আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৩ টি
হাদীস নং: ৬৯২৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک قبر میں ضرورت کے تحت دو دو تین تین کا دفن کرنا اور ان کے آگے افضل کو کرنا
(٦٩٢٩) ہشام بن عامر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گڑھے گہرے کھودو اور فراخ کرو اور دو تین کو ایک قبر میں دفن کرو اور ان میں سے زیادہ قرآن والے کو آگے کرو ۔ سو میرے والد دوسرے دونوں سے پہلے لحد میں اتارا گیا۔
(۶۹۲۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ أَبِی الدَّہْمَائِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَأَحْسِنُوا وَادْفِنُوا الاِثْنَیْنِ وَالثَّلاَثَۃَ ، وَقَدِّمُوا أَکْثَرَہُمْ قُرْآنًا ۔ فَقُدِّمَ أَبِی بَیْنَ یَدَیْ رَجُلَیْنِ))۔
قَالَ الْقَاضِی قُتِلَ أَبُو ہِشَامِ بْنُ عَامِرٍ یَوْمَ أُحُدٍ۔ [صحیح۔ ابو داؤد]
قَالَ الْقَاضِی قُتِلَ أَبُو ہِشَامِ بْنُ عَامِرٍ یَوْمَ أُحُدٍ۔ [صحیح۔ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں کی میت کا بیان
(٦٩٣٠) ام جعفر فرماتی ہیں کہ سیدہ فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے اسماء ! جو عورت کے ساتھ کیا جاتا ہے وہ طریقہ مجھے بہت قبیح لگتا ہے کہ عورت پر سے کپڑا اتار لیا جاتا ہے، پھر سارا طریقہ بیان کیا تو اسماء (رض) نے کہا : اے بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا میں آپ کو وہ نہ بتاؤں جو میں نے ارض حبشہ میں دیکھا ؟ پھر انھوں نے کھجور کی تازہ شاخیں منگوائیں اور انھیں گاڑ کی اوپر کپڑا ڈال دیا تو سیدہ فاطمہ (رض) نے کہا : کس قدر اچھا اور بہترین طریقہ ہے جس سے مرد اور عورت کی پہچان ہوجاتی ہے سو جب میں فوت ہو جاؤں تو مجھے تم اور علی (رض) غسل دینا اور کسی کو میرے پاس نہ آنے دینا۔ سو جب وہ فوت ہوگئیں تو عائشہ (رض) نے ابو بکرصدیق (رض) کو شکایت کی کہ یہ خثعمیہ میرے اور بنت رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان حائل ہے اور اس نے دلہن کے ہودج کی ماند ہودج بنا رکھا ہے تو ابوبکر آئے اور دروازے پر کھڑے ہوگئے اور فرمایا : اے اسماء ! تجھے کس بات نے ابھارا ہے کہ تو بنت رسول اور ازواج النبی کے درمیان حائل ہو اور دلہن کے ہودج کی مانند تو نے بنا رکھا ہے تو اسماء (رض) نے کہا : انھوں نے مجھے حکم دیا کہ مجھ پر کوئی داخل نہ ہو اور جب وہ زندہ تھیں، میں نے ایسا کر کے دکھایا تو انھوں نے مجھے کہا : میرے لیے ایسا ہی کرنا تو ابوبکر (رض) نے فرمایا : پھر تو کر جو تجھے حکم دیا گیا، پھر وہ چلے گئے اور علی (رض) و اسماء نے ان کو غسل دیا۔
(۶۹۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی عَنْ عَوْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عَنْ أُمِّہِ أُمِّ جَعْفَرٍ بِنْتِ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ وَعَنْ عُمَارَۃَ بْنِ مُہَاجِرٍ عَنْ أُمِّ جَعْفَرٍ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَتْ: یَا أَسْمَائُ إِنِّی قَدِ اسْتَقْبَحْتُ مَا یُصْنَعُ بِالنِّسَائِ إِنَّہُ یُطْرَحُ عَلَی الْمَرْأَۃِ الثَّوْبُ فَیَصِفُہَا۔ فَقَالَتْ أَسْمَائُ: یَا بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَلاَ أُرِیکِ شَیْئًا رَأَیْتُہُ بِأَرْضِ الْحَبَشَۃِ فَدَعَتْ بِجَرَائِدَ رَطْبَۃٍ فَحَنَتْہَا ، ثُمَّ طَرَحَتْ عَلَیْہَا ثَوْبًا۔ فَقَالَتْ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : مَا أَحْسَنَ ہَذَا وَأَجْمَلَہُ یُعْرَفُ بِہِ الرَّجُلُ مِنَ الْمَرْأَۃِ فَإِذَا أَنَا مِتُّ فَاغْسِلِینِی أَنْتِ وَعَلِیٌّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ، وَلاَ تُدْخِلِی عَلَیَّ أَحَدًا فَلَمَّا تُوُفِّیَتْ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا جَائَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا تَدْخُلُ فَقَالَتْ أَسْمَائُ : لاَ تَدْخُلِی فَشَکَتْ أَبَا بَکْرٍ فَقَالَتْ: إِنَّ ہَذِہِ الْخَثْعَمِیَّۃَ تَحُولُ بَیْنِی وَبَیْنَ ابْنَۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَدْ جَعَلَتْ لَہَا مِثْلَ ہَوْدَجِ الْعَرُوسِ۔ فَجَائَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَوَقَفَ عَلَی الْبَابِ وَقَالَ : یَا أَسْمَائُ مَا حَمَلَکِ أَنْ مَنَعْتِ أَزْوَاجَ النَّبِیِّ -ﷺ- یَدْخُلْنَ عَلَی ابْنَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَجَعَلْتِ لَہَا مِثْلَ ہَوْدَجِ الْعَرُوسِ۔ فَقَالَتْ : أَمَرَتْنِی أَنْ لاَ تُدْخِلِی عَلَیَّ أَحَدًا وَأُرِیتَہَا ہَذَا الَّذِی صَنَعْتُ وَہِیَ حَیَّۃٌ فَأَمَرَتْنِی أَنْ أَصْنَعَ ذَلِکَ لَہَا۔ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : فَاصْنَعِی مَا أَمَرَتْکِ ، ثُمَّ انْصَرَفَ وَغَسَلَہَا عَلِیٌّ وَأَسْمَائُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ [منکر۔ أخرجہ ابو نعیم فی الحلبہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣١) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو نجاشی کی موت کی خبر دی ۔ اس دن جس دن وہ فوت ہوا اور ان کے ساتھ نماز کے لیے نکلے اور ان کی صفیں بنائیں اور چار تکبیرات کہیں۔
امام شافعی اور عبداللہ کی حدیث کے الفاظ یحییٰ کی روایت میں ہیں کہ وہ جنازے کے لیے نکلے اور چار تکبیرات کہیں۔ اسے امام بخاری نے اپنی صحیح میں بھی بیان کیا۔
امام شافعی اور عبداللہ کی حدیث کے الفاظ یحییٰ کی روایت میں ہیں کہ وہ جنازے کے لیے نکلے اور چار تکبیرات کہیں۔ اسے امام بخاری نے اپنی صحیح میں بھی بیان کیا۔
(۶۹۳۱) أخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَعَی لِلنَّاسِ النَّجَاشِیَّ الْیَوْمِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ وَخَرَجَ بِہِمْ إِلَی الْمُصَلَّی وَصَفَّ بِہِمْ وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ۔
لَفْظُ حَدِیثِ الشَّافِعِیِّ وَعَبْدِ اللَّہِ وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی فَخَرَجَ إِلَی الْمُصَلَّی وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[صحیح۔ البخاری]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ مُحَمَّدٍ الذُّہْلِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَعَی لِلنَّاسِ النَّجَاشِیَّ الْیَوْمِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ وَخَرَجَ بِہِمْ إِلَی الْمُصَلَّی وَصَفَّ بِہِمْ وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ۔
لَفْظُ حَدِیثِ الشَّافِعِیِّ وَعَبْدِ اللَّہِ وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی فَخَرَجَ إِلَی الْمُصَلَّی وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٢) حضرت ابو ہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں نجاشی کی موت کی خبر دی ( جو صاحبِ حبشہ ہیں) جس دن وہ فوت ہوا اور فرمایا : کہ اپنے بھائی کے لیے استغفار کرو۔
ابوہریرہ (رض) نے یہ بات بھی بیان کی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز کے لیے ان کی صفیں بنائیں اور چار تکبیرات کہیں۔
ابوہریرہ (رض) نے یہ بات بھی بیان کی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز کے لیے ان کی صفیں بنائیں اور چار تکبیرات کہیں۔
(۶۹۳۲) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدٍ وَأَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّہُ قَالَ : نَعَی لَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- النَّجَاشِیَّ صَاحِبَ الْحَبَشَۃِ فِی الْیَوْمِ الَّذِی مَاتَ فِیہِ فَقَالَ : ((اسْتَغْفِرُوا لأَخِیکُمْ))۔
قَالَ ابْنُ شِہَابٍ وَحَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ حَدَّثَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَفَّ بِہِمْ بِالْمُصَلَّی وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ۔[صحیح۔ بخاری]
قَالَ ابْنُ شِہَابٍ وَحَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ حَدَّثَہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَفَّ بِہِمْ بِالْمُصَلَّی وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ اللَّیْثِ۔[صحیح۔ بخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٣) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اصحمہ نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی اور چار تکبیرات کہیں۔
(۶۹۳۳) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سَلِیمُ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مِینَائَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّہِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- صَلَّی عَلَی أَصْحَمَۃَ النَّجَاشِیِّ فَکَبَّرَ عَلَیْہِ أَرْبَعًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ سَلِیمٍ وَرَوَاہُ ہُوَ أَیْضًا وَمُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ سَلِیمٍ وَرَوَاہُ ہُوَ أَیْضًا وَمُسْلِمٌ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٤) شعبی فرماتے ہیں کہ مجھے اس نے خبر دی جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک گہری قبر کے پاس آئے اور ان کی صفیں بنائیں اور خود آگے کھڑے ہوئے اور اس کی نماز جنازہ پڑھی اور چار تکبیرات پڑھیں۔ سلمان کہتے ہیں : میں نے کہا اے ابو عمرو تجھے یہ حدیث کس نے سنائی ہے ؟ انھوں نے کہا : ابن عباس (رض) نے۔
(۶۹۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسٍ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ الشَّیْبَانِیُّ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : أَخْبَرَنِی مَنْ شَہِدَ النَّبِیَّ -ﷺ- أَتَی قَبْرًا مَنْبُوذًا فَصَفَّہُمْ وَتَقَدَّمَ فَصَلَّی عَلَیْہِ وَکَبَّرَ أَرْبَعًا قَالَ سُلَیْمَانُ فَقُلْتُ : یَا أَبَا عَمْرٍو مَنْ حَدَّثَکَ بِہَذَا؟ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ۔
[صحیح۔ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ الشَّیْبَانِیِّ۔
[صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٥) یزید بن ثابت فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک قبر پر جنازہ پڑھایا اور چار تکبیرات کہیں۔
(۶۹۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ حَکِیمٍ أَخْبَرَنَا خَارِجَۃُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَمِّہِ یَزِیدَ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَلَّی عَلَی قَبْرٍ فَکَبَّرَ عَلَیْہِ أَرْبَعًا۔[صحیح۔ أخرجہ احمد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٦) ابو امامہ بن سہل اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک عورت کی قبر پر جنازہ پڑھا اور چار تکبیرات کہیں۔
(۶۹۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ - یَعْنِی ابْنَ أَبِی شَیْبَۃَ - حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ یَحْیَی عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- صَلَّی عَلَی قَبْرِ امْرَأَۃٍ فَکَبَّرَ أَرْبَعًا
کَذَا رَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ۔ وَالصَّحِیحُ رِوَایَۃُ مَالِکٍ وَمَنْ تَابَعَہُ مُرْسَلاً دُونَ ذِکْرِ أَبِیہِ فِیہِ۔
وَرَوَاہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ أَنَّ بَعْضَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَخْبَرَہُ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح۔ أخرجہ نسائی]
کَذَا رَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ حُسَیْنٍ۔ وَالصَّحِیحُ رِوَایَۃُ مَالِکٍ وَمَنْ تَابَعَہُ مُرْسَلاً دُونَ ذِکْرِ أَبِیہِ فِیہِ۔
وَرَوَاہُ الأَوْزَاعِیُّ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ أَنَّ بَعْضَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَخْبَرَہُ وَذَلِکَ یَرِدُ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح۔ أخرجہ نسائی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٧) عبداللہ بن ابو اوفیٰ فرماتے ہیں : میں جنازے میں حاضر ہوا تو انھوں نے جنازے پر چار تکبیرات کہیں ۔ پھر کچھ دیر ٹھہرے اور دعا کی اور فرمایا : تمہارا کیا خیال ہے میں پانچ تکبیرات کہنا چاہتا ہوں ؟ انھوں نے کہا : نہیں بیشک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چار تکبیرات کہتے تھے۔
ابراہیم ہجری نے ابن ابی اوفیٰ سے انھیں معانی میں حدیث بیان کی۔ سوائے اس کے کہ انھوں نے کہا : ہم نے یہ دیکھا، لیکن میں ایسا نہیں کہ نہ کروں، کیونکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چار تکبیرات کہا کرتے تھے۔ پھر جس قدر اللہ چاہتے آپ ٹھہرے رہتے۔
ابراہیم ہجری نے ابن ابی اوفیٰ سے انھیں معانی میں حدیث بیان کی۔ سوائے اس کے کہ انھوں نے کہا : ہم نے یہ دیکھا، لیکن میں ایسا نہیں کہ نہ کروں، کیونکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چار تکبیرات کہا کرتے تھے۔ پھر جس قدر اللہ چاہتے آپ ٹھہرے رہتے۔
(۶۹۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِی یَعْفُورٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی أَوْفَی قَالَ : شَہِدْتُہُ وَکَبَّرَ عَلَی جَنَازَۃٍ أَرْبَعًا ، ثُمَّ قَامَ سَاعَۃً یَعْنِی یَدْعُو ثُمَّ قَالَ : أَتُرَوْنِی کُنْتُ أُکَبِّرُ خَمْسًا قَالُوا : لاَ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُکَبِّرُ أَرْبَعًا۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا إِبْرَاہِیمُ الْہَجَرِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْفَی بِمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ قَالُوا : قَدْ رَأَیْنَا ذَلِکَ قَالَ : مَا کُنْتُ لأَفْعَلَ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُکَبِّرُ أَرْبَعًا ، ثُمَّ یَمْکُثُ مَا شَائَ اللَّہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابن ماجہ]
وَرَوَاہُ أَیْضًا إِبْرَاہِیمُ الْہَجَرِیُّ عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْفَی بِمَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ قَالُوا : قَدْ رَأَیْنَا ذَلِکَ قَالَ : مَا کُنْتُ لأَفْعَلَ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یُکَبِّرُ أَرْبَعًا ، ثُمَّ یَمْکُثُ مَا شَائَ اللَّہُ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٨) جعفر بن عون فرماتے ہیں : مجھے ابراہیم ہجری نے خبر دی اور ابن ابی اوفیٰ کی حدیث کا تذکرہ کیا ۔
(۶۹۳۸) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ الْہَجَرِیُّ فَذَکَرَہُ فِی قِصَّۃٍ ذَکَرَہَا عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْفَی۔ [صحیح۔ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৩৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٣٩) حضرت ابی (رض) روایت فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فرشتوں نے آدم (علیہ السلام) کا جنازہ پڑھا اور چار تکبیرات کہیں اور کہا : اے آدم کی اولاد ! تمہارا طریقہ یہی ہے۔
(۶۹۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ أَبِی الْعَبَّاسِ الزَّوْزَنِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ الْفَضْلِ الْبَلْخِیُّ حَدَّثَنَا فَضْلُ بْنُ الصَّبَّاحِ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدَۃَ الْحَدَّادُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعِیدٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عُتَیٍّ عَنْ أُبَیٍّ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : ((صَلَّتِ الْمَلاَئِکَۃُ عَلَی آدَمَ فَکَبَّرَتْ عَلَیْہِ أَرْبَعًا وَقَالَتَ : ہَذِہِ سُنَّتُکُمْ یَا بَنِی آدَمَ))۔
وَقِیلَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ بِإِسْنَادِہِ مَوْقُوفًا عَلَی أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ۔ [منکر۔ أخرجہ الطبرانی]
وَقِیلَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ بِإِسْنَادِہِ مَوْقُوفًا عَلَی أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ۔ [منکر۔ أخرجہ الطبرانی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنازے پر تکبیرات کہنے اور اسے قبر میں داخل کرنے کا حق دار کون ہے۔
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
نمازِ جنازہ میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
(٦٩٤٠) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پڑھو تم اپنے مردوں پر دن رات میں چار تکبیرات۔
(۶۹۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ إِسْحَاقَ السَّیْلَحِینِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((صَلُّوا عَلَی مَوْتَاکُمْ بِاللَّیْلِ وَالنَّہَارِ أَرْبَعَ تَکْبِیرَاتٍ سَوَائً))۔
[ضعیف۔ ابن ماجہ]
[ضعیف۔ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جنازے پر پانچ تکبیرات کہی گئی
(٦٩٤١) ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں : زید بن ارقم ہمارے جنازے پڑھاتے اور چار تکبیرات کہتے تھے ، ایک دن انھوں نے پانچ تکبیرات کہیں ۔ ان سے اس بارے بات کی گئی تو انھوں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانچ تکبیرات کہیں۔
(۶۹۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ مُرَّۃَ سَمِعَ ابْنَ أَبِی لَیْلَی یَقُولُ : کَانَ زَیْدُ بْنُ أَرْقَمَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُصَلِّی عَلَی جَنَائِزِنَا وَیُکَبِّرُ أَرْبَعًا فَکَبَّرَہَا یَوْمًا خَمْسًا فَقِیلَ لَہُ فِی ذَلِکَ فَقَالَ : إِنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَبَّرَہَا خَمْسًا۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہلِ فضل کے لیے خصوصی طور پر چار تکبیرات سے زیادہ کہنا
(٦٩٤٢) عبداللہ بن معقل فرماتے ہیں : علی (رض) نے سہل بن حنیف کا جنازہ پڑھا، اس پر چھ تکبیرات پڑھیں ۔ پھر ہماری طرف دیکھا اور فرمایا : یہ اہل بدر میں سے ہے۔
(۶۹۴۲) حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الصَّنْعَانِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الدَّبَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْقِلٍ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلَّی عَلَی سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ فَکَبَّرَ عَلَیْہِ سِتًّا ، ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَیْنَا فَقَالَ : إِنَّہُ مِنْ أَہْلِ بَدْرٍ۔ وَرَوَاہُ ابْنُ عُیَیْنَۃَ أَیْضًا عَنِ ابْنِ الأَصْبَہَانِیِّ وَغَیْرِہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْقِلٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح۔ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہلِ فضل کے لیے خصوصی طور پر چار تکبیرات سے زیادہ کہنا
(٦٩٤٣) عبداللہ بن یزید فرماتے ہیں کہ علی (رض) نے ابو قتادہ کا جنازہ پڑھا اور اس پر سات تکبیرات پڑھیں اور وہ بدری تھے۔
ایسے ہی بیان کیا گیا اور یہ غلط ہے کیونکہ ابو قتادہ (رض) ، علی (رض) کے بعد ایک عرصہ زندہ رہے اور علی (رض) سے منقول ہے کہ انھوں نے یزید بن مکفف پر چار تکبیرات کہیں۔
ایسے ہی بیان کیا گیا اور یہ غلط ہے کیونکہ ابو قتادہ (رض) ، علی (رض) کے بعد ایک عرصہ زندہ رہے اور علی (رض) سے منقول ہے کہ انھوں نے یزید بن مکفف پر چار تکبیرات کہیں۔
(۶۹۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ : أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَلَّی عَلَی أَبِی قَتَادَۃَ فَکَبَّرَ عَلَیْہِ سَبْعًا وَکَانَ بَدْرِیًّا۔
ہَکَذَا رُوِیَ وَہُوَ غَلَطٌ لأَنَّ أَبَا قَتَادَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَقِیَ بَعْدَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُدَّۃً طَوِیلَۃً۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ کَبَّرَ عَلَی یَزِیدَ بْنِ الْمُکَفِّفِ أَرْبَعًا۔ [صحیح]
ہَکَذَا رُوِیَ وَہُوَ غَلَطٌ لأَنَّ أَبَا قَتَادَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بَقِیَ بَعْدَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُدَّۃً طَوِیلَۃً۔
وَرُوِّینَا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ کَبَّرَ عَلَی یَزِیدَ بْنِ الْمُکَفِّفِ أَرْبَعًا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہلِ فضل کے لیے خصوصی طور پر چار تکبیرات سے زیادہ کہنا
(٦٩٤٤) عبد خیر علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اہلِ بدر پر چھ تکبیرات کہتے اور دیگر صحابہ (رض) پر پانچ تکبیرات کہتے اور عام لوگوں پر چار۔
(۶۹۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا أَبُو ہِشَامٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ سَلْعٍ عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ کَانَ یُکَبِّرُ عَلَی أَہْلِ بَدْرٍ سِتًّا وَعَلَی أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ -ﷺ- خَمْسًا وَعَلَی سَائِرِ النَّاسِ أَرْبَعًا۔ [صحیح۔ دار قطنی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تکبیرات میں اختیار کا بیان اور اس میں امام کی اقتدا ضروری ہے
(٦٩٤٥) ابن مسعود (رض) فرماتے ہیں : معاذ کے ساتھی شام سے آئے ، انھوں نے میت پر پانچ تکبیرات کہیں تو ابن مسعود (رض) نے فرمایا : میت پر تکبیرات کی اہمیت نہیں، لیکن امام جتنی تکبیرات کہے گا تم بھی اسی قدر تکبیرات کہو گے۔ جب امام پھرے تو تم بھی پھر جاؤ۔
(۶۹۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ - یَعْنِی ابْنَ أَبِی ہِنْدٍ - عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنَّ أَصْحَابَ مُعَاذٍ قَدِمُوا مِنَ الشَّامِ فَکَبَّرُوا عَلَی مَیِّتٍ لَہُمْ خَمْسًا۔ فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ : لَیْسَ عَلَی الْمَیِّتِ مِنَ التَّکْبِیرِ وَقْتٌ کَبِّرْ مَا کَبَّرَ الإِمَامُ فَإِذَا انْصَرَفَ الإِمَامُ فَانْصَرِفْ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اکثر صحابہ کا چار پر اجماع ہے اور بعض کا خیال ہے کہ زیادتی منسوخ ہے
(٦٩٤٦) عمرو بن مرۃ فرماتے ہیں : میں نے سعید بن مسیب سے سنا۔ وہ عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : تمام تکبیرات کہی جاتی تھیں، چار بھی، پانچ بھی۔ پھر ہم نے جنازے کے لییچار پر اجماع کیا ۔
(۶۹۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْبَغَوِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ یُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُلُّ ذَلِکَ قَدْ کَانَ أَرْبَعًا وَخَمْسًا فَاجْتَمَعْنَا عَلَی أَرْبَعٍ التَّکْبِیرُ عَلَی الْجَنَازَۃِ۔ [صحیح۔ أخرجہ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اکثر صحابہ کا چار پر اجماع ہے اور بعض کا خیال ہے کہ زیادتی منسوخ ہے
(٦٩٤٧) ابو وائل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں سات، پانچ، چھ تکبیراتت کہی جاتی تھیں یا فرمایا : چار تو عمر (رض) بن خطاب نے صحابہ کو جمع کردیا اور ہر شخص نے وہ خبر دی جو اس نے دیکھا ، یعنی عمر (رض) نے انھیں چار تکبیرات پر جمع کردیا لمبی نماز کی طرح۔
وکیع نے سفیان سے روایت کیا ہے کہ چھ کی بجائے چار تکبیرات ہیں اور جو وکیع نے مسعر سے بیان کیا ہے، وہ عبد الملک بن أیاس شیبانی وہ ابراہیم سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ نے اجماع کیا۔ ابو مسعود انصاری کے گھر میں اور اس بات پر اتقاق ہوگیا کہ جنازے پر چار تکبیرات ہیں۔
وکیع نے سفیان سے روایت کیا ہے کہ چھ کی بجائے چار تکبیرات ہیں اور جو وکیع نے مسعر سے بیان کیا ہے، وہ عبد الملک بن أیاس شیبانی وہ ابراہیم سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ نے اجماع کیا۔ ابو مسعود انصاری کے گھر میں اور اس بات پر اتقاق ہوگیا کہ جنازے پر چار تکبیرات ہیں۔
(۶۹۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أُسَیْدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ قَالَ حَدَّثَنِی عَامِرُ بْنُ شَقِیقٍ الأَسَدِیُّ عَنْ أَبِی وَائِلٍ قَالَ : کَانُوا یُکَبِّرُونَ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- سَبْعًا ، وَخَمْسًا ، وَسِتًّا أَوْ قَالَ : أَرْبَعًا فَجَمَعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخْبَرَ کُلُّ رَجُلٍ بِمَا رَأَی فَجَمَعَہُمْ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی أَرْبَعِ تَکْبِیرَاتٍ کَأَطْوَلِ الصَّلاَۃِ۔ وَرَوَاہُ وَکِیعٌ عَنْ سُفْیَانَ فَقَالَ : أَرْبَعًا مَکَانَ سِتًّا
وَفِیمَا رَوَی وَکِیعٌ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ إِیَاسٍ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : اجْتَمَعَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَیْتِ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ فَأَجْمَعُوا أَنَّ التَّکْبِیرَ عَلَی الْجَنَازَۃِ أَرْبَعٌ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ عبد الرزاق]
وَفِیمَا رَوَی وَکِیعٌ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ إِیَاسٍ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ : اجْتَمَعَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَیْتِ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ فَأَجْمَعُوا أَنَّ التَّکْبِیرَ عَلَی الْجَنَازَۃِ أَرْبَعٌ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ عبد الرزاق]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৬৯৪৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اکثر صحابہ کا چار پر اجماع ہے اور بعض کا خیال ہے کہ زیادتی منسوخ ہے
(٦٩٤٨) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ آخری جنازہ جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پڑھا، اس میں چار تکبیرات کہیں۔
(۶۹۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا عُقْبَۃُ بْنُ مُکْرَمٍ أَبُو مُکْرَمٍ الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ النَّضْرِ أَبِی عُمَرَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : آخِرُ جَنَازَۃٍ صَلَّی عَلَیْہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کَبَّرَ عَلَیْہَا أَرْبَعًا۔
تَفَرَّدَ بِہِ النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو عُمَرَ الْخَزَّازُ عَنْ عِکْرِمَۃَ وَہُوَ ضَعِیفٌ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا اللَّفْظُ مِنْ وُجُوہٍ أُخَرَ کُلُّہَا ضَعِیفَۃٌ إِلاَّ أَنَّ اجْتِمَاعَ أَکْثَرِ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ عَلَی الأَرْبَعِ کَالدَّلِیلِ عَلَی ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [باطل۔ أخرجہ الطبرانی]
تَفَرَّدَ بِہِ النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو عُمَرَ الْخَزَّازُ عَنْ عِکْرِمَۃَ وَہُوَ ضَعِیفٌ وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا اللَّفْظُ مِنْ وُجُوہٍ أُخَرَ کُلُّہَا ضَعِیفَۃٌ إِلاَّ أَنَّ اجْتِمَاعَ أَکْثَرِ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ عَلَی الأَرْبَعِ کَالدَّلِیلِ عَلَی ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [باطل۔ أخرجہ الطبرانی]
তাহকীক: