَوْجِی۔ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَخْرِجُوا عَنِّی السَّاحِرَۃَ فَأَخْرَجُوہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫১৪
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کہانت اور کاہن کے پاس آنے سے نہی کا بیان
(١٦٥٠٨) معاویہ بن حکم سلمی کہتے ہیں کہ اصحاب النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یا رسول اللہ ! ہم میں سے کچھ لوگ فال نکالتے ہیں ؟ فرمایا : یہ تمہارے دل کا خیال ہے لیکن یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے ۔ پھر پوچھا : کچھ لوگ کاہنوں کے پاس بھی جاتے ہیں ؟ فرمایا : کاہنوں کے پاس نہ جاؤ۔
(۱۶۵۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْحَسَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ الْحَکَمِ السُّلَمِیِّ : أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ مِنَّا رِجَالٌ یَتَطَیَّرُونَ؟ قَالَ : ذَلِکَ شَیْئٌ تَجِدُونَہُ فِی أَنْفُسِکُمْ فَلاَ یَصُدَّنَّکُمْ ۔ قَالُوا : وَمِنَّا رِجَالٌ یَأْتُونَ الْکُہَّانَ۔ قَالَ : فَلاَ تَأْتُوا کَاہِنًا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ وَعَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِالرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْحَسَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ الْحَکَمِ السُّلَمِیِّ : أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ مِنَّا رِجَالٌ یَتَطَیَّرُونَ؟ قَالَ : ذَلِکَ شَیْئٌ تَجِدُونَہُ فِی أَنْفُسِکُمْ فَلاَ یَصُدَّنَّکُمْ ۔ قَالُوا : وَمِنَّا رِجَالٌ یَأْتُونَ الْکُہَّانَ۔ قَالَ : فَلاَ تَأْتُوا کَاہِنًا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاہَوَیْہِ وَعَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِالرَّزَّاقِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৫১৫
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کہانت اور کاہن کے پاس آنے سے نہی کا بیان
(١٦٥٠٩) تقدم قبلہ (سابقہ)
(۱۶۵۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنَا عُقْبَۃُ بْنُ عَلْقَمَۃَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ حَدَّثَنِی ہِلاَلُ بْنُ أَبِی مَیْمُونَۃَ حَدَّثَنِی عَطَاء ُ بْنُ یَسَارٍ حَدَّثَنِی مُعَاوِیَۃُ بْنُ الْحَکَمِ السُّلَمِیُّ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثَلاَثَۃَ أَحَادِیثَ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا کُنَّا حَدِیثُ عَہْدٍ بِجَاہِلِیَّۃٍ وَإِنَّ اللَّہَ جَائَ بِالإِسْلاَمِ وَإِنَّ رِجَالاً مِنَّا یَتَطَیَّرُونَ۔ قَالَ : ذَلِکَ شَیْئٌ یَجِدُونَہُ فِی صُدُورِہِمْ فَلاَ یَصُدَّنَّہُمْ ۔ قُلْتُ : وَرِجَالٌ مِنَّا یَأْتُونَ الْکَہَنَۃَ۔ قَالَ : فَلاَ تَأْتُوہُمْ ۔ قُلْتُ : وَرِجَالٌ مِنَّا یَخُطُّونَ۔ قَالَ : قَدْ کَانَ نَبِیٌّ مِنْ الأَنْبِیَائِ یَخُطُّ فَمَنْ وَافَقَ خَطَّہُ فَذَاکَ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَوْزَاعِیِّ۔
তাহকীক: