আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩১৩ টি

হাদীস নং: ৭০০৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٠٨) یحییٰ بن ضریس فرماتے ہیں کہ ہمیں ابراہیم بن طہمان ایسی حدیث بیان کی۔
(۷۰۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی بْنِ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ الْجَارُودِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِیُّ زُنَیْجٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الضُّرَیْسِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ فَذَکَرَہُ بِمِثْلِہِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُنَیْجٍ أَبِی غَسَّانَ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ حِمْیَرٍ وَکِنَانَۃُ بْنُ جَبَلَۃَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ طَہْمَانَ عَنْ أَبِی حَصِینٍ۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم سابقا]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٠٩) عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا ۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک قبر کے پاس سے گزرے جو نئی نئی بنی تھی، آپ نے فرمایا : یہ قبر کس کی ہے ؟ کہا گیا : فلاں کی قبر ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اترے اور صحابہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے صف بنائی اور اس کا جنازہ پڑھا اور میں بھی ان میں تھا جنہوں نے جنازہ پڑھا۔
(۷۰۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ سُلَیْمَانَ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِذْ مَرَّ بِقَبْرٍ حَدِیثِ عَہْدٍ بِدَفْنٍ فَقَالَ : ((قَبْرُ مَنْ ہَذَا))۔ فَقِیلَ قَبْرُ فُلاَنٍ قَالَ : فَنَزَلَ فَصَفَّ أَصْحَابَہُ خَلْفَہُ فَصَلَّی عَلَیْہِ وَأَنَا فِیمَنْ صَلَّی عَلَیْہِ وَکَأَنَّہُ سَمِعَ الْحَدِیثَ مِنَ الْوَجْہَیْنِ جَمِیعًا۔ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ وَغَیْرِہِمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔

[صحیح۔ تقدم سابقاً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَأَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَخَلَفُ بْنُ سَالِمٍ قَالُوا حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ حَبِیبِ بْنِ الشَّہِیدِ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - صَلَّی عَلَی قَبْرِ امْرَأَۃٍ بَعْدَ مَا دُفِنَتْ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَۃَ عَنْ غُنْدَرٍ مُخْتَصَرًا : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - صَلَّی عَلَی قَبْرٍ فَقَطْ ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ]
(۷۰۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنْ سُلَیْمَانَ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِذْ مَرَّ بِقَبْرٍ حَدِیثِ عَہْدٍ بِدَفْنٍ فَقَالَ : ((قَبْرُ مَنْ ہَذَا))۔ فَقِیلَ قَبْرُ فُلاَنٍ قَالَ : فَنَزَلَ فَصَفَّ أَصْحَابَہُ خَلْفَہُ فَصَلَّی عَلَیْہِ وَأَنَا فِیمَنْ صَلَّی عَلَیْہِ وَکَأَنَّہُ سَمِعَ الْحَدِیثَ مِنَ الْوَجْہَیْنِ جَمِیعًا۔ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ وَغَیْرِہِمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔

[صحیح۔ تقدم سابقاً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١١) حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک قبر کے پاس سے گزرے جس میں میت دفن کی گئی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ قبر کس کی ہے ؟ انھوں نے کہا : فلاں کی قبر ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے مجھے کیوں نہ بتایا ؟ راوی کہتے ہیں : انھوں نے اس کو حقیر جانا اور چھوٹا تصور کیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے دفن کیے جانے کے بعد اس کا جنازہ پڑھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ قبریں اندھیرے سے بھری ہوئی ہوتی ہیں اور اللہ تعالیٰ میری دعا سے انھیں منور کردیتے ہیں۔
(۷۰۱۱) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ خِدَاشٍ (ح) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ خِدَاشٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- مَرَّ بِقَبْرٍ یُدْفَنُ فَقَالَ : ((قَبْرُ مَنْ ہَذَا؟)) ۔ قَالُوا : قَبْرُ فُلاَنٍ قَالَ : ((أَفَلاَ کُنْتُمْ آذَنْتُمُونِی))۔ - قَالَ - فَصَغَّرُوا أَمْرَہُ وَحَقَّرُوہُ فَصَلَّی عَلَیْہِ بَعْدَ مَا دُفِنَ وَقَالَ : ((ہَذِہِ الْقُبُورُ مَمْلُوئَ ۃٌ عَلَی أَہْلِہَا ظُلْمَۃً ، وَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ لَیُنَوِّرُہَا بِصَلاَتِی عَلَیْہَا))۔

وَقَدْ رَوَاہُ ثَابِتٌ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَہُوَ مَحْفُوظٌ مِنَ الْوَجْہَیْنِ جَمِیعًا۔ [صحیح۔ مسلم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٢) ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک عورت یا مرد مسجد کی دیکھ بھال کیا کرتا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے نہ پایا تو اس کے متعلق پوچھا ، انھوں نے کہا : وہ فوت ہوچکا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے مجھے کیوں نہ بتلایا، مجھے اس کی قبر بتاؤ ۔ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قبر بنائی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا جنازہ پڑھا۔
(۷۰۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْخَیْرِ : جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ الْوَکِیلُ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ مِنْ أَصْلِ سَمَاعِہِ حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَبَاذِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ امْرَأَۃً سَوْدَائَ أَوْ رَجُلاً کَانَ یَقُمُّ الْمَسْجِدَ فَفَقَدَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- فَسَأَلَ عَنْہُ فَقَالُوا : مَاتَ فَقَالَ : ((أَفَلاَ آذَنْتُمُونِی بِہِ دُلُّونِی عَلَی قَبْرِہِ))۔ فَدَلُّوہُ فَصَلَّی عَلَیْہِ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٣) مسدد فرماتے ہیں : ہمیں حماد بن مسدد نے اسی سند کے ساتھ اسی معنی میں حدیث بیان کی اور یہ لفظ زیادہ بیان کیے۔ ” گویا صحابہ نہ اس کے معاملے کو معمولی جانا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے اس کی قبر بتاؤ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی قبر پر آئے اور جنازہ پڑھا ۔ پھر فرمایا : یہ قبریں قبر والوں کے لیے اندھیرے سے بھری ہوتی ہیں اور اللہ تعالیٰ میری دعا سے انھیں روشن کردیتا ہے۔
(۷۰۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْخَیْرِ : جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ : الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ فَذَکَرَہُ بِإِسْنَادِہِ وَمَعْنَاہُ ۔

زَادَ فَکَأَنَّہُمْ صَغَّرُوا مِنْ أَمْرِہَا أَوْ مِنْ أَمْرِہِ فَقَالَ : ((دُلُّونِی عَلَی قَبْرِہَا))۔ فَأَتَی قَبْرَہَا فَصَلَّی عَلَیْہَا ، ثُمَّ قَالَ : ((إِنَّ ہَذِہِ الْقُبُورَ مَمْلُوئَ ۃٌ ظُلْمَۃً عَلَی أَہْلِہَا وَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ یُنَوِّرُہَا بِصَلاَتِی عَلَیْہَا))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کَامِلٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ وَذَکَرَ ہَذِہِ الزِّیَادَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٤) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک کالی عورت مسجد کی خدمت کیا کرتی تھی، وہ فوت ہوگئی۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے نہ پایا تو اس کے متعلق صحابہ سے پوچھا آپ سے کہا گیا کہ وہ فوت ہوگئی ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے مجھے کیوں نہ خبر دی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی قبر پر آئے اور جنازہ پڑھا۔

ابن عبدہ نے اپنی حدیث میں اضافہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں حماد نے خبر دی کہ ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اہلِ قبور کے لیے یہ قبریں اندھیر سے بھری ہوتی ہیں مگر اللہ سبحانہ میری نماز کی وجہ سے انھیں روشن کردیتا ہے۔
(۷۰۱۴) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَۃَ الضَّبِّیُّ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاوِیَۃَ الْجُمَحِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ امْرَأَۃً سَوْدَائَ کَانَتْ تَقُمُّ الْمَسْجِدَ فَمَاتَتْ فَفَقَدَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- فَسَأَلَ عَنْہَا بَعْدَ أَیَّامٍ فَقِیلَ لَہُ : إِنَّہَا مَاتَتْ فَقَالَ : ((ہَلاَّ کُنْتُمْ آذَنْتُمُونِی))۔ فَأَتَی قَبْرَہَا فَصَلَّی عَلَیْہَا

زَادَ ابْنُ عَبْدَۃَ فِی حَدِیثِہِ قَالَ وَأَخْبَرَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّ ہَذِہِ الْقُبُورَ مَمْلُوئَ ۃٌ ظُلْمَۃً عَلَی أَہْلِہَا وَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ یُنَوِّرُہَا بِصَلاَتِی عَلَیْہَا))۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٥) ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی مسجد کی صفائی کیا کرتا تھا وہ فوت ہوگیا یا ہوگئی۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے نہ پایا تو اسے فرمایا : اس انسان نے کیا کیا ؟ جو مسجد کی خدمت کیا کرتا تھا۔ کہا گیا کہ وہ فوت ہوچکا ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے مجھے کیوں نہ بتایا۔ انھوں نے کہا کہ رات تھی اس لیے۔ آپ نے فرمایا : مجھے اس کی قبر بتاؤ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کی قبر پر آئے اور جنازہ پڑھا۔ پھر ثابت نے یہ بات بھی بیان کی کہ یہ قبریں اندھیرے سے بھری ہوتی ہیں ، اللہ تعالیٰ میری دعا سے انھیں منور کردیتا ہے۔
(۷۰۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ إِنْسَانًا کَانَ یَقُمُّ الْمَسْجِدَ أَسْوَدَ - قَالَ - فَمَاتَ أَوْ مَاتَتْ فَفَقَدَہَا النَّبِیُّ -ﷺ- فَقَالَ : ((مَا فَعَلَ الإِنْسَانُ الَّذِی کَانَ یَقُمُّ الْمَسْجِدَ؟)) فَقِیلَ: مَاتَ قَالَ : ((فَہَلاَّ آذَنْتُمُونِی بِہِ))۔ فَقَالُوا : إِنَّہُ کَانَ لَیْلاً قَالَ : ((فَدُلُّونِی عَلَی قَبْرِہَا))۔ - قَالَ - فَأَتَی الْقَبْرَ فَصَلَّی عَلَیْہَا۔ ثُمَّ قَالَ ثَابِتٌ عِنْدَ ذَاکَ أَوْ فِی حَدِیثٍ آخَرَ : ((إِنَّ ہَذِہِ الْقُبُورَ مَمْلُوئَ ۃٌ ظُلْمَۃً عَلَی أَہْلِہَا وَإِنَّ اللَّہَ تَعَالَی یُنَوِّرُہَا بِصَلاَتِی عَلَیْہَا))۔

وَالَّذِی یَغْلِبُ عَلَی الْقَلْبِ أَنْ تَکُونَ ہَذِہِ الزِّیَادَۃُ فِی غَیْرِ رِوَایَۃِ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ فَإِمَّا أَنْ تَکُونَ عَنْ ثَابِتٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلَۃً۔

کَمَا رَوَاہُ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَۃَ وَمَنْ تَابَعَہُ أَوْ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-

کَمَا رَوَاہُ خَالِدُ بْنُ خِدَاشٍ وَقَدْ رَوَاہُ غَیْرُ حَمَّادٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ فَلَمْ یَذْکُرْہَا۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٦) ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص مسجد کی صفائی وغیرہ کیا کرتا تھا ، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے نہ پایا تو فرمایا : فلاں کا کیا ہوا ؟ کہا گیا کہ وہ فوت ہوگیا ہے تو آپ کے ساتھ صحابہ چلے جس قدر اللہ نے چاہا ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں صف بنانے کا حکم دیا پھر آپ آگے بڑھے اور جنازہ پڑھایا۔

حماد بن واقد ثابت بنانی سے اور وہ ابو رافع سے اور وہ ابوہریرہ (رض) سے روایت فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین دن بعد قبر پر نماز جنازہ پڑھی۔
(۷۰۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ طَہْمَانَ عَنِ الْحَجَّاجِ - یَعْنِی ابْنَ الْحَجَّاجِ - عَنْ یُونُسَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّہُ قَالَ : إِنَّ رَجُلاً کَانَ یَتَبَّعُ قَذَی الْمَسْجِدَ فیَلْقُطُہُ فَفَقَدَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((مَا فَعَلَ فُلاَنٌ))۔ فَقِیلَ : إِنَّہُ مَاتَ قَالَ فَانْطَلَقَ مَنْ شَائَ اللَّہُ مِنْ أَصْحَابِہِ فَأَمَرَہُمْ فَصَفُّوا ، ثُمَّ تَقَدَّمَ فَصَلَّی عَلَیْہِ بِہِمْ ۔

وَرُوِیَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِیِّ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَلَّی عَلَی قَبْرٍ بَعْدَ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(١٧٠٧) حماد بن واقد صفّار نے بھی یہ حدیث بیان فرمائی ہے ۔۔۔
(۷۰۱۷) أَخْبَرَنَاہَ جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ: الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَاصِمٍ الْکُوفِیُّ - مِنْ آلِ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ - حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ وَاقِدٍ الصَّفَّارُ فَذَکَرَہُ۔ وَحَمَّادُ بْنُ وَاقِدٍ ہَذَا ضَعِیفٌ۔

وَہَذَا التَّأْقِیتُ لاَ یَصِحُّ الْبَتَّۃَ وَإِنَّمَا یَصِحُّ مَا ذَکَرَہُ بَعْضُ الرُّوَاۃِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ فَسَأَلَ عَنْہَا بَعْدَ أَیَّامٍ وَفِی بَعْضِ الرِّوَایَاتٍ فَذَکَرَہُ ذَاتَ یَوْمٍ وَقَدْ رُوِیَ فِی ہَذَا عَنْ یَزِیدَ بْنِ ثَابِتٍ أَخِی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَیَزِیدُ بْنُ ثَابِتٍ قَدْ شَہِدَ بَدْرًا وَزِیدٌ لَمْ یَشْہَدْہُ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০১৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٨) یزید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جنت البقیع کی طرف نکلے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک نئی قبر دیکھی تو اس کے متعلق پوچھا ۔ صحابہ نے بتایا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہچان لیا ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے مجھے کیوں نہ بتایا ؟ کہا گیا کہ آپ سو رہے تھے ، سو ہم نے آپ کو تکلیف دینا مناسب نہ سمجھا ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا نہ کرو کیونکہ جب میں تم میں موجود نہیں ہوتا تو میں اسی نہیں جانتا جو تم میں سے فوت ہوگیا حتیٰ کہ تم مجھے اطلاع نہ کرو۔ میری دعا اس کے لیے باعث رحمت ہوتی ہے۔ پھر آپ قبر پر آئے اور جنازہ پڑھا ۔ ہم نے آپ کے پیچھے صفیں بنائیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چار تکبیرات کہیں۔
(۷۰۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرٌو - یَعْنِی ابْنَ عَوْنٍ - عَنْ ہُشَیْمٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حَکِیمٍ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ عَنْ عَمِّہِ یَزِیدَ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی الْبَقِیعِ فَرَأَی قَبْرًا جَدِیدًا فَسَأَلَ عَنْہُ فَذُکِرَ لَہُ فَعَرَفَہُ فَقَالَ : ((أَلاَ آذَنْتُمُونِی))۔ قِیلَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ کُنْتَ قَائِلاً فَکَرِہْنَا أَنْ نُؤْذِیَکَ۔ فَقَالَ : ((لاَ تَفْعَلُوا لاَ أَعْرِفَنَّ مَا مَاتَ مِنْکُمْ مَیِّتٌ مَا دُمْتُ بَیْنَ أَظْہُرِکُمْ إِلاَّ آذَنْتُمُونِی فَإِنَّ صَلاَتِی عَلَیْہِ رَحْمَۃٌ))۔ ثُمَّ أَتَی الْقَبْرَ فَصَلَّی عَلَیْہِ فَصَفَّنَا عَلَیْہِ وَکَبَّرَ أَرْبَعًا وَرُوِیَ فِیہِ عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ وَبُرَیْدَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح۔ معنیٰ تخریجہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠١٩) ابو امامہ سہل بن حنیف انصاری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیمارو مسکین مسلمانوں کی اور کمزوروں کی عیادت کرتے تھے اور ان کے جنازوں کے ساتھ جاتے ۔ آپ کے سوا کوئی جنازہ نہ پڑھتا۔ ایک مسکین عورت جو مدینہ کے اطراف میں رہتی تھی اس کی بیماری لمبی ہوگئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بارے میں اس سے پوچھتیجو کوئی اس کے ہمسائے سے آتا اور آپ فرماتے : اگر وہ فوت ہوجائے تو مجھے بتائے بغیر دفن نہ کریں، تاکہ اس کا جنازہ پڑھیں۔ رات میں یہ عورت فوت ہوگئی تو انھوں نے اسے اٹھایا اور جنازے کو ساتھ لائے یا جنازے کی جگہ آئے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد کے پاس لائے تاکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کا جنازہ پڑھیں جیسے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے کہا تھا ۔ انھوں نے پایا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عشا کی نماز کے بعد سو چکے ہیں تو انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بےدار کرنا پسند نہ کیا اور جنازہ پڑھا دیا اور چل دیئے ۔ جب صبح ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بارے ان سے پوچھا جو ان کے پڑوسی آئے تو انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی خبر دی اور بتایا کہ آپ کو بیدار کرنا مناسب نہ سمجھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے ایسے کیوں کیا ؟ چلو میرے ساتھ تو وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چل دیے حتیٰ کہ اس کی قبر پر کھڑے ہوئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے صف بنائی جیسے نمازِ جنازہ کے لیے صف بندی کی جاتی تھی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جنازہ پڑھا اور چار تکبیرات کہیں جیسے جنازے پر تکبیرات کہتے تھے۔
(۷۰۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنِی الأَوْزَاعِیُّ أَخْبَرَنِی ابْنُ شِہَابٍ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ الأَنْصَارِیِّ أَنَّ بَعْضَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَخْبَرَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَعُودُ مَرْضَی مَسَاکِینِ الْمُسْلِمِینَ وَضُعَفَائِہِمْ وَیَتْبَعُ جَنَائِزَہُمْ وَلاَ یُصَلِّی عَلَیْہِمْ أَحَدٌ غَیْرُہُ ، وَأَنَّ امْرَأَۃً مِسْکِینَۃً مِنْ أَہْلِ الْعَوَالِی طَالَ سَقَمُہَا فَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَسْأَلُ عَنْہَا مَنْ حَضَرَہَا مِنْ جِیرَانِہَا وَأَمَرَہُمْ أَنْ لاَ یَدْفِنُوہَا إِنْ حَدَثَ بِہَا حَدَثٌ فَیُصَلِّی عَلَیْہَا فَتُوُفِّیَتْ تِلْکَ الْمَرْأَۃُ لَیْلاً ، فَاحْتَمَلُوہَا فَأَتَوْا بِہَا مَعَ الْجَنَائِزِ أَوْ قَالَ مَوْضِعَ الْجَنَائِزِ عِنْدَ مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لِیُصَلِّیَ عَلَیْہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کَمَا أَمْرَہُمْ۔ فَوَجَدُوہُ قَدْ نَامَ بَعْدَ صَلاَۃِ الْعِشَائِ فَکَرِہُوا أَنْ یُہَجِّدُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ نَوْمِہِ فَصَلَّوْا عَلَیْہَا ، ثُمَّ انْطَلَقُوا بِہَا۔ فَلَمَّا أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَأَلَ عَنْہَا مَنْ حَضَرَہُ مِنْ جِیرَانِہَا فَأَخْبَرُوہُ خَبَرَہَا وَأَنَّہُمْ کَرِہُوا أَنْ یُہَجِّدُوا رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَہَا فَقَالَ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((وَلِمَ فَعَلْتُمُ؟ انْطَلِقُوا))۔ فَانْطَلَقُوا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی قَامُوا عَلَی قَبْرِہَا فَصَفُّوا وَرَائَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- کَمَا یُصَفُّ لِلصَّلاَۃِ عَلَی الْجَنَائِزِ فَصَلَّی عَلَیْہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَکَبَّرَ أَرْبَعًا کَمَا یُکَبِّرُ عَلَی الْجَنَائِزِ۔

[صحیح۔ نسائی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٢٠) ابن بریدہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک نئی قبر کے پاس سے گزرے اور آپ کے ساتھ ابوبکر (رض) بھی تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ قبر کس کی ہے تو ابوبکر (رض) نے کہا : اللہ کے رسول ! یہ ام محجن کی ہے جو مسجد کی صفائی کیا کرتی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے مجھے کیوں نہ بتایا ؟ انھوں نے کہا : آپ سو رہے تھے، ہم نے آپ کو بیدار کرنا اچھا نہ سمجھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا نہ کیا کرو ، میری نماز مردوں کی قبروں میں نور کا باعث ہے۔ چنانچہ صحابہ (رض) نے صفیں بنائیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا جنازہ پڑھا۔
(۷۰۲۰) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا أَخُو خَطَّابٍ حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَیْدٍ حَدَّثَنَا مِہْرَانُ بْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ : سَعِیدُ بْنُ سِنَانٍ الشَّیْبَانِیُّ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- مَرَّ عَلَی قَبْرٍ جَدِیدٍ عَہْدٍ بِدَفْنٍ وَمَعَہُ أَبُو بَکْرٍ فَقَالَ : ((قَبْرُ مَنْ ہَذَا؟))۔ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذِہِ أُمُّ مِحْجَنٍ کَانَتْ مُولَعَۃً بِلَقْطِ الْقَذَی مِنَ الْمَسْجِدِ فَقَالَ : ((أَفَلاَ آذَنْتُمُونِی))۔ فَقَالُوا: کُنْتَ نَائِمًا فَکَرِہْنَا أَنْ نَہِیجَکَ قَالَ : ((فَلاَ تَفْعَلُوا فَإِنَّ صَلاَتِی عَلَی مَوْتَاکُمْ نُورٌ لَہُمْ فِی قُبُورِہِمْ))۔ قَالَ: فَصَفَّ أَصْحَابَہُ فَصَلَّی عَلَیْہَا قَالَ أَبُو سِنَانٍ : فَعَرَضْتُ ہَذَا الْحَدِیثَ عَلَی عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ فَقَالَ : إِنَّ أَبَا مُوسَی وَأَصْحَابَہُ صَلَّوْا عَلَی قَبْرٍ بَعْدَ مَا دُفِنَ وَقَالَ أَلاَ سَبَقَ الْقَوْمُ بِالصَّلاَۃِ عَلَیْہِ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابن ماجہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٢١) سعید بن مسیب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ام سعد کا جنازہ اس کی موت کے ایک ماہ بعدپڑھا ۔
(۷۰۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی عَلَی أُمِّ سَعْدٍ بَعْدَ مَوْتِہَا بِشَہْرٍ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ وَہُوَ مُرْسَلٌ صَحِیحٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الترمذی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٢٢) ابن عباس موصولا بیان فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ اور یہ دیت میں برابر ہیں ، مراد انگوٹھا اور درمیانی انگلی تھی ۔ آپ سے کہا گیا کہ آپ ام سعد کا جنازہ پڑھ لیتے، چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ماہ بعد ان کا جنازہ پڑھا، اس لیے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہاں موجود نہیں تھے۔

یہ کلام ام سعد کی نماز جنازہ کے متعلق ہے۔ اس سند میں سو ید بن سعید متفرد ہیں اور مشہور قتادہ عن ابن مسیب سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کی حدیث ہے جو گزر چکی ہے۔
(۷۰۲۲) وَرَوَاہُ سُوَیْدُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَوْصُولاً قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ہَذِہِ وَہَذِہِ فِی الدِّیَۃِ سَوَائٌ))۔ یَعْنِی الْخِنْصَرَ وَالإِبْہَامَ فَقِیلَ لَہُ : لَوْ صَلَّیْتَ عَلَی أُمِّ سَعْدٍ فَصَلَّی عَلَیْہَا وَقَدْ أَتَی لَہَا شَہْرٌ وَقَدْ کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- غَائِبًا۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَعِمْرَانُ السَّخْتِیَانِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا سُوَیْدُ بْنُ سَعِیدٍ فَذَکَرَہُ۔

وَہَذَا الْکَلاَمُ فِی صَلاَتِہِ عَلَی أُمِّ سَعْدٍ فِی ہَذَا الإِسْنَادِ یَتْفَرِدُ بِہِ سُوَیْدُ بْنُ سَعِیدٍ وَالْمَشْہُورُ عَنْ قَتَادَۃَ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مُرْسَلاً کَمَا مَضَی

وَفِیمَا حَکَی أَبُو دَاوُدَ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ أَنَّہُ قِیلَ لأَحْمَدَ حَدَّثَ بِہِ سُوَیْدٌ عَنْ یَزِیدَ بْنِ زُرَیْعٍ قَالَ : لاَ تُحَدِّثْ بِمِثْلِ ہَذَا۔ [صحیح منکر۔ أخرجہ ابن عدی]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٢٣) ابو محمد بن معبد بن قتادہ فرماتے ہیں کہ براء بن معرور پہلے شخص ہیں جنہوں نے قبلے کی طرف منہ کیا اور وہ ستر نقیبوں میں سے تھے اور وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہجرت سے پہلے مدینے آئے ، انھوں نے قبلے کی طرف منہ کر کے نماز شروع کردی۔ جب ان کی وفات کا وقت آیا تو انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے اپنے تہائی مال کی وصیت کی کہ وہ اسے جہاں چاہیں خرچ فرمائیں۔ انھوں نے فرمایا : جب میں فوت ہو جاؤں تو قبر میں میرا چہرہ قبلے کی طرف کرنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک سال کے بعد تشریف لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور صحابہ نے ان کا جنازہ پڑھا اور اس کا تہائی مال اس کی اولاد کو دے دیا۔

میں نے اپنی کتاب میں ایسے ہی پایا ہے درست بات یہ ہے کہ یہ واقعہ مہینے کے بعد ہوا۔
(۷۰۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبَدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ مَعْبَدِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ : أَنَّ الْبَرَائَ بْنَ مَعْرُورٍ کَانَ أَوَّلَ مَنِ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ وَکَانَ أَحَدَ السَّبْعِینَ النُّقَبَائَ فَقَدِمَ الْمَدِینَۃَ قَبْلَ أَنْ یُہَاجِرَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَجَعَلَ یُصَلِّی نَحْوَ الْقِبْلَۃِ فَلَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ أَوْصَی بِثُلُثِ مَالِہِ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یَضَعُہُ حَیْثُ شَائَ وَقَالَ : وَجِّہُونِی فِی قَبْرِی نَحْوَ الْقِبْلَۃِ فَقَدِمَ النَّبِیُّ -ﷺ- بَعْدَ سَنَۃٍ فَصَلَّی عَلَیْہِ ہُوَ وَأَصْحَابُہُ وَرَدَّ ثُلُثَ مِیرَاثِہِ عَلَی وَلَدِہِ۔

کَذَا وَجَدْتُہُ فِی کِتَابِی وَالصَّوَابُ بَعْدَ شَہْرٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَہَذَا مُرْسَلٌ۔

وَقَدْ رُوِّینَاہُ فِی ہَذَا الْکِتَابِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ الدَّرَاوَرْدِیِّ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِیہِ مَوْصُولاً دُونَ التَّأْقِیتِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٢٤) ابن ابی مکیلہ فرماتے ہیں : عبد الرحمن بن ابی بکر صفاح میں یا اس کے قریب فوت ہوگیا، ہم نے اسے لوگوں کے کندھوں پر اٹھایا، یہاں تک کہ ہم نے اسے مکہ میں دفن کردیا اور سیدہ عائشہ (رض) اس وفات کے بعد آئیں تو انھوں نے کہا : میرے بھائی کی قبر کہاں ہے ؟ پھر وہ وہاں آئیں اور ان کے لیے دعا کی۔ کچھ نے وہ مدت ایک مہینہ بیان کی ہے۔
(۷۰۲۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ قَالَ : مَاتَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی بَکْرٍ بِالصِّفَاحِ أَوْ قَرِیبًا مِنْہَا فَحَمَلْنَاہُ عَلَی عَواتِقِ الرِّجَالِ حَتَّی دَفَنَّاہُ بِمَکَّۃَ فَقَدِمَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بَعْدَ وَفَاتِہِ فَقَالَتْ : أَیْنَ قَبْرُ أَخِی فَأَتَتْہُ فَصَلَّتْ عَلَیْہِ۔ زَادَ فِیہِ غَیْرُہُ بِشَہْرٍ۔[صحیح۔ أخرجہ عبد الرزاق]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تدفین کے بعد قبر پر نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان
(٧٠٢٥) حضرت نافع فرماتے ہیں کہ ابن عمر (رض) عاصم بن عمر کی وفات کے تین ماہ بعد مدینہ آئے تو اس کی قبر پر آئے اور دعا کی (جنازہ پڑھا) ۔
(۷۰۲۵) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ : قَدِمَ ابْنُ عُمَرَ بَعْدَ وَفَاۃِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بِثَلاَثٍ فَأَتَی قَبْرَہُ فَصَلَّی عَلَیْہِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٢٦) ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نجاشی شاہ حبشہ کی موت کی خبر اسی دن دی جس دن وہ فوت ہوا اور فرمایا : اپنے بھائی کے لیے استغفار کرو۔

ابوہریرہ نے یہ بھی بتایا کہ آپ نے جنازہ گاہ میں لوگوں کی صفیں بنائیں۔ پھر جنازہ پڑھا اور چار تکبیرات کہیں۔
(۷۰۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ صَالِحِ بْنِ کَیْسَانَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَابْنُ الْمُسَیَّبِ : أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ أَخْبَرَہُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَعَی لَہُمُ النَّجَاشِیَّ صَاحِبَ الْحَبَشَۃِ فِی الْیَوْمِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ فَقَالَ : ((اسْتَغْفِرُوا لأَخِیکُمْ)) قَالَ وَقَالَ ابْنُ شِہَابٍ حَدَّثَنِی ابْنُ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ أَخْبَرَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَفَّہُمْ فِی الْمُصَلَّی فَصَلَّی عَلَیْہِ وَکَبَّرَ أَرْبَعًا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بِالإِسْنَادَیْنِ جَمِیعًا ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ الْحُلْوَانِیِّ وَالنَّاقِدِ عَنْ یَعْقُوبَ۔ [صحیح۔ البخاری]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৭০২৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غائبانہ نمازِ جنازہ کا بیان
(٧٠٢٧) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آج کے دن ایک آدمی فوت ہوا سو تم اس کا جنازہ پڑھو۔
(۷۰۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی بْنِ بِلاَلٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الرَّبِیعِ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَاتَ الْیَوْمَ رَجُلٌ صَالِحٌ فَصَلُّوا عَلَی أَصْحَمَۃَ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الرَّبِیعِ عَنْ سُفْیَانَ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔

[صحیح۔ بخاری]
tahqiq

তাহকীক: