আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৮ টি
হাদীস নং: ১০৫১৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ سونے کا چاندی کے عوض مطالبہ کرنے کا بیان
(١٠٥١٤) سعید بن جبیر حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میں بقیع میں اونٹ فروخت کرتا تھا۔ میرے پاس درہم جمع ہوجاتے۔ میں آدمی کو دیناروں کے عوض فروخت کردیتا اور وہ مجھے صبح دیتا ، میں نے اس کے بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بات کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو کسی شخص سے سونے اور چاندی کے بدلے سودا کرے تو اس سے جدا نہ ہونا کہ تمہارے درمیان کچھ معاملہ یا التباس ہو۔
(۱۰۵۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَیْقٍ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : کُنْتُ أَبِیعُ الإِبِلَ بِالْبَقِیعِ فَیَجْتَمِعُ عِنْدِی مِنَ الدَّرَاہِمِ فَأَبِیعُہَا مِنَ الرَّجُلِ بِالدَّنَانِیرِ وَیُعْطِینِیہَا لِلْغَدِ فَأَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَسَأَلْتُہُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ : إِذَا بَایَعْتَ الرَّجُلَ بِالذَّہَبِ وَالْفِضَّۃِ فَلاَ تُفَارِقْہُ وَبَیْنَکُمَا لَبْسٌ۔
وَبِقَرِیبٍ مِنْ مَعْنَاہُ رُوِیَ فِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ سِمَاکٍ وَعَنْ أَبِی الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ وَالْحَدِیثُ یَتَفَرَّدُ بِرَفْعِہِ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ مِنْ بَیْنِ أَصْحَابِ ابْنِ عُمَرَ۔ [منکر۔ انظر قبلہ]
وَبِقَرِیبٍ مِنْ مَعْنَاہُ رُوِیَ فِی إِحْدَی الرِّوَایَتَیْنِ عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ سِمَاکٍ وَعَنْ أَبِی الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ وَالْحَدِیثُ یَتَفَرَّدُ بِرَفْعِہِ سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ مِنْ بَیْنِ أَصْحَابِ ابْنِ عُمَرَ۔ [منکر۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہر کھانے والی چیز میں سود جاری ہونے کا بیان
(١٠٥١٥) معمر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ کھانا کھانے کے بدلے برابر برابر ہونا چاہیے۔
(۱۰۵۱۵) اسْتِدْلاَلاً بِمَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَہُ أَنَّ بُسْرَ بْنَ سَعِیدٍ حَدَّثَہُ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ عَنْ مَعْمَرٍ قَالَ : کُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : الطَّعَامُ بِالطَّعَامِ مِثْلاً بِمِثْلٍ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ تقدم برقم ۱۰۵۰۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہر کھانے والی چیز میں سود جاری ہونے کا بیان
(١٠٥١٦) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سود دینے اور سود کھانے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ راوی کہتے ہیں : میں نے کہا : اس کے دونوں گواہوں اور لکھنے والوں پر بھی۔ کہتے ہیں : ہم صرف وہ بیان کرتے ہیں جو ہم نے سنا۔
(۱۰۵۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمٍّ بْنِ أَبِی الْمَعْرُوفِ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ الْحَذَّائُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ عَنْ مُغِیرَۃَ قَالَ ذَکَرَ ذَلِکَ شِبَاکٌ لإِبْرَاہِیمَ فَقَالَ حَدَّثَنَا عَلْقَمَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- آکِلَ الرِّبَا وَمُؤْکِلَہُ قَالَ قُلْتُ : وَشَاہِدَیْہِ وَکَاتِبَہُ قَالَ : إِنَّمَا نُحَدِّثُ بِمَا سَمِعْنَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ جَرِیرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ أَبِی جُحَیْفَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۹۷]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ جَرِیرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ أَبِی جُحَیْفَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہر کھانے والی چیز میں سود جاری ہونے کا بیان
(١٠٥١٧) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور کے اوپر کے تولے ہوئے پھل ماپی ہوئی کھجور کے عوض فروخت کرنے اور منقی کو ماپے ہوئے انگور کے عوض اور کھیتی کو ماپی ہوئی گندم کے عوض فروخت کرنے سے منع فرمایا۔
(۱۰۵۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْحِیرِیُّ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ ثَمَرِ النَّخْلِ بِالتَّمْرِ کَیْلاً وَالزَّبِیبِ بِالْعِنَبِ کَیْلاً وَالزَّرْعِ بِالْحِنْطَۃِ کَیْلاً۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ ہر ماپی اور تولی جانے والے اشیاء میں سود ہوتا ہے
(١٠٥١٨) حضرت ابوہریرہ (رض) اور ابو سعید (رض) دونوں فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنو عدی انصار قبیلہ کے ایک شخص کو خیبر پر عامل بنایا، وہ عمدہ قسم کی کھجوریں لے کر آیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا خیبر کی تمام کھجوریں اس طرح کی ہیں۔ اس نے کہا : نہیں اللہ کے رسول ! ہم ایک صاع دو صاعوں کے عوض لیتے ہیں ملی جلی کھجوروں سے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم ایسا نہ کیا کرو۔ لیکن برابر، برابریا تم اس کو فروخت کر کے ان کی قیمت سے یہ خرید لیا کرو۔ اس طرح وزن ہے۔
(۱۰۵۱۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِیدِ بْنِ سُہَیْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّہُ سَمِعَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ وَأَبَا سَعِیدٍ حَدَّثَاہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ أَخَا بَنِی عَدِیٍّ الأَنْصَارِیَّ فَاسْتَعْمَلَہُ عَلَی خَیْبَرَ فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِیبٍ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَکُلُّ تَمْرِ خَیْبَرَ ہَکَذَا ۔ قَالَ : لاَ وَاللَّہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّمَا نَشْتَرِی الصَّاعَ بِالصَّاعَیْنِ مِنَ الْجَمْعَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَفْعَلُوا وَلَکِنْ مِثْلاً بِمِثْلٍ أَوْ تَبِیعُوا ہَذَا وَاشْتَرُوا بِثَمَنِہِ مِنْ ہَذَا وَکَذَلِکَ الْمِیزَانُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْس عَنْ أَخِیہِ عَنْ سُلَیْمَانَ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ الْعَزِیزِ الدَّرَاوَرْدِیُّ عَنْ عَبْدِ الْمَجِیدِ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیث مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِیدِ دُونَ قَوْلِہِ وَکَذَلِکَ الْمِیزَانُ۔ وَرَوَاہُ قَتَادَۃُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ دُونَ ہَذِہِ اللَّفْظَۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۹۱۸]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِی وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْس عَنْ أَخِیہِ عَنْ سُلَیْمَانَ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ عَبْدُ الْعَزِیزِ الدَّرَاوَرْدِیُّ عَنْ عَبْدِ الْمَجِیدِ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیث مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِیدِ دُونَ قَوْلِہِ وَکَذَلِکَ الْمِیزَانُ۔ وَرَوَاہُ قَتَادَۃُ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ دُونَ ہَذِہِ اللَّفْظَۃِ۔ [صحیح۔ بخاری ۶۹۱۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ ہر ماپی اور تولی جانے والے اشیاء میں سود ہوتا ہے
(١٠٥١٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) صرف میں تفاضل کے قائل تھے وہ اس میں کوئی حرج خیال نہ فرماتے تھے، جب وہ ابوسعید خدری (رض) سے ملے تو ابو سعید (رض) کہنے لگے : اے ابن عباس ! کیا آپ اللہ سے نہیں ڈرتے۔ کب تک آپ لوگوں کو سود کھلاؤ گے۔ کیا آپ کو یہ خبر نہیں ملی کہ ایک دن نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی بیوی ام سلمہ (رض) کے پاس تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : عجوہ کھجور کھانے کو میرا دل چاہتا ہے تو ام سلمہ (رض) نے پرانی کھجوروں کے دو صاع ایک انصاری کے گھر بھیج دے اور اس کے عوض ایک صاع عجوہ کھجور کا ان کو مل گیا۔ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے پیش کی۔ آپ کو بڑی پسند آئیں۔ آپ نے ایک کھجور پکڑی ۔ پھر رک گئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تمہیں یہ کہاں سے ملی ہیں تو ام سلمہ (رض) نے کہا کہ میں نے دو صاع پرانی کھجوریں فلاں کے بھیجی تھیں تو اس کے بدلے یہ ایک صاع آیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ سے کھجور ڈال دی اور فرمایا : تم اس کو واپس کر دو ۔ تم اس کو واپس کر دو ۔ مجھے کوئی ضرورت نہیں ہے کہ کھجور کے بدلے کھجور، گندم کے بدلے گندم۔ جو کے بدلے جَو سونے کے بدلے سونا چاندی کے بدلے چاندی برابر، برابر اور نقد ہونا چاہیے۔ اس میں کمی یا زیادتی درست نہیں ہے، جس نے زیادہ یا کمی کی اس نے سود حاصل کیا۔ ہر وہ چیز جس کا وزن کیا جائے یا ماپی جائے۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ اے ابو سعید ! آپ نے مجھے ایسا معاملہ یاد کروا دیا جو میں بھول گیا تھا، میں اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں اور اس کے بعد وہ سختی سے منع کرتے تھے۔
(۱۰۵۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَیَّانُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْعَدَوِیُّ أَبُو زُہَیْرٍ قَالَ : سُئِلَ لاَحِقُ بْنُ حُمَیْدٍ أَبُو مِجْلَزٍ وَأَنَا شَاہِدٌ عَنِ الْصَرْفِ فَقَالَ : کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ لاَ یَرَی بِہِ بَأْسًا زَمَانًا مِنْ عُمْرِہِ حَتَّی لَقِیَہُ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیُّ فَقَالَ لَہُ : یَا ابْنَ عَبَّاسٍ أَلاَ تَتَّقِی اللَّہَ حَتَّی مَتَی تُؤْکِلُ النَّاسَ الرِّبَا أَمَا بَلَغَکَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ ذَاتَ یَوْمٍ وَہُوَ عِنْدَ زَوْجَتِہِ أُمِّ سَلَمَۃَ : إِنِّی أَشْتَہِی تَمْرَ عَجْوَۃٍ ۔ وَأَنَّہَا بَعَثَتْ بِصَاعَیْنِ مِنْ تَمْرٍ عَتِیقٍ إِلَی مَنْزِلِ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَأُتِیَتْ بَدَلَہُمَا بِصَاعٍ مِنْ عَجْوَۃٍ فَقَدَّمَتْہُ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَعْجَبَہُ فَتَنَاوَلَ تَمْرَۃً ثُمَّ أَمْسَکَ فَقَالَ : مِنْ أَیْنَ لَکُمْ ہَذَا ۔ قَالَتْ : بَعَثْتُ بِصَاعَیْنِ مِنْ تَمْرٍ عَتِیقٍ إِلَی مَنْزِلِ فُلاَنٍ فَأَتَیْنَا بَدَلَہَا مِنْ ہَذَا الصَّاعِ الْوَاحِدِ فَأَلْقَی التَّمْرَۃَ مِنْ یَدِہِ وَقَالَ : رُدُّوہُ رُدُّوہُ لاَ حَاجَۃَ لِی فِیہِ التَّمْرُ بِالتَّمْرِ وَالْحِنْطَۃُ بِالْحِنْطَۃِ وَالشَّعِیرُ بِالشَّعِیرِ وَالذَّہَبُ بِالذَّہَبِ وَالْفِضَّۃُ بِالْفِضَّۃِ یَدًا بِیَدٍ مِثْلاً بِمِثْلٍ لَیْسَ فِیہِ زِیَادَۃٌ وَلاَ نُقْصَانُ فَمَنْ زَادَ أَوْ نَقَصَ فَقَدْ أَرْبَی وَکُلُّ مَا یُکَالُ أَوْ یُوزَنُ ۔ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: ذَکَّرْتَنِی یَا أَبَا سَعِیدٍ أَمْرًا نَسِیتُہُ أَسْتَغْفِرُ اللَّہَ وَأَتُوبُ إِلَیْہِ وَکَانَ یَنْہَی بَعْدَ ذَلِکَ أَشَدَّ النَّہْیِ۔
[ضعیف۔ اخرجہ الحاکم ۲/ ۴۹]
[ضعیف۔ اخرجہ الحاکم ۲/ ۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ ہر ماپی اور تولی جانے والے اشیاء میں سود ہوتا ہے
(١٠٥٢٠) حیان بن عبیداللہ کہتے ہیں کہ ابومجلز سے صرف تبادلہ رقم کے متعلق سوال کیا گیا اور میں بھی موجود تھا تو ابومجلز لاحق بن حمید نے کہا کہ ابن عباس (رض) اپنی عمر کے ایک عرصہ میں کہا کرتے تھے، جب نقدی ہو تو پھر کوئی حرج نہیں ہے، وہ فرماتے تھے کہ سود تو ادھار میں ہے، یہاں تک کہ ابو سعید خدری ملے تو انھوں نے اس طرح حدیث ذکر کی۔ فرماتے ہیں کہ جنس جنس کے بدلے برابر ہونی چاہیے۔ جس نے زیادتی کی وہ سود ہے اور ہر چیز جو تولی جائے یا ماپی جائے وہ بھی اسی طرح ہے۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : اے ابوسعید ! اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ میری طرف سے جنت دے۔ آپ نے مجھے بھولا ہوا کام یاد کروا دیا ہے۔ میں اللہ سے استغفار اور توبہ کرتا ہوں اور اس کے بعد وہ سختی سے منع کرتے تھے۔
(۱۰۵۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا حَیَّانُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ أَبُو زُہَیْرٍ قَالَ سُئِلَ أَبُو مِجْلَزٍ : لاَحِقُ بْنُ حُمَیْدٍ عَنِ الصَرْفِ وَأَنَا شَاہِدٌ فَقَالَ : کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ یَقُولُ زَمَانًا مِنْ عُمْرِہِ : لاَ بَأْسَ بِمَا کَانَ مِنْہُ یَدًا بِیَدٍ وَکَانَ یَقُولُ : إِنَّمَا الرِّبَا فِی النَّسِیئَۃِ حَتَّی لَقِیَہُ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیُّ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : عَیْنٌ بِعَیْنٍ مِثْلٌ بِمِثْلٍ فَمَنْ زَادَ فَہُوَ رِبًا قَالَ وَکُلُّ مَا یُکَالُ أَوْ یُوزَنُ فَکَذَلِکَ أَیْضًا قَالَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ جَزَاکَ اللَّہُ یَا أَبَا سَعِیدٍ عَنِّی الْجَنَّۃَ فَإِنَّکَ ذَکَّرْتَنِی أَمْرًا کُنْتُ نَسِیتُہُ أَسْتَغْفِرُ اللَّہَ وَأَتُوبُ إِلَیْہِ وَکَانَ یَنْہَی عَنْہُ بَعْدَ ذَلِکَ أَشَدَّ النَّہْیِ۔
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ حَدِیثِ أَبِی مِجْلَزٍ تَفَرَّدَ بِہِ حَیَّانُ قُلْتُ وَحَیَّانُ تَکَلَّمُوا فِیہِ وَیُقَالُ فِی قَوْلِہِ وَکَذَلِکَ الْمِیزَانُ فِی الْحَدِیثِ الأَوَّلِ أَنَّہُ مِنْ جِہَۃِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَکَذَلِکَ ہَذِہِ اللَّفْظَۃُ إِنْ صَحَّتْ وَیُسْتَدَلُّ عَلَیْہِ بِرِوَایَۃِ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ فِی احْتِجَاجِہِ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ بِقِصَّۃِ التَّمْرِ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَرْبَیْتَ إِذَا أَرَدْتَ ذَلِکَ فَبِعْ تَمْرَکَ بِسِلْعَۃٍ ثُمَّ اشْتَرِ بِسِلْعَتِکَ أَیَّ تَمْرٍ شِئْتَ ۔ قَالَ أَبُو سَعِیدٍ : فَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ أَحَقُّ أَنْ یَکْونَ رِبًا أَمِ الْفِضَّۃُ بِالْفِضَّۃِ فَکَانَ ہَذَا قِیَاسًا مِنْ أَبِی سَعِیدٍ لِلْفِضَّۃِ عَلَی التَّمْرِ الَّذِی رُوِیَ فِیہِ قِصَّۃٌ إِلاَّ أَنَّ بَعْضَ الرُّوَاۃِ رَوَاہُ مُفَسَّرًا مَفْصُولاً وَبَعْضُہُمْ رَوَاہُ مُجْمَلاً مَوْصُولاً وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
قَالَ أَبُو أَحْمَدَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ حَدِیثِ أَبِی مِجْلَزٍ تَفَرَّدَ بِہِ حَیَّانُ قُلْتُ وَحَیَّانُ تَکَلَّمُوا فِیہِ وَیُقَالُ فِی قَوْلِہِ وَکَذَلِکَ الْمِیزَانُ فِی الْحَدِیثِ الأَوَّلِ أَنَّہُ مِنْ جِہَۃِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَکَذَلِکَ ہَذِہِ اللَّفْظَۃُ إِنْ صَحَّتْ وَیُسْتَدَلُّ عَلَیْہِ بِرِوَایَۃِ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ فِی احْتِجَاجِہِ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ بِقِصَّۃِ التَّمْرِ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَرْبَیْتَ إِذَا أَرَدْتَ ذَلِکَ فَبِعْ تَمْرَکَ بِسِلْعَۃٍ ثُمَّ اشْتَرِ بِسِلْعَتِکَ أَیَّ تَمْرٍ شِئْتَ ۔ قَالَ أَبُو سَعِیدٍ : فَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ أَحَقُّ أَنْ یَکْونَ رِبًا أَمِ الْفِضَّۃُ بِالْفِضَّۃِ فَکَانَ ہَذَا قِیَاسًا مِنْ أَبِی سَعِیدٍ لِلْفِضَّۃِ عَلَی التَّمْرِ الَّذِی رُوِیَ فِیہِ قِصَّۃٌ إِلاَّ أَنَّ بَعْضَ الرُّوَاۃِ رَوَاہُ مُفَسَّرًا مَفْصُولاً وَبَعْضُہُمْ رَوَاہُ مُجْمَلاً مَوْصُولاً وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ ہر ماپی اور تولی جانے والے اشیاء میں سود ہوتا ہے
(١٠٥٢١) زہری فرماتے ہیں کہ سعید بن مسیب فرمایا : سود صرف سونے چاندی میں ہے یا پھر جو چیزیں ماپی تولی جاتی ہیں جن کا تعلق کھانے پینے سے ہے۔
(۱۰۵۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ قَالَ سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ : إِنَّ الرِّبَا إِنَّمَا ہُوَ فِی الذَّہَبِ وَالْفِضَّۃِ وَفِیمَا یُکَالُ وَیُوزَنُ مِمَّا یُؤْکَلُ وَیُشْرَبُ۔ [صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۱۳۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھانے، پینے اور سونے چاندی کے علاوہ دوسری چیزوں میں سود نہیں ہے
(١٠٥٢٢) سیدنا جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ایک غلام آیا ، اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہجرت پر بیعت کرلی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو معلوم نہ تھا کہ وہ غلام ہے۔ اس کا سردار آیا اس کا ارادہ رکھتا تھا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے فروخت کر دو ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو دو سیاہ غلاموں کے عوض خریدا۔ اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی سے بیعت نہیں لی جب تک پوچھا نہیں کہ کیا وہ غلام ہے ؟
(۱۰۵۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : جَائَ عَبْدٌ فَبَایَعَ النَّبِیَّ -ﷺ- عَلَی الْہِجْرَۃِ وَلَمْ یَشْعُرْ أَنَّہُ عَبْدٌ فَجَائَ سَیِّدُہُ یُرِیدُہُ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : بِعْنِیہِ ۔ فَاشْتَرَاہُ بِعَبْدَیْنِ أَسْوَدَیْنِ ثُمَّ لَمْ یُبَایِعْ أَحَدًا بَعْدُ حَتَّی یَسْأَلَہُ أَعَبْدٌ ہُوَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۶۰۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۶۰۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھانے، پینے اور سونے چاندی کے علاوہ دوسری چیزوں میں سود نہیں ہے
(١٠٥٢٣) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت صفیہ (رض) کو دحیۃ کلبی سے سات غلاموں کے عوض خریدا۔
(۱۰۵۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ دَاوُدَ الضَّبِّیُّ وَعَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ دَاوُدَ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اشْتَرَی صَفِیَّۃَ مِنْ دِحْیَۃَ الْکَلْبِیِّ بِسَبْعَۃِ أَرْؤُسٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَفَّانَ فِی حَدِیثٍ طَوِیلٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۶۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ دَاوُدَ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- اشْتَرَی صَفِیَّۃَ مِنْ دِحْیَۃَ الْکَلْبِیِّ بِسَبْعَۃِ أَرْؤُسٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَفَّانَ فِی حَدِیثٍ طَوِیلٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۶۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫২৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھانے، پینے اور سونے چاندی کے علاوہ دوسری چیزوں میں سود نہیں ہے
(١٠٥٢٤) ابن عباس (رض) سے ایک اونٹ کو دو کے عوض خریدنے کے بارے میں سوال کیا گیا ۔ فرماتے ہیں کہ کبھی ایک اونٹ دو اونٹوں سے بہتر ہوتا ہے۔
(ب) رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ اس نے ایک اونٹ دو کے عوضخریدا ۔ اس نے ایک تودے دیا اور کہا : دوسرا کل صبح آرام سکون سے لا کر دوں گا۔
(ب) رافع بن خدیج فرماتے ہیں کہ اس نے ایک اونٹ دو کے عوضخریدا ۔ اس نے ایک تودے دیا اور کہا : دوسرا کل صبح آرام سکون سے لا کر دوں گا۔
(۱۰۵۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ بَعِیرٍ بِبَعِیرَیْنِ فَقَالَ : قَدْ یَکُونُ الْبَعِیرُ خَیْرًا مِنَ الْبَعِیرَیْنِ۔
وَرُوِّینَا عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ : أَنَّہُ اشْتَرَی بَعِیرًا بِبَعِیرَیْنِ فَأَعْطَاہُ أَحَدُہُمَا وَقَالَ : آتِیکَ بِالآخَرِ غَدًا رَہْوًا إِنَّ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۱۴۰۲]
وَرُوِّینَا عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ : أَنَّہُ اشْتَرَی بَعِیرًا بِبَعِیرَیْنِ فَأَعْطَاہُ أَحَدُہُمَا وَقَالَ : آتِیکَ بِالآخَرِ غَدًا رَہْوًا إِنَّ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق ۱۴۱۴۰۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھانے، پینے اور سونے چاندی کے علاوہ دوسری چیزوں میں سود نہیں ہے
(١٠٥٢٥) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ حیوانوں میں سود نہیں ہے لیکن حیوانوں سے ممانعت ہے : 1 مادہ کے پیٹ کے بچے 2 اونٹ کی ملائی 3 مادہ بچے کو جنم دے پھر یہ حاملہ ہو کر جنم دے۔
(۱۰۵۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ قَالَ : لاَ رِبَا فِی الْحَیَوَانِ وَإِنَّمَا نَہَی مِنَ الْحَیَوَانِ عَنِ الْمَضَامِینِ وَالْمَلاَقِیحِ وَحَبَلِ الْحَبَلَۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۳۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھانے، پینے اور سونے چاندی کے علاوہ دوسری چیزوں میں سود نہیں ہے
(١٠٥٢٦) سلمہ بن علقمہ محمد بن سیرین سے نقل فرماتے ہیں کہ ان سے پوچھا گیا کہ لوہے کو لوہے کے بدلے خریدنا کیسا ہے ؟ فرماتے ہیں کہ اللہ بہتر جانتے ہیں، لیکن وہ زرع کے بدلے زرع خرید لیا کرتے تھے۔
(۱۰۵۲۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ إِنْ شَائَ اللَّہُ شَکَّ الرَّبِیعُ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ عَلْقَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْحَدِیدِ بِالْحَدِیدِ فَقَالَ : اللَّہُ أَعْلَمُ أَمَّا ہُمْ فَکَانُوا یَتَبَایَعُونَ الدِّرْعَ بِالأَدْرُعِ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی فی الام ۳/۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ کھانے، پینے اور سونے چاندی کے علاوہ دوسری چیزوں میں سود نہیں ہے
(١٠٥٢٧) ابراہیم فرماتے ہیں کہ سعید قداح کہتے ہیں کہ دیہاتی سکوں کے قرض میں حرج نہیں ہے۔
(۱۰۵۲۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا الْقَدَّاحُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبَانَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ أَنَّہُ قَالَ: لاَ بَأْسَ بِالسَّلَفِ فِی الْفُلُوسِ قَالَ سَعِیدٌ الْقَدَّاحُ: لاَ بَأْسَ بِالسَّلَفِ فِی الْفُلُوسِ۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ حیوان وغیرہ کی بیع جس میں ایک دوسرے کے بدلے خریدنے میں سود نہیں ہوتا
(١٠٥٢٨) عمرو بن حریش کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمرو بن عاص سے کہا : ہم ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں سونا چاندی نہیں ہوتا۔ کیا ہم ایک گائے دو کے عوض خرید لیں، ایک اونٹ دو اونٹوں کے عوض، ایک بکری دو بکریوں کے عوض خرید لیں۔ عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے لشکر تیار کرنے کا حکم دیا۔ اونٹ ختم ہوگئے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اونٹ ختم ہوگئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : صدقہ کے اونٹ لے لو۔ کہتے ہیں : میں ایک اونٹ دو کے عوض لے رہا تھا، صدقہ کے اونٹوں سے۔
(۱۰۵۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ حَرِیشٍ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ : إِنَّا بِأَرْضٍ لَیْسَ فِیہَا ذَہَبٌ وَلاَ فِضَّۃٌ أَفَنَبِیعُ الْبَقَرَۃَ بِالْبَقَرَتَیْنِ وَالْبَعِیرَ بِالْبَعِیرَیْنِ وَالشَّاۃَ بِالشَّاتَیْنِ فَقَالَ : أَمَرَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ أُجَہِّزَ جَیْشًا فَنَفِدَتِ الإِبِلُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ نَفِدَتِ الإِبِلُ فَقَالَ : خُذْ فِی قِلاَصِ الصَّدَقَۃِ ۔ قَالَ : فَجَعَلْتُ آخُذُ الْبَعِیرَ بِالْبَعِیرَیْنِ إِلَی إِبِلِ الصَّدَقَۃِ۔ قَالَ الشَّیْخُ اخْتَلَفُوا عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ فِی إِسْنَادِہِ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ أَحْسَنُہُمْ سِیَاقَۃً لَہُ۔وَلَہُ شَاہِدٌ صَحِیحٌ۔
[حسن۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۵۷]
[حسن۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۵۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ حیوان وغیرہ کی بیع جس میں ایک دوسرے کے بدلے خریدنے میں سود نہیں ہوتا
(١٠٥٢٩) حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو لشکر تیار کرنے کا حکم دیا۔ عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں : ہمارے پاس سواریاں نہ تھیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ وہ سواریاں خریدیں صدقہ کے اونٹ آنے تک۔ حضرت عبداللہ بن عمرو نے ایک اونٹ دو اونٹوں کے عوضخریدا ۔ صدقہ کے اونٹ آنے تک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے۔
(۱۰۵۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ شُعَیْبٍ أَخْبَرَہُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَہُ أَنْ یُجَہِّزَ جَیْشًا قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو وَلَیْسَ عِنْدَنَا ظَہَرٌ قَالَ فَأَمَرَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یَبْتَاعَ ظَہْرًا إِلَی خُرُوجِ الْمُصَدِّقِ فَابْتَاعَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو الْبَعِیرَ بِالْبَعِیرَیْنِ وَبِالأَبْعِرَۃِ إِلَی خُرُوجِ الْمُصَدِّقِ بِأَمْرِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔
[حسن۔ اخرجہ الدارقطنی ۳/ ۶۹]
[حسن۔ اخرجہ الدارقطنی ۳/ ۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ حیوان وغیرہ کی بیع جس میں ایک دوسرے کے بدلے خریدنے میں سود نہیں ہوتا
(١٠٥٣٠) حضرت علی بن طالب (رض) نے ایک اونٹ خریدا جس کا نام عصیفیر تھا ٢٠ اونٹوں کے عوض وقت مقررہ تک۔
(۱۰۵۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَیْسَانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ : أَنَّہُ بَاعَ جَمَلاً لَہُ یُدْعَی عُصَیْفِیرًا بِعِشْرِینَ بَعِیرًا إِلَی أَجَلٍ۔ [ضعیف۔ اخرجہ مالک ۱۳۳۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ حیوان وغیرہ کی بیع جس میں ایک دوسرے کے بدلے خریدنے میں سود نہیں ہوتا
(١٠٥٣١) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے ایک سواری چار اونٹوں کے عوض خریدی جس کی ضمانت دی گئی تھی کہ وہ ان کے مالک کو ربزہ میں جا کر ادائیگی کردیں گے۔
(۱۰۵۳۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا أَخْبَرَنَا عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ اشْتَرَی رَاحِلَۃً بِأَرْبَعَۃِ أَبْعِرَۃٍ مَضْمُونَۃٍ عَلَیْہِ یُوفِیہَا صَاحِبَہَا بِالرَّبَذَۃِ۔
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۳۱۲]
[صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۳۱۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ حیوان کے بدلے حیوان ادھار بیع کی ممانعت
(١٠٥٣٢) سمرہ بن جندب (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جانور کے بدلے جانور کی ادھار بیع سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۵۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنِ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ ہُوَ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی عَنْ بَیْعِ الْحَیَوَانِ بِالْحَیَوَانِ نَسِیْئَۃً۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ۔
إِلاَّ أَنَّ أَکْثَرَ الْحُفَّاظِ لاَ یُثْبِتُونَ سَمَاعَ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ مِنْ سَمُرَۃَ فِی غَیْرِ حَدِیثِ الْعَقِیقَۃِ۔
وَحَمَلَہُ بَعْضُ الْفُقَہَائِ عَلَی بَیْعِ أَحَدِہِمَا بِالآخَرِ نَسِیْئَۃً مِنَ الْجَانِبَیْنِ فَیَکُونُ دَیْنًا بِدَیْنٍ فَلاَ یَجُوزُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [صحیح۔ لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۵۶]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ۔
إِلاَّ أَنَّ أَکْثَرَ الْحُفَّاظِ لاَ یُثْبِتُونَ سَمَاعَ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ مِنْ سَمُرَۃَ فِی غَیْرِ حَدِیثِ الْعَقِیقَۃِ۔
وَحَمَلَہُ بَعْضُ الْفُقَہَائِ عَلَی بَیْعِ أَحَدِہِمَا بِالآخَرِ نَسِیْئَۃً مِنَ الْجَانِبَیْنِ فَیَکُونُ دَیْنًا بِدَیْنٍ فَلاَ یَجُوزُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ۔ [صحیح۔ لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۵۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৫৩৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ حیوان کے بدلے حیوان ادھار بیع کی ممانعت
(١٠٥٣٣) (ب) دونوں جانب سے ادھار یہ قرض کے زمرہ میں آتا ہے جو جائز نہیں ہے۔ عکرمہ حضرت ابن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جانور کے بدلے جانور کی ادھار بیع سے منع کیا ہے۔
(۱۰۵۳۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدُ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الْحَیَوَانِ بِالْحَیَوَانِ نَسِیئَۃً۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ عَنْ مَعْمَرٍ مَوْصُولاً وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ أَبِی أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیِّ وَعَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الذِّمَّارِیِّ عَنِ الثَّوْرِیِّ عَنْ مَعْمَرٍ وَکُلُّ ذَلِکَ وَہْمٌ۔وَالصَّحِیحُ۔
[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابن حبان ۵۰۲۸]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ عَنْ مَعْمَرٍ مَوْصُولاً وَکَذَلِکَ رُوِیَ عَنْ أَبِی أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیِّ وَعَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الذِّمَّارِیِّ عَنِ الثَّوْرِیِّ عَنْ مَعْمَرٍ وَکُلُّ ذَلِکَ وَہْمٌ۔وَالصَّحِیحُ۔
[صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابن حبان ۵۰۲۸]
তাহকীক: