আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪০৮ টি
হাদীস নং: ১০৫৯৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٤) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر اللہ پھل عطا نہ کرے تو کیوں کر تم اپنے بھائی کے مال کو حلال خیال کرتے ہو۔
(۱۰۵۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِیُّ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنْ لَمْ یُثْمِرْہَا اللَّہُ فَبِمَ یَسْتَحِلُّ أَحَدُکُمْ مَالَ أَخِیہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ۔ [صحیح۔ مسلم۱۵۵۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِیُّ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنْ لَمْ یُثْمِرْہَا اللَّہُ فَبِمَ یَسْتَحِلُّ أَحَدُکُمْ مَالَ أَخِیہِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ۔ [صحیح۔ مسلم۱۵۵۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٥) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور کے پھل کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع کیا ہے، ہم نے حضرت انس (رض) سے کہا : اس کا پکنا کیا ہوتا ہے ؟ فرماتے ہیں کہ وہ سرخ ہوجائے، فرمایا : جب اللہ پھل کو روک لے ۔ پھر تیرے بھائی کا مال تیرے لیے کیسے جائز ہوگا۔
(۱۰۵۹۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ الْمُقْرِئُ ابْنُ الْحَمَامِیِّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمْزَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ ثَمَرَۃِ النَّخْلِ حَتَّی تَزْہُوَ۔قُلْنَا لأَنَسٍ: مَا زَہْوُہُ؟ قَالَ : یَحْمَرُّ قَالَ أَرَأَیْتَ إِذَا مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَۃَ بِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَ أَخِیکَ؟[صحیح۔ بخاری ۲۰۹۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٦) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور کے پھل کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع کیا ہے، میں نے حضرت انس (رض) سے کہا : اس کا پکنا کیا ہے ؟ فرمایا : سرخ و زرد ہوجانا۔ فرماتے ہیں : اگر اللہ پھل کو روک لے تو پھر اپنے بھائی کے مال کو کیوں کر حلال سمجھو گے۔
(۱۰۵۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الصُّوفِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا حُمَیْدٌ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ ثَمَرِ النَّخْلِ حَتَّی تَزْہُوَ قُلْتُ لأَنَسٍ : وَمَا زَہْوُہَا؟ قَالَ : تَحْمَرُّ وَتَصْفَرُّ قَالَ أَرَأَیْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَۃَ فَبِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَ أَخِیکَ؟
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ وَقُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِمَا۔
[صحیح۔ انظر قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ وَقُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِمَا۔
[صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٧) حمیدطویل کہتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک (رض) سے پھلوں کی بیع کے متعلق سوال کیا گیا تو فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھلوں کے پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع کیا، کہا گیا : اے ابو حمزہ ! اس کا پکنا کیا ہے ؟ فرمایا : سرخ وز رد ہوجائے۔ فرماتے ہیں : اگر اللہ پھلوں کو روک لے تو آپ اپنے بھائی کے مال کیسے حلال خیال کریں گے ؟
(ب) سفیان ثوری حضرت حمید سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے زہو کی تفسیر کے جواب میں کہا : أَرَأَیْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَ یہ حضرت انس بن مالک (رض) کا قول ہے اور انس بن مالک (رض) نے اس کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول قرار دیا ہے۔
(ب) سفیان ثوری حضرت حمید سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے زہو کی تفسیر کے جواب میں کہا : أَرَأَیْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَ یہ حضرت انس بن مالک (رض) کا قول ہے اور انس بن مالک (رض) نے اس کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول قرار دیا ہے۔
(۱۰۵۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ : عُبْدُوسُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مَنْصُورٍ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنِی حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ قَالَ : سُئِلُ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ بَیْعِ الثِّمَارِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی تَزْہُوَ۔ قِیلَ : یَا أَبَا حَمْزَۃَ وَمَا زَہْوُہَا؟ قَالَ : حَتَّی تَحْمَرَّ وَتَصْفَرَّ قَالَ أَرَأَیْتَ إِنَّ حَبَسَ اللَّہُ الثِّمَارَ فَبِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَ أَخِیکَ؟
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ حُمَیْدٍ وَفِی بَعْضِ الرِّوَایَاتِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَیْدٍ قَالَ أَنَسٌ : أَرَأَیْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَۃَ بِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَ أَخِیکَ؟ وَکَذَلِکَ قَالَہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ حُمَیْدٍ فَجَعَلَ الْجَوَابَ عَنْ تَفْسِیرِ الزَّہْوِ وَقَوْلَہُ : أَرَأَیْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَ مِنْ قَوْلِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ جَعَلَہُ مِنْ قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَتَابَعَہُ عَلَی ذَلِکَ الدَّرَاوَرْدِیِّ مِنْ رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ عَنْہُ فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ حُمَیْدٍ وَفِی بَعْضِ الرِّوَایَاتِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَیْدٍ قَالَ أَنَسٌ : أَرَأَیْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَۃَ بِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَ أَخِیکَ؟ وَکَذَلِکَ قَالَہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ حُمَیْدٍ فَجَعَلَ الْجَوَابَ عَنْ تَفْسِیرِ الزَّہْوِ وَقَوْلَہُ : أَرَأَیْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَ مِنْ قَوْلِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ جَعَلَہُ مِنْ قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَتَابَعَہُ عَلَی ذَلِکَ الدَّرَاوَرْدِیِّ مِنْ رِوَایَۃِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ عَنْہُ فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٨) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھلوں کے پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے اور دانے کی بیع یہاں تک کہ وہ سخت ہوجائے اور انگور کی بیع یہاں تک وہ سیاہ ہوجائے۔
(۱۰۵۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُرْضِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ مِقْسَمٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ أَخْبَرَنَا حُمَیْدٌ الطَّوِیلُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی تَزْہُوَ وَعَنْ بَیْعِ الْحَبِّ حَتَّی یَشْتَدَّ وَعَنْ بَیْعِ الْعِنَبِ حَتَّی یَسْوَدَّ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٩) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھلوں کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۵۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠٠) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھلوں کو فروخت کرنے سے منع فرمایا، یہاں تک کہ پک جائیں، کہا گیا : تشقح کیا ہے ؟ فرمایا : ایسا پھل جو سرخ وزرد ہوجائے اور اس سے کھایا بھی جائے۔
(۱۰۶۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِد بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ سَلِیمِ بْنِ حَیَّانَ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ مِینَائَ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تُبَاعَ الثَّمَرَۃُ حَتَّی تُشْقِحَ قِیلَ : وَمَا تُشْقِحُ؟ قَالَ : تَحْمَارُّ أَوْ تَصْفَارُّ وَیُؤْکَلُ مِنْہَا ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۸۴]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۲۰۸۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠١) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مزابنہ، محاقلہ، مخابرہ ( پیداوار ایک تہائی یا ایک چوتھائی حصے کے بدلے زمین کرایہ پر دینا) اور پھلوں کے پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا۔
(۱۰۶۰۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْحَافِظُ ہُوَ الشَّرْقِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَن بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَکَمِ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا بَہْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنِی سَلِیمُ بْنُ حَیَّانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مِینَائَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُزَابَنَۃِ وَالْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُخَابَرَۃِ وَعَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی تُشْقِحَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہَاشِمٍ عَنْ بَہْزِ بْنِ أَسَدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہَاشِمٍ عَنْ بَہْزِ بْنِ أَسَدٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ، مزابنہ، مخابرہ اور کھجوروں کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا، فرماتے ہیں کہ اشقاہ یہ ہوتا ہے کہ وہ سرخ و زرد ہوجائے یا اس سے کھایا جائے۔ محاقلہ یہ ہے کہ کھیتی کو فروخت کیا جائے ماپے ہوئے معلوم کھانے یعنی گندم کے بدلے۔ زید نے کہا کہ میں نے عطاء سے کہا : کیا آپ نے جابر سے سنا ہے کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کرتے ہیں ؟ فرمانے لگے : ہاں۔
(۱۰۶۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا زَکَرِیَّا بْنُ عَدِیٍّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زَیْدِ بْنِ أَبِی أُنَیْسَۃَ عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ الْمَکِّیُّ قَالَ زَیْدٌ حَدَّثَنَا وَہُوَ عِنْدَ عَطَائِ جَالِسٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَّہُ نَہَی عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ وَالْمُخَابَرَۃِ وَعَنْ بَیْعِ النَّخْلِ حَتَّی تُشْقِہَ قَالَ وَالإِشْقَاہُ أَنْ یَحْمَرَّ أَوْ یَصْفَرَّ أَوْ یُؤْکَلَ مِنْہُ شَیْء ٌ۔ وَالْمُحَاقَلَۃُ أَنْ یُبَاعَ الْحَقْلُ بِکَیْلٍ مِنَ الطَّعَامِ مَعْلُومٍ۔ فَقَالَ زَیْدٌ فَقُلْتُ لِعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : أَسَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ یَذْکُرُ ذَلِکَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : نَعَمْ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
۔۔۔۔۔۔۔۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
۔۔۔۔۔۔۔۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠٣) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل کو اس کے عمدہ یا پک جانے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۶۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ عِصْمَۃَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی تَطِیبَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ عِصْمَۃَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی تَطِیبَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠٤) ابو البغزی فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) سے سلم فی النخل کے بارے میں سوال کیا، فرمانے لگے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور کو فروخت کرنے سے منع فرمایا، جب تک کھائی نہ جائے یا اس کا وزن کرلیا جائے۔ میں نے کہا : اس کا وزن کرنا کیا ہے، لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا کہ اندازہ کیا جائے۔
(ب) آدم کی روایت میں ہے کہ آدمی نے کہا : کس چیز کے ساتھ وزن کیا جائے۔ اس کے پہلو میں بیٹھے شخص نے کہا کہ اندازہ کیا جائے۔
(ب) آدم کی روایت میں ہے کہ آدمی نے کہا : کس چیز کے ساتھ وزن کیا جائے۔ اس کے پہلو میں بیٹھے شخص نے کہا کہ اندازہ کیا جائے۔
(۱۰۶۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِیِّ الطَّائِیَّ یَقُولُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ عَنْ أَبِی الْبَخْتَرِیِّ قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ السَّلَمِ فِی النَّخْلِ فَقَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ النَّخْلِ حَتَّی یُؤْکَلَ مِنْہُ وَحَتَّی یُوزَنَ۔ قُلْتُ : مَا یُوزَنَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ : حَتَّی یُحْزَرَ وَفِی رِوَایَۃِ آدَمَ فَقَالَ رَجُلٌ : وَأَیُّ شَیْئٍ یُوزَنَ؟ فَقَالَ رَجُلٌ إِلَی جَنْبِہِ : حَتَّی یَحْزَرَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَعَنْ أَبِی الْوَلِیدِ وَأَخْرَجَہُ ہُوَ وَمُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۵۳۷]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ وَسُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنِی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ عَنْ أَبِی الْبَخْتَرِیِّ قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ السَّلَمِ فِی النَّخْلِ فَقَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ النَّخْلِ حَتَّی یُؤْکَلَ مِنْہُ وَحَتَّی یُوزَنَ۔ قُلْتُ : مَا یُوزَنَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ : حَتَّی یُحْزَرَ وَفِی رِوَایَۃِ آدَمَ فَقَالَ رَجُلٌ : وَأَیُّ شَیْئٍ یُوزَنَ؟ فَقَالَ رَجُلٌ إِلَی جَنْبِہِ : حَتَّی یَحْزَرَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ وَعَنْ أَبِی الْوَلِیدِ وَأَخْرَجَہُ ہُوَ وَمُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ غُنْدَرٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۵۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠٥) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں پھلوں کی بیع کرتے تھے، جب لوگ پھل توڑتے اور تقاضے کا وقت آتا تو پھر خریدنے والا یہ کہہ دیتا کہ پھلوں کو (اعض الرمان یعنی پھل بننے سے پہلے کی بیماری) لگ گئی تھی۔ اس کو مختلف قسم کی بیماریاں لگ گئی تھیں۔ (قشام) ایسی بیماری جو کھجور کے پھل کو پکنے سے پہلے لگ جائے۔ اس طرح کے حیلہ و حجت کرتے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب جھگڑے زیادہ ہوگئے تو فرمایا : پھلوں کو فروخت نہ کرو جب تک ان میں پکنے کے آثار واضح نہ ہوجائیں، گویا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کو مشورہ دے رہے تھے۔ ان کے زیادہ جھگڑے ہونے کی وجہ سے۔
(ب) خارجہ بن زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ زید بن ثابت اپنے مالوں کے پھل فروخت نہ کرتے تھے جب تک ثریا ستارہ طلوع نہ ہوجاتا تاکہ سرخی زردی سے واضح ہوجائے۔ ابو زناد نے مراض کے الفاظ ذکر کیے ہیں، ” واق “ کے بدلے۔
اصمعی فرماتے ہیں : الرمان کھجور کا پھٹ جانا اس کے گا جھ سے ظاہر ہونے سے پہلے۔
القشام : کھجور کا پھل پکنے سے پہلے گرجائے۔ ” مراض “ مختلف قسم کی بیماریاں۔
(ب) خارجہ بن زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ زید بن ثابت اپنے مالوں کے پھل فروخت نہ کرتے تھے جب تک ثریا ستارہ طلوع نہ ہوجاتا تاکہ سرخی زردی سے واضح ہوجائے۔ ابو زناد نے مراض کے الفاظ ذکر کیے ہیں، ” واق “ کے بدلے۔
اصمعی فرماتے ہیں : الرمان کھجور کا پھٹ جانا اس کے گا جھ سے ظاہر ہونے سے پہلے۔
القشام : کھجور کا پھل پکنے سے پہلے گرجائے۔ ” مراض “ مختلف قسم کی بیماریاں۔
(۱۰۶۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ : وَہْبُ اللَّہِ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ یُونُسَ قَالَ قَالَ أَبُو الزِّنَادِ وَکَانَ عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ یُحَدِّثُ عَنْ سَہْلِ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ کَانَ یَقُولُ : کَانَ النَّاسُ فِی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَتَبَایَعُونَ الثِّمَارَ فَإِذَا جَدَّ النَّاسُ وَحَضَرَ تَقَاضِیہِمْ قَالَ الْمُبْتَاعُ : إِنَّہُ أَصَابَ الثَّمَرَ الْعَفَنُ الدَّمَانُ أَصَابَہُ مُرَاقٌ أَصَابَہُ قُشَامٌ عَاہَاتٌ یَحْتَجُّونَ بِہَا۔ وَالْقُشَامُ شَیْء ٌ یُصِیبُہُ حَتَّی لاَ یُرْطِبَ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لَمَّا کَثُرَتْ عِنْدَہُ الْخُصُومَۃُ فِی ذَلِکَ : فَإِمَّا فَلاَ تُبَایِعُوا حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُ الثَّمَرِ ۔ کَالْمَشُورَۃِ یُشِیرُ بِہَا لِکَثْرَۃِ خُصُومَتِہِمْ۔ قَالَ وَقَالَ أَبُو الزِّنَادِ وَأَخْبَرَنِی خَارِجَۃُ بْنُ زَیْدٍ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ لَمْ یَکُنْ یَبِیعُ ثِمَارَ أَمْوَالِہِ حَتَّی تَطْلُعَ الثُّرَیَّا فَیُتَبَیَّنُ الأَحْمَرُ مِنَ الأَصْفَرِ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ اللَّیْثُ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ فَذَکَرَہُ وَقَالَ مُرَاضٌ بَدَلَ مُرَاقٌ۔
قَالَ الأَصْمَعِیُّ : الدُّمَانُ أَنْ تَنْشَقَّ النَّخْلَۃُ أَوَّلَ مَا یَبْدُو قَلْبُہَا عَنْ عَفَنٍ وَسَوَادٍ قَالَ وَالْقُشَامُ : أَنْ یَنْتَقِصَ ثَمَرُ النَّخْلِ قَبْلَ أَنْ یَصِیرَ بَلَحًا۔ وَالْمُرَاضُ : اسْمٌ لأَنْوَاعِ الأَمْرَاضِ۔ [حسن۔ اخرجہ البخاری ۲۰۸۷]
قَالَ الأَصْمَعِیُّ : الدُّمَانُ أَنْ تَنْشَقَّ النَّخْلَۃُ أَوَّلَ مَا یَبْدُو قَلْبُہَا عَنْ عَفَنٍ وَسَوَادٍ قَالَ وَالْقُشَامُ : أَنْ یَنْتَقِصَ ثَمَرُ النَّخْلِ قَبْلَ أَنْ یَصِیرَ بَلَحًا۔ وَالْمُرَاضُ : اسْمٌ لأَنْوَاعِ الأَمْرَاضِ۔ [حسن۔ اخرجہ البخاری ۲۰۸۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠٦) طاؤس نے ابن عمر (رض) سے سنا کہ پھلوں کو پکنے سے پہلے فروخت نہ کیا جائے۔
(ب) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ پھل کو فروخت نہ کیا جائے یہاں تک وہ کھایا جاسکے۔
(ب) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ پھل کو فروخت نہ کیا جائے یہاں تک وہ کھایا جاسکے۔
(۱۰۶۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ یَقُولُ : لاَ یُبْتَاعُ الثَّمَرُ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ۔قَالَ وَسَمِعْنَا ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : لاَ یُبَاعُ الثَّمَرُ حَتَّی یُطْعِمَ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۶۹۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٦٠٧) ابو معبد ابن عباس (رض) کے غلام حضرت ابن عباس (رض) اپنے پھل پکنے سے پہلی اپنے غلام کو فروخت کردیتے اور فرماتے کہ سید اور غلام کے درمیان سود نہیں ہوتا۔
(۱۰۶۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِی مَعْبَدٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ کَانَ یَبِیعُ الثَّمَرَ مِنْ غُلاَمِہِ قَبْلَ أَنْ یَبْدُوَ صَلاَحُہُ وَیَقُولُ : لَیْسَ بَیْنَ الْعَبْدِ وَبَیْنَ سَیِّدِہِ رَبًّا۔ [صحیح۔ ابن ابی شیبہ ۲۰۰۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو سالوں کی بیع کی ممانعت اور جب تک دوسرے سال اتنا پھل نہ آئے جتنا پہلے سال لگا تھا
(١٠٦٠٨) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو سالوں کی بیع کرنے سے منع کیا ہے۔
(۱۰۶۰۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ الأَعْرَجِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ عَتِیقٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ سِنِینَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَنْصُورٍ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَنْصُورٍ وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ دو سالوں کی بیع کی ممانعت اور جب تک دوسرے سال اتنا پھل نہ آئے جتنا پہلے سال لگا تھا
(١٠٦٠٩) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دھوکے کی بیع سے بھی منع فرمایا۔
(۱۰۶۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ حُمَیْدٍ الأُشْنَانِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْعَطَّارُ الْحِیرِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو : إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا أُمَیَّۃُ بْنُ بِسْطَامٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ڈالیوں میں گندم کی بیع کرنے کا بیان
(١٠٦١٠) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دھوکے اور کنکری کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۶۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ وَعَنْ بَیْعِ الْحَصَی۔أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ کَمَا مَضَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ڈالیوں میں گندم کی بیع کرنے کا بیان
(١٠٦١١) علی بن معبد اپنی سند سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اجازت دی اور گندم جب بالیوں میں موجود ہو اور بالیاں سفید ہوجائیں، فرمایا : وگرنہ دھوکا ہے کیونکہ یہ اس کے درمیان رکاوٹ ہے۔ اگر یہ حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہو تو ہم کہیں گے : یہ خاص ہے جو عام سے نکالا گیا ہے، کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دھوکے کی بیع سے منع کیا ہے اور اس کی اجازت دی ہے۔
(۱۰۶۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قُلْنَا لِلشَّافِعِیِّ إِنَّ عَلِیَّ بْنَ مَعْبَدٍ أَخْبَرَنَا بِإِسْنَادٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ أَجَازَ بَیْعَ الْقَمْحِ فِی سُنْبُلِہِ إِذَا ابْیَضَّ فَقَالَ أَمَّا ہُوَ فَغَرَرٌ لأَنَّہُ مَحُولٌ دُونَہُ لاَ یُرَی فَإِنْ ثَبَتَ الْخَبَرُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قُلْنَا بِہِ وَکَانَ ہَذَا خَاصًّا مُسْتَخْرَجًا مِنْ عَامٍّ لأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الْغَرَرِ وَأَجَازَ ہَذَا۔
[صحیح۔ ذکر الشافعی فی الام ۳/۸۱]
[صحیح۔ ذکر الشافعی فی الام ۳/۸۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ڈالیوں میں گندم کی بیع کرنے کا بیان
(١٠٦١٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور کی پکنے سے پہلے بیع منع فرمائی ہے اور گندم کی بالیوں کی بیع سفید ہونے سے پہلے اور وہ آفات سے محفوظ ہوجائیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خریدنے اور فروخت کرنے والے کو منع کیا ہے۔
(ب) امام مسلم (رح) نے یہ حدیث بیان کی ہے کہ پھلوں کو پکنے سے پہلے فروخت کرنا ممنوع ہے۔
(ج) ایوب کے علاوہ کسی نے بھی نافع سے یہ بیان نہیں کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بالیوں کے سفید ہونے تک فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(ب) امام مسلم (رح) نے یہ حدیث بیان کی ہے کہ پھلوں کو پکنے سے پہلے فروخت کرنا ممنوع ہے۔
(ج) ایوب کے علاوہ کسی نے بھی نافع سے یہ بیان نہیں کیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بالیوں کے سفید ہونے تک فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۶۱۲) أَخْبَرَنَا بِالْحَدِیثِ الَّذِی وَرَدَ فِی ذَلِکَ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ النَّخْلِ حَتَّی یَزْہُوَ وَعَنْ بَیْعِ السُّنْبُلِ حَتَّی یَبْیَضَّ وَیَأْمَنَ الْعَاہَۃَ نَہَی الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِیَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ وَزُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۹۳۵]
قَالَ الشَّیْخُ : وَذِکْرُ السُّنْبُلِ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مِمَّا تَفَرَّدَ بِہِ أَیُّوبُ السَّخْتِیَانِیُّ عَنْ نَافِعٍ مِنْ بَیْنِ أَصْحَابِ نَافِعٍ وَأَیُّوبُ ثِقَۃٌ حُجَّۃٌ وَالزِّیَادَۃُ مِنْ مِثْلِہِ مَقْبُولَۃٌ وَہَذَا الْحَدِیثُ مِمَّا اخْتَلَفَ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی إِخْرَاجِہِ فِی الصَّحِیحِ فَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ وَتَرَکَہُ الْبُخَارِیُّ فَقَدْ رَوَی حَدِیثَ النَّہْیِ عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ وَمُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَالضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ وَغَیْرُہُمْ عَنْ نَافِعٍ لَمْ یَذْکُرْ وَاحِدٌ مِنْہُمْ فِیہِ النَّہْیَ عَنْ بَیْعِ السُّنْبُلِ حَتَّی یَبْیَضَّ غَیْرُ أَیُّوبَ۔
وَرَوَاہُ سَالِمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ وَعَبْدُاللَّہِ بْنُ دِینَارٍ وَغَیْرُہُمَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ لَمْ یَذْکُرْ وَاحِدٌ مِنْہُمْ فِیہِ مَا ذَکَرَ أَیُّوبُ۔
وَرَوَاہُ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبَّاسٍ وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ وَغَیْرُہُمْ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَمْ یَذْکُرْ وَاحِدٌ مِنْہُمْ فِیہِ مَا ذَکَرَ أَیُّوبُ إِلاَّ مَا۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۵]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ وَزُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ابْنِ عُلَیَّۃَ۔
[صحیح۔ مسلم ۱۹۳۵]
قَالَ الشَّیْخُ : وَذِکْرُ السُّنْبُلِ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مِمَّا تَفَرَّدَ بِہِ أَیُّوبُ السَّخْتِیَانِیُّ عَنْ نَافِعٍ مِنْ بَیْنِ أَصْحَابِ نَافِعٍ وَأَیُّوبُ ثِقَۃٌ حُجَّۃٌ وَالزِّیَادَۃُ مِنْ مِثْلِہِ مَقْبُولَۃٌ وَہَذَا الْحَدِیثُ مِمَّا اخْتَلَفَ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی إِخْرَاجِہِ فِی الصَّحِیحِ فَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ وَتَرَکَہُ الْبُخَارِیُّ فَقَدْ رَوَی حَدِیثَ النَّہْیِ عَنْ بَیْعِ الثَّمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ وَمُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَالضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ وَغَیْرُہُمْ عَنْ نَافِعٍ لَمْ یَذْکُرْ وَاحِدٌ مِنْہُمْ فِیہِ النَّہْیَ عَنْ بَیْعِ السُّنْبُلِ حَتَّی یَبْیَضَّ غَیْرُ أَیُّوبَ۔
وَرَوَاہُ سَالِمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ وَعَبْدُاللَّہِ بْنُ دِینَارٍ وَغَیْرُہُمَا عَنِ ابْنِ عُمَرَ لَمْ یَذْکُرْ وَاحِدٌ مِنْہُمْ فِیہِ مَا ذَکَرَ أَیُّوبُ۔
وَرَوَاہُ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیُّ وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبَّاسٍ وَأَبُو ہُرَیْرَۃَ وَغَیْرُہُمْ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- لَمْ یَذْکُرْ وَاحِدٌ مِنْہُمْ فِیہِ مَا ذَکَرَ أَیُّوبُ إِلاَّ مَا۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ ڈالیوں میں گندم کی بیع کرنے کا بیان
(١٠٦١٣) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دانے کے سخت ہونے ، انگور کے سیاہ ہونے اور پھلوں کے پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔
نوٹ : دانہ سخت ہوجائے اور انگور سیاہ۔ یہ الفاظ صرف حماد بن سلمہ اپنے استاد حمید سے روایت کرتے ہیں، لیکن باقی حمید سے عن انس بیان کرتے ہیں جس میں یہ تذکرہ نہیں ہے۔
نوٹ : دانہ سخت ہوجائے اور انگور سیاہ۔ یہ الفاظ صرف حماد بن سلمہ اپنے استاد حمید سے روایت کرتے ہیں، لیکن باقی حمید سے عن انس بیان کرتے ہیں جس میں یہ تذکرہ نہیں ہے۔
(۱۰۶۱۳) رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : نَہَی النَّبِیُّ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الْحَبِّ حَتَّی یَشْتَدَّ وَعَنْ بَیْعِ الْعِنَبِ حَتَّی یَسْوَدَّ وَعَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ حَتَّی یَزْہُوَ۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ فَذَکَرَہُ۔
وَذِکْرُ الْحَبِّ حَتَّی یَشْتَدَّ وَالْعِنَبِ حَتَّی یَسْوَدَّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مِمَّا تَفَرَّدَ بِہِ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ مِنْ بَیْنِ أَصْحَابِ حُمَیْدٍ فَقَدْ رَوَاہُ فِی الثَّمَرِ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ وَہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَجَمَاعَۃٌ یَکْثُرُ تَعْدَادُہُمْ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ دُونَ ذَلِکَ وَاخْتُلِفَ عَلَی حَمَّادٍ فِی لَفْظِہِ فَرَوَاہُ عَنْہُ عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ وَأَبُو الْوَلِیدِ وَحَبَّانُ بْنُ ہِلاَلٍ وَغَیْرُہُمْ عَلَی مَا مَضَی ذِکْرُہُ۔[صحیح۔ تقدم برقم ۱۰۵۹۸]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ فَذَکَرَہُ۔
وَذِکْرُ الْحَبِّ حَتَّی یَشْتَدَّ وَالْعِنَبِ حَتَّی یَسْوَدَّ فِی ہَذَا الْحَدِیثِ مِمَّا تَفَرَّدَ بِہِ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حُمَیْدٍ مِنْ بَیْنِ أَصْحَابِ حُمَیْدٍ فَقَدْ رَوَاہُ فِی الثَّمَرِ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ وَہُشَیْمُ بْنُ بَشِیرٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَجَمَاعَۃٌ یَکْثُرُ تَعْدَادُہُمْ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ دُونَ ذَلِکَ وَاخْتُلِفَ عَلَی حَمَّادٍ فِی لَفْظِہِ فَرَوَاہُ عَنْہُ عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ وَأَبُو الْوَلِیدِ وَحَبَّانُ بْنُ ہِلاَلٍ وَغَیْرُہُمْ عَلَی مَا مَضَی ذِکْرُہُ۔[صحیح۔ تقدم برقم ۱۰۵۹۸]
তাহকীক: