আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৩ টি

হাদীস নং: ৭০২৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٢٨) جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب نجاشی کی موت کی خبر پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے بھائی کا جنازہ پڑھو جو تمہارے ملک کے علاوہ میں فوت ہوا ہے ، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا جنازہ پڑھا اور ہم نے صفیں بنائیں ۔ جابر (رض) فرماتے ہیں : میں دوسری یا تیسری صف میں تھا اور نجاشی کا نام اصحمہ تھا۔
(۷۰۲۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمَّا بَلَغَہُ مَوْتُ النَّجَاشِیِّ قَالَ : ((صَلُّوا عَلَی أَخٍ لَکُمْ مَاتَ بِغَیْرِ بِلاَدِکُمْ))۔ قَالَ فَصَلَّی عَلَیْہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَصَفَّنَا صُفُوفًا قَالَ جَابِرٌ : وَکُنْتُ فِی الصَّفِّ الثَّانِی أَوِ الثَّالِثِ قَالَ وَکَانَ اسْمُ النَّجَاشِیِّ أَصْحَمَۃَ۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ مُخْتَصَرًا۔ [صحیح۔ مسلم، بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٢٩) عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہارا بھائی (یعنی نجاشی) فوت ہوچکا ہے اس کا جنازہ پڑھو۔ یحییٰ بن ابی کثیر ابو قلابہ سے اس اضافی بات کے ساتھنقل فرماتے ہیں کہ ہم نے آپ کے پیچھے صفیں بنائیں جیسے میت کے لیے بنائی جاتی ہیں اور ہم نے ایسے ہی جنازہ ادا کیا جیسے میت کی نماز جنازہ ادا کی جاتی ہے۔
(۷۰۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ ابْنِ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَۃَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِنَّ أَخَاکُمْ قَدْ مَاتَ فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَیْہِ یَعْنِی النَّجَاشِیَّ))۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ

وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ فَزَادَ فِیہِ : قَالَ فَصَفَّنَا خَلْفَہُ کَمَا یُصَّفُ عَلَی الْمَیِّتِ وَصَلَّیْنَا عَلَیْہِ کَمَا یُصَلَّی عَلَی الْمَیِّتِ۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٣٠) حرب بن شداد یحییٰ بن ابی کثیر سے ایسی ہی حدیث اسی معنیٰ میں نقل فرماتے ہیں اور نجاشی مسلمان تھا۔ اس پر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس قول میں اس بات کی دلیل ہے جو ہم نے بیان کی۔
(۷۰۳۰) حَدَّثَنَاہَ أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ وَبَزِیَادَتِہِ۔

وَالنَّجَاشِیُّ کَانَ مُسْلِمًا وَفِی قَوْلِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیمَا رُوِّینَا دَلِیلٌ عَلَی ذَلِکَ۔ [صحیح۔ احمد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٣١) ابو بردہ بن ابو موسیٰ اشعری بیان کرتے ہیں : جعفر بن ابو طالب کے حبشہ آنے اور نجاشی کے پاس جانے کا اور اسے پیارے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خبر سے آگاہ کرنے اور اس کی عیسیٰ بن مریم کے بارے میں گفتگو اور اس کا مرحبا کہنا اور یہ کہ جس کے پاس سے تم آئے ہو میں اقرار کرتا ہوں کہ وہ اللہ کا رسول ہے اور یقیناً وہی ہے جس کی بشارت عیسیٰ بن مریم نے دی۔ اگر میں اس ملک میں نہ ہوتا تو میں اس کے پاس آتا اور اس کے جوتے اٹھاتا۔
(۷۰۳۱) وَفِی حَدِیثِ أَبِی بُرْدَۃَ بْنِ أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ عَنْ أَبِیہِ فِی قِصَّۃِ قُدُومِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْضَ الْحَبَشَۃِ وَدُخُولِہِ عَلَی النَّجَاشِیِّ وَإِخْبَارِہِ إِیَّاہُ أَمْرَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَمَا یَقُولُ فِی عِیسَی ابْنِ مَرْیَمَ وَإِعْجَابِہِ بِہِ ثُمَّ قَوْلِہِ : مَرْحَبًا بِکُمْ وَبِمَنْ جِئْتُمْ مِنْ عِنْدِہِ فَأَنَا أَشْہَدُ أَنَّہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَنَّہُ الَّذِی بَشَّرَ بِہِ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ ، وَلَوْلاَ مَا أَنَا فِیہِ مِنَ الْمُلْکِ لأَتَیْتُہُ حَتَّی أَحْمِلَ نَعْلَیْہِ۔

أَخْبَرَنَاہُ عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیٍّ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَنْبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلاَّمٍ السَّوَّاقُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ فَذَکَرَ الْقَصَّۃَ وَفِیہَا قَوْلُ النَّجَاشِیِّ الَّذِی حَکَیْتُہُ۔ [ضعیف۔ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٣٢) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں : ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تبوک میں تھے اور سورج اپنی روشنی اور چمک ومک کے ساتھ طلوع ہوا۔ اس نے پہلے اس طرح طلوع کو نہیں دیکھا تھا ۔ جبرائیل (علیہ السلام) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے جبرائیل ! کیا بات ہے میں نے آج دیکھا ہے کہ سورج کل سے زیادہ چمک دمک کے ساتھ طلوع ہوا ہے تو جبرائیل امین نے کہا : اس وجہ سے کہ معاویہ بن معاویہ لیثی مدینے میں فوت ہوا ہے تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اس کی طرف ستر ہزار فرشتے بھیجے ہیں جو اس کے لیے دعائیں کرتے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ کس بات میں ؟ جبرائیل (علیہ السلام) نے کہا : وہ رات اور دن میں اپنے چلنے ، بیٹھنے اور کھڑے ہونے میں اکثر { قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} (اخلاص) پڑھا کرتے تھے ، اے اللہ کے رسول ! کیا میں آپ کے لیے زمین قریب کروں۔ تاکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کا جنازہ پڑھیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ہاں “ ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا جنازہ پڑھا اور واپس پلٹ آئے۔
(۷۰۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ ابْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا الْعَلاَئُ أَبُو مُحَمَّدٍ الثَّقَفِیُّ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ : کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِتَبُوکَ فَطَلَعَتِ الشَّمْسَ بِضِیَائٍ وَشُعَاعٍ وَنُورٍ لَمْ أَرَہَا طَلَعَتْ فِیمَا مَضَی فَأَتَی جَبْرَیلُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((یَا جَبْرَیلُ مَا لِی أَرَی الشَّمْسَ الْیَوْمَ طَلَعَتْ بِضِیَائٍ وَنُورٍ وَشُعَاعٍ لَمْ أَرَہَا طَلَعَتْ فِیمَا مَضَی؟))۔ فَقَالَ : ((ذَاکَ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ بْنَ مُعَاوِیَۃَ اللَّیْثِیَّ مَاتَ بِالْمَدِینَۃِ الْیَوْمَ فَبَعَثَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَیْہِ سَبْعِینَ أَلْفَ مَلَکٍ یُصَلُّونَ عَلَیْہِ))۔ قَالَ : ((وَفِیمَ ذَاکَ؟))۔ قَالَ : ((کَانَ یُکْثِرُ قِرَائَ ۃَ {قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} بِاللَّیْلِ وَالنَّہَارِوفِی مَمْشَاہُ وَقِیَامِہِ وَقُعُودِہِ۔ فَہَلْ لَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ أَنْ أَقْبِضَ لَکَ الأَرْضَ فَتُصَلِّیَ عَلَیْہِ؟)) قَالَ : ((نَعَمْ)) ۔ فَصَلَّی عَلَیْہِ ، ثُمَّ رَجَعَ۔

الْعَلاَئُ ہَذَا ہُوَ ابْنُ زَیْدٍ وَیُقَالَ ابْنُ زَیْدَلٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ بِمَنَاکِیرَ۔

أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا الْجُنَیْدِیُّ حَدَّثَنَا الْبُخَارِیُّ قَالَ الْعَلاَئُ بْنُ زَیْدٍ أَبُو مُحَمَّدٍ الثَّقَفِی عَنْ أَنَسِ رَوَی عَنْہُ یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَنَسٍ۔ [منکر۔ أخرجہ ابو یعلیٰ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٣٣) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ جبرائیل نازل ہوئے اور کہا : اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! معاویہ بن معاویہ مزنی فوت ہوگئے ہیں۔ کیا آپ پسند کرتے ہیں کہ اس کا جنازہ پڑھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ، جبرائیل نے پر مارا جس سے کوئی درخت یا ٹیلہ درمیان میں نہ رہا سب ہٹ گئے اور اس کی چارپائی کو اٹھایا گیا، یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے دیکھا اور اس کا جنازہ پڑھا آپ کے پیچھے دو صفیں فرشتوں کی تھیں اور ہر صف میں ستر ہزار فرشتے تھے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جبرائیل (علیہ السلام) سے کہا : اے جبرائیل ! اسے یہ مقام کیسے حاصل ہوا تو اس نے کہا : یہ اس وجہ سے جو وہ { قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} (سو رہ اخلاص) سے محبت کرتا تھا اور وہ ہمیشہ آتے جاتے بیٹھے کھڑے اس کی ہی تلاوت کرتا تھا۔
(۷۰۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ ہِلاَلٍ عَنِ ابْنِ أَبِی مَیْمُونَۃَ یَعْنِی عَطَائً عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : نَزَلَ جِبْرَیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ فَقَالَ : یَا مُحَمَّدُ مَاتَ مُعَاوِیَۃُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ الْمُزَنِیُّ أَفَتُحِبُّ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْہِ قَالَ : ((نَعَمْ))۔ قَالَ فَضَرَبَ جِبْرَیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ بِجَنَاحِہِ فَلَمْ تَبْقَ شَجَرَۃٌ وَلاَ أَکَمَۃٌ إِلاَّ تَضَعْضَعَتْ وَرَفَعَ لَہُ سَرِیرَہُ حَتَّی نَظَرَ إِلَیْہِ وَصَلَّی عَلَیْہِ وَخَلْفَہُ صَفَّانِ مِنَ الْمَلاَئِکَۃِ کُلُّ صَفٍّ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَکٍ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- لِجِبْرَیلَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ : ((یَا جِبْرَیلُ بِمَا نَالَ ہَذِہِ الْمَنْزِلَۃَ؟))۔ فَقَالَ : بِحُبِّہِ {قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} وَقِرَائَ تِہِ إِیَّاہَا جَائِیًا وَذَاہِبًا وَقَائِمًا وَقَاعِدًا۔

أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ قَالَ مَحْبُوبُ بْنُ ہِلاَلٍ مُزَنِیٌّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی مَیْمُونَ عَنْ أَنَسٍ : نَزَلَ جِبْرَیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ۔

لاَ یُتَابَعُ عَلَیْہِ سَمِعْتُ ابْنَ حَمَّادٍ یَذْکُرُہُ عَنِ الْبُخَارِیِّ۔ [منکر۔ ابو یعلیٰ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٣٤) سیدہ عائشہ (رض) نے سعد بن ابی وقاص (رض) کے متعلق حکم دیا کہ اسے مسجد میں لایا جائے تاکہ نماز جنازہ ادا کی جائے لوگوں نے اسے ناپسند جانا۔ سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا : لوگ جلدی کس قدربھول چکے ہیں ! کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سہیل بن بیضاء (رض) کا جنازہ مسجد میں نہیں پڑھا تھا۔
(۷۰۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ حَمْزَۃَ أُرَاہُ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا أَمَرَتْ بِسَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یُمَرَّ بِہِ فِی الْمَسْجِدِ لِتُصَلِّیَ عَلَیْہِ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ النَّاسُ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : مَا أَسْرَعَ مَا نَسِیَ النَّاسُ۔ مَا صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی سُہَیْلِ ابْنِ الْبَیْضَائِ إِلاَّ فِی الْمَسْجِدِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، وَعَلِیِّ بْنِ حُجْرٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَلَمْ یَقُلْ أُرَاہُ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ وُہَیْبٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ حَمْزَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٣٥) عبداللہ بن زبیر (رض) فرماتے ہیں کہ سیدہ عائشہ (رض) اور دیگر ازواج نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا کہ سعد بن ابی وقاص کے جنازے کو ہمارے پاس لایا جائے تو وہ مسجد میں لائے گئے اور ازواجِ نبی نے حجروں پر کھڑے ہو کر ان کا جنازہ پڑھا ، پھر سیدہ کو یہ بات پہنچی کہ کچھ لوگوں نے اس پر اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بدعت ہے کیونکہ جنازہ مسجد میں نہیں لایا جاتا تھا تو سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا : لوگوں نے کتنی جلدی ایسی بات پر عیب لگایا ہے جس کا انھیں علم نہیں۔ انھوں نے اس لیے عیب لگایا کہ ہم نے سعد کے جنازے کو مسجد میں بلایا ہے۔ کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سھیل بن بیضا (رض) کا جنازہ مسجد میں نہیں پڑھا تھا !
(۷۰۳۵) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُثْمَانَ یَعْنِی عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ ہُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ حَمْزَۃَ أَنَّ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الزُّبَیْرِ أَخْبَرَہُ أَنَّ عَائِشَۃَ وَبَعْضَ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَرَضِیَ عَنْہُنَّ أَمَرْنَ بِجَنَازَۃِ سَعْدِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یُمَرَّ بِہَا عَلَیْہِنَّ فَمُرَّ بِہِ فِی الْمَسْجِدِ فَجَعَلَ یُوقَفُ عَلَی الْحُجَرِ فَیُصَلِّینَ عَلَیْہِ ، ثُمَّ بَلَغَ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ بَعْضَ النَّاسِ عَابَ ذَلِکَ وَقَالَ : ہَذِہِ بِدْعَۃٌ مَا کَانَتِ الْجَنَازَۃُ تَدْخُلُ الْمَسْجِدَ فَقَالَتْ : مَا أَسْرَعَ النَّاسَ إِلَی أَنْ یَعِیبُوا مَا لاَ عِلْمَ لَہُمْ بِہِ۔ عَابُوا عَلَیْنَا أَنْ دَعَوْنَا بِجَنَازَۃِ سَعْدٍ تَدْخُلُ الْمَسْجِدَ وَمَا صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی سُہَیْلِ ابْنِ بَیْضَائَ إِلاَّ فِی جَوْفِ الْمَسْجِدِ۔

وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ وُہَیْبٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ حَمْزَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٣٦) ابو سلمہ بن عبد الرحمن (رض) سے روایت ہے کہ جب سعد بن ابی وقاص (رض) فوت ہوئے تو سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا : انھیں مسجد میں لے آؤ تاکہ میں بھی جنازہ ادا کروں تو اس پر اعتراض کیا گیا، عائشہ (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیضا کے دو بیٹوں سہیل اور اس کے بھائی کا جنازہ مسجد میں پڑھا۔
(۷۰۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ أَخْبَرَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِی النَّضْرِ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ عَائِشَۃَ لَمَّا تُوُفِّیَ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ قَالَتِ : ادْخُلُوا بِہِ الْمَسْجِدَ حَتَّی أُصَلِّیَ عَلَیْہِ فَأُنْکِرَ ذَلِکَ عَلَیْہَا فَقَالَتْ : وَاللَّہِ لَقَدْ صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی ابْنَیْ بَیْضَائَ فِی الْمَسْجِدِ سُہَیْلٍ وَأَخِیہِ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٣٧) سیدہ عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ابوبکر (رض) نے کوئی درہم چھوڑ اور نہ ہی دینار اور منگل کی رات وہ دفن کیے گئے اور ان کا جنازہ مسجد میں ادا کیا گیا۔
(۷۰۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ الْفَحَّامُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبَانَ الْغَنَوِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ: مَا تَرَکَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ دِینَارًا وَلاَ دِرْہَمًا وَدُفِنَ لَیْلَۃَ الثُّلاَثَائِ وَصُلِّیَ عَلَیْہِ فِی الْمَسْجِدِ۔ إِسْمَاعِیلُ الْغَنَوِیُّ مَتْرُوکٌ۔ [باطل]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৩৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٣٨) عبداللہ بن ولید فرماتے ہیں کہ سفیان ثوری نے بھی اس حدیث کا تذکرہ کیا۔
(۷۰۳۸) وَرَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صُلِّیَ عَلَیْہِ فِی الْمَسْجِدِ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ فَذَکَرَہُ۔ [ضعیف۔ أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٣٩) عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ عمر (رض) کا جنازہ مسجد میں ادا کیا گیا اور جنازہ صہیب (رض) نے پڑھایا۔
(۷۰۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صُلِّیَ عَلَیْہِ فِی الْمَسْجِدِ وَصَلَّی عَلَیْہِ صُہَیْبٌ۔

وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی۔ [صحیح۔ أخرجہ مالک]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٤٠) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے مسجد میں جنازہ ادا کیا، اس پر کوئی حرج نہیں۔ صالح فرماتے ہیں : میں نے دیکھا کہ جنازہ مسجد میں رکھا گیا اور میں نے ابوہریرہ (رض) کو دیکھا کہ جب جنازہ پڑھنے کے لیے مسجد کے سوا کوئی جگہ نہ پائی تو جنازہ پڑھے بغیر چلے گئے۔
(۷۰۴۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْفَتْحِ : ہِلاَلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحَفَّارُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُجَشِّرٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ وَالثَّوْرِیُّ جَمِیعًا عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((مَنْ صَلَّی عَلَی جَنَازَۃٍ فِی الْمَسْجِدِ فَلاَ شَیْئَ لَہُ))۔ قَالَ صَالِحٌ : فَرَأَیْتُ الْجَنَازَۃَ تُوضَعُ فِی الْمَسْجِدِ فَرَأَیْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ إِذَا لَمْ یَجِدْ مَوْضِعًا إِلاَّ فِی الْمَسْجِدِ انْصَرَفَ وَلَمْ یُصَلِّ عَلَیْہَا۔

لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی طَاہِرٍ وَلَیْسَ فِی رِوَایَۃِ ہِلاَلٍ قَوْلُ صَالِحٍ فَہَذَا حَدِیثٌ رَوَاہُ جَمَاعَۃٌ عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ وَہُوَ مِمَّا یُعَدُّ فِی أَفْرَادِ صَالِحٍ وَحَدِیثُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَصَحُّ مِنْہُ۔

وَصَالِحٌ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ مُخْتَلَفٌ فِی عَدَالَتِہِ کَانَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ یُجَرِّحُہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [منکر۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
(٧٠٤١) حضرت عامر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حضرت علی ‘ حضرت فضل اور اسامہ بن زید (رض) نے غسل دیا اور انھوں نے ہی آپ کو قبر میں داخل کیا ساوی کہتا ہے : مجھے مرحب یا ابن ابی نیحدیث بیان کی کہ ان کے ساتھ آپ کو قبر میں اتارتے وقت حضرت عبد الرحمن بن عوف بھی تھے، جب آپ کو دفن کر کے فارغ ہوئے تو حضرت علی (رض) فرمانے لگے : آدمی کے قریب اس کا اہل ہوتا ہے۔
(۷۰۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ قَالَ : غَسَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- عَلِیٌّ وَالْفَضْلُ وَأُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ ، وَہُمْ أَدْخَلُوہُ قَبْرَہُ قَالَ وَحَدَّثَنِی مَرْحَبٌ أَوِ ابْنُ أَبِی مَرْحَبٍ أَنَّہُمْ أَدْخَلُوا مَعَہُمْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا فَرَغَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِنَّمَا یَلِی الرَّجُلَ أَہْلُہُ۔

[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
(٧٠٤٢) حضرت ابی مرحب فرماتے ہیں کہ حضرت عبد الرحمن بن عوف (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قبر مبارک میں اترے گویا کہ میں ان چار آدمیوں کو دیکھ رہا ہوں۔
(۷۰۴۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْیَانَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ أَبِی مَرْحَبٍ : أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ نَزَلَ فِی قَبْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : کَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَیْہِمْ أَرْبَعَۃً۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
(٧٠٤٣) حضرت علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو غسل دیا، میں نے آپ کی طرف وہ چیز دیکھنا چاہی جو میت میں دیکھی جاتی ہے۔ تو مجھے کوئی چیز نظر نہ آئی۔ میں نے آپ کو زندہ اور فوت ہوتے ہوئے پاک حالت میں دیکھا اور آپ کی تدفین چار آدمیوں کے سپرد ہوئی : حضرت علی، عباس، فضل اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے غلام صالح اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے لحد بنائی گئی اور اس پر کچی اینٹیں نصب کی گئیں۔
(۷۰۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ قَالَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : غَسَلْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَذَہَبْتُ أَنْظُرُ مَا یَکُونَ مِنَ الْمَیِّتِ فَلَمْ أَرَ شَیْئًا۔ وَکَانَ طَیِّبًا حَیًّا وَمَیِّتًا -ﷺ- وَوَلِیَ دَفْنَہُ وَإِجْنَانَہُ دُونَ النَّاسِ أَرْبَعَۃٌ عَلِیٌّ وَالْعَبَّاسُ وَالْفَضْلُ وَصَالِحٌ مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَلُحِدَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لَحْدًا وَنُصِبَ عَلَیْہِ اللَّبِنُ نَصْبًا۔

[صحیح۔ أخرجہ حاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
(٧٠٤٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جو لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قبر میں اترے تھے، ان میں علی بن ابی طالب ‘ فضل بن عباس ‘ قثم بن عباس اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے غلام شقران تھے۔ اوس بن خولی نے حضرت علی (رض) سے کو کہا کہ میں تجھے اللہ کا واسطہ اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قرابت داری کے لحاظ سے سوال کرتا ہوں، انھوں نے فرمایا : اترو تو وہ بھی لوگوں کے ساتھ اترے تو ان کی تعداد پانچ تھی۔ شیخ نے فرمایا : شقران رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے غلام صالح کا لقب ہے۔
(۷۰۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِالْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی حُسَیْنُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ الَّذِینَ نَزَلُوا فِی قَبْرِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ وَالْفَضْلَ بْنَ الْعَبَّاسِ وَقُثَمَ بْنَ الْعَبَّاسِ وَشُقْرَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَقَدْ قَالَ أَوْسُ بْنُ خَوْلَی لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا عَلِیُّ أَنْشُدُکَ اللَّہَ وَحَظَّنَا مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ لَہُ : انْزِلْ فَنَزَلَ مَعَ الْقَوْمِ فَکَانُوا خَمْسَۃً قَالَ الشَّیْخُ وَشُقْرَانُ ہُوَ صَالِحٌ مَوْلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لَقَبُہُ شُقْرَانُ۔[ضعیف۔ أخرجہ احمد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
(٧٠٤٥) جابربن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ لوگوں نے قبرستان میں آگ کو دیکھا تو وہ وہاں آئے تو دیکھا کہ قبر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں اور فرما رہے تھے : مجھے اپنے ساتھی کو پکڑاؤ جب کہ وہ وہ شخص تھا جو ذکر کے وقت اپنی آواز بلند کرتا تھا۔
(۷۰۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ الشَّیْبَانِیُّ بِالْکُوفَۃِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ الطَّائِفِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : رَأَی نَاسٌ نَارًا فِی الْمَقْبَرَۃِ فَأَتَوْہَا فَإِذَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْقَبْرِ وَإِذَا ہُوَ یَقُولُ : ((نَاوِلُونِی صَاحِبَکُمْ))۔ وَإِذَا ہُوَ الرَّجُلُ الأَوَّاہُ الَّذِی یَرْفَعُ صَوْتَہُ بِالذِّکْرِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ احمد]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
(٧٠٤٦) انس (رض) فرماتے ہیں : ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی کی وفات آپ کے پاس حاضر ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی قبر پر بیٹھے تھے ، آپ کی آنکھیں آنسو بہا رہی تھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم میں سے کوئی ہے جو آج رات اپنی اہل کے پاس نہ گیا ہو ؟ تو ابو طلحہ (رض) نے کہا : میں اے اللہ کے رسول ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اس کی قبر میں اتر تو وہ قبر میں اترے اور یونس نے (ہَلْ مِنْکُمْ مِنْ رَجُلٍ ) کے الفاظ نقل کیے ہیں۔
(۷۰۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا فُلَیْحٌ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ أُسَامَۃَ

(ح) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَیْحٌ أَخْبَرَنَا ہِلاَلٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : شَہِدْنَا ابْنَۃً لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- جَالِسٌ عَلَی الْقَبْرِ فَرَأَیْتُ عَیْنَیْہِ تَدْمَعَانِ فَقَالَ : ((ہَلْ مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ لَمْ یُقَارِفِ اللَّیْلَۃَ))۔ فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ: أَنَا قَالَ: ((فَانْزِلْ فِی قَبْرِہَا))۔ فَنَزَلَ فِی قَبْرِہَا وَقَالَ یُونُسُ : ((ہَلْ مِنْکُمْ مِنْ رَجُلٍ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَقَالَ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ فُلَیْحٍ أُرَاہُ یَعْنِی الذَّنْبَ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০৪৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت کو قبر میں اس کا وہ رشتہ دار داخل کرے جو سمجھ دار ہوا ور سب سے زیادہ قریبی ہو
اس حدیث کا ترجمہ نہیں ہے۔
(۷۰۴۷) أَخْبَرَنَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ الْمَرْوَزِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ أَخْبَرَنَا فُلَیْحُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : شَہِدْنَا ابْنَۃً لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- جَالِسٌ عَلَی الْقَبْرِ فَرَأَیْتُ عَیْنَیْہِ تَدْمَعَانِ فَقَالَ : ((ہَلْ فِیکُمْ مِنْ رَجُلٍ لَمْ یُقَارِفِ اللَّیْلَۃَ؟))۔ فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ وَأَبُو ذَرٍّ : أَنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : فَانْزِلْ فِی قَبْرِہَا ۔ قَالَ فُلَیْحٌ : فَظَنَنْتُ أَنَّہُ یَعْنِی الذَّنْبَ۔
tahqiq

তাহকীক: