আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৮ টি

হাদীস নং: ১০৬৩৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ آفت کی وجہ سے قیمت کم کرنا
(١٠٦٣٤) حضرت عطا فرماتے ہیں کہ جوائع، ہر ظاہر خراب کردینے والی چیز بارش، سردی، ٹڈی، ہوا، جلانا یہ سب مراد ہیں۔
(۱۰۶۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَہْرِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عُثْمَانُ بْنُ الْحَکَمِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ : الْجَوَائِحُ کُلُّ ظَاہِرٍ مُفْسِدٍ مِنْ مَطَرٍ أَوْ بَرْدٍ أَوْ جَرَادٍ أَوْ رِیحٍ أَوْ حَرِیقٍ۔ [جید۔ اخرجہ ابوداود ۳۴۷۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٣٥) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ” مزابنہ “ سے منع فرمایا ہے اور مزابنہ یہ ہے کہ آدمی تازہ کھجوریں ماپ کر خشک کھجور کے بدلے فروخت کرے اور انگور کو ماپے ہوئے کے عوض فروخت کرے۔

(ب) شافعی کی روایت میں ہے کہ مزابنہ یہ ہے : درختوں کی تازہ کھجوریں خشک کھجوروں کے بدلے جو ماپی ہوں فروخت کرنا، اور تازہ انگوروں کو ماپے ہوئے منقی کے بدلے فروخت کرنا۔
(۱۰۶۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُزَابَنَۃِ۔ وَالْمُزَابَنَۃُ : أَنْ یَبِیعَ الرَّجُلُ ثَمَرَ نَخْلِہِ کَیْلاً وَکَرْمَہُ بِالزَّبِیبِ کَیْلاً۔

ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَالْمُزَابَنَۃُ : بَیْعُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ کَیْلاً وَبَیْعُ الْکَرْمِ بِالزَّبِیبِ کَیْلاً۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَلَی لَفْظِ حَدِیثِ الشَّافِعِیِّ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۷۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٣٦) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزابنہ سے منع فرمایا ہے اور مزابنہ یہ ہے کہ آدمی اپنی کھجور کا پھل ماپ کر فروخت کرے اگر زیادہ ہوا تو میرے لیے اور اگر کم ہوجائے تو میرے ذمہ ہے۔

(ب) عارم کی روایت میں ہے کہ تازہ کھجوریں ماپ کر فروخت کرے۔

(ج) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں اندازے کی رخصت دی ہے۔
(۱۰۶۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْبَصْرِیُّ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا عَارِمٌ أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَیَّاضِ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُزَابَنَۃِ۔ وَالْمُزَابَنَۃُ : أَنْ یَبِیعَ الرَّجُلُ ثَمَرَتَہُ کَیْلاً إِنْ زَادَ فَلِی وَإِنْ نَقَصَ فَعَلَیَّ۔

وَفِی رِوَایَۃِ عَارِمٍ أَنْ یَبِیعَ الثَّمَرَۃَ بِکَیْلٍ۔وَزَادَ أَبُو الرَّبِیعِ بِہَذَا الإِسْنَادِ فِی رِوَایَتِہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَارِمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۶۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٣٧) سلیمان بن حرب حماد سے نقل فرماتے ہیں اور اس میں زیادہ ہے، نافع کہتے ہیں کہ محاقلہ کھیتی کے بارے میں ہے مزابنہ کے کھجور کے قائم مقام۔
(۱۰۶۳۷) وَرَوَاہُ سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادٍ وَزَادَ فِیہِ قَالَ نَافِعٌ وَالْمُحَاقَلَۃُ فِی الزَّرْعِ بِمَنْزِلَۃِ الْمُزَابَنَۃِ فِی النَّخْلِ

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٣٨) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزابنہ سے منع فرمایا ہے اور مزابنہ یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے باغ کا پھل فروخت کرے۔ اگر کھجور ہے تو خشک کھجور کے بدلے متعین ماپ سے فروخت کی جائیں۔ اگر انگور ہے تو وہ اپنے انگور کو منقہ کے بدلے متعین ماپ سے فروخت کرے۔ اگر کھیتی ہے تو متعین ماپے ہوئے غلہ کے عوض فروخت کرے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان تمام سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۶۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُزَابَنَۃِ ، وَالْمُزَابَنَۃُ : أَنْ یَبِیعَ ثَمَرَ حَائِطِہِ إِنْ کَانَ نَخْلاً بِتَمْرٍ کَیْلاً وَإِنْ کَانَ کَرْمًا أَنْ یَبِیعَہُ بِزَبِیبٍ کَیْلاً وَإِنْ کَانَ زَرْعًا أَنْ یَبِیعَہُ بِکَیْلِ طَعَامٍ نَہَی عَنْ ذَلِکَ کُلِّہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ بخاری۲۰۹۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٣٩) حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ، مخابرہ، مزابنہ، سے منع فرمایا اور بیع عرایا میں رخصت دی۔ مخابرہ یہ ہے کہ پیداوار ایک تہائی یا ایک چوتھائی حصے کے بدلے زمین کرائے پردے اور محاقلہ یہ ہے کہ بالیوں میں گندم کے بدلے خریدنا اور مزابنہ یہ ہے کہ تازہ پھل کو خشک کھجور کے بدلے فروخت کرنا۔ میں نے سفیان سے کہا : یہ ابن جریج کی حدیث میں تفسیر ہے ؟ فرماتے ہیں : ہاں۔
(۱۰۶۳۹) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُخَابَرَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ وَرَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا۔وَالْمُخَابَرَۃُ کِرَائُ الأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالْمُحَاقَلَۃُ : اشْتِرَائُ السُّنْبُلَۃِ بِالْحِنَطَۃِ وَالْمُزَابَنَۃُ اشْتِرَائُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ۔قُلْت لِسُفْیَانَ : ہَذَا التَّفْسِیرُ فِی حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ : نَعَمْ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ دُونَ التَّفْسِیرِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۲۵۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٤٠) سفیان بن عیینہ ابن جریج سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے اس کا معنیٰ ذکر کیا ہے، دونوں حدیث کے بارے میں کہتے ہیں۔ محاقلہ یہ ہے کہ کوئی شخص گندم کی کھیتی کو ایک سو فرق کے عوض فروخت کر دے۔ (فرق : ٣ صاع، ایک صاع ٢١٠٠ گرام۔ تین صاع۔ ٦٣٠٠ گرام سو فرق ٦٣٠٠٠ گرام) مزابنہ یہ ہے کہ تازہ پھل جو کھجوروں کے اوپر ہے اس کو سو فرق خشک کھجور کے بدلے فروخت کرنا ۔

مخابرہ یہ ہے کہ پیداوار ایک تہائی یا ایک چوتھائی حصے کے بدلے زمین کرائے پر دینا۔
(۱۰۶۴۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُمَا قَالاَ فِی الْحَدِیثِ وَالْمُحَاقَلَۃُ أَنْ یَبِیعَ الرَّجُلُ الزَّرْعَ بِمِائَۃِ فَرَقِ حِنْطَۃٍ وَالْمُزَابَنَۃُ : أَنْ یَبِیعَ الثَّمَرَ فِی رُئُ وسِ النَّخْلِ بِمِائَۃِ فَرَقِ تَمْرٍ وَالْمُخَابَرَۃُ : کِرَائُ الأَرْضِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٤١) ابن جریج نے حضرت عطاء سے کہا کہ محاقلہ کیا ہے ؟ فرماتے ہیں : محاقلہ کھیتی کے بارے میں ویسے ہی ہے جیسے مزابنہ کی حیثیت کھجور کے بارے میں ہوتی ہے، برابر ہے کہ کھیتی کو گندم کے بدلے فروخت کیا جائے۔ ابن جریج کہتے ہیں : میں نے عطاء سے کہا : کیا جابر نے تمہارے لیے یہ تفسیر بیان کی تھی، جیسے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بتایا ہے، فرمانے لگے : ہاں۔
(۱۰۶۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ أَنَّہُ قَالَ لِعَطَائٍ: وَمَا الْمُحَاقَلَۃُ؟ قَالَ: الْمُحَاقَلَۃُ فِی الْحَرْثِ کَہَیْئَۃِ الْمُزَابَنَۃِ فِی النَّخْلِ سَوَائً بَیْعُ الزَّرْعِ بِالْقَمْحِ۔ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ فَقُلْتُ لِعَطَائٍ: أَفَسَّرَ لَکُمْ جَابِرٌ فِی الْمُحَاقَلَۃِ کَمَا أَخْبَرْتَنِی قَالَ: نَعَمْ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٤٢) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزابنہ اور محاقلہ سے منع فرمایا ہے، مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے تازہ پھل کو خشک کھجور کے بدلے فروخت کرنا۔ محاقلہ زمین کو کرائے پر دینا۔
(۱۰۶۴۲) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ ہُوَ الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ عَنْ أَبِی سُفْیَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِی أَحْمَدَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنِ الْمُزَابَنَۃِ وَالْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃُ : اشْتِرَائُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ فِی رُئُ وسِ النَّخْلِ وَالْمُحَاقَلَۃُ اسْتِکْرَائُ الأَرْضِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ مَالِکٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٤٣) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع کیا ہے اور عکرمہ بیع قصیل کو ناپسند کرتے تھے۔ یعنی بیع محاقلہ کا دوسرا نام۔
(۱۰۶۴۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ َبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا سَعْدَانُ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ : مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ۔ وَکَانَ عِکْرِمَۃُ یَکْرَہُ بَیْعَ الْقَصِیلِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۷۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৪৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٤٤) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۶۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُونَصْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَیْمٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ ہُوَ ابْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ الإِسْکَنْدَرَانِیُّ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ اور محاقلہ کا بیان
(١٠٦٤٥) شریک نخعی حضرت سہیل سے نقل کرتے ہیں کہ اس میں کچھ اضافہ ہے، مزابنہ یہ ہے کہ آپ کھجور کا تازہ پھل خشک کھجور کے بدلے فروخت کردیں۔ محاقلہ کہ آپ بالیوں میں پڑی گندم گندم کے عوض فروخت کردیں۔
(۱۰۶۴۵) وَرَوَاہُ شَرِیکٌ النَّخَعِیُّ عَنْ سُہَیْلٍ فَزَادَ فِیہِ : فَأَمَّا الْمُزَابَنَۃُ فَأَنْ تَشْتَرِیَ الثَّمَرَ فِی النَّخْلِ بِالتَّمْرِ وَأَمَّا الْمُحَاقَلَۃُ أَنْ نَشْتَرِیَ الْحِنْطَۃَ فِی السُّنْبُلِ بِالْحِنْطَۃِ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِیکٌ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ مزابنہ کو ایسی بیع کے ساتھ جمع کرنا جس میں سود ہو، دونوں جانب سے اندازے ہوں یا ایک طرف سے اندازہ اور دوسری جانب سے متعین ماپ ہو
(١٠٦٤٦) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور کے ڈھیر کو جس کا ماپ معلوم نہ ہو خشک کھجور بدلے جس کا ماپ متعین ہو فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۶۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا مَکِّیٌّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ السَّعْدِیُّ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الصُّبْرَۃِ مِنَ التَّمْرِ لاَ یُعْلَمُ مَکِیلُہَا بِالْکَیْلِ الْمُسَمَّی مِنَ التَّمْرِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٤٧) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے اور پھل کی بیع خشک کھجور کے بدلے ہونے سے بھی منع فرمایا ہے۔

(ب) زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں رخصت دی ہے۔
(۱۰۶۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ وَعَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ۔

قَالَ عَبْدُ اللَّہِ وَحَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَرْخَصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٤٨) خالی۔
(۱۰۶۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٤٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھل کو پکنے سے پہلے فروخت نہ کرو اور نہ ہی تازہ کھجور کو خشک کھجور کے عوض فروخت کرو۔

(ب) زید بن ثابت (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعد میں بیع عرایا میں رخصت دی ، یعنی تر کھجور خشک کھجور کے بدلے ہو۔ اس کے علاوہ میں رخصت نہ دی۔

درخت کے پھل کو اندازاً خشک کھجور کے بدلے فروخت کرنا
(۱۰۶۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ قَالَ حَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : لاَ تَبِیعُوا الثَّمَرَ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ وَلاَ تَبِیعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ أَخْبَرَنَا ابْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنِی اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمٍ أَنَّہُ قَالَ وَأَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّہُ رَخَّصَ بَعْدَ ذَلِکَ فِی بَیْعِ الْعَرِیَّۃِ بِالرُّطَبِ أَوِ التَّمْرِ وَلَمْ یُرَخِّصْ فِی غَیْرِ ذَلِکَ۔ رَوَاہُمَا الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُمَا مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ عَلَی إِرْسَالٍ فِی الأَوَّلِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٥٠) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا کرنے والے کو رخصت دی کہ وہ کھجور کو اندازے سے فروخت کر دے۔

(ب) امام شافعی (رح) اور قعنبی کی روایت میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا والے کو رخصت دی کہ وہ اس کو اندازے سے فروخت کر دے۔
(۱۰۶۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مَسْلَمَۃَ عَنْ مَالِکٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ وَمُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلِیُّ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ لِصَاحِبِ الْعَرِیَّۃِ أَنْ یَبِیعَہَا بِخَرْصِہَا مِنِ التَّمْرِ۔

ہَذَا لَفْظُ حَدِیثِ یَحْیَی وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ وَالْقَعْنَبِیِّ : أَرْخَصَ لِصَاحِبِ الْعَرِیَّۃِ أَنْ یَبِیعَہَا بِخَرْصِہَا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ الْقَعْنَبِیِّ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٥١) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رخصت دی کہ عرایا میں کھجور کو اندازہ کر کے فروخت کیا جاسکتا ہے۔
(۱۰۶۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُوالْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی الذُّہْلِیُّ وَأَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ : رَخَّصَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تُبَاعَ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا تَمْرًا۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ عَنْ یَحْیَی۔

[صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٥٢) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع عرایا میں کھجور کو اندازے کے ساتھ ماپ متعین کے عوض فروخت کرنے کی اجازت دی۔
(۱۰۶۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَخَّصَ فِی بَیْعِ الْعَرَایَا بِخَرْصِہَا کَیْلاً۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ۔ [صحیح۔ انظر ما مضی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৬৫৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ بیع عرایا کا بیان
(١٠٦٥٣) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ، مزابنہ اور مخابرہ سے منع فرمایا اور پھل کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے بھی روکا اور صرف عرایا میں درہم و دینار میں فروخت کی جائے ۔
(۱۰۶۵۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ وَالْمُخَابَرَۃِ وَعَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ وَلاَ یُبَاعُ إِلاَّ بِالدِّینَارِ أَوِ الدِّرْہَمِ إِلاَّ الْعَرَایَا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَرَوَاہُ الْبُخَارِیُّ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ سُفْیَانَ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۲۵۲]
tahqiq

তাহকীক: