আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৩ টি

হাদীস নং: ৭০৬৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کے پاس قرآن پڑھنے کا بیان
(٧٠٦٨) عبد الرحمن بن علاء بن لجلاج اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے اپنے بیٹے سے کہا : جب تم مجھے قبر میں داخل کرو اور لحد میں دکھ دو تو کہو : ” بِاسْمِ اللَّہِ وَعَلَی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہ “ پھر مجھ پر مٹی ڈالو اور میرے سر کے پاس بقرہ کے شروع سے اور اس کے خاتمے سے پڑھنا۔ میں نے ابن عمر (رض) کو دیکھا ، وہ اسے مستحب جانتے تھے۔
(۷۰۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ : سَأَلْتُ یَحْیَی بْنَ مَعِینٍ عَنِ الْقِرَائَ ۃِ عِنْدَ الْقَبْرِ فَقَالَ حَدَّثَنَا مُبَشِّرُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَلَبِیُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحَمْنِ بْنِ الْعَلاَئَ بْنِ اللَّجْلاَجِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ لِبَنِیہِ : إِذَا أَدْخَلْتُمُونِی قَبْرِی فَضَعُونِی فِی اللَّحْدِ وَقُولُوا بِاسْمِ اللَّہِ وَعَلَی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَسُنُّوا عَلَیَّ التُّرَابَ سَنًّا وَاقْرَئُ وا عِنْدَ رَأْسِی أَوَّلَ الْبَقَرَۃِ وَخَاتِمَتَہَا فَإِنِّی رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ یَسْتَحِبُّ ذَلِکَ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن العساکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کے پاس ذبح کو ناپسند کرنا
(٧٠٦٩) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسلام میں عقر (قبر پر ذبح کرنا) نہیں ہے عبد الرزاق فرماتے ہیں : وہ (اہلِ عرب) قبر کے پاس عقر یعنی گائے وغیرہ کو ذبح کرتے تھے۔
(۷۰۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ أَحْمَدَ الزَّوْزَنِیُّ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الدَّبَرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ عَقْرَ فِی الإِسْلاَمِ))۔

قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ : کَانُوا یَعْقِرُونَ عِنْدَ الْقَبْرِ یَعْنِی بَقَرَۃً أَوْ شَیْئًا۔

لَمْ یَذْکُرِ الزَّوْزَنِیُّ قَوْلَ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا مکروہ ہے
(٧٠٧٠) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ جب احد کا دن ہوا تو مقتولین کو جنت البقیع میں دفن کے لیے اٹھایا گیا تو اعلان کرنے والے نے اعلان کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں حکم دیتے ہیں کہ مقتولین کو ان کی جگہ پر ہی دفن کرو۔ یہ اعلان تب ہوا جب میری امی جان نے میرے ابو اور میرے خالو کو اٹھا لیا تھا تاکہ انھیں بقیع میں دفن کریں، پھر انھوں نے انھیں واپس لوٹایا۔
(۷۰۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا الْفِرْیَابِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَیْسٍ عَنْ نُبَیْحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ أُحُدٍ حُمِلَ الْقَتْلَی لِیُدْفَنُوا بِالْبَقِیعِ فَنَادَی مُنَادِی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَأْمُرُکُمْ أَنْ تَدْفِنُوا الْقَتْلَی فِی مَضَاجِعِہِمْ بَعْدَ مَا حَمَلَتْ أُمِّی أَبِی وَخَالِی عَدِیلَیْنِ لِتَدْفِنَہُمْ فِی الْبَقِیعِ فَرُدُّوا۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا مکروہ ہے
(٧٠٧١) عروہ بن رویم فرماتے ہیں کہ عبید ہ بن جراح (رض) تیر کے ساتھ شہید ہوئے ، فرمانے لگے : مجھے نہر کے پیچھے دفن کرنا۔ پھر فرمایا : جہاں میں فوت ہو جاؤں وہیں دفن کردینا۔
(۷۰۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ صُبْحٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْہِرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَمْزَۃَ حَدَّثَنِی عُرْوَۃُ بْنُ رُوَیْمٍ : أَنَّ أَبَا عُبَیْدَۃَ بْنَ الْجَرَّاحِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ہَلَکَ بِفَحْلٍ فَقَالَ : ادْفِنُونِی خَلْفَ النَّہَرِ ، ثُمَّ قَالَ ادْفِنُونِی حَیْثُ قُبِضْتُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن عساکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا مکروہ ہے
(٧٠٧٢) منصور بن صفیہ اپنی والدہ سے نقل فرماتے ہیں کہ سیدہ عائشہ کا بھائی حبشہ کی وادی میں شہید ہوگیا ۔ اسے اس کی جگہ سے اٹھایا گیا، ہم اس کی تعزیت کے لیے آئے تو وہ کہنے لگی : میں اپنے دل میں کچھ نہیں پاتی جو مجھے غم گین کرے مگر یہ کہ میں پسند کرتی ہوں کہ اسے اسی جگہ میں دفن کیا جاتا۔
(۷۰۷۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مَنْصُورِ ابْنِ صَفِیَّۃَ عَنْ أُمِّہِ قَالَتْ : مَاتَ أَخٌ لِعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بِوَادِی الْحَبَشَۃِ فَحُمِلَ مِنْ مَکَانِہِ فَأَتَیْنَاہَا نُعَزِّیہَا فَقَالَتْ : مَا أَجِدُ فِی نَفْسِی أَوْ یَحْزُنُنِی فِی نَفْسِی إِلاَّ أَنِّی وَدِدْتُ أَنَّہُ کَانَ دُفِنَ فِی مَکَانِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا اگرچہ اس میں اختیار ہے
(٧٠٧٣) داؤد بن قیس فرماتے ہیں : مجھے میری ماں نے بیان کیا کہ سعد بن ابی وقاص عقیق میں فوت ہوئے ۔ داؤد فرماتے ہیں : وہ تقریباً دس میل کا فاصلہ ہے ، میں نے دیکھا کہ اسے لوگوں کی گردنوں پر اٹھایا گیا، یہاں تک کہ انھیں دار مروان کے دروازے مسجد میں داخل کیا گیا اور اسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھروں کے سامنے صحن میں رکھا گیا تو امام نے جنازہ پڑھا اور انھوں نے بھی امام کی طرح جنازہ پڑھا۔
(۷۰۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ - ہُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ حَدَّثَتْنِی أُمِّی قَالَتْ : مَاتَ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالْعَقِیقِ قَالَ دَاوُدُ : وَہُوَ عَلَی نَحْوٍ مِنْ عَشْرَۃِ أَمْیَالٍ قَالَتْ : فَرَأَیْتُہُ حُمِلَ عَلَی أَعْنَاقِ الرِّجَالِ حَتَّی أُتِیَ بِہِ فَأُدْخِلَ بِہِ الْمَسْجِدَ مِنْ نَحْوِ بَابِ دَارِ مَرْوَانَ فَوُضِعَ عِنْدَ بُیُوتِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِفِنَائِ الْحُجَرِ فَصَلَّی الإِمَامُ عَلَیْہِ وَصَلَّیْنَ عَلَیْہِ بِصَلاَۃِ الإِمَامِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا اگرچہ اس میں اختیار ہے
(٧٠٧٤) زہری فرماتے ہیں کہ سعد بن بی وقاص (رض) کو عقیق سے مدینے کی طرف اٹھایا گیا اور اسامہ بن زید کو جرف سے لایا گیا۔
(۷۰۷۴) قَالَ وَأَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : قَدْ حُمِلَ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنَ الْعَقِیقِ إِلَی الْمَدِینَۃِ وَحُمِلَ أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا مِنَ الجُرْفِ۔

[ضعیف۔ أخرجہ ابن سعد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا اگرچہ اس میں اختیار ہے
(٧٠٧٥) ابن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ عبد الرحمن بن ابی بکر حبشہ سے میں مکہ کی طرف کچھ میلوں کے فاصلے پر فوت ہوئے۔ انھیں ابن صفوان نے مکہ منتقل کیا۔

ابن ابی ملیکہ سے ایوب نے نقل کیا کہ انھوں نے کہا : عبد الرحمن بن ابی بکر صفاح میں یا اس کے قریب فوت ہوگئے تو ہم نے انھیں لوگوں کی گردنوں پر اٹھایا حتیٰ کہ مکہ میں دفن کیا۔
(۷۰۷۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ حَدَّثَنَا ابْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ : أَنَّ عَبْدَ الرَّحَمْنِ بْنَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا تُوُفِّیَ بِالْحُبْشِیِّ عَلَی رَأْسِ أَمْیَالٍ مِنْ مَکَّۃَ فَنَقَلَہُ ابْنُ صَفْوَانَ إِلَی مَکَّۃَ۔

وَرُوِّینَاہَ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : مَاتَ عَبْدُ الرَّحَمْنِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِالصِّفَاحِ أَوْ قَرِیبًا مِنْہَا فَحَمَلْنَاہُ عَلَی عَوَاتِقِ الرِّجَالِ حَتَّی دَفَنَّاہُ بِمَکَّۃَ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن العساکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو کسی حاجت کی وجہ سے ایک قبر سے دوسری کی طرف منتقل کرنے کا بیان
(٧٠٧٦) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : میرے والد کے ساتھ احد کے دن ایک شخص کی دفن کیا گیا، میرے دل کو اچھا نہ لگا تو میں نے اسے وہاں سے نکالا اور علیحدہ دفن کیا۔ امام بخاری نے بیان کیا : جابر (رض) فرماتے ہیں : میں نے چھ ماہ کے بعد وہاں سے نکالا اور وہ ایسے ہی تھے جیسے انھیں رکھا گیا تھا بغیر کان کے۔
(۷۰۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو مُحَمَّدِ بْنُ أَبِی حَامِدٍ الْمُقْرِئُ وَأَبُو صَادِقٍ الْعَطَّارُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : دُفِنَ مَعَ أَبِی رَجُلٌ یَوْمَ أُحُدٌ فَلَمْ تَطِبْ نَفْسِی حَتَّی أَخْرَجْتُہُ فَدَفَنْتُہُ عَلَی حِدَۃٍ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَامِرٍ ، وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ حُسَیْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : فَاسْتَخْرَجْتُہُ بَعْدَ سِتَّۃِ أَشْہُرٍ فَإِذَا ہُوَ کَیَوْمِ وَضَعْتُہُ ہُنَیَّۃً غَیْرَ أُذُنِہِ ۔ کَذَا رَوَاہُ بَعْضُ أَہْلِ الْعِلْمِ یَقُولُونَ إِنَّمَا ہُوَ عِنْدَ أُذُنِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو کسی حاجت کی وجہ سے ایک قبر سے دوسری کی طرف منتقل کرنے کا بیان
(٧٠٧٧) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ میرے ابا جان کو ایک آدمی کے ساتھ دفن کیا گیا ، اس وجہ سے میرے دل میں کچھ تھا۔ سو میں نے انھیں چھ ماہ بعد وہاں سے نکالا تو میں نے سوائے ڈاڑھی کے چند بالوں کے کچھ بھی کم نہ پایا جو زمین کے ساتھ تھے۔
(۷۰۷۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ یَزِیدَ أَبِی مَسْلَمَۃَ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : دُفِنَ أَبِی مَعَ رَجُلٍ فَکَانَ فِی نَفْسِی مِنْ ذاَکَ حَاجَۃٌ فَأَخْرَجْتُہُ بَعْدَ سِتَّۃِ أَشْہُرٍ فَمَا أَنْکَرْتُ مِنْہُ شَیْئًا إِلاَّ شُعَیْرَاتٍ کُنَّ فِی لِحْیَتِہِ مِمَّا یَلِی الأَرْضَ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৭৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوسری میت کے لیے قبر کھودنا مکروہ ہے جب کہ بدن کا کچھ حصہ باقی ہو اور ہڈی وغیرہ ٹوٹنے کا ڈر ہو
(٧٠٧٨) ہشام بن عروۃ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کہا : میں پسند نہیں کرتا کہ بقیع میں دفن کیا جاؤں بلکہ اس کے علاوہ دفن کیا جاؤں یہ مجھے زیادہ محبوب ہے کیونکہ دو میں سے ایک یا تو ظالم ہوگا، سو میں اس کے پڑوس کو نہیں چاہوں گا یا وہ نیک ہوگا تو میں نہیں چاہوں گا کہ میری وجہ سے اس کی ہڈیاں توڑی جائیں۔ سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ مردہ کی ہڈی کا توڑنا ایسا ہی ہے جیسے زندہ کی ہڈی توڑنا۔ امام شافعی فرماتے ہیں : مراد گناہ میں برابر ہیں۔
(۷۰۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : مَا أُحِبُّ أَنْ أُدْفَنَ بِالْبَقِیعِ لأَنْ أُدْفَنَ فِی غَیْرِہِ أَحَبُّ إِلَیَّ۔ إِنَّمَا ہُوَ أَحَدُ رَجُلَیْنِ إِمَّا ظَالِمٌ فَلاَ أُحِبُّ أَنْ أَکُونَ فِی جِوَارِہِ، وَإِمَّا صَالِحٌ فَلاَ أُحِبُّ أَنْ تُنْبَشَ لِی عِظَامُہُ۔

قَالَ وَأَخْبَرَنِا مَالِکٌ : أَنَّہُ بَلَغَہُ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : کَسْرُ عَظْمِ الْمَیِّتِ کَکَسْرِ عَظْمِ الْحَیِّ۔

قَالَ الشَّافِعِیُّ تَعْنِی فِی الْمَأْثَمِ۔ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ مَوْصُولاً مَرْفُوعًا۔[صحیح۔ أخرجہ مالک]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوسری میت کے لیے قبر کھودنا مکروہ ہے جب کہ بدن کا کچھ حصہ باقی ہو اور ہڈی وغیرہ ٹوٹنے کا ڈر ہو
(٧٠٧٩) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مردے کی ہڈی کا توڑنا زندہ کی ہڈی توڑنے کے مترادف ہے۔
(۷۰۷۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمَشٍ رَحِمَہُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ سَنَۃَ خَمْسٍ وَثَلاَثِینَ وَثَلاَثِمِائَۃٍ وَأَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ ہَمَّامِ بْنِ نَافِعٍ الْحِمْیَرِیُّ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((کَسْرُ عَظْمِ الْمَیِّتِ کَکَسْرِہِ حَیًّا))۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوسری میت کے لیے قبر کھودنا مکروہ ہے جب کہ بدن کا کچھ حصہ باقی ہو اور ہڈی وغیرہ ٹوٹنے کا ڈر ہو
(٧٠٨٠) سیدہ عائشہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے داؤد کی حدیث کی طرح نقل فرماتی ہیں۔
(۷۰۸۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِیدٍ أَخِی یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَ حَدِیثِ دَاوُدَ۔ [صحیح۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دوسری میت کے لیے قبر کھودنا مکروہ ہے جب کہ بدن کا کچھ حصہ باقی ہو اور ہڈی وغیرہ ٹوٹنے کا ڈر ہو
(٧٠٨١) حضرت عمرہ سیدہ عائشہ (رض) سے نقل فرماتی ہیں اور وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مردہ کی ہڈی کا توڑنا زندہ کی ہڈی توڑنے کی طرح ہے۔
(۷۰۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی غَیْرَ مَرَّۃٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((کُسْرُ عَظْمِ الْمَیِّتِ کَکَسْرِہِ حَیًّا))۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا خیال ہو کہ اسے دوسرے کی مملوکہ کی زمین میں اس کی اجازت کے ساتھ دفن کیا جائے
(٧٠٨٢) عمرو بن میمون فرماتے ہیں : میں نے عمر بن خطاب (رض) کو مدینہ میں شہید ہونے سے پہلے دیکھا اور انھوں نے ان کی شہادت کا تذکرہ کیا اور اس میں یہ بات بھی ہے کہ انھوں نے اپنے بیٹے عبداللہ سے کہا : تو ام المؤمنین عائشہ (رض) کے پاس جا اور ان سے کہہ کہ عمر بن خطاب (رض) سلام پیش کرتے ہیں اور امیر المؤمنین نہ کہنا، کیونکہ اب میں امیر المؤمنین نہیں ہوں اور ان سے کہنا کہ عمر بن خطاب اپنے ساتھیوں کے ساتھ دفن ہونے کی اجازت طلب کرتے ہیں فرماتے ہیں : عبداللہ نے سلام کہا اور اجازت طلب کی پھر وہ ان کے پاس گئے تو وہ بیٹھی رو رہی تھیں تو عبداللہ نے کہا : عمر بن خطاب تمہیں سلام کہتے ہیں اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ دفن کی اجازت طلب کرتے ہیں تو انھوں نے کہا : وہ تو میرا اپنا ارادہ تھا مگر آج میں اپنے اوپر عمر (رض) کو ترجیح دیتی ہوں پس وہ آئے تو کہا گیا : یہ عبداللہ بن عمر آئے ہیں ، عمر (رض) نے کہا : مجھے اٹھاؤ تو ایک آدمی نے اپنے ساتھ ٹیک لگائی تو کہنے لگے، تیرے پاس کیا ہے ؟ عبداللہ نے کہا : امیر المؤمنین ! وہی جسے آپ پسند کرتے ہیں کہ انھوں نے اجازت دے دی ہے انھوں نے کہا : اللہ کا شکر اس جگہ سے بہتر میرے لیے اور کوئی چیز نہیں ۔ جب میں فوت ہو جاؤں تو مجھے اٹھا کے لے جانا ، پھر سلام کہنا اور کہنا کہ عمر بن خطاب اجازت طلب کرتا ہے، اگر وہ تجھے اجازت دے دیں تو مجھے داخل کرنا اور اگر وہ رد کردیں تو مجھے واپس لے آنا اور مسلمانوں کے قبرستان میں لے آنا اور پوری حدیث بیان کی۔ وہ کہتے ہیں : جب وہ فوت ہوگئے تو ہم انھیں لے کر نکلے، جب ہم وہاں پہنچے تو عبداللہ بن عمر (رض) نے سلام کیا اور کہا : عمر بن خطاب اجازت طلب کرتے ہیں تو انھوں نے کہا : انھیں داخل کرو تو انھوں نے داخل کردیا اور وہاں ان کے ساتھیوں کے ساتھ رکھا گیا۔
(۷۰۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونٍ قَالَ: رَأَیْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَبْلَ أَنْ یُصَابَ بِأَیَّامٍ فِی الْمَدِینَۃِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی مَقْتَلِہِ وَفِیہِ أَنَّہُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ : انْطَلِقْ إِلَی عَائِشَۃَ أُمِّ الْمُؤْمِنِینَ فَقُلْ یَقْرَأُ عَلَیْکِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ السَّلاَمَ وَلاَ تَقُلْ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ فَإِنِّی لَسْتُ الْیَوْمَ لِلْمُؤْمِنِینَ أَمِیرًا وَقُلْ : یَسْتَأْذِنُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَنْ یُدْفَنَ مَعَ صَاحِبَیْہِ قَالَ فَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنَ ، ثُمَّ دَخَلَ عَلَیْہَا فَوَجَدَہَا قَاعِدَۃً تَبْکِی فَقَالَ : یَقْرَأُ عَلَیْکِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ السَّلاَمَ وَیَسْتَأْذِنُ أَنْ یُدْفَنَ مَعَ صَاحِبَیْہِ فَقَالَتْ : قَدْ کُنْتُ أُرِیدُہُ لِنَفْسِی وَلأُوثِرَنَّہُ الْیَوْمَ عَلَی نَفْسِی قَالَ فَجَائَ فَلَمَّا أَقْبَلَ قِیلَ ہَذَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ قَدْ جَائَ قَالَ : ارْفَعُونِی فَأَسْنَدَہُ رَجُلٌ إِلَیْہِ فَقَالَ : مَا لَدَیْکَ قَالَ : الَّذِی تُحِبُّ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ قَدْ أَذِنَتْ فَقَالَ : الْحَمْدُ لِلَّہِ مَا کَانَ شَیْئٌ أَہَمَّ إِلَی مِنْ ذَلِکَ الْمَضْطَجَعِ فَإِذَا أَنَا قُبِضْتُ فَاحْمِلُونِی ، ثُمَّ سَلِّمْ فَقُلْ یَسْتَأْذِنُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَإِنْ أَذِنَتْ لَکَ فَأَدْخِلُونِی وَإِنْ رَدَّتْنِی فَرُدُّونِی إِلَی مَقَابِرِ الْمُسْلِمِینَ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ : فَلَمَّا قُبِضَ خَرَجْنَا بِہِ فَانْطَلَقْنَا نَمْشِی فَسَلَّمَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ وَقَالَ: یَسْتَأْذِنُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَتْ : أَدْخِلُوہُ فَأُدْخِلَ فَوُضِعَ ہُنَاکَ مَعَ صَاحِبَیْہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نصرانیہ عورت فوت ہوجائے اور اس کے پیٹ میں مسلمان بچہ ہو
(٧٠٨٣) عمر بن خطاب (رض) نے اہل کتاب کی ایک عورت کو دفن کیا، جس کے پیٹ میں مسلمان بچہ تھا اور اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا۔
(۷۰۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الشَّیْبَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ : أَنَّ شَیْخًا مِنْ أَہْلِ الشَّامِ أَخْبَرَہُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دَفَنَ امْرَأَۃً مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ فِی بَطْنِہَا وَلَدٌ مُسْلِمٌ فِی مَقْبَرَۃِ الْمُسْلِمِینَ۔ [ضعیف۔ أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر نصرانیہ عورت فوت ہوجائے اور اس کے پیٹ میں مسلمان بچہ ہو
(٧٠٨٤) واثلہ بن اسقح نے ایک نصرانیہ عورت کو دفن کیا، جس کے پیٹ میں مسلمان بچہ تھا اور اسے ایسے قبرستان میں دفن کیا جو نہ نصاری کا تھا اور نہ ہی مسلمانوں کا۔
(۷۰۸۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الأَسْقَعِ : أَنَّہُ دَفَنَ امْرَأَۃً نَصْرَانِیَّۃً فِی بَطْنِہَا وَلَدٌ مُسْلِمٌ فِی مَقْبَرَۃٍ لَیْسَتْ بِمَقْبَرَۃِ النَّصَارَی وَلاَ الْمُسْلِمِینَ۔ [ضعیف۔ أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تعزیت سے متعلقہ ابواب کا بیان

مصیبت کے وقت بیٹھنے کا بیان
(٧٠٨٥) عائشہ (رض) فرماتی ہیں : جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ابن حارثہ اور جعفر بن رواحہ کے قتل کی خبر آئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس حال میں بیٹھے کہ آپ سے غم واضح ہو رہا تھا، اور میں دروازے کی دراڑ سے دیکھ رہی تھی اور آپ دروازے کی ایک طرف تھے، ایک آدمی آیا اور عرض کیا : جعفر (رض) کی عورتیں زیادہ رو رہی ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں منع کرنے کا حکم دیا تو وہ گیا، پھر دوسری مرتبہ آیا اور کہا کہ وہ کہنا نہیں مان رہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انھیں منع کر ، پھر وہ تیسری مرتبہ آیا تو اس نے کہا : اللہ کی قسم ! وہ ہم پر غالب آگئیں ہیں اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ان کا خیال ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کے منہ میں مٹی ڈال، میں نے کہا : اللہ تیری ناک خاک آلود کرے تو نے نہ کیا جس کا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تجھے حکم کیا ، تو نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عدم توجہ کو نہ چھوڑا۔
(۷۰۸۵) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ قَالَ سَمِعْتُ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ یَقُولُ أَخْبَرَتْنِی عَمْرَۃُ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَمَّا جَائَ النَّبِیَّ -ﷺ- قَتْلُ ابْنِ حَارِثَۃَ وَجَعْفَرٍ وَابْنِ رَوَاحَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ جَلَسَ یُعْرَفُ فِیہِ الْحُزْنُ وَأَنَا أَنْظُرُ مِنْ صَائِرِ الْبَابِ وَہُوَ شَقُّ الْبَابِ فَأَتَاہُ رَجُلٌ وَقَالَ إِنَّ نِسَائَ جَعْفَرٍ فَذَکَرَ بُکَائَ ہُنَّ فَأَمَرَہُ أَنْ یَنْہَاہُنَّ فَذَہَبَ ، ثُمَّ أَتَاہُ الثَّانِیَۃَ وَقَالَ : إِنَّہُنَّ لَمْ یُطِعْنَہُ فَقَالَ : انْہَہُنَّ ۔ فَأَتَاہُ الثَّالِثَۃَ فَقَالَ: وَاللَّہِ غَلَبْنَنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ فَزَعَمَتْ أَنَّہُ قَالَ: فَاحْثُ فِی أَفْوَاہِہِنَّ التُّرَابَ۔ فَقُلْتُ: أَرْغَمَ اللَّہُ أَنْفَکَ لَمْ تَفْعَلْ مَا أَمَرَکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَلَمْ تَتْرُکْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْعَنَائِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تعزیت سے متعلقہ ابواب کا بیان

مصیبت کے وقت بیٹھنے کا بیان
(٧٠٨٦) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جب زید بن حارثہ (رض) ، جعفر (رض) اور عبداللہ بن رواحہ (رض) شہید ہوئے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد میں تشریف فرما ہوئے اور غم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے سے عیاں ہو رہا تھا اور اس واقعہ کا تذکرہ کیا۔
(۷۰۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَمَّا قُتِلَ زَیْدُ بْنُ حَارِثَۃَ وَجَعْفَرٌ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ رَوَاحَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ جَلَسَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْمَسْجِدِ یُعْرَفُ فِی وَجْہِہِ الْحُزْنُ قَالَ وَذَکَرَ قِصَّۃً۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৮৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اجر کی امید رکھتے ہوئے اہلِ میت سے تعزیت کرنا مستحب ہے
(٧٠٨٧) عبداللہ بن ابی بکر بن محمد اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ اس نے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما رہے تھے : جس نے بیمار کی تیمار داری کی وہ جب تک اس کے پاس بیٹھتا ہے اللہ کی رحمت میں ہوتا ہے اور اس میں مستغرق ہوتا یہ اور جب اس کے پاس سے اٹھتا ہے تو وہ اس میں ڈبکیاں لے رہا ہوتا ہے یہاں تک وہ وہیں پلٹ آتا ہے جہاں سے گیا ہوتا ہے اور جس نے مصیبت میں اپنے مسلمان بھائی کی ہمدردی (تعزیت) کی اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن عزت و تکریم کالباس پہنائیں گے۔
(۷۰۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی قَیْسٌ أَبُو عُمَارَۃَ مَوْلَی سَوْدَۃَ بِنْتِ سَعْدٍ مَوْلاَۃِ بَنِی سَاعِدَۃَ مِنَ الأَنْصَارِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ یَقُولُ : ((مَنْ عَادَ مَرِیضًا فَلاَ یَزَالُ فِی الرَّحْمَۃِ حَتَّی إِذَا قَعَدَ عِنْدَہُ اسْتَنْقَعَ فِیہَا ، ثُمَّ إِذَا قَامَ مِنْ عِنْدِہِ فَلاَ یَزَالُ یَخُوضُ فِیہَا حَتَّی یَرْجِعَ مِنْ حَیْثُ خَرَجَ ، وَمَنْ عَزَّی أَخَاہُ الْمُؤْمِنَ مِنْ مُصِیبَۃٍ کَسَاہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ حُلَلَ الْکَرَامَۃِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی]
tahqiq

তাহকীক: