আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৫৪৩ টি
হাদীস নং: ১০৮৪৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٤٢) سالم بن ابوالجعد حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ تو اپنے گھر اس پر سوار ہو کر پہنچ جاؤ۔
(۱۰۸۴۲) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ الأَعْمَشُ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ جَابِرٍ : تَبَلَّغْ عَلَیْہِ إِلَی أَہْلِکَ ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فَذَکَرَہُ۔
وَقَدْ أَخْرَجَ مُسْلِمٌ حَدِیثَ عَطَائٍ وَسَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ جَابِرٍ بِہَذَا اللَّفْظِ وَأَخْرِجَ حَدِیثَ أَبِی الزُّبَیْرِ۔
[صحیح۔ مسلم ۷۱۵]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فَذَکَرَہُ۔
وَقَدْ أَخْرَجَ مُسْلِمٌ حَدِیثَ عَطَائٍ وَسَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ جَابِرٍ بِہَذَا اللَّفْظِ وَأَخْرِجَ حَدِیثَ أَبِی الزُّبَیْرِ۔
[صحیح۔ مسلم ۷۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٤٣) ابوزبیر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے اور میرا اونٹ تھک گیا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو دوڑایا تو وہ بھاگا ، پھر میں اس کی لگام کو کنٹرول کرتا رہا، لیکن میں نہ کرسکا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے ملے اور فرمایا : مجھے فروخت کر دو ۔ میں نے پانچ اوقیہ میں فروخت کردیا اور میں نے مدینہ تک سواری کی شرط کرلی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ مدینہ تک سواری کرلیں، جب میں مدینہ آیا تو میں اونٹ لے کر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک اوقیہ زیادہ کردیا اور پھر مجھے ہبہ کردیا۔
نوٹ : بعض الفاظ بیع میں شرط کرنے پر دلالت کرتے ہیں اور بعض یہ کہ بیع کے بعد احسان وغیرہ کیا گیا۔
نوٹ : بعض الفاظ بیع میں شرط کرنے پر دلالت کرتے ہیں اور بعض یہ کہ بیع کے بعد احسان وغیرہ کیا گیا۔
(۱۰۸۴۳) کَمَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : أَتَی عَلَیَّ النَّبِیُّ -ﷺ- وَقَدْ أَعْیَا بَعِیرِی قَالَ فَنَخَسَہُ فَوَثَبَ فَکُنْتُ بَعْدَ ذَلِکَ أَحْبِسُ خِطَامَہُ فَمَا أَقْدِرُ عَلَیْہِ فَلَحِقَنِی النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ : بِعْنِیہِ ۔ فَبِعْتُہُ مِنْہُ بِخَمْسِ أَوَاقٍ وَقُلْتُ : عَلَی أَنَّ لِی ظَہْرَہُ إِلَی الْمَدِینَۃِ قَالَ : وَلَکَ ظَہْرُہُ إِلَی الْمَدِینَۃِ ۔ فَلَّمَا قَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ أَتَیْتُہُ بِہِ فَزَادَنِی وَقِیَّۃً ثُمَّ وَہَبَہُ لِی۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔
وَبَعْضُ ہَذِہِ الأَلْفَاظِ تَدُلُّ عَلَی أَنَّ ذَلِکَ کَانَ شَرْطًا فِی الْبَیْعِ وَبَعْضُہَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ ذَلِکَ کَانَ مِنْہُ -ﷺ- تَفَضُّلاً وَتَکَرُّمًا وَمَعْرُوفًا بَعْدَ الْبَیْعِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۱۵]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔
وَبَعْضُ ہَذِہِ الأَلْفَاظِ تَدُلُّ عَلَی أَنَّ ذَلِکَ کَانَ شَرْطًا فِی الْبَیْعِ وَبَعْضُہَا یَدُلُّ عَلَی أَنَّ ذَلِکَ کَانَ مِنْہُ -ﷺ- تَفَضُّلاً وَتَکَرُّمًا وَمَعْرُوفًا بَعْدَ الْبَیْعِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ مسلم ۷۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام کو آزاد کرنے کے لیے خریدنے کا بیان
(١٠٨٤٤) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) ایک لونڈی خرید کر آزاد کرنا چاہتی تھی تو اس کے مالکوں نے کہا : ولاء ہماری ہوگی ہم تجھے فروخت کردیتے ہیں، حضرت عائشہ (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ کو لونڈی خریدنے سے کوئی چیز نہ روکے کیونکہ ” ولاء “ تو آزاد کرنے والی کی ہوتی ہے۔
(ب) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) لونڈی خرید کر آزاد کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔
(ب) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) لونڈی خرید کر آزاد کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔
(۱۰۸۴۴) َٔخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ وَالْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عَائِشَۃَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِیَ وَلِیدَۃً فَتُعْتِقَہَا فَقَالَ أَہْلُہَا : نَبِیعُکِ عَلَی أَنَّ وَلاَئَ ہَا لَنَا فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : لاَ یَمْنَعُکِ ذَلِکَ فَإِنَّمَا الْوَلاَئُ لِمَنْ أَعْتَقَ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی نَصْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّہَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِیَ جَارِیَۃً فَتُعْتِقَہَا وَالْبَاقِی سَوَائٌ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۲۵۷۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ وَالْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عَائِشَۃَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِیَ وَلِیدَۃً فَتُعْتِقَہَا فَقَالَ أَہْلُہَا : نَبِیعُکِ عَلَی أَنَّ وَلاَئَ ہَا لَنَا فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : لاَ یَمْنَعُکِ ذَلِکَ فَإِنَّمَا الْوَلاَئُ لِمَنْ أَعْتَقَ ۔
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی نَصْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَۃَ : أَنَّہَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِیَ جَارِیَۃً فَتُعْتِقَہَا وَالْبَاقِی سَوَائٌ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۲۵۷۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام کو آزاد کرنے کے لیے خریدنے کا بیان
(١٠٨٤٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضرت بریرہ نے کہا : میرے گھر والوں نے نو سال میں نو اوقیہ ہر سال ایک اوقیہ ادا کرنے پر مکاتبت کی ہے، آپ میری مدد کریں۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : اگر تیرے مالک چاہیں تو میں ایک ہی مرتبہ رقم ادا کر کے تجھے آزاد کردیتی ہوں اور ولاء میری ہوگی۔ اس نے اپنے اہل سے تذکرہ کیا، لیکن انھوں نے ولاء دینے سے انکار کردیا وہ میرے پاس آئے اس نے تذکرہ کیا تو میں نے اس کو ڈانٹا اور کہا : تب نہیں۔ کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سن لیا، میں نے آپ کو خبر دی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خرید کر آزاد کر اور ولاء کی شرط لگا۔ کیونکہ ولاء آزاد کرنے والی کی ہوتی ہے۔ فرماتے ہیں : میں نے ایسا کیا، پھر شام کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ ارشاد فرمایا ، اللہ کی حمد وثناء بیان کی ، جس کا وہ اہل ہے پھر فرمایا : لوگوں کو کیا ہے کہ وہ ایسی شرطیں رکھتے ہیں جو کتاب میں نہیں ہے، جو شرط بھی کتاب اللہ میں نہیں وہ باطل ہے، اگرچہ سو شرائط بھی ہوں۔ کتاب اللہ زیادہ حق رکھتی ہے اور اللہ کی شرائط زیادہ پختہ ہوتی ہے، آدمیوں کو کیا ہے کہ وہ کہتے ہیں تو آزاد کر اور ولاء میرے لیے ہے، حالانکہ ولاء تو آزاد کرنے والے کے لیے ہوتی ہے۔
(۱۰۸۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبِی عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : دَخَلَتْ بَرِیرَۃُ فَقَالَتْ إِنَّ أَہْلِی کَاتَبُونِی عَلَی تِسْعِ أَوَاقٍ فِی تِسْعِ سِنِینَ کُلُّ سَنَۃٍ وَقِیَّۃٌ فَأَعِیْنِینِی فَقُلْتُ لَہَا : إِنْ شَائَ أَہْلُکِ أَنْ أَعُدَّہَا لَہُمْ عَدَّۃً وَاحِدَۃً وَأُعْتِقَکِ وَیَکُونَ الْوَلاَئُ لِی فَعَلْتُ۔ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لأَہْلِہَا فَأَبَوْا إِلاَّ أَنْ یَکُونَ الْوَلاَئُ لَہُمْ فَأَتَتْنِی فَذَکَرَتْ ذَلِکَ فَانْتَہَرْتُہَا فَقَالَتْ : لاَ ہَا اللَّہِ إِذًا قَالَتْ فَسَمِعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : اشْتَرِیہَا وَأَعْتِقِیہَا وَاشْتَرِطِی لَہُمُ الْوَلاَئَ فَإِنَّ الْوَلاَئَ لِمَنْ أَعْتَقَ ۔ فَفَعَلْتُ قَالَتْ : ثُمَّ خَطَبَ رَسُولُ اللَّہ -ﷺ- عَشِیَّۃً فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ بِمَا ہُوَ أَہْلُہُ ثُمَّ قَالَ : أَمَّا بَعْدُ فَمَا بَالُ أَقْوَامٍ یَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَیْسَتْ فِی کِتَابِ اللَّہِ مَا کَانَ مِنْ شَرْطٍ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللَّہِ فَہُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ کَانَ مِائَۃَ شَرْطٍ کِتَابُ اللَّہِ أَحَقُّ وَشَرْطُ اللَّہِ أَوْثَقُ مَا بَالُ رِجَالٍ مِنْکُمْ یَقُولُ أَحَدُہُمْ أَعْتِقْ فُلاَنًا وَالْوَلاَئُ لِی إِنَّمَا الْوَلاَئُ لِمَنْ أَعْتَقَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۴۲۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۴۲۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکے کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٤٦) ابوحازم حضرت سعید بن مسیب سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دھوکے کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ وَغَیْرُہُ عَنْ أَبِی حَازِمٍ أَخْبَرَہُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ۔
وَقَدْ رُوِّینَاہُ مَوْصُولاً مِنْ حَدِیثِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَمِنْ حَدِیثِ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۴۵]
وَقَدْ رُوِّینَاہُ مَوْصُولاً مِنْ حَدِیثِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَمِنْ حَدِیثِ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۴۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکے کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٤٧) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دھوکے کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃٌ قَالَ حَدَّثَنِی سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ۔ حَدِیثُ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃٌ قَالَ حَدَّثَنِی سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ۔ حَدِیثُ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکے کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٤٨) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جانوروں کے پیٹ والے بچے کی بیع سے منع فرمایا جب تک اس کو جنم نہ دے اور ان کے تھنوں کے دودھ کی الایہ کی ماپ کے ساتھ ہو اور غنیمتوں کے مال کو خریدنے سے منع فرمایا جب تک تقسیم نہ ہو اور صدقات کو خریدنے سے بھی منع فرمایا جب تک قبضہ میں نہ لیے جائیں اور بھگوڑے غلام کو خریدنے سے منع فرمایا اور غوطہ خور کے غوطہ کی بیع سے بھی منع فرمایا۔
نوٹ : یہ تمام اشیاء بیع غرر میں شامل ہیں ‘ اگرچہ یہ حدیث صحیح سند سے ثابت نہیں لیکن یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے۔
نوٹ : یہ تمام اشیاء بیع غرر میں شامل ہیں ‘ اگرچہ یہ حدیث صحیح سند سے ثابت نہیں لیکن یہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے۔
(۱۰۸۴۸) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا جَہْضَمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْیَمَامِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدٍ الْعَبْدِیِّ عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ مَا فِی بُطُونِ الأَنْعَامِ حَتَّی تَضَعَ وَعَمَّا فِی ضُرُوعِہَا إِلاَّ بِکَیْلٍ وَعَنْ شِرَائِ الْغَنَائِمِ حَتَّی تُقْسَمَ وَعَنْ شِرَائِ الصَّدَقَاتِ حَتَّی تُقْبَضَ وَعَنْ شِرَائِ الْعَبْدِ وَہُوَ آبِقٌ وَعَنْ ضَرْبَۃِ الْغَائِصِ۔
وَہَذِہِ الْمَنَاہِی وَإِنْ کَانَتْ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ بِإِسْنَادٍ غَیْرِ قَوِیٍّ فَہِیَ دَاخِلَۃٌ فِی بَیْعِ الْغَرَرِ الَّذِی نُہِیَ عَنْہُ فِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [منکر۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۳۷۵۔ ابن ماجہ ۲۱۹۶]
وَہَذِہِ الْمَنَاہِی وَإِنْ کَانَتْ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ بِإِسْنَادٍ غَیْرِ قَوِیٍّ فَہِیَ دَاخِلَۃٌ فِی بَیْعِ الْغَرَرِ الَّذِی نُہِیَ عَنْہُ فِی الْحَدِیثِ الثَّابِتِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [منکر۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۳۷۵۔ ابن ماجہ ۲۱۹۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکے کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٤٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر کچلی والے درندے، بچوں کے قتل، غنیمتوں کو تقسیم سے پہلے خریدنے سے منع فرمایا۔
(۱۰۸۴۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا شَیْبَانُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ کُلِّ ذِی نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ وَعَنْ قَتْلِ الْوِلْدَانِ وَعَنْ شَرَائِ الْمَغْنَمِ حَتَّی یُقْسَمَ۔ وَرُوِیَ أَیْضًا عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی الْمَغَانِمِ۔ [صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۲/ ۴۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دھوکے کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٥٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کے سال غنیمتوں کو تقسیم کرنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا۔
(۱۰۸۵۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ الْعَلاَّفُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ خَیْبَرَ عَنْ بَیْعِ الْمَغَانِمِ قَبْلَ ُقْسَمَ۔
تَابَعَہُ الْمُغِیرَۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَغَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ وَرُوِیَ أَیْضًا عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی الْمَغَانِمِ۔ [صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۲/ ۴۳]
تَابَعَہُ الْمُغِیرَۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَغَیْرُہُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ وَرُوِیَ أَیْضًا عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی الْمَغَانِمِ۔ [صحیح۔ اخرجہ الحاکم ۲/ ۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جفتی کرانے کے لیے سانڈ کو کرائے پر دینے کی ممانعت
(١٠٨٥١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جفتی کرانے کے لیے سانڈ کو کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہ -ﷺ- عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۱۶۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۱۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جفتی کرانے کے لیے سانڈ کو کرائے پر دینے کی ممانعت
(١٠٨٥٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اونٹ کی جفتی، پانی و زمین کی بیع اس شرط پر کہ کھیتی باڑی کی جائے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ ضِرَابِ الْجَمَلِ وَعَنْ بَیْعِ الْمَائِ وَالأَرْضِ لِتُحْرَثَ فَعَنْ ذَلِکَ نَہَی النَّبِیُّ -ﷺ-۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جفتی کرانے کے لیے سانڈ کو کرائے پر دینے کی ممانعت
(١٠٨٥٣) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ بنو کلاب کے ایک آدمی نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اونٹ کی جفتی کے بارے میں پوچھاتو آپ نے اس کو منع کردیا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم تو صرف سخاوت وفیاضی کی غرض سے یہ کام کرتے ہیں، آپ نے اس کو اجازت دے دی۔
(۱۰۸۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ بْنِ کَامِلٍ الزَّاہِدُ الْبُخَارِیُّ قَدِمَ عَلَیْنَا حَاجًّا حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزْدَادَ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مَاہَانَ الأَبُلِی حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حُمَیْدٍ الرُّؤَّاسِیُّ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِی کِلاَبٍ سَأَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ فَنَہَاہُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّا نُطْرِقُ وَنُکْرَمُ فَرَخَّصَ فِی الْکَرَامَۃِ۔
رَوَاہُ أَبُو عِیسَی عَنْ عَبْدَۃَ وَتَابَعَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَرْعَرَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ آدَمَ۔ [صحیح۔ اخرجہ النسائی ۴۶۷۲]
رَوَاہُ أَبُو عِیسَی عَنْ عَبْدَۃَ وَتَابَعَہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَرْعَرَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ آدَمَ۔ [صحیح۔ اخرجہ النسائی ۴۶۷۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৫৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جفتی کرانے کے لیے سانڈ کو کرائے پر دینے کی ممانعت
(١٠٨٥٤) حضرت ابوسعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سانڈ کی جفتی کی بیع کو منع فرمایا ہے اور عبیداللہ نے زیادہ کیا ہے کہ اناج کا ایک قفیز ( یہ پیمانہ ہے) ۔
(ب) حضرت وکیع فرماتے ہیں کہ جفتی کرانے کے لیے سانڈ کو کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔
(ج) عبدالرحمن بن ابی نعیم کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا ہے۔
(ب) حضرت وکیع فرماتے ہیں کہ جفتی کرانے کے لیے سانڈ کو کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔
(ج) عبدالرحمن بن ابی نعیم کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّیَّاتُ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا وَکِیعٌ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ ہِشَامٍ أَبِی کُلَیْبٍ عَنِ ابْنِ أَبِی نُعْمٍ الْبَجَلِیِّ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : نَہَی عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ زَادَ عُبَیْدُ اللَّہِ وَعَنْ قَفِیزِ الطَّحَانِ۔
وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُفْیَانَ کَمَا رَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ وَقَالَ نَہَی وَکَذَلِکَ قَالَہُ إِسْحَاقُ الْحَنْظَلِیُّ عَنْ وَکِیعٍ نَہَی عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ۔
وَرَوَاہُ عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی نُعْمٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَہُ۔
[قوی۔ اخرجہ النسائی ۴۶۷۴]
وَرَوَاہُ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُفْیَانَ کَمَا رَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ وَقَالَ نَہَی وَکَذَلِکَ قَالَہُ إِسْحَاقُ الْحَنْظَلِیُّ عَنْ وَکِیعٍ نَہَی عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ۔
وَرَوَاہُ عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی نُعْمٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَہُ۔
[قوی۔ اخرجہ النسائی ۴۶۷۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو سامان آپ کے پاس موجود نہ ہو اس کی بیع کی ممانعت اور جس سامان کے آپ مالک نہیں اس کی بھی ممانعت ہے
(١٠٨٥٥) حضرت حکیم بن حزام فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے وہ چیز فروخت کرنے سے منع فرمایا جو میرے پاس نہ ہو۔
(ب) حماد کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو فرمایا : اس کو فروخت نہ کر جو تیرے پاس نہ ہو۔
(ب) حماد کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو فرمایا : اس کو فروخت نہ کر جو تیرے پاس نہ ہو۔
(۱۰۸۵۵) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیٌّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ أَبُو سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ : نَہَانِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ أَبِیعَ مَا لَیْسَ عِنْدِی۔
وَفِی رِوَایَۃِ حَمَّادٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ لَہُ : لاَ تَبِعْ مَا لَیْسَ عِنْدَکَ ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیٌّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ أَبُو سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ : نَہَانِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ أَبِیعَ مَا لَیْسَ عِنْدِی۔
وَفِی رِوَایَۃِ حَمَّادٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ لَہُ : لاَ تَبِعْ مَا لَیْسَ عِنْدَکَ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو سامان آپ کے پاس موجود نہ ہو اس کی بیع کی ممانعت اور جس سامان کے آپ مالک نہیں اس کی بھی ممانعت ہے
(١٠٨٥٦) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عتاب بن اسید کو مکہ والوں کی طرف روانہ کیا اور فرمایا : میری طرف سے ان کو چار خصلتوں کے بارے میں بتانا : 1 ایک بیع میں دو شرطیں جائز نہیں 2 بیع اور قرض 3 جس کے مالک نہ ہوں اسے فروخت نہ کریں۔ 4 اس چیز کے نفع سے فائدہ اٹھا ناجائز نہیں جس کے نقصان کی ذمہ داری نہ ہو۔
(۱۰۸۵۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنَا أَبِی حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِیُّ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَرْسَلَ عَتَّابَ بْنَ أُسَیْدٍ إِلَی أَہْلِ مَکَّۃَ : أَنْ أَبْلِغْہُمْ عَنِّی أَرْبَعَ خِصَالٍ : إِنَّہُ لاَ یَصْلُحُ شَرْطَانِ فِی بَیْعٍ وَلاَ بَیْعٌ وَسَلَفٌ وَلاَ بَیْعُ مَا لَمْ یَمْلِکْ وَلاَ رِبْحُ مَا لَمْ یَضْمَنْ۔
[حسن۔ تقدم برقم ۱۰۸۲۸]
[حسن۔ تقدم برقم ۱۰۸۲۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر اون، بکریوں کے تھنوں میں دودھ، دودھ میں گھی کی بیع کرنے کی ممانعت
(١٠٨٥٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل پکنے سے پہلے یا بکریوں کے اوپر اون یا دودھ میں گھی یا تھنوں میں دودھ کی بیع کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ فَرُّوخٍ عَنْ حَبِیبِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تُبَاعَ الثَّمَرَۃُ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا أَوْ یُبَاعَ صُوفٌ عَلَی ظَہْرٍ أَوْ سَمْنٌ فِی لَبَنٍ أَوْ لَبَنٌ فِی ضَرْعٍ۔
تَفَرَّدَ بِرَفْعِہِ عُمَرُ بْنُ فَرُّوخٍ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ وَقَدْ أَرْسَلَہُ عَنْہُ وَکِیعٌ وَرَوَاہُ غَیْرُہُ مَوْقُوفًا۔
[منکر۔ اخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۱۱۹۳۵]
تَفَرَّدَ بِرَفْعِہِ عُمَرُ بْنُ فَرُّوخٍ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ وَقَدْ أَرْسَلَہُ عَنْہُ وَکِیعٌ وَرَوَاہُ غَیْرُہُ مَوْقُوفًا۔
[منکر۔ اخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۱۱۹۳۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر اون، بکریوں کے تھنوں میں دودھ، دودھ میں گھی کی بیع کرنے کی ممانعت
(١٠٨٥٨) حضرت عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم تھنوں میں دودھ کی اور بکریوں کے اوپر اون کی بیع نہیں کرتے۔
(۱۰۸۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لاَ نَشْتَرِی اللَّبَنَ فِی ضُرُوعِہَا وَلاَ الصُّوفَ عَلَی ظُہُورِہَا۔ ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ مَوْقُوفٌ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَوْقُوفًا۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ زُہَیْرُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَوْقُوفًا۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پانی کے اندر موجود مچھلی کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٥٩) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم مچھلیوں کو پانی میں فروخت نہ کرو۔
(ب) حضرت عبداللہ مچھلی کی بیع پانی میں ناپسند کرتے تھے۔
(ب) حضرت عبداللہ مچھلی کی بیع پانی میں ناپسند کرتے تھے۔
(۱۰۸۵۹) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ابْنُ حَنْبَلٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّمَّاکِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ عَنِ الْمُسَیَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَشْتَرُوا السَّمَکَ فِی الْمَائِ فَإِنَّہُ غَرَرٌ ۔ ہَکَذَا رُوِیَ مَرْفُوعًا وَفِیہِ إِرْسَالٌ بَیْنَ الْمُسَیَّبِ وَابْنِ مَسْعُودٍ۔
وَالصَّحِیحُ مَا رَوَاہُ ہُشَیْمٌ عَنْ یَزِیدَ مَوْقُوفًا عَلَی عَبْدِ اللَّہِ وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ یَزِیدَ مَوْقُوفًا عَلَی عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّہُ کَرِہَ بَیْعَ السَّمَکِ فِی الْمَائِ۔ [منکر۔ اخرجہ احمد ۱/ ۲۸۸]
(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنِی أَبِی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّمَّاکِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ عَنِ الْمُسَیَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَشْتَرُوا السَّمَکَ فِی الْمَائِ فَإِنَّہُ غَرَرٌ ۔ ہَکَذَا رُوِیَ مَرْفُوعًا وَفِیہِ إِرْسَالٌ بَیْنَ الْمُسَیَّبِ وَابْنِ مَسْعُودٍ۔
وَالصَّحِیحُ مَا رَوَاہُ ہُشَیْمٌ عَنْ یَزِیدَ مَوْقُوفًا عَلَی عَبْدِ اللَّہِ وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ یَزِیدَ مَوْقُوفًا عَلَی عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّہُ کَرِہَ بَیْعَ السَّمَکِ فِی الْمَائِ۔ [منکر۔ اخرجہ احمد ۱/ ۲۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع حبل الحبلہ کی ممانعت (ایک شخص اونٹنی خرید کر یہ شرط لگاتا ہے کہ اس کی ادائیگی اس وقت ہوگی جب مادہ بچہ جنے اور مادہ حاملہ ہو کر پھر مادہ کو جنم دے)
(١٠٨٦٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حاملہ کے حمل کی بیع سے منع کیا ہے، یہ وہ تھی جو جاہلیت والے آپس میں کرتے تھے، وہ اونٹ کو خریدتے کہ اونٹنی بچے کو جنم دے اور پھر وہ مادہ جو اس کے پیٹ میں ہے ، بچہ جنم دے۔
(۱۰۸۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ حَبَلِ الْحَبَلَۃِ وَکَانَ بَیْعًا یَتَبَایَعُہُ أَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ کَانَ یَبْتَاعُ الْجَزُورَ إِلَی أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَۃُ وَتُنْتَجَ الَّتِی فِی بَطْنِہَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۳۶]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع حبل الحبلہ کی ممانعت (ایک شخص اونٹنی خرید کر یہ شرط لگاتا ہے کہ اس کی ادائیگی اس وقت ہوگی جب مادہ بچہ جنے اور مادہ حاملہ ہو کر پھر مادہ کو جنم دے)
(١٠٨٦١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حاملہ کے حمل کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْقُوبَ : إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ بَرْہُوَیْہِ النُّعْمَانِیُّ بِنُعْمَانِیَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ : ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی نَافِعٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی عَنْ بَیْعِ حَبَلِ الْحَبَلَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۴]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی عَنْ بَیْعِ حَبَلِ الْحَبَلَۃِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۴]
তাহকীক: