আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৪৮ টি

হাদীস নং: ৭৫০২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٠) سلیمان بن بریدہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذمیوں کے بارے میں فرمایا کہ ان کے لیے یہ ہے کہ اگر وہ اسلام قبول کرلیں تو ان کے اموال ‘ غلام ‘ گھر ‘ زمین اور ان کے مال مویشیوں پر صرف زکوۃ ہے۔
(۷۵۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَلِیُّ بْنُ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَعْیَنَ عَنْ لَیْثٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ فِی أَہْلِ الذِّمَّۃِ : لَہُمْ مَا أَسْلَمُوا عَلَیْہِ مِنْ أَمْوَالِہِمْ وَعَبِیدِہِمْ وَدِیَارِہِمْ وَأَرْضِہِمْ وَمَاشِیَتِہِمْ لَیْسَ عَلَیْہِمْ فِیہِ إِلاَّ صَدَقَۃٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ احمد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫০৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠١) مقسم ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں : اللہ تعالیٰ کے ارشاد ” وَآتَوُا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ “ کے متعلق اس سے مراد عشر اور نصف عشر ہے۔
(۷۵۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَآتَوُا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : الْعُشْرُ وَنِصْفُ الْعُشْرِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫০৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٢) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ { وَآتَوُا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ } سے مراد زکوۃ ہے اور وہ دونوں موقوف ہیں، قوی نہیں ہیں۔
(۷۵۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا السَّاجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ دِرْہَمٍ عَنْ أَنَسٍ {وَآتَوُا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : الزَّکَاۃَ وَہُمَا مَوْقُوفَانِ غَیْرُ قَوِّیَیْنِ۔ [ضعیف۔ طبری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫০৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٣) ابن طاؤس اپنے والد سے فرمان الٰہی ” وآتو حقہ یوم حصادہ، سے متعلقنقل فرماتے ہیں کہ اس سے مراد زکوۃ ہے۔
(۷۵۰۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَآتَوُا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : الزَّکَاۃَ۔ [صحیح۔ طبری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫০৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٤) حضرت جابر بن زید (رض) فرماتے ہیں کہ ” وآتو حقہ یوم حصادہ “ سے مراد فرضِ زکوۃ ہے۔
(۷۵۰۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ عَنْ حَیَّانَ الأَعْرَجِ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ قَوْلُہُ تَعَالَی {وَآتَوُا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : الزَّکَاۃُ الْمَفْرُوضَۃُ۔

وَیُذْکَرُ نَحْوُ ہَذَا عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ وَعَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَذَہَبَ جَمَاعَۃٌ مِنَ التَّابِعِینَ إِلَی أَنَّ الْمُرَادَ بِہِ غَیْرُ الزَّکَاۃِ الْمَفْرُوضَۃِ وَیُرْوَی عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ أخرجہ الطبری فی تفسیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫০৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٥) نافع بیان فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) اللہ تعالیٰ کے ارشادوآتو حقہ ‘ یوم حصادہ کے بارے میں بیان فرماتے ہیں کہ لوگ مانگنے والوں کو زکوۃ کے سوا بھی دیتے تھے، مگر حفص نے یہ لفظ (زکوۃ کے سوا) ذکر نہیں کیے۔
(۷۵۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَعَبْدُ الرَّحِیمِ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ وَعَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَآتَوُا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : کَانُوا یُعْطُونُ مَنِ اعْتَرَاہُمْ شَیْئًا سِوَی الصَّدَقَۃِ إِلاَّ أَنَّ حَفْصًا لَمْ یَقُلْ سِوَی الصَّدَقَۃِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫০৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٦) حضرت عطاء اللہ تعالیٰ کے فرمان : وآتو حقہ یوم حصادہ، کے بارے میں فرماتے ہیں : جو تیرے پاس آئے اور کچھ مانگے تو تو اسے کچھ دے دے اور وہ زکوۃ نہ ہو۔
(۷۵۰۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو بَکْرٍ وَأَبُو سَعِیدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ قَوْلُہُ تَعَالَی {وَآتُوا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : مَنْ حَضَرَکَ فَسَأَلَکَ یَوْمَئِذٍ تُعْطِیہِ الْقُبُضَاتِ وَلَیْسَتْ بِالزَّکَاۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫০৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٧) ابن ابی نجیح مجاہد سے فرمانِ الٰہی وآتو حقہ یوم حصادہ کہ اس سے مراد نقل فرماتے ہیں : فصل کاٹنے کے دن اس میں سے دینا اور ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک چلو یا دو ، گویا کہ وہ کوئی چیز دے رہے ہیں فصل کاٹنے کے وقت ایک مٹھی یا دو مٹھی دینا وہ اپنے ہاتھ سے اشارہ کر رہے تھے جیسے کوئی چیز پکڑ رہے ہوں ، وہ کہتے کہ ایک مٹھی دیتے اور انھیں چھوڑ دیتے اور وہ فصل کاٹنے والے اثرات کے پیچھے چلتے ۔ ایک جماعت اس طرف گئی ہے کہ یہ آیت زکوۃ فرض ہونے سے منسوخ ہوچکی ہے۔
(۷۵۰۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَآتُوا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : عِنْدَ الزَّرْعِ تُعْطَی مِنْہُ الْقُبَضُ وَہِیَ ہَکَذَا وَأَشَارَ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِہِ کَأَنَّہُ یُنَاوِلُ بِہَا ، وَعِنْدَ الصِّرَامِ یُعْطَی الْقُبَضُ وَہِیَ ہَکَذَا وَأَشَارَ بِکَفِّہِ کَأَنَّہُ یَقْبِضُ بِہَا یَقُولُ : یُعْطِی الْقُبْضَۃُ قَالَ وَیَتْرُکُہُمْ یَتَّبِعُونِ آثَارَ الصِّرَامِ۔ وَذَہَبَ جَمَاعَۃٌ إِلَی أَنَّہَا صَارَتْ مَنْسُوخَۃً بِالزَّکَاۃِ الْمَفْرُوضَۃِ۔ [صحیح۔ رجالہ ثقات]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٨) مغیرہ ابراہیم سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان { وَآتُوا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ } کو کی آیتزکوۃ نے منسوخ کردیا ہے۔
(۷۵۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ وَأَبُو سَعِیدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَآتُوا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ : نَسَخَتْہَا آیَۃُ الزَّکَاۃِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥٠٩) سالم سعید (رض) ابن جبیر سے نقل فرماتے ہیں کہ ارشادِ باری { وَآتُوا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ } زکوۃ سے پہلے کا ہے۔ جب آیت زکوۃ نازل ہوئی تو یہ منسوخ ہوگئی۔
(۷۵۰۹) قَالَ وَحَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ سَالِمٍ عَنْ سَعِیدٍ ہُوَ ابْنُ جُبَیْرٍ قَوْلُہُ تَعَالَی {وَآتُوا حَقَّہُ یَوْمَ حَصَادِہِ} قَالَ کَانَ : قَبْلَ الزَّکَاۃِ فَلَمَّا نَزَلَتِ الزَّکَاۃُ نَسَخَتْہَا قَالَ فَیُعْطِی مِنْہُ ضِغْثًا۔

وَیُذْکَرُ عَنِ السُّدِّیِّ أَنَّہَا مَکِّیَّۃٌ نَسَخَتْہَا الزَّکَاۃُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذمی اگر مسلمان ہوجائے اور اس کی زمین پر ٹیکس ہو تو وہ جزیہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اس کا ٹیکس ختم ہوجائے گا جس طرح اس افراد کا جزیہ ختم ہوجاتا ہے
(٧٥١٠) عکرمہ ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے اپنے مال کی زکوۃ ادا کی اس پر کوئی گناہ نہیں، اگر وہ صدقہ و خیرات نہ کرے۔
(۷۵۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُونَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُومَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مَنْ أَدَّی زَکَاۃَ مَالِہِ فَلاَ جُنَاحَ عَلَیْہِ أَنْ لاَ یَتَصَدَّقَ۔ وَقَدْ مَضَتْ سَائِرُ الآثَارِ فِی ہَذَا الْمَعْنَی فِی أَوَّلِ کِتَابِ الزَّکَاۃِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔

[ضعیف۔ أخرجہ ابن ابی شیبہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ رات کے وقت گندم کاٹنے اور گاہنے کی ممانعت کا بیان
(٧٥١١) جعفر بن محمد اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رات کو فصل کاٹنے اور جمع کرنے سے منع کیا۔ جعفر (رض) فرماتے ہیں : میرا خیال ہے مساکین کو دینے کی وجہ سے۔
(۷۵۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْمُوسَوِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِیسَ الْحَنْظَلِیُّ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ یَحْیَی الْمَرَئِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْجَدَادِ بِاللَّیْلِ ، وَالْحَصَادِ بِاللَّیْلِ۔ قَالَ جَعْفَرٌ : أُرَاہُ مِنْ أَجْلِ الْمَسَاکِینِ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ جَعْفَرٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ الحارث]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ کے حق کو ضائع کرنے والا ہی ہلاک ہوتا ہے
(٧٥١٢) حضرت ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیکھا، ایک آدمی جنگل سے گزر رہا تھا کہ اچانک اس نے بادلوں میں سے رعد کی آواز سنی اور کچھ کلام بھی سنا کہ فلاں کے باغ کو پانی پلا اور اس کا نام بھی لیا تو وہ بادل ایک میدان کی طرف آیا جس قدر پانی اس میں تھا وہیں انڈیل دیا اور وہ پانی وادی میں ایک بہنے والی جگہ کی طرف جمع ہوگیا اور وہ ایک نالے کی صورت بہنے لگا اور وہ آدمی بادلوں کے ساتھ چلا یہاں تک کہ وہ ایک آدمی کے پاس آیا جو اپنے باغ میں کھڑا تھا اور اسے پانی پلا رہا تھا تو اس نے کہا : اے اللہ کے بندے ! تیرا کیا نام ہے ؟ اس نے کہا : تو کیوں پوچھتا ہے ؟ اس نے کہا : میں نے اس بادل میں سے سنا کہ اس کا پانی فلاں کے باغ کو پلاؤ تیرے نام کے ساتھ کہا گیا تو جب اسے کاٹتا ہے تو اس میں کیا کرتا ہے۔ اس نے کہا : اگر تو کہتا ہے تو میں بتاتا ہوں کہ میں اس کے تین حصے کرتا ہوں : ایک اس میں سے اپنے اور اہل کے لیے رکھتا ہوں اور ایک اسی میں لوٹا دیتا ہوں اور ایک حصہ مساکین محتاجوں اور مسافروں میں تقسیم کرتا ہوں ۔
(۷۵۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَحْمَدَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ کَیْسَانَ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ اللَّیْثِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَقُولُ : بَیْنَمَا رَجُلٌ بِفَلاَۃٍ إِذْ سَمِعَ رَعْدًا فِی سَحَابٍ فَسَمِعَ فِیہِ کَلاَمًا : اسْقِ حَدِیقَۃَ فُلاَنٍ بِاسْمِہِ فَجَائَ ذَلِکَ السَّحَابُ إِلَی حَرَّۃٍ فَأَفْرَغَ مَا فِیہِ مِنَ الْمَائِ ، ثُمَّ جَائَ إِلَی ذُنَابِ شَرْجٍ فَانْتَہَی إِلَی شَرْجَۃٍ فَاسْتَوْعَبَتِ الْمَائَ ، وَمَشَی الرَّجُلُ مَعَ السَّحَابَۃِ حَتَّی انْتَہَی إِلَی رَجُلٍ قَائِمٍ فِی حَدِیقَتِہِ یَسْقِیہَا فَقَالَ : یَا عَبْدَ اللَّہِ مَا اسْمُکَ؟ قَالَ : وَلِمَ تَسْأَلُ؟ قَالَ : إِنِّی سَمِعْتُ فِی سَحَابٍ ہَذَا مَاؤُہُ اسْقِ حَدِیقَۃَ فُلاَنٍ بِاسْمِکَ فَمَا تَصْنَعُ فِیہَا إِذَ صَرَمْتَہَا؟ قَالَ : أَمَّا إِذَ قُلْتَ ذَلِکَ فَإِنِّی أَجْعَلُہَا ثَلاَثَۃَ أَثْلاَثٍ أَجْعَلُ ثُلُثًا لِی وَلأَہْلِی ، وَأَرُدُّ ثُلُثًا فِیہَا وَأَجْعَلُ ثُلُثًا فِی الْمَسَاکِینِ وَالسَّائِلِینَ وَابْنِ السَّبِیلِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَۃَ الضَّبِّیِّ عَنْ أَبِی دَاوُدَ۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاند کی زکوۃ سے متعلقہ ابواب

چاندی کی زکوۃ کے نصاب کا بیان
(٧٥١٣) ابو سعید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ اوقیہ چاندی سے کم میں زکوۃ نہیں اور پانچ اونٹوں سے کم میں زکوۃ نہیں ۔ سفیان فرماتے ہیں : اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے۔
(۷۵۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرُّوذْبَارِیُّ وَأَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ قَالاَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ بْنِ أَبِی حَسَنٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَۃٌ ، وَلَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَۃٌ))۔ قَالَ سُفْیَانُ : وَالأُوقِیَّۃُ أَرْبَعُونَ دِرْہَمًا۔

[صحیح۔ معنیٰ ذکرہ مراراً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاند کی زکوۃ سے متعلقہ ابواب

چاندی کی زکوۃ کے نصاب کا بیان
(٧٥١٤) سفیان فرماتے ہیں کہ میں نے عمرو بن حسین سے پوچھا تو اس نے اپنے والد سے نقل کرتے ہوئے اس حدیث کا تذکرہ کیا اور یہ زیادہ کیا کہ پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں ہے۔
(۷۵۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ سَأَلْتُ عَمْرَو بْنَ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ بْنِ أَبِی حَسَنٍ الْمَازِنِیَّ فَحَدَّثَنِی عَنْ أَبِیہِ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ۔ زَادَ : لَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ صَدَقَۃٌ ۔ وَلَمْ یَذْکُرْ قَوْلَ سُفْیَانَ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ عَنْ سُفْیَانَ ، وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ وَابْنُ جُرَیْجٍ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَسُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَشُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَغَیْرُہُمْ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی ، وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ وَعُمَارَۃُ بْنُ غَزِیَّۃَ وَغَیْرُہُمَا عَنْ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ۔ [تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاند کی زکوۃ سے متعلقہ ابواب

چاندی کی زکوۃ کے نصاب کا بیان
(٧٥١٥) ابو سعید خدی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ اوقیہ چاندی سے کم میں زکوۃ نہیں اور پانچ اونٹ سے کم میں بھی زکوۃ نہیں اور پانچ وسق کھجور سے کم میں بھی زکوۃ نہیں۔
(۷۵۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی صَعْصَعَۃَ الْمَازِنِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((لَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ مِنَ الْوَرِقِ صَدَقَۃٌ ، وَلَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ مِنَ الإِبِلِ صَدَقَۃٌ ، وَلَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ مِنَ التَّمْرِ صَدَقَۃٌ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاند کی زکوۃ سے متعلقہ ابواب

چاندی کی زکوۃ کے نصاب کا بیان
(٧٥١٦) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ پانچ وسق کھجور سے کم میں زکوۃ نہیں اور نہ ہی پانچ اوقیہ چاندی سے کم میں زکوۃ ہے اور پانچ اونٹ سے کم میں بھی زکوۃ نہیں۔ ابو اسامۃ نے اس بات پر اقرار لیا تو انھوں نے کہا : ہاں ایسے ہی ہے۔
(۷۵۱۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْحَنْظَلِیُّ قَالَ قُلْتُ لأَبِی أُسَامَۃَ: أَحَدَّثَکُمُ الْوَلِیدُ بْنُ کَثِیرٍ الْمَخْزُومِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی صَعْصَعَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((لَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ خَمْسَۃِ أَوْسَاقٍ مِنَ التَّمْرِ صَدَقَۃٌ ، وَلَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ خَمْسِ أَوَاقٍ مِنَ الْوَرِقِ صَدَقَۃٌ ، وَلَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ خَمْسِ ذَوْدٍ مِنَ الإِبِلِ صَدَقَۃٌ)) ۔فَأَقَرَّ بِہِ أَبُو أُسَامَۃَ وَقَالَ نَعَمْ۔

أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی : ہَذِہِ الطُّرُقُ مَحْفُوظَۃٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَصَارَ الْحَدِیثُ عَنْہُ عَنْ ثَلاَثَۃٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ وَیَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ وَعَبَّادِ بْنِ تَمِیمٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫১৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اوقیہ کی وضاحت کا بیان
(٧٥١٧) ابو سلمہ بن عبد الرحمن کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ (رض) سوال کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حق مہر کتنا مقرر کیا کرتے ؟ سیدہ نے فرمایا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی بیویوں کا جو مہر مقرر کرتے وہ بارہ اوقیہ تھا اور آدھا اوقیہ سیدہ نے پوچھا : تو جانتا ہے نش کیا ہے ؟ میں نے کہا : نہیں میں نہیں جانتا تو انھوں نے فرمایا : اس سے مراد نصف اوقیہ ہے تو یہ رقم پانچ سو درہم بنا اور یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا بیویوں کے لیے مہر تھا۔

امام مسلم نے صحیح میں اسحاق بن ابراہیم سے نقل کیا ، اس میں اس بات کی دلیل ہے کہ اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے اور پانچ اوقیہ دو سو درہم ہوتے ہیں۔
(۷۵۱۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الصَّقْرِ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمْزَۃَ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِیُّ حَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ الْہَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ : سَأَلْتُ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- کَمْ کَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-؟ قَالَتْ : کَانَ صَدَاقُہُ لأَزْوَاجِہِ أثْنَا عَشَرَ أُوقِیَّۃً وَنَشًّا قَالَتْ أَتَدْرِی مَا النَّشُّ؟ قُلْتُ : لاَ قَالَتْ : نِصْفُ أُوقِیَّۃٍ۔ فَتِلْکَ خَمْسُ مِائَۃِ دِرْہَمٍ فَہَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لأَزْوَاجِہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَابْنِ أَبِی عُمَرَ عَنِ الدَّرَاوَرْدِیِّ وَفِیہِ دِلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الأُوقِیَّۃَ أَرْبَعُونَ دِرْہَمًا وَأْنَّ خَمْسَ أَوَاقٍ مِائَتَا دِرْہَمٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫২০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اوقیہ کی وضاحت کا بیان
(٧٥١٨) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کہ چاندی میں زکوۃ نہیں حتیٰ کہ وہ دو سو درہم نہ ہوجائے۔
(۷۵۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ صَدَقَۃَ فِی الرِّقَۃِ حَتَّی تَبْلُغَ مِائَتَیْ دِرْہَمٍ))۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ حاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭৫২১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چاندی کے نصابِ زکوۃ کی واجب مقدارکا بیان
(٧٥١٩) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ ابوبکر صدیق (رض) نے جب انھیں بحرین کی طرف روانہ کیا تو یہ تحریر انھیں دی : بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ ۔ یہ زکوۃ کا وہ نصاب ہے جو اللہ نے اہل اسلام پر فرض کی ہے اور جس کا اللہ نے اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حکم دیا ۔ سو جس سے اس کے مطابق زکوۃ طلب کی جائے وہ ادا کر دے اور جس سے اس مقدار (نصاب) سے زیادہ کا مطالبہ کیا جائے وہ ادا نہ کرے اور آخر تکپوری حدیث بیان کی اور فرمایا : چاندی میں چوتھائی عشر ہے ، جب وہ ایک سو نوے ہو تو اس میں زکوۃ نہیں مگر جو اس کا مالک دینا چاہے۔
(۷۵۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ شَوْذَبٍ حَدَّثَنَا شُعَیْبُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی أَبِی : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِی ثُمَامَۃُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَہُ : أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَتَبَ ہَذَا الْکِتَابَ لَمَّا وَجَّہَہُ إِلَی الْبَحْرَیْنِ۔ بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ ہَذِہِ فَرَائِضُ الصَّدَقَۃِ الَّتِی فَرَضَ اللَّہُ عَلَی الْمُسْلِمِینَ الَّتِی أَمَرَ اللَّہُ بِہَا رَسُولَہُ -ﷺ- فَمَنْ سُئِلَہَا مِنَ الْمُسْلِمِینَ عَلَی وَجْہِہَا فَلْیُعْطِہَا وَمَنْ سُئِلَ فَوْقَہَا فَلاَ یُعْطِ۔ قَالَ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلَی آخِرِہِ وَفِیہِ : وَفِی الرِّقَۃِ رُبُعُ الْعُشْرِ ، فَإِذَا لَمْ یَکُنْ إِلاَّ تِسْعِینَ وَمِائَۃً فَلَیْسَ فِیہَا صَدَقَۃٌ إِلاَّ أَنْ یَشَائَ رَبُّہَا ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیِّ۔ [صحیح۔ معنیٰ]
tahqiq

তাহকীক: