আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫৪৩ টি

হাদীস নং: ১০৮৮৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھاؤ بڑھانا ممنوع ہے
(١٠٨٨٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ایک دوسرے پر بھاؤ زیادہ نہ کرو۔
(۱۰۸۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَنَاجَشُوا ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۸۳۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৮৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھاؤ بڑھانا ممنوع ہے
(١٠٨٨٣) خالی۔
(۱۰۸۸۳) قَالَ وَأَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৮৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھاؤ بڑھانا ممنوع ہے
(١٠٨٨٤) خالی۔
(۱۰۸۸۴) قَالَ وَأَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ وَمَالِکٌ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھاؤ بڑھانا ممنوع ہے
(١٠٨٨٥) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ” النجش “ یہ ہے کہ آدمی فروخت ہونے والے سامان کے پاس موجود ہو جب وہ فروخت ہو رہا ہو۔ اس کے عوض اس کو کچھ دیا جائے لیکن وہ سامان خریدنا نہیں چاہتا۔ تاکہ بھاؤ کرنے والے (بولی لگانے والے) اس کی پیروی کریں۔ وہ جتنا دینا چاہتے تھے، اس سے زیادہ دیے جاتے۔ اگر اس کا بھاؤ نہ سنیں۔ بھاؤ میں اضافہ کرنے والا اگر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ممانعت کو جانتا ہے تو گناہ گار ہے۔ بیع جائز ہے اس آدمی کی نافرمانی کی وجہ سے بیع فاسد نہ ہوگی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ایسی بیع ہوتی تھی تو بیع جائز ہے اور یہ بھی جائز ہے کہ ریٹ میں اضافہ کرنے والا خریدنے کا ارادہ نہ بھی رکھتا ہو۔
(۱۰۸۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَالنَّجْشُ أَنْ یَحْضُرَ الرَّجُلُ السِّلْعَۃَ تُبَاعُ فَیُعْطِی بِہَا الشَّیْئَ وَہُوَ لاَ یُرِیدُ شِرَائَ ہَا لِیَقْتَدِیَ بِہِ السُّوَّامُ فَیُعْطُونَ بِہَا أَکْثَرَ مِمَّا کَانُوا یُعْطُونَ لَوْ لَمْ یَسْمَعُوا سَوْمَہُ فَمَنْ نَجَشَ فَہُوَ عَاصٍ بِالنَّجْشِ إِنْ کَانَ عَالِمًا بِنَہْیِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ وَالْبَیْعُ جَائِزٌ لاَ یُفْسِدُہُ مَعْصِیَۃُ رَجُلٍ نَجَشَ عَلَیْہِ قَالَ وَقَدْ بِیعَ فِیمَنْ یَزِیدُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَجَازَ الْبَیْعُ وَقَدْ یَجُوزُ أَنْ یَکُونَ زَادَ مَنْ لاَ یُرِیدُ الشِّرَائَ ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھاؤ بڑھانا ممنوع ہے
(١٠٨٨٦) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ٹاٹ اور پیالے کی بولی لگائی کہ کون زیادہ دے گا۔ ایک آدمی نے ایک درہم دینے کو کہا جبکہ دوسرے نے دو درہم دیے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو فروخت کردیا۔
(۱۰۸۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ وَأَبُو مَنْصُورٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ حَمْدَانَ وَأَبُو نَصْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الصَّفَّارُ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرُو بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا أَخْضَرُ بْنُ عَجْلاَنَ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِیُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَادَی عَلَی حِلْسٍ وَقَدَحٍ فِیمَنْ یَزِیدُ فَأَعْطَاہُ رَجُلٌ دِرْہَمًا وَأَعْطَاہُ آخَرُ دِرْہَمَیْنِ فَبَاعَہُ۔

[ضعیف۔ اخرجہ احمد ۳/۱۱۴۔ ابوداود ۱۶۴۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھاؤ بڑھانا ممنوع ہے
(١٠٨٨٧) زید بن اسلم کہتے ہیں کہ میں نے ایک آدمی کو سنا، اس کو شہر کہا جاتا تھا، وہ تاجر تھا۔ وہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے بیع المزایدہ کے متعلق پوچھ رہا تھا۔ انھوں نے فرمایا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی اپنے بھائی کی بیع پر بیع کرے یہاں تک کہ وہ چھوڑ دے۔ الا یہ کہ غنیمتیں اور وراثت ہو۔

(ب) یونس بن عبدالاعلیٰ ابن وہب سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ عبداللہ بن عبداللہ بن عمر سے سوال کررہا تھا۔

(ج) عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ میں نے لوگوں کو پایا ہے کہ وہ غنیمتوں کی قیمت میں اضافہ کرنے میں حرج محسوس نہ کرتے تھے۔
(۱۰۸۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلِمَ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلاً یُقَالُ لَہُ شَہْرٌ کَانَ تَاجِرًا وَہُوَ یَسْأَلُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ عَنْ بَیْعِ الْمُزَایَدَۃِ فَقَالَ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَبِیعَ أَحَدُکُمْ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ حَتَّی یَذَرَ إِلاَّ الْغَنَائِمَ وَالْمَوَارِیثَ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ وَرَوَاہُ یُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ : وَہُوَ یَسْأَلُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ فَأَرْسَلَہُ۔ {ق} وَرُوِّینَا عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ أَنَّہُ قَالَ : أَدْرَکْتُ النَّاسَ لاَ یَرَوْنَ بَأْسًا بِبَیْعِ الْمَغَانِمِ فِیمَنْ یَزِیدُ۔[حسن۔ اخرجہ ابن الجارود ۵۷۰۔ الدارقطنی ۳/۱۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو
(١٠٨٨٨) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو۔ ابوزکریا کی روایت میں ہے کہ وہ بیع نہ کرے۔
(۱۰۸۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا وَأَبُو بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبَیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَبِعْ بَعْضُکُمْ عَلَی بَیْعِ بَعْضٍ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی زَکَرِیَّا : لاَ یَبِیعُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۳۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو
(١٠٨٨٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے اور نہ ہی اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی کا پیغام بھیجے مگر اس کی اجازت سے۔
(۱۰۸۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَبِیعَنَّ أَحَدُکُمْ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ وَلاَ یَخْطُبْ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَلِیِّ بْنِ مُسْہِرٍ وَیَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۱۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو
(١٠٨٩٠) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بھاؤ نہ بڑھاؤ اور شہری دیہاتی کے لیے بیع نہ کرے اور کوئی آدمی اپنے بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے اور نہ ہی اس کی منگنی پر منگنی کا پیغام دے اور کوئی عورت اپنی بہن کی طلاق کا سوال نہ کرے۔ تاکہ وہ انڈیل دے جو اس کے برتن میں ہے۔
(۱۰۸۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لاَ تَنَاجَشُوا وَلاَ یَبِیعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلاَ یَبِیعُ الرَّجُلُ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ وَلاَ یَخْطُبُ عَلَی خِطْبَتِہِ وَلاَ تَسْأَلُ الْمَرْأَۃُ طَلاَقَ أُخْتِہَا لِتَکْتَفِئَ مَا فِی إِنَائِہَا۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۳۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو
(١٠٨٩١) سفیان اپنی سند سے اس طرح ذکر کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر ملی اور اس میں اضافہ ہے کہ کوئی آدمی اپنے بھائی کے بھاؤ پر بھاؤ نہ کرے۔
(۱۰۸۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ یَبْلُغُ بِہِ النَّبِیَّ -ﷺ- وَزَادَ: وَلاَ یَسُومُ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ وَرَوَاہُ أَیْضًا عَنْ عَمْرِو النَّاقِدِ بِزِیَادَتِہِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو
(١٠٨٩٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ایک دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرو۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : ایک آدمی نے سامان خریدا ابھی تک دونوں جدا نہ ہوئے تھے کہ دوسرا آگیا۔ اس نے سامان پیش کردیا۔ اس جیسا یا اس سے بہتر کم قیمت میں۔ وہ اپنے ساتھی کی بیع کو فسخ کردیتا ہے، جدا ہونے سے پہلے اس کو اختیار ہے۔ یہ خرابی ہے اور اس نے اللہ کی نافرمانی کی۔ جب وہ حدیث کو جانتا تھا اور بیع لازم ہوگی۔
(۱۰۸۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ وَسُفْیَانُ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَبِیعُ بَعْضُکُمْ عَلَی بَیْعِ بَعْضٍ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ مَالِکٍ۔

وَقَدْ حَمَلَہُ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ عَلَی مَنِ اشْتَرَی مِنْ رَجُلٍ سِلْعَۃً فَلَمْ یَتَفَرَّقَا حَتَّی أَتَاہُ آخَرُ فَعَرَضَ عَلَیْہِ مِثْلَ سِلْعَتِہِ أَوْ خَیْرًا مِنْہَا بِأَقَلَّ مِنَ الثَّمَنِ فَیَفْسَخُ بَیْعَ صَاحِبِہِ فَإِنَّ لَہُ الْخِیَارَ قَبْلَ التَّفَرُّقِ فَیَکُونُ ہَذَا فَسَادًا وَقَدْ عَصَی اللَّہَ إِذَا کَانَ بِالْحَدِیثِ عَالِمًا وَالْبَیْعُ فِیہِ لاَزِمٌ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے
(١٠٨٩٣) امام شافعی کتاب الرسالۃ میں فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی اپنے بھائی کے بھاؤ پر بھاؤنہ کرے۔ اگر یہ ثابت ہو۔ لیکن میں نے اس کو یاد نہیں رکھا۔ یہ اس حدیث کی مانند ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اور نہ ہی تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی کا پیغام بھیجے۔ جب بائع راضی ہو اجازت دے کر فروخت کردیا جائے بیع سے پہلے۔ اگر فروخت کردیا گیا تو پھر بیع لازم ہے۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو فروخت کیا جس نے زیادہ قیمت دی اور وہ بیع جس میں کوئی آدمی اپنے بھائی سے زیادہ قیمت دے لیکن فروخت کرنے والا پہلے بھاؤ پر راضی نہ تھا۔ یہاں تک کہ اس نے مزید طلب کیا۔

شیخ فرماتے ہیں : بھاؤ والی حدیث کئی سندوں سے ثابت ہے۔
(۱۰۸۹۳) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی کِتَابِ الرِّسَالَۃِ وَقَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : لاَ یَسُومُ أَحَدُکُمْ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ ۔ فَإِنْ کَانَ ثَابِتًا وَلَسْتُ أَحْفَظُہُ ثَابِتًا فَہُوَ مِثْلُ لاَ یَخْطُبُ أَحَدُکُمْ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ وَلاَ یَسُومُ عَلَی سَوْمِہِ إِذَا رَضِیَ الْبَائِعُ وَأَذِنَ بِأَنْ یُبَاعَ قَبْلَ الْبَیْعِ حَتَّی لَوْ بِیعَ لَزِمَہُ قَالَ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَاعَ فِیمَنْ یَزِیدُ وَبَیْعُ مَنْ یَزِیدُ سَوْمُ رَجُلٍ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ وَلَکِنَّ الْبَائِعَ لَمْ یَرْضَ السَّوْمَ الأَوَّلَ حَتَّی طَلَبَ الزِّیَادَۃَ

أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ عَنِ الشَّافِعِیِّ فَذَکَرَہُ۔

قَالَ الشَّیْخُ حَدِیثُ السَّوْمَ قَدْ ثَبَتَ مِنْ أَوْجُہٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৮৯৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے
(١٠٨٩٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ آدمی اپنے بھائی سے ریٹ بڑھا کر بتائے۔
(۱۰۸۹۴) مِنْہَا: مَا أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا عُبَیْدُاللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ یَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ وَذَکَرَ سَائِرَ الأَلْفَاظِ الَّتِی قَدْ مَضَتْ فِی بَابِ التَّصْرِیَۃِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُعَاذٍ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَۃَ عَنْ شُعْبَۃَ ثُمَّ قَالَ تَابَعَہُ مُعَاذٌ وَعَبْدُ الصَّمَدِ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵۷۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯০০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے
(١٠٨٩٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ آدمی ریٹ زیادہ کر کے اپنے بھائی کے ریٹ پر بتائے اور اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی کا پیغام بھیجے۔
(۱۰۸۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔

وَسُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی أَنْ یَسْتَامَ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ وَأَنْ یَخْطُبَ عَلَی خُطْبَۃِ أَخِیہِ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْہُمَا۔

[صحیح۔ مسلم ۱۵۱۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯০১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے
(١٠٨٩٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی مسلمان کسی مسلمان کے ریٹ پر ریٹ نہ لگائے۔

(ب) حضرت شعبہ علاء سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے منع کیا کہ کوئی آدمی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ کرے اور بعض کہتے ہیں کہ آدمی اپنے بھائی کی بیع پر بیع کرے ۔
(۱۰۸۹۶) وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَسِمِ الْمُسْلِمُ عَلَی سَوْمِ الْمُسْلِمِ ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ فَذَکَرَہُ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ وَغَیْرِہِ۔

وَرَوَاہُ بَعْضُہُمْ عَنْ شُعْبَۃَ عَنِ الْعَلاَئِ نَہَی أَنْ یَسُومَ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ وَبَعْضُہُمْ أَنْ یَبِیعَ الرَّجُلُ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯০২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے
(١٠٨٩٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوئی آدمی اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی کا پیغام نہ دے اور نہ ہی کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ کرے اور عورت کا نکاح اس کی پھوپھی اور خالہ کی موجودگی میں نہ کیا جائے (یعنی ان اکٹھا نہ کریں) اور عورت اپنی بہن کی طلاق کا مطالبہ نہ کرے تاکہ اس کے حصے کا رزق حاصل کرے، بلکہ اس کی موجودگی میں نکاح کرے کیونکہ اس کے لیے وہی ہے جو اس کے مقدر میں ہے۔
(۱۰۸۹۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ أَبِی حَامِدٍ حَدَّثَنَا مَکِّیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَخْطُبُ الرَّجُلُ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ وَلاَ یَسُومُ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ وَلاَ تُنْکَحُ الْمَرْأَۃُ عَلَی عَمَّتِہَا وَلاَ عَلَی خَالَتِہَا وَلاَ تَسْأَلُ الْمَرْأَۃُ طَلاَقَ أُخْتِہَا لِتَکْتَفِئَ مَا فِی صَحْفَتِہَا وَلْتَنْکِحْ إِنَّمَا لَہَا مَا کَتَبَ اللَّہُ لَہَا ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ہِشَامِ بْنِ حَسَّانَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯০৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے
(١٠٨٩٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کہ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے اور نہ ہی اس کی منگنی پر منگنی کا پیغام دے۔

(ب) اور حضرت ابوہریرہ (رض) سے کہا گیا کہ کوئی شخص اپنے بھائی کے ریٹ پر زیادہ ریٹ نہ کرے۔
(۱۰۸۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا کَثِیرُ بْنُ زَیْدٍ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَسُومَنَّ أَحَدُکُمْ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ وَلاَ یَخْطُبُ عَلَی خِطْبَتِہِ ۔

وَبِہَذَا اللَّفْظِ رَوَاہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَقَدْ قِیلَ عَنْہُ : لاَ یَسْتَامُ الرَّجُلُ عَلَی سَوْمِ أَخِیہِ۔

وَہَذَا الْحَدِیثُ حَدِیثٌ وَاحِدٌ وَاخْتَلَفَ الرُّوَاۃُ فِی لَفْظِہِ لأَنَّ الَّذِی رَوَاہُ عَلَی أَحَدِ ہَذِہِ الأَلْفَاظِ الثَّلاَثَۃِ مِنَ الْبَیْعِ وَالسَّوْمِ وَالاِسْتِیَامِ لَمْ یَذْکُرْ مَعَہُ شَیْئًا مِنَ اللَّفْظَتَیْنِ الأُخْرَیَیْنِ إِلاَّ فِی رِوَایَۃٍ شَاذَّۃٍ ذَکَرَہَا مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ذَکَرَ فِیہَا لَفْظَ الْبَیْعِ وَالسَّوْمِ جَمِیعًا وَأَکْثَرُ الرُّوَاۃِ لَمْ یَذْکُرُوا عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ فِیہِ لَفْظَ السَّوْمِ فَإِمَّا أَنْ یَکُونَ مَعْنَی مَا رَوَاہُ ابْنُ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مَا فَسَّرَہُ غَیْرُہُ مِنَ السَّوْمِ وَالاِسْتِیَامِ وَإِمَّا أَنْ تُرَجَّحَ رِوَایَۃُ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَلَی رِوَایَۃِ غَیْرِہِ فَإِنَّہُ أَحْفَظُہُمْ وَأَفْقَہُہُمْ وَمَعَہُ مِنْ أَصْحَابِ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجُ وَأَبُو سَعِیدِ مَوْلَی عَامِرِ بْنِ کُرَیزٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَعْقُوبَ فِی بَعْضِ الرِّوَایَاتِ عَنِ الْعَلاَئِ عَنْہُ وَبِأَنَّ رِوَایَتَہُ تُوَافِقُ رِوَایَۃَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯০৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے ریٹ پر ریٹ نہ کرے
(١٠٨٩٩) عبدالرحمن بن شما سۃ مہری نے حضرت عقبہ بن عامر سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مومن مومن کا بھائی ہے اور کسی مومن کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی کی بیع پر بیع کرے، یہاں تک کہ وہ چھوڑ دے اور نہ ہی اس کی منگنی پر منگنی کا پیغام دے جب تک وہ چھوڑ نہ دے۔
(۱۰۸۹۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ لَہِیعَۃَ وَاللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شُمَاسَۃَ الْمَہْرِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ عَلَی الْمِنْبَرِ یَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: الْمُؤْمِنُ أَخُو الْمُؤْمِنِ وَلاَ یَحِلُّ لِمُؤْمِنٍ أَنْ یَبْتَاعَ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ حَتَّی یَذَرَ وَلاَ یَخْطُبُ عَلَی خِطْبَتِہِ حَتَّی یَذَرَ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯০৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے دلاّلی نہ کرے
(١٠٩٠٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم قیمت نہ بڑھاؤ اور نہ کوئی شہری دیہاتی کے لیے فروخت کرے اور کوئی شخص کسی کے سودے پر سودا نہ کرے اور نہ اپنے بھائی کی شادی کے پیغام پر پیغام بھیجے۔
(۱۰۹۰۰) وأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَنَاجَشُوا وَلاَ یَبِیعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلاَ یَبِیعُ الرَّجُلُ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ وَلاَ یَخْطُبُ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ زُہَیْرٍ جَمِیعًا عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ بخاری۲۰۳۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯০৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے دلاّلی نہ کرے
(١٠٩٠١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم تجارتی قافلوں کو شہر سے باہر نہ ملو اور کوئی شخص کسی کے سودے پر سودا نہ کرے اور (دھوکے سے) قیمت نہ بڑھاؤ اور نہ کوئی شہری دیہاتی کے فروخت کرے اور اونٹوں اور بکریوں کا دودھ تھنوں میں روک نہ بیچو۔ اگر کوئی ایسا جانور خریدے (جس کا دودھ کئی وقت نہ نکالا گیا ہو) تو دودھ دوہنے کے بعد دو باتوں میں سے جس کو چاہے اختیار کرے۔ اگر جانور پسند ہے تو رکھ لے ، بصورت دیگر جانور لوٹا دے اور ایک صاع کھجور بھی دے۔

(ب) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ مہاجر کسی دیہاتی کے لیے فروخت کرے۔
(۱۰۹۰۱) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یُتَلَقَّی الرُّکْبَانُ لِلْبَیْعِ وَلاَ یَبِیعُ بَعْضُکُمْ عَلَی بَیْعِ بَعْضٍ وَلاَ تَنَاجَشُوا وَلاَ یَبِیعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ وَلاَ تُصِرُّوا الإِبِلَ وَالْغَنَمَ فَمَنِ ابْتَاعَہَا بَعْدَ ذَلِکَ فَہُوَ بِخَیْرِ النَّظَرَیْنِ بَعْدَ أَنْ یَحْلِبَہَا فَإِنْ رَضِیَہَا أَمْسَکَہَا وَإِنْ سَخِطَہَا رَدَّہَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : نَہَی أَنْ یَبِیعَ مُہَاجِرٌ لأَعْرَابِیٍّ وَقَدْ مَضَی۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۴۳]
tahqiq

তাহকীক: