আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩১৩ টি
হাদীস নং: ৭১০৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت پر رونے کے ابواب کا مجموعہ
میت پر نوحہ کرنا ممنوع ہے
میت پر نوحہ کرنا ممنوع ہے
(٧١٠٨) انس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب عورتوں سے بیعت لی تو اس میں یہ عہد بھی لیا کہ وہ نوحہ نہیں کریں گی تو انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! بیشک دور جاہلیت میں عورتیں ان مصائب میں ساتھ دیتی تھی، کیا ہم اسلام میں ان کا ساتھ دیں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسلام میں یہ ساتھ ” نوحہ “ نہیں ہے۔
(۷۱۰۸) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ أَحْمَدَ الزَّوْزَنِیُّ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الدَّبَرِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : أَخَذَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَلَی النِّسَائِ حِینَ بَایَعَہُنَّ أَنْ لاَ یَنُحْنَ فَقُلْنَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ نِسَائً أَسْعَدْنَنَا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ أَفَنُسْعِدُہُنَّ فِی الإِسْلاَمِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((لاَ إِسْعَادَ فِی الإِسْلاَمِ))۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : أَخَذَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَلَی النِّسَائِ حِینَ بَایَعَہُنَّ أَنْ لاَ یَنُحْنَ فَقُلْنَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ نِسَائً أَسْعَدْنَنَا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ أَفَنُسْعِدُہُنَّ فِی الإِسْلاَمِ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ((لاَ إِسْعَادَ فِی الإِسْلاَمِ))۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت پر رونے کے ابواب کا مجموعہ
میت پر نوحہ کرنا ممنوع ہے
میت پر نوحہ کرنا ممنوع ہے
(٧١٠٩) ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں : جب ابو سلمہ فوت ہوئے تو میں نے کہا : وہ غریب الوطن ہے میں ضرور اس پر اتنا روؤں گی کہ لوگ اسے بیان کریں گے۔ سو جب میں نے ان پر رونے کی تیاری کرلی تو ایک عورت آئی جو میرے ساتھ شامل ہونا چاہتی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے سامنے آئے اور فرمایا : کیا تو چاہتی ہے کہ اپنے گھر میں شیطان داخل کرے جب کہ اللہ نے اسے نکال دیا ہے۔ وہ فرماتی ہیں : میں رونے سے باز آگئی اور ابو عبداللہ کی روایت میں ہے کہ میں اس پر ایسا رؤں گی کہ لوگ اس کی باتیں کریں گے ہم اسی حالت میں رونے کی تیاری کر رہے تھے جب کہ ایک عورت آئی جو ہم میں شامل ہونا چاہتی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے سامنے آئے اور اس بات کا تذکرہ کیا ۔ فرماتی ہیں : پھر میں رونے سے باز آگئی۔
اسے مسلم نے اپنی صحیح میں اسحاق بن ابراہیم سے بیان کیا کہ یہ رونے کا حکم ہے جس میں نوحہ شامل ہو۔ ایسے ہی سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا ہے جعفر کی عورتوں کے رونے کے بارے میں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع کیا ہے۔
اسے مسلم نے اپنی صحیح میں اسحاق بن ابراہیم سے بیان کیا کہ یہ رونے کا حکم ہے جس میں نوحہ شامل ہو۔ ایسے ہی سیدہ عائشہ (رض) نے فرمایا ہے جعفر کی عورتوں کے رونے کے بارے میں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع کیا ہے۔
(۷۱۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَہَنَّادُ بْنُ السَّرِیِّ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ قَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ لَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قُلْتُ غَرِیبٌ وَفِی أَرْضِ غُرْبَۃٍ لأَبْکِیَنَّ عَلَیْہِ بُکَائً یُتَحَدَّثُ بِہِ قَالَتْ : فَلَمَّا تَہَیَّأْتُ لِلْبُکَائِ عَلَیْہِ إِذَا امْرَأَۃٌ تُرِیدُ أَنْ تَأْتِیَنِی فَاسْتَقْبَلَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((أَتُرِیدِینَ أَنْ تُدْخِلِی الشَّیْطَانَ بَیْتًا قَدْ أَخْرَجَہُ اللَّہُ مِنْہُ؟))۔ قَالَتْ : فَکَفَفْتُ عَنِ الْبُکَائِ عَنْہُ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ لأَبْکِیَنَّہُ بُکَائً یُتَحَدَّثُ عَنْہُ فَبَیْنَا أَنَا کَذَلِکَ قَدْ تَہَیَّأْتُ لِلْبُکَائِ عَلَیْہِ إِذْ أَتَتِ امْرَأَۃٌ تُرِیدُ أَنْ تُسْعِدَنِی مِنَ الصَّعِیدِ فَاسْتَقْبَلَہَا فَذَکَرَہُ وَقَالْ : فَکَفَفْتُ عَنِ الْبُکَائِ فَلَمْ أَبْکِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَہَذَا فِی بُکَائٍ یَکُونُ مَعَہُ نَدْبٌ أَوْ نِیَاحَۃٌ
وَہَکَذَا مَا رُوِّینَا فِیمَا مَضَی عَنْ عَائِشَۃَ مِنْ بُکَائِ نِسَائِ جَعْفَرٍ عَلَیْہِ وَنَہْیِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ۔
[صحیح۔ أخرجہ مسلم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ وَہَنَّادُ بْنُ السَّرِیِّ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُوسَی الأَنْصَارِیُّ قَالَ إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ قَالَ قَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ لَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قُلْتُ غَرِیبٌ وَفِی أَرْضِ غُرْبَۃٍ لأَبْکِیَنَّ عَلَیْہِ بُکَائً یُتَحَدَّثُ بِہِ قَالَتْ : فَلَمَّا تَہَیَّأْتُ لِلْبُکَائِ عَلَیْہِ إِذَا امْرَأَۃٌ تُرِیدُ أَنْ تَأْتِیَنِی فَاسْتَقْبَلَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : ((أَتُرِیدِینَ أَنْ تُدْخِلِی الشَّیْطَانَ بَیْتًا قَدْ أَخْرَجَہُ اللَّہُ مِنْہُ؟))۔ قَالَتْ : فَکَفَفْتُ عَنِ الْبُکَائِ عَنْہُ۔ وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ لأَبْکِیَنَّہُ بُکَائً یُتَحَدَّثُ عَنْہُ فَبَیْنَا أَنَا کَذَلِکَ قَدْ تَہَیَّأْتُ لِلْبُکَائِ عَلَیْہِ إِذْ أَتَتِ امْرَأَۃٌ تُرِیدُ أَنْ تُسْعِدَنِی مِنَ الصَّعِیدِ فَاسْتَقْبَلَہَا فَذَکَرَہُ وَقَالْ : فَکَفَفْتُ عَنِ الْبُکَائِ فَلَمْ أَبْکِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَہَذَا فِی بُکَائٍ یَکُونُ مَعَہُ نَدْبٌ أَوْ نِیَاحَۃٌ
وَہَکَذَا مَا رُوِّینَا فِیمَا مَضَی عَنْ عَائِشَۃَ مِنْ بُکَائِ نِسَائِ جَعْفَرٍ عَلَیْہِ وَنَہْیِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ذَلِکَ۔
[صحیح۔ أخرجہ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میت پر نوحہ کرنا ممنوع ہے
(٧١١٠) ابو مالک اشعری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میری امت میں چار کام جاہلیت کے ہیں جسے وہ نہیں چھوڑیں گے : اپنے حسب پہ فخر کرنا اور نسب میں طعن کرنا، ستاروں سے بارش طلب کرنا اور نوحہ کرنا اور نوحہ کرنے والی اگر اپنی موت سے پہلے توبہ نہ کرے تو وہ قیامت کے دن اس حال میں اٹھے گی کہ اس پر گندھک کی قمیص اور اوڑھنی ہوگی۔
(۷۱۱۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِیمِ دَنُوقَا حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ شِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَنَّ زَیْدًا حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا سَلاَّمٍ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا مَالِکٍ الأَشْعَرِیَّ حَدَّثَہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((أَرْبَعٌ فِی أُمَّتِی مِنْ أَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ لاَ یَتْرُکُوہُنَّ الْفَخْرُ فِی الأَحْسَابِ ، وَالطَّعْنُ فِی الأَنْسَابِ ، وَالاِسْتِسْقَائُ بِالنُّجُومِ ، وَالنِّیَاحَۃُ۔ وَإِنَّ النَّائِحَۃَ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِہَا تُقَامُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلَیْہَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ))۔
لَفْظُ حَدِیثِ حَبَّانَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَفَّانَ وَعَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ حَبَّانَ۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو عَمْرِو بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ شِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ ہِلاَلٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَنَّ زَیْدًا حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا سَلاَّمٍ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا مَالِکٍ الأَشْعَرِیَّ حَدَّثَہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : ((أَرْبَعٌ فِی أُمَّتِی مِنْ أَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ لاَ یَتْرُکُوہُنَّ الْفَخْرُ فِی الأَحْسَابِ ، وَالطَّعْنُ فِی الأَنْسَابِ ، وَالاِسْتِسْقَائُ بِالنُّجُومِ ، وَالنِّیَاحَۃُ۔ وَإِنَّ النَّائِحَۃَ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِہَا تُقَامُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلَیْہَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ))۔
لَفْظُ حَدِیثِ حَبَّانَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَفَّانَ وَعَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ حَبَّانَ۔ [صحیح۔ أخرجہ النسائی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نوحہ کرنے والی پر ناراضگی اور اسے سننے سے ممانعت کا بیان
(٧١١١) ابو ہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : لوگوں میں دو ایسی چیزیں ہیں جو کفر ہیں : نوحہ کرنا اور نسب میں طعن کرنا۔
(۷۱۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((ثْنَتَانِ فِی النَّاسِ وَہُمَا بِہِمْ کُفْرٌ النِّیَاحَۃُ وَالطَّعْنُ فِی النَّسَبِ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ أَبِی مُعَاوِیَۃَ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نوحہ کرنے والی پر ناراضگی اور اسے سننے سے ممانعت کا بیان
(٧١١٢) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : کچھ عادتیں جاہلیت کی ہیں : نسب میں طعن کرنا اور نوحہ کرنا اور تیسری وہ بھول گئے۔ سفیان نے کہا : وہ مختلف ستاروں سے بارش طلب کرنا۔
(۷۱۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ یَقُولُ : خِلاَلٌ مِنْ خِلاَلِ الْجَاہِلِیَّۃِ الطَّعْنُ فِی الأَنْسَابِ وَالنِّیَاحَۃُ وَنَسِیَ الثَّالِثَۃَ قَالَ سُفْیَانُ یَقُولُونَ إِنَّہَا الاِسْتِسْقَائُ بِالأَنْوَائِ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ عَنْ سُفْیَانَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نوحہ کرنے والی پر ناراضگی اور اسے سننے سے ممانعت کا بیان
(٧١١٣) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نوحہ کرنے والی اور سننے والی پر لعنت کی ہے۔
(۷۱۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَطِیَّۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- النَّائِحَۃَ وَالْمُسْتَمِعَۃَ ۔ [ضعیف۔ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نوحہ کرنے والی پر ناراضگی اور اسے سننے سے ممانعت کا بیان
(٧١١٤) عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نوحہ کرنے والی پر اور سننے والی پر لعنت کی ہے، بال نوچنے والی پر اور گریباں چاک کرنے والی پر ، بال کھینچنے والی اور کھنچوانے والی اور فرمایا عورتوں کے جنازے کی اتباع کرنے میں کوئی اجر نہیں۔
(۷۱۱۴) حَدَّثَنَا الإِمَامُ أَبُو الطِّیبِ : سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَۃَ : أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا أَبُو عَائِذٍ وَہُوَ عُفَیْرُ بْنُ مَعْدَانَ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ أَبِی رَبَاحٍ : أَنَّہُ کَانَ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ وَہُوَ یَقُولُ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَعَنَ النَّائِحَۃَ وَالْمُسْتَمِعَۃَ وَالْحَالِقَۃَ وَالسَّالِقَۃَ وَالْوَاشِمَۃَ وَالْمُوتَشِمَۃَ۔ وَقَالَ : لَیْس لِلنِّسَائِ فِی اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ أَجْرٌ ۔
[ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی]
[ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١١٥) عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ ہم میں سے نہیں جس نے گال پیٹے اور گریبان چاک کیا اور جاہلیت کی سی پکار کی۔
(۷۱۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَیْسَ مِنَّا مِنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُیُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَی الْجَاہِلِیَّۃِ))۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١١٦) مسروق عبداللہ سے اور وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسی ہی حدیث روایت کرتے ہیں۔
(۷۱۱۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو وَأَبُو ذَرِّ بْنُ أَبِی الْحُسَیْنِ بْنِ أَبِی الْقَاسِمِ الْمُذَکِّرُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ وَشُعْبَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- بِمِثْلِہِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْیَانَ وَحْدَہُ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح۔ بخاری ومسلم]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بُنْدَارٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْیَانَ وَحْدَہُ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنْ أَبِیہِ۔ [صحیح۔ بخاری ومسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١١٧) عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ ہم میں سے نہیں جس نے گالوں پر تھپڑ مارے اور گریبان چاک کیا اور جاہلیت کی سی پکار کی۔
(۷۱۱۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَرْتِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ زُبَیْدٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُیُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَی الْجَاہِلِیَّۃِ))۔ لَفْظُہُمَا سَوَائٌ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ۔ [صحیح۔ مسلم]
(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ زُبَیْدٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُیُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَی الْجَاہِلِیَّۃِ))۔ لَفْظُہُمَا سَوَائٌ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১১৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١١٨) عبد الرحمن بن یزید اور ابو بردہ بن ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ ابو موسیٰ پر غم آیا تو اس کی طرف ایک عورت آئی جو رونے کے ساتھ چیخ رہی تھی ۔ وہ دونوں کہتے ہیں : پھر اسے افاقہ ہوا تو انھوں نے اسے کہا : کیا تو جانتی نہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ جس نے گریبان چاک کیا ، کپڑے پھاڑے اور سینہ کو بی کی تو میں اس سے لاتعلق ہوں۔
(۷۱۱۸) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ الْفَرَّائُ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعُمَیْسِ قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا صَخْرَۃَ یَذْکُرُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ وَأَبِی بُرْدَۃَ بْنِ أَبِی مُوسَی قَالاَ : أُغْمِیَ عَلَی أَبِی مُوسَی فَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُہُ تَصِیحُ بِرَنَّۃٍ قَالاَ ، ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ : أَلَمْ تَعْلَمِی أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : ((إِنِّی بَرِیئٌ مِمَّنْ حَلَقَ وَسَلَقَ وَخَرَقَ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ وَغَیْرِہِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَوْنٍ ، وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ وَغَیْرِہِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَوْنٍ ، وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١١٩) ابو بردہ بن ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ ابو موسیٰ بیمار ہوگئے اور ان پر غشی طاری ہوگئی اور اس کا سر اپنے اہل کی ایک عورت کی گود میں تھا تو وہ چیخ پڑی ، وہ اسے لوٹانے کی یعنی (خاموش کروانے) استطاعت نہیں رکھتے تھے جب اسے افاقہ ہوا تو بولے : میں اس سے بری ہوں جس سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے برأت کا اظہار کیا ، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں سینہ کو بی کرنے والیوں، کپڑے پھاڑنے والیوں اور بال نوچنے والیوں سے بری ہوں۔
(۷۱۱۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی الْقَنْطَرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَمْزَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَیْمِرَۃَ حَدَّثَہُ قَالَ حَدَّثَنِی أَبُو بُرْدَۃَ بْنُ أَبِی مُوسَی قَالَ : وَجِعَ أَبُو مُوسَی وَجَعًا فَغُشِیَ عَلَیْہِ وَرَأْسُہُ فِی حِجْرِ امْرَأَۃٍ مِنْ أَہْلِہِ فَصَاحَتِ امْرَأَۃٌ مِنْ أَہْلِہِ فَلَمْ یَسْتَطِعْ أَنْ یَرُدَّ عَلَیْہَا فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ : أَنَا بَرِیئٌ مِمَّنْ بَرِئَ مِنْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- بَرِئَ مِنَ الصَّالِقَۃِ وَالْحَالِقَۃِ وَالشَّاقَّۃِ۔
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ فَقَالَ وَقَالَ الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١٢٠) ربعی بن حراش فرماتے ہیں کہ ابو موسیٰ پر بےہوشی طاری ہوئی تو اس کی بیوی ابو مرہ کی بیٹی رودی، جب اسے افاقہ ہوا تو کہا : میں تیرے سے اس چیز کی برأت کا اظہار کرتی ہوں، جس سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا ، یعنی اس سے جس نے سینہ کو بی کی، بال نوچے اور کپڑے پھاڑے۔
(۷۱۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَحْمَشٍ الْفَقِیہُ رَحِمَہُ اللَّہُ إِمْلاَئً وَقِرَائَ ۃً عَلَیْہِ مِنْ أَصْلِ کِتَابِہِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ الْخَلِیلِ الْقَطَّانُ سَنَۃَ إِحْدَی وَثَلاَثِینَ وَثُلاَثِ مِائَۃٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ سَعِیدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ رِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ : أَنَّ أَبَا مُوسَی أُغْمِیَ عَلَیْہِ فَبَکَتْ عَلَیْہِ امْرَأَتُہُ ابْنَۃُ أَبِی مُرَّۃَ فَأَفَاقَ فَقَالَ : أَبْرَأُ إِلَیْکِ مِمَّا بَرِئَ مِنْہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِمَّنْ حَلَقَ وَسَلَقَ وَخَرَقَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَسَنٍ الْحُلْوَانِیُّ عَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَسَنٍ الْحُلْوَانِیُّ عَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١٢١) اسید بن ابو اسید بیعت کرنے والی عورتوں سے نقل فرماتے ہیں کہ جس بات پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے بیعت لی وہ معروف تھی جس نے ہم پر لازم کردیا کہ ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی نہ کریں ، چہرہ نہ نوچیں اور نہ جاہلیت جیسی پکار کریں اور نہ ہی گریبان چاک کریں اور نہ بال بکھیریں۔
(۷۱۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ الأَسْوَدِ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَامِلُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَلَی الرَّبَذَۃِ قَالَ حَدَّثَنِی أَسِیدُ بْنُ أَبِی أَسِیدٍ عَنِ امْرَأَۃٍ مِنَ الْمُبَایِعَاتِ قَالَتْ : کَانَ فِیمَا أَخَذَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی الْمَعْرُوفِ الَّذِی أَخَذَ عَلَیْنَا أَنْ لاَ نَعْصِیَہِ فِیہِ أَنْ لاَ نَخْمِشَ وَجْہًا وَلاَ نَدْعُوَ وَیْلاً وَلاَ نَشُقَّ جَیْبًا ولا نَنْشُرَ شَعْرًا۔ [حسن۔ أخرجہ ابو داؤد]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١٢٢) نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن رواحہ پر غشی طاری ہوئی تو اس کی بہن نے رونا شروع کردیا اور وہ کہہ رہی تھی : ہائے میرے پہاڑ جیے اور ایسی باتیں گن رہی تھی، جب وہ ہوش میں آئے تو کہا : تو نے میرے بارے میں جو بھی بات کہی تو مجھے کہا گیا : کیا تو ایسا ہی ہے۔
امام بخاری نے اپنی صحیح میں عمران بن میسرہ سے بیان کیا ہے وہ ابن فضیل سے روایت کرتے ہیں اور عبشر نے حصین سے نقل کیا ہے اور یہ زیادہ کیا ہے کہ جب وہ فوت ہوئے تو اس پر نہ رونا۔
امام بخاری نے اپنی صحیح میں عمران بن میسرہ سے بیان کیا ہے وہ ابن فضیل سے روایت کرتے ہیں اور عبشر نے حصین سے نقل کیا ہے اور یہ زیادہ کیا ہے کہ جب وہ فوت ہوئے تو اس پر نہ رونا۔
(۷۱۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُوعَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی ابْنُ نَاجِیَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ عَامِرٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ قَالَ: أُغْمِیَ عَلَی عَبْدِاللَّہِ بْنِ رَوَاحَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَجَعَلَتْ أُخْتُہُ تَبْکِی عَلَیْہِ وَتَقُولُ: وَاجَبَلاَہُ وَتُعَدِّدُ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ: مَا قُلْتِ لِی شَیْئًا إِلاَّ وَقَدْ قِیلَ لِی أَنْتِ کَذَلِکَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنِ ابْنِ فُضَیْلٍ ، وَرَوَاہُ عَبْثَرٌ عَنْ حُصَیْنٍ وَزَادَ فَلَمَّا مَاتَ لَمْ تَبْکِ عَلَیْہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنِ ابْنِ فُضَیْلٍ ، وَرَوَاہُ عَبْثَرٌ عَنْ حُصَیْنٍ وَزَادَ فَلَمَّا مَاتَ لَمْ تَبْکِ عَلَیْہِ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دور جاہلیت کی پکار، گال پیٹنے، گریبان چاک کرنے، بال بکھیرنے ، کپڑے پھاڑنے اور چہرہ نوچنے سے مم نوعیت کا بیان
(٧١٢٣) ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع کیا کہ جنازے کے پیچھے ایسی عورتوں کو لگایا جائے جن کے رونے کی آواز ہو۔
(۷۱۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ شَاذَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا حَمْزَۃُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ أَبِی یَحْیَی عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی أَنْ تُتْبَعَ جِنَازَۃٌ مَعَہَا رَنَّۃٌ۔ [ضعیف۔ ابن ماجہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصیبت وغیرہ پر اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق صبر کرنا اور انا للہ ۔۔۔پڑھ کر برداشت کرنا
(٧١٢٤) ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جب تم میت یا مریض کے پاس جاؤ تو اچھی بات کہو کیونکہ تم جو کہتے ہو فرشتے اسی پر آمین کہتے ہیں، سو جب ابو سلمہ فوت ہوگئے تو میں نے کہا : اللہ کے رسول ! میں کیا کہوں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو کہہ : (اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَلَہُ وَأَعْقِبَنَا مِنْہُ عُقْبَی صَالِحَۃً ) فرماتی ہیں : میں نے یہ کلمات کہے تو اللہ تعالیٰ نے مجھے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عطا فرما دیے۔
(۷۱۲۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : ((إِذَا حَضَرْتُمُ الْمَیِّتَ أَوْ الْمَرِیضَ فَقُولُوا خَیْرًا فَإِنَّ الْمَلاَئِکَۃَ یُؤَمِّنُونَ عَلَی مَا تَقُولُونَ))۔ فَلَمَّا مَاتَ أَبُو سَلَمَۃَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا أَقُولُ قَالَ : ((قُولِی اللَّہُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَلَہُ وَأَعْقِبَنَا مِنْہُ عُقْبَی صَالِحَۃً))۔ فَقُلْتُہَا فَأَعْقَبَنِی اللَّہُ مُحَمَّدًا -ﷺ- ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ أَبِی مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ مسلم]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ أَبِی مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ۔ [صحیح۔ مسلم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصیبت وغیرہ پر اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق صبر کرنا اور انا للہ ۔۔۔پڑھ کر برداشت کرنا
(٧١٢٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ عِیسَی الْحِیرِیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ قَطَنٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : نِعْمَ الْعِدْلاَنِ وَنِعْمَ الْعِلاَوَۃُ { الَّذِینَ إِذَا أَصَابَتْہُمْ مُصِیبَۃٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ أُولَئِکَ عَلَیْہِمْ صَلَوَاتٌ مِنْ رَبِّہِمْ وَرَحْمَۃٌ} نِعْمَ الْعِدْلاَنِ { وَأُولَئِکَ ہُمْ الْمُہْتَدُونَ } نِعْمَ الْعِلاَوَۃُ ۔ [صحیح۔ أخرجہ الحاکم ]
(۷۱۲۵) ام سلمہrفرماتی ہیں کہ میں نے نبیeسے سنا کہ کوئی مسلمان ایسا نہیں کہ اسے مصیبت آئے اور وہ وہ بات کہے جس کا اللہ نے حکم دیا ہے ، یعنی إِنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ اور اللَّہُمَّ أْجُرْنِی فِی مُصِیبَتِی وَأَخْلِفْ لِی خَیْرًا مِنْہَا مگر اللہ سبحانہ اسے اس سے بہتر عطا کرتا ہے۔فرماتی ہیں: جب ابو سلمہ فوت ہوئے تو میں نے کہا: کوئی مسلمان اس سے بہتر ہو سکتا ہے!وہ پہلے تھے جنہوں نے رسول اللہe کی طرف ہجرت کی،پھر میں نے وہ کلمات کہے تو اللہ تعالیٰ نے مجھے رسول اللہe عطا کر دیے کہ رسول اللہeنے حاطب بن ابی بلتعہ کے ذریعے میری طرف پیغامِ نکاح بھیجا میں نے کہا:میری بیٹی ہے اور میں غیرت مند ہوں آپ نے فرمایا: جو بیٹی ہے ہم اللہ سے دعا کریں گے کہ وہ اسے غنی کر دے اور میں یہ بھی دعا کرتا ہوں کہ وہ اس غیرت کو دور کر دے۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصیبت وغیرہ پر اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق صبر کرنا اور انا للہ ۔۔۔پڑھ کر برداشت کرنا
(٧١٢٦) حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : بہت اچھا موازنہ اور بہترین مرتبہ ہے : { الَّذِینَ إِذَا أَصَابَتْہُمْ مُصِیبَۃٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ أُولَئِکَ عَلَیْہِمْ صَلَوَاتٌ مِنْ رَبِّہِمْ وَرَحْمَۃٌ} بہترین موازنہ ہے اور { وَأُولَئِکَ ہُمْ الْمُہْتَدُونَ } یہ بہترین مقام و مرتبہ ہے۔
(۷۱۲۶) حضرت عمرtفرماتے ہیں: بہت اچھا موازنہ اور بہترین مرتبہ ہے: {الَّذِینَ إِذَا أَصَابَتْہُمْ مُصِیبَۃٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ أُولَئِکَ عَلَیْہِمْ صَلَوَاتٌ مِنْ رَبِّہِمْ وَرَحْمَۃٌ} بہترین موازنہ ہے اور {وَأُولَئِکَ ہُمْ الْمُہْتَدُونَ} یہ بہترین مقام ومرتبہ ہے۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৭১২৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مصیبت وغیرہ پر اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق صبر کرنا اور انا للہ ۔۔۔پڑھ کر برداشت کرنا
(٧١٢٧) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک عورت کے پاس سے گزرے جو قبر کے پاس رو رہی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کہا : اللہ سے ڈر اور صبر کر، تو اس نے کہا : آپ مجھے میرے حال پر چھوڑدیں، کیونکہ میرے جیسی تکلیف آپ کو نہیں پہنچی ، وہ آپ کو نہیں پہچانتی تھی۔ جب اسے بتایا گیا کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تھے تو اس پر موت جیسی کیفیت طاری ہوگئی اور وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دروازے پر آئی تو اس نے وہاں کوئی دربان نہ پایا اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں نے آپ کو پہچانا نہیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : صبر تو وہ ہے جو صدمے کے آتے ہی کیا جائے۔
امام بخاری نے اپنی صحیح میں آدم بن ابی ایاس سے نقل کیا ہے اور بعض نے حدیث میں بیان کیا کہ (الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَۃِ الأُولَی) ۔
امام بخاری نے اپنی صحیح میں آدم بن ابی ایاس سے نقل کیا ہے اور بعض نے حدیث میں بیان کیا کہ (الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَۃِ الأُولَی) ۔
(۷۱۲۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِیُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : مَرَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِامْرَأَۃٍ عِنْدَ قَبْرٍ وَہِیَ تَبْکِی فقَالَ لَہَا : ((اتَّقِی اللَّہَ وَاصْبِرِی))۔ فَقَالَتْ : إِلَیْکَ عَنِّی فَإِنَّکَ لَمْ تُصَبْ بِمُصِیبَتِی - قَالَ -وَلَمْ تَعْرِفْہُ فَقِیلَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخَذَہَا مِثْلُ الْمَوْتِ فَأَتَتْ بَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمْ تَجِدْ عِنْدَہُ بَوَّابِینَ فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی لَمْ أَعْرِفْکَ فقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((إِنَّ الصَّبْرَ عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَۃِ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ ۔ وَقَالَ بَعْضُہُمْ فِی الْحَدِیثِ : ((الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَۃِ الأُولَی))۔ [صحیح۔ البخاری]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ بْنِ أَبِی إِیَاسٍ ، وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ ۔ وَقَالَ بَعْضُہُمْ فِی الْحَدِیثِ : ((الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَۃِ الأُولَی))۔ [صحیح۔ البخاری]
তাহকীক: