আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০৮ টি

হাদীস নং: ১০৫৭৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جانور کے بدلے گوشت کی بیع کا بیان
(١٠٥٧٤) ابو الزناد حضرت سعید بن مسیب (رح) سے نقل فرماتے ہیں کہ حیوان کی بیع گوشت کے بدلے کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
(۱۰۵۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی َأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : إِسْمَاعِیلُ بْنُ نُجَیْدٍ السُّلَمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : نُہِیَ عَنْ بَیْعِ الْحَیَوَانِ بِاللَّحْمِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ جانور کے بدلے گوشت کی بیع کا بیان
(١٠٥٧٥) (الف) ابو الزناد کہتے ہیں کہ میں نے لوگوں کو پایا کہ وہ حیوان کے بدلے گوشت کی بیع سے منع فرماتے تھے۔ ابو الزناد کہتے ہیں کہ عمال کے وعدوں میں یہ تحریر ہوتا تھا۔ ہشام بن اسماعیل اس سے منع کرتے تھے۔

(ب) داؤد بن حصین نے حضرت سعید بن مسیب (رح) سے سنا کہ گوشت کو ایک بکری یا دو بکریوں کے بدلے خریدنا جاہلیت کا جوا تھا۔
(۱۰۵۷۵) قَالَ أَبُو الزِّنَادِ : وَکَانَ مَنْ أَدْرَکْتُ مِنَ النَّاسِ یَنْہَوْنَ عَنْ بَیْعِ الْحَیَوَانِ بِاللَّحْمِ۔

قَالَ أَبُو الزِّنَادِ: وَکَانَ ذَلِکَ یُکْتَبُ فِی عُہُودِ الْعُمَّالِ فِی زَمَانِ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَہِشَامِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ یَنْہَوْنَ عَنْہُ۔

قَالَ وَحَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ أَنَّہُ سَمِعَ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یَقُولُ : کَانَ مِنْ مَیْسِرِ أَہْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ بَیْعُ اللَّحْمِ بِالشَّاۃِ وَالشَّاتَیْنِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پھل جن کی اصل فروخت کردی جائے
(١٠٥٧٦) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سناکہ جو شخص کھجور کی گا جھ پر نر کی پیوند کاری کرنے کے بعد فروخت کرے تو اس کا پھل فروخت کرنے والے کا ہوگا، مگر یہ کہ خریدنے والا شرط قرار دے لے۔
(۱۰۵۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عُبَیْدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ أَنَّہُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنِ ابْتَاعَ نَخْلاً بَعْدَ أَنْ تُؤَبَّرَ فَثَمَرَتُہَا لِلَّذِی بَاعَہَا إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ کُلُّہُمْ عَنِ اللَّیْثِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۲۵۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پھل جن کی اصل فروخت کردی جائے
(١٠٥٧٧) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص کھجور کی گا جھ پر نر کی پیوندکاری کرنے کے بعد فروخت کرے تو اس کا پھل فروخت کرنے والے کا ہوگا، مگر یہ کہ خریدنے والا شرط لگالے۔
(۱۰۵۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ بَاعَ نَخْلاً بَعْدَ أَنْ تُؤَبَّرَ فَثَمَرُہَا لِلْبَائِعِ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۴۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پھل جن کی اصل فروخت کردی جائے
(١٠٥٧٨) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص کھجور کی گا جھ پر نر کی پیوندکاری کرنے کے بعد فروخت کرے تو اس کا پھل فروخت کرنے والے کا ہوگا، مگر یہ کہ خریدنے والا شرط لگالے۔ امام شافعی (رح) کی روایت میں ہے : اس کا پھل۔
(۱۰۵۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْحِیرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ وَمُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنُ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: مَنْ بَاعَ نَخْلاً قَدْ أُبِّرَتْ فَثَمَرَتُہَا لِلْبَائِعِ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ فَثَمَرُہَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ بخاری ۲۲۵۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پھل جن کی اصل فروخت کردی جائے
(١٠٥٧٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص کھجور کی گا جھ پر نر کی پیوندکاری کرنے کے بعد باغ کی اصل ہی فروخت کر دے تو پیوندکاری کرنے والے کا پھل ہوگا مگر یہ کہ خریدنے والا شرط لگالے۔
(۱۰۵۷۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا الْفَارْیَابِیُّ یَعْنِی جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ ہُوَ ابْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: أَیُّمَا امْرِئٍ أَبَّرَ نَخْلاً ثُمَّ بَاعَ أَصْلَہَا فَلِلَّذِی أَبَرَ ثَمَرُ النَّخْلِ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَمُحَمَّدِ بْنِ رُمْحٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ أَیُّوبَ وَعُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پھل جن کی اصل فروخت کردی جائے
(١٠٥٨٠) ابن عمر کے غلام نافع فرماتے ہیں : جو کھجور فروخت کردی گئی۔ اس کی پیوندکاری کی گئی تھی، لیکن پھل کا تذکرہ نہ کیا گیا تو پھل پیوندکاری کرنے والے کے لیے ہے، اس طرح غلام، کھیتی ان تینوں کا نافع نے نام لیا۔

(ب) نافع کھجور والی حدیث نقل فرماتی ہیں اور غلام والی حدیث حضرت عمر بن خطاب (رض) سے منقول ہے۔
(۱۰۵۸۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ قَالَ قَالَ لِی إِبْرَاہِیمُ أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی مُلَیْکَۃَ یُخْبِرُ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی ابْنِ عُمَرَ : أَیُّمَا نَخْلٍ بِیعَتْ وَقَدْ أُبِّرَتْ وَلَمْ یُذْکَرِ الثَّمَرُ فَالثَّمَرُ لِلَّذِی أَبَّرَہَا وَکَذَلِکَ الْعَبْدُ وَالْحَرْثُ سَمَّی لَہُ نَافِعٌ ہَؤُلاَئِ الثَّلاَثَۃَ۔ ہَکَذَا

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی کِتَابِہِ وَنَافِعٌ یَرْوِی حَدِیثَ النَّخْلِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَحَدِیثُ الْعَبْدِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری عقب حدیث ۲۰۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باغ کے پھل جن کی اصل فروخت کردی جائے
(١٠٥٨١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس شخص نے کھجور کی گا جھ پر نر کی پیوندکاری کی پھر اس نے اپنا باغ ہی فروخت کردیا تو اس کا پھل پہلے مالک کا ہے۔ مگر خریدنے والا شرط لگالے۔

(ب) حضرت عمر بن خطاب (رض) کا فیصلہ ہے کہ جس نے اپنے غلام کو فروخت کردیا اور غلام کے پاس مال تھا یہ مال پہلے مالک کا ہوگا مگر یہ کہ خریدنے والا شرط لگالے۔

(ج) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے کھجور اور غلام دونوں کے بارے میں نقل فرماتے ہیں۔
(۱۰۵۸۱) أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ َخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ َخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ہُوَ ابْنُ عَطَائٍ َخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : أَیُّمَا رَجُلٍ بَاعَ نَخْلاً قَدْ أُبِّرَتْ فَثَمَرَتُہَا لِرَبِّہَا الأَوَّلِ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ ۔قَالَ : وَقَضَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَیُّمَا رَجُلٍ بَاعَ مَمْلُوکًا لَہُ مَالٌ فَمَالُہُ لِرَبِّہِ الأَوَّلِ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ۔ وَرَوَاہُ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی النَّخْلِ وَالْعَبْدِ جَمِیعًا وَذَلِکَ یَرِدُ فِی مَوْضِعِہِ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔

[صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ پھل پکنے سے پہلے فروخت کرنا ممنوع ہے
(١٠٥٨٢) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیع مخاضرہ (پھل پکنے سے پہلے فروخت کرنا) اور معاقلہ (کوئی شخص گندم کی کھیتی کو ایک سو فرق کے عوض فروخت کر دے) اور مزابنہ (کھجور کے درخت کی کھجوریں خشک کھجور کے بدلے متعین ماپ سے فروخت کی جائیں اگر زیادہ ہوں تو میرا حق ہوگا۔ اور کم پڑیں تو ان کی ادائیگی میرے ذمہ ہوگی) اور ابن عمر بن یونس نے زیادہ کیا کہ منابذہ (ایک آدمی دوسرے کی طرف اپنا کپڑا پھینکتا ہے اور ان کا سودا بغیر دیکھے اور بغیر رضا مندی کے طے ہوجاتا ہے) اور ملامسہ (کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے کپڑے کو دن ہو یا رات چھوتا ہے، اس کو الٹ پلٹ کر نہیں دیکھتا) سے منع فرمایا ہے۔
(۱۰۵۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ أَخْزَمَ الطَّائِیُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ وَہْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ یُونُسَ قَالُوا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُخَاضَرَۃِ وَالْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ۔ زَادَ ابْنُ عُمَرَ بْنِ یُونُسَ وَالْمُنَابَذَۃُ وَالْمُلاَمَسَۃُ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ وَہْبٍ بِطُولِہِ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۹۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ پھل پکنے سے پہلے فروخت کرنا ممنوع ہے
(١٠٥٨٣) حضرت عمر بن یونس بن قاسم یمامی اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کہا ” محاقلہ، مخاضرہ، ملامسہ، منابذہ اور مزابنہ۔ ابوعبید کہتے ہیں کہ مخاضرہ یہ ہوتی ہے کہ پھل پکنے سے پہلے فروخت کردیا جائے۔ اس کے بعد بھی ابھی سبز ہو اور مخاضرہ میں تر کھجور ، سبزیوں اور اس کے مشابہ کی بیع بھیشامل ہے۔ اس وجہ سے اس نے مکروہ خیال کیا جس نے تر کھجور کی بیع کو ناپسند کیا، ایک حصہ سے زائد پر۔
(۱۰۵۸۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ َخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدٍ حَدَّثَنِی عُمَرُ بْنُ یُونُسَ بْنِ الْقَاسِمِ الْیَمَامِیُّ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : عَنِ الْمُحَاقَلَۃِ وَالْمُخَاضَرَۃِ وَالْمُلاَمَسَۃِ وَالْمُنَابَذَۃِ وَالْمُزَابَنَۃِ۔ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : الْمُخَاضَرَۃُ أَنْ تُبَاعَ الثِّمَارُ قَبْلَ أَنْ یَبْدُوَ صَلاَحُہَا وَہِی خُضْرٌ بَعْدُ وَیَدْخُلُ فِی الْمُخَاضَرَۃِ أَیْضًا بَیْعُ الرِّطَابِ وَالْبُقُولِ وَأَشْبَاہِہَا وَلِہَذَا کَرِہَ مَنْ کَرِہَ بَیْعَ الرِّطَابِ أَکْثَرَ مِنْ جَزَّۃٍ وَاحِدَۃٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৮৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ پھل پکنے سے پہلے فروخت کرنا ممنوع ہے
(١٠٥٨٤) برید بن ابی بردہ کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے تر کھجور کے دو حصوں کے بارے میں سوال کیا تو فرمایا : نہیں صرف ایک حصہ۔
(۱۰۵۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ بُرَیْدِ بْنِ أَبِی بُرْدَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ عَطَائً عَنْ بَیْعِ الرَّطْبَۃِ جَزَّتَیْنِ قَالَ : لاَ إِلاَّ جَزَّۃً۔

[حسن۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۲۰۰۵۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٨٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم پھل پکنے سے پہلے فروخت نہ کرو اور نہ تم خشک کھجور کے بدلے پھل کو فروخت نہ کرو۔
(۱۰۵۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ َخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِیِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْہَیْثَمِ بْنِ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ أَخْبَرَنِی ابْنُ وَہْبٍ عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ وَأَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ وَلاَ تَبَایَعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ ۔

قَالَ ابْنُ شِہَابٍ وَحَدَّثَنِی سَالِمٌ عَنْ أَبِیہِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِثْلَہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَحَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَ الْبُخَارِیُّ حَدِیثَ ابْنِ عُمَرَ مِنْ حَدِیثِ اللَّیْثِ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٨٦) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے اور پھل کو خشک کھجور کے عوض فروخت کرنے سے بھی منع فرمایا ہے۔
(۱۰۵۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ: الظُّفُرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْعَلَوِیُّ َخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ وَنَہَی عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٨٧) نافع ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع کیا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خریدنے اور فروخت کرنے والے کو منع فرمایا ہے۔

(ب) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : پھلوں کی بیع اور مشتری کی جگہ مبتاع کے لفظ ہیں۔
(۱۰۵۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ َخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَجَّاجٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَّمَرِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا نَہَی الْبَائِعَ وَالْمُبْتَاعَ۔

وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ عَنْ بَیْعِ الثِّمَارِ وَقَالَ : الْمْشْتَرِیَ بَدَلَ الْمُبْتَاعَ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

[صحیح۔ بخاری ۲۰۸۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٨٨) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھل پکنے سے پہلے فروخت نہ کروتا کہ آفات اس سے ختم ہوجائیں، فرمایا : پھل کا پکنا اس کا سرخ یا زرد ہونا ہے۔
(۱۰۵۸۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ َخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ َخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تَبَایَعُوا الثَّمَرَۃَ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا وَتَذْہَبَ عَنْہَا الآفَۃُ ۔ قَالَ یَبْدُوَ صَلاَحُہَا حُمْرَتُہُ وَصُفْرَتُہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٨٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پھلوں کو پکنے سے پہلے فروخت نہ کرو۔
(۱۰۵۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْر : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الشِّیرَازِیُّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی َخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ تَبِیعُوا الثَّمَرَ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کھجور کے پھل کو پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ اس کا پکنا یہ ہے کہ اس سے کھایا جائے۔
(۱۰۵۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ َخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ النَّخْلِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ۔ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : وَصَلاَحُہُ أَنْ یُؤْکَلَ مِنْہُ۔ [صحیح۔ انظر ما مضیٰ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩١) شعبہ اپنی سند سے نقل فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) سے کہا گیا کہ پھل کا پکنا کیا ہوتا ہے ؟ فرمایا : اس کی آفات ختم ہوجائیں۔
(۱۰۵۹۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ فَذَکَرَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فَقِیلَ لاِبْنِ عُمَرَ : مَا صَلاَحُہُ؟ قَالَ : تَذْہَبُ عَاہَتُہُ

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۵۳۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھلوں کو فروخت کرنے سے منع کردیا جب تک آفات سے بےخوف نہ ہوا جائے۔ کہا گیا : اے ابوعبدالرحمن ! یہ کب ہوتا ہے ؟ فرمایا : جب ثریا ستارہ طلوع ہو۔
(۱۰۵۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ َخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مُوسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سُرَاقَۃَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الثِّمَارِ حَتَّی تُؤْمَنَ عَلَیْہَا الْعَاہَۃُ۔ قِیلَ : وَمَتَی ذَلِکَ یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ : إِذَا طَلَعَتِ الثُّرَیَّا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৫৯৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ وہ وقت جس میں پھلوں کی بیع جائز ہے
(١٠٥٩٣) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل پکنے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا، کہا گیا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اس کا پکنا کیا ہے ؟ فرمایا کہ وہ سرخ ہوجائے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپ کا کیا خیال ہے کہ جب اللہ پھل کو روک لیں تو پھر تم اپنے بھائی کا مال کیوں کرلو گے۔

(ب) ابو طاہر ابن وہب اور وہ مالک سے نقل فرماتے ہیں ، انھوں نے یا رسول اللہ کے الفاظ ذکر نہیں کیے اور نہ ہی قال رسول اللہ کے الفاظ ذکر کیے ہیں، بلکہ ان دونوں نے کہا : ارایت۔ ان میں سے ایک نے کہا فقیل لہ اور دوسروں نے قالوا کے الفاظ بولے ہیں۔
(۱۰۵۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ َخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ َخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ َخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ حُمَیْدٍ الطَّوِیلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ بَیْعِ الثِّمَارِ حَتَّی تَزْہَی فَقِیلَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَمَا تَزْہَی؟ قَالَ : حَتَّی تَحْمَرَّ ۔ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَرَأَیْتَ إِذَا مَنَعَ اللَّہُ الثَّمَرَۃَ فَبِمَ یَأْخُذُ أَحَدُکُمْ مَالَ أَخِیہِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ عَنْ مَالِکٍ إِلاَّ أَنَّہُمَا لَمْ یَقُولاَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَلاَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : بَلْ قَالاَ فَقَالَ : أَرَأَیْتَ ۔ وَقَالَ أَحَدُہُمَا فَقِیلَ لَہُ وَقَالَ الآخَرُ قَالُوا وَقَدْ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ مَالِکٍ کَمَا رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۰۸۶]
tahqiq

তাহকীক: