আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৪৮ টি
হাদীস নং: ৭৪৪২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤١) عمرو بن حزم (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تخمینہ لگانے والے سے کہتے کہ ہبہ شدہ کا اندازہ نہ لگایا جائے۔
(۷۴۴۱) وَذَکَرَ مَعْمَرٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ یَقُولُ لِلْخُرَّاصِ : ((لاَ تَخْرُصُوا الْعَرَایَا))۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৪৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٢) ابن جریح فطیر انصاری سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہبہ شدہ کا اندازہ نہیں لگایا کرتے تھے اور نہ ابوبکر و عمر (رض) ۔
(۷۴۴۲) قَالَ وَأَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ الْقَدَّاحُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ فُطَیْرٍ الأَنْصَارِیِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمْ یَکُنْ یَخْرُصُ الْعَرَایَا وَلاَ أَبُو بَکْرٍ وَلاَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَہُمَا مُرْسَلاَنِ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ مَوْصُولٌ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّیْخُ : وَہُمَا مُرْسَلاَنِ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ حَدِیثٌ مَوْصُولٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৪৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٣) عبد الرحمن بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ سہل بن حثمہ ہماری مجلس میں آئے اور کہا : مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا ہے کہ جب تم اندازہ لگاؤ تو تہائی حصہ چھوڑ دو ۔ اگر تہائی نہیں چھوڑتے تو چوتھائی چھوڑ دو ۔
(۷۴۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ فِی کِتَابِ السُّنَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ خُبَیْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : جَائَ سَہْلُ بْنُ أَبِی حَثْمَۃَ إِلَی مَجْلِسِنَا قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا خَرَصْتُمْ فَخُذُوا وَدَعُوا الثُّلُثَ فَإِنْ لَمْ تَدَعُوا الثُّلُثَ فَدَعُوا الرُّبُعَ))۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ فِی کِتَابِ السُّنَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ خُبَیْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : جَائَ سَہْلُ بْنُ أَبِی حَثْمَۃَ إِلَی مَجْلِسِنَا قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِذَا خَرَصْتُمْ فَخُذُوا وَدَعُوا الثُّلُثَ فَإِنْ لَمْ تَدَعُوا الثُّلُثَ فَدَعُوا الرُّبُعَ))۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৪৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٤) صلت بن زبیر (رض) مزنی اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں اور وہ اپنے دادا سے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے عامل بنا کر تخمینہ لگانے کے لیے بھیجا اور اسے کہا کہ آدھا ہمارے لیے رکھ لو اور آدھا ان کے لیے چھوڑ دے۔ بیشک وہ چوری کرتے ہیں اور صلہ رحمی نہیں کرتے ۔
محمد کہتے ہیں : میں نے یہ حدیث عبداللہ بن عمر (رض) کو بیان کی تو اور انھوں نے کہا : یہ بات ہم سے ثابت ہوگئی اور فرمایا : تہائی ہمارے لیے چھوڑو اور تہائی ان کو دے دو ۔
محمد کہتے ہیں : میں نے یہ حدیث عبداللہ بن عمر (رض) کو بیان کی تو اور انھوں نے کہا : یہ بات ہم سے ثابت ہوگئی اور فرمایا : تہائی ہمارے لیے چھوڑو اور تہائی ان کو دے دو ۔
(۷۴۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُعَاوِیَۃَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَۃَ حَدَّثَنِی عَاصِمُ بْنُ یَزِیدَ الْعُمَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُغِیثٍ الْجُرَشِیِّ عَنِ الصَّلْتِ بْنِ زُیَیْد الْمَزنِیِّ سَمِعْہُ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اسْتَعْمَلَہُ عَلَی الْخَرْصِ فَقَالَ : أَثْبِتْ لَنَا النِّصْفَ وَأَبْقِ لَہُمُ النِّصْفَ فَإِنَّہُمْ یَسْرِقُونَ وَلاَ یَصِلُ إِلَیْہِمْ قَالَ مُحَمَّدٌ فَحَدَّثْتُ بِہَذَا الْحَدِیثِ عُبَیْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ فَقَالَ : قَدْ ثَبَتَ عِنْدَنَا أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: ((أَثْبِتْ لَنَا الثُّلُثَیْنِ وَأَبْقِ لَہُمُ الثُّلُثَ))۔
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا إِسْنَادٌ مَجْہُولٌ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔[ضعیف۔ أخرجہ ابونعیم]
قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا إِسْنَادٌ مَجْہُولٌ وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔[ضعیف۔ أخرجہ ابونعیم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৪৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٥) بشیربن یسار فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) ابو حثمہ (رض) کو اندازے کے لیے بھیجتے، وہ کھجوروں کا اندازہ لگاتے تھے اور انھیں حکم دیا کرتے کہ جب تم قوم کو ان کے باغ میں پاؤ تو ان کے لیے وہ چھوڑ دے جسے وہ کھائیں اور اس کا اندازہ نہ لگاؤ۔
(۷۴۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ ابْنُ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو کَشْمَرْدْ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ ہُوَ ابْنُ بِلاَلٍ عَنْ یَحْیَی یَعْنِی ابْنَ سَعِیدٍ عَنْ بُشَیْرِ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَانَ یَبْعَثُ أَبَا حَثْمَۃَ خَارِصًا یَخْرُصُ النَّخْلَ فَیَأْمُرُہُ إِذَا وَجَدَ الْقَوْمَ فِی حَائِطِہِمْ یَخْرُصُونَہُ أَنْ یَدَعَ لَہُمْ مَا یَأْکُلُونَہُ فَلاَ یَخْرُصُہُ۔ (ت) وَقَدْ ذَکَرَہُ الشَّافِعِیُّ فِی الْقَدِیمِ عَنْ رَجُلٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ وَقَدْ رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ یَحْیَی مَوْصُولاً۔ [صحیح۔ أخرجہ ابن ابی شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৪৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٦) سہل بن ابو حثمہ (رض) فرماتے ہیں کہ عمر (رض) بن خطاب نے انھیں کھجور کا اندازہ لگانے کے لیے بھیجا اور کہا : جب تم اس زمین میں آؤ تو تخمینہ لگاؤ اور ان کے لیے اس قدر چھوڑ دو جو وہ کھائیں۔
(۷۴۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ بُشَیْرِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَعَثَہُ عَلَی خَرْصِ التَّمْرِ وَقَالَ : إِذَا أَتَیْتَ أَرْضًا فَاخْرُصْہَا ، وَدَعْ لَہُمْ قَدْرَ مَا یَأْکُلُونَ۔
وَقَدْ ذَکَرَہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُرْسَلاً۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم]
وَقَدْ ذَکَرَہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُرْسَلاً۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৪৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٧) ابو عمرو اوزاعی فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) فرماتے تھے کہ لوگوں کے لیے تخمینہ لگانے کے لیے بھیجتے اور فرماتے : ان کے لیے آسانی کرنا، بیشک ان میں ” عریہ، وطیہ اور اکلہ “ بھی ہوتے ہیں۔ ولید کہتے ہیں : میں نے ابی عمرو سے کہا : العریہ کیا ہے ؟ فرمایا : ایک دو یا تین کھجور ہیں جنہیں آدمی لوگوں کی ضرورت کے لیے روک لیتا ہے۔ پھر میں نے کہا : الاکلہ کیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا : مال والے جو اس میں تازہ کھاتے ہیں اس کا اندازہ نہ لگائیں اور اندازے لگاتے وقت انھیں نکال لیں میں نے کہا : وطیہ کیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا : ان کے مہمان جو ان کے پاس آتے ہیں اور ان کے پاس رہتے ہیں۔
(۷۴۴۷) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْروٍ یَعْنِی الأَوْزَاعِیَّ۔
أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : خَفِّفُوا عَلَی النَّاسِ فِی الْخَرْصِ فَإِنَّ فِیہِ الْعَرِیَّۃَ وَالْوَطِیَّۃَ وَالأَکَلَۃَ۔ قَالَ الْوَلِیدُ قُلْتُ لأَبِی عَمْرٍو : وَمَا الْعَرِیَّۃُ؟ قَالَ : النَّخْلَۃَ وَالنَّخْلَتَیْنِ وَالثَّلاَثَ یَمْنَحُہَا الرَّجُلُ الرَّجُلَ مِنْ أَہْلِ الْحَاجَۃِ قُلْتُ : فَما الأُکْلَۃُ؟ قَالَ : أَہْلُ الْمَالِ یَأْکُلُونَ مِنْہُ رُطَبًا فَلاَ یُخْرَصُ ذَلِکَ وَیُوضَعُ مِنْ خَرْصِہِ قَالَ فقُلْتُ : فَمَا الْوَطِیَّۃُ؟ قَالَ : مَنْ یَغْشَاہُمْ وَیَزُورُہُمْ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا اللَّفْظُ الَّذِی رَوَاہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی التَّخْفِیفِ قَدْ رَوَاہُ مَکْحُولٌ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً۔
أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : خَفِّفُوا عَلَی النَّاسِ فِی الْخَرْصِ فَإِنَّ فِیہِ الْعَرِیَّۃَ وَالْوَطِیَّۃَ وَالأَکَلَۃَ۔ قَالَ الْوَلِیدُ قُلْتُ لأَبِی عَمْرٍو : وَمَا الْعَرِیَّۃُ؟ قَالَ : النَّخْلَۃَ وَالنَّخْلَتَیْنِ وَالثَّلاَثَ یَمْنَحُہَا الرَّجُلُ الرَّجُلَ مِنْ أَہْلِ الْحَاجَۃِ قُلْتُ : فَما الأُکْلَۃُ؟ قَالَ : أَہْلُ الْمَالِ یَأْکُلُونَ مِنْہُ رُطَبًا فَلاَ یُخْرَصُ ذَلِکَ وَیُوضَعُ مِنْ خَرْصِہِ قَالَ فقُلْتُ : فَمَا الْوَطِیَّۃُ؟ قَالَ : مَنْ یَغْشَاہُمْ وَیَزُورُہُمْ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا اللَّفْظُ الَّذِی رَوَاہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی التَّخْفِیفِ قَدْ رَوَاہُ مَکْحُولٌ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৪৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٨) حضرت جابربن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مال والوں کے لیے احتیاط کرو (خیال کرو) آنے والے مہمانوں اور کام کرنے والوں اور مصائب میں۔ اور ان کا حق کھجور میں واجب ہے۔
(۷۴۴۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ : قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ وَالْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ حَرَامِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أَبِی عَتِیقٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((احْتَاطُوا لأَہْلِ الأَمْوَالِ فِی الْوَاطِیَّۃِ وَالْعَامِلَۃِ وَالنَّوَائِبِ وَمَا وَجَبَ فِی التَّمْرِ مِنَ الْحَقِّ))۔ [ضعیف جداً۔ أخرجہ عبد الرزاق]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٤٩) حرام بن عثمان فرماتے ہیں کہ جابر (رض) کے بیٹے عبد الرحمن اور محمد اپنے والد سے مرفوعاً نقل فرماتے ہیں کہ کھجوروں میں زکوۃ نہیں۔
(۷۴۴۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُوسَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا شُرَیْحُ بْنُ عَقِیلٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی حَازِمٍ عَنْ حَرَامِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُحَمَّدٍ ابْنَیْ جَابِرٍ عَنْ أَبِیہِمَا فَذَکَرَہُ مَرْفُوعًا۔
وَقَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی حَدِیثٍ مُرْسَلٍ : لَیْسَ فِی الْعَرَایَا صَدَقَۃٌ۔ [ضعیف جداً۔ تقدم قبلہ]
وَقَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی حَدِیثٍ مُرْسَلٍ : لَیْسَ فِی الْعَرَایَا صَدَقَۃٌ۔ [ضعیف جداً۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باغ والے کے لیے اس قدر چھوڑ دیا جائے جسے وہ اور اس کا اہل و عیال کھالیں اور جو مساکین کو دیا جائے اسے شمار نہ کیا جائے
(٧٤٥٠) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا اور آپ نے ہاتھ کی پانچ انگلیوں کے ساتھ کہ پانچ اوقیہ سے کم میں زکوۃ نہیں اور پانچ وسق سے کم میں زکوۃ نہیں اور پانچ اونٹوں سے کم میں زکوۃ نہیں اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بھی نقل کیا کہ ہبہ کی ہوئی کھجوروں میں زکوۃ نہیں۔
شیخ فرماتے ہیں : ممکن ہے کہ جو حدیث محمد بن یحییٰ یحییٰ بن عمارہ سے نقل فرماتے ہیں وہ اوقیہ ‘ وسق اور ذور کے بارے میں ہو اور اسے حدیث میں زیادتی پر محمول کیا گیا ہو۔
شیخ فرماتے ہیں : ممکن ہے کہ جو حدیث محمد بن یحییٰ یحییٰ بن عمارہ سے نقل فرماتے ہیں وہ اوقیہ ‘ وسق اور ذور کے بارے میں ہو اور اسے حدیث میں زیادتی پر محمول کیا گیا ہو۔
(۷۴۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ عَنْ أَبِیہِ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ وَأَشَارَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِکَفِّہِ بِخَمْسِ أَصَابِعَ : ((لَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَۃٌ ، وَلَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ صَدَقَۃٌ ، وَلَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَۃٌ))۔
وَزَادَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی ہَذَا الْحَدِیثِ : ((وَلَیْسَ فِی الْعَرَایَا صَدَقَۃٌ))۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ۔
قَالَ الشَّیْخُ : مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ یَرْوِی حَدِیثَ الأَوَاقِ وَالأَوْسَاقِ وَالأَذْوَادِ عَنْ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ فَیُحْتَمَلُ أَنْ تَکُونَ ہَذِہِ الزِّیَادَۃُ مَعَہَا فِی الْحَدِیثِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
وَزَادَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی ہَذَا الْحَدِیثِ : ((وَلَیْسَ فِی الْعَرَایَا صَدَقَۃٌ))۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ۔
قَالَ الشَّیْخُ : مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ یَرْوِی حَدِیثَ الأَوَاقِ وَالأَوْسَاقِ وَالأَذْوَادِ عَنْ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ فَیُحْتَمَلُ أَنْ تَکُونَ ہَذِہِ الزِّیَادَۃُ مَعَہَا فِی الْحَدِیثِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور وانگور کے سوا کسی درخت کی زکوۃ نہیں
(٧٤٥١) ابو موسیٰ (رض) ومعاذ بن جبل (رض) نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کو یمن کی طرف بھیجا اور ان کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو دین کے احکامات سکھائیں اور فرمایا : ان چار اقسام کے علاوہ کسی سے زکوۃ نہیں لینا ، وہ چار اقسام یہ ہیں (جو، گندم، منقہ اور کھجور) ۔
(۷۴۵۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ یَحْیَی عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَہُمَا إِلَی الْیَمَنِ فَأَمَرَہُمَا أَنْ یُعَلِّمَا النَّاسَ أَمْرَ دِینَہِمْ۔ وَقَالَ : ((لاَ تَأْخُذَا فِی الصَّدَقَۃِ إِلاَّ مِنْ ہَذِہِ الأَصْنَافِ الأَرْبَعَۃِ الشَّعِیرِ وَالْحِنْطَۃِ وَالزَّبِیبِ وَالتَّمْرِ))۔ [حسن لغیرہٖ۔ دار قطنی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور وانگور کے سوا کسی درخت کی زکوۃ نہیں
(٧٤٥٢) ابو موسیٰ اشعری (رض) اور معاذ (رض) فرماتے ہیں کہ جب وہ دونوں یمن کی طرف بھیجے گئے تو انھوں نے گندم ‘ جو ‘ کھجور اور منقیٰ سے کے علاوہ سے زکوۃ نہ لی ۔
(۷۴۵۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا الأَشْجَعِیُّ عَنْ سُفْیَانَ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ یَحْیَی عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ وَمُعَاذٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُمَا حِینَ بُعِثَا إِلَی الْیَمَنِ لَمْ یَأْخُذَا إِلاَّ مِنَ الْحِنْطَۃِ وَالشَّعِیرِ وَالتَّمْرِ وَالزَّبِیبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور وانگور کے سوا کسی درخت کی زکوۃ نہیں
(٧٤٥٣) ابو موسیٰ اشعری (رض) فرماتے ہیں کہ جب یمن آئے تو وہ صرف گندم ‘ جو ‘ منقہ اور کھجور سے زکوۃ وصول کرتے تھے ۔
(۷۴۵۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو بَکْرٍ وَأَبُو سَعِیدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا طَلْحَۃُ بْنُ یَحْیَی عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ : أَنَّہُ لَمَّا أَتَی الْیَمَنَ لَمْ یَأْخُذِ الصَّدَقَۃَ إِلاَّ مِنَ الْحِنْطَۃِ وَالشَّعِیرِ وَالتَّمْرِ وَالزَّبِیبِ۔ [حسن۔ أخرجہ ابن ابی شیبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کھجور وانگور کے سوا کسی درخت کی زکوۃ نہیں
(٧٤٥٤) بشر بن عاصم اور عثمان بن عبداللہ بن اوس فرماتے ہیں کہ سفیان بن عبداللہ ثقفی نے عمر (رض) کی طرف خط لکھا اور وہ طائف میں عامل تھے ۔ انھوں نے لکھا کہ یہاں کچھ باغات ہیں جن میں انگور اور انار ہیں جو انگور سے بھی زیادہ مقدار میں ہیں۔ انھوں نے لکھا کہ آپ سے ان کے عشر لینے کا مشورہ کرنا چاہتا ہوں تو عمر (رض) نے اسے لکھ بھیجا کہ ان میں کوئی عشر نہیں کیونکہ یہ اس کے کانٹے دار درخت (باڑ) ہیں، اس لیے ان میں عشر نہیں ہے۔
(۷۴۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَیْدٍ الرُّؤَاسِیُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ نَجِیحٍ السَّعْدِیِّ الْمَدَنِیِّ عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ وَعُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَوْسٍ : أَنَّ سُفْیَانَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الثَّقَفِیَّ کَتَبَ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَکَانَ عَامِلاً لَہُ عَلَی الطَّائِفِ فَکَتَبَ إِلَیْہِ : أَنَّ قِبَلَہُ حِیطَانًا فِیہَا کُرُومٌ وَفِیہَا مِنَ الْفِرْسِکِ وَالرُّمَّانِ مَا ہُوَ أَکْثَرُ غَلَّۃً مِنَ الْکُرُومِ أَضْعَافًا فَکَتَبَ إِلَیْہِ یَسْتَأْمِرُہُ فِی الْعُشْرِ فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ : أَنَّہُ لَیْسَ عَلَیْہَا عُشْرٌ قَالَ ہِیَ مِنَ الْعِضَاہِ کُلُّہَا فَلَیْسَ عَلَیْہَا عُشْرٌ۔
وَہَذَا قَوْلُ مُجَاہِدٍ وَالْحَسَنِ وَالنَّخْعِیِّ وَعَمْرِو بْنِ دِینَارٍ وَرُوِّینَاہُ عَنِ الْفُقَہَائِ السَّبَعَۃِ مِنْ تَابِعِی أَہْلِ الْمَدِینَۃِ۔ [ضعیف۔ علق اوعلیہ شیخ الالبانی]
وَہَذَا قَوْلُ مُجَاہِدٍ وَالْحَسَنِ وَالنَّخْعِیِّ وَعَمْرِو بْنِ دِینَارٍ وَرُوِّینَاہُ عَنِ الْفُقَہَائِ السَّبَعَۃِ مِنْ تَابِعِی أَہْلِ الْمَدِینَۃِ۔ [ضعیف۔ علق اوعلیہ شیخ الالبانی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیتون کے احکام
(٧٤٥٥) مالک (رح) فرماتے ہیں کہ انھوں نے ابن شہاب سے زیتون کے عشر کے متعلق سوال کیا ، تو انھوں نے کہا : اس میں عشر ہے۔
(۷۴۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ سَأَلَ ابْنَ شِہَابٍ عَنِ الزَّیْتُونِ فَقَالَ : فِیہِ الْعُشْرُ۔ [صحیح۔ أخرجہ مالک]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیتون کے احکام
(٧٤٥٦) ابو عمرو اوزاعی فرماتے ہیں کہ ابن شہاب زہری نے بیان کیا کہ زیتون کی زکوۃ میں سنت جاری ہوچکی ہے کہ زیتون کی زکوۃ تب وصول کی جائے یا اس سے وصولی تب لی جائے جو اسے نچوڑتا ہو، یہ اس میں ہے جسے آسمان پلاتی ہیں یا وہ بارانی ہو اس میں عشر ہے اور جو پانی کھینچ کر سیراب کی جائیں اس میں نصف عشر ہے۔
ایک روایت ہے کہ عمربن خطاب (رض) نہریں پانی جابیہ آئے تو اصحابِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا اختلاف ان کے سامنے بیان کیا کہ وہ زیتون کے عشر میں اختلاف رکھتے ہیں تو عمر (رض) نے فرمایا : اس میں عشر ہے جب اس کے دانے پانچ وسق ہوجائیں یا اس کا تیل، اس کے تیل سے عشر وصول کیا۔
ایک روایت ہے کہ عمربن خطاب (رض) نہریں پانی جابیہ آئے تو اصحابِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا اختلاف ان کے سامنے بیان کیا کہ وہ زیتون کے عشر میں اختلاف رکھتے ہیں تو عمر (رض) نے فرمایا : اس میں عشر ہے جب اس کے دانے پانچ وسق ہوجائیں یا اس کا تیل، اس کے تیل سے عشر وصول کیا۔
(۷۴۵۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرٍو ہُوَ الأَوْزَاعِیُّ أَنَّ ابْنَ شِہَابٍ الزُّہْرِیَّ قَالَ : مَضَتِ السُّنَّۃُ فِی زَکَاۃِ الزَّیْتُونِ أَنْ تُؤْخَذَ مِمَّنَ عَصَرَ زَیْتُونَہُ حِینَ یَعْصِرُہُ فِیمَا سَقَتِ السَّمَائُ وَالأَنْہَارُ أَوْ کَانَ بَعْلاً الْعُشْرُ ، وَفِیمَا سُقِیَ بِرِشَائِ النَّاضِحِ نِصْفُ الْعُشْرِ۔ قَالَ وَحَدَّثَنَا الْوَلِیدُ أَخْبَرَنِی عُثْمَانُ بْنُ عَطَائٍ عَنْ أَبِیہِ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِیِّ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ لَمَّا قَدِمَ الْجَابِیَۃَ رَفَعَ إِلَیْہِ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّہُمُ اخْتَلَفُوا فِی عُشْرِ الزَّیْتُونِ فَقَالَ عُمَرُ: فِیہِ الْعُشْرُ إِذَا بَلَغَ خَمْسَۃَ أَوْسُقٍ حَبُّہُ عَصَرَہُ، وَأَخَذَ عُشْرَ زَیْتِہِ۔
حَدِیثُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی ہَذَا الْبَابِ مُنْقَطِعٌ وَرَاوِیہِ لَیْسَ بِقَوِیٍّ وَأَصَحُّ مَا رُوِیَ فِیہِ قَوْلُ ابْنِ شِہَابٍ الزُّہْرِیِّ۔ وَحَدِیثُ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَأَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ أَعَلَی وَأَوْلَی أَنْ یُؤْخَذَ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[صحیح]
حَدِیثُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی ہَذَا الْبَابِ مُنْقَطِعٌ وَرَاوِیہِ لَیْسَ بِقَوِیٍّ وَأَصَحُّ مَا رُوِیَ فِیہِ قَوْلُ ابْنِ شِہَابٍ الزُّہْرِیِّ۔ وَحَدِیثُ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَأَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ أَعَلَی وَأَوْلَی أَنْ یُؤْخَذَ بِہِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ورس کا بیان
ہشام بن یوسف فرماتے ہیں کہ اہل حفاش نے ابوبکر (رض) کی ایک تحریر نکالی جو چمڑے کے ٹکڑے میں تھی جس میں انھیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ ورس کا عشر ادا کریں۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا یہ حکم ثابت ہے یا نہیں اور یمن میں اس پر کام کیا جاتا ہے۔ اگر وہ ثابت ہے تو پھر اس کی مقدار زکوۃ کم ہو یا زیادہ اس میں زکوۃ ہے۔
ہشام بن یوسف فرماتے ہیں کہ اہل حفاش نے ابوبکر (رض) کی ایک تحریر نکالی جو چمڑے کے ٹکڑے میں تھی جس میں انھیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ ورس کا عشر ادا کریں۔
امام شافعی فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا یہ حکم ثابت ہے یا نہیں اور یمن میں اس پر کام کیا جاتا ہے۔ اگر وہ ثابت ہے تو پھر اس کی مقدار زکوۃ کم ہو یا زیادہ اس میں زکوۃ ہے۔
اس باب کے تحت حدیث نہیں ہے
اس باب کے تحت حدیث نہیں ہے
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৫৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کی زکوۃ کا بیان
(٧٤٥٧) حضرت نافع (رح) ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : شہد کے دس مشکیزوں میں سے ایک مشکیزہ ہے۔
(۷۴۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ یَرْحُمَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ صَدَقَۃَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ مُوسَی بْنِ یَسَارٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((الْعَسَلُ فِی کُلِّ عَشْرَۃِ أَزْقَاقٍ زِقٌّ))۔
تَفَرَّدَ بِہِ ہَکَذَا صَدَقَۃُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ السَّمِینُ وَہُوَ ضَعِیفٌ قَدْ ضَعَّفَہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُمَا۔
وَقَالَ أَبُو عِیسَی التِّرْمِذِیُّ سَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ عَنْ ہَذَا الْحَدِیثِ فَقَالَ : ہُوَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلٌ۔
تَفَرَّدَ بِہِ ہَکَذَا صَدَقَۃُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ السَّمِینُ وَہُوَ ضَعِیفٌ قَدْ ضَعَّفَہُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَیَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُمَا۔
وَقَالَ أَبُو عِیسَی التِّرْمِذِیُّ سَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ عَنْ ہَذَا الْحَدِیثِ فَقَالَ : ہُوَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৬০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کی زکوۃ کا بیان
(٧٤٥٨) ابو سیارہ متعی فرماتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے پاس شہد ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کا عشر ادا کر تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس پہاڑ کو میرے حوالے کر دو تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے حوالے کردیا۔
سلیمان بن موسیٰ کی صحابہ میں سے کسی سے ملاقات نہیں اور شہد میں کوئی زکوۃ نہیں۔ یہ بات درست ہے۔
امام بخاری فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن محر رمتروک الحدیث ہیں اور اس کی روایت میں ضعف ہے۔
سلیمان بن موسیٰ کی صحابہ میں سے کسی سے ملاقات نہیں اور شہد میں کوئی زکوۃ نہیں۔ یہ بات درست ہے۔
امام بخاری فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن محر رمتروک الحدیث ہیں اور اس کی روایت میں ضعف ہے۔
(۷۴۵۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ أَبِی سَیَّارَۃَ الْمُتْعِیِّ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ لِی نَحْلاً قَالَ : أَدِّ الْعُشْرَ ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ احْمِ لِی جَبَلَہَا فَحَمَاہُ لِی۔
وَہَذَا أَصَحُّ مَا رُوِیَ فِی وُجُوبِ الْعُشْرِ فِیہِ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ
قَالَ أَبُو عِیسَی التِّرْمِذِیُّ : سَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ عَنْ ہَذَا فَقَالَ : ہَذَا حَدِیثٌ مُرْسَلٌ وَسُلَیْمَانُ بْنُ مُوسَی لَمْ یُدْرِکْ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَیْسَ فِی زَکَاۃِ الْعَسَلِ شَیْئٌ یَصِحُّ۔
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَرَّرٍ مَتْرُوکُ الْحَدِیثِ یَعْنِی بِذَلِکَ تَضْعِیفَ رِوَایَتِہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مَرْفُوعًا فِی الْعَسَلِ۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ]
وَہَذَا أَصَحُّ مَا رُوِیَ فِی وُجُوبِ الْعُشْرِ فِیہِ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ
قَالَ أَبُو عِیسَی التِّرْمِذِیُّ : سَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیَّ عَنْ ہَذَا فَقَالَ : ہَذَا حَدِیثٌ مُرْسَلٌ وَسُلَیْمَانُ بْنُ مُوسَی لَمْ یُدْرِکْ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَیْسَ فِی زَکَاۃِ الْعَسَلِ شَیْئٌ یَصِحُّ۔
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَرَّرٍ مَتْرُوکُ الْحَدِیثِ یَعْنِی بِذَلِکَ تَضْعِیفَ رِوَایَتِہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ مَرْفُوعًا فِی الْعَسَلِ۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭৪৬১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شہد کی زکوۃ کا بیان
(٧٤٥٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل یمن کو لکھ بھیجا کہ شہد سے عشر وصول کیا جائے۔
(۷۴۵۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ الزَّاہِدُ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبَّادٍ الدَّبَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَرَّرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : کَتَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ أَنْ یُؤْخَذَ مِنَ الْعَسَلِ الْعُشْرُ۔ [ضعیف]
তাহকীক: