আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
جمعہ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৪৯ টি
হাদীস নং: ৫৮১৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
(٥٨١٦) عیاض بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابو سعید خدری (رض) کو دیکھا ، وہ آئے اور مروان خطبہ دے رہے تھے۔ ابوسعید (رض) کھڑے ہوئے اور دو رکعات پڑھیں تو ان کے پاس شاہی محافظ آئے تاکہ ان کو بٹھائیں۔ انھوں نے انکار کردیا۔ یہاں تک کہ دو رکعات اداکیں۔ جب ہم نے نماز پوری کرلی تو ہم ان کے پاس آئے اور کہا : اے ابو سعید ! قریب تھا کہ وہ آپ کو تکلیف دیتے۔ فرمانے لگے : میں نے جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دیکھا ہے میں اس کو کبھی نہ چھوڑوں گا۔ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا، پراگندہ حالت والا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا تو نے نماز پڑھی ہے ؟ اس نے کہا : نہیں : تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دو رکعت پڑھو۔ راوی کہتے ہیں : پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو صدقہ پر ابھارا تو اس نے ایک کپڑا دے دیا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلند آواز سے فرمایا : اسے لے لو۔ اس نے لے لیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی طرف دیکھو پچھلے جمعہ پراگندہ حالت میں آیا تو میں نے لوگوں کو صدقہ کے لیے فرمایا۔ لوگوں نے کپڑے دیے۔ ان کپڑوں سے دو کپڑے میں نے اس کو دے دیے۔ اس جمعہ آیا ہے تو میں نے لوگوں کو صدقہ کا حکم دیاتو اس نے ان دو کپڑوں میں سے ایک کو صدقہ میں دے دیا۔
(۵۸۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ عَنْ عِیَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِی سَرْحٍ قَالَ: رَأَیْتُ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ جَائَ وَمَرْوَانُ یَخْطُبُ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَیْنِ۔فَجَائَ إِلَیْہِ الأَحْرَاسُ لِیُجْلِسُوہُ فَأَبَی أَنْ یَجْلِسَ حَتَّی صَلَّی رَکْعَتَیْنِ ، فَلَمَّا قَضَیْنَا الصَّلاَۃَ أَتَیْنَاہُ فَقُلْنَا: یَا أَبَا سَعِیدٍ کَادَ ہَؤُلاَئِ أَنْ یَفْعَلُوا بِکَ۔فَقَالَ: مَا کُنْتُ لأَدَعَہَا لِشَیْئٍ بَعْدَ شَیْئٍ رَأَیْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- رَأَیْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- جَائَ رَجُلٌ وَہُوَ یَخْطُبُ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ بِہَیْئَۃٍ بَذَّۃٍ فَقَالَ: ((أَصَلَّیْتَ))۔قَالَ: لاَ قَالَ: ((فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ))۔قَالَ ثُمَّ حَثَّ النَّاسَ عَلَی الصَّدَقَۃِ فَأَلْقُوا ثِیَابًا فَأَعْطَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْہَا الرَّجُلَ ثَوْبَیْنِ فَلَمَّا کَانَتِ الْجُمُعَۃِ الأُخْرَی جَائَ رَجُلٌ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- یَخْطُبُ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ-: ((أَصَلَّیْتَ))۔قَالَ: لاَ قَالَ: ((فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ))۔ثُمَّ حَثَّ النَّاسَ عَلَی الصَّدَقَۃِ فَطَرَحَ أَحَدَ ثَوْبَیْہِ فَصَاحَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ: ((خُذْہُ))۔فَأَخَذَہُ ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((انْظُرُوا إِلَی ہَذَا جَائَ تِلْکَ الْجُمُعَۃِ بِہَیْئَۃٍ بَذَّۃٍ فَأَمَرْتُ النَّاسَ بِالصَّدَقَۃِ فَطَرَحُوا ثِیَابًا فَأَعْطَیْتُہُ مِنْہَا ثَوْبَیْنِ ، فَلَمَّا جَائَ تْ ہَذِہِ الْجُمُعَۃُ أَمَرْتُ النَّاسَ بِالصَّدَقَۃِ فَجَائَ فَأَلْقَی أَحَدَ ثَوْبَیْہِ))۔
وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ بِمَعْنَی رِوَایَۃِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْہُ۔ [صحیح۔ تقدم ۵۶۹۳]
وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الْقَطَّانُ عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ بِمَعْنَی رِوَایَۃِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْہُ۔ [صحیح۔ تقدم ۵۶۹۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮১৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
(٥٨١٧) ابو رفاعۃ عدوی (رض) فرماتے ہیں کہ میں نبی کے پاس گیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایک اجنبی آیا ہے ، وہ دین کے بارے میں سوال کررہا ہے، وہ نہیں جانتا کہ دین کیا ہوتا ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میری طرف متوجہ ہوئے اور خطبہ چھوڑ دیا۔ ایک کرسی لائی گئی۔ میرا خیال ہے کہ اس کے پائے لوہے کے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے سکھانے لگے جو اللہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سکھایا تھا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ مکمل کیا۔
(۵۸۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْخُزَاعِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زَکَرِیَّا الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلاَلٍ عَنْ أَبِی رِفَاعَۃَ الْعَدَوِیِّ قَالَ: انْتَہَیْتُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ یَخْطُبُ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ رَجُلٌ غَرِیبٌ جَائَ یَسْأَلُ عَنْ دِینِہِ لاَ یَدْرِی مَا دِینُہُ فَأَقْبَلَ إِلَیَّ وَتَرَکَ خُطْبَتَہُ فَأُتِیَ بِکُرْسِیٍّ خِلْتُ قَوَائِمَہُ حَدِیدًا فَجَعَلَ یُعَلِّمُنِی مِمَّا عَلَّمَہُ اللَّہُ ثُمَّ أَتَی خُطْبَتَہُ وَأَتَمَّ آخِرَہَا۔ [صحیح۔ مسلم ۸۷۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮১৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
سابقہ حدیث اس سند کے ساتھ بھی مروی ہے۔
(۵۸۱۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْقَارِئُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ بِنَیْسَابُورَ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ فَرُّوخَ۔
(۵۸۱۸)ایضاً۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ بْنِ فَرُّوخَ۔
(۵۸۱۸)ایضاً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮১৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
(٥٨١٩) ابو بریدہ فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں خطبہ ارشاد فرما رہے تھے تو حسن و حسین آئے ، ان پر سرخ رنگ کی دو قمیصیں تھیں، وہ چل رہے تھے اور گرتے تھے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر سے اترے، ان کو اٹھایا اور اپنے سامنے بٹھا لیا۔ پھر فرمایا : اللہ نے سچ فرمایا : {إِنَّمَا أَمْوَالُکُمْ وَأَوْلاَدُکُمْ فِتْنَۃٌ} [التغابن : ١٥] تمہارے مال و اولاد فتنہ ہیں۔ میں نے ان دو بچوں کو دیکھا وہ چلتے اور گرتے تو مجھ سے صبر نہ ہوا ، میں نے اپنی بات کاٹی اور ان کو اٹھا لیا۔
(۵۸۱۹) حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ ہِلاَلٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِیقٍ أَخْبَرَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی بُرَیْدَۃَ یَقُولُ: کَانَ النَّبِیُّ -ﷺ- یَخْطُبُنَا فَجَائَ الْحَسَنُ وَالْحُسَیْنِ وَعَلَیْہِمَا قَمِیصَانِ أَحْمَرَانِ یَمْشِیَانِ وَیَعْثُرَانِ فَنَزَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَحَمَلَہُمَا فَوَضَعَہُمَا بَیْنَ یَدَیْہِ ثُمَّ قَالَ: ((صَدَقَ اللَّہُ {إِنَّمَا أَمْوَالُکُمْ وَأَوْلاَدُکُمْ فِتْنَۃٌ} [التغابن: ۱۵] نَظَرْتُ إِلَی ہَذَیْنِ الصَّبِیَّیْنِ یَمْشِیَانِ وَیَعْثُرَانِ فَلَمْ أَصْبِرْ حَتَّی قَطَعْتُ حَدِیثِی وَرَفَعْتُہُمَا))
وَرَوَاہُ زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنِ الْحُسَیْنِ بْنِ وَاقِدٍ بِمَعْنَاہُ۔ [صحیح۔ ترمذی ۳۷۷۴]
وَرَوَاہُ زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنِ الْحُسَیْنِ بْنِ وَاقِدٍ بِمَعْنَاہُ۔ [صحیح۔ ترمذی ۳۷۷۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
(٥٨٢٠) قیس بن ابی حازم فرماتے ہیں کہ میرے والد آئے اور دھوپ میں کھڑے ہوگئے ، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیاتو ان کو سائے میں کردیا گیا۔
(۵۸۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ قَالَ: قَامَ أَبِی فِی الشَّمْسِ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- یَخْطُبُ فَأَمَرَ بِہِ فَقُرِّبَ إِلَی الظِّلِ۔ [صحیح۔ ابن خزیمہ ۱۴۵۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
(٥٨٢١) قیس فرماتے ہیں کہ میرے والد آئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ وہ دھوپ میں کھڑے ہوگئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا اور ان کو سائے میں کردیا گیا۔
(۵۸۲۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی عَنْ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنِی قَیْسٌ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ جَائَ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَخْطُبُ فَقَامَ فِی الشَّمْسِ فَأَمَرَ بِہِ فَحُوِّلَ إِلَی الظِّلِّ۔ [صحیح۔ ابو داؤد ۴۸۲۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
(٥٨٢٢) جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منبر پر تشریف فرما ہوئے تو فرمایا : تم بیٹھ جاؤ۔ ابن مسعود (رض) نے سنا تو وہیں بیٹھ گئے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو دیکھا تو فرمایا : ابن مسعود آگے آ جاؤ۔
(۵۸۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- لَمَّا اسْتَوَی عَلَی الْمِنْبَرِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ قَالَ: ((اجْلِسُوا))۔فَسَمِعَ ذَلِکَ ابْنَ مَسْعُودٍ فَجَلَسَ فَرَآہُ فَقَالَ: ((تَعَالَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ))۔ [ضعیف۔ تقدم ۵۷۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ میں امام کا کلام کرنا
(٥٨٢٣) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابن مسعود (رض) کو مسجد سے باہر دیکھا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عبداللہ بن مسعود ! آگے آ جاؤ۔
(۵۸۲۳) وَرَوَاہُ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ عَطَائٍ فَأَرْسَلَہُ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعِیدٍ: یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی الْخَطِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَحْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْبَرْبَہَارِیُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ قَالَ: أَبْصَرَ النَّبِیُّ -ﷺ- عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ خَارِجًا مِنَ الْمَسْجِدِ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- یَخْطُبُ فَقَالَ: ((تَعَالَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ))۔ [ضعیف۔ تقدم ۵۷۴۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٢٤) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو نے (دوران خطبہ ) اپنے ساتھی کو کہا کہ خاموش ہوجا، تب بھی تو نے لغو بات کی۔
(۵۸۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ بْنِ الْحَسَنِ الْفَقِیہُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ أَخْبَرَہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِکَ أَنْصِتْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَدْ لَغَوْتَ))۔ [صحیح۔ بخاری ۸۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٢٥) ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے جمعہ کے دن ساتھی سے کہا اور امام خطبہ دے رہا تھا کہ خاموش ہوجا تو اس نے لغو بات کی۔
(۵۸۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: ((مَنْ قَالَ لِصَاحِبِہِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالإِمَامُ یَخْطُبُ أَنْصِتْ فَقَدْ لَغَا))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২৬
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٢٦) ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب کوئی اپنے ساتھی سے خاموشی کا کہے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو اس نے فضول بات کی۔
(۵۸۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ قَالَ ابْنُ شِہَابٍ وَحَدَّثَنِی عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قَارِظٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ۔قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِصَاحِبِہِ أَنْصِتْ وَالإِمَامُ یَخْطُبُ فَقَدْ لَغَا))۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ معنیٰ سالفاً]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [صحیح۔ معنیٰ سالفاً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২৭
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٢٧) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو جمعہ کے دن اپنے ساتھی کو خاموش کروائے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو تو نے فضول بات کی۔
(۵۸۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِکَ أَنْصِتْ وَالإِمَامُ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَدْ لَغَوْتَ))۔[صحیح۔ انظر ما قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২৮
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٢٨) ابوہریرہ (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی کی مثل حدیث بیان کی، لیکن لفظ لغیت کا استعمال کیا ۔ ابن عیینہ فرماتے ہیں : یہ ابوہریرہ (رض) کی اپنی زبان ہے۔
(۵۸۲۸) قَالَ وَأَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مِثْلَ مَعْنَاہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: لَغَیْتَ قَالَ ابْنُ عُیَیْنَۃَ: لَغَیْتَ لُغَۃُ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [صحیح۔ أخرجہ الشافعی ۲۹۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮২৯
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٢٩) پہلے والی حدیث کی مثل
(۵۸۲۹) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنِی أَحْمَدُ بْنُ سَہْلِ بْنِ بَحْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ قَالَ أَبُو الزِّنَادِ: إِنَّمَا ہِیَ لُغَۃُ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَإِنَّمَا ہِیَ لَغَوْتَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ وَرَوَاہُ ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ بِزِیَادَۃِ لَفْظَۃِ فِیہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَرَ وَرَوَاہُ ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ بِزِیَادَۃِ لَفْظَۃِ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩০
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٣٠) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو جمعہ کے دن اپنے ساتھی سے کہے کہ خاموش ہوجا تو تو نے فضول بات کی، صرف اپنے آپ کو روکے رکھ۔
(۵۸۳۰) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ إِسْحَاقَ الْبَزَّازُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی أَیُّوبَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِکَ أَنْصِتْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَقَدْ لَغَوْتَ عَلَیْکَ بِنَفْسِکَ))۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩১
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٣١) عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تین قسم کے لوگ جمعہ میں حاضر ہوتے ہیں : ایک وہ جو حاضر ہوتا ہے اور فضول کام کرتا ہے یہ اس کا حصہ ہے۔ دوسرا جو دعا کی غرض سے حاضر ہوتا ہے وہ اللہ سے دعا کرتا ہے اگر اللہ چاہے تو اس کو عطا کر دے اگر چاہے تو روک لے۔ تیسرا وہ جو حاضر ہوا اور خاموش رہا نہ تو اس نے کسی مسلمان کی گردن کو روندا اور نہ ہی کسی کو تکلیف دی۔ اس کا اجر یعنی ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک ، بلکہ تین دن زائد بھی اس کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ یہی اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے { مَنْ جَائَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہُ عَشْرُ أَمْثَالِہَا } [الأنعام : ١٦] جو ایک نیکی کرتا ہے اس کے لیے دس گنا ہے۔
(۵۸۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو کَامِلٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ عَنْ حَبِیبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ: ((یَحْضُرُ الْجُمُعَۃَ ثَلاَثَۃُ نَفَرٍ ، فَرَجُلٌ حَضَرَہَا یَلْغُو فَہُوَ حَظُّہُ مِنْہَا ، وَرَجُلٌ حَضَرَہَا بِدُعَائٍ فَہُوَ رَجُلٌ دَعَا اللَّہَ إِنْ شَائَ أَعْطَاہُ وَإِنْ شَائَ مَنَعَہُ ، وَرَجُلٌ حَضَرَہَا بِإِنْصَاتٍ وَسُکُوتٍ وَلَمْ یَتَخَطَّ رَقَبَۃَ مُسْلِمٍ وَلَمْ یُؤْذِ أَحَدًا فَہِیَ کَفَّارَۃٌ إِلَی الْجُمُعَۃَ الَّتِی تَلِیہَا وَزِیَادَۃُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ وَذَلِکَ بِأَنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ یَقُولُ {مَنْ جَائَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہُ عَشْرُ أَمْثَالِہَا} [الأنعام:۱۶])) ۔ [حسن۔ ابو داؤد ۱۱۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩২
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٣٢) عطاء بن یسار ابو ذر (رض) سے فرماتے ہیں کہ میں جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ میں أبی بن کعب کے پاس بیٹھ گیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سو رہ برأت پڑھی ۔ میں نے أبی سے پوچھا : یہ سورة کب نازل ہوئی ؟ وہ خاموش رہے اور مجھ سے کلام نہ کیا۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی نماز پوری کی تو میں نے ابی (رض) سے پوچھا : میں نے آپ سے سوال کیا تو آپ نے مجھے پیچھے کردیا اور مجھ سے بات نہیں کی۔ ابی بن کعب (رض) نے فرمایا : تیری نماز سے صرف جو فضول بات آپ نے کی یہی ملے گی۔ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گیا ۔ میں نے کہا : اے اللہ کی نبی ! میں أبی بن کعب کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سو رہ برأت پڑھ رہے تھے ۔ میں نے أبی بن کعب سے پوچھا : یہ سو رہ کب نازل ہوئی ؟ اس نے مجھے پیچھے ہٹا دیا اور کلام نہیں کی۔ پھر کہنے لگے : تیری نماز میں سے صرف فضول بات تیرے حصہ میں آئے گی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : أبی بن کعب نے سچ کہا ہے۔
(۵۸۳۲)أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ شَرِیکٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ یَعْنِی ابْنَ أَبِی کَثِیرٍ أَخْبَرَنِی شَرِیکٌ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ذَرٍّ أَنَّہُ قَالَ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالنَّبِیُّ -ﷺ- یَخْطُبُ فَجَلَسْتُ قَرِیبًا مِنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ فَقَرَأَ النَّبِیُّ -ﷺ- سُورَۃَ بَرَائَ ۃَ فَقُلْتُ لأُبَیٍّ: مَتَی نَزَلَتْ ہَذِہِ السُّورَۃُ فَحُصِرَ وَلَمْ یُکَلِّمْنِی۔فَلَمَّا صَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- صَلاَتَہُ قُلْتُ لأُبَیٍّ: إِنِّی سَأَلْتُکَ فَنَجَہْتَنِی وَلَمْ تُکَلِّمْنِی ۔فَقَالَ أُبَیٌّ: مَا لَکَ مِنْ صَلاَتِکَ إِلاَّ مَا لَغَوْتَ ، فَذَہَبْتُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقُلْتُ: یَا نَبِیَّ اللَّہِ کُنْتُ بِجَنْبِ أُبَیٍّ وَأَنْتَ تَقْرَأُ بَرَائَ ۃَ فَسَأَلْتُہُ مَتَی أُنْزِلَتْ ہَذِہِ السُّورَۃُ فَنَجَہَنِی وَلَمْ یُکَلِّمْنِی ، ثُمَّ قَالَ: مَا لَکَ مِنْ صَلاَتِکَ إِلاَّ مَا لَغَوْتَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ-: ((صَدَق أُبَیٌّ))۔وَرَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِیکٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ أَوْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ وَجَعَلَ الْقِصَّۃَ بَیْنَہُمَا۔وَرَوَاہُ حَرْبُ بْنُ قَیْسٍ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ وَجَعَلَ الْقِصَّۃَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ أُبَیٍّ۔وَرَوَاہُ عِیسَی بْنُ جَارِیَۃَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ فَذَکَرَ مَعْنَی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ بَیْنَ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ۔وَرَوَاہُ الْحَکَمُ بْنُ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فَجَعَلَ مَعْنَی ہَذِہِ الْقَصَّۃِ بَیْنَ رَجُلٍ غَیْرِ مُسَمًّی وَبَیْنَ عَبْدِاللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَجَعَلَ الْمُصِیبَ عَبْدَاللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ بَدَلَ أُبَیٍّ وَلَیْسَ فِی الْبَابِ أَصَحُّ مِنَ الْحَدِیثِ الَّذِی ذَکَرْنَا إِسْنَادَہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ فَقَدْ رَوَاہُ أَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مُرْسَلاً بَیْنَ أَبِی ذَرٍّ وَبَیْنَ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ فِی شَیْئٍ سَأَلَہُ عَنْہُ۔ وَأَسْنَدَہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ۔ [جید۔ ابن خزیمہ ۱۸۰۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৩
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ خاموشی سے سننا
(٥٨٣٣) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ جس وقت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے تو ابو ذر (رض) نے أبی بن کعب (رض) سے کہا : یہ سورت کب نازل کی گئی ؟ انھوں نے جواب نہیں دیا۔ جب انھوں نے نماز پوری کی تو فرمایا : تمہیں نماز کا اجر وثواب نہیں ملے گا ، صرف لغو بات تمہارے کھاتے میں آئے گی۔ ابو ذر (رض) نے اس کا تذکرہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابی بن کعب نے سچ کہا ہے۔
(۵۸۳۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃ قَالَ: بَیْنَمَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ إِذْ قَالَ أَبُو ذَرٍّ لأُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ: مَتَی أُنْزِلَتْ ہَذِہِ السُّورَۃُ؟ فَلَمْ یُجِبْہُ۔فَلَمَّا قَضَی صَلاَتَہُ قَالَ لَہُ: مَا لَکَ مِنْ صَلاَتِکَ إِلاَّ مَا لَغَوْتَ۔ فَأَتَی أَبُو ذَرٍّ النَّبِیَّ -ﷺ- فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ: ((صَدَقَ أُبَیٌّ))۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الطیالسی ۲۳۶۵]
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الطیالسی ۲۳۶۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৪
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے لیے خاموش رہنا واجب ہے اگرچہ آواز نہ سن رہا ہو
(٥٨٣٤) ام عثمان (رض) کے غلام کہتے ہیں : میں نے حضرت علی (رض) سے سنا، وہ منبر پر تھے : جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو شیاطین اپنے جھنڈے لے کر بازاروں کی طرف نکل جاتے ہیں، وہ لوگوں کو رکاوٹوں کے ذریعہ سے روکتے ہیں اور ان کو کام یاد کرواتے ہیں۔ ان کو جمعہ سے روکتے ہیں اور صبح سویرے فرشتے اپنے جھنڈے لے کر نکلتے ہیں، مسجد کے دروازوں کی طرف، وہ لکھتے ہیں کہ فلاں آدمی فلاں گھڑی آیا اور فلاں فلاں گھڑی آیا۔ جب آدمی اپنی جگہ بیٹھ جاتا ہے اور خطبہ غور سے سنتا ہے کوئی فضول بات نہیں کرتا تو اس کے لیے دوہرا اجر ہے اور جب اپنی جگہ بیٹھتا ہے اور دور ہوتا ہے ، خاموش رہتا ہے اور کوئی لغو بات نہیں کرتا تو اس کا ایک اجر ہے اور جب آدمی اپنی جگہ پر رہتا ہے اور خطبہ ممکن حد تک غور سے سنتا ہے لیکن لغو کام کرلیتا ہے اور خاموش نہیں رہتا، اس کے اوپر دوہرا عذاب ہے یا فرمایا : اس پر بوجھ ہے اور جس نے اپنے ساتھی سے جمعہ کے دن کہا : رک جا، اس نے بھی لغو بات کی اور جو فضول بات کرتا ہے اس کا جمعہ نہیں۔ اس کے آخر میں ہے کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ، آپ یہ فرما رہے تھے۔
(۵۸۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ: مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ بْنِ مَزْیَدٍ أَخْبَرَنِی أَبِی حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ حَدَّثَنِی عَطَاء ٌ الْخُرَاسَانِیُّ عَنْ مَوْلًی لاِمْرَأَتِہِ أُمِّ عُثْمَانَ قَالَ: سَمِعْتُ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی الْمِنْبَرِ یَقُولُ: إِذَا کَانَ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ غَدَتِ الشَّیَاطِینُ بِرَایَاتِہَا إِلَی الأَسْوَاقِ یَأْخُذُونَ النَّاسَ بِالرَّبَائِثِ وَیُذَکِّرُونَہُمُ الْحَوَائِجَ وَیُثَبِّطُونَہُمْ عَنِ الْجُمُعَۃِ ، وَتَغْدُو الْمَلاَئِکَۃُ بِرَایَاتِہَا إِلَی أَبْوَابِ الْمَسَاجِدِ یَکْتُبُونَ عَلَی رَجُلٍ السَّاعَۃَ الَّتِی جَائَ فِیہَا فُلاَنٌ جَائَ مِنْ سَاعَۃٍ فُلاَنٌ مِنْ سَاعَتَیْنِ۔ فَإِذَا الرَّجُلُ جَلَسَ مَجْلِسًا یَسْتَمْکِنُ فِیہِ مِنَ الاِسْتِمَاعِ وَالنَّظَرِ وَأَنْصَتَ وَلَمْ یَلْغُ کَانَ لَہُ کِفْلاَنِ مِنَ الأَجْرِ ، وَإِذَا جَلَسَ مَجْلِسًا فَنَأَی وَأَنْصَتَ وَلَمْ یَلْغُ کَانَ لَہُ کِفْلٌ مِنَ الأَجْرِ ، وَمَنْ جَلَسَ مَجْلِسًا یَسْتَمْکِنُ فِیہِ مِنَ الاِسْتِمَاعِ وَالنَّظَرِ فَلَغَا وَلَمْ یُنْصِتْ کَانَ عَلَیْہِ کِفْلاَنِ أَوْ قَالَ کِفْلٌ مِنْ وِزْرٍ ، وَمَنْ قَالَ لأَخِیہِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ صَہْ فَقَدْ لَغَا ، وَمَنْ لَغَا فَلَیْسَ لَہُ مِنْ جُمُعَتِہِ شَیْء ٌ ، ثُمَّ یَقُولُ فِی آخِرِ ذَلِکَ قَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ یَقُولُ ذَلِکَ۔
أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔ [ضعیف۔ احمد ۱/۹۳]
أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔ [ضعیف۔ احمد ۱/۹۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৮৩৫
جمعہ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے لیے خاموش رہنا واجب ہے اگرچہ آواز نہ سن رہا ہو
(٥٨٣٥) مالک بن أبی عامر حضرت عثمان بن عفان (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اپنے خطبہ میں کہہ رہے تھے : بہت کم اس کو چھوڑتے ہیں جب امام خطبہ دے یاخطبہ کے لیے کھڑا ہو، جمعہ کے دن تو تم خاموش رہو اور غور سے سنو کیونکہ جو خاموش ہو کر سنے اس کے لیے اجر ہے اور جو اس طرحنہ کرے تو وہ اجر سے بھی محروم ہوگا۔ جب اقامت ہوجائے تو صفیں درست کرلو اور کندھے باہر کرلو کیونکہ صفوں کا درست کرنا نماز کو پورا کرنا ہے۔ پھر اتنی دیر تکبیر نہ کہتے، جتنی دیر صفوں کو درست کرنے والا اس کی اطلاع نہ دے دے کہ صفیں درست ہوچکیں ۔ جب وہ خبر دیتے کہ صفیں درست ہوگئی تب آپ نماز شروع کرتے۔
(۵۸۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَغَیْرُہُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَبِی عَامِرٍ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ فِی خُطْبَتِہِ قَلَّمَا یَدَعُ ذَلِکَ إِذَا خَطَبَ: إِذَا قَامَ الإِمَامُ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَاسْتَمِعُوا وَأَنْصِتُوا فَإِنَّ لِلْمُنْصِتِ الَّذِی لاَ یَسْمَعُ مَنِ الْحَظِّ مِثْلَ مَا لِلسَّامِعِ الْمُنْصِتِ ، فَإِذَا قَامَتِ الصَّلاَۃُ فَاعْدِلُوا الصُّفُوفَ وَحَاذُوا بِالْمَنَاکِبِ فَإِنَّ اعْتِدَالَ الصُّفُوفِ مِنْ تَمَامِ الصَّلاَۃِ ، ثُمَّ لاَ یُکَبِّرُ حَتَّی یَأْتِیَہِ رِجَالٌ قَدْ وَکَلَہُمْ بِتَسْوِیَۃِ الصُّفُوفِ فَیُخْبِرُونَہُ أَنْ قَدِ اسْتَوَتْ فَیُکَبِّرُ۔ [صحیح۔ مالک ۲۲۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِی النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَبِی عَامِرٍ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ فِی خُطْبَتِہِ قَلَّمَا یَدَعُ ذَلِکَ إِذَا خَطَبَ: إِذَا قَامَ الإِمَامُ یَخْطُبُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَاسْتَمِعُوا وَأَنْصِتُوا فَإِنَّ لِلْمُنْصِتِ الَّذِی لاَ یَسْمَعُ مَنِ الْحَظِّ مِثْلَ مَا لِلسَّامِعِ الْمُنْصِتِ ، فَإِذَا قَامَتِ الصَّلاَۃُ فَاعْدِلُوا الصُّفُوفَ وَحَاذُوا بِالْمَنَاکِبِ فَإِنَّ اعْتِدَالَ الصُّفُوفِ مِنْ تَمَامِ الصَّلاَۃِ ، ثُمَّ لاَ یُکَبِّرُ حَتَّی یَأْتِیَہِ رِجَالٌ قَدْ وَکَلَہُمْ بِتَسْوِیَۃِ الصُّفُوفِ فَیُخْبِرُونَہُ أَنْ قَدِ اسْتَوَتْ فَیُکَبِّرُ۔ [صحیح۔ مالک ۲۲۹]
তাহকীক: