আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৫৩ টি

হাদীস নং: ১৭০০৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر معترف بالزنا اپنے اقرار سے پھر جائے تو اسے چھوڑ دیا جائے
(١٧٠٠١) ہزال نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب ماعز کے بھاگنے کے بعد اسے پکڑ کر رجم کردیا گیا تو آپ نے فرمایا تھا : تم نے اسے چھوڑا کیوں نہیں شاید وہ توبہ کرلیتا ؟ اے ہزال ! اگر تو اسے کپڑے سے ڈھانپ لیتا تو جو تو نے کیا ہے اس سے بہتر ہوتا۔
(۱۷۰۰۱) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ نُعَیْمِ بْنِ ہَزَّالٍ الأَسْلَمِیِّ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ فِی مَاعِزٍ لَمَّا ذَہَبَ : أَلاَّ تَرَکْتُمُوہُ فَلَعَلَّہُ یَتُوبُ فَیَتُوبَ اللَّہُ عَلَیْہِ ۔ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : یَا ہَزَّالُ لَوْ کُنْتَ سَتَرْتَ عَلَیْہِ بِثَوْبِکَ لَکَانَ خَیْرًا لَکَ مِمَّا صَنَعْتَ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০০৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی زنا کا اقرار کرلے اور عورت انکار کر دے
(١٧٠٠٢) سہل بن سعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے آ کر زنا کا اقرار کیا اور عورت کا نام بھی بتایا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عورت سے معلوم کروایا تو اس نے انکار کردیا تو آپ نے اس آدمی کو کوڑے لگوائے اور عورت کو چھوڑ دیا۔
(۱۷۰۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عن سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : أَن رَجُلاً أَتَاہُ فَأَقَرَّ عِنْدَہُ أَنَّہُ زَنَی بِامْرَأَۃٍ فَسَمَّاہَا لَہُ فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْمَرْأَۃِ فَسَأَلَہَا عَنْ ذَلِکَ فَأَنْکَرَتْ أَنْ تَکُونَ زَنَتْ فَجَلَدَہُ الْحَدَّ وَتَرَکَہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০০৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر آدمی زنا کا اقرار کرلے اور عورت انکار کر دے
(١٧٠٠٣) ابن عباس کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ بنو لیث بن بکیر کا ایک شخص لوگوں کو روندتا ہوا آیا یہاں تک کہ وہ آپ کے قریب آگیا اور کہنے لگا : مجھ پر حد قائم کیجیے، آپ نے اسے ڈانٹ کر بٹھا دیا، لیکن اس نے تین مرتبہ اسی طرح کیا تو آپ نے پوچھا : تم پر کس چیز کی حد ہے ؟ اس نے کہا : زنا کی۔ آپ کے صحابہ میں علی، عباس، زید بن حارثہ اور عثمان (رض) تھے۔ آپ نے فرمایا : جاؤ اسے کوڑے لگاؤ، وہ غیر شادی شدہ تھا۔ آپ کو کہا گیا : یا رسول اللہ ! اس عورت کو حد نہیں لگانی، جس کے ساتھ اس نے ایسا کیا ہے ؟ تو آپ نے اسے بلوایا اور اس سے اس عورت کا پوچھا تو اس نے بنو بکر کی ایک عورت کا نام لیا۔ جب اس عورت سے معلوم کروایا تو اس نے قسم اٹھا کر انکار کردیا اور کہا : اللہ میرا گواہ ہے تو آپ نے اس شخص سے پوچھا : تیرے پاس کوئی گواہ ہے کہ تو نے اس کے ساتھ ایسا کیا ہے اس نے کہا : نہیں تو پھر آپ نے اسے حد قذف کے اسی کوڑے لگوائے۔
(۱۷۰۰۳) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ ابْنُ أَخِی خَلاَّدٍ عَنْ خَلاَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : بَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَخْطُبُ النَّاسَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ أَتَاہُ رَجُلٌ مِنْ بَنِی لَیْثِ بْنِ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ مَنَاۃَ فَتَخَطَّی النَّاسَ حَتَّی اقْتَرَبَ إِلَیْہِ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَقِمْ عَلَیَّ الْحَدَّ۔ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : اجْلِسْ ۔ فَانْتَہَرَہُ فَجَلَسَ ثُمَّ قَامَ الثَّانِیَۃَ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ فَقَالَ : اجْلِسْ ۔ ثُمَّ قَامَ الثَّالِثَۃَ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ فَقَالَ : مَا حَدُّکَ؟ ۔ قَالَ : أَتَیْتُ امْرَأَۃً حَرَامًا۔فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- لِرِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِہِ فِیہِمْ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ وَعَبَّاسٌ وَزِیدُ بْنُ حَارِثَۃَ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ : انْطَلِقُوا بِہِ فَاجْلِدُوہُ مِائَۃَ جَلْدَۃٍ ۔ وَلَمْ یَکُنِ اللَّیْثِیُّ تَزَوَّجَ فَقِیلَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَ تَجْلِدُ الَّتِی خَبَثَ بِہَا؟ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ائْتُونِی بِہِ مَجْلُودًا ۔ فَلَمَّا أُتِیَ بِہِ قَالَ لَہُ : مَنْ صَاحِبَتُکَ ۔ قَالَ : فُلاَنَۃٌ لاِمْرَأَۃٍ مِنْ بَنِی بَکْرٍ فَدَعَاہَا فَسَأَلَہَا عَنْ ذَلِکَ فَقَالَتْ : کَذَبَ وَاللَّہِ مَا أَعْرِفُہُ وَإِنِّی مِمَّا قَالَ لَبَرِیئَۃٌ اللَّہُ عَلَی مَا أَقُولُ مِنَ الشَّاہِدِینَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَنْ شُہُودُکَ أَنَّکَ خَبَثْتَ بِہَا فَإِنَّہَا تُنْکِرُ فَإِنْ کَانَ لَکَ شُہَدَائُ جَلَدْتُہَا وَإِلاَّ جَلَدْتُکَ حَدَّ الْفِرْیَۃِ ۔فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَاللَّہِ مَا لِی شُہَدَائُ فَأَمَرَ بِہِ فَجُلِدَ حَدَّ الْفِرْیَۃِ ثَمَانِینَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ اور سخت بیمار سخت گرمی کے دن یا سخت سردی میں یا دوسرے تلف کے اسباب ہوں تو اس وقت حد قائم نہ کی جائے
(١٧٠٠٤) ابو عبدالرحمن سلمی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت علی کو خطبہ دیتے ہوئے سنا، آپ نے حمد وثناء کے بعد فرمایا : اے لوگو ! جو بھی غلام یا لونڈی زنا کرے، اس پر حد لگاؤ۔ اگر وہ شادی شدہ ہے تو اس کو کوڑے لگاؤ۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک خادمہ نے زنا کرلیا تھا تو آپ نے مجھے حد لگانے کے لیے بھیجا تو میں نے اسے حالت نفاس میں پایا تو مجھے ڈر ہوا کہ اگر میں نے اسے مارا تو یہ مرجائے گی۔ اس وقت میں نے اسے چھوڑ دیا، جب وہ ٹھیک ہوگئی تو میں نے اسے مارا۔ آپ نے فرمایا : تو نے اچھا کیا۔
(۱۷۰۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ الْمُؤَذِّنُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ خَنْبٍ الْبَغْدَادِیُّ بِبُخَارَی حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلاَّمٍ السَّوَّاقُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ عَنِ السُّدِّیِّ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَیْدَۃَ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیِّ قَالَ سَمِعْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ یَخْطُبُ عَلَی الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ : أَیُّہَا النَّاسُ أَیُّمَا عَبْدٍ أَوْ أَمَۃٍ زَنَی فَأَقِیمُوا عَلَیْہِ الْحَدَّ وَإِنْ کَانَ قَدْ أَحْصَنَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنَّ خَادِمًا لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- زَنَتْ فَأَرْسَلَنِی إِلَیْہَا لأَضْرِبَہَا فَوَجَدْتُہَا حَدِیثَۃَ عَہْدٍ بْنِفَاسِہَا وَخَشِیتُ إِنْ أَنَا ضَرَبْتُہَا أَنْ أَقْتُلَہَا فَرَدَدْتُ عَنْہَا حَتَّی تَمَاثَلَ وَتَشْتَدَّ قَالَ : أَحْسَنْتَ ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ إِسْرَائِیلَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ اور سخت بیمار سخت گرمی کے دن یا سخت سردی میں یا دوسرے تلف کے اسباب ہوں تو اس وقت حد قائم نہ کی جائے
(١٧٠٠٥) حضرت علی فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایک لونڈی زنا سے نفاس والی ہوگئی تو آپ نے مجھے حد لگانے کے لیے بھیجا میں نے اس کو حالت نفاس میں پایا تو میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آ کر بتایا تو آپ نے فرمایا : جب وہ نفاس سے اٹھ جائے تو حد لگانا اور فرمایا : اپنے غلاموں پر بھی حد قائم کیا کرو۔
(۱۷۰۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ فِیمَا قَرَأْنَا عَلَیْہِ مِنْ أَصْلِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا الثَّوْرِیُّ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی الثَّعْلَبِیِّ عَنْ أَبِی جَمِیلَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ جَارِیَۃً لِلنَّبِیِّ -ﷺ- نُفِسَتْ مِنَ الزِّنَا فَأَرْسَلَنِی النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ أُقِیمَ عَلَیْہَا الْحَدَّ فَوَجَدْتُہَا فِی الدِّمَائِ لَمْ تَجِفَّ عَنْہَا فَرَجَعْتُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ : إِذَا جَفَّ الدَّمُ عَنْہَا فَاجْلِدْہَا الْحَدَّ ۔ وَقَالَ : أَقِیمُوا الْحَدَّ عَلَی مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ پر حد قائم نہیں کی جائے گی جب تک کہ وہ وضع حمل نہ کر دے اور اس کے بچے کی کفالت کی جائے گی
(١٧٠٠٦) تقدم برقم ١٦٩٦٦
(۱۷۰۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَعْلَی بْنِ الْحَارِثِ الْمُحَارِبِیُّ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ غَیْلاَنَ بْنِ جَامِعٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ فِی قِصَّۃِ الْغَامِدِیَّۃِ قَالَتْ : إِنَّہَا حُبْلَی مِنَ الزِّنَا قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَثَیِّبٌ أَنْتِ؟ ۔ قَالَتْ : نَعَمْ۔ قَالَ : إِذًا لاَ نَرْجُمَکِ حَتَّی تَضَعِی مَا فِی بَطْنِکِ ۔ قَالَ : فَکَفَلَہَا رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ حَتَّی وَضَعَتْ فَأَتَی النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : قَدْ وَضَعَتِ الْغَامِدِیَّۃُ فَقَالَ : نَرْجُمُہَا وَنَدَعُ وَلَدَہَا صَغِیرًا لَیْسَ لَہُ مَنْ یُرْضِعُہُ ۔ فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ : إِلَیَّ رَضَاعُہُ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَرَجَمَہَا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْلَی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ پر حد قائم نہیں کی جائے گی جب تک کہ وہ وضع حمل نہ کر دے اور اس کے بچے کی کفالت کی جائے گی
(١٧٠٠٧) تقدم برقم ١٦٩٦٦
(۱۷۰۰۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا بَشِیرُ بْنُ مُہَاجِرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِیِّ -ﷺ- فَجَائَ تْہُ امْرَأَۃٌ مِنْ غَامِدٍ فَقَالَتْ إِنِّی قَدْ زَنَیْتُ وَإِنِّی أُرِیدُ أَنْ تُطَہِّرَنِی۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلَی أَنْ قَالَتْ : فَوَاللَّہِ إِنِّی لَحُبْلَی۔ فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- : ارْجِعِی حَتَّی تَلِدِی ۔ فَلَمَّا وَلَدَتْ جَائَ تْ بِالصَّبِیِّ فِی خِرْقَۃٍ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی قَدْ وَلَدْتُ۔ فَقَالَ : اذَہَبِی حَتَّی تَفْطِمِیہِ ۔ فَلَمَّا فَطَمَتْہُ جَائَ تْہُ بِالصَّبِیِّ فِی یَدِہِ کِسْرَۃٌ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذَا قَدْ فَطَمْتُہُ۔ فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِالصَّبِیِّ فَدُفِعَ إِلَی رَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ ثُمَّ أَمَرَ بِہَا فَحُفِرَتْ لَہَا حُفَیْرَۃٌ فَجُعِلَتْ فِیہَا إِلَی صَدْرِہَا ثُمَّ أَمَرَ النَّاسَ أَنْ یَرْجُمُوہَا۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ بَشِیرِ بْنِ الْمُہَاجِرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی میں کوئی پیدائشی نقص بیماری کی وجہ سے نہیں تو اس پر حد ہے
(١٧٠٠٨) سہل بن حنیف کہتے ہیں کہ ایک آدمی جو پیدائشی معذور تھا، ایک عورت پر واقع ہوگیا۔ اس نے اعتراف بھی کرلیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ اسے کھجور کی لکڑی کے ساتھ کوڑے مارے جائیں۔
(۱۷۰۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ وَأَبِی الزِّنَادِ کِلاَہُمَا عن أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ : أَنَّ رَجُلاً قَالَ أَحَدُہُمَا أَحْبَنُ وَقَالَ الآخَرُ مُقْعَدُ کَانَ عِنْدَ جِوَارِ سَعْدٍ فَأَصَابَ امْرَأَۃً حَبَلٌ فَرَمَتْہُ بِہِ فَسُئِلَ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِہِ قَالَ أَحَدُہُمَا : فَجُلِدَ بَإِثْکَالِ النَّخْلِ۔وَقَالَ الآخَرُ : بَأَثْکُولِ النَّخْلِ۔

ہَذَا ہُوَ الْمَحْفُوظُ عَنْ سُفْیَانَ مُرْسَلاً وَرُوِیَ عَنْہُ مَوْصُولاً بِذِکْرِ أَبِی سَعِیدٍ فِیہِ۔ وَقِیلَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ عَنْ أَبِیہِ۔وَقِیلَ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی میں کوئی پیدائشی نقص بیماری کی وجہ سے نہیں تو اس پر حد ہے
(١٧٠٠٩) سعید بن سعد بن عبادہ کہتے ہیں کہ ہمارے محلے میں ایک اپاہج آدمی رہتا تھا جو اپنے گھر کی ایک لونڈی پر واقع ہوگیا۔ سعد بن عبادہ نے یہ بات جا کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتائی تو آپ نے فرمایا : اسے سو کوڑے مارو۔ کہا گیا : یا رسول اللہ ! وہ کمزور اپاہج ہے سو کوڑے لگے تو وہ مرجائے گا تو آپ نے فرمایا : کوئی جھاڑو لے لو جس میں سو تیلیاں ہوں وہ اسے ایک مار دو ۔
(۱۷۰۰۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ قَالَ : کَانَ بَیْنَ أَبْیَاتِنَا رَجُلٌ مُخْدَجٌ ضَعِیفٌ فَلَمْ نُرَعْ إِلاَّ وَہُوَ عَلَی أَمَۃٍ مِنْ إِمَائِ الدَّارِ یَخْبُثُ بِہَا فَرَفَعَ شَأْنَہُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَۃَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : اجْلِدُوہُ مِائَۃَ سَوْطٍ ۔ فَقَالُوا : یَا نَبِیَّ اللَّہِ ہُوَ أَضْعَفُ مِنْ ذَاکَ لَوْ ضَرَبْنَاہُ مِائَۃَ سَوْطٍ مَاتَ قَالَ: فَخُذُوا لَہُ عِثْکَالاً فِیہِ مِائَۃُ شِمْرَاخٍ فَاضْرِبُوہُ وَاحِدَۃً ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی میں کوئی پیدائشی نقص بیماری کی وجہ سے نہیں تو اس پر حد ہے
(١٧٠١٠) سہل بن سعد کہتا ہیں کہ ایک لونڈی عہد رسالت میں حاملہ ہوگئی۔ اس سے پوچھا گیا : تجھے کس نے حاملہ کیا ہے ؟ کہنے لگی : اس اپاہج نے تو اس سے پوچھا گیا : اس نے اعتراف کرلیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوڑے اس سے برداشت نہیں ہوں گے لہٰذا اسے سو لکڑیوں کے ایک گچھے سے ایک دفعہ مار دو ۔
(۱۷۰۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْقَاضِی الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی : مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ عَنْ فُلَیْحٍ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ: أَنَّ وَلِیدَۃً فِی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- حَمَلَتْ مِنَ الزِّنَا فَسُئِلَتْ مَنْ أَحْبَلَکِ؟ قَالَتْ : أَحْبَلَنِی الْمُقْعَدُ۔ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِکَ فَاعْتَرَفَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ-: إِنَّہُ لَضَعِیفٌ عَنِ الْجَلْدِ۔ فَأَمَرَ بِمَائَۃِ عُثْکُولٍ فَضَرَبَہُ بِہَا وَاحِدَۃً۔ قَالَ عَلِیٌّ: کَذَا قَالَ وَالصَّوَابُ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔

[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زنا میں گواہیوں کا بیان

اللہ کا فرمان ہے { فَاسْتَشْھِدُوْا عَلَیْھِنَّ اَرْبَعَۃً مِّنْکُمْ } [النساء ١٥]

اور فرمایا { لَوْلاَ جَائُوا عَلَیْہِ بِاَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ } [النور : ١٣]
(١٧٠١١) ابوہریرہ فرماتی ہیں کہ سعد بن عبادہ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا : یا رسول اللہ ! اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی شخص کو دیکھوں تو انھیں چھوڑ دوں اور چار گواہ تلاش کروں ؟ فرمایا : ہاں۔
(۱۷۰۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْفَقِیہُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِیسَی عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُہَیْلٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَۃَ قَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنْ وَجَدْتُ مَعَ امْرَأَتِی رَجُلاً أُمْہِلُہُ حَتَّی آتِیَ بِأَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ ؟ قَالَ : نَعَمْ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ إِسْحَاقَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زنا میں گواہیوں کا بیان

اللہ کا فرمان ہے { فَاسْتَشْھِدُوْا عَلَیْھِنَّ اَرْبَعَۃً مِّنْکُمْ } [النساء ١٥]

اور فرمایا { لَوْلاَ جَائُوا عَلَیْہِ بِاَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ } [النور : ١٣]
(١٧٠١٢) ابن مسیب فرماتی ہیں کہ شام میں ایک شخص نے دوسرے کو اپنی بیوی کے ساتھ دیکھا تو اسے قتل کردیا تو معاویہ نے یہ بات ابو موسیٰ کو لکھ بھیجی کہ یہ حضرت علی سے پوچھو ۔ انھوں نے حضرت علی (رض) سے پوچھا تو انھوں نے کہا : یہ عراق میں نہیں ہوتا مجھے بتاؤ میں تمہیں اس کا جواب دیتا ہوں، پھر حضرت علی (رض) نے فرمایا : میں ابو حسن ہوں، اگر وہ چار گواہ نہیں لاتا تو اسے اس کا بدلہ دیا جائے۔
(۱۷۰۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ رَجُلاً بِالشَّامِ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِہِ رَجُلاً فَقَتَلَہُ أَوْ قَتَلَہَا فَکَتَبَ مُعَاوِیَۃُ إِلَی أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ بِأَنْ یَسْأَلَ لَہُ عَنْ ذَلِکَ عَلِیًّا فَسَأَلَہُ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّ ہَذَا لَشَیْء ٌ مَا ہُوَ بِأَرْضِ الْعِرَاقِ عَزَمْتُ عَلَیْکَ لَتُخْبِرَنِّی فَأَخْبَرَہُ فَقَالَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَا أَبُو حَسَنٍ إِنْ لَمْ یِأْتِ بِأَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ فَلْیُعْطَ بِرُمَّتِہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০১৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گواہوں کے مؤقف کا بیان جس سے زنا ثابت ہو
(١٧٠١٣) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ یہود ایک عورت اور مرد کو لے کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے کہ انھوں نے زنا کرلیا تھا تو آپ نے فرمایا : تمہارے دو سب سے بڑے عالموں کو بلاؤ تو صوریا کے دو بیٹوں کو لایا گیا ۔ ان کو قسم دے کر پوچھا کہ تم توراۃ میں ان کا کیا حکم پاتے ہو ؟ کہا : توراۃ میں یہ ہے کہ جب چار گواہ یہ گواہی دے دیں ہم نے اس کے ذکر کو اس کی فرج میں دیکھا ہے جیسے سرمچو سرمہ دانی میں ہوتا ہے تو رجم کیا جائے گا۔ آپ نے پوچھا : پھر تم رجم کیوں نہیں کرتے ؟ جواب دیا : ہمارے بڑے زنا کاری کرنے لگے تو ہم نے قتل کو ناپسند کیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گواہوں کو بلایا اور چاروں نے اسی طرح گواہی دی بالکل صریح تو آپ نے انھیں رجم کروا دیا۔
(۱۷۰۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُوسَی الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ قَالَ مُجَالِدٌ أَخْبَرَنَا عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ قَالَ: جَائَ تِ الْیَہُودُ بِرَجُلٍ وَامْرَأَۃٍ مِنْہُمْ زَنَیَا قَالَ: ائْتُونِی بِأَعْلَمِ رَجُلَیْنِ مِنْکُمْ ۔ فَأَتَوْہُ بِابْنَیْ صُورِیَّا فَنَشَدَہُمَا : کَیْفَ تَجِدَانِ أَمْرَ ہَذَیْنِ فِی التَّوْرَاۃِ؟ ۔ قَالاَ : نَجِدُ فِی التَّوْرَاۃِ إِذَا شَہِدَ أَرْبَعَۃٌ أَنَّہُمْ رَأَوْا ذَکَرَہُ فِی فَرْجِہَا مِثْلَ الْمِیلِ فِی الْمُکْحُلَۃِ رُجِمَا۔ قَالَ: فَمَا یَمْنَعُکُمْ أَنْ تَرْجُمُوہُمَا؟ ۔ قَالاَ : ذَہَبَ سُلْطَانُنَا فَکَرِہْنَا الْقَتْلَ فَدَعَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالشُّہُودِ فَجَائُ وا أَرْبَعَۃٌ فَشَہِدُوا أَنَّہُمْ رَأَوْا ذَکَرَہُ فِی فَرْجِہَا مِثْلَ الْمِیلِ فِی الْمُکْحُلَۃِ۔فَأَمَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- بِرَجْمِہِمَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০২০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گواہوں کے مؤقف کا بیان جس سے زنا ثابت ہو
(١٧٠١٤) سابقہ روایت، لیکن اس میں گواہوں کو بلانے اور گواہی کا ذکر نہیں ہے۔
(۱۷۰۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ بَقِیَّۃَ عَنْ ہُشَیْمٍ عَنْ مُغِیرَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- نَحْوَہُ۔ لَمْ یَذْکُرْ فَدَعَا بِالشُّہُودِ فَشَہِدُوا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০২১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گواہوں کے مؤقف کا بیان جس سے زنا ثابت ہو
(١٧٠١٥) تقدم قبلہ
(۱۷۰۱۵) قَالَ وَحَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ بَقِیَّۃَ عَنْ ہُشَیْمٍ عَنِ ابْنِ شُبْرُمَۃَ عَنِ الشَّعْبِیِّ بِنَحْوٍ مِنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০২২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گواہوں کے مؤقف کا بیان جس سے زنا ثابت ہو
(١٧٠١٦) ابن سیرین کہتے ہیں کہ حضرت عثمان کے پاس لوگوں نے ایک شخص پر زنا کی گواہی دی تو حضرت عثمان نے پوچھا : کیا تم اس طرح گواہی دیتے ہو ؟ انھوں نے دس کا عقد بنا کر دائیں سبابہ انگلی کو بائیں میں داخل کیا۔
(۱۷۰۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ہُوَ ابْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَتِیقٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ نَاسًا شَہِدُوا عَلَی رَجُلٍ فِی الزِّنَا فَقَالَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : ہَکَذَا تَشْہَدُونَ أَنَّہُ؟ وَجَعَلَ یُدْخِلُ إِصْبَعَہُ السَّبَّابَۃَ فِی إِصْبَعِہِ الْیُسْرَی وَقَدْ عَقَدَہَا عَشْرًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০২৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لواطت اور جانوروں سے بدفعلی کی حرمت کا بیان اور اس پر اجماع ہے

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِہٖٓ اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَۃَ مَا سَبَقَکُمْ بِھَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ ۔ اِنَّکُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ شَھْوَۃً مِّنْ دُ
(١٧٠١٧) ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کی لعنت ہے اس پر جو ناحق والی بنتا ہے، جو زمین پر قبضہ کرتا ہے اور جو نابینے کو راستے سے بھٹکاتا ہے اور جو والدین کو لعنت کرتا ہے، جو غیر اللہ کے لیے ذبح کرتا ہے اور جو جانور سے بدفعلی کرتا ہے اور جو قوم لوط والا عمل کرتا ہے اس پر تین مرتبہ اللہ کی لعنت ہے۔
(۱۷۰۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمْزَۃَ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِی عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : لَعَنَ اللَّہُ مَنْ تَوَلَّی غَیْرَ مَوَالِیہِ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ غَیَّرَ تَخُومِ الأَرْضِ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ کَمِہَ أَعْمَی عَنِ السَّبِیلِ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَیْہِ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللَّہِ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ وَقَعَ عَلَی بَہِیمَۃٍ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ وَلَعَنَ اللَّہُ مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০২৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لواطت اور جانوروں سے بدفعلی کی حرمت کا بیان اور اس پر اجماع ہے

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : { وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِہٖٓ اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَۃَ مَا سَبَقَکُمْ بِھَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ ۔ اِنَّکُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ شَھْوَۃً مِّنْ دُ
(١٧٠١٨) سابقہ روایت، لیکن اس میں والدین پر لعنت کرنے والے کا ذکر نہیں۔
(۱۷۰۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ وَابْنُ الدَّرَاوَرْدِیِّ قَالاَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِی عَمْرٍو فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : مَنْ وَالَی غَیْرَ مَوَالِیہِ ۔ وَقَالَ : مَنْ خَبَّبَ أَعْمَی عَنِ الطَّرِیقِ ۔ وَلَمْ یَذْکُرْ : مَنْ لَعَنَ وَالِدَیْہِ ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০২৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوطی کی حدکا بیان
(١٧٠١٩) ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جن کو تم قوم لوط والا عمل کرتے پاؤ تو فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کر دو ۔
(۱۷۰۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْجُمَاہِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ وَجَدْتُمُوہُ یَعْمَلُ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ فَاقْتُلُوا الْفَاعِلَ وَالْمَفْعُولَ بِہِ ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭০২৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوطی کی حدکا بیان
(١٧٠٢٠) ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو لواطت کرے یا اپنے آپ کو یا اپنی کسی محرم کے ساتھ زنا کرے یا جانور سے بدفعلی کرے اسے قتل کر دو ۔
(۱۷۰۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو حَفْصٍ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الَّذِی یَعْمَلُ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ وَفِی الَّذِی یُؤْتَی فِی نَفْسِہِ وَفِی الَّذِی یَقَعُ عَلَی ذَاتِ مَحْرَمٍ وَفِی الَّذِی یَأْتِی الْبَہِیمَۃَ قَالَ : یُقْتَلُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: