আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৮ টি

হাদীস নং: ১০৬৭৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٤) خالی۔
(۱۰۶۷۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٥) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آدمی کو غلہ کو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا، طاؤس کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) سے پوچھا : یہ کیسے ہوگا ؟ فرمایا : وہ تو درہم کے بدلے درہم ہیں اور غلہ تو وہی پڑا ہوا ہے۔
(۱۰۶۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی وَأَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ یَبِیعَ الرَّجُلُ طَعَامًا حَتَّی یَسْتَوْفِیَہُ۔ قَالَ طَاوُسٌ فَقُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ فَکَیْفَ ذَاکَ؟ قَالَ : ذَاکَ دَرَاہِمُ بِدَرَاہِمَ وَالطَّعَامُ مُرْجَأٌ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ وَالثَّوْرِیِّ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۲۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٦) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے طعام کو خریدا وہ قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔
(۱۰۶۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُوطَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ الدَّارَابُجَرْدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِیعُہُ حَتَّی یَسْتَوْفِیَہُ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۲۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٧) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو غلہ خریدے تو اس کو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرنا۔
(۱۰۶۷۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ وَحُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : إِذَا ابْتَعْتَ طَعَامًا فَلاَ تَبِیعُہُ حَتَّی تَسْتَوْفِیَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٨) حکیم بن حزام فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو کہا : کیا میں خبر نہ دوں وغیرہ یا جیسے اللہ نے چاہا۔ فرمایا : تو غلہ فروخت کرتا ہے ؟ میں نے کہا : کیوں نہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو طعام خریدے تو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کیا کر۔ دونوں کا ایک ہی معنیٰ ہے۔
(۱۰۶۷۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمِشٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عَطَاء ٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مَوْہَبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ صَیْفِیٍّ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ لَہُ : أَلَم أُنَبَّأْ أَوْ أَلَمْ أُخْبَرْ أَوْ أَلَمْ یَبْلُغْنِی أَوْ کَمَا شَائَ اللَّہُ أَنَّکَ تَبِیعُ الطَّعَامَ ۔ قُلْت : بَلَی۔ قَالَ: إِذَا ابْتَعْتَ طَعَامًا فَلاَ تَبِیعُہُ حَتَّی تَسْتَوْفِیَہُ ۔ مَعْنَاہُمَا وَاحِدٌ۔

[صحیح۔ اخرجہ النسائی ۴۶۰۱۔ احمد ۳/ رقم ۳۰۹۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حکیم بن حزام نے غلہ کو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت کردیا۔ حضرت عمر (رض) نے اس کو واپس کروا دیا اور فرمایا : جب آپ طعام خریدو تو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرو۔
(۱۰۶۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ حَکِیمَ بْنَ حِزَامٍ بَاعَ طَعَامًا مِنْ قَبْلِ أَنْ یَقْبِضَہُ فَرَدَّہُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَقَالَ : إِذَا ابْتَعْتَ طَعَامًا فَلاَ تَبِیعُہُ حَتَّی تَقْبِضَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ طعام کے علاوہ بھی کسی چیز کو قبضہ میں لیے بغیر فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان
(١٠٦٨٠) طاؤس کہتے ہیں کہ جس نے ابن عباس (رض) سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طعام کے بارے میں فرمایا تھا کہ قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کیا جائے۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ تمام اشیا اس کی مثل ہیں۔
(۱۰۶۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرٍو

(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ الَّذِی حَفِظْنَاہُ مِنْہُ سَمِعَ طَاوُسًا یَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : أَمَّا الَّذِی نَہَی عَنْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَہُوَ الطَّعَامُ أَنْ یُبَاعَ حَتَّی یُقْبَضَ۔ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : وَلاَ أَحْسِبُ کُلَّ شَیْئٍ إِلاَّ مِثْلَہُ۔

لَفْظُ حَدِیثِ عَلِیٍّ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۲۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ طعام کے علاوہ بھی کسی چیز کو قبضہ میں لیے بغیر فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان
(١٠٦٨١) صفوان بن یعلیٰ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عتاب بن اسید کو مکہ کا عامل بنایا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے تجھے اللہ والوں اور پرہیزگار لوگوں کا امیر بنایا ہے۔ جس چیز کے نقصان کی ذمہ داری نہ لی گئی ہو تو اس کے نفع سے ان میں سے کوئی ایک بھی نہ کھائے اور ان کو منع فرمایا کہ فرض اور بیع اور ایک بیع دوشرطوں سے اور یہ کہ فروخت کرے ان میں سے کوئی ایک جو اس کے پاس نہیں ہے۔
(۱۰۶۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُوالْقَاسِمِ: ہِبَۃُ اللَّہِ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مَنْصُورٍ الْفَقِیہُ الطَّبَرِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ بُہْلُولٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَمَوِیُّ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ یَعْلَی عَنْ أَبِیہِ قَالَ : اسْتَعْمَلَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَتَّابَ بْنَ أُسَیْدٍ عَلَی مَکَّۃَ فَقَالَ : إِنِّی قَدْ أَمَّرْتُکَ عَلَی أَہْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ بِتَقْوَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَلاَ یَأْکُلُ أَحَدٌ مِنْہُمْ مِنْ رِبْحِ مَا لَمْ یَضْمَنْ وَانْہَہُمْ عَنْ سَلَفٍ وَبَیْعٍ وَعَنِ الصَّفَقَتَیْنِ فِی الْبَیْعِ الْوَاحِدِ وَأَنْ یَبِیعَ أَحَدُہُمْ مَا لَیْسَ عِنْدَہ۔

[حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ طعام کے علاوہ بھی کسی چیز کو قبضہ میں لیے بغیر فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان
(١٠٦٨٢) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عتاب بن اسید سے فرمایا کہ میں تجھے اللہ والوں اور مکہ والوں کی طرف بھیج رہا ہوں۔ ان کو منع کرنا کہ جب تک چیز کا قبضہ حاصل نہ کریں فروخت نہ کریں یا کسی چیز سے سے فائدہ نہ اٹھائیں، جس کے نقصان کے ذمہ دار قبول نہ کریں اور قرض اور بیع اور ایک بیع میں دو شرطیں اور بیع اور قرض کے بارے میں۔
(۱۰۶۸۲) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ صَالِحٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِعَتَّابِ بْنِ أُسَیْدٍ : إِنِّی قَدْ بَعَثْتُکَ إِلَی أَہْلِ اللَّہِ وَأَہْلِ مَکَّۃَ فَانْہَہُمْ عَنْ بَیْعِ مَا لَمْ یَقْبِضُوا أَوْ رَبِحِ مَا لَمْ یَضْمَنُوا وَعَنْ قَرْضٍ وَبَیْعٍ وَعَنْ شَرْطَیْنٍ فِی بَیْعٍ وَعَنْ بَیْعٍ وَسَلَفٍ ۔ تَفَرَّدَ بِہِ یَحْیَی بْنُ صَالِحٍ الأَیْلِیُّ وَہُوَ مُنْکَرٌ بِہَذَا الإِسْنَادِ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ طعام کے علاوہ بھی کسی چیز کو قبضہ میں لیے بغیر فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان
(١٠٦٨٣) عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عتاب بن اسید کو بھیجا۔ ان کو ایک بیع میں دو شرطوں اور قرض اور بیع اور اس چیز کی بیع سے منع فرمایا جو آپ کے پاس موجود نہیں اور اس کے نفع سے فائدہ اٹھانا جس کے نقصان کی ذمہ داری نہ لی گئی ہو۔
(۱۰۶۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ وَأَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلاَنَ وَعَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- بَعَثَ عَتَّابَ بْنَ أُسَیْدٍ فَنَہَاہُ عَنْ شَرْطَیْنِ فِی بَیْعٍ وَعَنْ سَلَفٍ وَبَیْعٍ وَعَنْ بَیْعِ مَا لَیْسَ عِنْدَکَ وَعَنْ رَبْحِ مَا لَمْ تَضْمَنْ۔ [حسن۔ اخرجہ ابوداود ۳۵۰۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৮৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ طعام کے علاوہ بھی کسی چیز کو قبضہ میں لیے بغیر فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان
(١٠٦٨٤) حکیم بن حزام فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں ایسا آدمی ہوں جو سامان وغیرہ خریدتا ہوں اس سے حلال اور حرام کیا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے بھتیجے ! جب تو سامان خریدے تو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرنا۔
(۱۰۶۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عِصْمَۃَ حَدَّثَہُ أَنَّ حَکِیمَ بْنَ حِزَامٍ حَدَّثَہُ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی رَجُلٌ أَشْتَرَی بُیُوعًا فَمَا یَحِلُّ مِنْہَا وَمَا یَحْرُمُ؟ قَالَ : یَا ابْنَ أَخِی إِذَا اشْتَرَیْتَ بَیْعًا فَلاَ تَبِعْہُ حَتَّی تَقْبِضَہُ ۔ لَمْ یَسْمَعْہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ مِنْ یُوسُفَ إِنَّمَا سَمِعَہُ مِنْ یَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ عَنْ یُوسُفَ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ طعام کے علاوہ بھی کسی چیز کو قبضہ میں لیے بغیر فروخت کرنے کی ممانعت کا بیان
(١٠٦٨٥) حکیم بن حزام فرماتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں یہ سامان تجارت خریدتا ہوں میرے لیے اس سے کیا حلال ہے اور کیا حرام ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے بھتیجے ! تو کسی چیز کو بھی قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرنا۔

(ب) ابان نے حدیث میں کہا کہ جب آپ سامان خریدیں تو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرنا۔
(۱۰۶۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی الأَشْیَبُ وَسَعْدُ بْنُ حَفْصٍ الطَّلْحِیُّ وَہَذَا لَفْظُ الأَشْیَبِ قَالاَ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ یَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ عَنْ یُوسُفَ بْنِ مَاہَکَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عِصْمَۃَ عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَبْتَاعُ ہَذِہِ الْبُیُوعَ فَمَا یَحِلُّ لی مِنْہَا وَمَا یَحْرُمُ عَلَیَّ؟ قَالَ : یَا ابْنَ أَخِی لاَ تَبِیعَنَّ شَیْئًا حَتَّی تَقْبِضَہُ ۔ ہَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ مُتَّصِلٌ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی وَأَبَانُ الْعَطَّارُ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ وَقَالَ أَبَانُ فِی الْحَدِیثِ : إِذَا اشْتَرَیْتَ بَیْعًا فَلاَ تَبِعْہُ حَتَّی تَقْبِضَہُ ۔ وَبِمَعْنَاہُ قَالَ ہَمَّامٌ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہر چیز کو خریدتے ہوئے ماپ کر اپنے قبضہ میں لینے کا بیان
(١٠٦٨٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلہ خریدا اتنی دیر فروخت نہ کرے جب تک اس کو ماپ نہ لے۔ میں نے ابن عباس (رض) سے کہا : کیوں ؟ فرمایا : آپ دیکھتے نہیں کہ وہ آپس میں سونے کی تجارت کرتے ہیں اور غلہ وہی پڑا ہوتا ہے۔
(۱۰۶۸۶) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِعْہُ حَتَّی یَکْتَالَہُ ۔ فَقُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ لَمْ قَالَ أَلاَ تَرَاہُمْ یَتَبَایَعُونَ الذَّہَبَ وَالطَّعَامَ مُرْجَأً۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۲۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہر چیز کو خریدتے ہوئے ماپ کر اپنے قبضہ میں لینے کا بیان
(١٠٦٨٧) ایضاً
(۱۰۶۸۷) وَرَوَاہُ بِہَذَا اللَّفْظِ أَیْضًا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ فَذَکَرَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ہر چیز کو خریدتے ہوئے ماپ کر اپنے قبضہ میں لینے کا بیان
(١٠٦٨٨) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبضہ میں لینے سے پہلے کسی کو بھی غلہ فروخت کرنے سے منع کردیا جو اس نے ماپ کر خریدا ہوا ہے۔
(۱۰۶۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرٌو عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ عُبَیْدٍ الْمَدِینِیِّ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَہُ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ یَبِیعَ أَحَدٌ طَعَامًا اشْتَرَاہُ بِکَیْلٍ حَتَّی یَسْتَوْفِیَہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۴۹۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدے ہوئے سامان کو مکمل طور پر منتقل کر کے قبضہ میں لینا جب اس کی مثل سامان منتقل کیا جاتا ہو
(١٠٦٨٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں غلہ خریدتے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں روانہ کرتے کہ جس جگہ سے ہم نے خریدا ہے، فروخت کرنے سے پہلیوہاں سے دوسری جگہ منتقل کردیں ۔
(۱۰۶۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : کُنَّا فِی زَمَانِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- نَبْتَاعُ الطَّعَامَ فَیَبْعَثُ عَلَیْنَا مَنْ یَأْمُرُنَا بِانْتِقَالِہِ مِنَ الْمَکَانِ الَّذِی ابْتَعْنَاہُ إِلَی مَکَانٍ سِوَاہُ قَبْلَ أَنْ نَبِیعَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۲۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدے ہوئے سامان کو مکمل طور پر منتقل کر کے قبضہ میں لینا جب اس کی مثل سامان منتقل کیا جاتا ہو
(١٠٦٩٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلہ خریدا اس کو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔ کہتے ہیں کہ ہم قافلوں سے اندازے سے غلہ خریدتے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں منع فرما دیا کہ ہم اس کو جگہ سے منتقل کرنے سے پہلے فروخت کریں۔
(۱۰۶۹۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ اشْتَرَی طَعَامًا فَلاَ یَبِیعُہُ حَتَّی یَسْتَوْفِیَہُ ۔ قَالَ : وَکُنَّا نَشْتَرِی الطَّعَامَ مِنَ الرُّکْبَانِ جِزَافًا فَنَہَانَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ نَبِیعَہُ حَتَّی نَنْقُلَہُ مِنْ مَکَانِہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۲۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدے ہوئے سامان کو مکمل طور پر منتقل کر کے قبضہ میں لینا جب اس کی مثل سامان منتقل کیا جاتا ہو
(١٠٦٩١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے لوگوں کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں دیکھا جب وہ اندازے سے غلہ خریدتے تو انھیں مارا جاتا کہ وہ اسی جگہ فروخت نہ کریں یہاں تک کہ وہ اپنے مقامات پر منتقل کرلیں۔
(۱۰۶۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍالصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی قَالَ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ أَنَّ عَبْدَاللَّہِ بْنَ عُمَرَ قَالَ: رَأَیْتُ النَّاسَ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا ابْتَاعُوا الطَّعَامَ جِزَافًا یُضْرَبُونَ فِی أَنْ یَبِیعُوا مَکَانَہُمْ حَتَّی یُئْوُوہُ إِلَی رِحَالِہِمْ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ خریدے ہوئے سامان کو مکمل طور پر منتقل کر کے قبضہ میں لینا جب اس کی مثل سامان منتقل کیا جاتا ہو
(١٠٦٩٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے بازار سے تیل خریدا۔ جب میں اس کا مستحق ٹھہرا۔ مجھے ایک آدمی ملا جو مجھے اچھا منافع دے رہا تھا ، میں نے اس سے بیع کرنا چاہی۔ میرے پیچھے سے ایک شخص نے میری چادر پکڑ لی۔ جب میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا وہ زید بن ثابت تھے۔ وہ کہنے لگے : جہاں سے آپ نے خریدا وہاں فروخت نہ کرو۔ یہاں تک کہ آپ اس کو اپنے گھر منتقل کرلیں، کیونکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سامان کو اسی جگہ فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے جہاں سے خریدا جائے۔ جب تک تاجر اپنے مقامات پر منتقل نہ کرلیں۔
(۱۰۶۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو صَادِقٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ الصَّیْدَلاَنِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَہْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ حُنَیْنٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : ابْتَعْتُ زَیْتًا فِی السُّوقِ فَلَمَّا اسْتَوْجَبْتُ لَقِیَنِی رَجُلٌ فَأَعْطَانِی رِبْحًا حَسَنًا فَأَرَدْتُ أَنْ أَضْرِبَ عَلَی یَدِہِ فَأَخَذَ رَجُلٌ بِرِدَائِی مِنْ خَلْفِی فَالْتَفَتُّ إِلَیْہِ فَإِذَا زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ فَقَالَ : لاَ تَبِعْہُ حَیْثُ ابْتَعْتَہُ حَتَّی تَحُوزَہُ إِلَی رَحْلِکَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ تُبَاعَ السِّلْعَۃُ حَیْثُ تَبْتَاعُ حَتَّی یَحُوزَہَا التُّجَّارُ إِلَی رِحَالِہِمْ۔ [صحیح لغیرہ۔ اخرجہ ابوداود ۳۴۹۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৯৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ سے پہلے ان غلوں کو فروخت کرنا جو بادشاہ نکالتا ہے
(١٠٦٩٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) اور زید بن ثابت (رض) دونوں فرماتے ہیں کہ رزق کو فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

(ب) شعبی فرماتے ہیں کہ رزق کی فروخت میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن قبضہ میں لینے سے پہلے اس کو فروخت نہ کر جو آپ نے خریدا ہے۔
(۱۰۶۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَصْفَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّہُمَا کَانَا لاَ یَرَیَانِ بِبَیْعِ الرِّزْقِ بَأْسًا۔

وَعَنْ سُفْیَانَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یَرَی بَأْسًا بِبَیْعِ الرِّزْقِ وَیَقُولُ : لاَ یَبِیعُہُ الَّذِی اشْتَرَاہُ حَتَّی یَقْبِضَہُ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَہَذَا ہُوَ الْمُرَادُ إِنْ شَائَ اللَّہُ بِمَا رُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: