আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৮ টি
হাদীস নং: ১০৬৫৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٥٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ پھل کو عمدہ ہونے یا پکنے سے پہلے فروخت کیا جائے اور اس میں سے کوئی چیز فروخت نہ کی جائے مگر صرف عرایا میں درہم و دینار کے بدلے ۔
(۱۰۶۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ وَہُوَ ابْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ وَأَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ حَتَّی یَطِیبَ وَلاَ یُبَاعُ شَیْئٌ مِنْہُ إِلاَّ بِالدِّینَارِ وَالدِّرْہَمِ إِلاَّ الْعَرَایَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سُلَیْمَانَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ أَبِی عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ سُلَیْمَانَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ أَبِی عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٥٥) رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزابنہ یعنی کھجور کے پھل کو خشک کھجور کے بدلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ، لیکن بیع عرایا والوں کو رخصت دی۔
(۱۰۶۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ الْعَنَزِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ کَثِیرٍ قَالَ حَدَّثَنِی بُشَیْرُ بْنُ یَسَارٍ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِیجٍ وَسَہْلَ بْنَ أَبِی حَثْمَۃَ حَدَّثَاہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُزَابَنَۃِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ إِلاَّ أَصْحَابَ الْعَرَایَا فَإِنَّہُ قَدْ أَذِنَ لَہُمْ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ یَحْیَی عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۲۵۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ یَحْیَی عَنْ أَبِی أُسَامَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۲۵۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٥٦) سہل بن ابی حثمہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درخت کے پھل کو خشک کھجور کے عوض فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے، لیکن بیع عرایا میں رخصت دی ہے کہ درخت کے پھل کو خشک کھجور کے بدلے اندازاً فروخت کیا جاسکتا ہے کہ اس کے اہل تر کھجور بھی کھا لیں۔
(۱۰۶۵۶) أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ بُشَیرِ بْنِ یَسَارٍ قَالَ سَمِعْتُ سَہْلَ بْنَ أَبِی حَثْمَۃَ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ إِلاَّ أَنَّہُ رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرِیَّۃِ أَنْ تُبَاعَ بِخَرْصِہَا تَمْرًا یَأْکُلُہَا أَہْلُہَا رُطَبًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ وَغَیْرِہِ کُلُّہُمْ عَنْ سُفْیَانَ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۰۷۹]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیٍّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَمْرٍو النَّاقِدِ وَغَیْرِہِ کُلُّہُمْ عَنْ سُفْیَانَ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۰۷۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٥٧) سہل بن ابی حثمہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درخت کے پھل کو خشک کھجور کے بدلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے اور فرمایا : یہ سود ہے۔ یہ مزابنہ ہے ، لیکن بیع عرایا میں رخصت دی کیونکہ گھر والے ایک یا دو کھجور کے درخت لے لیتے خشک کھجور کے بدلے اندازا۔ پھر وہ تر کھجوریں کھاتے۔
(۱۰۶۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ یَحْیَی عَنْ بَشِیرِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ أَہْلِ دَارِہِ مِنْہُمْ سَہْلُ بْنُ أَبِی حَثْمَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ وَقَالَ : ذَلِکَ الرِّبَا تِلْکَ الْمُزَابَنَۃُ ۔ إِلاَّ أَنَّہُ رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرِیَّۃِ : النَّخْلَۃِ وَالنَّخْلَتَیْنِ یَأْخُذُہَا أَہْلُ الْبَیْتِ بِخَرْصِہَا تَمْرًا یَأْکُلُونَہَا رُطَبًا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۰]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٥٨) بشیر بن یسار نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعض صحابہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درخت کے پھل کو خشک کھجور کے بدلے فروخت کرنے سے منع فرمایا اور فرمایا : یہ ضرورت ہے یعنی مزابنہ ہے۔
(۱۰۶۵۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا الثَّقَفِیُّ قَالَ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ یَقُولُ أَخْبَرَنِی بَشِیرُ بْنُ یَسَارٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی أَنْ یُبَاعَ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ قَالَ وَذَلِکَ الزَّبْنُ تِلْکَ الْمُزَابَنَۃُ ثُمَّ ذَکَرَ الْبَارِقِی بِنَحْوِہِ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٥٩) زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں رخصت دی کہ گھر والے اس پھل کے اندازے کے مطابق خشک کھجور دے کر وہ رطب، تر کھجور کھاتے ہیں۔
(۱۰۶۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ قَالَ أَخْبَرَنِی نَافِعٌ أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ یُحَدِّثُ أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ حَدَّثَہُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ فِی الْعَرِیَّۃِ یَأْخُذُہَا أَہْلُ الْبَیْتِ بِخَرْصِہَا تَمْرًا یَأْکُلُونَہَا رُطَبًا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مضیٰ آنفًا]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مضیٰ آنفًا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٦٠) زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھلوں کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے، لیکن عرایا میں رخصت دی ہے اور عریہ کھجور کا درخت قوم کے لیے مختص ہے اب وہ اس کے پھل کے اندازے سے خشک کھجور حاصل کرلیتے۔
(۱۰۶۶۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا وَرَخَّصَ فِی الْعَرَایَا قَالَ : وَالْعَرِیَّۃُ النَّخْلَۃُ تُجْعَلُ لِلْقَوْمِ یَبِیعُونَہَا بِخَرْصِہَا تَمْرًا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مضی آنفاً]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مضی آنفاً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٦١) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں درخت کے پھل کے اندازے کی رخصت دی۔
(ب) یحییٰ بن سعید کہتے ہیں کہ عریہ، یہ ہے کہ انسان کھجور کے درخت کے پھل اپنے گھر والوں کے کھانے کے لیے خریدتا ہے، خشک کھجور کے بدلے اندازاً ۔
(ب) یحییٰ بن سعید کہتے ہیں کہ عریہ، یہ ہے کہ انسان کھجور کے درخت کے پھل اپنے گھر والوں کے کھانے کے لیے خریدتا ہے، خشک کھجور کے بدلے اندازاً ۔
(۱۰۶۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ یَحْیَی عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِی زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَرْخَصَ فِی بَیْعِ الْعَرِیَّۃِ بِخَرْصِہَا۔ وَقَالَ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ : الْعَرِیَّۃُ أَنْ یَشْتَرِیَ الرَّجُلُ ثَمَرَ النَّخَلاَتِ لِطَعَامِ أَہْلِہِ رُطَبًا بِخَرْصِہَا تَمْرًا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ بخاری۲۰۸۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٦٢) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں رخصت دی کہ درخت کے پھل کو اندازے سے وزن معلوم کے بدلے فروخت کیا جاسکتا ہے۔
(ب) عرایا، معلوم کھجور کے درخصت ہوتے وہ ان درختوں کے پاس آکر اس کو خرید لیتا۔
(ب) عرایا، معلوم کھجور کے درخصت ہوتے وہ ان درختوں کے پاس آکر اس کو خرید لیتا۔
(۱۰۶۶۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ یَعْنِی ابْنَ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ ہُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَرْخَصَ فِی الْعَرَایَا أَنْ تُبَاعَ بِخَرْصِہَا کَیْلاً قَالَ مُوسَی: وَالْعَرَایَا نَخَلاَتٌ مَعْلُومَاتٌ یَأْتِیہَا فَیَشْتَرِیہَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۸۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۸۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٦٣) عبدربہ بن سعید انصاری فرماتے ہیں کہ القریۃ کہ آدمی آدمی کھجور کا درخت عاریتاً دے دیتا ہے یا آدمی اپنے مال سے ایک یا دو درخت کھجور کے استثنا کرلیتا ہے تاکہ ان سے کھائے تو ان کو خشک کھجور کے بدلے خرید لیتا ہے۔
(۱۰۶۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِیدٍ الْہَمْدَانِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ قَالَ : الْعَرِیَّۃُ الرَّجُلُ یُعْرِی الرَّجُلَ النَّخْلَۃَ أَوِ الرَّجُلُ یَسْتَثْنِی مِنْ مَالِہِ النَّخْلَۃَ أَوْ الاِثْنَتَیْنِ لِیَأْکُلَہَا فَیَبِیعَہَا بِتَمْرٍ۔
[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۶۵]
[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۶۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৬৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ عرایا کی تفسیر کا بیان
(١٠٦٦٤) ابن اسحاق کہتے ہیں کہ عرایا یہ ہے کہ آدمی کسی کو کھجوروں کے درخت ہبہ کردیتا ہے۔ اس پر مشقت ہوتی ہے کہ ان کی رکھوالی کرے تو ان کو اس کے اندازے کے مطابق فروخت کردیتا ہے۔
(۱۰۶۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہَنَّادُ بْنُ السَّرِیِّ عَنْ عَبْدَۃَ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ : الْعَرَایَا أَنْ یَہَبَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ النَّخَلاَتِ فَیَشُقَّ عَلَیْہِ أَنْ یَقُومَ عَلَیْہَا فَیَبِیعَہَا بِمِثْلِ خَرْصِہَا۔
[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۶۶]
[صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۶۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا میں کیا جائز ہے
(١٠٦٦٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا کو جائز قرار دیا ہے، بشرطیکہ اس میں پانچ وسق یا اس سے کم میں اندازہ لگائیں ۔ داؤد راوی کو شک ہے کہ پانچ یا پانچ وسق سے کم کہا۔ فرماتے ہیں : ہاں۔
(۱۰۶۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی فِی آخَرِینَ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکٍ حَدَّثَکَ دَاوُدُ بْنُ الْحُصَیْنِ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِی أَحْمَدَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا فِیمَا دُونَ خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ أَوْ خَمْسَۃٍ شَکَّ دَاوُدُ قَالَ : خَمْسَۃٌ أَوْ دُونَ خَمْسَۃٍ قَالَ : نَعَمْ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۱]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قُلْتُ لِمَالِکٍ حَدَّثَکَ دَاوُدُ بْنُ الْحُصَیْنِ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِی أَحْمَدَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا فِیمَا دُونَ خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ أَوْ خَمْسَۃٍ شَکَّ دَاوُدُ قَالَ : خَمْسَۃٌ أَوْ دُونَ خَمْسَۃٍ قَالَ : نَعَمْ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا میں کیا جائز ہے
(١٠٦٦٦) داؤد میں بن حصین نے اس کے مثل ذکر کیا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو جائز قرار دیا ہے۔
(۱۰۶۶۶) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی القَعْنَبِیَّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : أَرْخَصَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ القَعْنَبِیِّ وَیَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا میں کیا جائز ہے
(١٠٦٦٧) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں پانچ وسق یا اس سے کم میں اندازہ لگانا جائز قرار دیا ہے، امام مالک (رح) فرماتے ہیں : ہاں۔
(۱۰۶۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی أَبُو خَلِیفَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ الْحَجَبِیُّ قَالَ سَمِعْتُ مَالِکًا وَسَأَلَہُ عُبَیْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ الرَّبِیعِ أَحَدَّثَکَ دَاوُدُ بْنُ الْحُصَیْنِ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا فِی خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ أَوْ دُونَ خَمْسَۃِ أَوْسُقٍ۔ قَالَ مَالِکٌ: نَعَمْ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْوَّہَابِ الْحَجَبِیِّ وَغَیْرِہِ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۰۷۸]
[صحیح۔ بخاری ۲۰۷۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا میں کیا جائز ہے
(١٠٦٦٨) حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ، مزابنہ سے منع فرمایا ہے اور عرایا والوں کو رخصت دی کہ وہ اس کے اندازہ کے مطابق فروخت کردیں۔ پھر فرمایا : ایک، دو ، تین اور چار وسق تک۔
(۱۰۶۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَہْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ حَبَّانَ عَنْ عَمِّہِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ وَأَذِنَ لأَصْحَابِ الْعَرَایَا أَنْ یَبِیعُوہَا بِمِثْلِ خَرْصِہَا ثُمَّ قَالَ : الْوَسْقُ وَالْوَسَقَیْنِ وَالثَّلاَثَۃُ وَالأَرْبَعَۃُ۔ [حسن۔ اخرجہ احمد ۳/ ۳۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے بیع عرایا میں تر یا خشک کھجور کو بھی جائز قرار دیا
(١٠٦٦٩) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا کو جائز قرار دیا تر یا خشک کھجور کے بدلے، اس کے علاوہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اجازت نہیں دی۔
(۱۰۶۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّہُ أَرْخَصَ فِی بَیْعِ الْعَرِیَّۃِ بِالرُّطَبِ أَوْ بِالتَّمْرِ وَلَمْ یُرَخِّصْ فِی غَیْرِ ذَلِکَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ مضی آنفا]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ بُکَیْرٍ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ مضی آنفا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے بیع عرایا میں تر یا خشک کھجور کو بھی جائز قرار دیا
(١٠٦٧٠) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں خشک کھجور اور تر میں رخصت اور جائز قرار دیا اس کے علاوہ میں رخصت نہیں دی۔
(۱۰۶۷۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ عَنِ الأَوْزَاعِیِّ قَالَ حَدَّثَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا بِالتَّمْرِ وَالرُّطَبِ وَلَمْ یُرَخِّصْ فِی غَیْرِ ذَلِکَ۔ [صحیح۔ مضی آنفا]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جس نے بیع عرایا میں تر یا خشک کھجور کو بھی جائز قرار دیا
(١٠٦٧١) خارجہ بن زید بن ثابت (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خشک کھجور تر کے بدلے ، یعنی بیع عرایا میں اجازت دی ہے۔
(۱۰۶۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی خَارِجَۃُ بْنُ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا بِالتَّمْرِ وَالرُّطَبِ۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَۃَ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۶۲]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَۃَ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۶۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلہ خریدا وہ اس کو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔
(ب) امام بخاری (رح) فرماتے ہیں کہ اسماعیل نے زیادہ کیا ہے کہ جس نے غلہ خریدا تو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔
(ب) امام بخاری (رح) فرماتے ہیں کہ اسماعیل نے زیادہ کیا ہے کہ جس نے غلہ خریدا تو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔
(۱۰۶۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی فِی آخَرِینَ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ قَالَ حَدَّثَنِی مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ وَمُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِعْہُ حَتَّی یَسْتَوْفِیَہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَیَحْیَی بْنِ یَحْیَی قَالَ الْبُخَارِیُّ زَادَ إِسْمَاعِیلُ مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِیعُہُ حَتَّی یَقْبِضَہُ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۲۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ قَالَ حَدَّثَنِی مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ وَمُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِعْہُ حَتَّی یَسْتَوْفِیَہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ وَیَحْیَی بْنِ یَحْیَی قَالَ الْبُخَارِیُّ زَادَ إِسْمَاعِیلُ مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِیعُہُ حَتَّی یَقْبِضَہُ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۲۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ قبضہ میں لینے سے پہلے غلے کی فروخت ممنوع ہے
(١٠٦٧٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے غلہ خریداوہ اس کو قبضہ میں لینے سے پہلے فروخت نہ کرے۔
(۱۰۶۷۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِیعُہُ حَتَّی یَقْبِضَہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক: