আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৫৪৩ টি
হাদীস নং: ১০৮২৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨٢٢) ابو حمزہ عمران بن ابی عطاء فرماتے ہیں : میں نے ابن عباس (رض) سے کہا کہ میرا والد بکریوں کا تاجر ہے ، وہ یہودیوں اور عیسائیوں سے شراکت کرتا ہے۔ ابن عباس (رض) نے فرمایا : ہم یہودی، عیسائی اور مجوسی سے شراکت نہیں رکھتے، میں نے کہا : کیوں ؟ اس لیے کہ وہ سود لیتے ہیں اور سود جائز نہیں ہے۔
(۱۰۸۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ : عِمْرَانَ بْنِ أَبِی عَطَائٍ قُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ : إِنَّ أَبِی جَلاَّبُ الْغَنَمِ وَإِنَّہُ مُشَارِکٌ الْیَہُودِیَّ وَالنَّصْرَانِیَّ قَالَ لاَ نُشَارِکُ یَہُودِیًّا وَلاَ نَصْرَانِیًّا وَلاَ مَجُوسِیًّا قُلْتُ : وَلِمَ ؟ قَالَ : لأَنَّہُمْ یُرْبُونَ وَالرِّبَا لاَ یَحِلُّ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۱۹۹۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨٢٣) ربیع بن عبداللہ نے ایک آدمی کو سنا، اس نے ابن عمر (رض) سے سوال کیا کہ ہمارا ہمسایہ سود کھاتا ہے یا اس کی کمائی حرام کی ہے اور بعض اوقات مجھے کھانے کی دعوت دیتا ہے، کیا میں قبول کرلیا کروں ؟ فرمایا : ہاں۔
(۱۰۸۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ وَجَدْتُ فِی کِتَابِی عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُزَاحِمِ بْنِ زُفَرَ عَنْ رَبِیعِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ سَمِعَ رَجُلاً سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ: إِنَّ لِی جَارًا یَأْکُلُ الرِّبَا أَوْ قَالَ خَبِیثَ الْکَسْبِ وَرُبَّمَا دَعَانِی لِطَعَامِہِ أَفَأُجِیْبُہُ؟ قَالَ: نَعَمْ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮২৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨٢٤) حارث بن سوید کہتے ہیں کہ ایک آدمی عبداللہ بن مسعود (رض) کے پاس آیا کہ میرا ایک ہمسایہ ہے مجھے تو اس کی کمائی حرام یا خبیث کا علم ہی ہے، وہ مجھے دعوت دیتا ہے کہ میں اس کے پاس کھانا کھاؤں لیکن میں ممنوع خیال کرتا ہوں اس کے پاس آنے کو اور میں پریشانی سے بچنا چاہتا ہوں کہ میں نہ آؤں۔ اس نے کہا : تم اس کی دعوت قبول کرو۔ اس کا گناہ اس پر ہے۔
نوٹ : یہ اس وقت ہے جب اس کو معلوم نہ ہو کہ اس کو حرام پیش کیا گیا ہے لیکن جب معلوم ہو کہ حرام ہے پھر نہ کھائے جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بکری کو کھانے سے انکار کردیا تھا۔
نوٹ : یہ اس وقت ہے جب اس کو معلوم نہ ہو کہ اس کو حرام پیش کیا گیا ہے لیکن جب معلوم ہو کہ حرام ہے پھر نہ کھائے جیسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بکری کو کھانے سے انکار کردیا تھا۔
(۱۰۸۲۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ الْمُؤَمَّلِ أَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ جَوَّابٍ التَّیْمِیِّ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْدٍ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ فَقَالَ : إِنَّ لِی جَارًا وَلاَ أَعْلَمُ لَہُ شَیْئًا إِلاَّ خَبَیثًا أَوْ حَرَامًا وَإِنَّہُ یَدْعُونِی فَأُحْرَجُ أَنْ آتِیَہُ وَأَتَحَرَّجُ أَنْ لاَ آتِیَہُ فَقَالَ : ائْتِہِ أَوْ أَجِبْہُ فَإِنَّمَا وِزْرُہُ عَلَیْہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : جَوَّابُ التَّیْمِیُّ غَیْرُ قَوِیٍّ۔
وَہَذَا إِذَا لَمْ یَعْلَمْ أَنَّ الَّذِی قُدَّمَ إِلَیْہِ حَرَامٌ فَإِذَا عَلِمَ حَرَامًا لَمْ یَأْکُلْہُ کَمَا لَمْ یَأْکُلْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الشَّاۃِ الَّتِی قُدِّمَتْ إِلَیْہِ۔ [حسن]
قَالَ الشَّیْخُ : جَوَّابُ التَّیْمِیُّ غَیْرُ قَوِیٍّ۔
وَہَذَا إِذَا لَمْ یَعْلَمْ أَنَّ الَّذِی قُدَّمَ إِلَیْہِ حَرَامٌ فَإِذَا عَلِمَ حَرَامًا لَمْ یَأْکُلْہُ کَمَا لَمْ یَأْکُلْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الشَّاۃِ الَّتِی قُدِّمَتْ إِلَیْہِ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨٢٥) عاصم بن کلیب اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں ، وہ انصار کے ایک آدمی سے کہ ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک جنازہ میں نکلے، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ، آپ قبر کھودنے والے کو نصیحت فرما رہے تھے کہ پاؤں اور سر کی جانب سے وسیع کرو۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) واپس لوٹے تو ایک عورت نے دعوت دی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے، کھانا لایا گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ کھانے میں رکھا اور لوگوں نے بھی کھانا شروع کیا، ہمارے آباء نے دیکھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لقمے کو منہ میں چبا رہے ہیں، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ گوشت کی بکری اپنے مالک کی اجازت کے بغیر حاصل کی گئی ہے، عورت نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں نے بقیع میں کسی کو بکری خریدنے بھیجا تھا، لیکن بکری نہ ملی۔ پھر میں نے اپنے ہمسائے کی جانب کسی کو بھیجا کہ وہ اتنی قیمت کی بکری لے کر دے لیکن نہ ملی، پھر میں نے اس کی عورت کی طرف کسی کو روانہ کیا تو اس نے بکری لا دی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیدیوں کو کھلا دو ۔
(۱۰۸۲۵) فِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَئِ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ کُلَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی جَنَازَۃٍ فَرَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ عَلَی الْقَبْرِ یُوصِی الْحَافِرَ : أَوْسَعْ مِنْ قِبَلِ رِجْلَیْہِ أَوْسَعْ مِنْ قِبَلِ رَأْسِہِ۔ فَلَمَّا رَجَعَ اسْتَقْبَلَہُ دَاعِی امْرَأَۃٍ فَجَائَ وَجِیئَ بِالطَّعَامِ فَوَضَعَ یَدَہُ ثُمَّ وَضَعَ الْقَوْمُ فَأَکَلُوا فَنَظَرَ آبَاؤُنَا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَلُوکَ لُقْمَۃً فِی فَمِہِ ثُمَّ قَالَ : أَجِدُ لَحْمَ شَاۃٍ أُخِذَتْ بِغَیْرِ إِذْنِ أَہْلِہَا۔ فَأَرْسَلَتِ الْمَرْأَۃُ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَرْسَلْتُ إِلَی الْبَقِیعِ یُشْتَرَی لِی شَاۃٌ فَلَمْ تُوجَدْ فَأَرْسَلْتُ إِلَی جَارٍ لِی قَدِ اشْتَرَی شَاۃً أَنْ أَرْسِلْ بِہَا إِلَیَّ بِثَمَنِہَا فَلَمْ یُوجَدْ فَأَرْسَلْتُ إِلَی امْرَأَتِہِ فَأَرْسَلَتْ إِلَیَّ بِہَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَطْعِمِیہِ الأُسَارَی ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۳۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا اکثر مال حرام یا قیمت حرام ہو اس سے بیع کی کراہت کا بیان
(١٠٨٢٦) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں : جس نے چوری والی بکری خریدی اور وہ جانتا ہے کہ یہ چوری کی ہے، وہ اس کی عار اور گناہ میں برابر کا شریک ہے۔
(ب) مصعب بن محمد بن شرحبیل اہل مدینہ کے ایک شیخ سے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے چوری کی بکری خریدی اور وہ جانتا ہے کہ چوری کی ہے، وہ اس کی عار اور گناہ میں شریک ہے۔
(ب) مصعب بن محمد بن شرحبیل اہل مدینہ کے ایک شیخ سے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے چوری کی بکری خریدی اور وہ جانتا ہے کہ چوری کی ہے، وہ اس کی عار اور گناہ میں شریک ہے۔
(۱۰۸۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ الزَّاہِدُ قَالاَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَزِینٍ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ الزَّنْجِیُّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمَدَنِیِّ عَنْ شُرَحْبِیلَ مَوْلَی الأَنْصَارِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : مَنِ اشْتَرَی سَرِقَۃً وَہُوَ یَعْلَمُ أَنَّہَا سَرِقَۃٌ فَقَدْ شْرَکَ فِی عَارِہَا وَإِثْمِہَا ۔
وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ شُرَحْبِیلَ عَنْ شَیْخِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ ابْتَاعَ سَرِقَۃً وَہُوَ یَعْلَمُ أَنَّہَا سَرِقَۃٌ فَقَدْ أَشْرَکَ فِی عَارِہَا وَإِثْمِہَا ۔
أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ۔ [منکر۔ اخرجہ الحاکم ۲/ ۴۱]
وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ شُرَحْبِیلَ عَنْ شَیْخِ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ ابْتَاعَ سَرِقَۃً وَہُوَ یَعْلَمُ أَنَّہَا سَرِقَۃٌ فَقَدْ أَشْرَکَ فِی عَارِہَا وَإِثْمِہَا ۔
أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ۔ [منکر۔ اخرجہ الحاکم ۲/ ۴۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی شرط جو بیع کو فاسد کردیتی ہے
(١٠٨٢٧) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شروط کتاب اللہ میں نہیں اگر وہ سو بھی ہوں تو باطل ہیں۔
(۱۰۸۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الأَحْمَسِیُّ الْکُوفِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعُ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا کَانَ مِنْ شَرْطٍ لَیْسَ فِی کِتَابِ اللَّہِ فَہُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ کَانَ مِائَۃَ شَرْطٍ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ وَکِیعٍ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہِشَامٍ۔[صحیح۔ بخاری ۲۰۶۰]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ وَکِیعٍ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ ہِشَامٍ۔[صحیح۔ بخاری ۲۰۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی شرط جو بیع کو فاسد کردیتی ہے
(١٠٨٢٨) عمرو بن شعیب اپنے والد دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قرض ، بیع اور ایک بیع میں دو شرطیں کرنے اور اس کو فروخت کرنے جو آپ کے پاس نہ ہو اور اس چیز کے نفع سے فائدہ اٹھانے جس کے نقصان کی ذمہ داری نہ ہو منع فرمایا ہے۔
(۱۰۸۲۸) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ یَعْنِی ابْنَ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ سَلَفٍ وَبَیْعٍ وَعَنْ شَرْطَیْنِ فِی بَیْعٍ وَعَنْ بَیْعِ مَا لَیْسَ عِنْدَکَ وَعَنْ رِبْحِ مَا لَمْ یَضْمَنْ۔ [حسن۔ مضر سابقاً، نقدم برقم ۱۰۴۱۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی شرط جو بیع کو فاسد کردیتی ہے
(١٠٨٢٩) عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے اپنی بیوی زینب سے ایک لونڈی خریدی، اس نے شرط لگا دی کہ اگر آپ اس کو فروخت کرنا چاہیں تو اتنی قیمت مجھ سے لے لیں جتنی میں آپ فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ اس نے اس کے بارے کہا : میں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) سے فتویٰ طلب کیا تو فرمانے لگے : اس کی قریب نہ جانا کیونکہ اس میں کسی کے لیے شرط ہے۔
(۱۰۸۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ اشْتَرَی جَارِیَۃً مِنِ امْرَأَتِہِ زَیْنَبَ الثَّقَفِیَّۃِ وَاشْتَرَطَتْ عَلَیْہِ إِنَّک إِنْ بِعْتَہَا فَہِیَ لِی بِالثَّمَنِ الَّذِی تَبِیعُہَا بِہِ فَاسْتَفْتَی فِی ذَلِکَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ : لاَ تَقْرَبْہَا وَفِیہَا شَرْطٌ لأَحَدٍ۔
[ضعیف۔ اخرجہ مالک ۱۲۷۵۔ عبدالرزاق ۱۴۲۹۱]
[ضعیف۔ اخرجہ مالک ۱۲۷۵۔ عبدالرزاق ۱۴۲۹۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی شرط جو بیع کو فاسد کردیتی ہے
(١٠٨٣٠) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ کوئی آدمی لونڈی سے مجامعت نہ کرے، اگر فروخت کرنا چاہے یا ہبہ کرنا چاہے یا جو چاہے کریں۔
(۱۰۸۳۰) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہ بْنَ عُمَرَ کَانَ یَقُولُ : لاَ یَطَأُ الرَّجُلُ وَلِیدَۃً إِلاَّ وَلِیدَۃً إِنْ شَائَ بَاعَہَا وَإِنْ شَائَ وَہَبَہَا وَإِنْ شَائَ صَنَعَ بِہَا مَا شَائَ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۲۷۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی شرط جو بیع کو فاسد کردیتی ہے
(١٠٨٣١) نافع ابن عمر (رض) سے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : کوئی آدمی لونڈی سے مجامعت نہ کرے ، اگر ہبہ کرنا چاہے، فروخت کرنا چاہے اور چاہے تو آزاد کر دے، اس میں کوئی شرط نہیں ہے۔
(۱۰۸۳۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : لاَ یَحِلُّ لِلرَّجُلِ أَنْ یَطَأَ فَرْجًا إِلاَّ فَرْجًا إِنْ شَائَ وَہَبَہُ وَإِنْ شَائَ بَاعَہُ وَإِنْ شَائَ أَعْتَقَہُ لَیْسَ فِیہِ شَرْطٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ، مزابنہ، مخابرہ اور معاومہ سے منع فرمایا ہے اور دوسرے نے کہا کہ سالوں کی بیع اور ثنیا سے بھی منع فرمایا ہے اور عرایا میں رخصت دی ہے۔
(۱۰۸۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یَزِیدَ بْنِ بَحْرٍ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ عَارِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ وَسَعِیدِ بْنِ مِینَائَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ وَالْمُخَابَرَۃِ وَالْمُعَاوَمَۃِ وَقَالَ الآخَرُ: عَنْ بَیْعِ السِّنِینِ وَعَنِ الثُّنْیَا وَرَخَّصَ فِی الْعَرَایَا۔[صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٣) حماد بن زید نے اس کے مثل ذکر کیا ہے کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے تو منع فرمایا۔
(۱۰۸۳۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رَجَائٍ الْحَنْظَلِیُّ وَتَمِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ بْنِ حِسَابٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ حِسَابٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ بْنِ حِسَابٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৩৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٤) حضرت عمر بن خطاب (رض) نے عبداللہ بن مسعود کی بیوی کو خمس سے ایک لونڈی دی۔ اس نے عبداللہ بن مسعود کو ایک ہزار درہم کی فروخت کردی اور خدمت کی شرط لگا دی۔ یہ بات حضرت عمر بن خطاب (رض) تک پہنچ گئی تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اے ابوعبدالرحمن ! تو نے اپنی بیوی سے لونڈی خریدی ہے ، اس نے آپ پر خدمت کی شرط لگائی ہے ؟ کہنے لگے : ہاں۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں کہ تو اس کو نہ خرید کیونکہ اس میں دو کا حصہ ہے۔
(ب) حضرت عمر (رض) نے عبداللہ بن مسعود (رض) سے فرمایا : اس پر اور کسی پر بھی واقع نہ ہونا جس میں شرط ہو۔
(ج) قاسم بن عبدالرحمن مرسل بیان کرتے ہیں کہ یہ تیرا مال نہیں ہے جس میں کسی دوسرے کا بھی حصہ ہو۔
(ب) حضرت عمر (رض) نے عبداللہ بن مسعود (رض) سے فرمایا : اس پر اور کسی پر بھی واقع نہ ہونا جس میں شرط ہو۔
(ج) قاسم بن عبدالرحمن مرسل بیان کرتے ہیں کہ یہ تیرا مال نہیں ہے جس میں کسی دوسرے کا بھی حصہ ہو۔
(۱۰۸۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْحُرْفِیُّ بِبَغْدَادَ فِی مَسْجِدِ الْحَرْبِیَّۃِ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَیْرِ الْکُوفِیُّ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِی ضِرَارٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَعْطَی امْرَاۃَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ جَارِیَۃً مِنَ الْخُمُسِ فَبَاعَتْہَا مِنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ بِأَلْفِ دِرْہَمٍ وَاشْتَرَطَتْ عَلَیْہِ خِدْمَتَہَا فَبَلَغَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَ لَہُ : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ اشْتَرَیْتَ جَارِیَۃَ امْرَأَتِکَ فَاشْتَرَطَتْ عَلَیْکَ خِدْمَتَہَا فَقَالَ : نَعَمْ۔ فَقَالَ : لاَ تَشْتَرِہَا وَفِیہَا مَثْنَوِیَّۃٌ۔
وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ لِعَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : لاَ تَقَعَنَّ عَلَیْہَا وَلأَحَدٍ فِیہَا شَرْطٌ۔ وَرَوَاہُ الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مُرْسَلاً قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہ عَنْہُ : إِنَّہُ لَیْسَ مِنْ مَالِکَ مَا کَانَ فِیہِ مَثْنَوِیَّۃٌ لِغَیْرِکَ۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا کَرِہَتِ الشَّرْطَ فِی الْخَادِمِ أَنْ یُبَاعَ أَوْ یُوہَبَ بِشَرْطٍ۔وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی۔[ضعیف]
وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ لِعَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : لاَ تَقَعَنَّ عَلَیْہَا وَلأَحَدٍ فِیہَا شَرْطٌ۔ وَرَوَاہُ الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مُرْسَلاً قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہ عَنْہُ : إِنَّہُ لَیْسَ مِنْ مَالِکَ مَا کَانَ فِیہِ مَثْنَوِیَّۃٌ لِغَیْرِکَ۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا کَرِہَتِ الشَّرْطَ فِی الْخَادِمِ أَنْ یُبَاعَ أَوْ یُوہَبَ بِشَرْطٍ۔وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی۔[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٥) شعبی فرماتے ہیں کہ جابر بن عبداللہ (رض) اپنے اونٹ پر سفر کر رہے تھے ، وہ تھک گیا تو جابر (رض) نے ارادہ کیا کہ اس کو چھوڑ دیا جائے۔ کہتے ہیں : پیچھے سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ملے ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو مارا اور دعا کی۔ وہ ایسا چلا کہ اس سے پہلے اس کی مثل نہ چلا تھا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے یہ ایک اوقیہ کا فروخت کر دو ۔ میں نے کہا : نہیں۔ پھر فرمایا : مجھے ایک اوقیہ کا فروخت کر دو ۔ حضرت جابر (رض) کہتے ہیں : میں فروخت کرتا ہوں لیکن اپنے گھر تک سواری کرنے کو مستثنیٰ کرتا ہوں۔ جب میں گھر آگیا تو اونٹ کو لے کر آیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قیمت نقد دے دی۔ میں واپس چلا ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے پیچھے کسی کو روانہ کیا کہ میں تجھ سے سستا نہ خریدنا چاہتا تھا کہ آپ کا اونٹ لے لوں ، اپنا اونٹ اور قیمت لے لو ، یہ دونوں آپ کے ہیں۔
(۱۰۸۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یَقُولُ حَدَّثَنِی جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّہُ کَانَ یَسِیرُ عَلَی جَمَلٍ لَہُ قَدْ أَعْیَا فَأَرَادَ أَنْ یُسَیِّبَہُ قَالَ فَلَحِقَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَضَرَبَہُ وَدَعَا لَہُ فَسَارَ سَیْرًا لَمْ یُسِرْ مِثْلَہُ ثُمَّ قَالَ : بِعْنِیہِ بِوَقِیَّۃٍ ۔ قُلْتُ : لاَ ثُمَّ قَالَ : بِعْنِیہِ بِوَقِیَّۃٍ ۔ قَالَ : فَبِعْتُہُ فَاسْتَثْنَیْتُ حُمْلاَنَہُ إِلَی أَہْلِی فَلَمَّا قَدِمْنَا أَتَیْتُہُ بِالْجَمَلِ فَنَقَدَنِی ثَمَنَہُ ثُمَّ انْصَرَفْتُ فَأَرْسَلَ عَلَی إِثْرِی : أَنِّی مَا مَاکَسْتُکَ لآخُذَ جَمَلَکَ خُذْ جَمَلَکَ وَدَرَاہِمَکَ فَہُمَا لَکَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ عَنْ زَکَرِیَّا۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵۶۹]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہَیْنِ عَنْ زَکَرِیَّا۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٦) عامرشعبی حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے مدینہ تک سواری کرنے کی اجازت دی۔
(۱۰۸۳۶) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ شُعْبَۃُ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنْ جَابِرٍ : أَفْقَرَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ظَہْرَہُ إِلَی الْمَدِینَۃِ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّکَنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ کَثِیرٍ أَبُو غَسَّانَ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّکَنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ کَثِیرٍ أَبُو غَسَّانَ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٧) جریر حضرت مغیرہ سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے اس کو اس شرط پر فروخت کردیا کہ میں مدینہ تک اس پر سواری کروں گا۔
(۱۰۸۳۷) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ إِسْحَاقُ عَنْ جَرِیرٍ عَنْ مُغِیرَۃَ فَبِعْتُہُ عَلَی أَنَّ لِی فَقَارَ ظَہْرِہِ حَتَّی أَبْلُغَ الْمَدِینَۃَ۔ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٨) عطاء حضرت جابر سے نقل فرماتے ہیں کہ مدینہ تک اس پر سواری کرنا آپ کے لیے جائزتھا۔
(۱۰۸۳۸) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ عَطَاء ٌ عَنْ جَابِرٍ : وَلَکَ ظَہْرُہُ إِلَی الْمَدِینَۃِ ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ قُرَیْشٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ قُرَیْشٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٣٩) امام بخاری (رح) فرماتے ہیں کہ ابن منکدر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے مدینہ تک سواری کی شرط لگائی۔
(۱۰۸۳۹) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ ابْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ وَشَرَطَ ظَہْرَہُ إِلَی الْمَدِینَۃِ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا تَمِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَوَّاسُ حَدَّثَنَا الْمُنْکَدِرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا تَمِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَوَّاسُ حَدَّثَنَا الْمُنْکَدِرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٤٠) خالی۔
(۱۰۸۴۰) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ جَابِرٍ : وَلَکَ ظَہْرُہُ حَتَّی تَرْجِعَ ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৮৪৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے حیوان یا کوئی دوسری چیز فروخت کی اور اس سے فائدہ اٹھانا ایک مدت تک مستثنیٰ کرلیا
(١٠٨٤١) ابوزبیر حضرت جابر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہم تجھے مدینہ تک سواری کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
(۱۰۸۴۱) قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ : أَفْقَرْنَاکَ ظَہْرَہُ إِلَی الْمَدِینَۃِ ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْحَجَبِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْحَجَبِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক: