আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قسامت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০১ টি
হাদীস নং: ১৬৪৭৬
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء کی اقسام میں وجوب کفارہ کا بیان
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
(١٦٤٧٠) قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ ایک قوم نے خثعم قبیلہ سے پناہ مانگی، جب مسلمانوں نے انھیں گھیر لیا تو وہ سجدوں میں پڑ کر اپنے آپ کو بچانے لگے لیکن پھر بھی ان میں سے بعض کو قتل کردیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پتہ چلا تو فرمایا : ان کی نمازوں کی وجہ سے نصف دیت ان کو دے دو اور اس وقت فرمایا تھا کہ میں ہر مسلم سے مشرک کے ساتھ بری وں تو انھوں نے کہا : کیوں یا رسول اللہ ! کیا آپ انھیں جہنمی تصور نہیں کرتے ؟
امام شافعی فرماتے ہیں : اگر یہ ثابت ہو تو میں یہ خیال کرتا ہوں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ویسے ہی تطوعاً انھیں دیا تھا اور ویسے ہی انھیں علم دینے کے لیے کہا تھا کہ میں مسلمان سے مشرک کے ساتھ بری ہوں کہ وہ دار شرک میں تھے تاکہ انھیں پتہ چل جائے کہ نہ تو ان کے لیے دیت ہے اور نہ ہی قیاس۔ واللہ اعلم
امام شافعی فرماتے ہیں : اگر یہ ثابت ہو تو میں یہ خیال کرتا ہوں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ویسے ہی تطوعاً انھیں دیا تھا اور ویسے ہی انھیں علم دینے کے لیے کہا تھا کہ میں مسلمان سے مشرک کے ساتھ بری ہوں کہ وہ دار شرک میں تھے تاکہ انھیں پتہ چل جائے کہ نہ تو ان کے لیے دیت ہے اور نہ ہی قیاس۔ واللہ اعلم
(۱۶۴۷۰) أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ قَالَ : لَجَأَ قَوْمٌ إِلَی خَثْعَمَ فَلَمَّا غَشِیَہُمُ الْمُسْلِمُونَ اسْتَعْصَمُوا بِالسُّجُودِ فَقَتَلُوا بَعْضَہُمْ فَبَلَغَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : أَعْطُوہُمْ نِصْفَ الْعَقْلِ لِصَلاَتِہِمْ ۔ ثُمَّ قَالَ عِنْدَ ذَلِکَ أَلاَ إِنِّی بَرِیئٌ مِنْ کُلِّ مُسْلِمٍ مَعَ مُشْرِکٍ ۔
قَالُوا : لِمَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : لاَ تَرَایَا نَارَاہُمَا ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : إِنْ کَانَ ہَذَا یَثْبُتُ فَأَحْسَبُ النَّبِیَّ -ﷺ- وَاللَّہُ أَعْلَمُ أَعْطَی مَنْ أَعْطَی مِنْہُمْ مُتَطَوِّعًا وَأَعْلَمَہُمْ أَنَّہُ بَرِیئٌ مِنْ کُلِّ مُسْلِمٍ مَعَ مُشْرِکٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ فِی دَارِ شِرْکٍ لِیُعْلِمَہُمْ أَنْ لاَ دِیَاتَ لَہُمْ وَلاَ قَوَدَ قَالَ الشَّیْخُ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا مَوْصُولاً۔ [ضعیف]
قَالُوا : لِمَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ قَالَ : لاَ تَرَایَا نَارَاہُمَا ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : إِنْ کَانَ ہَذَا یَثْبُتُ فَأَحْسَبُ النَّبِیَّ -ﷺ- وَاللَّہُ أَعْلَمُ أَعْطَی مَنْ أَعْطَی مِنْہُمْ مُتَطَوِّعًا وَأَعْلَمَہُمْ أَنَّہُ بَرِیئٌ مِنْ کُلِّ مُسْلِمٍ مَعَ مُشْرِکٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ فِی دَارِ شِرْکٍ لِیُعْلِمَہُمْ أَنْ لاَ دِیَاتَ لَہُمْ وَلاَ قَوَدَ قَالَ الشَّیْخُ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا مَوْصُولاً۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৭৭
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء کی اقسام میں وجوب کفارہ کا بیان
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
(١٦٤٧١) جریر کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک لشکر خثعم کی طرف بھیجا تو لوگوں نے اپنے آپ کو سجدوں میں پڑ کر بچایا لیکن پھر بھی جلد بازی میں کچھ قتل کردیے۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کا پتہ چلا تو آپ نے نصف دیت کا حکم دیا اور فرمایا کہ میں ہر مسلمان سے بری ہوں جو ان مشرکین کے درمیان میں ہے۔ انھوں نے کہا : کیوں یا رسول اللہ ؟ فرمایا : تم دونوں نے ان کی آگ نہیں دیکھی۔
(۱۶۴۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ عَنْ جَرِیرٍ قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَرِیَّۃً إِلَی خَثْعَمٍ فَاعْتَصَمَ نَاسٌ بِالسُّجُودِ فَأَسْرَعَ فِیہِمُ الْقَتْلُ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَمَرَہُمْ بِنِصْفِ الْعَقْلِ وَقَالَ : أَنَا بَرِیئٌ مِنْ کُلِّ مُسْلِمٍ مُقِیمٍ بَیْنَ أَظْہُرِ الْمُشْرِکِینَ ۔ قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَلِمَ؟ قَالَ : لاَ تَرَایَا نَارَاہُمَا ۔ [ضعیف۔ منکر]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৭৮
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء کی اقسام میں وجوب کفارہ کا بیان
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
(١٦٤٧٢) سابقہ روایت
(۱۶۴۷۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ عَنْ جَرِیرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَہُ إِلَی أُنَاسٍ مِنْ خَثْعَمٍ فَاسْتَعْصَمُوا بِالسُّجُودِ فَقَتَلَہُمْ فَوَدَاہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِنِصْفِ الدِّیَۃِ ثُمَّ قَالَ : أَنَا بَرِیئٌ مِنْ کُلِّ مُسْلِمٍ مَعَ مُشْرِکٍ ۔ قَوْلُہُ فَوَدَاہُمْ أَظْہَرُ فِی أَنَّہُ أَعْطَاہُ مُتَطَوِّعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৭৯
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء کی اقسام میں وجوب کفارہ کا بیان
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
(١٦٤٧٣) عبدالرحمن بن حارث بن عبداللہ بن عیاش فرماتے ہیں کہ مجھے قاسم بن محمد بن ابی بکر نے بتایا کہ آیت { وَ مَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ } [النساء ٩٢] تمہارے دادا عیاش بن ابی ربیعہ اور حارث بن زید بنو معیص کے بھائی کے بارے میں نازل ہوئی کہ وہ مکہ میں شرک کی حالت میں ایذاء دیا کرتا تھا۔ جب صحابہ نے ہجرت کی تو حارث بھی مسلمان ہوگیا۔ لیکن مسلمانوں کو اس کے اسلام کا علم نہیں تھا۔ یہ ہجرت کر کے مدینہ پہنچا ابھی بنو عمرو بن عوف کے پاس پہنچا تھا کہ عیاش راستے میں مل گیا، وہ اسے مشرک ہی سمجھتا تھا تلوار لی اور قتل کردیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرما دی کہ مؤمنہ گردن آزاد کر دو اور اگر اس کے ورثاء دشمن قوم سے ہوں اور یہ خود مومن ہو تو اس کی دیت انھیں نہ دو ۔
(۱۶۴۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَیَّاشٍ قَالَ قَالَ لِیَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ : نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ أَنْ یَقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلاَّ خَطَأً} فِی جَدِّکَ عَیَّاشِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ وَفِی الْحَارِثِ بْنِ زَیْدٍ أَخِی بَنِی مَعِیصٍ کَانَ یُؤْذِیہِمْ بِمَکَّۃَ وَہُوَ عَلَی شِرْکِہِ فَلَمَّا ہَاجَرَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْمَدِینَۃِ أَسْلَمَ الْحَارِثُ وَلَمْ یَعْلَمُوا بِإِسْلاَمِہِ فَأَقْبَلَ مُہَاجِرًا حَتَّی إِذَا کَانَ بِظَاہِرَۃِ بَنِی عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ لَقِیَہُ عَیَّاشُ بْنُ أَبِی رَبِیعَۃَ وَلاَ یَظُنُّ إِلاَّ أَنَّہُ عَلَی شِرْکِہِ فَعَلاَہُ بِالسَّیْفِ حَتَّی قَتَلَہُ فَأَنْزَلَ اللَّہُ فِیہِ {وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ أَنْ یَقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلاَّ خَطَأً} إِلَی قَوْلِہِ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَکُمْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ} یَقُولُ تَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ وَلاَ یَرُدُّ الدِّیَۃَ إِلَی أَہْلِ الشِّرْکِ عَلَی قُرَیْشٍ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} یَقُولُ مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ {فَتَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ وَدِیَۃٌ مَسْلَّمَۃٌ }إِلَی {أَہْلِہِ}۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮০
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء کی اقسام میں وجوب کفارہ کا بیان
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
(١٦٤٧٤) ابن عباس (رض) سے منقول ہے کہ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان { فَاِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ } [النساء ٩٢] فرماتے ہیں کہ کوئی آدمی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آتا مسلمان ہو کر اپنی قوم میں واپس چلا جاتا۔ پھر مسلمان اگر اس کی مشرک قوم پر حملہ کرتے تو وہ بھی اگر مارا جاتا تو اس کے بدلے کفارے کے طور پر ایک غلام آزاد کردیتے اور یہ فرمان { فَاِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ } الی { رَقَبَۃٍ مُّؤْمِنَۃٍ } [النساء ٩٢] کہ جب کسی ایسی قوم کا آدمی ہوتا جن سے معاہدہ ہوتا تو انھیں دیت بھی دی جاتی اور گردن بھی آزاد کی جاتی۔
(۱۶۴۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَیْقٍ حَدَّثَنَا عَطَاء ُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ أَبِی یَحْیَی عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَکُمْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ} قَالَ : کَانَ الرَّجُلُ یَأْتِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَیُسْلِمُ ثُمَّ یَرْجِعُ إِلَی قَوْمِہِ فَیَکُونُ فِیہِمْ وَہُمْ مُشْرِکُونَ فَیُصِیبُہُ الْمُسْلِمُونَ خَطَأً فِی سَرِیَّۃٍ أَوْ غَزَاۃٍ فَیُعْتِقُ الرَّجُلُ رَقَبَۃً {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ فَدِیَۃٌ مُسَلَّمَۃٌ إِلَی أَہْلِہِ وَتَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ} قَالَ : یَکُونُ الرَّجُلُ مُعَاہَدًا وَقَوْمُہُ أَہْلَ عَہْدٍ فَیُسْلَمُ إِلَیْہِمْ دِیَتُہُ وَأَعْتَقَ الَّذِی أَصَابَہُ رَقَبَۃً۔
وَفِی تَفْسِیرِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِنَحْوٍ مِنْ ہَذَا الْمَعْنَی قَالَ وَإِنْ کَانَ فِی أَہْلِ الْحَرْبِ وَہُوَ مُؤْمِنٌ فَقَتَلَہُ خَطَأً فَعَلَی قَاتِلِہِ أَنْ یُکَفِّرَ وَلاَ دِیَۃَ عَلَیْہِ۔ [ضعیف]
وَفِی تَفْسِیرِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ بِنَحْوٍ مِنْ ہَذَا الْمَعْنَی قَالَ وَإِنْ کَانَ فِی أَہْلِ الْحَرْبِ وَہُوَ مُؤْمِنٌ فَقَتَلَہُ خَطَأً فَعَلَی قَاتِلِہِ أَنْ یُکَفِّرَ وَلاَ دِیَۃَ عَلَیْہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮১
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل خطاء کی اقسام میں وجوب کفارہ کا بیان
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
فرمان الٰہی ہے ” اور کسی مومن کے شایانِ شان نہیں کہ کسی مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھی مومن کو مار ڈالے تو ایک مسلمان غلام آزاد کر دے اور دوسرے مقتول کے ورثاء کو دیت دے دے اگر وہ معاف کردیں تو
(١٦٤٧٥) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ { فَاِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّکُمْ } [النساء ٩٢] مومن ہو اور اس کی قوم مشرک تو دیت نہیں بلکہ ایک غلام آزاد کرنا ہے اور { فَاِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَ بَیْنَہُمْ مِّیْثَاقٌ}[النساء ٩٢] اس سے مراد عہد ہے۔ { فَدِیَۃٌ مُّسَلَّمَۃٌ اِلٰی اَہْلِہٖ وَ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ مُّؤْمِنَۃٍ } [النساء ٩٢]
(۱۶۴۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَکُمْ وَہُوَ مُؤْمِنٌ} قَالَ یَکُونُ الرَّجُلُ مُؤْمِنًا وَیَکُونُ قَوْمُہُ کُفَّارًا فَلاَ دِیَۃَ لَہُ وَلَکِنْ عِتْقُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ {وَإِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَہُمْ مِیثَاقٌ} قَالَ عَہْدٌ {فَدِیَۃٌ مُسَلَّمَۃٌ إِلَی أَہْلِہِ وَتَحْرِیرُ رَقَبَۃٍ مُؤْمِنَۃٍ}
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮২
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دارالحرب کے علاوہ میں مشرکین سے لڑتے ہوئے غلطی سے یا اس کو اپنا دشمن سمجھتے ہوئے مسلمان کسی مسلمان کو قتل کردیں اس کا بیان
(١٦٤٧٦) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ احد کے دن مشرکین شکست کھا گئے تو ابلیس چیخا : اے اللہ کے بندو ! پیچھے دیکھو مسلمان سمجھ نہ سکے اور آپس میں پیچھے مڑ کر مارنا شروع کردیا۔ حذیفہ بن یمان نے اپنے والد کو دیکھا اور چیخنے لگے : میرا باپ میرا باپ ! لیکن اللہ کی قسم ! وہ نہیں رکے اور اسے قتل کردیا تو حذیفہ نے کہا : اللہ تمہیں معاف فرمائے۔ عروہ کہتے ہیں کہ ہمیشہ حذیفہ میں خیر باقی رہی یہاں تک کہ وہ اللہ سے جا ملے۔
(۱۶۴۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا الْفَارَیَابِیُّ حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : ہُزِمَ الْمُشْرِکُونَ یَوْمَ أُحُدٍ ہَزِیمَۃً تُعْرَفُ فِیہِمْ فَصَرَخَ إِبْلِیسُ أَیْ عِبَادَ اللَّہِ أُخْرَاکُمْ فَرَجَعَتْ أُولاَہُمْ فَاجْتَلَدَتْ ہِیَ وَأُخْرَاہُمْ فَنَظَرَ حُذَیْفَۃُ بْنُ الْیَمَانِ فَإِذَا ہُوَ بِأَبِیہِ فَقَالَ أَبِی أَبِی فَوَاللَّہِ مَا انْحَجَزُوا عَنْہُ حَتَّی قَتَلُوہُ فَقَالَ حُذَیْفَۃُ غَفَرَ اللَّہُ لَکُمْ قَالَ عُرْوَۃُ فَوَاللَّہِ مَا زَالَتْ فِی حُذَیْفَۃَ بَقِیَّۃُ خَیْرٍ حَتَّی لَقِیَ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ فَرْوَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ فَرْوَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮৩
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دارالحرب کے علاوہ میں مشرکین سے لڑتے ہوئے غلطی سے یا اس کو اپنا دشمن سمجھتے ہوئے مسلمان کسی مسلمان کو قتل کردیں اس کا بیان
(١٦٤٧٧) عقبہ بن موسیٰ کہتے ہیں کہ یمان حضرت حذیفہ کے والد تھے اور ان کا نام سحسیل بن جبیر تھا ، یہ بنو عبس کے حلیف تھے۔ جنگ میں مسلمانوں کے ہاتھوں شہید ہوگئے، پتہ نہیں چلا کسی نے شہید کیا تھا تو حضرت حذیفہ نے ان کا خون معاف کردیا۔
موسیٰ بن عقبہ نے کہا کہ عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ مسلمان اس دن خطا کھا گئے اور ان کی تلواریں آپس میں ٹکرانے لگیں دشمن سمجھ کر۔ حضرت حذیفہ چیخے : میرے والد میرے والد لیکن کسی نے نہ سنا اور شہید کردیا تو فرمایا : اللہ تمہیں معاف کرے وہ بہت بڑا رحم کرنے والا ہے۔ تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے دیت ادا کی۔
موسیٰ بن عقبہ نے کہا کہ عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ مسلمان اس دن خطا کھا گئے اور ان کی تلواریں آپس میں ٹکرانے لگیں دشمن سمجھ کر۔ حضرت حذیفہ چیخے : میرے والد میرے والد لیکن کسی نے نہ سنا اور شہید کردیا تو فرمایا : اللہ تمہیں معاف کرے وہ بہت بڑا رحم کرنے والا ہے۔ تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے دیت ادا کی۔
(۱۶۴۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ عَتَّابٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ بْنِ الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ عَمِّہِ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ قَالَ الْیَمَانُ أَبُو حُذَیْفَۃَ وَاسْمُہُ حُسَیْلُ بْنُ جُبَیْرٍ حَلِیفٌ لَہُمْ مِنْ بَنِی عَبْسٍ أَصَابَہُ الْمُسْلِمُونَ زَعَمُوا فِی الْمَعْرَکَۃِ لاَ یَدْرُونَ مَنْ أَصَابَہُ فَتَصَدَّقَ حُذَیْفَۃُ بِدَمِہِ عَلَی مَنْ أَصَابَہُ۔
قَالَ مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ قَالَ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَخْطَأَ بِہِ الْمُسْلِمُونَ یَوْمَئِذٍ فَتَوَشَّقُوہُ بِأَسْیَافِہِمْ یَحْسَبُونَہُ مِنَ الْعَدُوِّ وَإِنَّ حُذَیْفَۃَ لَیَقُولُ أَبِی أَبِی فَلَمْ یَفْقَہُوا قَوْلَہُ حَتَّی فَرَغُوا مِنْہُ قَالَ حُذَیْفَۃُ : یَغْفِرُ اللَّہُ لَکُمْ وَہُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ قَالَ فَوَدَاہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَزَادَتْ حُذَیْفَۃَ عِنْدَہُ خَیْرًا۔ [صحیح]
قَالَ مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ قَالَ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَخْطَأَ بِہِ الْمُسْلِمُونَ یَوْمَئِذٍ فَتَوَشَّقُوہُ بِأَسْیَافِہِمْ یَحْسَبُونَہُ مِنَ الْعَدُوِّ وَإِنَّ حُذَیْفَۃَ لَیَقُولُ أَبِی أَبِی فَلَمْ یَفْقَہُوا قَوْلَہُ حَتَّی فَرَغُوا مِنْہُ قَالَ حُذَیْفَۃُ : یَغْفِرُ اللَّہُ لَکُمْ وَہُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ قَالَ فَوَدَاہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَزَادَتْ حُذَیْفَۃَ عِنْدَہُ خَیْرًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮৪
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دارالحرب کے علاوہ میں مشرکین سے لڑتے ہوئے غلطی سے یا اس کو اپنا دشمن سمجھتے ہوئے مسلمان کسی مسلمان کو قتل کردیں اس کا بیان
(١٦٤٧٨) تقدم قبلہ
(۱۶۴۷۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُطَرِّفٌ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ قَالَ : کَانَ أَبُو حُذَیْفَۃَ بْنُ الْیَمَانِ شَیْخًا کَبِیرًا فَرُفِعَ فِی الآطَامِ مَعَ النِّسَائِ یَوْمَ أُحُدٍ فَخَرَجَ یَتَعَرَّضُ الشَّہَادَۃَ فَجَائَ مِنْ نَاحِیَۃِ الْمُشْرِکِینَ فَابْتَدَرَہُ الْمُسْلِمُونَ فَتَوَشَّقُوہُ بِأَسْیَافِہِمْ وَحُذَیْفَۃُ یَقُولُ أَبِی أَبِی فَلاَ یَسْمَعُونَہُ مِنْ شُغُلِ الْحَرْبِ حَتَّی قَتَلُوہُ فَقَالَ حُذَیْفَۃُ یَغْفِرُ اللَّہُ لَکُمْ وَہُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ فَقَضَی النَّبِیُّ -ﷺ- فِیہِ بِدِیَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮৫
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دارالحرب کے علاوہ میں مشرکین سے لڑتے ہوئے غلطی سے یا اس کو اپنا دشمن سمجھتے ہوئے مسلمان کسی مسلمان کو قتل کردیں اس کا بیان
(١٦٤٧٩) محمود بن لبید فرماتی ہیں کہ ابو حذیفہ پر تلواریں مختلف ہوگئیں اور مسلمانوں کے ہاتھوں ہی شہید ہوگئے حذیفہ چلاتے بھی رہے میرے والد میرے والد ! لیکن وہ نہ سن سکے تو وہ لوگ کہنے لگے : اگر ہم پہچان لیتے تو چھوڑ دیتے تو حضرت حذیفہ نے فرمایا : اللہ تمہیں معاف فرمائے۔ وہ سب سے بڑا رحم کرنے والا ہے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی طرف سے دیت دینا چاہی تو حضرت حذیفہ نے اسے مسلمانوں پر ہی صدقہ کردی۔
(۱۶۴۷۹) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِیدٍ قَالَ وَأَمَّا أَبُو حُذَیْفَۃَ فَاخْتَلَفَتْ عَلَیْہِ أَسْیَافُ الْمُسْلِمِینَ فَقَتَلُوہُ وَلاَ یَعْرِفُونَہُ فَقَالَ حُذَیْفَۃُ أَبِی أَبِی فَقَالُوا وَاللَّہِ إِنْ عَرَفْنَاہُ وَصَدَّقُوا فَقَالَ حُذَیْفَۃُ : یَغْفِرُ اللَّہُ لَکُمْ وَہُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ فَأَرَادَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَدِیَہُ فَتَصَدَّقَ بِہِ حُذَیْفَۃُ عَلَی الْمُسْلِمِینَ فَزَادَہُ ذَلِکَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮৬
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل عمد میں کفارہ کا بیان
امام شافعی فرماتے ہیں کہ قتل مومن خطا اور دار حرب میں ہو، اس پر اللہ نے کفارہ رکھا ہے تو قتل عمد پر تو بالأولیٰ ہے اور اس کو قیاس کیا ہے انھوں نے قتل صید پر قیاس کیا ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ قتل مومن خطا اور دار حرب میں ہو، اس پر اللہ نے کفارہ رکھا ہے تو قتل عمد پر تو بالأولیٰ ہے اور اس کو قیاس کیا ہے انھوں نے قتل صید پر قیاس کیا ہے۔
(١٦٤٨٠) واثلہ بن اسقع فرماتے ہیں کہ ہم ایک ایسے شخص کے بارے میں جو ہمارا ساتھی تھا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے کہ اس پر جہنم واجب ہوچکی تھی تو آپ نے فرمایا : اس کی طرف سے ایک گردن آزاد کر دو ، اللہ اس کے ہر عضو کے بدلے اس کا ہر عضو جہنم سے آزاد کردیں گے۔
(۱۶۴۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَۃَ : أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا ضَمْرَۃُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ أَبِی عَبْلَۃَ عَنِ الْغَرِیفِ بْنِ الدَّیْلَمِیِّ قَالَ : أَتَیْنَا وَاثِلَۃَ بْنَ الأَسْقَعِ فَقُلْنَا حَدِّثْنَا حَدِیثًا سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لَیْسَ بَیْنَکَ وَبَیْنَہُ أَحَدٌ قَالَ أَتَیْنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فِی صَاحِبٍ لَنَا قَدْ أَوْجَبَ النَّارَ فَقَالَ : أَعْتِقُوا عَنْہُ یُعْتِقُ اللَّہُ بِکُلِّ عُضْوٍ مِنْہُ عُضْوًا مِنْہُ مِنَ النَّارِ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮৭
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قتل عمد میں کفارہ کا بیان
امام شافعی فرماتے ہیں کہ قتل مومن خطا اور دار حرب میں ہو، اس پر اللہ نے کفارہ رکھا ہے تو قتل عمد پر تو بالأولیٰ ہے اور اس کو قیاس کیا ہے انھوں نے قتل صید پر قیاس کیا ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ قتل مومن خطا اور دار حرب میں ہو، اس پر اللہ نے کفارہ رکھا ہے تو قتل عمد پر تو بالأولیٰ ہے اور اس کو قیاس کیا ہے انھوں نے قتل صید پر قیاس کیا ہے۔
(١٦٤٨١) تقدم قبلہ
(۱۶۴۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا ضَمْرَۃُ بْنُ رَبِیعَۃَ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فِی صَاحِبٍ لَنَا قَدْ أَوْجَبَ النَّارَ بِالْقَتْلِ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ أَبِی عَبْلَۃَ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ أَبِی عَبْلَۃَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮৮
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے گناہ کا بیان جو کسی ذمی کو ناحق قتل کردے
(١٦٤٨٢) عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کسی ذمی کو ناحق قتل کرے گا وہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا اور اس کی خوشبو چالیس سال کی مسافت سے پاسکتے ہیں۔
(۱۶۴۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ قَتَلَ مُعَاہَدًا بِغَیْرِ حَقٍّ لَمْ یَرَحْ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ وَإِنَّہُ لَیُوجَدُ رِیحُہَا مِنْ مَسِیرَۃِ أَرْبَعِینَ عَامًا ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قَیْسِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِیَادٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو۔
وَقَدْ رَوَاہُ مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ جُنَادَۃَ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قَیْسِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِیَادٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو۔
وَقَدْ رَوَاہُ مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ جُنَادَۃَ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৮৯
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے گناہ کا بیان جو کسی ذمی کو ناحق قتل کردے
(١٦٤٨٣) سابقہ روایت
(۱۶۴۸۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِدْرِیسَ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْلِمٍ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَمْرٍو الْفُقَیْمِیُّ حَدَّثَنَا مُجَاہِدٌ عَنْ جُنَادَۃَ بْنِ أَبِی أُمَیَّۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ قَتَلَ قَتِیلاً مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ لَمْ یَرَحْ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ وَإِنَّ رِیحَہَا یُوجَدُ مِنْ کَذَا وَکَذَا ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯০
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے گناہ کا بیان جو کسی ذمی کو ناحق قتل کردے
(١٦٤٨٤) ابو بکرہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جنت کی خوشبو ١٠٠ سال کی مسافت سے بھی آتی ہے اور جو کسی ذمی کو قتل کرتا ہے اللہ اس پر جنت کی خوشبو بھی حرام کردیتے ہیں۔ ابو بکرہ کہتے ہیں : اگر میں نے یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نہ سنی ہو تو اللہ میرے کانوں کو بہرہ کر دے۔
(۱۶۴۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ رِیحَ الْجَنَّۃِ یُوجَدُ مِنْ مَسِیرَۃِ مِائَۃَ عَامٍ وَمَا مِنْ عَبْدٍ یَقْتُلُ نَفْسًا مُعَاہَدَۃً إِلاَّ حَرَّمَ اللَّہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَرَائِحَتَہَا أَنْ یَجِدَہَا ۔ قَالَ أَبُو بَکْرَۃَ : أَصَمَّ اللَّہُ أُذُنَیَّ إِنْ لَمْ أَکُنْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ ہَذَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯১
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں ہوگا
(١٦٤٨٥) ابن مسیب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ مقتول کی دت سے قاتل وارث نہیں ہوگا۔
(۱۶۴۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَرِثُ قَاتِلٌ مِنْ دِیَۃِ مَنْ قَتَلَ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯২
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں ہوگا
(١٦٤٨٦) زہری فرماتے ہیں کہ ہمیں یہ بات پہنچی کہ بنو مدلج کے ایک شخص نے اپنا بیٹا قتل کردیا تو حضرت عمر (رض) نے اس کی دیت لے کر اس کے بھائی کو دے دی۔
(۱۶۴۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ : بَلَغَنَا أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِی مُدْلِجٍ قَتَلَ ابْنًا لَہُ یُقَالُ لَہُ عَرْفَجَۃُ فَأَمْرَہُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَخْرَجَ دِیَتَہُ فَأَعْطَاہَا أَخًا لِلْقَتِیلِ لأَبِیہِ وَأُمِّہِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯৩
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل وارث نہیں ہوگا
(١٦٤٨٧) عمرو بن شعیب فرماتے ہیں کہ کنانہ کے ایک قتادہ نامی آدمی نے کسی وجہ سے اپنے بیٹے کو تلوار سے مارا۔ اس کا پاؤں کٹ گیا، وہ مرگیا۔ یہ بات حضرت عمر کو پتہ چلی تو کہا کہ میں ضرور قتادہ کو قتل کروں گا تو سراقہ بن مالک آئے اور کہنے لگے : اس نے جان بوجھ کر قتل نہیں کیا۔ جب حضرت عمر (رض) کو بات سمجھ آگئی تو فرمایا : اسے کہو : ١٢٠ اونٹ لائے تو وہ لایا۔ حضرت عمر نے اس سے ٣٠ حقے، ٣٠ جذعے اور ٤٠ ثنیہ اونٹ لیے اور قتادہ کو کہا کہ اگر میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ نہ سنا ہوتا کہ قاتل کے لیے میراث نہیں ہے تو میں تجھے وارث بناتا۔ پھر مقتول کے بھائی کو بلایا اور اسے دیت دے دی۔
(۱۶۴۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ کِنَانَۃَ یُقَالُ لَہُ قَتَادَۃُ أَمَرَ ابْنًا لَہُ بِبَعْضِ الأَمْرِ فَأَبْطَأَ عَلَیْہِ فَتَحَذَّفَہُ بِالسَّیْفِ فَقَطَعَ رِجْلَہُ فَمَاتَ فَبَلَغَ ذَلِکَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ لأَقْتُلَنَّ قَتَادَۃَ فَأَتَاہُ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکٍ فَقَالَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ إِنَّہُ لَمْ یُرِدْ قَتْلَہُ وَإِنَّمَا کَانَتْ بَادِرَۃً مِنْہُ فِی غَضَبٍ فَلَمْ یَزَلْ بِہِ حَتَّی ذَہَبَ مَا کَانَ فِی نَفْسِہِ عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ مُرْہُ فَلْیَلْقَنِی بِقُدَیْدٍ بِعِشْرِینَ وَمِائَۃٍ مِنَ الإِبِلِ فَفَعَلَ فَأَخَذَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْہَا ثَلاَثِینَ حِقَّۃً وَثَلاَثِینَ جَذَعَۃً وَأَرْبَعِینَ ثَنِیَّۃً خَلِفَۃً إِلَی بَازِلِ عَامِہَا ثُمَّ قَالَ لِقَتَادَۃَ لَوْلاَ أَنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لَیْسَ لِقَاتِلٍ شَیْئٌ ۔ لَوَرَّثْتُکَ مِنْہُ ثُمَّ دَعَا أَخَا الْمَقْتُولِ فَأَعْطَاہُ إِیَّاہُ۔
ہَذِہِ مَرَاسِیلُ یُؤَکِّدُ بَعْضُہَا بَعْضًا وَقَدْ رُوِّینَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ مَوْصُولَۃٍ وَمُرْسَلَۃٍ فِی کِتَابِ الْفَرَائِضِ۔ [ضعیف]
ہَذِہِ مَرَاسِیلُ یُؤَکِّدُ بَعْضُہَا بَعْضًا وَقَدْ رُوِّینَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ مَوْصُولَۃٍ وَمُرْسَلَۃٍ فِی کِتَابِ الْفَرَائِضِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯৪
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیت کی میراث کا بیان
(١٦٤٨٨) حضرت عمر (رض) نے فرمایا : دیت عاقلہ کے لیے ہے اور عورت کو خاوند کی دیت سے کچھ نہیں ملے گا۔ ضحاک بن سفیان نے آپ کو خبر دی کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اشیم ضبابی کی بیوی کو اس کی دیت سے حصہ دیا تھا تو حضرت عمر نے رجوع کرلیا۔
(۱۶۴۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ : الدِّیَۃُ لِلْعَاقِلَۃِ وَلاَ تَرِثُ الْمَرْأَۃُ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا شَیْئًا حَتَّی أَخْبَرَہُ الضَّحَّاکُ بْنُ سُفْیَانَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَتَبَ إِلَیْہِ أَنْ یُوَرِّثَ امْرَأَۃَ أَشْیَمَ الضِّبَابِیِّ مِنْ دِیَتِہِ فَرَجَعَ إِلَیْہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الزَّعْفَرَانِیِّ : أَنْ وَرِّثِ امْرَأَۃَ أَشْیَمَ الضِّبَابِیِّ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ : الدِّیَۃُ لِلْعَاقِلَۃِ وَلاَ تَرِثُ الْمَرْأَۃُ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا شَیْئًا حَتَّی أَخْبَرَہُ الضَّحَّاکُ بْنُ سُفْیَانَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَتَبَ إِلَیْہِ أَنْ یُوَرِّثَ امْرَأَۃَ أَشْیَمَ الضِّبَابِیِّ مِنْ دِیَتِہِ فَرَجَعَ إِلَیْہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الزَّعْفَرَانِیِّ : أَنْ وَرِّثِ امْرَأَۃَ أَشْیَمَ الضِّبَابِیِّ مِنْ دِیَۃِ زَوْجِہَا ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৬৪৯৫
قسامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دیت کی میراث کا بیان
(١٦٤٨٩) زہری کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ضحاک بن سفیان کو لکھا کہ وہ اشیم ضبابی کی دیت سے اس کی بیوی کو حصہ دے، زہری کہتے ہیں کہ اشیم کو خطا قتل کیا گیا تھا۔
(۱۶۴۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَتَبَ إِلَی الضَّحَّاکِ بْنِ سُفْیَانَ أَنْ یُوَرِّثِ امْرَأَۃَ أَشْیَمَ الضَّبَابِیِّ مِنْ دِیَتِہِ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ وَکَانَ أَشْیَمُ قُتِلَ خَطَأً۔ [ضعیف]
তাহকীক: