আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৫৪৩ টি
হাদীস নং: ১০৮৬৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع حبل الحبلہ کی ممانعت (ایک شخص اونٹنی خرید کر یہ شرط لگاتا ہے کہ اس کی ادائیگی اس وقت ہوگی جب مادہ بچہ جنے اور مادہ حاملہ ہو کر پھر مادہ کو جنم دے)
(١٠٨٦٢) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جاہلیت والے اونٹوں کو حاملہ کے حملتک فروخت کرتے اور حاملہ کا حمل یہ ہے کہ مادہ بچہ جنم دے، پھر وہ بچہ حاملہ ہو جو جنم دیا گیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع فرمایا ہے۔
(ب) یحییٰ بن سعید اس کے مثل ذکر کرتے ہیں کہ وہ اونٹوں کا گوشت فروخت کرتے تھے۔
(ب) یحییٰ بن سعید اس کے مثل ذکر کرتے ہیں کہ وہ اونٹوں کا گوشت فروخت کرتے تھے۔
(۱۰۸۶۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ وَالْحَدِیثُ لأَبِی الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : کَانَ أَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ یَبْتَاعُون الْجَزُورَ إِلَی حَبَلِ الْحَبَلَۃِ۔ وَحَبَلُ الْحَبَلَۃِ أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَۃُ مَا فِی بَطْنِہَا ثُمَّ تَحْمِلُ الَّتِی نُتِجَتْ فَنَہَاہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : یَبِیعُونَ لَحْمَ الْجَزُورِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی وَغَیْرِہِ۔
[صحیح۔ بخاری ۳۶۳۰]
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : یَبِیعُونَ لَحْمَ الْجَزُورِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی وَغَیْرِہِ۔
[صحیح۔ بخاری ۳۶۳۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع حبل الحبلہ کی ممانعت (ایک شخص اونٹنی خرید کر یہ شرط لگاتا ہے کہ اس کی ادائیگی اس وقت ہوگی جب مادہ بچہ جنے اور مادہ حاملہ ہو کر پھر مادہ کو جنم دے)
(١٠٨٦٣) سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ حیوانوں میں سود نہیں ہوتا۔ لیکن حیوانوں سے تین چیزیں منع ہیں : 1 مضامین، 2 ملاقیح 3 حبل الحبلہ مضامین وہ ہے جو مادہ کے پیٹ میں ہو۔ ملاقیح جو اونٹوں کی پشتوں میں ہو۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : امام مزنی امام شافعی (رح) سے نقل فرماتے ہیں کہ مضامین جو اونٹوں کے پشتوں میں ہو اور ملاقیح جو مادہ کے پیٹ میں ہو۔
شیخ (رح) فرماتے ہیں : امام مزنی امام شافعی (رح) سے نقل فرماتے ہیں کہ مضامین جو اونٹوں کے پشتوں میں ہو اور ملاقیح جو مادہ کے پیٹ میں ہو۔
(۱۰۸۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : لاَ رِبَا فِی الْحَیَوَانِ وَإِنَّمَا نُہِیَ مِنَ الْحَیَوَانِ عَنْ ثَلاَثٍ عَنِ الْمَضَامِینِ وَالْمَلاَقِیحِ وَحَبَلِ الْحَبَلَۃِ۔ وَالْمَضَامِینُ مَا فِی بُطُونِ إِنَاثِ الإِبِلِ وَالْمَلاَقِیحُ مَا فِی ظُہُورِ الْجِمَالِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَفِی رِوَایَۃِ الْمُزَنِیِّ عَنِ الشَّافِعِیِّ أَنَّہُ قَالَ : الْمَضَامِینُ مَا فِی ظُہُورِ الْجِمَالِ وَالْمَلاَقِیحُ مَا فِی بُطُونِ إِنَاثِ الإِبِلِ وَکَذَلِکَ فَسَّرَہُ أَبُو عُبَیْدٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۳۴]
قَالَ الشَّیْخُ وَفِی رِوَایَۃِ الْمُزَنِیِّ عَنِ الشَّافِعِیِّ أَنَّہُ قَالَ : الْمَضَامِینُ مَا فِی ظُہُورِ الْجِمَالِ وَالْمَلاَقِیحُ مَا فِی بُطُونِ إِنَاثِ الإِبِلِ وَکَذَلِکَ فَسَّرَہُ أَبُو عُبَیْدٍ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۳۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৬৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع حبل الحبلہ کی ممانعت (ایک شخص اونٹنی خرید کر یہ شرط لگاتا ہے کہ اس کی ادائیگی اس وقت ہوگی جب مادہ بچہ جنے اور مادہ حاملہ ہو کر پھر مادہ کو جنم دے)
(١٠٨٦٤) ابوعبید فرماتے ہیں کہ ابو زید نے کہا : المجر یہ ہے کہ اونٹ یا اس کے علاوہ کوئی جانور فروخت کیا جائے جو ان کے پیٹ میں ہے اس سمیت۔
(۱۰۸۶۴) وَأَمَّا الَّذِی رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ نَہَی عَنِ الْمَجْرِ فَأَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدٍ حَدَّثَنِی زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِذَلِکَ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ أَبُو زَیْدٍ : الْمَجْرُ أَنْ یُبَاعَ الْبَعِیرُ أَوْ غَیْرُہُ بِمَا فِی بَطْنِ النَّاقَۃِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا الْحَدِیثُ بِہَذَا اللَّفْظِ تَفَرَّدَ بِہِ مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ قَالَ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ فَأُنْکِرَ عَلَی مُوسَی ہَذَا وَکَانَ مِنْ أَسْبَابِ تَضْعِیفِہِ۔ [منکر۔ اخرجہ البزار کما فی مجمع الزوائد ۳/ ۱۶]
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ أَبُو زَیْدٍ : الْمَجْرُ أَنْ یُبَاعَ الْبَعِیرُ أَوْ غَیْرُہُ بِمَا فِی بَطْنِ النَّاقَۃِ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا الْحَدِیثُ بِہَذَا اللَّفْظِ تَفَرَّدَ بِہِ مُوسَی بْنُ عُبَیْدَۃَ قَالَ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ فَأُنْکِرَ عَلَی مُوسَی ہَذَا وَکَانَ مِنْ أَسْبَابِ تَضْعِیفِہِ۔ [منکر۔ اخرجہ البزار کما فی مجمع الزوائد ۳/ ۱۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع حبل الحبلہ کی ممانعت (ایک شخص اونٹنی خرید کر یہ شرط لگاتا ہے کہ اس کی ادائیگی اس وقت ہوگی جب مادہ بچہ جنے اور مادہ حاملہ ہو کر پھر مادہ کو جنم دے)
(١٠٨٦٥) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع المجر سے منع کیا ہے۔ اوپر والی حدیث میں اس کی وضاحت ہے۔
(۱۰۸۶۵) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو مُحَمَّدٍ السُّکَّرِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ غَسَّانَ عَنْ یَحْیَی بْنِ مَعِینٍ فَذَکَرَہُ۔
وَقَدْ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ سَمِعَہُ یَنْہَی عَنْ بَیْعِ الْمَجْرِ فَعَادَ الْحَدِیثُ إِلَی رِوَایَۃِ نَافِعٍ وَکَأَنَّ ابْنَ إِسْحَاقَ أَدَّاہُ عَلَی الْمَعْنَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
وَقَدْ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ سَمِعَہُ یَنْہَی عَنْ بَیْعِ الْمَجْرِ فَعَادَ الْحَدِیثُ إِلَی رِوَایَۃِ نَافِعٍ وَکَأَنَّ ابْنَ إِسْحَاقَ أَدَّاہُ عَلَی الْمَعْنَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع ملامسہ اور منابذہ کی ممانعت
(١٠٨٦٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ملامسہ اور منابذہ سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ وَعَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُلاَمَسَۃِ وَالْمُنَابَذَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْہُمَا وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَاہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ہَکَذَا وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۳۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُلاَمَسَۃِ وَالْمُنَابَذَۃِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْہُمَا وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَاہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ہَکَذَا وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۳۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع ملامسہ اور منابذہ کی ممانعت
(١٠٨٦٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ دو بیعوں سے منع کیا گیا ہے، یعنی ملامسہ اور منابذہ سے۔ ملامسہ یہ ہے کہ دونوں میں سے ہر ایک اپنے ساتھی کے کپڑے کو بغیر دیکھے چھوتا ہے۔ منابذہ یہ ہے دونوں ایک دوسرے کی طرف کپڑے پھینکتے ہیں اور ایک دوسرے کے کپڑے کو دیکھتے بھی نہیں۔
(۱۰۸۶۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرُو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ مِینَائَ أَنَّہُ سَمِعَہُ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّہُ نُہِیَ عَنْ بَیْعَتَیْنِ : الْمُلاَمَسَۃِ وَالْمُنَابَذَۃِ ، أَمَّا الْمُلاَمَسَۃُ فَأَنْ یَلْمَسَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا ثَوْبَ صَاحِبِہِ بِغَیْرِ تَأَمُّلٍ وَالْمُنَابَذَۃُ أَنْ یَنْبِذَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا ثَوْبَہُ إِلَی الآخَرِ وَلَمْ یَنْظُرْ وَاحِدٌ مِنْہُمَا إِلَی ثَوْبِ صَاحِبِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۱]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع ملامسہ اور منابذہ کی ممانعت
(١٠٨٦٨) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو قسم کے لباس اور دو بیعوں سے منع فرمایا ہے، بیعوں میں سے ایک ملامسہ اور دوسری منابذہ ہے۔ ملامسہ : آدمی کا دوسرے کے کپڑے کو چھونا بغیر الٹ پلٹ کیے۔ منابذہ : آدمی دوسرے کی طرف کپڑا پھینکتا ہے اور ان کا سودا بغیر دیکھے اور بغیر رضا مندی کے طے ہوجاتا ہے۔ اور دو لباس یہ ہیں : اشتمال الصما اور وہ یہ ہے کہ آدمی (تکبر سے) اپنے ایک کندھے پر کپڑا ڈال لیتا ہے، جس سے اس کی ایک طرف ننگی ہوجاتی ہے اس پر کپڑا نہیں ہوتا اور دوسرا لباس یہ ہے کہ آدمی اپنے کپڑے سے اس طرح گوٹھ مار کر بیٹھے کہ اس کی شرمگاہ ننگی ہوجائے۔
(۱۰۸۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ أَنَّ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ لِبْسَتَیْنِ وَبَیْعَتَیْنِ نَہَی عَنِ الْمُلاَمَسَۃِ وَالْمُنَابَذَۃِ فِی الْبَیْعِ وَالْمُلاَمَسَۃُ لَمْسُ الرَّجُلِ ثَوْبَ الآخَرِ بِیَدِہِ بِاللَّیْلِ أَوِ النَّہَارِ لاَ یُقَلِّبُہُ إِلاَّ ذَلِکَ وَالْمُنَابَذَۃُ أَنْ یَنْبِذَ الرَّجُلُ إِلَی الرَّجُلِ ثَوْبَہُ وَیَنْبِذُ الآخَرُ ثَوْبَہُ وَیَکُونَ ذَلِکَ بَیْعَہُمَا عَنْ غَیْرِ نَظَرٍ وَلاَ تَرَاضٍ وَاللِّبْسَتَانِ اشْتِمَالُ الصَّمَّائِ وَالصَّمَّائُ أَنْ یَجْعَلَ ثَوْبَہُ عَلَی أَحَدِ عَاتِقَیْہِ فَیَبْدُوَ أَحَدُ شِقَّیْہِ لَیْسَ عَلَیْہِ ثَوْبٌ وَاللِّبْسَۃُ الأُخْرَی احْتِبَاؤُہُ بِثَوْبِہِ لَیْسَ عَلَی فَرْجِہِ مِنْہُ شَیْئٌ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۱]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع ملامسہ اور منابذہ کی ممانعت
(١٠٨٦٩) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ملامسہ اور منابذہ سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۶۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّہُ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُلاَمَسَۃِ وَالْمُنَابَذَۃِ فِی الْبَیْعِ ثُمَّ فَسَّرَ ہَذَا التَّفْسِیرَ الَّذِی مَضَی فِی حَدِیثِ اللَّیْثِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع ملامسہ اور منابذہ کی ممانعت
(١٠٨٧٠) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو بیعوں اور دو قسم کے لباس منع کیا ہے، دو بیع ملامسہ اور منابذہ ہے اور دو قسم کے لباس اشتمال الصماء اور آدمی اس طرح گوٹھ مار کر بیٹھے کہ اس کی شرمگاہ ننگی ہوجائے۔
(۱۰۸۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ أَخْبَرَنَا عَطَائُ بْنُ یَزِیدَ اللَّیْثِیُّ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعَتَیْنِ وَعَنْ لِبْسَتَیْنِ فَأَمَّا الْبَیْعَتَانِ فَالْمُلاَمَسَۃُ وَالْمُنَابَذَۃُ وَأَمَّا اللِّبْسَتَانِ فَاشْتِمَالُ الصَّمَّائِ وَاحْتِبَائُ الرَّجُلِ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَیْسَ عَلَی فَرْجِہِ مِنْہُ شَیْء ٌ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ تَابَعَہُ مَعْمَرٌ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۹۲۷]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ قَالَ الْبُخَارِیُّ تَابَعَہُ مَعْمَرٌ۔
[صحیح۔ بخاری ۵۹۲۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع ملامسہ اور منابذہ کی ممانعت
(١٠٨٧١) حضرت ابوسعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ اشتمال الصماء یہ ہے کہ وہ ایک کپڑے کے دونوں اطراف بائیں کندھے پر رکھ لیتا ہے اور سیدھا کندھا کپڑے سے خالی ہوتا ہے اور منابذہ : وہ کہتا ہے کہ جب میں نے یہ کپڑا پھینک دیاتو بیع واجب ہوگی اور ملامسہ یہ ہے کہ وہ کپڑے کو اپنے ہاتھ سے چھوئے گا۔ اس کو پھیلائے اور الٹے پلٹے گا نہیں، جب ہاتھ لگا لیاتو بیع واجب ہوگئی۔
(۱۰۸۷۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ اللَّیْثِیِّ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِہَِذَا الْحَدِیثِ۔ زَادَ فَاشْتِمَالُ الصَّمَّائِ یَشْتَمِلُ فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ یَضَعُ طَرَفَیِ الثَّوْبِ عَلَی عَاتِقِہِ الأَیْسَرِ وَیُبْرِزُ شِقَّہُ الأَیْمَنَ قَالَ وَالْمُنَابَذَۃُ أَنْ یَقُولَ إِذَا نَبَذْتُ ہَذَا الثَّوْبَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَیْعُ وَالْمُلاَمَسَۃُ أَنْ یَمَسَّہُ بِیَدِہِ وَلاَ یَنْشُرَہُ وَلاَ یُقَلِّبَہُ إِذَا مَسَّہُ وَجَبَ الْبَیْعُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع الحصاۃ کی ممانعت (یعنی کنکری پھینک کر بیع کرنا)
(١٠٨٧٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دھوکے اور کنکری پھینک کر بیع کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَغَیْرُہُمْ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ وَعَنْ بَیْعِ الْحَصَاۃِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیع الحصاۃ کی ممانعت (یعنی کنکری پھینک کر بیع کرنا)
(١٠٨٧٣) خالی۔
(۱۰۸۷۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ بَالُوَیْہِ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنِی زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو الزِّنَادِ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৭৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعانہ کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٧٤) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیعانہ کی بیع سے منع فرمایا ہے، ابن وہب کہتے ہیں کہ مالک نے مجھے کہا : اس میں جو ہمارا خیال ہے، واللہ اعلم کہ آدمی غلام یا لونڈی خریدتا ہے یا کرایہ پر وصول کرتا ہے ، پھر اس شخص سے کہتا ہے جس سے خریدا یا کرایہ پر حاصل کیا کہ میں تجھے دینار یا درہم یا اس سے زیادہ یا اس سے کم دیتاہوں کیونکہ میں نے سامان لیا یا جب سے میں نے کرایہ پر حاصل کیا میں نے سواری کی۔ جو میں نے تجھے دیا ہے یہ سامان کی قیمت جانور کا کرایہ ہے، اگر میں بیع یا کرائے کو چھوڑ دوں گا تو جو میں نے تجھے دیا ہے وہ تیرے لیے ہے بغیر کوئی چیز وصول کیے۔
(۱۰۸۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ قَالَ بَلَغَنِی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّہُ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الْعُرْبَانِ۔قَالَ ابْنُ وَہْبٍ فَقَالَ لِی مَالِکٌ وَذَلِکَ فِیمَا نُرَی وَاللَّہُ أَعْلَمُ : أَنْ یَشْتَرِیَ الرَّجُلُ الْعَبْدَ أَوِ الأَمَۃَ أَوْ یَتَکَارَی الْکِرَائَ ثُمَّ یَقُولَ لِلَّذِی اشْتَرَی أَوْ تَکَارَی مِنْہُ : أُعْطِیکَ دِینَارًا أَوْ دِرْہَمًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ أَوْ أَقُلَّ عَلَی أَنِّی إِنْ أَخَذْتُ السِّلْعَۃَ أَوْ رَکِبْتُ مَا تَکَارَیْتُ مِنْکَ فَالَّذِی أَعْطَیْتُکَ ہُوَ مِنْ ثَمَنِ السِّلْعَۃِ أَوْ مِنْ کِرَائِ الدَّابَّۃِ وَإِنْ تَرَکْتُ الْبَیْعَ أَوِ الْکِرَائَ فَمَا أَعْطَیْتُکَ فَہُوَ لَکَ بَاطِلاً بِغَیْرِ شَیْئٍ ۔
قَالَ الشَّیْخُ ہَکَذَا رَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ ہَذَا الْحَدِیثُ فِی الْمُوَطَّإِ لَمْ یُسَمِّ مَنْ رَوَاہُ عَنْہُ۔
[ضعیف۔ اخرجہ مالک ۱۲۷۱]
قَالَ الشَّیْخُ ہَکَذَا رَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ ہَذَا الْحَدِیثُ فِی الْمُوَطَّإِ لَمْ یُسَمِّ مَنْ رَوَاہُ عَنْہُ۔
[ضعیف۔ اخرجہ مالک ۱۲۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৮০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعانہ کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٧٥) حبیب بن ابی حبیب اس کی مثل ذکر کرتے ہیں اور کہا گیا : نہیں بلکہ مالک نے ابن لہیعہ سے لیا ہے۔
(۱۰۸۷۵) وَرَوَاہُ حَبِیبُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ مَالِکٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ الأَسْلَمِیُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ
أَخَبْرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ یَعْنِی الْمَاسَرْجِسِیَّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْقَاسِمِ الصَّدَفِیُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا الْمِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ تَلِیدٍ الرُّعَیْنِیُّ حَدَّثَنَا حَبِیبُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ فَذَکَرَہُ وَیُقَالُ : لاَ بَلْ أَخَذَہُ مَالِکٌ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
أَخَبْرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ یَعْنِی الْمَاسَرْجِسِیَّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ: الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْقَاسِمِ الصَّدَفِیُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا الْمِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ تَلِیدٍ الرُّعَیْنِیُّ حَدَّثَنَا حَبِیبُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ فَذَکَرَہُ وَیُقَالُ : لاَ بَلْ أَخَذَہُ مَالِکٌ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৮১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعانہ کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٧٦) خالی۔
(۱۰۸۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَہْدِیٍّ حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ الثِّقَۃِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ فَذَکَرَہُ
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ ہَکَذَا ذَکَرَہُ أَبُو مُصْعَبٍ عَنْ مَالِکٍ عَنِ الثِّقَۃِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ قَالَ وَیُقَالُ إِنَّ مَالِکًا سَمِعَ ہَذَا الْحَدِیثَ مِنَ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَالْحَدِیثُ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ مَشْہُورٌ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ ہَکَذَا ذَکَرَہُ أَبُو مُصْعَبٍ عَنْ مَالِکٍ عَنِ الثِّقَۃِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ قَالَ وَیُقَالُ إِنَّ مَالِکًا سَمِعَ ہَذَا الْحَدِیثَ مِنَ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَالْحَدِیثُ عَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ مَشْہُورٌ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ فَذَکَرَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৮২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعانہ کی بیع کی ممانعت
(١٠٨٧٧) خالی۔
(۱۰۸۷۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ یَعْنِی أَبَا الشَّیْخِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ فَذَکَرَہُ۔
عَاصِمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ الأَشْجَعِیُّ فِیہِ نَظَرٌ وَحَبِیبُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ ضَعِیفٌ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ وَابْنُ لَہِیعَۃَ لاَ یُحْتَجُّ بِہِمَا وَالأَصْلُ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مُرْسَلُ مَالِکٍ۔
عَاصِمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ الأَشْجَعِیُّ فِیہِ نَظَرٌ وَحَبِیبُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ ضَعِیفٌ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ وَابْنُ لَہِیعَۃَ لاَ یُحْتَجُّ بِہِمَا وَالأَصْلُ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مُرْسَلُ مَالِکٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৮৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک بیع میں دو بیعوں کی ممانعت
(١٠٨٧٨) حضرت ابویرہرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک بیع میں دو بیعوں سے منع فرمایا۔
(ب) یحییٰ کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک بیع میں دو بیعوں سے منع فرمایا ہے، عبدالوہاب کہتے ہیں کہ نقد آپ کے لیے دس اور ادھاربیس کا ہوگا۔
(ب) یحییٰ کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک بیع میں دو بیعوں سے منع فرمایا ہے، عبدالوہاب کہتے ہیں کہ نقد آپ کے لیے دس اور ادھاربیس کا ہوگا۔
(۱۰۸۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعَتَیْنِ فِی بَیْعَۃٍ ،
وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعَتَیْنِ فِی بَیْعَۃٍ۔ قَالَ عَبْدُ الْوَہَّابِ یَعْنِی یَقُولُ ہُوَ لَکَ بِنَقْدٍ بِعَشَرَۃٍ وَبِنَسِیئَۃٍ بِعِشْرِینَ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِیُّ وَمُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو۔ [ضعیف۔ انظر ما قبلہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعَتَیْنِ فِی بَیْعَۃٍ ،
وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعَتَیْنِ فِی بَیْعَۃٍ۔ قَالَ عَبْدُ الْوَہَّابِ یَعْنِی یَقُولُ ہُوَ لَکَ بِنَقْدٍ بِعَشَرَۃٍ وَبِنَسِیئَۃٍ بِعِشْرِینَ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِیُّ وَمُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو۔ [ضعیف۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৮৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک بیع میں دو بیعوں کی ممانعت
(١٠٨٧٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے ایک بیع میں دو بیعوں کو کیا اس کے لیے دونوں میں خسارہ یا سود ہے۔
(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں : میں نے ابو سلیمان کے خط میں اس حدیث کی تفسیر پڑھی۔ کسی چیز کی اصل حوالے کردینا کہ گندم کا ایک قفیز ایک مہینہ کی مدت مقررہ تک دے دیا۔ جب مدت مکمل ہوئی اس نے گندم کا مطالبہ کردیا تو لینے والے نے کہا : وہ قفیز گندم کا جو میرے اوپر قرض تھا وہ مجھے دو قفیزوں کے بدلے دو ماہ کی مدت تک فروخت کردو۔ یہ دوسری بیع ہے جو پہلی بیع میں شامل ہوگئی تو یہ ایک بیع میں دو بیوع ہیں۔ یہ کمی کی طرف لوٹا دیے جائیں گے۔ یعنی اصل کی طرف۔ اگر وہ دوسری بیع کرتے ہیں پہلی بیع کو ختم کرنے سے پہلے تو دونوں سود خور ہیں۔
(ب) شیخ (رح) فرماتے ہیں : میں نے ابو سلیمان کے خط میں اس حدیث کی تفسیر پڑھی۔ کسی چیز کی اصل حوالے کردینا کہ گندم کا ایک قفیز ایک مہینہ کی مدت مقررہ تک دے دیا۔ جب مدت مکمل ہوئی اس نے گندم کا مطالبہ کردیا تو لینے والے نے کہا : وہ قفیز گندم کا جو میرے اوپر قرض تھا وہ مجھے دو قفیزوں کے بدلے دو ماہ کی مدت تک فروخت کردو۔ یہ دوسری بیع ہے جو پہلی بیع میں شامل ہوگئی تو یہ ایک بیع میں دو بیوع ہیں۔ یہ کمی کی طرف لوٹا دیے جائیں گے۔ یعنی اصل کی طرف۔ اگر وہ دوسری بیع کرتے ہیں پہلی بیع کو ختم کرنے سے پہلے تو دونوں سود خور ہیں۔
(۱۰۸۷۹) وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ بَاعَ بَیْعَتَیْنِ فِی بَیْعَۃٍ فَلَہُ أَوْکَسُہُمَا أَوِ الرِّبَا ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا فَذَکَرَہُ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ قَرَأْتُ فِی کِتَابِ أَبِی سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی تَفْسِیرِ ہَذَا الْحَدِیثِ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ ذَلِکَ حُکُومَۃً فِی شَیْئٍ بِعَیْنِہِ کَأَنَّہُ أَسْلَفَ دِینَارًا فِی قَفِیزِ بُرٍّ إِلَی شَہْرٍ فَلَمَّا حَلَّ الأَجَلُ وَطَالَبَہُ بِالْبُرِّ قَالَ لَہُ بِعْنِی الْقَفِیزَ الَّذِی لَکَ عَلَیَّ بِقَفِیزَیْنِ إِلَی شَہْرَیْنِ فَہَذَا بَیْعٌ ثَانٍ قَدْ دَخَلَ عَلَی الْبَیْعِ الأَوَّلِ فَصَارَ بَیْعَتَیْنِ فِی بَیْعَۃٍ فَیُرَدَّانِ إِلَی أَوْکَسِہِمَا وَہُوَ الأَصْلُ فَإِنْ تَبَایَعَا الْبَیْعَ الثَّانِیَ قَبْلَ أَنْ یَتَنَاقَضَا الْبَیْعَ الأَوَّلَ کَانَا مُرْبِیَیْنِ۔ [منکر۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۲۰۴۶۱]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْدَلاَنِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا فَذَکَرَہُ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ قَرَأْتُ فِی کِتَابِ أَبِی سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی تَفْسِیرِ ہَذَا الْحَدِیثِ یُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ ذَلِکَ حُکُومَۃً فِی شَیْئٍ بِعَیْنِہِ کَأَنَّہُ أَسْلَفَ دِینَارًا فِی قَفِیزِ بُرٍّ إِلَی شَہْرٍ فَلَمَّا حَلَّ الأَجَلُ وَطَالَبَہُ بِالْبُرِّ قَالَ لَہُ بِعْنِی الْقَفِیزَ الَّذِی لَکَ عَلَیَّ بِقَفِیزَیْنِ إِلَی شَہْرَیْنِ فَہَذَا بَیْعٌ ثَانٍ قَدْ دَخَلَ عَلَی الْبَیْعِ الأَوَّلِ فَصَارَ بَیْعَتَیْنِ فِی بَیْعَۃٍ فَیُرَدَّانِ إِلَی أَوْکَسِہِمَا وَہُوَ الأَصْلُ فَإِنْ تَبَایَعَا الْبَیْعَ الثَّانِیَ قَبْلَ أَنْ یَتَنَاقَضَا الْبَیْعَ الأَوَّلَ کَانَا مُرْبِیَیْنِ۔ [منکر۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۲۰۴۶۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৮৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک بیع میں دو بیعوں کی ممانعت
(١٠٨٨٠) حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع اور قرض اور ایک بیع میں دو بیعوں سے اور جو آپ کے پاس موجود نہ ہو اس کو فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : منافع حرام ہے اس چیز کا جس کے نقصان کے ذمہ داری نہ لی گئی ہو۔
(۱۰۸۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ وَغَیْرُہُ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ أَنْ عَمْرَو بْنَ شُعَیْبٍ أَخْبَرَہُمْ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعٍ وَسَلَفٍ وَعَنْ بَیْعَتَیْنِ فِی صَفْقَۃٍ وَاحِدَۃٍ وَعَنْ بَیْعِ مَا لَیْسَ عِنْدَکَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : حَرَامٌ شِفُّ مَا لَمْ یُضْمَنْ ۔ [حسن۔ اخرجہ احمد ۲/ ۱۷۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৮৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھاؤ بڑھانا ممنوع ہے
(١٠٨٨١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھاؤ بڑھانے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ وَعَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَالْحَدِیثُ لإِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ النَّجْشِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۶۸۶۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ وَعَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَالْحَدِیثُ لإِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ النَّجْشِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْلَمَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۶۸۶۲]
তাহকীক: