আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৪৯ টি

হাদীস নং: ২৯১০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عدمِ قراءت خلف الامام کا بیان
(٢٩١٠) (ا) سیدنا ابودرداء (رض) سے روایت ہے کہ ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! کیا ہر نماز میں قرات ضروری ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں۔ لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا : قرات واجب ہوگئی۔ آپ نے فرمایا : اے کثیر ! (یہ راوی کا نام ہے) میرا خیال یہ ہے کہ امام کی قرات مقتدیوں کے لیے کافی ہے۔

(ب) علی کہتے ہیں کہ درست بات یہ ہے کہ یہ ابودرداء (رض) کا اپنا قول ہے جیسا کہ ابن وہب نے کہا ہے کہ راوی زید بن حباب کو وہم ہوا ہے۔ ہمیں ابودرداء (رض) کے واسطہ سے روایت بیان کی گئی ہے کہ وہ امام کے پیچھے قرات کے قائل تھے اور زید بن ثابت (رض) امام کے پیچھے قرات کے قائل نہ تھے۔
(۲۹۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ وَعَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ قَالاَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِی الزَّاہِرِیَّۃِ عَنْ کَثِیرِ بْنِ مُرَّۃَ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ: قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَفِی کُلِّ صَلاَۃٍ قُرْآنٌ؟ قَالَ: ((نَعَمْ))۔ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: وَجَبَ ہَذَا۔ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : یَا کَثِیرُ وَأَنَا إِلَی جَنْبِہِ لاَ أَرَی الإِمَامَ إِذَا أَمَّ الْقَوْمَ إِلاَّ قَدْ کَفَاہُمْ۔

قَالَ عَلِیٌّ: الصَّوَابُ أَنَّہُ مِنْ قَوْلِ أَبِی الدَّرْدَائِ کَمَا قَالَ ابْنُ وَہْبٍ ، وَہِمَ فِیہِ زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَقَدْ رَوَی زَیْدٌ کَمَا رَوَاہُ ابْنُ وَہْبٍ وَرَوَاہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ - وَہُوَ إِمَامٌ حَافِظٌ - عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ فَجَعَلَہُ مِنْ قَوْلِ أَبِی الدَّرْدَائِ ۔

وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ : أَنَّہُ کَانَ یَرَی الْقِرَائَ ۃَ خَلْفَ الإِمَامِ ، وَزِیدُ بْنُ ثَابِتٍ کَانَ لاَ یَرَاہَا مَعَ الإِمَامِ۔

[صحیح۔ وقد تقدم الکلام علیہ فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عدمِ قراءت خلف الامام کا بیان
(٢٩١١) (ا) عطا بن یسار بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے زید بن ثابت (رض) سے امام کے پیچھے قراءت کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : امام کے پیچھے قراءت نہیں ہے۔

(ب) یہ امام کے ساتھ جہری نمازوں پر محمول ہے۔
(۲۹۱۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ خُصَیْفَۃَ عَنِ ابْنِ قُسَیْطٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ أَنَّہُ أَخْبَرَہُ: أَنَّہُ سَأَلَ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ عَنِ الْقِرَائَ ۃِ مَعَ الإِمَامِ فَقَالَ: لاَ قِرَائَ ۃَ مَعَ الإِمَامِ فِی شَیْئٍ ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔

وَہُوَ مَحْمُولٌ عَلَی الْجَہْرِ بِالْقِرَائَ ۃِ مَعَ الإِمَامِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۵۷۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عدمِ قراءت خلف الامام کا بیان
(٢٩١٢) (ا) سیدنا زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں کہ جس نے امام کے پیچھے قراءت کی، اس کی نماز نہیں ہوگی۔

(ب) یہ حدیث اگر ان الفاظ کے ساتھ صحیح بھی ہو تب بھی محل نظر ہے، اس کو جہری قرات پر محمول کیا جائے گا۔ واللہ تعالیٰ اعلم
(۲۹۱۲) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَسِیدُ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیہِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ: مَنْ قَرَأَ وَرَائَ الإِمَامِ فَلاَ صَلاَۃَ لَہُ۔

وَہَذَا إِنْ صَحَّ بِہَذَا اللَّفْظِ وَفِیہِ نَظَرٌ فَمَحْمُولٌ عَلَی الْجَہْرِ بِالْقِرَائَ ۃِ وَاللَّہُ تَعَالَی أَعْلَمُ۔

وَقَدْ خَالَفَہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ الْعَدَنِیُّ فَرَوَاہُ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، وَرَوَاہُ دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ وَعَبْدُ اللَّہِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ سَعْدٍ عَنْ زَیْدٍ لَمْ یَذْکُرْ أَبَاہُ فِی إِسْنَادِہِ۔

قَالَ الْبُخَارِیُّ: لاَ یُعْرَفُ بِہَذَا الإِسْنَادِ سَمَاعُ بَعْضِہِمْ مِنْ بَعْضٍ وَلاَ یَصِحُّ مِثْلُہُ۔ [ضعیف جدا]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩١٣) حضرت عبادہ بن صامت (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس شخص کی نماز نہیں جو سورة فا تحہ نہ پڑھے۔
(۲۹۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لَمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ))۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ الْمَدِینِیِّ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ جَمَاعَۃٍ عَنْ سُفْیَانَ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۷۵۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩١٤) سیدنا عبادہ بن صامت (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو نماز میں سورة فاتحہ نہیں پڑھتا اس کی نماز نہیں ہوتی۔
(۲۹۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو الْقَاسِمِ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ السَّرَّاجُ حَدَّثَنَا إِمْلاَء ٌ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِی مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِیعِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لَمْ یَقْرَأْ بِأُمِّ الْقُرْآنِ))۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩١٥) حضرت عبادہ بن صامت (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک دن ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کی نماز پڑھائی تو آپ پر قرات مشکل ہوگئی ۔ جب آپ نے نماز سے سلام پھیرا تو فرمایا : میرا خیال ہے کہ تم اپنے امام کے پیچھے قراءت کرتے ہو ؟ ہم نے کہا : جی ہاں اے اللہ کے رسول ! ہم تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سورة فاتحہ کے سوا کچھ نہ پڑھا کرو کیونکہ اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو اسے نہیں پڑھتا۔
(۲۹۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَہْبِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- صَلاَۃَ الْغَدَاۃِ فَثَقُلَتْ عَلَیْہِ الْقِرَائَ ۃُ ، فَلَّمَا انْصَرَفَ قَالَ: ((إِنِّی أَرَاکُمْ تَقْرَئُ ونَ وَرَائَ إِمَامِکُمْ))۔ قَالَ قُلْنَا: أَجَلْ وَاللَّہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ ، إِنَّا لَنَفْعَلُ ہَذَا۔ قَالَ: ((فَلاَ تَفْعَلُوا إِلاَّ بِأُمِّ الْقُرْآنِ ، فَإِنَّہُ لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لَمْ یَقْرَأْ بِہَا))۔ لَفْظُ حَدِیثِ التَّنُوخِیِّ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ وَیَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ وَجَمَاعَۃٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ۔

وَرَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ وَذَکَرَ فِیہِ سَمَاعَ ابْنِ إِسْحَاقَ مِنْ مَکْحُولٍ۔

[صحیح۔ دون ولہ (لا صلوۃ الابأم القرآن) (فانہا من قول عبادہ) اخرجہ احمدہ ۳۱۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩١٦) ابن اسحق بیان کرتے ہیں کہ مجھے مکحول نے یہ حدیث بیان کی۔ اس میں یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرا خیال ہے کہ تم اپنے امام کے پیچھے پڑھتے ہو جب وہ جہری قراءت کررہا ہوتا ہے۔ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایسا ہی ہے (ہم پڑھتے ہیں) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس طرح نہ کیا کرو، سورة فاتحہ کے سوا کچھ نہ پڑھا کرو کیونکہ جو سورة فاتحہ نہیں پڑھتا اس کی نماز نہیں ہوتی۔
(۲۹۱۶) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا عَمِّی حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِی مَکْحُولٌ بِہَذَا وَقَالَ فِیہِ فَقَالَ: ((إِنِّی لأَرَاکُمْ تَقْرَئُ ونَ خَلْفَ إِمَامِکُمْ إِذَا جَہْرَ))۔ قُلْنَا: أَجَلْ وَاللَّہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذًّا۔ قَالَ: ((فَلاَ تَفْعَلُوا إِلاَّ بِأُمِّ الْقُرْآنِ ، فَإِنَّہُ لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لَمْ یَقْرَأْ بِہَا))۔

قَالَ عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ: ہَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ۔ [صحیح۔ وقد تقدم التفصیل فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩١٧) نافع بیان کرتے ہیں کہ عبادۃ بن صامت (رض) کو صبح کی نماز سے تاخیر ہوگئی تو ابو نعیم موذن (جس نے سب سے پہلے بیت المقدس میں اذان دی) نے لوگوں کو نماز پڑھائی، اتنے میں عبادہ (رض) بھی تشریف لائے اور میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ ہم نے ابو نعیم کے پیچھے نیت باندھ لی۔ ابو نعیم بلند آواز سے قراءت کر رہے تھے ۔ عبادہ (رض) نے سورة فاتحہ (آہستہ آواز میں) پڑھنی شروع کردی۔ جب وہ نماز پڑھ چکے تو میں نے عبادہ (رض) سے کہا : میں نے آپ کو سورة فاتحہ پڑھتے ہوئے سنا ہے حالانکہ ابونعیم بلند آواز سے قراءت کر رہے تھے ؟ انھوں نے کہا : ہاں ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں جہری نماز پڑھائی تو آپ پر قرات مشکل ہوگئی۔ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز سے فارغ ہوئے تو رخ انور ہماری طرف کر کے گویا ہوئے : جب میں بلند آواز سے قرات کرتا ہوں تو شاید تم بھی قرات کرتے ہو ؟ ہم میں سے بعض نے کہا : ہم ایسا ہی کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا : ایسا نہ کیا کرو ، میں تبھی تو سوچ رہا تھا کہ کیا وجہ ہے کہ قرآن پڑھنا مجھ پر مشکل ہو رہا ہے۔ لہٰذا جب میں بلند آواز سے قرات کروں تو سورة فاتحہ کے علاوہ قرآن سے کچھ نہ پڑھا کرو۔
(۲۹۱۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ الأَزْدِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا الْہَیْثَمُ بْنُ حُمَیْدٍ أَخْبَرَنِی زَیْدُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِیعِ الأَنْصَارِیِّ

قَالَ نَافِعٌ: أَبْطَأَ عُبَادَۃُ عَنْ صَلاَۃِ الصُّبْحِ ، فَأَقَامَ أَبُو نُعَیْمٍ الْمُؤَذِّنُ الصَّلاَۃَ ، فَصَلَّی أَبُو نُعَیْمٍ بِالنَّاسِ ، فَأَقْبَلَ عُبَادَۃُ وَأَنَا مَعَہُ حَتَّی صَفَفْنَا خَلْفَ أَبِی نُعَیْمٍ ، وَأَبُو نُعَیْمٍ یَجْہَرُ بِالْقِرَائَ ۃِ ، فَجَعَلَ عُبَادَۃُ یَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْتُ لِعُبَادَۃَ: سَمِعْتُکَ تَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَأَبُو نُعَیْمٍ یَجْہَرُ۔ قَالَ: أَجَلْ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَعْضَ الصَّلَوَاتِ الَّتِی یُجْہَرُ فِیہَا بِالْقِرَائَ ۃِ ، فَالْتَبَسَتْ عَلَیْہِ الْقِرَائَ ۃُ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَیْنَا بِوَجْہِہِ فَقَالَ: ((ہَلْ تَقْرَئُ ونَ إِذَا جَہَرْتُ بِالْقِرَائَ ۃِ؟))۔ فَقَالَ بَعْضُنَا: إِنَّا نَصْنَعُ ذَلِکَ۔ قَالَ: ((فَلاَ ، وَأَنَا أَقُولُ مَا لِی أُنَازِعُ الْقُرْآنَ ، فَلاَ تَقْرَئُ وا بِشَیْئٍ مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَہَرْتُ إِلاَّ بِأُمِّ الْقُرْآنِ))۔

[صحیح۔ دون قولہ فانہ لا صلواۃ الا بام القرآن وقد تقدم التفصیل فی الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩١٨) ایضا
(۲۹۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ سَہْلٍ الرَّمْلِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ عَنِ ابْنِ جَابِرٍ وَسَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَعَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْعَلاَئِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ عُبَادَۃَ نَحْوَ حَدِیثِ الرَّبِیعِ بْنِ سُلَیْمَانَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩١٩) (ا) ابو نعیم سے روایت ہے کہ انھوں نے عبادہ بن صامت (رض) سے سنا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم نماز میں میرے ساتھ پڑھتے ہو ؟ ہم نے کہا : جی ہاں ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : سورة فاتحہ کے سوا کچھ نہ پڑھا کرو۔

ابوبکر بن حارث فقیہ نے ہمیں خبر دی کہ مجھے علی بن عمر حافظ نے بتلایا کہ ابن صاعد کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ یہ خطا ہے۔ ابو نعیم تو صرف موذن تھا اس طرح نہیں تھا جس طرح ولید نے کہا ہے۔
(۲۹۱۹) قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ غَیْرُہُ عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ وَغَیْرِہِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ مَحْمُودٍ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ أَنَّہُ سَمِعَ عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ: ((ہَلْ تَقْرَئُ ونَ فِی الصَّلاَۃِ مَعِی؟))۔ قُلْنَا: نَعَمْ۔ قَالَ: ((فَلاَ تَفْعَلُوا إِلاَّ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ))۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ عُتْبَۃَ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنِی غَیْرُ وَاحِدٍ مِنْہُمْ سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ التَّنُوخِیُّ فَذَکَرَہُ

وَہَذَا خَطَأٌ، إِنَّمَا الْمُؤَذِّنُ وَالإِمَامُ کَانَ أَبُو نُعَیْمٍ ، وَالْحَدِیثُ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِیعِ عَنْ عُبَادَۃَ، وَعَنْ مَکْحُولٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ مَحْمُودٍ عَنْ عُبَادَۃَ ، فَکَأَنَّہُ سَمِعَہُ مِنْہُمَا جَمِیعًا۔

أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ قَالَ قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ: قَوْلُہُ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ أَظُنُّہُ قَالَ خَطَأٌ ، إِنَّمَا کَانَ أَبُو نُعَیْمٍ الْمُؤَذِّنُّ وَلَیْسَ ہُوَ کَمَا قَالَ الْوَلِیدُ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ عَنْ عُبَادَۃَ۔

قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ أَیْضًا حَرَامُ بْنُ حَکِیمٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ مَحْمُودٍ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٠) نافع بن محمود بن ربیع سے روایت ہے کہ انھوں نے عبادہ بن صامت (رض) کو سورة فاتحہ پڑھتے ہوئے سنا اور ابو نعیم (دوران جماعت بطور امام) اونچی قراءت کر رہے تھے۔ نافع کہتے ہیں : میں نے کہا کہ میں نے آپ کو نماز میں کچھ پڑھتے سنا ہے ؟ انھوں نے کہا : وہ کیا ہے ؟ میں نے کہا : آپ کو ام القرآن پڑھتے سنا ہے ، حالانکہ ابونعیم اونچی قراءت کر رہے تھے۔ انھوں نے فرمایا : ہاں (ایسا ہے ہی ہے) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں جہری نماز پڑھائی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا : جب میں بلند آواز سے قراءت کرتا ہوں تو شاید تم میں سے کوئی قراءت کرتا ہے ؟ ہم نے کہا : ہاں اے اللہ کے رسول ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تبھی تو سوچ رہا تھا کہ کیا وجہ ہے کہ قرآن پڑھنا مجھ پر مشکل ہو رہا ہے۔ لہٰذا جب میں اونچی آواز سے قرات کررہا ہوں تو سورة فاتحہ کے سوا قرآن میں سے کچھ نہ پڑھا کرو۔
(۲۹۲۰) أَخْبَرَنَاہُ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زَنْجَوَیْہِ وَأَبُو زُرْعَۃَ الدِّمَشْقِیُّ وَاللَّفْظُ لَہَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَکِ الصُّورِیُّ حَدَّثَنَا صَدَقَۃُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ حَرَامِ بْنِ حَکِیمٍ وَمَکْحُولٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ مَحْمُودِ بْنِ رَبِیعَۃَ کَذَا قَالَ: أَنَّہُ سَمِعَ عُبَادَۃَ بْنَ الصَّامِتِ یَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ ، وَأَبُو نُعَیْمٍ یَجْہَرُ بِالْقِرَائَ ۃِ فَقُلْتُ: رَأَیْتُکَ صَنَعْتَ فِی صَلاَتِکَ شَیْئًا۔ قَالَ: وَمَا ذَاکَ؟ قَالَ: سَمِعْتُکَ تَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَأَبُو ُعَیْمٍ یَجْہَرُ بِالْقِرَائَ ۃِ۔ قَالَ: نَعَمْ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَعْضَ الصَّلَوَاتِ الَّتِی یُجْہَرُ فِیہَا بِالْقِرَائَ ۃِ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: ((مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ یَقْرَأُ شَیْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَہَرْتُ بِالْقِرَائَ ۃِ؟))۔ قُلْنَا: نَعَمْ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((وَأَنَا أَقُولُ مَا لِی أُنَازِعُ الْقُرْآنَ؟ لاَ یَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْکُمْ شَیْئًا مِنَ الْقُرْآنِ إِذَا جَہَرْتُ بِالْقِرَائَ ۃِ إِلاَّ بِأُمِّ الْقُرْآنِ))۔ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: ہَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ وَرِجَالُہُ ثِقَاتٌ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ صَدَقَۃَ۔ [منکر۔ وقد تقدم تفصیل ذالک]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢١) نافع بن محمود انصاری عبادہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ عبادہ (رض) ایلیا میں تھے، آپ صبح کی نماز میں پیچھے رہ گئے تو ابونعیم نے نماز کھڑی کردی۔ یہ وہ ہیں جنہوں نے سب سے پہلے بیت المقدس میں اذان کہی۔ میں سیدنا عبادہ (رض) کے ساتھ آیا۔ آپ لوگوں کے ساتھ آکر صف میں شامل ہوگئے۔ ابو نعیم اونچی آواز سے قراءت کر رہے تھے اور عبادہ (رض) سورة فاتحہ کی قرات (آہستہ) کر رہے تھے، مجھے سمجھ آرہی تھی۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا کہ میں نے آپ کو سورة فاتحہ پڑھتے سنا ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : ہاں ! ہمیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جہری نماز پڑھائی تو فرمایا : جب میں اونچی آواز سے قرات کررہا ہوں تو سورة فاتحہ کے علاوہ کچھ نہ پڑھا کرو۔
(۲۹۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ یَعْنِی ابْنَ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَۃُ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ حَرَامِ بْنِ حَکِیمٍ وَمَکْحُولٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ مَحْمُودٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ عُبَادَۃَ: وَکَانَ عَلَی إِیلِیَائَ فَأَبْطَأَ عُبَادَۃُ عَنِ الصُّبْحِ ، فَأَقَامَ أَبُو نُعَیْمٍ الصَّلاَۃَ ، وَکَانَ أَوَّلَ مَنْ أَذَّنَ بِبَیْتِ الْمَقْدِسِ ، فَجِئْتُ مَعَ عُبَادَۃَ حَتَّی صَفَّ مَعَ النَّاسِ ، وَأَبُو نُعَیْمٍ یَجْہَرُ بِالْقُرْآنِ ، فَقَرَأَ عُبَادَۃُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ حَتَّی فَہِمْتُہَا مِنْہُ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْتُ: سَمِعْتُکَ تَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ۔ قَالَ: نَعَمْ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَعْضَ الصَّلاَۃَ الَّتِی یُجْہَرُ فِیہَا بِالْقِرَائَ ۃِ ، فَقَالَ: ((لاَ یَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْکُمْ إِذَا جَہَرْتُ بِالْقِرَائَ ۃِ إِلاَّ بِأُمِّ الْقُرْآنِ))۔ وَالْحَدِیثُ صَحِیحٌ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَہُ شَوَاہِدُ۔

[منکر۔ وقد تقدم الکلام علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٢) محمد بن ابی عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شاید کہ تم بھی قرات کرتے ہو ؟ انھوں نے کہا : جی ہاں ! ہم تو ایسے ہی کرتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایسا نہ کیا کرو مگر تم میں سے ہر ایک سورة فاتحہ ضرور پڑھے۔
(۲۹۲۲) مِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتَوَیْہِ لَفْظًا حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی اللَّیْثِ حَدَّثَنَا الأَشْجَعِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی عَائِشَۃَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((لَعَلَّکُمْ تَقْرَئُ ونَ وَالإِمَامُ یَقْرَأُ؟))۔ قَالُوا: إِنَّا لَنَفْعَلُ۔ قَالَ: ((فَلاَ تَفْعَلُوا إِلاَّ أَنْ یَقْرَأَ أَحَدُکُمْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ))۔ ہَذَا إِسْنَادٌ جَیِّدٌ۔

وَقَدْ قِیلَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ۔

[منکر۔ قال ابن القیم فی (تہذیب سنن ابی داود) ۸۲۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٣) سیدنا انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھائی، جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو (ہماری طرف) متوجہ ہو کر فرمایا : کیا تم اپنی نمازوں میں قرا ئت کرتے ہو ؟ تو صحابہ خاموش ہوگئے۔ آپ نے تین بار پوچھا : کسی نے کہا : ہم ایسے ہی کرتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہ پڑھا کرو۔ صرف تم میں سے ہر ایک سورة فاتحہ اپنے دل میں پڑھ لیا کرے۔
(۲۹۲۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ الْمُقْرِئُ ابْنُ الْحَمَّامِیِّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْہَیْثَمِ قِرَائَ ۃً عَلَیْہِ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَۃَ: الرَّبِیعُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- لَمَّا قَضَی صَلاَتَہُ أَقْبَلَ عَلَیْہِمْ بِوَجْہِہِ فَقَالَ: ((أَتَقْرَئُ ونَ فِی صَلاَتِکُمْ وَالإِمَامُ یَقْرَأُ؟))۔ فَسَکَتُوا ، فَقَالَ لَہُمْ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، فَقَالَ قَائِلٌ أَوْ قَائِلُونَ: إِنَّا لَنَفْعَلُ۔ قَالَ: ((فَلاَ تَفْعَلُوا ، لِیَقْرَأْ أَحَدُکُمْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ فِی نَفْسِہِ))۔ [منکر۔ الفوائد المعللہ ۱۰۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٤) ایضا
(۲۹۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ہُوَ ابْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَہُ۔

تَفَرَّدَ بِرِوَایَتِہِ عَنْ أَنَسٍ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو الرَّقِّیُّ وَہُوَ ثِقَۃٌ إِلاَّ أَنَّ ہَذَا إِنَّمَا یُعْرَفُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی عَائِشَۃَ۔ [ابو قلابہ والی روایت ضعیف ہے۔]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٥) (ا) دوسری سند سے اسی جیسی روایت ابو قلابہ (رض) سے منقول ہے جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے قراءت کے بارے میں روایت نقل کرتے ہیں۔

(ب) اسماعیل خالد کے واسطے سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے ابو قلابہ سے پوچھا : آپ کو یہ حدیث کس نے بیان کی ہے ؟ آپ نے فرمایا : بنی امیہ کے غلام محمد بن ابی عائشہ نے۔
(۲۹۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی أَبُو أَحْمَدَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ہُوَ ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الْقِرَائَ ۃِ۔

قَالَ إِسْمَاعِیلُ عَنْ خَالِدٍ قُلْتُ لأَبِی قِلاَبَۃَ: مَنْ حَدَّثَکَ ہَذَا؟ قَالَ: مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی عَائِشَۃَ مَوْلًی لِبَنِی أُمَیَّۃَ۔

[ضعیف۔ الانقطاع بین موسی بن امیۃ والنبیﷺ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٦) عبداللہ بن ابو قتادہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم میرے پیچھے نماز میں قرات کرتے ہو ؟ صحابہ نے کہا : جی ہاں ! تو آپ نے فرمایا : سورة فاتحہ کے علاوہ کچھ نہ پڑھا کرو۔
(۲۹۲۶) وَمِنْہَا مَا أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ التَّیْمِیُّ قَالَ حُدِّثْتُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((تَقْرَئُ ونَ خَلْفِی؟))۔ قَالُوا: نَعَمْ۔ قَالَ: ((فَلاَ تَفْعَلُوا إِلاَّ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ))۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ الْمُقَدَّمِیُّ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ وَہُوَ مُرْسَلٌ۔

وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ عَنْ أَبِیہِ فِیمَا ذَکَرْنَا عَنْہُ۔

[ضعیف۔ للانقطاع بین التمیمی وابن ابی قتادۃ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس شخص نے نماز میں سورة فاتحہ نہیں پڑھی تو وہ نماز ناقص ہے، تین مرتبہ فرمایا۔ ابو سائب بیان کرتے ہیں : میں نے ابوہریرہ (رض) سے کہا : میں بعض اوقات امام کے پیچھے ہوتا ہوں تو انھوں نے میرے بازو کو پکڑ کر کہا : اے فارسی ! اسے اپنے دل میں پڑھ لیا کر؛ کیونکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میں نے نماز کو اپنے اور بندے کے درمیان آدھا آدھا تقسیم کردیا ہے۔ اس کا نصف میرے لیے ہے اور نصف میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے کے لیے وہ ہے جو اس نے مانگا۔ جب بندہ کہتا ہے : { الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ } ” تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو سب جہانوں کا پالنے والا ہے۔ “ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میرے بندے نے میری تعریف بیان کی ہے۔ جب بندہ کہتا ہے : { الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ } ” بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔ “ تو اللہ فرماتے ہیں : ” میرے بندے نے میری ثنا بیان کی “ اور جب بندہ کہتا ہے : { مَالِکِ یَوْمِ الدِّینِ } ” جزا کے دن کا مالک ہے۔ “ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ” میرے بندے نے میری عظمت بیان کی۔ “ جب بندہ کہتا ہے : {إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِینُ } ” ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد طلب کرتے ہیں۔ “ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : یہ میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے اور میرے بندے کے لیے وہی ہے جس کا اس نے سوال کیا۔ “

ولید بن کثیر کی حدیث میں ہے کہ جب بندہ کہتا ہے : { مَالِکِ یَوْمِ الدِّینِ } ” قیامت کے دن کا مالک ہے۔ “ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میرے بندے نے میری عظمت بیان کی۔ یہ میرے لیے ہے اور باقی میرے بندے کے لیے ہے۔ جب بندہ کہتا ہے : {إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِینُ } پھر پوری سورت پڑھی۔
(۲۹۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ الْحَارِثِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنِ الْوَلِیدِ ہُوَ ابْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنِی الْعَلاَئُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَی الْحُرَقَۃِ عَنْ أَبِی السَّائِبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ح۔

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ الْمُقْرِئُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ قَالَ قُرِئَ عَلَی عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَی ہِشَامِ بْنِ زُہْرَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((مَنْ صَلَّی صَلاَۃً لَمْ یَقْرَأْ فِیہَا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ فَہِیَ خِدَاجٌ غَیْرُ تَمَامٍ))۔ قَالَ فَقُلْتُ: یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ إِنِّی أَکُونُ أَحْیَانًا خَلْفَ الإِمَامِ فَأَقْرَأُ خَلْفَہُ؟ قَالَ: فَأَخَذَ ذِرَاعِی فَقَالَ: اقْرَأْ یَا فَارِسِیُّ بِہَا فِی نَفْسِکَ ، فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ: قَالَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ: قَسَمْتُ الصَّلاَۃَ بَیْنِی وَبَیْنَ عَبْدِی نِصْفَیْنِ نِصْفُہَا لِی ، وَنِصْفُہَا لِعَبْدِی ، وَلِعَبْدِی مَا سَأَلَ ۔ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((یَقُولُ الْعَبْدُ {الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ} یَقُولُ اللَّہُ: حَمِدَنِی عَبْدِی۔ یَقُولُ الْعَبْدُ {الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ} یَقُولُ اللَّہُ عَزَّوَجَلَّ: أَثْنَی عَلَیَّ عَبْدِی۔ یَقُولُ الْعَبْدُ {مَالِکِ یَوْمِ الدِّینِ} یَقُولُ اللَّہُ: مَجَّدَنِی عَبْدِی۔ یَقُولُ الْعَبْدُ {إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِینُ} قَالَ اللَّہُ: ہَذَا بَیْنِی وَبَیْنَ عَبْدِی وَلِعَبْدِی مَا سَأَلَ))۔ وَفِی حَدِیثِ الْوَلِیدِ بْنِ کَثِیرٍ: ((وَإِذَا قَالَ {مَالِکِ یَوْمِ الدِّینِ} قَالَ: مَجَّدَنِی عَبْدِی ، فَہَذَا لِی وَمَا بَقِیَ لَہُ۔ یَقُولُ {إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِینُ} ۔ ثُمَّ قَرَأَ حَتَّی بَلَغَ {وَلاَ الضَّالِّینَ}

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ مَالِکٍ۔ وَرَوَاہُ الْحُمَیْدِیُّ فِی کِتَابِ الرَّدِّ۔ [صحیح۔ اخرجہ مسلم ۳۹۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٨) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر وہ نماز جس میں سورة فاتحہ نہ پڑھی جائے وہ ناقص ہے۔ ابوسائب بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا : اے ابوہریرہ ! میں تو امام کی قراءت سن رہا ہوتا ہوں تو انھوں نے فرمایا : اے فارسی ! یا فرمایا : اے فارسی کے بیٹے ! اس کو اپنے دل میں پڑھ لیا کر۔

(ب) صحابہ (رض) کی ایک بڑی جماعت جن میں امیرالمومنین سیدنا عمر بن خطاب (رض) بھی شامل ہیں سے ہمیں قرات خلف الامام کی روایات پہنچی ہیں۔
(۲۹۲۸) عَنْ سُفْیَانَ عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہُ -ﷺ- قَالَ: ((کُلُّ صَلاَۃٍ لاَ یُقْرَأُ فِیہَا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ فَہِیَ خِدَاجٌ))۔ قَالَ قُلْتُ: یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ إِنِّی أَسْمَعُ قِرَائَ ۃَ الإِمَامِ۔ فَقَالَ: یَا فَارِسِیُّ - أَوْ یَا ابْنَ الْفَارِسِیِّ - اقْرَأْ بِہَا فِی نَفْسِکَ۔

أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعِیدٍ الإِسْفَرَائِنِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ الْبَرْبَہَارِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ فَذَکَرَہُ۔

وَقَدْ رُوِّینَا الْقِرَائَ ۃَ خَلْفَ الإِمَامِ عَنْ جَمَاعَۃٍ مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ مِنْہُمْ أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ الحمیدی ۹۷۳۔ ۹۷۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯২৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مقتدی کے لیے تمام نمازوں میں فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان
(٢٩٢٩) یزید بن شریک بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے حضرت عمر (رض) سے قرات خلف الامام کے بارے میں پوچھا تو آپ (رض) نے فرمایا : سورة فاتحہ ضرور پڑھا کرو۔ میں نے کہا : اگرچہ امام آپ ہی ہوں ؟ انھوں نے فرمایا : ہاں ! اگرچہ میں ہی ہوں ؟ میں نے کہا : اگرچہ آپ اونچی قرات کر رہے ہوں ؟ انھوں نے کہا : ہاں ! اگرچہ میں اونچی آواز میں قرات کررہا ہوں۔
(۲۹۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الشَّیْبَانِیِّ عَنْ جَوَّابٍ التَّیْمِیِّ وَإِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَیْدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ شَرِیکٍ: أَنَّہُ سَأَلَ عُمَرَ عَنِ الْقِرَائَ ۃِ خَلْفَ الإِمَامِ فَقَالَ: اقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ۔ قُلْتُ: وَإِنْ کُنْتَ أَنْتَ؟ قَالَ: وَإِنْ کُنْتُ أَنَا۔ قُلْتُ: وَإِنْ جَہَرْتَ؟ قَالَ: وَإِنْ جَہَرْتُ۔

[صحیح۔ قال الدار قطنی رجالہ کلہم ثقات]
tahqiq

তাহকীক: