আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৪৮ টি
হাদীস নং: ৭৪৮২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ہر اس چیز میں ہے جو لوگ کاشت کرتے ہیں اور جو خشک کرکے جمع کی جاتی ہے نہ کہ سبزیاں جو زمین اگاتی ہے
(٧٤٨٠) عمرو بن عبید حسن (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صرف دس اشیاء میں زکوۃ مقرر فرمائی : اونٹ ‘ گائے ‘ بکری ‘ سونا ، چاندی ‘ گندم ‘ جو ‘ کھجور اور منقٰی۔
ابن عیینہ کہتے ہیں : اور چاول میں بھی۔
ابن عیینہ کہتے ہیں : اور چاول میں بھی۔
(۷۴۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : لَمْ یَفْرِضْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلاَّ فِی عَشْرَۃِ أَشْیَائَ الإِبِلِ وَالْبَقَرِ وَالْغَنَمِ وَالذَّہَبِ وَالْفِضَّۃِ وَالْحِنْطَۃِ وَالشَّعِیرِ وَالتَّمْرِ وَالزَّبِیبِ
قَالَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ : أُرَاہُ قَالَ وَالذُّرَۃِ۔ [ضعیف جداً]
قَالَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ : أُرَاہُ قَالَ وَالذُّرَۃِ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ہر اس چیز میں ہے جو لوگ کاشت کرتے ہیں اور جو خشک کرکے جمع کی جاتی ہے نہ کہ سبزیاں جو زمین اگاتی ہے
(٧٤٨١) عمرو حسن (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے صرف دس چیزوں میں زکوۃ مقرر فرمائی، پھر ان کا تذکرہ کیا اور اس میں سلت کا تذکرہ کیا چاول کا نہیں۔
(۷۴۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : لَمْ یَجْعَلْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الصَّدَقَۃَ إِلاَّ فِی عَشْرَۃٍ فَذَکَرَہُنَّ وَذَکَرَ فِیہِنَّ السُّلْتَ وَلَمْ یَذْکُرِ الذُّرَۃَ۔ [ضعیف جداً۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ہر اس چیز میں ہے جو لوگ کاشت کرتے ہیں اور جو خشک کرکے جمع کی جاتی ہے نہ کہ سبزیاں جو زمین اگاتی ہے
(٧٤٨٢) حضرت اجلح شعبی سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو لکھا کہ زکوۃ گندم ‘ جو ‘ کھجور اور منقی میں ہے۔
یہ تمام احادیث مرسل ہیں مگر مختلف طرق سے آئی ہیں۔ اس کے تائید ایک دوسری حدیث سے ہوتی ہے۔ ایسے ہی ابو بردہ کی روایت بھی ہے جو ماب النخل میں گزر چکی ہے۔
یہ تمام احادیث مرسل ہیں مگر مختلف طرق سے آئی ہیں۔ اس کے تائید ایک دوسری حدیث سے ہوتی ہے۔ ایسے ہی ابو بردہ کی روایت بھی ہے جو ماب النخل میں گزر چکی ہے۔
(۷۴۸۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنِ الأَجْلَحِ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَتَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ إِنَّمَا الصَّدَقَۃُ فِی الْحِنْطَۃِ وَالشَّعِیرِ وَالتَّمْرِ وَالزَّبِیبِ۔
ہَذِہِ الأَحَادِیثُ کُلَّہَا مَرَاسِیلُ إِلاَّ أَنَّہَا مِنْ طُرُقٍ مُخْتَلِفَۃٍ فَبَعْضُہَا یُؤْکِّدُ بَعْضًا وَمَعَہَا رِوَایَۃُ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی وَقَدْ مَضَتْ فِی بَابِ النَّخْلِ وَمَعَہَا قَوْلُ بَعْضِ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔ [ضعیف]
ہَذِہِ الأَحَادِیثُ کُلَّہَا مَرَاسِیلُ إِلاَّ أَنَّہَا مِنْ طُرُقٍ مُخْتَلِفَۃٍ فَبَعْضُہَا یُؤْکِّدُ بَعْضًا وَمَعَہَا رِوَایَۃُ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی وَقَدْ مَضَتْ فِی بَابِ النَّخْلِ وَمَعَہَا قَوْلُ بَعْضِ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ہر اس چیز میں ہے جو لوگ کاشت کرتے ہیں اور جو خشک کرکے جمع کی جاتی ہے نہ کہ سبزیاں جو زمین اگاتی ہے
(٧٤٨٣) حضرت مجاہد عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ سبزیوں میں زکوۃ نہیں۔
(۷۴۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ لَیْثٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عُمَرَ قَالَ : لَیْسَ فِی الْخَضْرَاوَاتِ صَدَقَۃٌ۔
وَرَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ لَیْثِ بْنِ أَبِی سُلَیْمٍ۔
وَرُوِّینَاہُ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مَوْصُولاً عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی بَابِ النَّخْلِ۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابو عبید]
وَرَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ لَیْثِ بْنِ أَبِی سُلَیْمٍ۔
وَرُوِّینَاہُ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ مَوْصُولاً عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی بَابِ النَّخْلِ۔
[ضعیف۔ أخرجہ ابو عبید]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ ہر اس چیز میں ہے جو لوگ کاشت کرتے ہیں اور جو خشک کرکے جمع کی جاتی ہے نہ کہ سبزیاں جو زمین اگاتی ہے
(٧٤٨٤) عاصم بن ضمرہ علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ککڑیوں اور سبزیوں میں زکوۃ نہیں۔
سیدہ عائشہ (رض) سے منقول ہے کہ اس میں سنت جاری ہوچکی کہ زمین جو سبزیاں وغیرہ اگاتی ہے اس میں زکوۃ نہیں۔ ابوسعید عطاء کے حوالے سے روایت فرماتے ہیں کہ زکوۃ کھجور ‘ منقی، غلے اور سبزیوں میں ہے اور تمام پھلوں میں بھی زکوۃ ہے۔
سیدہ عائشہ (رض) سے منقول ہے کہ اس میں سنت جاری ہوچکی کہ زمین جو سبزیاں وغیرہ اگاتی ہے اس میں زکوۃ نہیں۔ ابوسعید عطاء کے حوالے سے روایت فرماتے ہیں کہ زکوۃ کھجور ‘ منقی، غلے اور سبزیوں میں ہے اور تمام پھلوں میں بھی زکوۃ ہے۔
(۷۴۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ الرَّبِیعِ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَیْسَ فِی الْخُضَرِ وَالْبُقُولِ صَدَقَۃٌ تَابَعَہُ الأَجْلَحُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ۔
وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَرْفُوعًا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ-
وَرُوِیَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِیمَا ذَکَرَتْ : أَنَّ السُّنَّۃَ جَرَتْ بِہِ وَلَیْسَ فِیمَا أَنْبَتَتِ الأَرْضِ مِنَ الْخُضَرِ زَکَاۃٌ۔ وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ : لاَ صَدَقَۃَ إِلاَّ فِی نَخْلٍ أَوْ عِنَبٍ أَوْ حَبٍّ ، وَلَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الْخُضَرِ بَعْدُ وَالْفَوَاکِہِ کُلُّہَا صَدَقَۃٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن شیبہ]
وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَرْفُوعًا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ-
وَرُوِیَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِیمَا ذَکَرَتْ : أَنَّ السُّنَّۃَ جَرَتْ بِہِ وَلَیْسَ فِیمَا أَنْبَتَتِ الأَرْضِ مِنَ الْخُضَرِ زَکَاۃٌ۔ وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ : لاَ صَدَقَۃَ إِلاَّ فِی نَخْلٍ أَوْ عِنَبٍ أَوْ حَبٍّ ، وَلَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ الْخُضَرِ بَعْدُ وَالْفَوَاکِہِ کُلُّہَا صَدَقَۃٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٨٥) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جسے آسمان سیراب کرتا اور چشمے یا وہ بارانی ہے تو اس میں عشر ہے اور جسے پانی کھینچ کر سیراب کیا جائے تو اس میں نصف عشر ہے۔
(۷۴۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ سَنَّ فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ وَالْعُیُونُ أَوْ کَانَ عَثَرِیًّا الْعُشْرَ ، وَفِیمَا سُقِیَ بِالنَّضْحِ نِصْفَ الْعُشْرِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٨٦) ابن وھب اسی سند سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کو آسمان، نہریں یا چشمے پلائیں یا وہ بارانی ہو اس میں عشر ہے، لیکن جسے پانی کھینچ کر یا کنویں وغیرہ سے پلایا جائے تو اس میں نصف عشر ہے۔
(۷۴۸۶) وَرَوَاہُ ہَارُونُ بْنُ سَعِیدٍ الأَیْلِیُّ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ بِإِسْنَادِہِ ہَذَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ وَالأَنْہَارُ وَالْعُیُونُ أَوْ کَانَ بَعْلاً الْعُشْرُ ، وَفِیمَا سُقِیَ بِالسَّوَانِی أَوِ النَّضْحِ فَنِصْفُ الْعُشْرِ))۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ الْہَیْثَمِ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ الْہَیْثَمِ الأَیْلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৮৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٨٧) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ پھلوں اور غلے کی زکوۃ وہی ہے جو کھجور، انگور ، گندم اور عام جو اور بغیر چھلکے ہے اور جو میں سے وہ چشموں سے یا نہر سے سیراب کی گئی ہو یا بارانی ہو جس کو بارش سے یعنی ہر دس میں سے ایک ہے، اس میں عشر ہے اور جو پانی کھینچ کر پلائے جائیں اس میں نصف عشر ہے یعنی ہر بیس میں سے ایک ہے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو تحریر بھیجی۔ حارث بن عبد کلاں اور جو ان کے ساتھ معافر و ہمدان کے مؤمنین ہیں، ان پر پھلوں میں زکوۃ ہے اور گھاس وغیرہ جنہیں چشموں سے پلایا جاتا ہے ان میں بھی عشر ہے۔ جسے آسمان پلائے اس میں بھی عشر ہے اور جسے کنویں سے پلایا جائے اس میں نصف عشر ہے۔
(۷۴۸۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ : ہِلاَلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحَفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : الْحُسَیْنُ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَیَّاشٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ صَدَقَۃُ الثِّمَارِ وَالزَّرْعِ مَا کَانَ مِنْ نَخْلٍ أَوْ عِنَبٍ أَوْ زَرْعٍ مَنْ حِنْطَۃٍ أَوْ شَعِیرٍ أَوْ سُلْتٍ وَسُقِیَ بِنَہَرٍ أَوْ سُقِیَ بِالْعَیْنِ أَوْ عَثَرِیًّا یُسْقَی بِالْمَطَرِ فَفِیہِ الْعُشْرُ مِنْ کُلِّ عَشْرَۃٍ وَاحِدٌ ، وَمَا کَانَ یُسْقَی بِالنَّضْحِ فَفِیہِ نِصْفُ الْعُشْرِ مِنْ کُلِّ عِشْرِینَ وَاحِدٌ وَکَتَبَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ : إِلَی الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ کُلاَلٍ وَمَنْ مَعَہُ مِنْ مَعَافِرَ وَہَمْدَانَ عَلَی الْمُؤْمِنِینَ فِی صَدَقَۃِ الثِّمَارِ أَوْ قَالَ الْعَقَارِ عُشْرُ مَا تَسْقِی الْعَیْنُ ، وَمَا سَقَتِ السَّمَائُ وَعَلَی مَا سُقی بِالْغَرْبِ نِصْفُ الْعُشْرِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : ہَکَذَا وَجَدْتُہُ مَوْصُولاً بِالْحَدِیثِ وَفِی قَوْلِہِ عَلَی الْمُؤْمِنِینِ کَالدَّلاَلَۃِ عَلَی أَنَّہَا لاَ تُؤْخَذُ مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ أخرجہ الشافعی]
قَالَ الشَّیْخُ : ہَکَذَا وَجَدْتُہُ مَوْصُولاً بِالْحَدِیثِ وَفِی قَوْلِہِ عَلَی الْمُؤْمِنِینِ کَالدَّلاَلَۃِ عَلَی أَنَّہَا لاَ تُؤْخَذُ مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ أخرجہ الشافعی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٨٨) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس فصل کو نہریں یا بادل پلائیں ، اس میں عشر ہے اور جسے رہٹ (کنویں) وغیرہ سے پلایا جائے اس میں نصف عشر ہے۔
(۷۴۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَذْکُرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((فِیمَا سَقَتِ الأَنْہَارُ وَالْغَیْمُ الْعُشورُ ، وَفِیمَا سُقِیَ بِالسَّانِیَۃِ نِصْفُ الْعُشْرِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعِیدٍ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٨٩) بسر بن سعید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جسے آسمان یا چشمے سیراب کرتے ہیں اس میں عشر ہے اور جس زمین کو پانی کھینچ کر (رہٹ) وغیرہ سے سیراب کیا جائے تو اس میں نصف عشر ہے۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ابن ابی ذباب کی حدیث سے ملتی ہے، جو انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کی ہے، میں اس کے خلاف نہیں جانتا۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ابن ابی ذباب کی حدیث سے ملتی ہے، جو انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کی ہے، میں اس کے خلاف نہیں جانتا۔
(۷۴۸۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا عندہ أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنِ الثِّقَۃِعِنْدَہُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ
وَعَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ وَالْعُیُونُ وَالْبَعْلُ الْعُشْرُ ، وَفِیمَا سُقِیَ بالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ))۔
رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْقَدِیمِ عَنْ مَالِکٍ وَقَالَ فِی الْجَدِیدِ : بَلَغَنِی أَنَّ ہَذَا الْحَدِیثَ یُوصَلُ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی ذُبَابٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَمْ أَعْلَمْ مُخَالِفًا۔
وَإِنَّمَا أَرَادَ بِہِ الْحَارِثَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ فَإِنَّہُ یَرْوِیہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ وَبُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَوْصُولاً۔ [صحیح۔ مالک]
وَعَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ وَالْعُیُونُ وَالْبَعْلُ الْعُشْرُ ، وَفِیمَا سُقِیَ بالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ))۔
رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ فِی کِتَابِ الْقَدِیمِ عَنْ مَالِکٍ وَقَالَ فِی الْجَدِیدِ : بَلَغَنِی أَنَّ ہَذَا الْحَدِیثَ یُوصَلُ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی ذُبَابٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَمْ أَعْلَمْ مُخَالِفًا۔
وَإِنَّمَا أَرَادَ بِہِ الْحَارِثَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ فَإِنَّہُ یَرْوِیہِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ وَبُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَوْصُولاً۔ [صحیح۔ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٩٠) ابراہیم بن اسحاق حربی فرماتے ہیں کہ میں نے علی بن مدینی سے سنا کہ مالک بن انس نے ایک روایت ابن ابی ذباب سے نقل کی ہے اور اس کی تحریر میں اس کا ذکر نہیں اور نہ ہی انھوں نے اس سے کچھ بھی بیان کیا۔ [صحیح۔
ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس زمین کو آسمان پانی پلائے اس میں عشر ہے اور جسے رہٹ (کنویں) وغیرہ سے پلایا جائے اس میں نصف عشر ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ حدیث ابن ابی ذباب کی سند کی محتاج نہیں، ہم نے اسے دو صحیح اسناد سے بیان کیا ہے جو ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرماتے ہیں اور جابر بھی۔ یہ عام قول ہے اور اس میں کوئی اختلاف نہیں۔
عاصم فرماتے ہیں : مجھے مالک نے فرمایا کہ مجھے سلیمان بن یسار اور بسر بن سعید نے خبر دی اور ابن ابی ذباب نے ان منکرروایات کو ترک کردیا۔
ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس زمین کو آسمان پانی پلائے اس میں عشر ہے اور جسے رہٹ (کنویں) وغیرہ سے پلایا جائے اس میں نصف عشر ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : یہ حدیث ابن ابی ذباب کی سند کی محتاج نہیں، ہم نے اسے دو صحیح اسناد سے بیان کیا ہے جو ابن عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرماتے ہیں اور جابر بھی۔ یہ عام قول ہے اور اس میں کوئی اختلاف نہیں۔
عاصم فرماتے ہیں : مجھے مالک نے فرمایا کہ مجھے سلیمان بن یسار اور بسر بن سعید نے خبر دی اور ابن ابی ذباب نے ان منکرروایات کو ترک کردیا۔
(۷۴۹۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْدَانَ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْحَرْبِیُّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ الْمَدِینِیِّ یَقُولُ : تَرَکَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ الرِّوَایَۃَ عَنِ ابْنِ أَبِی ذُبَابٍ فَلَیْسَ فِی کتبِہِ ذِکْرُہُ وَلَمْ یَرْوِ عَنْہُ شَیْئًا
قَالَ وَحَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ الأَشْجَعِیُّ حَدَّثَنِی الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ وَبُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ الْعُشْرُ ، وَفِیمَا سُقِیَ بالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ))۔
قَالَ عَاصِمٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ قَالَ خُبِّرْتُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ وَبُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ وَتَرَکَ ابْنَ أَبِی ذُبَابٍ لِلْمُنْکَرَاتِ الَّتِی فِی رِوَاَیَتِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا الْحَدِیثُ مُسْتَغْنٍ عَنْ رِوَایَۃِ ابْنِ أَبِی ذُبَابٍ فَقَدْ رُوِّینَاہُ بِإِسْنَادَیْنِ صَحِیحَیْنِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَبِإِسْنَادٍ صَحِیحٍ عَنْ جَابِرِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ قَوْلُ الْعَامَّۃِ لَمْ یَخْتَلِفُوا فِیہِ وَحَدِیثُ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ قْدَّ مَضَی ذِکْرُہُ۔ [صحیح]
قَالَ وَحَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ الأَشْجَعِیُّ حَدَّثَنِی الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی ذُبَابٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ وَبُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ الْعُشْرُ ، وَفِیمَا سُقِیَ بالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ))۔
قَالَ عَاصِمٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ قَالَ خُبِّرْتُ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ وَبُسْرِ بْنِ سَعِیدٍ وَتَرَکَ ابْنَ أَبِی ذُبَابٍ لِلْمُنْکَرَاتِ الَّتِی فِی رِوَاَیَتِہِ۔
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا الْحَدِیثُ مُسْتَغْنٍ عَنْ رِوَایَۃِ ابْنِ أَبِی ذُبَابٍ فَقَدْ رُوِّینَاہُ بِإِسْنَادَیْنِ صَحِیحَیْنِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَبِإِسْنَادٍ صَحِیحٍ عَنْ جَابِرِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ قَوْلُ الْعَامَّۃِ لَمْ یَخْتَلِفُوا فِیہِ وَحَدِیثُ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ قْدَّ مَضَی ذِکْرُہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٩١) حضرت معاذ بن جبل (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اہل یمن کی طرف بھیجا اور مجھے حکم دیا کہ میں ان زمینوں سے جنہیں آسمان پلاتا ہے اور نہری پانی والی زمینوں سے عشر وصول کروں اور جو زمینیں رہٹ وغیرہ سے پلائی جائیں ان سے نصف عشر وصول کروں۔
(۷۴۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِی النَّجُودِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ : بَعَثَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْیَمَنِ وَأَمَرَنِی أَنْ آخُذَ مِمَّا سَقَتِ السَّمَائُ ، وَمَا سُقِیَ بَعْلاً الْعُشْرَ ، وَمَا سُقِیَ بِالدَّوَالِی فنِصْفَ الْعُشْرِ۔
[صحیح۔ نسائی]
[صحیح۔ نسائی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٩٢) عاصم بن ضمرہ فرماتے ہیں کہ علی (رض) نے فرمایا : جسے آسمان پلائے اور جو نہروں وغیرہ سے پلائی جائیں ان میں عشر ہے اور جو ڈول وغیرہ سے سیراب کی جائیں ان میں نصف عشر ہے۔
(۷۴۹۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ وَحْدَہُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَیْقٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ وَمَا سُقِیَ فَتْحًا الْعُشْرُ ، وَمَا سُقِیَ بالدَلْو فَنِصْفُ الْعُشْرِ۔ [ضعیف۔ ابن ابی شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٩٣) عاصم بن ضمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ علی (رض) نے فرمایا : جسے آسمان پلائے اس کی ہر دس میں سے ایک ہے اور جسے رہٹ وغیرہ سے پلایا جائے اس کے بیس میں سے ایک ہے۔
(۷۴۹۳) قَالَ وَحَدَّثَنا یَحْیَی حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ بْنُ یُونُسَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَا سَقَتِ السَّمَائُ فَمِنْ کُلِّ عَشْرَۃٍ وَاحِدٌ ، وَمَا سُقِیَ بِالْغَرْبِ فَمِنْ کُلِّ عِشْرِینَ وَاحِدٌ۔
[ضعیف۔ تقدم]
[ضعیف۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٩٤) جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جسے آسمان پلاتا ہے یا سیلاب یا نہریں یا بارانی زمین کی پیداوار ہے اس کا دسواں حصہ عشر مقرر فرمایا اور جسے رہٹ وغیرہ سے پلایا جائے اس میں نصف عشر ۔
حاتم فرماتے ہیں کہ غیل وہ زمین ہے جسے رہٹ وغیرہ سے پلایا جائے اور بعل وہ ہے جسے بارش سیراب کرے۔ یحییٰ بن آدم کہتے ہیں : میں نے ابو ایاس سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ بعل عشری ہے اور عذی وہ ہیں جنہیں بارش کا پانی سے سیراب کیا جاتا ہے۔ یحییٰ کہتے ہیں : عشری وہ ہے جسے صرف بارش سے کاشت کیا جائے، یعنی بارش کے بغیر پانی نہ پلایا جائے اور بعل جو انگور کی بیلیں ہیں ان کی جڑیں زمین میں گہری پانی تک چلی جائیں اور پانچ سال تک بھی اسے پانی پلانے کی ضرورت پیش نہ آئے جس سے پانی ترک کرنے کا احتمال ہو اور سیل وادی کا پانی جب بہہ نکلے لیکن جو سیل (سیلاب) ہے یہ زیادہ سیلاب سے کم ہوتا ہے، جب تھوڑا صاف بہے تو وہ سیل ہے اور بارش کا پانی عذی ہے۔
حاتم فرماتے ہیں کہ غیل وہ زمین ہے جسے رہٹ وغیرہ سے پلایا جائے اور بعل وہ ہے جسے بارش سیراب کرے۔ یحییٰ بن آدم کہتے ہیں : میں نے ابو ایاس سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ بعل عشری ہے اور عذی وہ ہیں جنہیں بارش کا پانی سے سیراب کیا جاتا ہے۔ یحییٰ کہتے ہیں : عشری وہ ہے جسے صرف بارش سے کاشت کیا جائے، یعنی بارش کے بغیر پانی نہ پلایا جائے اور بعل جو انگور کی بیلیں ہیں ان کی جڑیں زمین میں گہری پانی تک چلی جائیں اور پانچ سال تک بھی اسے پانی پلانے کی ضرورت پیش نہ آئے جس سے پانی ترک کرنے کا احتمال ہو اور سیل وادی کا پانی جب بہہ نکلے لیکن جو سیل (سیلاب) ہے یہ زیادہ سیلاب سے کم ہوتا ہے، جب تھوڑا صاف بہے تو وہ سیل ہے اور بارش کا پانی عذی ہے۔
(۷۴۹۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : فَرَضَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ أَوْ سُقِیَ بِالسَّیْلِ وَالْغَیْلِ وَالْبَعْلِ الْعُشْرَ ، وَمَا سُقِیَ بِالنَّوَاضِحِ فَنِصْفَ الْعُشْرِ۔
قَالَ حَاتِمٌ : والْغَیْلُ مَا سُقِیَ فَتْحًا وَالْبَعْلُ : ہُوَ الْعِذْیُّ الَّذِی یَسْقِیہِ مَائُ الْمَطَرِ
قَالَ یَحْیَی بْنُ آدَمَ وَسَأَلْتُ أَبَا إِیَاسٍ یَعْنِی الأَسَدِیَّ فَقَالَ: الْبَعْلُ وَالْعَثَرِیُّ وَالْعِذْیُّ ہُوَ الَّذِی یُسْقَی بِمَائِ السَّمَائِ
قَالَ یَحْیَی : الْعَثَرِیُّ مَا یُزْرَعُ لِلسِّحَابِ لِلْمَطَرِ خَاصَّۃً لَیْسَ یُسْقَی إِلاَّ بِمَائٍ یُصِیبُہُ مِنَ الْمَطَرِ فَذَلِکَ الْعَثَرِیُّ، وَالْبَعْلُ مَا کَانَ مِنَ الْکُرُومِ قَدْ ذَہَبَتْ عَرُوقُہُ فِی الأَرْضِ إِلَی الْمَائِ فَلاَ یَحْتَاجُ إِلَی السَّقْی الْخَمْسَ السِّنِینَ وَالسِّتَّ یَحْتَمِلُ تَرَکَ السَّقْیِ فَہَذَا الْبَعْلُ ، وَالسَّیْلُ مَائُ الْوَادِی إِذَا سَالَ ، وَأَمَّا الْغَیْلُ : فَہُوَ سَیْلٌ دُونَ السَّیْلِ الْکَثِیرِ إِذَا سَالَ الْقَلِیلُ بِالْمَائِ الصَّافِی فَہُوَ الْغَیْلُ وَالْعِذْیُّ : مَائُ الْمَطَرِ۔
[صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
قَالَ حَاتِمٌ : والْغَیْلُ مَا سُقِیَ فَتْحًا وَالْبَعْلُ : ہُوَ الْعِذْیُّ الَّذِی یَسْقِیہِ مَائُ الْمَطَرِ
قَالَ یَحْیَی بْنُ آدَمَ وَسَأَلْتُ أَبَا إِیَاسٍ یَعْنِی الأَسَدِیَّ فَقَالَ: الْبَعْلُ وَالْعَثَرِیُّ وَالْعِذْیُّ ہُوَ الَّذِی یُسْقَی بِمَائِ السَّمَائِ
قَالَ یَحْیَی : الْعَثَرِیُّ مَا یُزْرَعُ لِلسِّحَابِ لِلْمَطَرِ خَاصَّۃً لَیْسَ یُسْقَی إِلاَّ بِمَائٍ یُصِیبُہُ مِنَ الْمَطَرِ فَذَلِکَ الْعَثَرِیُّ، وَالْبَعْلُ مَا کَانَ مِنَ الْکُرُومِ قَدْ ذَہَبَتْ عَرُوقُہُ فِی الأَرْضِ إِلَی الْمَائِ فَلاَ یَحْتَاجُ إِلَی السَّقْی الْخَمْسَ السِّنِینَ وَالسِّتَّ یَحْتَمِلُ تَرَکَ السَّقْیِ فَہَذَا الْبَعْلُ ، وَالسَّیْلُ مَائُ الْوَادِی إِذَا سَالَ ، وَأَمَّا الْغَیْلُ : فَہُوَ سَیْلٌ دُونَ السَّیْلِ الْکَثِیرِ إِذَا سَالَ الْقَلِیلُ بِالْمَائِ الصَّافِی فَہُوَ الْغَیْلُ وَالْعِذْیُّ : مَائُ الْمَطَرِ۔
[صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٩٥) بن جریج عطاء سے نقل فرماتے ہیں کہ ان سے پوچھا گیا : اس زمین کی پیدوار کی زکوۃ کس طرح ہوگی جسے بہتے ہوئے پانی سے سیراب کیا گیا اور پھر اسے رہٹ وغیرہ سے سیراب کیا گیا یا پہلے رہٹ وغیرہ سے پھر نہری پانی سے سیراب کیا گیا تو انھوں نے کہا : جس کے ساتھ زیادہ سیراب کیا گیا۔ یحییٰ بن آدم فرماتے ہیں : اس کے حصے کے برابر زکوۃ وصول کی جائے گی۔
(۷۴۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ : أَنَّہُ سَأَلَہُ عَنِ الأَرْضِ تُسْقَی بِالسَّیْحِ ، ثُمَّ تُسْقَی بِالدَّوَالِی أَوْ تُسْقَی بِالدَّوَالِی ، ثُمَّ بِالسَّیْحِ عَلَی أَیِّہِمَا تُؤْخَذُ الزَّکَاۃُ قَالَ عَلَی أَکْثَرِہِمَا تُسْقَی بِہِ قَالَ یَحْیَی بْنُ آدَمَ : تُزَکَّی بِالْحِصَّۃِ۔ [صحیح۔ رجالہ ثقات]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زمین کی پیداوار میں زکوۃ کی مقدار کا بیان
(٧٤٩٦) ابن طاؤس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ اس کی زمین میں سے اسے ضرورت کا غلہ نکالا جاتا تو وہ اس کی زکوۃ ادا کرتے ۔ پھر اسے سال یا دو سال رکھتے مگر اس میں سے عشر وغیرہ نہ دیتے اور وہ اسے فروخت کردیتے۔
(۷۴۹۶) أخبرنا أَبُوعَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بَالَوَیْہِ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ الزَّہْرَانِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّہُ کَانَ یُخْرَجُ لَہُ الطَّعَامُ مِنْ أَرْضِہِ فَیُعْطِی صَدَقَتَہُ ، ثُمَّ یَحْبِسُہُ السَّنَۃَ أَوِ السَّنَتَیْنِ وَلاَ یُزَکِّیہِ وَہُوَ یُرِیدُ بَیْعَہُ۔ قَالَ أَبُو الرَّبِیعِ : ثُمَّ سَمِعْتُہُ أَنَا بَعْدُ مِنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ۔[صحیح۔ أخرجہ ابن ابی شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৯৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان ٹیکس کی زمین کاشت کرلے تو اس پر عشر ہوگا یا نصف عشر ؟
اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں اور فرمایا : جسے آسمان پلائے اور چشمے پلائیں اس میں عشر ہے اور ہٹ میں نصف عشر ہے
اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں اور فرمایا : جسے آسمان پلائے اور چشمے پلائیں اس میں عشر ہے اور ہٹ میں نصف عشر ہے
(٧٤٩٧) عمرو بن میمون بن مہران فرماتے ہیں : میں نے عمر بن عبد العزیز سے اس مسلمان کی زکوۃ کے بارے میں پوچھا جس کے پاس ٹیکس والی زمین ہو اور اس سے زکوۃ پوچھی جاتی تو وہ کہتا کہ میرے ذمے اس کا ٹیکس بھی ہے تو وہ کہتے کہ ٹیکس زمین پر ہے اور زکوۃ پیداوار پر ۔ وہ کہتے ہیں : میں نے ایک مرتبہ پھر پوچھا تو انھوں نے یہی جواب دیا۔
(۷۴۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ قَالَ : سَأَلْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ المُسْلِم یَکُونُ فِی یَدِہِ أَرْضُ الْخَرَاجِ فَیُسْأَلُ الزَّکَاۃَ فَیَقُولُ : إَنَّ عَلَیَّ الْخَرَاجَ قَالَ : الْخَرَاجُ عَلَی الأَرْضِ وَفِی الْحَبِّ الزَّکَاۃُ۔ قَالَ : وَسَأَلْتُہُ مَرَّۃً أُخْرَی فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو عبید]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫০০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان ٹیکس کی زمین کاشت کرلے تو اس پر عشر ہوگا یا نصف عشر ؟
اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں اور فرمایا : جسے آسمان پلائے اور چشمے پلائیں اس میں عشر ہے اور ہٹ میں نصف عشر ہے
اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں اور فرمایا : جسے آسمان پلائے اور چشمے پلائیں اس میں عشر ہے اور ہٹ میں نصف عشر ہے
(٧٤٩٨) یونس فرماتے ہیں کہ میں نے زہری سے اس زمین کی زکوۃ کے بارے میں جس پر ٹیکس ہی پوچھا تو انھوں نے فرمایا : مسلمان ہمیشہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں اور اس کے بعد بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے اور کرائے پر لیا کرتے تھے مگر زکوۃ بھی ادا کیا کرتے تھے ہم اس زمین کو بھی ویسے ہی تصور کرتے ہیں۔
(۷۴۹۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا ابْنُ ْمُبَارَکِ عَنْ یُونُسَ قَالَ : سَأَلْتُ الزُّہْرِیَّ عَنْ زَکَاۃِ الأَرْضِ الَّتِی عَلَیْہَا الْجِزْیَۃُ؟ فَقَالَ : لَمْ یَزِلِ الْمُسْلِمُونَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَبَعْدَہُ یُعَامِلُونَ عَلَی الأَرْضِ وَیَسْتَکْرُونَہَا وَیُؤَدُّونَ الزَّکَاۃَ مِمَّا خَرَجَ مِنْہَا فَنَرَی ہَذِہِ الأَرْضَ عَلَی نَحْوِ ذَلِکَ۔ وَالْکَلاَمُ فِی سَوَادِ الْعِرَاقِ مَوْضِعُہُ کِتَابُ الْجِزْیَۃِ۔ فَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی۔
[صحیح۔ ھذا اسناد صحیح الی الزہری]
[صحیح۔ ھذا اسناد صحیح الی الزہری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৫০১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمان ٹیکس کی زمین کاشت کرلے تو اس پر عشر ہوگا یا نصف عشر ؟
اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں اور فرمایا : جسے آسمان پلائے اور چشمے پلائیں اس میں عشر ہے اور ہٹ میں نصف عشر ہے
اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں اور فرمایا : جسے آسمان پلائے اور چشمے پلائیں اس میں عشر ہے اور ہٹ میں نصف عشر ہے
(٧٤٩٩) علقمہ (رح) عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مسلمان پر ٹیکس اور عشر دونوں جمع نہیں ہوتے۔ سو یہ حدیث باطل ہے۔
(۷۴۹۹) أَخْبَرْنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی السَّرْخَسِیُّ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَنْبَسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو حَنِیفَۃَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ یَجْتَمِعُ عَلَی الْمُسْلِمِ خَرَاجٌ وَعُشْرٌ))۔ فَہَذَا حَدِیثٌ بَاطِلٌ وَصَلُہُ وَرَفْعُہُ وَیَحْیَی بْنُ عَنْبَسَۃَ مُتَّہَمٌ بِالْوَضْعِ۔
قَالَ أَبُو سَعْدٍ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ إِنَّمَا یَرْوِیہِ أَبُو حَنِیفَۃَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ مِنْ قَوْلِہِ۔ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ عَنْبَسَۃَ عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ فَأَوْصَلَہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : وَیَحْیَی بْنُ عَنْبَسَۃَ مَکْشُوفُ الأَمْرِ فِی ضَعْفَہِ لِرِوَایَاتِہِ عَنِ الثِّقَاتِ بِالْمَوْضُوعَاتِ۔ [موضوع۔ أخرجہ ابن عدی فی الکامل]
قَالَ أَبُو سَعْدٍ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ إِنَّمَا یَرْوِیہِ أَبُو حَنِیفَۃَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ مِنْ قَوْلِہِ۔ رَوَاہُ یَحْیَی بْنُ عَنْبَسَۃَ عَنْ أَبِی حَنِیفَۃَ فَأَوْصَلَہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : وَیَحْیَی بْنُ عَنْبَسَۃَ مَکْشُوفُ الأَمْرِ فِی ضَعْفَہِ لِرِوَایَاتِہِ عَنِ الثِّقَاتِ بِالْمَوْضُوعَاتِ۔ [موضوع۔ أخرجہ ابن عدی فی الکامل]
তাহকীক: