আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৩ টি

হাদীস নং: ৭০৪৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
(٧٠٤٨) عبد الرحمن بن ابزی فرماتے ہیں کہ عمر بن خطاب (رض) نے زینب بنت جحش (رض) پر چار تکبیرات کہیں، پھر ازواج النبی کی طرف پیغام بھیجا کہ اسے قبر میں کون اتارے تو انھوں نے کہا : جو ان کی زندگی میں ان کے پاس آتا تھا۔

یعلیٰ بن عبید اسماعیل سے نقل فرماتے ہیں اور اس میں یہ بات زیادہ ہے کہ عمر (رض) پسند کرتے تھے کہ وہ انھیں قبر میں داخل کریں، سو جب انھوں نے کہا جو کہا : تو عمر (رض) نے کہا انھوں نے سچ کہا ۔
(۷۰۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحَمْنِ بْنِ أَبْزَی : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَبَّرَ عَلَی زَیْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ أَرْبَعًا ، ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَی أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَنْ یُدْخِلُ ہَذِہِ قَبْرَہَا فَقُلْنَ : مَنْ کَانَ یَدْخُلُ عَلَیْہَا فِی حَیَاتِہَا۔

وَرُوِّینَاہُ عَنْ یَعْلَی بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ فَزَادَ فِیہِ وَکَانَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُعْجِبُہُ أَنْ یُدْخِلَہَا قَبْرَہَا فَلَمَّا قُلْنَ مَا قُلْنَ قَالَ صَدَقْنَ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کو کپڑے سے ڈھانپنے کا بیان
(٧٠٤٩) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سعد کی قبر کو کپڑے سے ڈھانپا۔
(۷۰۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا مُحْرِزُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عُقْبَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ بَذِیمَۃَ الْجَزَرِیِّ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : جَلَّلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَبْرَ سَعْدٍ بِثَوْبِہِ۔

لاَ أَحْفَظُہُ إِلاَّ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی بْنِ عُقْبَۃَ بْنِ أَبِی الْعَیْزَارِ وَہُوَ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کو کپڑے سے ڈھانپنے کا بیان
(٧٠٥٠) زہیر ابو اسحاق سے فرماتے ہیں کہ وہ حارث اعور کے جنازے میں شامل ہوئے ۔ عبداللہ بن یزید نے اس سے انکار کیا کہ وہ اس پر کپڑا پھیلائیں اور انھوں نے کہا کہ یہ تو مرد ہے۔ ابو اسحاق کہتے ہیں : عبداللہ بن یزید نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تھا۔
(۷۰۵۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ : أَنَّہُ حَضَرَ جَنَازَۃَ الْحَارِثِ الأَعْوَرِ فَأَبَی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ أَنْ یَبْسُطُوا عَلَیْہِ ثَوْبًا وَقَالَ : إِنَّہُ رَجُلٌ قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ : وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ قَدْ رَأَی النَّبِیَّ -ﷺ-۔

وَہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ وَإِنْ کَانَ مَوْقُوفًا رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابن سعد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قبر کو کپڑے سے ڈھانپنے کا بیان
(٧٠٥١) علی بن حکیم نے اہل کوفہ کے ایک شخص سے نقل کیا کہ علی بن ابی طالب (رض) ان کے پاس آئے اور ہم ایک میت کو دفن کر رہے تھے اور اس قبر پر کپڑا بھی پھیلا رکھا تھا تو انھوں (علی (رض) ) نے قبر سے کپڑا کھینچ لیا اور فرمایا : یہ تو عورتوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
(۷۰۵۱) وَرَوَی عَلِیُّ بْنُ الْحَکَمِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الْکُوفَۃِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ أَتَاہُمْ قَالَ وَنَحْنُ نَدْفِنُ مَیِّتًا وَقَدْ بَسَطَ الثَّوْبَ عَلَی قَبْرِہِ فَجَذَبَ الثَّوْبَ مِنَ الْقَبْرِ وَقَالَ : إِنَّمَا یُصْنَعُ ہَذَا بِالنِّسَائِ ۔

أَخْبَرَنَاہُ ابْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ بَیَانَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا عَارِمٌ حَدَّثَنَا الصَّعْقُ بْنُ حَزْنٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْحَکَمِ فَذَکَرَہُ وَہُوَ فِی مَعْنَی الْمُنْقَطِعِ لِجَہَالَۃِ الرَّجُلِ مِنْ أَہْلِ الْکُوفَۃِ۔

[ضعیف۔ أخرجہ ابو یوسف القاضی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں پاؤں کی طرف سے داخل کیا جائے
(٧٠٥٢) ابو اسحاق فرماتے ہیں کہ حارث نے عبداللہ بن یزید کو جنازے کی وصیت کی۔ پھر اسے پاؤں کی جانب سے قبر میں داخل کیا گیا اور فرمایا : یہ سنت ہے۔
(۷۰۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ قَالَ : أَوْصَی الْحَارِثُ أَنْ یُصَلِّیَ عَلَیْہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ فَصَلَّی عَلَیْہِ ، ثُمَّ أَدْخَلَہُ الْقَبْرَ مِنْ قِبَلِ رِجْلِ الْقَبْرِ وَقَالَ : ہَذَا مِنَ السُّنَّۃِ۔

ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ وَقَدْ قَالَ ہَذَا مِنَ السُّنَّۃِ فَصَارَ کَالْمُسْنَدِ۔

وَقَدْ رُوِّینَا ہَذَا الْقَوْلَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں پاؤں کی طرف سے داخل کیا جائے
(٧٠٥٣) ابن جریج عمران بن موسیٰ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سر کی جانب سے لحد میں اتارا گیا۔
(۷۰۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ وَغَیْرُہُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُوسَی : أَنَّ رَسُولَّ اللَّہِ -ﷺ- سُلَّ مِنْ قِبَلِ رَأْسِہِ۔ [ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں پاؤں کی طرف سے داخل کیا جائے
(٧٠٥٤) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سر کی جانب سے لحد میں اتارے گئے۔
(۷۰۵۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا الثِّقَۃُ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَطَائٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: سُلَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ قِبَلِ رَأْسِہِ۔[ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں پاؤں کی طرف سے داخل کیا جائے
(٧٠٥٥) ابی زناد ‘ ربیعہ اور ابو النضر تینوں بغیر اختلاف کے بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ابوبکر (رض) اور عمر (رض) سر کی جانب سے لحد میں اتارے گئے۔ شیخ فرماتے ہیں : یہ طریقہ اہل حجاز میں مشہور ہے۔
(۷۰۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُوسَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنْ أَبِی الزِّنَادِ وَرَبِیعَۃَ وَأَبِی النَّضْرِ لاَ اخْتِلاَفَ بَیْنَہُمْ فِی ذَلِکَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- سُلَّ مِنْ قِبَلِ رَأْسِہِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔

قَالَ الشَّیْخُ ہَذَا ہُوَ الْمَشْہُورُ فِیمَا بَیْنَ أَہْلِ الْحِجَازِ ۔ [ضعیف جداً۔ أخرجہ الشافعی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں پاؤں کی طرف سے داخل کیا جائے
(٧٠٥٦) حضرت ابوہریرہ (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قبلہ کی طرف سے لحد میں داخل کیا گیا اور آپ کے لیے لحد تیار کی گئی جس پر اینٹیں نصب کی گئیں۔
(۷۰۵۶) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَۃَ فِی مَنْزِلِہِ حَدَّثَنَا عَلْقَمَۃُ بْنُ مَرْثَدٍ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أُدْخِلَ النَّبِیُّ -ﷺ- مِنْ قِبَلِ الْقِبْلَۃِ وَأُلْحِدَ لَہُ لَحْدًا وَنُصِبَ عَلَیْہِ اللَّبِنُ نَصْبًا۔ وَأَبُو بُرْدَۃَ ہَذَا ہُوَ عَمْرُو بْنُ یَزِیدَ التَّمِیمِیُّ الْکُوفِیُّ وَہُوَ ضَعِیفٌ فِی الْحَدِیثِ ضَعَّفَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُ۔

[ضعیف۔ أخرجہ ابن عدی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں پاؤں کی طرف سے داخل کیا جائے
(٧٠٥٧) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رات کو قبر میں داخل ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے چراغ روشن کیا گیا اور آپ کو قبلے کی جانب سے پکڑا گیا اور چار تکبیرات کہیں، پھر فرمایا : اللہ تجھ پر رحم کرے بیشک تو بردبار تھا اور قرآن کی تلاوت کرنے والا تھا۔

یہ سند ضعیف ہے ، لیکن جس کا امام شافعی نے تذکرہ کیا ہے وہ ارض حجاز میں عام ہے اور یہ طریقہ خلف نے سلف سے لیا ہے اور یہ اتباع کے زیادہ لائق ہے۔
(۷۰۵۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہُ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْہَیْثَمُ بْنُ سَہْلٍ التُّسْتَرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الْیَمَانِ حَدَّثَنَا الْمِنْہَالُ بْنُ خَلِیفَۃَ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاۃَ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَبْرًا لَیْلاً وَأُسْرِجَ لَہُ سِرَاجٌ وَأَخَذَہُ مِنْ قِبَلِ الْقِبْلَۃِ وَکَبَّرَ عَلَیْہِ أَرْبَعًا ، ثُمَّ قَالَ : ((رَحِمَکَ اللَّہُ إِنْ کُنْتَ لأَوَّاہًا تَالِیًا لِلْقُرْآنِ))۔

ہَذَا إِسْنَادٌ ضَعِیفٌ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ ضَعِیفٌ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَالَّذِی ذَکَرَہُ الشَّافِعِیُّ أَشْہُرُ فِی أَرْضِ الْحِجَازِ یَأْخُذُہُ الْخَلَفُ عَنِ السَّلَفِ فَہُوَ أَوْلَی بِالاتِّبَاعِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [منکر۔ ترمذی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৫৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب میت کو قبر میں داخل کرتے وقت کی دعا
(٧٠٥٨) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب میت کو قبر میں رکھتے تو فرماتے : ” بِسْمِ اللّٰہِ وَعَلٰی سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ “
(۷۰۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ أَخْبَرَنَا ہَمَّامٌ وحَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الصِّدِّیقِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ إِذَا وَضَعَ الْمَیِّتَ فِی الْقَبْرِ قَالَ : ((بِسْمِ اللَّہِ وَعَلَی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ))

وَہَذَا لَفْظُ مُسْلِمٍ۔ [منکر۔ الترمذی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب میت کو قبر میں داخل کرتے وقت کی دعا
(٧٠٥٩) وکیع ہمام سے ایسے ہی روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم مردوں کو قبر میں رکھو تو کہا کر : ” بِسْمِ اللّٰہِ وَعَلٰی سُنَّۃِ رَسُولِ اللّٰہِ “
(۷۰۵۹) وَرَوَاہُ وَکِیعٌ عَنْ ہَمَّامٍ بِإِسْنَادِہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِذَا وَضَعْتُمْ مَوْتَاکُمْ فِی قُبُورِہِمْ فَقُولُوا بِسْمِ اللَّہِ وَعَلَی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ))۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ ہَارُونَ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ فَذَکَرَہُ۔ وَالْحَدِیثُ یَتَفَرَّدُ بِرَفْعِہِ ہَمَّامُ بْنُ یَحْیَی بِہَذَا الإِسْنَادِ وَہُوَ ثِقَۃٌ۔

إِلاَّ أَنَّ شُعْبَۃَ وَہِشَامَ الدَّسْتَوَائِیَّ رَوَیَاہُ عَنْ قَتَادَۃَ مَوْقُوفًا عَلَی ابْنِ عُمَرَ۔ [منکر۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب میت کو قبر میں داخل کرتے وقت کی دعا
(٧٠٦٠) شعبہ اپنی حدیث میں فرماتے ہیں : میں ابن عمر (رض) کے پاس گیا، انھوں نے میت کو قبر میں رکھا تو کہا ” بِسْمِ اللَّہِ وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ “ ہشام فرماتے ہیں : ابن عمر جب میت کو رکھتے تو کہتے : ” بِسْمِ اللَّہِ وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ “
(۷۰۶۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ یَعْنِی ابْنَ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ کِلاَہُمَا عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی الصِّدِّیقِ قَالَ شُعْبَۃُ فِی حَدِیثِہِ قَالَ : شَہِدْتُ ابْنَ عُمَرَ وَوَضَعَ مَیِّتًا فِی قَبْرِہِ فَقَالَ : بِسْمِ اللَّہِ وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ ہِشَامٌ فِی حَدِیثِہِ : إِنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا وَضَعَ الْمَیِّتَ قَالَ : بِسْمِ اللَّہِ وَعَلَی سُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔

وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَرْفُوعًا بِزِیَادَۃِ أَلْفَاظٍ إِلاَّ أَنَّہُ ضَعِیفٌ۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب میت کو قبر میں داخل کرتے وقت کی دعا
(٧٠٦١) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ میں عبداللہ بن عمر (رض) کے ساتھ ایک جنازے میں حاضر ہوا ، جب اسے لحد میں رکھا گیا تو انھوں نے فرمایا : ” بِسْمِ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ “ اور جب لحد پر اینٹیں نصب کرنا شروع کیں تو فرمایا : (اللَّہُمَّ أَجِرْہَا مِنَ الشَّیْطَانِ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ عَذَابِ النَّارِ ) اور جب اس پر مٹی برابر کی تو قبر کی ایک طرف کھڑے ہو کر فرمایا : (اللَّہُمَّ جَافِ الأَرْضَ عَنْ جُثَّتِہَا وَصَعِّدْ بِرُوحِہَا وَلَقِّہَا مِنْکَ رِضْوَانًا) اے اللہ ! زمین کو اس کے جسم سے دور کر اور اس کی روح کو بلند کر اور اس کو اپنی رضا عطا کر۔ میں نے ابن عمر (رض) سے کہا : کیا آپ نے ایسی کوئی بات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی سنی ہے یا نہیں یا اپنی رائے سے یہ کہا ہے ؟ انھوں نے فرمایا : تب تو میں جو چاتا کہہ سکتا تھا یہ بات میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہی سنی ہے۔
(۷۰۶۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ الْکَلْبِیُّ: أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا إِدْرِیسُ بْنُ صَبِیْحٍ الأَوْدِیُّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ: حَضَرْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ فِی جِنَازَۃٍ فَلَمَّا وَضَعَہَا فِی اللَّحْدِ قَالَ: ((بِسْمِ اللَّہِ وَفِی سَبِیلِ اللَّہِ وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ)) فَلَمَّا أَخَذَ فِی تَسْوِیَۃِ اللَّبِنِ عَلَی اللَّحْدِ قَالَ : ((اللَّہُمَّ أَجِرْہَا مِنَ الشَّیْطَانِ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ عَذَابِ النَّارِ)) فَلَمَّا سَوَّی الْکَثِیبَ عَلَیْہَا قَامَ جَانِبَ الْقَبْرِ ثُمَّ قَالَ: ((اللَّہُمَّ جَافِ الأَرْضَ عَنْ جُثَّتِہَا وَصَعِّدْ بِرُوحِہَا وَلَقِّہَا مِنْکَ رِضْوَانًا)) فَقُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ: أَشَیْئٌ سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَمْ شَیْئٌ قُلْتَہُ مِنْ رَأْیِکَ؟ قَالَ : إِنِّی إِذًا لَقَادِرٌ عَلَی الْقَوْلِ بَلْ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔

قَالَ أَبُو أَحْمَدَ : ہَکَذَا قَالَ إِدْرِیسُ بْنُ صَبِیْحٍ الأَوْدِیُّ وَإِنَّمَا ہُوَ إِدْرِیسُ بْنُ یَزِیدَ الأَوْدِیُّ وَلاَ أَعْلَمُ أَحَدًا یَرْوِیہِ غَیْرُ حَمَّادِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ہَذَا وَہُوَ قَلِیلُ الرِّوَایَۃِ۔ [منکر۔ أخرجہ ابن ماجہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب میت کو قبر میں داخل کرتے وقت کی دعا
(٧٠٦٢) بیاضی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وکیع کی روایت کی طرح نقل فرماتے ہیں جو اس نے ہمام سے نقل کی، سوائے اس کے کہ انھوں نے فرمایا : (وَبِاللَّہِ وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) )
(۷۰۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ رَجَائٍ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ بْنِ عَامِرٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ وَقَالَ إِدْرِیسُ بْنُ یَزِیدَ الأَوْدِیُّ وَرُوِّینَا عَنِ الْبَیَاضِیِّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمَعْنَی رِوَایَۃِ وَکِیعٍ عَنْ ہَمَّامٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : ((وَبِاللَّہِ وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ))۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن ماجہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب میت کو قبر میں داخل کرتے وقت کی دعا
(٧٠٦٣) عمیر بن سعید نخعی فرماتے ہیں کہ میں علی بن ابی طالب (رض) کے پاس گیا ۔ انھوں نے ایک میت کو قبر میں داخل کیا اور فرمایا : ” اللَّہُمَّ عَبْدُکَ ابْنُ عَبْدُکَ نَزَلَ بِکَ وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْزُولٍ بِہِ وَلاَ نَعْلَمُ إِلاَّ خَیْرًا وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ کَانَ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلہ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ فَاغْفِرْ لَہُ ذَنْبَہُ وَوَسِّعْ لَہُ فِی مُدْخَلِہِ ۔ اے اللہ ! یہ تیرا بندہ تیرے بندے کا بیٹا تیرے پاس آیا ہے اور تو بہترین مہمان نواز ہے، ہم نہیں جانتے اس کے لیے مگر بھلائی اور تو بہتر جانتا ہے کہ وہ گواہی دیتا تھا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں صرف تو ہی ہے اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور تو اس کے گناہ بخش دے اور اس کی قبر کو کشادہ کر دے۔
(۷۰۶۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الزَّاہِدُ یَعْنِی أَبَا عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْبِرْتِیُّ یَعْنِی أَحْمَدَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عِیسَی حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ یَعْنِی ابْنَ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ عُمَیْرِ بْنِ سَعِیدٍ النَّخَعِیِّ قَالَ : شَہِدْتُ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَأَدْخَلَ مَیِّتًا فِی قَبْرِہِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ عَبْدُکَ ابْنُ عَبْدُکَ نَزَلَ بِکَ وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْزُولٍ بِہِ وَلاَ نَعْلَمُ إِلاَّ خَیْرًا وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ کَانَ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلہ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ فَاغْفِرْ لَہُ ذَنْبَہُ وَوَسِّعْ لَہُ فِی مُدْخَلِہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دفن کے بعد کی دعا
(٧٠٦٤) عثمان بن عفان (رض) کے غلام ہانی (رض) فرماتے ہیں کہ جب عثمان (رض) قبر پر کھڑے ہوتے تو اتنا روتے کہ ڈاڑھی مبارک تر ہوجاتی کہا گیا کہ آپ کے پاس جنت اور دوزخ کا تذکرہ ہوتا ہے آپ نہیں روتے مگر قبر کے تذکرے سے کیوں روتے ہو ؟ تو وہ فرماتے : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ قبرآخرت کی پہلی منزل ہے جو اس سے نجات پا گیا بعد والی منازل اس کے لیے آسان ہوجائیں گی اور جو کوئی اس سے نجات حاصل نہ کرسکا تو اس کے بعد کی منازل بہت مشکل ہوں گی اور فرماتے : میں نے قبر جیسا بھیانک منظر کبھی نہیں دیکھا اور جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دفنِ میت سے فارغ ہوتے تو کہتے : اپنی میت کی بخشش طلب کرو اور ثابت قدمی کی دعا کرو یقیناً اس وقت اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

اس میں ہشام کے علاوہ دیگر نے اضافہ کیا ہے اور موقوف قرار دیا ہے۔ پھر انھوں نے کہا : توبہ و استغفار کرو اور سنداً یہ بیان کیا کہ میں نے کبھی اس طرح نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نہیں دیکھا۔
(۷۰۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبِ بْنِ حَرْبٍ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ وَاللَّفْظُ لِتَمْتَامٍ قَالَ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ یُوسُفَ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ بَحِیرٍ عَنْ ہَانِئٍ مَوْلَی عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ: کَانَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِذَا وَقَفَ عَلَی قَبْرٍ بَکَی حتَّی یَبَلَّ لِحْیَتَہُ قَالَ فَیُقَالُ لَہُ : تُذْکَرُ الْجَنَّۃُ وَالنَّارُ فَلاَ تَبْکِی وَتَبْکِی مِنْ ہَذَا قَالَ فَقَالَ : إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: ((إِنَّ الْقَبْرَ أَوَّلُ مَنَازِلِ الآخِرَۃِ، فَمَنْ نَجَا مِنْہُ فَمَا بَعْدَہُ أَیْسَرُ مِنْہُ، وَمَنْ لَمْ یَنْجُ مِنْہُ فَمَا بَعْدَہُ أَشَدُّ مِنْہُ))۔ قَالَ وَقَالَ عُثْمَانُ : مَا رَأَیْتُ مَنْظَرًا قَطُّ إِلاَّ وَالْقَبْرُ أَفْظَعُ مِنْہُ قَالَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: وَکَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- إِذَا فَرَغَ مِنْ دَفْنِ الْمَیِّتِ قَالَ: ((اسْتَغْفِرُوا لِمَیِّتِکُمْ وَسَلُوا لَہُ التَّثْبِیتَ فَإِنَّہُ الآنَ یُسْأَلُ))۔

زَادَ فِیہِ غَیِرُہُ عَنْ ہِشَامٍ وَقَفَ عَلَیْہِ فَقَالَ : اسْتَغْفِرُوا ۔ وَأَسْنَدَ قَوْلَہُ مَا رَأَیْتُ مَنْظَرًا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ-۔

[حسن۔ ترمذی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دفن کے بعد کی دعا
(٧٠٦٥) کثیر بن مدرک فرماتے ہیں کہ عمر (رض) جب میت پر مٹی برابر کرتے تو کہتے : ” اللَّہُمَّ أَسْلَمہَ إِلَیْکَ الأَہْلَ وَالْمَالَ وَالْعَشِیرَۃِ وَذَنْبُہُ عَظِیمٌ فَاغْفِرْ لَہُ ۔ “ اے اللہ ! اس نے اپنا مال واہل اور خاندان تجھے سونپ دیا ہے اور اس کے گناہ عظیم ہیں۔ مگر تو اسے معاف کر دے۔
(۷۰۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحَمْنِ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ کَثِیرِ بْنِ مُدْرِکٍ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ إِذَا سَوَّی عَلَی الْمَیِّتِ قَالَ : اللَّہُمَّ أَسْلَمہَ إِلَیْکَ الأَہْلَ وَالْمَالَ وَالْعَشِیرَۃِ وَذَنْبُہُ عَظِیمٌ فَاغْفِرْ لَہُ۔

[ضعیف۔ أخرجہ ابن ابی شیبہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دفن کے بعد کی دعا
(٧٠٦٦) ابن جریج فرماتے ہیں : میں نے ابن ابی ملیکہ کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نے عبداللہ بن عباس کو دیکھا، جب وہ عبداللہ بن سائب کی قبر سے فارغ ہوئے تو کھڑے ہوگئے اور لوگ بھی کھڑے ہوگئے اور اس کے لیے دعا کی۔
(۷۰۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی مُلَیْکَۃَ یَقُولُ : رَأَیْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَبَّاسٍ لَمَّا فَرَغَ مِنْ قَبْرِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ السَّائِبِ فَقَامَ النَّاسُ عَنْہُ قَامَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَوَقَفَ عَلَیْہِ وَدَعَا لَہُ۔

[صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৬৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دفن کے بعد کی دعا
(٧٠٦٧) عمروبن عاص (رض) نے اپنے بیٹے عبداللہ سے کہا : جب میں فوت ہو جاؤں تو میرے ساتھ نوحہ کرنی والی نہ لے کر آنا اور نہ ہی آگ لانا جب مجھے دفن کر دو تو مجھ پر مٹی ڈالو۔ جب تم میری قبر سے فارغ ہو جاؤ تو میری قبر کے ارد گرد اتنی دیر کھڑے رہنا جس قدر اونٹ ذبح کر کے تقسیم کیا جاتا ہے۔ میں تم سے انس محسوس کروں گا جب تک میں جان نہ لوں کہ میرے رب کے بھیجے ہوئے فرشتے واپس جا چکے ہیں۔
(۷۰۶۷) وَرُوِّینَا عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ لاِبْنِہِ عَبْدِ اللَّہِ : فَإِذَا مِتُّ فَلاَ تَصْحَبْنِی نَائِحَۃٌ ، وَلاَ نَارٌ فَإِذَا دَفَنْتُمُونِی فَسُنُّوا عَلَیَّ التُّرَابَ سَنًّا ، فَإِذَا فَرَغْتُمْ مِنْ قَبْرِی فَامْکُثُوا حَوْلَ قَبْرِی قَدْرَ مَا تُنْحَرُ جَزُورٌ وَیُقْسَمُ لَحْمُہَا فَإِنِّی أَسْتَأْنِسُ بِکُمْ حَتَّی أَعْلَمَ مَا أُرَاجِعُ بِہِ رُسُلَ رَبِّی۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا حَیْوَۃُ بْنُ شُرَیْحٍ أَخْبَرَنِی یَزِیدُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنِ ابْنِ شِمَاسَۃَ الْمَہْرِیِّ قَالَ: حَضَرْنَا عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ وَہُوَ فِی سِیَاقَۃِ الْمَوْتِ فَذَکَرَہُ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক: