আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

قربانى کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৭২২ টি

হাদীস নং: ১৯০৩১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٢٥) ابن علیہ نے اپنی سند سے ذکر کیا ہے، اس میں زیادتی ہے کہ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک جیسے دونوں مینڈھے ذبح کردیے۔ تو لوگوں نے پھر بکریاں ذبح کیں۔
(١٩٠٢٥) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ زَادَ : ثُمَّ انْکَفَأَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلَی کَبْشَیْنِ فَذَبَحَہُمَا فَقَامَ النَّاسُ إِلَی غُنَیْمَۃٍ فَتَوَزَّعُوہَا أَوْ قَالَ تَجَزَّعُوہَا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ صَدَقَۃِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ بِطُولِہِ وَعَنْ مُسَدَّدٍ مُخْتَصَرًا وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٢٦) عباد بن تمیم فرماتے ہیں کہ عویمر بن اشعر نے عید کی نماز پڑھنے سے پہلے قربانی کردی اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا تو آپ نے اس کی جگہ دوسری قربانی کرنے کا حکم دیا۔

(ب) بشری بن یسار فرماتے ہیں کہ ابو بردہ بن نیار نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قربانی ذبح کرنے سے پہلے ذبح کردی تو ان کا گمان ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو دوبارہ قربانی کرنے کا حکم فرمایا۔ ابو بردہ نے کہا : میرے پاس صرف جزعہ ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر صرف تیرے پاس جزعہ ہے تو ذبح کر ڈال۔
(١٩٠٢٦) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ : أَنَّ عُوَیْمِرَ بْنَ أَشْقَرَ ذَبَحَ ضَحِیَّتَہُ قَبْلَ أَنْ یَغْدُوَ یَوْمَ الأَضْحَی وَأَنَّہُ ذَکَرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَمَرَہُ أَنْ یَعُودَ لِضَحِیَّۃٍ أُخْرَی۔

وَبِإِسْنَادِہِ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ بُشَیْرِ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ أَبَا بُرْدَۃَ بْنَ نِیَارٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ذَبَحَ ضَحِیَّتَہُ قَبْلَ أَنْ یَذْبَحَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَوْمَ الأَضْحَی فَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَمَرَہُ أَنْ یَعُودَ لِضَحِیَّۃٍ أُخْرَی۔ فَقَالَ أَبُو بُرْدَۃَ : لاَ أَجِدُ إِلاَّ جَذَعًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : وَإِنْ لَمْ تَجِدْ إِلاَّ جَذَعًا فَاذْبَحْ ۔

ذَکَرَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذَیْنِ الْحَدِیثَیْنِ عَنْ مَالِکٍ رَحِمَہُ اللَّہُ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٢٧) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : شاید قربانی کے واجب ہونے کی وجہ سے اعادہ کا حکم فرمایا اور یہ بھی احتمال ہے کہ اگر دوبارہ قربانی کا ارادہ ہو تو کرلے اور وقت سے پہلے والی قربانی کفایت نہ کرے گی ۔ قربانی اگرچہ واجب نہیں لیکن اسی کا ترک کردینا بھی جائز نہیں ہے۔ سنت ہونے کے باوجود اس کے لزوم کو ہم پسند کرتے ہیں اور ترک کو ناپسند کرتے ہیں۔ اگر یہ کہا جائے کہ سنت ہونا عدم وجوب پر دلالت کرتا ہے۔

(ب) ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب عشرہ ذی الحج شروع ہوجائے تو قربانی کا ارادہ کرنے والا شخص اپنے جسم کے کسی حصہ سے بال نہ اکھاڑے۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ حدیث دلالت کرتی ہے کہ قربانی واجب نہیں ہے۔ کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو قربانی کا ارادہ کرے اگر قربانی واجب ہوتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یوں نہ فرماتے بلکہ یہ کہہ دیتے کہ کوئی اپنے بال نہ کٹوائے یہاں تک کہ قربانی کرلے۔

شیخ فرماتے ہیں : براء بن عازب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی کے دن خطبہ ارشاد فرمایا کہ اس دن سب سے پہلا کام نماز ادا کرنا ہے پھر قربانی کرنا۔ جس نے یہ کام کیا اس نے ہماری سنت کو پا لیا۔
(١٩٠٢٧) ثُمَّ قَالَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنِ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَاحْتَمَلَ أَنْ یَکُونَ إِنَّمَا أَمَرَہُ أَنْ یَعُودَ لِضَحِیَّۃٍ أَنَّ الضَّحِیَّۃَ وَاجِبَۃٌ وَاحْتَمَلَ أَمْرُہُ أَنْ یَکُونَ أَمَرَہُ أَنْ یَعُودَ إِنْ أَرَادَ أَنْ یُضَحِّیَ لأَنَّ الضَّحِیَّۃَ قَبْلَ الْوَقْتِ لَیْسَتْ بِضَحِیَّۃٍ تَجْزِیہِ فَیَکُونَ مِنْ عِدْادِ مِنْ ضَحَّی فَوَجَدْنَا الدَّلاَلَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَنَّ الضَّحِیَّۃَ لَیْسَتْ بِوَاجِبَۃٍ لاَ یَحِلُّ تَرْکُہَا وَہِیَ سُنَّۃٌ نُحِبُّ لُزُومَہَا وَنَکْرَہُ تَرْکَہَا لاَ عَلَی إِیجَابِہَا فَإِنَّ قِیلَ فَأَیْنَ السُّنَّۃُ الَّتِی دَلَّتْ عَلَی أَنْ لَیْسَتْ بِوَاجِبَۃٍ قِیلَ أَخْبرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ فَأَرَادَ أَحَدُکُمْ أَنْ یُضَحِّیَ فَلاَ یَمَسَّ مِنْ شَعَرِہِ وَلاَ مِنْ بَشَرِہِ شَیْئًا۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَفِی ہَذَا الْحَدِیثِ دِلاَلَۃً عَلَی أَنَّ الضَّحِیَّۃَ لَیْسَتْ بِوَاجِبَۃٍ لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : فَأَرَادَ أَحَدُکُمْ أَنْ یُضَحِّیَ ۔ وَلَوْ کَانَتِ الضَّحِیَّۃُ وَاجِبَۃً أَشْبَہُ أَنْ یَقُولَ فَلاَ یَمَسَّ مِنْ شَعَرِہِ حَتَّی یُضَحِّیَ ۔

قَالَ الشَّیْخُ : وَفِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَوْمَ النَّحْرِ فَقَالَ : إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ بِہِ فِی یَوْمِنَا ہَذَا أَنْ نُصَلِّیَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا ۔

وَذَلِکَ مَذْکُورٌ فِی بَابِ قَدْرِ الأُضْحِیَّۃِ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٢٨) حضرت عبداللہ بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ قربانی کا دن اللہ نے اس امت کے لیے عید کا دن مقرر فرمایا ہے تو اس شخص نے کہا : اگر اپنے بچوں اور گھر والوں کے دودھ والا جانور ذبح کر دوں۔ فرمایا : دودھ والا جانور ذبح نہ کر۔ لیکن اپنے ناخن کاٹ اور مونچھیں مونڈ لے اور زیر ناف بالوں کی صفائی کر اس طرح تجھے اللہ سے مکمل قربانی کا ثواب ملے گا۔
(١٩٠٢٨) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَیَّاشٍ وَسَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ أَنَّ عَیَّاشَ بْنَ عَبَّاسٍ حَدَّثَہُمْ عَنْ عِیسَی بْنِ ہِلاَلٍ الصَّدَفِیِّ حَدَّثَہُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ رَجُلاً أَتَی النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : أُمِرْتُ بِیَوْمِ الأَضْحَی عِیدًا جَعَلَہُ اللَّہُ لِہَذِہِ الأُمَّۃِ ۔ فَقَالَ الرَّجُلُ : فَإِنْ لَمْ أَجِدْ إِلاَّ مَنِیحَۃَ ابْنِی أَوْ شَاۃَ ابْنِی وَأَہْلِی وَمَنِیحَتَہُمْ أَذْبَحُہَا ؟ قَالَ : لاَ وَلَکِنْ قَلِّمْ أَظْفَارَکَ وَقُصَّ شَارِبَکَ وَاحْلِقْ عَانَتَکَ فَذَلِکَ تَمَامُ أُضْحِیَّتِکَ عِنْدَاللَّہِ عَزَّوَجَلَّ ۔[ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٢٩) وَأَنْبَأَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِجَازَۃً حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ مِثْلَہُ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٠) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سینقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین چیزیں میرے اوپر فرض ہیں اور تمہارے لیے نفل قربانی کرنا، وتر پڑھنا، اور چاشت کی دو رکعت ادا کرنا۔
(١٩٠٣٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو جَنَابٍ الْکَلْبِیُّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : ثَلاَثٌ ہُنَّ عَلَیَّ فَرَائِضُ وَہُنَّ لَکُمْ تَطَوُّعٌ النَّحْرُ وَالْوِتْرُ وَرَکْعَتَا الضُّحَی۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣١) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس سے مرفوعاً نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قربانی میرے اوپر فرض جبکہ تمہارے اوپر فرض نہیں ہے۔ اصبہانی نے اپنی روایت میں زیادہ کیا ہے کہ مجھے نماز چاشت کا حکم دیا گیا ہے جبکہ تمہیں حکم نہیں دیا گیا۔ [ضعیف ]
(١٩٠٣١) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا ابْنُ بِنْتِ السُّدِّیِّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنِ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُوسَی وَہُوَ ابْنُ بِنْتِ السُّدِّیِّ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا رَفَعَہُ قَالَ : کُتِبَ عَلَیَّ النَّحْرُ وَلَمْ یُکْتَبْ عَلَیْکُمْ ۔ زَادَ الأَصْبَہَانِیُّ فِی رِوَایَتِہِ : وَأُمِرْتُ بِصَلاَۃِ الضُّحَی وَلَمْ تُؤْمَرُوا بِہَا ۔ کَذَا قَالاَ عَنْ سِمَاکٍ ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٢) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے مرفوعاً نقل فرماتے ہیں کہ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قربانی میرے اوپر فرض ہے جبکہ تمہارے اوپر فرض نہیں ہے اور نماز چاشت مجھے پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے اور تمہیں حکم نہیں دیا گیا۔
(١٩٠٣٢) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ نَاجِیَۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ السُّدِّیُّ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا رَفَعَہُ قَالَ : کُتِبَ عَلَیَّ النَّحْرُ وَلَمْ یُکْتَبْ عَلَیْکُمْ وَأُمِرْتُ بِصَلاَۃِ الضُّحَی وَلَمْ تُؤْمَرُوا ۔

وَرَوَاہُ الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ وَقَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ عَنْ جَابِرٍ ہُوَ ابْنُ یَزِیدَ الْجُعْفِیُّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَاللَّہُ أَعْلَمُ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৩৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٣) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قربانی والے دن لوگوں کو نماز پڑھائی۔ نماز اور خطبہ سے فارغ ہو کر ایک مینڈھا منگوا کر خود ذبح کیا اور فرمایا : بسم اللہ واللہ اکبر ، اے اللہ ! میری اور میری امت کے اس شخص کی جانب سے جس نے قربانی نہیں کی۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حضرت ابوبکر صدیق اور عمر (رض) دونوں قربانی نہ کرتے اس ڈر سے کہ کہیں لوگ ان کی اقتدا شروع نہ کردیں۔ یہ اس شخص کا گمان ہے جس کا گمان ہے کہ یہ واجب ہے۔
(١٩٠٣٣) وَاحْتَجَّ بَعْضُ أَصْحَابِنَا بِمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَالِمٍ وَیَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَعَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِی سَلِمَۃَ أَنَّہُمَا حَدَّثَاہُ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَخْبَرَہُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - صَلَّی لِلنَّاسِ یَوْمَ النَّحْرِ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ خُطْبَتِہِ وَصَلاَتِہِ دَعَا بِکَبْشٍ فَذَبَحَہُ ہُوَ بِنَفْسِہِ وَقَالَ : بِسْمِ اللَّہِ وَاللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُمَّ عَنِّی وَعَمَّنْ لَمْ یُضَحِّ مِنْ أُمَّتِی ۔ وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِمَعْنَاہُ ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَبَلَغَنَا أَنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَانَا لاَ یُضَحِّیَانِ کَرَاہِیَۃَ أَنْ یُقْتَدَی بِہِمَا فَیَظُنُّ مَنْ رَآہُمَا أَنَّہَا وَاجِبَۃٌ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٤) ابو شریحہ غفاری فرماتے ہیں کہ میں نے ابوبکر (رض) کو پایا یا کہ وہ اور حضرت عمر (رض) قربانی نہ کرتے تھے۔ بعض احادیث میں اس بات کی وضاحت ہے کہ صرف اقتدا کے ڈر سے ایسا کرتے تھے۔
(١٩٠٣٤) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِیہِ وَمُطَرِّفٍ وَإِسْمَاعِیلَ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ أَبِی سَرِیحَۃَ الْغِفَارِیِّ قَالَ : أَدْرَکْتُ أَبَا بَکْرٍ أَوْ رَأَیْتُ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا لاَ یُضَحِّیَانِ فِی بَعْضِ حَدِیثِہِمْ کَرَاہِیَۃَ أَنْ یُقْتَدَی بِہِمَا۔

أَبُو سَرِیحَۃَ الْغِفَارِیُّ ہُوَ حُذَیْفَۃُ بْنُ أَسِیدٍ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) -۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٥) حذیفہ بن اسید فرماتے ہیں کہ میں نے ابوبکر و عمر (رض) کو دیکھا کہ وہ اپنے گھر والوں کی جانب سے قربانی نہ کرتے تھے۔ کہیں لوگ اس کو سنت نہ بنالیں، لیکن تمہارے شہر آنے کے بعد گھر والوں نے میری توجہ اس طرف مبذول کروائی تو میں نے جان لیا کہ یہ سنت ہے۔
(١٩٠٣٥) وَأَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْفَتْحِ : ہِلاَلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحَفَّارُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : الْحُسَیْنُ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَیَّاشٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ إِسْمَاعِیلَ بْنَ أَبِی خَالِدٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ حُذَیْفَۃَ بْنِ أَسِیدٍ قَالَ : لَقَدْ رَأَیْتُ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَمَا یُضَحِّیَانِ عَنْ أَہْلِہِمَا خَشْیَۃَ أَنْ یُسْتَنَّ بِہِمَا فَلَمَّا جِئْتُ بَلَدَکُمْ ہَذَا حَمَلَنِی أَہْلِی عَلَی الْجَفَائِ بَعْدَ مَا عَلِمْتُ السُّنَّۃَ ۔

کَذَا قَالَہُ مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ عَامِرٍ وَأَخْطَأَ فِیہِ ۔ [منکر ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
سابقہ حدیث کی طرح ہے
(١٩٠٣٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ فِیمَا قَرَأْتُ عَلَیْہِ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْبُزَارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ الْغَازِی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ قَالَ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ إِنَّ مُعْتَمِرًا حَدَّثَنَا قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ أَبِی سَرِیحَۃَ فَقَالَ ہَذَا مِثْلَ حَدِیثِہِ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَمْرٍو الْجَمَلِیِّ یُرِیدُ عَمْرَو بْنَ مُرَّۃَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ أَخْبَرَنَا عَامِرٌ فَذَکَرَہُ یُرِیدُ یَحْیَی أَنَّہُ أَخْطَأَ فِی ہَذَا کَمَا أَخْطَأَ فِی ذَاکَ وَرِوَایَۃُ سُفْیَانَ الثَّوْرِیِّ تُؤَکِّدُ قَوْلَ یَحْیَی۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٧) ابن عباس کے غلام عکرمہ فرماتی ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) قربانی کے موقع پر اسے دو درہم عطا کرتے کہ گوشت خرید کر لوگوں کو بتا دینا کہ یہ ابن عباس کی قربانی ہے۔
(١٩٠٣٧) فَذَکَرَ مَعْنَی مَا أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ بُخْتٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : کَانَ إِذَا حَضَرَ الأَضْحَی أَعْطَی مَوْلًی لَہُ دِرْہَمَیْنِ فَقَالَ اشْتَرِ بِہِمَا لَحْمًا وَأَخْبِرِ النَّاسَ أَنَّہُ أَضْحَی ابْنِ عَبَّاسٍ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٨) ابو مسعود انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ میں خوشحالی کے باوجود قربانی چھوڑ دیتا کہ میرا ہمسایہ اس کو میرے اوپر فرض نہ جان لے۔
(١٩٠٣٨) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِنِّی لأَدَعُ الأَضْحَی وَإِنِّی لَمُوسِرٌ مَخَافَۃَ أَنْ یَرَی جِیرَانِی أَنَّہُ حَتْمٌ عَلَیَّ ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٣٩) ابو مسعود عقبہ بن عمرو انصاری فرماتے ہیں کہ میں نے مالداری کے باوجود قربانی چھوڑ دی تاکہ ذہن اس کو اپنے اوپر فرض قرار نہ دے۔
(١٩٠٣٩) وَأَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ وَوَاصِلٍ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ : عُقْبَۃَ بْنِ عَمْرٍو الأَنْصَارِیِّ قَالَ : لَقَدْ ہَمَمْتُ أَنْ أَدَعَ الأُضْحِیَّۃَ وَإِنِّی لَمِنْ أَیْسَرِکُمْ مَخَافَۃَ أَنْ تَحْسَبَ النَّفْسُ أَنَّہَا عَلَیْہَا حَتْمٌ وَاجِبٌ۔ [صحیح ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی سنت ہے اس کے لازم کو ہم پسند اور ترک کو مکروہ خیال کرتے ہیں
(١٩٠٤٠) قیس بن ثعلبہ کا ایک شخص ابوخصیب حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے پاس حاضر ہوا تو ان سے کسی شخص نے قربانی کے متعلق سوال کیا۔ کہتے ہیں : میں ناپسند کرتا ہوں یا تو اجتناب کر ( وھب کو شک ہے) بلکہجس کا بھینگا پن ظاہر ہو اور لنگڑا جانور، ایسا بیمار جانور جس کی بیماری ظاہر ہو اور ایسا کمزور جانور جس کی کمزوری واضح ہو۔ پھر ابن عمر (رض) نے فرمایا : نہ ہی تو اس کو لازم جان لے کہتے ہیں یہ تو ثواب، خیر اور سنت ہے۔ فرمایا ایسا ہی ہے۔

امام شافعی (رح) فرماتے : قربانیوں کے متعلق اس قول کو شمار نہ کریں گے یا یہ واجب ہے لیکن ایک بکری سے کم کسی چھوٹے بڑے سے کفایت نہ کرے گی۔
(١٩٠٤٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عُقَیْلِ بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ أَبِی الْخَصِیبِ رَجُلٌ مِنْ بَنِی قَیْسِ بْنِ ثَعْلَبَۃَ قَالَ : شَہِدْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَسَأَلَہُ رَجُلٌ عَنْ شَیْئٍ مِنْ أَمْرِ الأَضْحَی فَقَالَ : أَکْرَہُ أَوِ اجْتَنِبْ شَکَّ وَہْبٌ الْعَوْرَائَ الْبَیِّنَ عَوَرُہَا وَالْعَرْجَائَ الْبَیِّنَ عَرَجُہَا وَالْمَرِیضَۃَ الْبَیِّنَ مَرَضُہَا وَالْمَہْزُولَۃَ الْبَیِّنَ ہُزَالُہَا ثُمَّ قَالَ لَہُ ابْنُ عُمَرَ : لَعَلَّکَ تَحْسِبُہُ حَتْمًا۔

قُلْتُ : لاَ وَلَکِنَّہُ أَجْرٌ وَخَیْرٌ وَسُنَّۃٌ قَالَ : نَعَمْ ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَلاَ یَعْدُو الْقَوْلُ فِی الضَّحَایَا ہَذَا أَوْ تَکُونُ وَاجِبَۃً فَہِیَ عَلَی کُلِّ أَحَدٍ صَغِیرٍ وَکَبِیرٍ لاَ یَجْزِی غَیْرُ شَاۃٍ عَنْ کُلِّ أَحَدٍ ۔ [ضعیف ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قربانی کا ارادہ کرے وہ اپنے بال ناخن ذی الحج کا چاند دیکھنے کے بعد قربانی کرنے تک نہ کاٹے
(١٩٠٤١) ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب عشرہ ذی الحج شروع ہوجائے اور تم میں سے کوئی قربانی کرنا چاہے تو وہ اپنے جسم کے کسی حصے سے بال نہ کاٹے۔ سفیان سے کہا گیا کہ بعض لوگ اس حدیث کو مرفوع بیان نہیں کرتے کہتے ہیں لیکن میں اس کو مرفوع بیان کرتا ہوں۔
(١٩٠٤١) أَخْبرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا الْقَاضِی أَبُو مُحَمَّدٍ : یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّہُ سَمِعَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یُحَدِّثُ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ وَأَرَادَ أَحَدُکُمْ أَنْ یُضَحِّیَ فَلاَ یَمَسَّ مِنْ شَعَرِہِ وَلاَ بَشَرِہِ شَیْئًا ۔ قِیلَ لِسُفْیَانَ : فَإِنَّ بَعْضَہُمْ لاَ یَرْفَعُہُ قَالَ : لَکِنِّی أَرْفَعُہُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ ۔ [منکر ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قربانی کا ارادہ کرے وہ اپنے بال ناخن ذی الحج کا چاند دیکھنے کے بعد قربانی کرنے تک نہ کاٹے
(١٩٠٤٢) ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب عشرہ ذی الحج شروع ہوجائے اور تم میں سے کوئی قربانی کرنا چاہے تو وہ اپنے بال اور ناخن کانٹنے سے رک جائے۔
(١٩٠٤٢) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلِ بْنِ خَلَفِ بْنِ شَجَرَۃَ الْقَاضِی بِبَغْدَادَ وَأَبُو أَحْمَدَ : بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْدَانَ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَۃَ الرَّقَاشِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِسْحَاقَ الْخُرَاسَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مُحَمَّدٍ یَعْنِی الرَّقَاشِیَّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ فَأَرَادَ أَحَدُکُمْ أَنْ یُضَحِّیَ فَلْیُمْسِکْ عَنْ شَعَرِہِ وَأَظْفَارِہِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ یَحْیَی بْنِ کَثِیرٍ الْعَنْبَرِیِّ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ عُمَرُ أَوْ عَمْرُو بْنُ مُسْلِمٍ ۔

وَرَوَاہُ ابْنُ وَہْبٍ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ وَغَیْرُہُمَا عَنْ مَالِکٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُسْلِمٍ مَوْقُوفًا عَلَی أُمِّ سَلَمَۃَ وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَۃَ اللَّیْثِیُّ وَسَعِیدُ بْنُ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُسْلِمٍ الْجُنْدَعِیِّ مَرْفُوعًا۔ [منکر ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৪৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قربانی کا ارادہ کرے وہ اپنے بال ناخن ذی الحج کا چاند دیکھنے کے بعد قربانی کرنے تک نہ کاٹے
(١٩٠٤٣) ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس شخص کے پاس قربانی موجود ہو اور وہ قربانی کرنا چاہتا ہو تو جب وہ ذی الحج کا چاند دیکھ لے تو قربانی کرنے تک اپنے بال اور ناخن نہ کٹوائے۔
(١٩٠٤٣) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عُمَارَۃَ بْنِ أُکَیْمَۃَ قَالَ : کُنَّا فِی الْحَمَّامِ قَبْلَ الأَضْحَی فَاطَّلَی فِیہِ أُنَاسٌ فَقَالَ بَعْضُ أَہْلِ الْحَمَّامِ إِنَّ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یَکْرَہُ ہَذَا وَیَنْہَی عَنْہُ فَلَقِیتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : یَا ابْنَ أَخِی ہَذَا حَدِیثٌ قَدْ نُسِیَ وَتُرِکَ حَدَّثَتْنِی أُمُّ سَلَمَۃَ زَوْجُ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : مَنْ کَانَ عِنْدَہُ ذِبْحٌ یُرِیدُ أَنْ یَذْبَحَہُ فَإِذَا أَہَلَّ ہِلاَلُ ذِی الْحِجَّۃِ فَلاَ یَمَسَّ مِنْ شَعَرِہِ وَلاَ ظُفُرِہِ شَیْئًا حَتَّی یُضَحِّیَ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مُعَاذِ بْنِ مُعَاذٍ وَأَبِی أُسَامَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ مُعَاذٌ عُمَرُ وَقَالَ أَبُو أُسَامَۃَ عَمْرُو وَسَاقَ أَبُو أُسَامَۃَ الْقِصَّۃَ بِطُولِہَا۔ [منکر ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯০৫০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص قربانی کا ارادہ کرے وہ اپنے بال ناخن ذی الحج کا چاند دیکھنے کے بعد قربانی کرنے تک نہ کاٹے
(١٩٠٤٤) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قربانیوں کے قلادے میں اپنے ہاتھ سے بناتی تھی۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قلادے پہنا کر میرے والد کے ساتھ قربانیاں روانہ کردیتے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر کوئی چیز حرام نہ ہوتی۔ یہاں تک کہ قربانی نحر کردی جاتی۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : انسان صرف قربانی روانہ کرنے کی وجہ سے محرم نہیں قرار پاتا۔ قربانی اکثر طور پر روانہ کرنے کے رادہ سے کی جاتی ہے۔
(١٩٠٤٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّہُ اخْتِیَارٌ لاَ وَاجِبٌ یَعْنِی الأَخْذَ مِنَ الشَّعَرِ وَالظُّفُرِ قِیلَ لَہُ رَوَی مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : أَنَا فَتَلْتُ قَلاَئِدَ ہَدْیِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِیَدَیَّ ثُمَّ قَلَّدَہَا رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِیَدِہِ ثُمَّ بَعَثَ بِہَا مَعَ أَبِی فَلَمْ یَحْرُمْ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - شَیْئٌ أَحَلَّہُ اللَّہُ لَہُ حَتَّی نُحِرَ الْہَدْیُ ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَفِی ہَذَا دَلاَلَۃٌ عَلَی مَا وَصَفْتُ وَعَلَی أَنَّ الْمَرْئَ لاَ یُحْرِمُ بِالْبَعْثَۃِ بِہَدْیِہِ یَقُولُ الْبَعْثَۃُ بِالْہَدْیِ أَکْثَرُ مِنْ إِرَادَۃِ الضَّحِیَّۃِ ۔ [صحیح۔ شافعی ]
tahqiq

তাহকীক: